13/07/2025
یورک ایسڈ کیا ہے؟ (What is Uric Acid?)
یورک ایسڈ (Uric Acid) ایک قدرتی کیمیائی مرکب ہے جو پیورین (Purines) کے ٹوٹنے سے جسم میں بنتا ہے۔ پیورین وہ نائٹروجنی مرکبات ہیں جو ہمارے جسم میں خلیوں کی قدرتی ٹوٹ پھوٹ کے دوران بنتے ہیں، اور یہ ہماری خوراک، خاص طور پر گوشت، مچھلی، دالیں، اور بعض سبزیوں سے بھی حاصل ہوتے ہیں۔
جب پیورین جسم میں ٹوٹتے ہیں تو یورک ایسڈ بنتا ہے، جو عموماً گردوں کے ذریعہ پیشاب کے راستے خارج ہو جاتا ہے۔ تاہم، جب یورک ایسڈ کی مقدار زیادہ بنے یا گردے اسے مؤثر طور پر خارج نہ کر پائیں، تو یہ خون میں جمع ہو کر مختلف طبی مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
حوالہ: Richette, P., & Bardin, T. (2010). Gout. The Lancet, 375(9711), 318-328.
https://doi.org/10.1016/S0140-6736(09)60883-7
________________________________________
خون میں یورک ایسڈ کی نارمل سطح کیا ہونی چاہیے؟
• مرد: 3.4 سے 7.0 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر (mg/dL)
• خواتین: 2.4 سے 6.0 mg/dL
اگر یہ سطح حد سے تجاوز کر جائے تو اسے Hyperuricemia کہا جاتا ہے، جو گنٹھیا (Gout) اور دیگر جوڑوں کی بیماریوں کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔
حوالہ: Mayo Clinic – Uric acid test. https://www.mayoclinic.org/tests-procedures/uric-acid-test/
________________________________________
یورک ایسڈ میں اضافے کی ممکنہ وجوہات:
1. پیورین سے بھرپور غذا
2. گردوں کی ناقص کارکردگی
3. موٹاپا
4. تمباکو نوشی
5. بلڈ پریشر
6. شراب نوشی
7. طرزِ زندگی میں بے اعتدالی (جیسے طویل نشست)
8. پانی کا کم استعمال
________________________________________
یورک ایسڈ میں اضافے کے نتیجے میں کیا ہوتا ہے؟ (Hyperuricemia and Gout)
جب یورک ایسڈ کی سطح بلند ہو جائے اور یہ جسم سے خارج نہ ہو پائے تو اس کے کرسٹل (crystals) جوڑوں میں جمع ہونے لگتے ہیں۔ یہ حالت گنٹھیا (Gout) کہلاتی ہے، جو ایک شدید درد، سوجن، اور جوڑوں کی سختی کا باعث بنتی ہے، خاص طور پر پیر کے انگوٹھے میں۔
حوالہ: Dalbeth, N., Merriman, T. R., & Stamp, L. K. (2016). Gout. The Lancet, 388(10055), 2039-2052.
https://doi.org/10.1016/S0140-6736(16)00346-9
________________________________________
یورک ایسڈ میں کمی کے لیے خوراک اور طرزِ زندگی میں تبدیلی
❌ جن غذاؤں سے پرہیز کریں:
• اعضاء کا گوشت: جگر، گردے، دماغ
• میٹھے مشروبات: خاص طور پر سوڈا، مصنوعی جوس، شہد، کارن سیرپ
• ٹماٹو کیچپ
• پراسیسڈ اشیاء: بسکٹ، کیک، چپس، چاکلیٹ
• سفید آٹا، سفید چاول، پیزا، برگر
• شراب نوشی
✅ جن غذاؤں کو ترجیح دیں:
• تمام پھل (لیکن جوس سے پرہیز)
• سبزیاں: آلو، گاجر، کھیرا، پالک، ٹماٹر
• دودھ اور اس سے بنی اشیاء: دہی، چھاچھ
• دالیں (بھگو کر پکائیں)
• میوے (روزانہ مٹھی بھر)
• انڈے
• مکمل اناج: جو، باجرہ، چکی کا آٹا
• مناسب مقدار میں چکن، بکرے یا گائے کا گوشت (ہفتے میں 1-2 بار 100 گرام)
حوالہ: Choi, H. K., & Curhan, G. (2005). Gout and dietary risk factors. Current Opinion in Rheumatology, 17(3), 341–345.
https://doi.org/10.1097/01.bor.0000151407.89334.d1
________________________________________
یورک ایسڈ کی سطح کم کرنے کے لیے طرزِ زندگی کی تبدیلیاں:
• ہر 30 منٹ کے بعد تھوڑی دیر کے لیے کھڑے ہوں
• روزانہ 20–30 منٹ کی چہل قدمی یا یوگا کریں
• سیڑھیاں استعمال کریں
• تمباکو نوشی ترک کریں
• وزن کم کریں (BMI نارمل سطح پر لائیں)
• 8-10 گلاس پانی روزانہ پئیں
حوالہ: Kanbara, A., Hakoda, M., & Seyama, I. (2010). Urine alkalization facilitates uric acid excretion. Nutrition Journal, 9(1), 45.
https://doi.org/10.1186/1475-2891-9-45
________________________________________
قدرتی غذائیں جو مددگار ثابت ہو سکتی ہیں:
• کیلا: یورک ایسڈ کم کرتا ہے اور جوڑوں کو آرام دیتا ہے
• لیموں: لیموں کا رس جسم کو قلی (alkaline) بناتا ہے اور یورک ایسڈ گھٹاتا ہے
• ادرک: سوزش کم کرتی ہے
• سیب کا سرکہ: جسم کی pH متوازن کرتا ہے
________________________________________
اہم نوٹ:
اگر علامات جیسے جوڑوں میں درد، سوجن، یا بخار کی شکایت ہو تو خود علاج کی بجائے قریبی معالج سے رجوع کریں۔ بعض صورتوں میں خون کے مخصوص ٹیسٹ، یورک ایسڈ لیول کی جانچ، اور X-ray یا جوڑوں سے رطوبت کا تجزیہ بھی ضروری ہوتا ہے۔
نوٹ:یورک ایسڈ پر سورا میازم کی ادویہ صحیح کام کرتی ہیں جیسا کہ سلفر چیلیڈونیم گریفائٹس وغیرہ۔
ہومیو ڈاکٹر ہربل سپیشلسٹ جاوید ناصر