04/02/2024
*شوگر قابل علاج مرض ہے* ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں تقریبا تین کروڑ سے زیادہ شوگر کے مریض ہیں. شوگر کی دلدل سے کوئی مریض نکل تو نہیں سکا البتہ ہر سال مزید افراد شوگر کا شکار ہو کر اس دلدل میں دھنس رہے ہیں. بات شوگر تک محدود رہتی تو برداشت تھی چار پانچ سو سے اوپر تک شوگر لیے مریض پھرتے ہیں۔مگر شوگر کے ساتھ جو دوسری تکلیفیں شروع ہو جاتی ہیں مثلا سٹینوسز ہو جانا، پروٹین کا اخراج ہونا، گردے فیل شوگر کے زخم، پاؤں کاٹنا قوتوں کا ختم ہو جانا، دانتوں کا گرنا، نظر کا کمزور ہو جانا ، مردانہ طاقت روٹھ جانا یہ چیزیں زندگی کو اور زیادہ تکلیف دہ بنا دیتی ہیں۔ بہت سی حسرتیں دل میں رہ جاتی ہیں جن خوابوں کی تعبیر کے لیے انسان زندہ تھا اور دن رات زندگی کی مشقتیں برداشت کر رہا تھا وہ تمنائیں پوری ہوتی نظر نہیں آتی تو بندہ اندر سے ٹوٹ کر رہ جاتا ہے۔۔ *ان بکھرے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے، باقی بچ جانے والی زندگی کے شب و روز سکون سے گزارنے کے لیے ہم نے تحقیقات اور تجربات کر کے شوگر کے مریضوں کے لیے ایک سلیبس ترتیب دیا ہے* جس پر عمل کر کے شوگر والے دوبارہ زندگی کی رونقوں میں واپس لوٹ کر آ سکتے ہیں۔دوستو اللہ تعالی نے فرمایا انا کل شی خلقنا بقدر ہم نے ہر چیز ایک مقرر مقدار میں پیدا کی، ایک اندازے پر پیدا کی، اس مقرر مقدار کے بگڑ جانے اور اس میں کمی بیشی ہو جانے, ان بیلنس ہو جانے کا نام شوگر ہے ، شوگر نام ہے الکلی اور تیزاب کے توازن کے بگڑ جانے کا، شوگر نام ہے نشاستہ چکنائی اور پروٹین کے توازن بگڑنے کا ، شوگر نام ہے قوتوں اور اعضاء کے کمزور ہو جانے کا، شوگر نام ہے اذیتوں کی پٹاری کا شوگر نام ہے زندگی سے سکون کے نکل جانے کا، شوگر پر بڑی بڑی کتابیں لکھی جا چکی ہیں یہ ایک لا متنا ہی مضمون کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ *اصل مطلب کی طرف اتے ہیں*۔ غور سے پڑھیں بار بار پڑھیں شوگر کے علاج کیسے ہو رہا ہے یہ شوگر کے مریضوں کو پتہ ہے ادھر ایمرل ڈیمرل گلوکوفیج گلوکو وانس وغیرہ گولی کھا لی ،انسولین 10، 20، 30 یونٹ لگائے گئے پھر بڑھاتے گئے ان سے جتنی شوگر کم ہوتی ہے اتنی شوگر ہمارے کھانوں موجود ہوتی ہے جو کھانوں کے ذریعے جسم میں دوبارہ چلی جاتی ہے۔ *شوگر ختم کس طرح ہو* جو ہم کھا رہے ہیں اور پی رہے ہیں ان سب میں شوگر اچھی خاصی مقدار میں موجود ہوتی ہے جو جسم میں مسلسل پہنچتی رہتی ہے اور پھر دن میں کم از کم تین بار تو ہم پیٹ بھر کر کھاتے ہیں۔