fateh jang ke raje

fateh jang ke raje ⁀‵⁀,)♥..LIKE...♥
.`⋎´ ♥¸.•°*”˜˜”*°•. ♥ TAG ♥
... ♥¸.•°*”˜˜”*°•. ♥ SHARE ♥
...•°*”˜˜”*°• ♥ COMMENTS ♥ — ˙·٠•●♥●•٠·aap kud hi dekh loo˙·٠•●♥●•٠·

گستاخانہ خاکے کیسے رکوائے جاسکتے ہیںزرا یہ بھی سن لیںگیرٹ ولڈرز یہودی نے جیسے ہی گستاخانہ خاکوں کی نمائش کا اعلان کیا تو...
01/11/2020

گستاخانہ خاکے کیسے رکوائے جاسکتے ہیں
زرا یہ بھی سن لیں

گیرٹ ولڈرز یہودی نے جیسے ہی گستاخانہ خاکوں کی نمائش کا اعلان کیا تو پاکستانی سوشل میڈیا مجاہدین اس کے پیچھے پڑگئے، مہینوں کی محنت کے بعد مجاہدین کو نتیجے صفر زبر صفر کے سوا کچھ نہیں ملا۔ آخر کیوں؟

کیونکہ ہم بھی عام مسلمانوں کی طرح جزبات بن کر سوچ رہے ہیں۔ جبکہ صیہونیوں سے مقابلے کے لیے صیہونیوں جیسا دماغ استعمال کرنا پڑتا ہے جو کہ ہم کر ہی نہیں رہے۔

ہالینڈ کو گالیاں دیجیے یا گیرٹ ولڈرز کو بددعائیں اس سے صیہونیوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ویسے بھی آپ گالیاں اردو یا رومن اردو میں دیتے ہیں جو کہ یہودیوں کو سمجھ ہی نہیں آتی۔ آپ کی دی گئی گالی صرف آپ جیسے مسلمان ہی پڑھتے ہیں اور آپ سمجھتے ہیں کہ بس حق ادا ہوگیا ۔

کیا یہ سب کرنے سے صیہونی گستاخانہ خاکوں کی نمائش سے رکیں گے؟ ہرگز نہیں

پھر کیا کرنا چاہیے؟

کچھ سوشل میڈیا ایکٹوسٹس روتے ہوئے کہتے پائے گئے کہ ہم نے ہر وہ طریقہ اپنا لیا جس سے گیرٹ ولڈرز کو روکا جاسکے لیکن ہمیں صفر زبر صفر کے علاوہ کوئی نتیجہ نہیں ملا یہاں تک کہ ہمارے ملک کے اپنے علماء و مفیان کرام نے بھی گیرٹ ولڈرز کے خلاف ایک بیان تک نہیں دیا۔ وہ شکوہ کرتے رہے کہ آخر ہم کریں تو کیا کریں !

یہاں اس موڑ پر عام مسلمان کا ذہن کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور مسلمان جزبات میں یا تو فیس بک ٹویٹر پر یہودیوں کو گالیاں دے سکتا ہے یا مصلے پر بیٹھ کر دعائیں ہی کرسکتا ہے۔ لیکن ٹہریے ہم بتاتےہیں ان ابلیس کی اولادوں کو کس طرح سبق سکھایا جاسکتا ہے۔

سب سے پہلے ایک بات ذہن نشین کرلیں کہ صیہونیوں سے مقابلے کے لیے صیہونیوں جیسا دماغ استعمال کرنا اشد ضروری ہے، عام مسلمانوں جیسا سوچیں گے تو پھر نتیجہ صفر کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ صیہونی ہر چیز پر اتنا غور کرتے ہیں کہ جتنا ہم نے زندگی بھر نہیں کیا ہوگا۔ گیرٹ ولڈرز اگر گستاخانہ کاکے شایع کرنے کا اعلان کرتا ہے تو یہ مت سمجھیں کہ وہ صرف اکیلا ہے۔

