Khair ul Bashar kids clinic

Khair ul Bashar kids clinic Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Khair ul Bashar kids clinic, Doctor, Opposite Jamia Siddique, Nothia jadeed, Meskeenabad, Peshawar.
(2)

اللھم صلی علی محمد وعلی آلہ وبارک وسلم 💖
06/11/2025

اللھم صلی علی محمد وعلی آلہ وبارک وسلم 💖

🌟 موبائل کے منفی اثرات سے بچاؤ: اضافی مؤثر اقداماتوالدین کی مثال 👥 (Parental Modeling):اہم نکتہ: بچے سب سے زیادہ اپنے وا...
04/11/2025

🌟 موبائل کے منفی اثرات سے بچاؤ: اضافی مؤثر اقدامات
والدین کی مثال 👥 (Parental Modeling):
اہم نکتہ: بچے سب سے زیادہ اپنے والدین کو دیکھ کر سیکھتے ہیں۔
عمل: والدین خود بھی موبائل کا استعمال محدود کریں، خاص طور پر بچوں کی موجودگی میں۔ کھانے کے وقت اور خاندانی گفتگو کے دوران موبائل کو دور رکھیں۔
موبائل فری زون📵 (Mobile-Free Zones):
اہم نکتہ: گھر میں کچھ جگہیں ایسی مقرر کریں جہاں موبائل بالکل استعمال نہ ہو، جیسے کہ کھانے🥪🍳🥞🍜،
سونے 😴
یامطالعہ📝 کےاوقات اورجگہیں۔
عمل: اس اصول کو سختی سے نافذ کریں تاکہ بچوں کو معلوم ہو کہ کچھ سرگرمیوں اور جگہوں کی اہمیت زیادہ ہے۔
کھلی بات چیت اور اعتماد سازی (Open Communication):🧑‍🤝‍🧑👭
اہم نکتہ: بچوں کو موبائل کے استعمال کے اچھے اور برے اثرات کے بارے میں شائستہ انداز میں سمجھائیں۔
عمل: انہیں بتائیں کہ یہ قواعد ان کی حفاظت اور صحت کے لیے ہیں نہ کہ سزا دینے کے لیے۔ ان کے ڈیجیٹل تجربات کے بارے میں سوالات پوچھیں اور ان پر اعتماد کریں۔
بیک وقت دوسری سرگرمیوں میں مصروف رکھنا (Engaging Alternatives):
اہم نکتہ: محض موبائل چھیننا کافی نہیں، انہیں فوری طور پر کسی اور دلچسپ سرگرمی میں مشغول کرنا ضروری ہے۔
عمل: بورڈ گیمز 🎯🎱، آرٹ کرافٹس 🧩، باغبانی ☘️🌿، 🚴سائیکلنگ boxing 🥊🥊💪🥊، یا کسی ہنر (جیسے کھانا پکانا) 🧑‍🍳 سکھانے کا اہتمام کریں جو انہیں جسمانی اور ذہنی طور پر فعال رکھے۔
ڈیجیٹل لٹریسی کی تربیت (Digital Literacy Training):
اہم نکتہ: بچوں کو سکھائیں کہ انٹرنیٹ پر ذمہ داری اور احتیاط سے کیسے کام لیا جاتا ہے، جیسے ذاتی معلومات کی حفاظت اور سائبر ایذا رسانی یا ہراساں کرنا(Cyberbullying) سے بچاؤ۔
عمل: انہیں آن لائن دنیا میں تنقیدی سوچ (Critical Thinking) استعمال کرنے کی اہمیت سمجھائیں۔

04/11/2025

براہ کرم تحریر کو پورا پڑھئیے یہ خاص آپکے لئیے ہے

نومولود بچوں کے مسائل
درجنوں ایسی خواتین کے ساتھ جو نئی ماں بنتی ہیں انکے نومولود بچوں میں لگ بھگ ایک جیسے مسائل ہوتے ہیں جنکی شکایت کرتی پائی جاتی ہیں۔ اور بچوں کے انہی مسائل سے نمٹتے نمٹتے وہ خود جسمانی صحت اور ذہنی دباؤ جیسے مسائل کا شکار ہو جاتی ہیں۔

