03/10/2025
السلام علیکم
کچھ دن پہلے دوستوں کے ساتھ چکن کڑاہی کھانے کا اتفاق ہوا۔ فارمی مرغی کا گوشت نہ صرف ذائقے میں بدلا ہوا محسوس ہوا بلکہ گوشت بالکل ربڑ جیسا سخت تھا، جو نہ آسانی سے چبایا جا رہا تھا اور نہ ہی ہضم ہو رہا تھا۔ خیر کسی طرح کھا کر بھوک مٹائی گئی۔
آج صبح گھر میں پھر فارمی مرغی پکائی تو وہی حال — گوشت کا ذائقہ بدل چکا تھا، بُوٹیاں ربڑ جیسی اور منہ کڑوا کر دینے والی۔ (یہ صورتحال واقعی لمحۂ فکریہ ہے۔)
اہم نشاندہی — انجیکشن اور دوائیں
آج کل زیادہ تر فارمی مرغیوں کو تیز نمو کے لیے مختلف قسم کی دوائیں اور انجیکشن دیے جاتے ہیں۔ ان ادویات کی وجہ سے گوشت کا بناوٹ اور ذائقہ تبدیل ہو سکتا ہے۔ (یہاں ایک بات قابلِ غور ہے: یہ ادویات انسانی صحت پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہیں۔)
مزید نقصان — اینٹی بایوٹک مزاحمت اور غذائی قدر
جب مرغیوں کو بار بار اینٹی بایوٹکس دی جاتی ہیں تو اس سے اینٹی بایوٹک مزاحمت پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ بیماریوں کا علاج مستقبل میں مشکل ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، فارمی طریقۂ پرورش میں مرغی کی غذائی قدر میں کمی اور معدے کے مسائل بھی سامنے آ سکتے ہیں — یعنی گوشت کم غذائیت بخش اور ہضم میں مشکل بن سکتا ہے۔
نصیحت اور احتیاط
جناب! اس لیے ذرا احتیاط کیجئے:
جہاں ممکن ہو وہاں سے دیہی یا گھر میں پالے گئے مرغی کے ذرائع تلاش کریں۔
بچوں اور بزرگوں کی خوراک میں خاص خیال رکھیں۔
اگر شک ہو تو تین بار سوچیں اور ضرورت پڑے تو ڈاکٹر یا ماہر غذائیت سے مشورہ کریں۔
ختم کلام
یہ تحریر کسی کا کاروبار بند کروانے کے لیے نہیں بلکہ اپنی اور اپنے پیاروں کی صحت کی حفاظت کے لیے ایک وارننگ ہے۔ اگر میری بات آپ کو غلط لگی ہو تو براہِ کرم تبصرے میں اپنی رائے کا اظہار کریں — آپ کی رائے قابلِ قدر ہے۔ شکریہ۔