HUM ZINDA QAOM HN

HUM ZINDA QAOM HN video creator

Types of leisons ( primary and secondary)
06/06/2025

Types of leisons ( primary and secondary)

Emergency medications 💊
05/01/2025

Emergency medications 💊

New Virus In China ( HMPV)
04/01/2025

New Virus In China ( HMPV)

🥀Researchers Suggest that keep away yourself from Soft Drinks 🍻🥀
02/01/2025

🥀Researchers Suggest that keep away yourself from Soft Drinks 🍻🥀

🥀Jaundice causes and its types 🥀🍁
01/01/2025

🥀Jaundice causes and its types 🥀🍁



🥀 Drug class and its uses 🥀
01/01/2025

🥀 Drug class and its uses 🥀




🥀Some important Drugs 💊🥀
30/12/2024

🥀Some important Drugs 💊🥀


🥀آج کل شادی کی پہلی رات حوس پرست مرد🥀👈🏻18+ -- شاید یہ تحریر پڑھنے سے کچھ لوگ سدھر جاٸیں 👉🏻دلہن ایک رات کی 🙏🏻پندرہ سولہ ب...
29/12/2024

🥀آج کل شادی کی پہلی رات حوس پرست مرد🥀

👈🏻18+ -- شاید یہ تحریر پڑھنے سے کچھ لوگ سدھر جاٸیں 👉🏻

دلہن ایک رات کی 🙏🏻

پندرہ سولہ برس کی دبلی پتلی لڑکی، مانگ میں افشاں چمکتی ہوئی، مٹا مٹا میک اپ، ہاتھ اور بازو مہندی کے خوبصورت نقش و نگار سے سجے ہوئے، رنگت سفید جیسے جسم میں ایک قطرہ خون نہ ہو، ایک عورت دائیں طرف ، دوسری بائیں طرف سے تھامے ہوئے، سفید و سیاہ چار خانے والا کھیس اوڑھے آہستہ آہستہ چلتے ہوئے لیبر روم میں داخل ہوئی ۔

اذان سنتے ہوئے ہسپتال کے احاطے میں بنی مسجد کے میناروں نے آہ بھری — دن کا اجالا قبر کے اندھیرے میں کیسے بدلتا ہے، ان سے بہتر کون جان سکتا تھا۔

نرس نے عورت کے ہاتھ سے پرچی لی ، — کب سے بلیڈنگ ہو رہی ہے؟
رات بارہ بجے سے —
لٹاؤ ادھر بلاتی ہوں ڈاکٹر جی کو —
سسٹر ذرا جلدی —
اچھا اچھا — یہاں پہنچ کر سب کو جلدی یاد آ جاتی ہے، مریض کا بیڑا غرق کر کے لاتے ہیں اور پھر جلدی کرو —نرس بڑبڑاتی ہوئی جاتی ہے۔

آج تو ساری رات جاگتے گزر گئی — ایمر جینسی پہ ایمرجنسی۔ شکر ہے دن چڑھنے والا ہے۔ ڈیوٹی ختم ہو تو گھر جاؤں ، کمر سیدھی کروں— تختہ بن چکی ہے۔
ڈاکٹر جی ، ایک اور ایمرجنسی آ گئی — آ کر دیکھ لیں — دلہن لگ رہی ہے — پتہ نہیں ماں باپ کیا سوچ کر اس عمر میں بیاہ کر دیتے ہیں ؟

سسٹر لٹائیں معائنے والے کمرے میں — بلڈ پریشر لیں، میں آ رہی ہوں۔

ہاں بی بی کیا ہوا ؟
وہ جی خون پڑ رہا ہے بہت — پہلی عورت کا جواب۔

کیا ماہواری آئی ہے؟
نہیں جی ، ماہواری نہیں —

تو پھر کیا؟
وہ جی — رات کو —

کیا ہوا رات کو ؟
وہ جی شادی ہوئی تھی نا کل تو رات کو سہاگ رات تھی اس کی — بس جی ایسا خون چھوٹا کہ بند ہی نہیں ہو رہا۔ پہلے اپنے شہر کے ہسپتال لے کر گئے— وہاں کی ڈاکٹر کہنے لگی کہ مسلہ کچھ زیادہ ہے تو بڑے ہسپتال لے جاؤ-دوسری عورت بولی ۔

افوہ — کیا کیا ہے آپ لوگوں نے اس بچی کے ساتھ ۔

ننھی سی دلہن کی آنکھیں بند تھیں۔ کھیس ہٹا کر شلوار اتروائی گئی جس پہ خون کے بڑے بڑے دھبے نظر آ رہے تھے۔ ٹانگوں کے درمیان روئی کا پورا بنڈل موجود تھا جو لہو میں بھیگ کر سرخ ہو چکا تھا ۔ ویجائنا میں ٹھونسی گئی زخموں والی پٹی سے بھی خون ٹپک رہا تھا ۔

