
07/08/2025
بغیر سوچے آئی ڈراپس کا استعمال؟ جانیں آنکھوں پر اس کے ممکنہ اثرات
پاکستان میں یہ بہت عام رواج ہے کہ آنکھوں میں تھوڑی سی خارش، سرخی یا جلن محسوس ہوتے ہی لوگ فوراً عرقِ گلاب یا کسی بھی دستیاب آئی ڈراپس کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ عادت آنکھوں کو وقتی سکون کے بجائے لمبے عرصے کے لیے نقصان بھی پہنچا سکتی ہے؟
❌ بغیر تشخیص کے آئی ڈراپس کا استعمال کیوں خطرناک ہے؟
🔸 ہر سرخی، جلن یا خشکی کا ایک جیسا علاج نہیں ہوتا۔
🔸 مارکیٹ میں دستیاب اکثر عرقِ گلاب 100% خالص یا جراثیم سے پاک (sterile) نہیں ہوتے۔
🔸 آئی ڈراپس میں موجود کچھ کیمیکل وقتی آرام تو دیتے ہیں، لیکن اگر بغیر مشورے کے استعمال کیے جائیں تو آنکھ کی قدرتی نمی، پردے یا اعصابی نظام کو متاثر کر سکتے ہیں۔
👓 عام غلط فہمیاں:
▪️ "عرقِ گلاب سے تو کبھی نقصان نہیں ہوا!"
▪️ "دوست نے بھی یہی ڈراپس استعمال کیے تھے، مجھے بھی فائدہ ہوگا"
▪️ "ڈاکٹر کے پاس جانے کی کیا ضرورت؟ صرف خارش ہی تو ہے!"
📌 درست رویہ کیا ہونا چاہیے؟
✅ اگر آنکھوں میں بار بار جلن، سرخی، یا دھندلا پن ہو تو خود علاج نہ کریں
✅ صرف ماہر چشم (Eye Specialist) کی تجویز کردہ آئی ڈراپس استعمال کریں
✅ استعمال سے پہلے ڈراپس کی تاریخِ میعاد (expiry date) ضرور چیک کریں
✅ ڈراپر کو آنکھ یا جلد سے نہ لگائیں تاکہ جراثیم نہ پھیلیں
✅ عرقِ گلاب اگر استعمال کریں تو صرف sterile، وہ بھی ڈاکٹر کے مشورے سے
یاد رکھیں:
"آنکھیں قدرت کا قیمتی تحفہ ہیں، ان پر تجربے نہ کریں۔"
ایک چھوٹی سی لاپرواہی، بینائی جیسے انمول نعمت کو متاثر کر سکتی ہے۔ صحت مند آنکھوں کے لیے ڈاکٹر سے رجوع لازمی کریں.