کولک یا پیٹ درد کا مسئلہ

مائیں سب سے زیادہ اس شکایت کے ساتھ آتی ہیں کہ بچہ زور لگاتا ہے، اُس کا چہرہ سرخ ہو جاتا ہے اور وہ بےحد روتا ہے۔ پیٹ درد کی اس شکایت کو ’کولک‘ کا نام دیا جاتا ہے۔
بچوں میں یہ کیفیت عام طور پر شام کے وقت زیادہ ہوتی ہے۔ ڈاکٹرز کا مشورہ اس کے لیے یہی ہے کہ اگر بچہ ہر لحاظ سے صحتمند ہے، اُس کی نشونما ہو رہی ہے، وزن مناسب بڑھ رہا ہے تو اس صورتحال پر پریشان نہ ہوں کیونکہ اس نوعیت کی کیفیت خود ہی ٹھیک ہو جاتی ہے۔

ماؤں کو البتہ یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ اگر وہ اپنا دودھ پلاتی ہیں تو نوٹ کریں کے ان کی کس قسم کی غذا بچے میں کولک کا باعث بنتی ہے، مثلاً بہت سی مائیں دودھ یا دہی کا استعمال کرتی ہیں تو بچے میں یہ تکلیف بڑھ سکتی ہے۔

جبکہ ڈبے کا دوددھ یا فارمولا ملک پینے والے بچوں کے لیے متبادل اقسام تجویز کی جاتی ہیں۔

بچے کا دودھ الٹنا

بہت سی مائیں اس بات سے پریشان ہوتی ہیں کہ بچہ دودھ الٹ دیتا ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق عام طور پر یہ شکایت بھی اُس وقت دور ہو جاتی ہے جب بچہ بیٹھنا شروع کر دے یا ٹھوس غذا شروع کر دے۔ تین چار ماہ تک کے بچے لیٹے رہنے کے باعث دودھ الٹ دیتے ہیں۔

اس کے لیے مشورہ یہی ہے کہ دودھ پلانے کے بعد بچے کو کندھے سے لگا کر اس وقت تک تھپتھپایا جائے جب تک وہ ڈکار نہ لے لے۔ اس کے علاوہ دودھ پلاتے ہوئے بھی بالکل سیدھا لٹانے کے بجائے بچے کا سر ذرا اونچا رکھا جائے۔

بچے کا بار بار پاخانہ کرنا

مائیں اس بات سے پریشان ہو جاتی ہیں کہ بچہ دن میں کئی بار پاخانہ کرتا ہے۔

بچے کا دن میں چھ سے آٹھ بار تک پاخانہ کرنا نارمل ہے اور اس میں پریشانی کی بات نہیں ہے۔

بچے کا پیٹ نہیں بھرتا

اپنا دودھ پلانے والی مائیں اکثر متفکر ہوتی ہیں کہ ان کے بچے کا پیٹ نہیں بھر رہا اور وہ بار بار دودھ مانگ رہا ہے۔

ماں کا دودھ جلد ہضم ہو جاتا ہے، اس لیے بچہ اگر دو گھنٹے سے بھی کم وقفے میں دودھ کے لیے روئے تو یہ عام بات ہے اس پر پریشان نہ ہوں۔ اس کو ضرور بار بار دودھ پلائیں۔

بچہ رات کو سوتا نہیں ہے

رات بھر بچہ جاگے یا بار بار جاگے تو ماں کی صحت خاصی متاثر ہوتی ہے۔ نومولود بچوں کی مائیں اس مسئلے سے پریشان ہوتی ہیں۔
رات بھر جاگنے والی بچے کی ماں سے دن کا حال پوچھا جائے تو یہی کہتی ہیں کہ دن بھر تو سوتا ہے۔

چنانچہ اس مسئلے کے لیے ڈاکٹر یا دوا کی ضرورت نہیں ہے بلکہ بچے کی روٹین بنانے کی ضرورت ہے۔ اس میں وقت بھی لگ سکتا ہے لیکن یہ بھی زیادہ پریشانی کی بات نہیں

موبائل کے بچوں کی صحت پر بُرے اثرات 📱 نیند کی خرابی 😴: موبائل کے نزدیک رکھنے سے نیند میں  خلل، بے خوابی اور نیند کا معیا...
03/11/2025

موبائل کے بچوں کی صحت پر بُرے اثرات 📱

نیند کی خرابی 😴: موبائل کے نزدیک رکھنے سے نیند میں خلل، بے خوابی اور نیند کا معیاری کم ہونا ہوتا ہے۔
آنکھ 👀: موبائل اسکرین کی نیلی روشنی بچوں کی آنکھوں کو نقصان پہنچاتی ہے، سرخ ہونا، پانی آنا، دھندلا دیکھنا اور مستقل آنکھوں کی چوٹ کا خطرہ ہوتا ہے۔