اس مسئلے کا ایک حل سامنے ایا ہے جو تجربات کے بعد اپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں۔ دوستو جن چیزوں میں نشاستہ کی مقدار اچھی خاصی ہے ان کو کھانا پینا بالکل چھوڑ دیں اور جن میں نشاستہ کی مقدار برائے نام ہے زندہ رہنے کے لیے ان کو کھائیں اور ساتھ گردوں کو پاور میں لائیں تاکہ ہمارے جسم سے شوگر کا اخراج گردوں نے کرنا ہے ان کو کمزور نہ ہونے دیں ۔ اس طرح جسم میں روزانہ کی بنیاد پر پہنچنے والی شوگر کم ہونا شروع ہو جائے گی تو اس کے نقصانات اور تکلیفیں بھی کم ہوتی جائیں گی۔ ایک وقت ائے گا کہ شوگر سے جسم پاک ہو جائے گا۔ وہ چیزیں جن میں نشاستہ کافی مقدار میں ہوتا ہے ان کی فہرست دے رہا ہوں اس کو نوٹ فرما لیں ۔ ان غذاؤں کا استعمال ٹوٹل بند کر دیں اور اس کے اگے جو کھانے والی غذائیں ہیں ان کی فہرست دی جائے گی نمبر1* ایک تمام قسم کی سوڈے کی بوتلیں اور کولے وغیرہ ان کے قریب نہ جائیں. نمبر دو تمام قسم کے جوس کے ڈبے پیک شربت وغیرہ ان میں اچھی خاصی مقدار میں چینی ہوتی ہے نمبر تین چینی کی بنی ہوئی تمام ایٹمی مٹھیاں اور دیگر جس جس میں چینی ڈالی جاتی ہے وہ ان سے دور ہو جائیں نمبر چار میدہ سے تیار کی ہوئی ایٹمی یعنی بیکری کی تمام چیزیں اس کے علاوہ معدہ جہاں جہاں یہ ریفائن فلور ہوتا ہے یہ شوگر کو بڑھانے میں مدد دیتا ہے نمبر پانچ بیکری کی تمام چیزیں نمبر چھ دودھ ایک گلاس دودھ میں تقریبا 11 گرام شوگر ہوتی ہے نمبر سات کوکنگ ائل ڈالڈا گھی مٹھائیاں چپس پاپڑ نمکو دال وغیرہ ان کے استعمال ختم کر دیں نمبر اٹھ ان کے متبادل اگے جو کھانے والی فہرستیں اس میں ا رہا ہے نمبر اٹھ گھر سے باہر تیار ہونے والی کھانے پینے کی چیزیں ان سب میں کیمیکل کی بھرمار ہوتی ہے اور نشاستہ بھی ضرور ہوتا ہے اور اس کے علاوہ جو شوگر کو بڑھانے میں مددگار چیزیں ہوتی ہیں وہ بھی اس میں ہوتی ہیں نمبر نو قسم کے سپلیمنٹ وٹامن کی گولیاں وغیرہ نمبر 10 سبزیوں میں سے صرف الو کا پرہیز کرنا کیونکہ 100 گرام آلو میں تقریبا 33 گرام شوگر ہوتی ہے نمبر 11 ہائبرڈ فروٹ نمبر 12 تمام اناج جو باجرہ جوار مکئی گندم نمبر 13 تین ماہ تک کوئی پھل نہ کھائیں۔ اپ اتے ہیں ان غذاؤں کی طرف جن میں شوگر برائے نام ہوتی ہے یا یوں سمجھ لیں کہ اتنی ہوتی ہے کہ یہ ہمارے جسم کی ضرورت کو پورا کر سکے نمبر ایک گوشت اگر بیل کا گوشت ملے تو اس جیسا کوئی گوشت نہیں ہے دریائی مچھلی انڈے اگر دیسی مرغی کے ہوں تو زیادہ بہتر ہے سبز پتوں والی سبزیاں کریلے کدو پٹھا بند گوبھی پھول گوبھی ٹماٹر شملہ مرچ پالک کریلا سبز دھنیا پتہ سلاد دہی دہی کو کپڑے میں لٹکا کر اس کا پانی نچوڑ لیں تو اس میں سے ساری شوگر نکل جائے گی اب اس میں پانی ملا کر پتلا کر لیں یا لسی بنا لیں دیسی گھی مکھن روغن ناریل روغن زیتون سرسوں کا تیل ان میں سے کوئی استعمال کریں یہ ڈالڈے گھی اور ککنگ ائل شوگر والے اپنی زندگی سے نکال دیں ۔ یہ صحت کے لیے انتہائی مضر ہیں ۔ تخم بلنگو صبح شام بھگوئے ہوئے استعمال کریں ۔۔السی کے بیج بریاں کر کے پیس لیں روزانہ دو چمچ پانی سے کھا لیا کریں ہفتہ میں ایک دن دل، کلیجی، گردے مغز، پائے کا شوربہ ضرور لینا ہے ۔ ہفتہ میں ایک دن لوبیا چنے دالیں پکا کر لے سکتے ہیں۔ روٹی کی جگہ پر بھی سالن کھائیں جس میں لال مرچ بہت تھوڑی شامل کی گئی ہو۔ چقندر کے پتے شلغم کے ، پتے مولی کے پتے گرینڈ کر کے یا پکا کر کھائیں۔ کھانا دن میں دو بار کھائیں رات کا کھانا مغرب کے قریب کھائیں صبح کا کھانا لمبا وقفہ کر کے 10، 11 بجے کھائیں جتنا زیادہ وقفہ کریں گی اتنی زیادہ شوگر کم ہوگی، دو کھانوں کے درمیان گرین ٹی ، پانی لیموں پانی ، سبزیوں کے پتوں کا جوس پی سکتے ہیں۔ تمام پھل اور سبزیاں استعمال کرنے سے پہلے پانی میں 10 گرام میٹھا سوڈا ملا کر اس میں 10، 15 منٹ پڑا رہنے دیں پھر استعمال کریں تاکہ سپرے اور مصالحے کے اثرات ختم ہو جائیں۔ رات کو کم از کم چھ گھنٹے نیند لینا ہے اس سے کم نہیں چھ سے اٹھ گھنٹے نیند لیں۔کائنات میں انرجی کا سب سے بڑا ذریعہ نیند ہے شام کو تھکا ہارا بندہ جب سوتا ہے تو صبح تازہ دم اور فل طاقت کے ساتھ اٹھتا ہے دوبارہ سارا دن کام کرنے کے قابل ہو جاتا ہے ۔یہ انرجی رات کی نیند میں ہے مسلسل سونے سے دن میں سونے والی نیند سے اس قدر انرجی حاصل نہیں ہوتی ۔جو صحت کے لیے بہت بہترین ہے۔چھ سے اٹھ گھنٹے نیند کرنے سے جسم کا ہر پرزہ چارج ہو جاتا ہے ۔اگر تھوڑا سوئیں گے تو پرزے کم چارج ہو نگے اور کمزوری اہستہ اہستہ بڑھتی جائے گی۔ رات 9, 10 بجے سو جائیں صبح چار پانچ بجے اٹھیں نماز پڑھیں صبح کی سیر لازمی کرنا ہے جتنی ہو سکے کم از کم 20, 30 منٹ ضرور پیدل چلنا چاہیے چلتے ہوئے زمین پر پہلے ایڑی لگانی ہے ۔ چہرہ اٹھا کر رکھنا ہے . سینہ تھوڑا ساشوگر قابل علاج مرض ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں تقریبا تین کروڑ سے زیادہ شوگر کے مریض ہیں شوگر کی دلدل سے کوئی مریض نکل تو نہیں سکا البتہ ہر سال مزید افراد شوگر کا شکار ہو کر اس دلدل میں دھنس رہے ہیں بات شوگر تک محدود رہتی تو برداشت تھی چار پانچ سو سے اوپر تک شوگر لیے مریض پھرتے ہیں۔