26/09/2025
ہم دنیا کو جیسا ہے ویسا نہیں جیتے، بلکہ جیسا ہمیں نظر آتا ہے ویسا جیتے ہیں۔ہر احساس، ہر خوف، ہر امید،سب سوچ کے فلٹر سے گزرتے ہیں۔ ہماری سوچیں صرف ردِعمل نہیں، بلکہ تخلیق بھی ہیں۔ آپ اپنے دماغ میں جو کہانیاں خود کو سناتے ہیں، وہی آپ کی زندگی کا زاویہ بن جاتی ہیں۔ ایک منفی سوچ آپ کی صلاحیتوں کو قید کر سکتی ہے، اور ایک مثبت سوچ انہیں آزاد کر سکتی ہے۔
اگر آپ کی زندگی میں کچھ بدلا نہیں، تو شاید مسئلہ حالات میں نہیں، بلکہ ان خیالات میں ہے جو آپ دہراتے رہتے ہیں۔لہٰذا اگر آپ اپنی حقیقت بدلنا چاہتے ہیں، تو سب سے پہلے اپنے خیالات کو چیلنج کریں، انہیں پرکھیں، اور بہتر سوچ سے بدل دیں۔کیونکہ آپ ہی اپنے تجربات کے اصل مصنف ہیں۔دنیا نہیں بدلے گی جب تک آپ کا زاویہ نظر نہیں بدلے گا۔
— لقمان خاں