پوسچر کا مسئلہ 🙍 problem posture:
موبائل کے باعث غلط بیٹھنے کی عادت سے گردن اور ریڑھ کی ہڈی کے مسائل جیسے درد اور سردرد ہوتے ہیں۔
جسمانی اثرات🧍 : ہاتھوں، کمر اور گردن میں درد، اعصاب اور پٹھوں میں کھنچاؤ، اور عضلاتی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

دماغی مسائل 🧠: زیادہ موبائل استعمال سے بچوں میں تناؤ، اضطراب، موڈ میں تبدیلیاں، بے صبری، اور افسردگی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

رویے کی خرابیاں 🫤: موبائل کی لت بچوں میں توجہ کمزور اور والدین سے دوری پیدا کرتی ہے، اور نامناسب مواد تک رسائی سے اخلاقی اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔
تعلیمی نقصان 🧑‍🎓: زیادہ استعمال سے زبان کی مہارت میں کمی اور تعلیمی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔

بازاری کھانے، مثلاً « پاپڑ، چیپس، ٹوفیاں، چاکلیٹ 🍫 ، بوتلیں(کُلڈ ڈرنکز) اور بسکٹ وغیرہ وغیرہ، بچوں کی صحت کو کئی طرح سے ...
31/10/2025

بازاری کھانے، مثلاً « پاپڑ، چیپس، ٹوفیاں، چاکلیٹ 🍫 ، بوتلیں(کُلڈ ڈرنکز) اور بسکٹ وغیرہ وغیرہ، بچوں کی صحت کو کئی طرح سے نقصان پہنچاتا ہے:
جسمانی مسائل:
موٹاپا
دل کی بیماریوں کا خطرہ
ذیابیطس (Diabetes) کا خطرہ
ہاضمے کے مسائل
مدت بعد کینسر کا خطرہ
ذہنی و نشوونما کے مسائل:
ذہنی اور جسمانی نشوونما پر منفی اثر
تین سال سے کم عمر بچوں کا آئی کیو لیول (IQ level) متاثر ہونا(یعنی ذہنی صلاحیت کا کم ہونا)
دیگر اثرات:
مدافعتی نظام ( جسم کا وہ نظام جو بیماریوں اور انفیکشنز سے بچاؤ کرتا ہے) (Immune System) کا کمزور ہونا، جس سے بار بار بیماریاں ہو سکتی ہیں۔
ذہنی دباؤ اور بے چینی (Anxiety) کا بڑھنا
تعلیمی کارکردگی میں کمی
تجویز:
والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو متوازن اور صحت بخش خوراک (Balanced and Healthy Diet) دیں، جس میں شامل ہیں:
پھل (Fruits)
سبزیاں (Vegetables)
مکمل اناج (Whole Grains)
پروٹین (Protein)
یہ معلومات والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے بہت مفید ہیں تاکہ وہ اپنے بچوں کی بہتر صحت اور نشوونما کو یقینی بنا سکیں۔

وقتی خوشی کے بدلے، عمر بھر کی بیماری نہ خریدیں۔ بچوں کی صحت، آپ کی ترجیح ہونی چاہیے۔بچوں کی صحت و نشوونما کے لیے بازاری ...
30/10/2025

وقتی خوشی کے بدلے، عمر بھر کی بیماری نہ خریدیں۔

بچوں کی صحت، آپ کی ترجیح ہونی چاہیے۔بچوں کی صحت و نشوونما کے لیے بازاری اشیاء
جیسے پاپڑ، بسکٹ، ٹوفیاں وغیرہ سے پرہیز ضروری ہے۔

والدین کی توجہ کے لیے:

بچوں کی صحت اور بہتر مستقبل کے لیے ایک بڑا قدم اٹھائیں!

جنک فوڈ کا زہر! بچوں کو بچائیں!

بچوں کو بازاری پاپڑ، بسکٹ اور ٹوفیوں سے بچائیں!