مگر شوگر کے ساتھ جو دوسری تکلیفیں شروع ہو جاتی ہیں مثلا سٹینوسز ہو جانا پروٹین کا اخراج ہونا گردے فیل شوگر کے زخم پاؤں کاٹنا قوتوں کا ختم ہو جانا دانتوں کا گرنا نظر کا کمزور ہو جانا یہ چیزیں اور زیادہ تکلیف دے ثابت ہوتی ہیں بہت سی حسرتیں دل میں رہ جاتی ہیں جن خوابوں کی تعبیر کے لیے انسان زندہ تھا اور دن رات زندگی کی مشقتیں برداشت کر رہا تھا وہ تمنائیں پوری ہوتی نظر نہیں آتی تو بندہ اندر سے ٹوٹ کر رہ جاتا ہے۔۔ ان بکھرے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے، باقی بچ جانے والی زندگی کے شب و روز سکون سے گزارنے کے لیے ہم نے تحقیقات اور تجربات کر کے شوگر کے مریضوں کے لیے ایک سلیبس ترتیب دیا ہے جس پر عمل کر کے شوگر والے دوبارہ زندگی کی رونقوں میں واپس لوٹ کر آ سکتے ہیں۔دوستو اللہ تعالی نے فرمایا انا کل شی خلقنا بقدر ہم نے ہر چیز کی ایک مقرر مقدار میں پیدا کی، ایک اندازے پر پیدا کی، اس مقرر مقدار کے بگڑ جانے کا ان بیلنس ہو جانے کا نام شوگر ہے ، شوگر نام ہے الکلی اور تیزاب کے توازن کے بگڑ جانے کا، شوگر نام ہے نشاستہ چکنائی اور پروٹین کے توازن بگڑنے کا ، شوگر نام ہے قوتوں اور اعضاء کے کمزور ہو جانے کا، شوگر نام ہے اذیتوں کی پٹاری کا شوگر نام ہے زندگی سے سکون کے نکل جانے کا،شوگر پر بڑی بڑی کتابیں لکھی جا چکی ہیں یہ ایک لا متنا ہی مضمون کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ اصل مطلب کی طرف اتے ہیں غور سے پڑھیں بار بار پڑھیں شوگر کے علاج کیسے ہو رہا ہے یہ شوگر کے مریضوں کو پتہ ہے ادھر ایمرل ڈیمرل گلوکوفیج گلوکو وانس وغیرہ گولی کھا لی ،انسولین 10 20 30 یونٹ لگائے گئے پھر بڑھاتے گئے ان سے جتنی شوگر کم ہوتی ہے اتنی شوگر ہمارے کھانوں موجود ہوتی ہے جو کھانوں کے ذریعے جسم میں دوبارہ چلی جاتی ہے۔شوگر ختم کس طرح ہو جو ہم کھا رہے ہیں اور پی رہے ہیں ان سب میں شوگر اچھی خاصی مقدار میں موجود ہوتی ہے جو جسم میں مسلسل پہنچتی رہتی ہے اور پھر دن میں کم از کم تین بار تو ہم پیٹ بھر کر کھاتے ہیں۔اس مسئلے کا ایک حل سامنے ایا ہے جو تجربات کے بعد اپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں دوستو جن چیزوں میں نشاستہ کی مقدار اچھی خاصی ہے ان کو کھانا پینا بالکل چھوڑ دیں اور جن میں نشاستہ کی مقدار برائے نام ہے زندہ رہنے کے لیے ان کو کھائیں اور ساتھ گردوں کو پاور میں لائیں تاکہ ہمارے جسم سے شوگر کا اخراج گردوں نے کرنا ہے ان کو کمزور نہ ہونے دے اس طرح جسم میں روزانہ کی بنیاد پر پہنچنے والی شوگر کم ہونا شروع ہو جائے گی تو اس کے نقصانات اور تکلیفیں بھی کم ہوتی جائیں گی ایک وقت ائے گا کہ شوگر سے جسم پاک ہو جائے گا۔ وہ چیزیں جن میں نشاستہ کافی مقدار میں ہوتا ہے ان کی فہرست دے رہا ہوں اس کو نوٹ فرما لے اور ان غذاؤں کا استعمال ٹوٹل بند کر دیں اور اس کے اگے جو کھانے والی غذائیں ہیں ان کی فہرست دی جائے گی نمبر ایک تمام قسم کی سوڈے کی بوتلیں اور کولے وغیرہ ان کے قریب نہ جائیں نمبر دو تمام قسم کے جوس کے ڈبے پیک شربت وغیرہ ان میں اچھی خاصی مقدار میں چینی ہوتی ہے نمبر تین چینی کی بنی ہوئی تمام ایٹمی مٹھیاں اور دیگر جس جس میں چینی ڈالی جاتی ہے وہ ان سے دور ہو جائیں نمبر چار میدہ سے تیار کی ہوئی ایٹمی یعنی بیکری کی تمام چیزیں اس کے علاوہ معدہ جہاں جہاں یہ ریفائن فلور ہوتا ہے یہ شوگر کو بڑھانے میں مدد دیتا ہے نمبر پانچ بیکری کی تمام چیزیں نمبر چھ دودھ ایک گلاس دودھ میں تقریبا 11 گرام شوگر ہوتی ہے نمبر سات کوکنگ ائل ڈالڈا گھی مٹھائیاں چپس پاپڑ نمکو دال وغیرہ ان کے استعمال ختم کر دیں نمبر اٹھ ان کے متبادل اگے جو کھانے والی فہرستیں اس میں ا رہا ہے نمبر اٹھ گھر سے باہر تیار ہونے والی کھانے پینے کی چیزیں ان سب میں کیمیکل کی بھرمار ہوتی ہے اور نشاستہ بھی ضرور ہوتا ہے اور اس کے علاوہ جو شوگر کو بڑھانے میں مددگار چیزیں ہوتی ہیں وہ بھی اس میں ہوتی ہیں نمبر نو قسم کے سپلیمنٹ وٹامن کی گولیاں وغیرہ نمبر 10 سبزیوں میں سے صرف الو کا پرہیز کرنا کیونکہ 100 گرام الو میں تقریبا 33 گرام شوگر ہوتی ہے نمبر 11 ہائبرڈ فروٹ نمبر 12 تمام اناج جو باجرہ جوار مکئی گندم نمبر 13 تین ماہ تک کوئی پھل نہ کھائیں اٹھا کر رکھنا ہے نظر سامنے رکھنی ہے اور بازو سیدھے لٹکا کر رکھنے ہیں ہاتھ کا پنجہ کھول کر رکھنا ہے ان میں خم نہیں انے دینا ۔کندھے کے جوڑ سے یہ اگے پیچھے ہوتے جائیں کہنیوں میں خم نہیں انے دینا۔ادھر ادھر جھک کر یا ڈیل ڈول کے ساتھ نہیں چلنا۔ایسے چلنا ہے جیسے فوجی جوان چلتے ہیں۔ سیر کا عمل اس طرح کریں انشاءاللہ تعالی دو تین ماہ میں سب دوائیں چھوٹ جائیں گی اور زندگی پرسکون ہوتی جائے گی انشاءاللہ۔شوگر کے مریضوں کو شوگر کے علاوہ مختلف قسم کی بیماریوں نے گھیرا ہوتا ہے کسی کو کولسٹرول کا مسئلہ ہے کسی کو یورک ایسڈ کا مسئلہ ہے کسی کو گردوں کا مسئلہ ہے اور کسی کو شوگر کے زخموں کا مسئلہ ہے اس طرح نظر کی کمزوری، دانتوں کا گرنا، اونچا سننا، مردانہ طاقت جاتے رہنا۔ ان جیسے اور بھی بہت سے مسائل میں گھرے ہوتے ہیں ۔شوگر سے متعلق کسی بھی تکلیف کے بارے میں مشورہ کر سکتے ہیں ۔ انشاءاللہ تعالی سارے معاملے ٹھیک ہو جائیں گے ۔مشورہ کے لیے دیے ہوئے نمبر پر رابطہ کریں۔۔ مخلوق کی بھلائی کے جذبہ سے یہ مضمون آگے ضرور شیئر.
Copied