جونہی ڈاکٹر نے پٹی نکالی ، خون کا جیسے فوارہ ابل پڑا ہو۔ ڈاکٹر چیخ اٹھی — خون کی چار بوتلوں کا بندوبست کرو— بے ہوشی والے ڈاکٹر کو بلاؤ— سینئیر ڈاکٹر کو کال کرو— لیبارٹری فون کرو— خون آنے تک دونوں ہاتھوں میں ڈرپ لگاؤ —
جلدی ، جلدی — حالت خراب ہے۔

وہ جی ہم جلدی فارغ ہو جائیں گے نا — دوپہر کا ولیمہ ہے جی — ہمارا سفر بھی دو گھنٹے کا ہے یہاں سے — ساتھ آئی دونوں عورتوں میں سے ایک گھبرا کر بولی ۔

بی بی ، خدا کا خوف کرو— کچھ شرم کرو— ولیمہ ،
بھاڑ میں جائے تمہارا ولیمہ — دعا کرو یہ معصوم بچ جائے ۔
سسٹر جلدی کریں — فورا آپریشن تھیٹر کو بتائیں ۔
جی ڈاکٹر صاحب۔

بے ہوشی کا ڈاکٹر آ چکا تھا اور لڑکی کی حالت دیکھ کر فکر مند تھا ۔
میڈم نبض میں زور نہیں — لگتا ہے رک رک کر چل رہی ہے— آپ چھ آٹھ بوتلوں کو بندوبست تو کروائیں۔

ڈاکٹر امجد — آپ کو پتہ ہی ہے لوگ خون دینے کے نام سے ہی بھاگ جاتے ہیں— یہ سوچے بغیر کہ ہسپتال والے خون کہاں سے لائیں؟ نلکے میں تو آتا نہیں کہ جتنی چاہو بوتلیں بھر لو ۔
جی — یہ تو ہے ۔ نہ جانے لوگ کب سمجھیں گے ؟

آپریشن تھیٹر کی میز پہ بے ہوش مریضہ کے ساتھ تین ڈاکٹر سر دھڑ کی بازی لگائے ہوئے تھے مگر نہ خون رکتا تھا ، نہ ویجائنا میں آئے زخم کا اوپر والا سرا دکھائی دیتا تھا ۔

ڈاکٹر مہوش — جس طرح خون خارج ہو رہا ہے ، ایسے لگتا ہے کوئی بہت ہی بڑی رگ پھٹ گئی ہے۔
میم شہ رگ ؟؟ ایک جونئیر ڈاکٹر بولی ۔

شہ رگ اور ویجائنا میں ؟ بچے اب اس وقت یہ مذاق نہ کرو ۔ سینئیر ڈاکٹر جھنجھلا کر بولی ۔
جہاں سے ٹانکہ بھرتی ہوں، وہیں سے گوشت پھٹ جاتا ہے۔ اتنی بری حالت ہے۔

میم جگہ بھی تو اتنی تنگ ہے اور زخم اندر تک —
ہاں پتہ نہیں کس جنگلی سے پالا پڑا اس بے چاری کو—

اچھا بھئی زخم کا اوپر والا حصہ نہیں پکڑا جا رہا — وہیں سے خون خارج ہو رہا ہے— چلو پروفیسر صاحبہ کو کال کرو کہ فورا پہنچیں۔

ڈاکٹر مہوش — چار بوتلیں خون کی پمپ کر چکا ہوں — پلیز اور خون کا بندوبست کروائیں ۔ انیستھٹسٹ پریشان آواز میں بولا ۔

جاؤ بھئی ، خون کے لیے پرچی بنا کر دو ۔

آپریشن تھیٹر کا دروازہ کھلا— جونئیر ڈاکٹر نے ہاتھ میں پکڑی پرچی دیتے ہوئے کہا— چار مزید بوتلیں —

ڈاکٹر صاحب ، ذرا جلدی کر دیں ، ہمارے ولیمے کی دیگیں چڑھ چکی ہیں — گھر پہنچنے میں بھی دو گھنٹے لگیں گے ۔ پھر کچھ تیاری شیاری — دلہن کے بغیر تو ولیمہ نہیں ہو سکتا نا ۔

اففف— تم لوگ تو بہت ہی بے حس لوگ ہو بھئی ۔ لڑکی زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہے اور تم لوگوں کو دیگیں یاد آ رہی ہیں ۔ ڈاکٹر نے چیخ کر کہا۔