بازاری چیزوں کا نقصان
- ❌ مصنوعی رنگوں اور کیمیکل سے بھرپور ہوتی ہیں صحت کے دشمن

یہ چیزیں صرف 'فوری مزہ ہے جو شدید نقصان دہ مصنوعی رنگوں، زیادہ نمک اور مضر
صحت کیمیکلز سے بنائی جاتی ہیں۔

- ❌ معدے، دانت اور دماغ کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے دانتوں کی خرابی کا سبب بنتے ہیں۔ معدے کے نظام
(ہاضمہ) کو کمزور کرتے ہیں۔ دماغی نشوونما اور ارتکاز (Focus) کو متاثر کرتے ہیں

- ❌غذائی قلت:

بھوک کم کرتی ہیں اور غذائیت سے محروم رکھتی ہیں۔ یہ آپ کے بچوں کی اصلی بھوک ختم
کرتے ہیں اور انہیں ضروری وٹامنز اور معدنیات سے محروم رکھتے ہیں۔ خون کی کمی کی
ایک بڑی وجہ یہ ہے، (خون کی کمی بذاتِ خود ایک بڑی بیماری اور مہلک مرض کی بڑی وجہ
ہے)

✅ بہترین متبادل
اور آپ کی ذمہ داری:
بچوں کو فطرت کے تحفے دیں:

گھر کا کھانا: سادہ، صاف اور طاقت سے بھرپور قدرتی خوراک: تازہ پھل، خالص دودھ، صحت بخش دالیں اور سبزیاں۔ (ماں بھی استعمال

کریں کیوں کہ آپ صحت مند رہوگے تو اپ کے بچے صحیح نشونما پائینگے)
سب سے بڑا تحفہ:
ان سب سے بڑھ کر، بچوں کو اپنی خالص 'محبت' اور 'وقت' دیں تاکہ انہیں بازار کے ان
غیر ضروری کھلونوں یا ٹافیوں سے دلی سکون کی تلاش نہ کرنی پڑے!

یاد رکھیں:
بچوں کی صحت، آپ کی سب سے بڑی ترجیح ہے۔ ایک لمحے کی وقتی خوشی کو صحت مند اور
کامیاب زندگی کے ساتھ نہ بدلیں۔

Rana Saqib

30/10/2025

Follow the ڈاکٹر عابداللہ channel on WhatsApp:

https://youtu.be/qiI4rcP-Auw
29/10/2025

https://youtu.be/qiI4rcP-Auw

Rasollah favorite Dua. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا) #دعاء #اللہ ...

29/10/2025

عافیت کی دعا ، فضیلت اور مفہوم




27/10/2025

سوال: بچے کو 1 سال کے بعد کتنا دودھ دینا چاہیے؟

امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس (AAP) کے مطابق،12 سے 24 ماہ کے بچوں کو روزانہ 2 سے 3 کپ (یعنی 16–24 اونس یا دو سے تین پاو) مکمل چکنائی والا دودھ (whole milk) دینا چاہیے۔

2 سال کے بعد، اگر بچہ متوازن غذا کھا رہا ہے، تو کم چکنائی والا دودھ (low-fat یا 1%) مناسب ہوتا ہے، اور مقدار کو 2 کپ (16–20 اونس یا آدھا کلو) تک محدود رکھنا چاہیے۔

زیادہ دودھ پلانے کے نقصانات:
اگر بچہ روزانہ 24 اونس (تین پاو) سے زیادہ دودھ پیتا ہے، تو:

آئرن کی کمی (Iron Deficiency Anemia) ہو سکتی ہے، کیونکہ دودھ آئرن جذب نہیں ہونے دیتا اور بچے دیگر غذائیں کم کھاتے ہیں۔

قبض (Constipation) بھی ہو سکتی ہے، خاص طور پر اگر بچہ ٹھوس غذائیں کم لے رہا ہو۔

تمام والدین یاد رکھیں کہ !
2 سال کے بچے: 2–3 کپ whole milk روزانہ۔

2–5 سال کے بچے: 2 کپ تک low-fat milk روزانہ۔

دودھ کی مقدار روزانہ یعنی چوبیس گھنٹے بشمول دن اور رات کی بتائ گئ ہے ۔

حد سے زیادہ دودھ سے پرہیز کریں تاکہ آئرن کی کمی اور قبض نہ ہو۔

Address

Opposite Jamia Siddique, Nothia Jadeed, Meskeenabad
Peshawar
25000

Opening Hours

Monday 11:00 - 22:00
Tuesday 11:00 - 22:00
Wednesday 11:00 - 22:00
Thursday 11:00 - 22:00
Friday 17:00 - 17:00
Saturday 11:00 - 22:00

Telephone

+923136800807

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Khair ul Bashar kids clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Khair ul Bashar kids clinic:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category