
22/04/2025
فالج (Stroke) کے بعد فزیوتھراپی کا مفصل تعارف
فالج کے مریضوں میں جسم کا ایک طرفہ فالج (Hemiplegia)، کمزوری (Paresis)، بولنے میں مشکل (Aphasia)، توازن کی خرابی، اور روزمرہ کاموں میں دشواری عام طور پر دیکھی جاتی ہے۔ ان سب علامات میں بہتری کے لیے فزیوتھراپی ایک بنیادی اور ناگزیر کردار ادا کرتی ہے۔
فزیوتھراپی کا آغاز کب اور کیسے؟
پہلے 24 تا 48 گھنٹوں میں اگر مریض کی حالت مستحکم ہو تو فزیوتھراپی شروع کی جا سکتی ہے۔
ابتدائی مرحلے میں پوزیشننگ، پیسنوی موومنٹس (Passive Exercises)، اور بستر پر بنیادی ورزشیں کی جاتی ہیں تاکہ جوڑوں میں اکڑاؤ نہ ہو اور خون کی روانی برقرار رہے۔
فزیوتھراپی کی اقسام اور تکنیکیں:
Passive & Active Range of Motion Exercises:
کمزور بازو، ٹانگ، یا ہاتھ کی حرکت کو بحال کرنے کے لیے۔
Motor Relearning Program (MRP):
دماغ کو دوبارہ سیکھنے میں مدد دینا کہ جسم کے مختلف حصے کیسے حرکت کریں۔
Neurodevelopmental Techniques (NDT) – Bobath Therapy:
جسم کی ہم آہنگی اور پوسچر کو بہتر بنانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
Proprioceptive Neuromuscular Facilitation (PNF):
پٹھوں کی طاقت اور کنٹرول بہتر بنانے کے لیے مخصوص انداز کی تحریکیں دی جاتی ہیں۔
Balance & Gait Training:
مریض کو دوبارہ چلنے کے قابل بنانے کے لیے مختلف آلات (جیسے parallel bars، walker) کا استعمال کیا جاتا ہے۔
Functional Electrical Stimulation (FES):
اعصابی کمزوری والے پٹھوں میں تحریک دینے کے لیے برقی آلات استعمال کیے جاتے ہیں۔
Occupational Therapy (OT) کی مدد:
مریض کو روزمرہ کام (کھانا کھانا، کپڑے پہننا، دانت برش کرنا) سکھانے کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے۔
گھر پر فزیوتھراپی کی اہمیت:
روزانہ ورزشوں کی پابندی سے مریض کی بحالی تیز ہوتی ہے۔
فیملی کی حوصلہ افزائی مریض کے اعتماد میں اضافہ کرتی ہے۔
گھر کے ماحول میں سیفٹی کے اقدامات (رگڑ سے بچنے، بیڈ ریلنگ، مناسب روشنی) بہت اہم ہیں۔
فزیوتھراپسٹ کا مشورہ:
ہر مریض کا انفرادی پلان بنایا جائے گا، جو اس کی حالت، عمر، اور فالج کی شدت کے مطابق ہوگا