جی— ڈاکٹر مہوش — پروفیسر صاحبہ کہہ رہی ہیں کہ ویجائنا میں پٹی دبا دبا کر رکھ دیں — وہ آ رہی ہیں ۔
وہ تو میں رکھ چکی ہوں پہلے سے —

بیس منٹ بعد —

بچے پتہ کرو ، پروفیسر صاحبہ کہاں ہیں ابھی ؟ بتاؤ کہ نازک ہے حالت — جتنا خون دے رہے ہیں ، وہ خارج ہو رہا ہے۔
میڈم ، کال کیا ہے وہ ٹریفک میں پھنسی ہوئی ہیں ۔ دس منٹ اور لگیں گے ۔

افوہ —

میڈم — بلڈ بینک نے چار بوتل خون اپنے پاس سے دیا ہے۔ باقی چار بوتلوں میں سے دو ہاؤس جاب کرنے والے ڈاکٹرز نے دی ہیں اور دو میڈیکل سٹوڈنٹس نے — رشتے دار سنتے ہی نہیں جب بھی خون کا انتظام کرنے کو کہیں —

بھئی سسرال والوں کو کیا ہمدردی ہو گی اس سے — کچھ گھنٹوں پہلے کی دلہن ۔شوہر کہاں ہے اس کا ؟ اسے بلاؤ ذرا اس سے بات کروں ۔

پچیس چھبیس برس کا مرد سامنے آتا ہے ۔

کیا نام ہے تمہارا ؟
اسلم جی —

اسلم یہ بتاؤ کیا ہوا تھا رات کو ؟
جی وہ — وہ ۔

ہاں ہاں بتاؤ—
وہ جی وظیفہ زوجیت ادا کیا تھا ۔

اور یہ بلیڈنگ؟
وہ تو جی سنا ہے لڑکی باکرہ ہو تو ہوتی ہی ہے پہلی رات —

اس نے روکا نہیں تمہیں ؟
جی بہت روکا، چیخی چلائی ، مگر مجھے سب دوستوں نے کہا تھا کہ لڑکیاں چیختی ہی ہیں ، سو تم مت سننا۔

ایسی کیا جلدی تھی ؟
وہ جی ولیمہ تو جائز کرنا تھا نا اور خاندان والوں نے بستر کی چادر بھی دیکھنی تھی ۔ بلیڈنگ نہ ہو تو مصیبت پڑ جاتی ہے، برادریوں میں دنگا فساد ہو جاتا ہے۔

اف خدایا— ڈاکٹر نے اذیت سے آنکھیں میچ لیں۔ یہ جھوٹی مردانگی —

وہ جی ایک اور — ایک اور بات بھی تھی — وہ رک رک کر بولا۔

وہ کیا ؟
وہ جی گولی کھلائی تھی —

کس نے کھلائی تھی ، کس کو؟
جی دوستوں نے کھلائی تھی مجھے ۔

کیوں؟
بس جی ، دوستوں نے کہا تھا کہ اچھا ہوتا ہے۔ ذرا ہمت زیادہ ہو جاتی ہے۔

کیا نام تھا گولی کا؟
وہ جی کچھ وی— ویا— کچھ اسی طرح کا ۔

تم نے اس کی چیخ وپکار کیوں نہیں سنی ؟
جی ، وہ میں اپنے بس میں نہیں تھا ۔

اچھا جاؤ خون کا بندوبست کرو— خود دے دو ۔
وہ جی میرا تو چلتے ہوئے سانس پھولتا ہے، کمزوری ہو جاتی ہے۔ میں نہیں دے سکتا۔

پروفیسر صاحبہ ہانپتی کانپتی اندر داخل ہوتی ہیں۔ ایک تو سڑک پہ گاڑیوں کا رش— پھر کوئی جگہ بھی نہیں دیتا — کوئی سوچتا ہی نہیں کہ کوئی مریض مشکل میں ہو سکتا ہے۔

پروفیسر صاحبہ نے ویجائنا کے راستے کوشش کی کہ خون نکلنے والی جگہ پہ ٹانکے لگائے جا سکیں لیکن زخم بہت گہرائی میں تھا — نہ ہاتھ پہنچتا تھا نہ اوزار اور خون تھا کہ بہتا چلا جاتا تھا۔

اب پیٹ کھولنا پڑے گا ، اوپر سے کوشش کرتے ہیں ۔ پروفیسر نے اعلان کیا — رشتے داروں کو بتا دو ۔

جونہی خبر باہر پہنچی ، کھلبلی مچ گئی — نہیں جی نہیں —ہم نے بڑا آپریشن نہیں کروانا۔ گھر برادری سے بھرا پڑا ہے ، ولیمے کا کھانا دے رہے ہیں ہم اور دولہا دلہن کے بغیر ۔

