06/10/2025
شوگر کے مریضوں کے لیے 10 لازماً ٹیسٹ
1. شوگر کا ٹیسٹ(ہفتے میں دو دفعہ)
گلوکومیٹر کی مدد سے گھر پر ہفتے میں دو، تین دفعہ فاسٹنگ اور رینڈم شوگر لیولز چیک کرتے رہیں۔
2. ہیموگلوبن A1c ٹیسٹ (ہر 3 ماہ بعد)
پچھلے 3 ماہ کی شوگر کی اوسط مقدار پتہ لگتی ہے
3. لیپیڈ پروفائل (سال میں 2 دفعہ)
خون میں چکنائی کی جانچ کے لیے کیا جاتا ہے، گلیسرایڈ کی زیادہ مقدار دل کے امراض کا سبب بنتی ہے
4. بلڈ پریشر (ہفتے میں 2-1 دفعہ)
مسلسل ہائی بلڈ شوگر خون میں گاڑھا پن پیدا کرتی ہے جس سے دل پر دباؤ بڑھتا ہے اور بلڈ پریشر کی شکایت ہونے لگتی ہے
5. پیروں کا معائنہ (سال میں 2 دفعہ)
اعصابی نظام میں خلل پیدا ہونے کے باعث درد یا تکلیف محسوس کرنے کی حس ختم ہو جاتی ہے
6. آنکھوں کا معائنہ (سال میں 1 دفعہ)
خون میں شوگر کی بلند سطح آنکھوں کے پردے اور بینائی متاثر کرتی ہے
7. دانتوں کا معائنہ ( ہر 6 ماہ بعد)
بے قابو شوگر مسوڑھوں اور دانتوں میں بیماریوں کا باعث بنتی ہے
8. مائیکروایلبیو مینوریا (Mircoalbuminuria ) ٹیسٹ (سال میں 1 بار)
پیشاب میں پروٹین کی موجودگی کا پتہ لگانے کے لیے، جو کہ گردوں کے متاثر ہونے کی نشاندہی کرتی ہے
9. اعصابی نظام کا معائنہ (سال میں 1دفعہ)
مسلسل ہائی بلڈ شوگر جسم میں خون کی گردش متاثر کرتی ہے جو اعصابی نظام میں کمزوری پیدا کرتی ہے
10. بی ایم آئی (Body Mass Index)
زیابیطس کو کنٹرول رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ وقتاً فوقتاً اپنا وزن چیک کرتے رہیں، اپنا وزن قد کے حساب سے مناسب رکھیں
معلومات میں اضافہ ہوا ہے تو کمنٹ میں دل کا نشان دبا دیں