23/07/2021
اولاد اللہ تعالی کی ایک بڑی نعمت ہے _ جسے چاہتا ہے اسے دیتا ہے _ ایسے ہی جیسے جسے چاہتا ہے بغیر حساب رزق دیتا ہے_ جسے نہیں دیتا اس کا معاملہ بھی اللہ تعالی ہی بہتر جانتا ہے _ اور بعض انبیاء سمیت انہیں بھی اولاد دیتا رہا جو بڑھاپے کی دہلیز پر پہنچ گئے اور جن کی بیوی بانجھ تھی_ اس کا مطلب یہ ہے کہ خالق حقیقی نے مایوسی کے دروازے بند کر دئیے ہںں اور امید کے دروازے کھولے ہوئیے ہیں لہذا کوشش کرتے رہنا امید رکھنا دعا کرنا انسان کے اختیار میں ہے اللہ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں _ دیکھا گیا ہے کبھی مرد میں کمی ہو سکتی ہے اور کبھی عورت میں _ جدید میڈیکل سائنس ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی ایک شکل نکالی گئی ہے جسے صرف مرد کی کمی کا متبادل کرار دیا جا سکتا ہے ویسے بھی یہ طریقہ محض نمائش ہے _ پاکستان سمیت مسلم ممالک میں اسے پزیرائ حاصل نہیں ہوسکی _ دراصل خاوند یا بیوی میں پائ جانے والی کسی کمی کو پورا کرنا_درست تشخیص کرنا_اور نیک نیتی سے علاج کرنا ہی بےاولادی کے مسئلہ کا حل ہےاور دیسی طریقہ علاج اس سلسلے میں بہترین رہنمائ کرتا ہے
طریقہ علاج کے حوالے سے جو وجوہات سامنے آئیں ہیں ان کے مطابق مرد یا عورت کو دمے کی بیماری ہو تو اولاد نہیں ہوتی دمے کی وجہ سے بعض عورتوں کا حمل مدت پوری نہیں کر پاتا اور مس کیرج ہو جاتا ہے کبھی کبھی مرد یا عورت کے جسم میں پیدا ہونے والا کوئ انفیکشن بھی بچہ پیدا ہونے میں رکاوٹ بن سکتا ہے_ کوئ آپریشن سوکھا پن ایڈز کیموتھراپی شوگر سگریٹ نوشی ذہنی دباو ٹیوبوں میں خلاء یا رکاوٹ ورزش نہ کرنا مصنوعی ادویات کا استعمال فارمی مرغی کا استعمال تیز مرچ مصالحے مرغن غذاوں کا استعمال بھی اولاد نہ ہونے کا سبب بن سکتا ہے بچپن میں کنپیڑے نکلے ہوں تو خون میں موجود منفی جراثیموں کی وجہ سے شادی کے بعد اس کی بیوی کا گائنی سسٹم خراب ہو جاتا ہے اور اس کے باعث اولاد نہیں ہوتی کنپیڑے والے بچوں میں بڑے ہو کر تولیدی مادہ معیاری پیدا نہیں ہوتا ان کے ہاں بچے ہوں بھی تو مر جاتے ہیں مس کیرج یا ابارشن کروانا پڑتا ہے یاد رکھیں مس کیرج یا ابارشن کا عمل ہیپاٹائٹس یا کینسر کا باعث بن سکتا ہے_
خاوند کے مادے میں پیپ ہو تو عورت کے جسم میں رسولیاں بنتی ہیں خاوند کڑاھی گوشت اور دیگر گرم کھانوں کا عادی ہو تو بیوی کے بچہ دانی میں رسولیاں بنتی ہیں اور بچہ دانی میں رسولیاں ہوں تو ماہواری نہیں آتی جس سے موٹاپا اور ذہنی تناو کی بیماریاں جنم لیتی ہیں پچانوے فیصد عورتوں کو شوگر بچہ دانی کی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے عوتوں کے بال جھڑنا شروع ہو جاتے ہیں مرد کے جسم میں بلغم رئشہ زیادہ ہو تو بیٹیاں پیدا ہوتی ہیں عورت میں خون کی کمی کی وجہ سےبچے ضائع ہو سکتے ہیں اور گائنی کی دوسری بیماریاں ہو سکتی ہیں
سب سے اہم بات خاندانی منصوبہ بندی کے مصنوعی طریقے جن میں گولیاں انجیکشن استعمال کرنے سے بچہ دانی کا کینسر بھی ہو سکتا ہے گھنٹیا اور دیگر بیماریاں ہو سکتی ہیں اور بچہ دانی اپنی جگہ سے ہٹ بھی سکتی ہے ایسی صورت میں ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کے درمیان غائب آجاتا ہے
بواسیر کے مہکے مرد کے تولیدی جراثیم مار دیتے ہیں مقعد میں بواسیر کی مسلسل خارش مردانہ جراثیم ختم ہو جاتے ہیں اور مرد نامرد بھی ہو سکتا ہے
شادی کے بعد کچھ جوڑوں کو جلدی اولاد ہو جاتی ہے اور کچھ کے ہاں دیر سے اس میں تشویش کی کوئ بات نہیں بلکہ تشویش اس وقت شروع ہوتی ہے جب شادی کو دو تیں سال گزر جایںں اور حمل نہ ہو اور لڑکے کے والدین لڑکی کو طعنے دینا شروع کر دیں خواہ نقص ان کے لڑکے میں ہی کیوں نہ ہو یہ مناسب نہیں ہے بلکہ اس کے لئے دیانتدارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے اس حوالے سے میاں بیوی میں باہمی احترام اتحادو اتفاق اور بروقت علاج بہتر نتائج لا سکتا ہے
بے اولاد جوڑوں کو چاہیے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں اپنا وقت ضائع نہ کریں جاگ جائںں آپ کی زندگی میں بھی اولاد کی نعمت کا سویرا ہوگا _ درست تشخیص کامیاب علاج کی طرف پہلا قدم ہے مایوسی گناہ ہے امید کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں_ طریقہ علاج بے ضرر اور مستقل ہے۔ مردانہ بانجھ پن کا مکمل۔۔ مردانہ کمزوری۔ قطروں کا آنا۔ سپرم کا مردہ ہو جانا۔ سپرم کی کمی۔ تمام علامات کا مکمل علاج۔
۔۔ مشورہ کے لیے وٹس اپ یا کال کریں ۔۔۔
03451506060