لڑکی کی حالت نازک ہے۔ پیٹ کے راستے ٹانکے نہ لگائے تو مر جائے گی، سوچ لیں ۔ ڈاکٹر نے کہا۔
اچھا — طوہا کروہا حامی بھری گئی ۔

پیٹ کھلا اور بچے دانی کے ایک طرف زخم کا اوپر والا حصہ نظر آیا جہاں سے خون کا اخراج ہو رہا تھا ۔ وہاں تک ویجائنا کے راستے پہنچنا بہت مشکل تھا ۔ ویجائنا کٹی پھٹی حالت میں تھی ۔ پروفیسر صاحبہ نے ٹانکے لگائے ۔ آپریشن ختم ہونے تک بارہ چودہ بوتل خون لگ چکا تھا ، لیکن مریضہ کی حالت نازک تھی ۔

میڈم — مریضہ کا خون جمنا بند ہو گیا ہے ۔ جہاں بھی سوئی لگاتا ہوں، بلیڈنگ شروع ہو جاتی ہے ۔انیستھٹسٹ نے پریشانی سے اعلان کیا ۔
اوہ — یہ تو اور برا ہوا۔

جی لگتا ہے DIC شروع ہو گئی ۔
خدایا —کیسے بچے گی یہ ؟ اچھا بلڈ بینک سے رابطہ کریں اور درخواست کریں کہ سفید خون کا بندوبست کریں جلد از جلد —
‏( DIC میں خون ایک سوئی بھی چبھنے سے بہتا چلا جاتا ہے)

جی کال کیا ہے بلڈ بینک — وہ کوشش کر رہے ہیں لیکن گھر والوں میں سے کوئی دے ہی نہیں رہا ۔
انہیں ولیمے کی فکر پڑی ہے ۔

آہ کاش ماں باپ چھوٹی بچیوں کی شادی کرتے ہوئے کچھ تو سوچ لیا کریں ۔

کچھ گھنٹوں بعد سفید چادر میں ڈھکی لڑکی کو مردہ خانے کی ایمبولینس میں رکھتے ہوئے آیا نے سوچا۔ کہنیوں تک مہندی والے ہاتھ اطراف میں بے جان پڑے تھے۔ مانگ میں افشاں ابھی
بھی چمک رہی تھی ۔

(یہ سچا واقعہ ہے اور جھٹلانے والے گائنی کی ڈاکٹرز سے پوچھیں جن کے لیے ایسے کیسسز عام ہیں )

BREAKING: Korean Scientists Developed a Technology to Turn Tumor Cells Back into Normal CellsIn a groundbreaking advance...
29/12/2024

BREAKING: Korean Scientists Developed a Technology to Turn Tumor Cells Back into Normal Cells

In a groundbreaking advancement in cancer treatment, researchers from the Korea Advanced Institute of Science and Technology (KAIST) have developed a method to transform colon cancer cells into normal-like cells, offering a safer alternative to traditional therapies.

Led by Professor Kwang-Hyun Cho from KAIST’s Department of Bio and Brain Engineering, this innovative approach avoids destroying cancer cells outright, reducing the risk of severe side effects and recurrence.

Using a computational "digital twin" model of gene networks, the researchers pinpointed molecular switches that regulate cell differentiation. By activating these master regulators, the team successfully reversed cancer cells into normal-like states in laboratory and animal trials.

This approach, termed “reversible cancer therapy,” could revolutionize oncology by addressing the root causes of cancer while minimizing collateral damage to healthy tissues.

Though the initial study focused on colon cancer, the technology has the potential to be adapted for other cancer types, offering hope for safer and more effective cancer treatments.

Here is a list of 10 tests you should do at least once every year to keep your health in check:1. Full blood count 2. Hb...
27/12/2024

Here is a list of 10 tests you should do at least once every year to keep your health in check:
1. Full blood count
2. HbA1C
3. Kidney function tests
4. Liver function tests
5. Thyroid function tests
6. Iron levels
7. Lipid profile
8. ESR and CRP
9. Vitamin B12 and folic acid
10. Some Cancer markers (PSA, CA125, alpha feto protein)
This is a general guide. Tests appropriate for your age, s*x, occupation and social factors can be tailored.
Take charge of your own health. You have heard.

🥀 SEPSIS 🥀
26/12/2024

🥀 SEPSIS 🥀


🥀 Different types of phobias 🥀
24/12/2024

🥀 Different types of phobias 🥀

Address

Dera Ghazi Khan

Telephone

+923466587076

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when HUM ZINDA QAOM HN posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to HUM ZINDA QAOM HN:

Share