02/12/2023
اقتدار کی بھوک بھی کتنی ظالم چیز ہے
نیچے تصویر میں نظر آنے والے چہرے بھکر کے دو سیاستدانوں کے ہیں جو کہ بھکر سٹی سے بالترتیب صوبائی اور قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہو چکے ہیں اور ان کا تعلق بھکر کے دو معروف سیاسی خاندانوں شہانی اور نوانی خاندان سے ہے۔ ویسے تو یہ خاندان ہمیشہ سے سیاسی حریف رہے ہیں اور پچھلی چار دہائیوں سے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑتے آ رہے ہیں لیکن اس میں بہت دلچسپ مبالغہ آرائی پچھلے دو سالوں سے چل رہی تھی جو کہ شاید اب اپنے اختتام کو پہنچ جائے گی۔
بائیں جانب تصویر میں موجود بزرگ بھکر کے بہت سینئر سیاستدان ہیں اور یہاں تک کہ ان کے بیٹے بھی عملی سیاست میں قدم رکھ چکے ہیں۔ انہوں نے کچھ عرصہ پہلے دائیں جانب تصویر میں موجود شخص عامر شہانی کے بارے میں ان کے چہرے اور کلین شیو ہونے کی وجہ سے کچھ ایسے الفاظ بولے تھے کہ جو سوشل میڈیا پہ بیان کرنا بھی مناسب نہیں ہو گا اور کسی بھی بزرگ آدمی کو یہ زیب بھی نہیں دیتا۔
دوسری طرف موجود عامر شہانی نے اپنے جلسوں میں کھڑے ہوکر رشید اکبر نوانی کو للکارتے ہوئے کہا کرتے تھے کہ,"متھے رنگ دیاں گا" اور آگے سے موصوف کا جواب ہوتا تھا کہ٫ "او میں تیڈے پیو دا متھا رنگا ہوئے توں کہڑی چیز ایں"۔ اور رشید اکبر نوانی جو کہ متعدد بار ممبر قومی اسمبلی رہ چکے تھے وہ 2023 میں صرف اس لیے صوبائی اسمبلی کے امیدوار بن گئے تھے کہ مجھے ایک بار اس بندے کو ہرانے کا شوق ہے۔
لیکن یہ سیاست اور اقتدار کی بھوک بھی کتنی ظالم ہے کہ ابھی یہ دونوں شخصیات آپس میں اتحاد کرنے جا رہے ہیں اور یہ ایک ہی پینل سے الیکشن لڑیں گے، اب پتہ نہیں کس نے کس کا متھا رنگنا ہے اور رشید اکبر نوانی کے مطابق ان کے اپنے الفاظ جو عامر شہانی کے بارے بولے گئے تھے کیا وہ اب بھی اپنے الفاظ پہ قائم ہیں۔۔۔۔