آپ یہ کیوں بھول رہے ہیں کہ اس دنیا میں فری میسن الیومیناٹی صیہونی تنظیم کا بھی وجود ہے جو نظر نہیں آتی لیکن پوری دنیا کو چلاتی ہے۔ یہی وہ فری میسن صیہونی تنظیم ہے جو گیرٹ ولڈرز کو استعمال کرکے مسلمانوں کو مشتعل کرنا چاہتی ہے۔ تھوڑا سوچیئے کہ کیا صیہونی اتنے ویلے ہیں کہ دنیا کے تمام کام چھوڑ کر ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گستاخانہ خاکے شایع کریں گے؟ ان خاکوں سے کیا انہیں اربوں ڈالرز منافع ہوگا؟ نہیں بلکہ الٹا انہیں نقصان ہوگا ۔ تو وہ نقصان جانتے ہوئے بھی ایسا اقدام کیوں کرنا چاہتے ہیں؟ا

اب آپ کے عقل کی بتی جلنے والی ہے، غور سے سنیے

صیہونیوں کا گستاخانہ کاکے شایع کروانے کا اصل مقصد یہ ہے

1۔ مسلمانوں کے ایمان کو چیک کیا جائے کہ اب ان کے دلوں میں کتنا عشق مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بچا ہے۔ جب تک یہ عشق ختم نہیں کیا جاتا صیہونی جانتے ہیں کہ وہ اسلام کو ختم
نہیں کرسکتے۔
پاکستان میں ختم نبوت ترامیم کو بھی اس تناظر میں دیکھا جائے کہ کس کسطرح سے تمام ملحد لبرل ملاء سیاسی پنڈت یکجان ہوئے تھے

2۔ اسلام کو ختم کرنا اس لیے ضروری ہے کہ انہیں دنیا کے تمام مذاھب کو تذبذب کا شکار کرنا ہے تاکہ لوگ انسانیت سب سے برا مذھب ہے کے نعرے تلے جمع ہوجائیں اور یوں جیسے ہی دجال کا خروج ہو تو پوری دنیا کی عوام بلا کسی چوں چراں کے دجال کے مذھب کو اپنالے۔ چونکہ اسلام تیزی سے پھیلتا دنیا کا سب سے برا مذھب ہے اس لیے اسلام کو تذبذب کا شکار کرنا سب سے اہم ہے۔

3۔ گستاخانہ خاکے شایع کرنے سے مسلمانوں کو مشتعل کروایا جائے، اور اپنے ہی تخلیق کردہ دہشت گرد گروہ جنہیں اسلام کا لباس پہناکر پھیلایا گیا ہے جیسے داعش، بوکوحرام، ٹی ٹی پی، القائدہ وغیرہ ان کے زریعے پوری دنیا میں دہشت گرد حملے کروائے جائیں اور انہیں کہا جائے کہ وہ اعلان کریں کہ انہوں نے یہ حملے گستاخانہ خاکوں کے جواب میں کیے۔

4۔ پھر صیہونی جو پوری دنیا کا میڈیا کنٹرول کرتے ہیں، اپنے میڈیا کی دوڑیں لگائیں گے کہ مسلمان دہشت گرد ہیں اور اسلام دہشت گرد مذھب ہے۔ یہیں سے دوبارہ "انسانیت سب سے برا مذھب ہے" کا نعرہ پروموٹ کیا جائے گا، ملحدوں کی فوج ظاہر ہوگی جو مسلمانوں کو ہی دہشت گرد ثابت کرے گی، پوری دنیا کا صیہونی میڈیا مسلمانوں کو دہشت گرد کہے گا اور یوں مسلمانوں پر ہی کفار ہر طرف ٹوٹ پڑیں گے۔

یاد رکھیں، ابلیس کی مجلس شورہ کا پہلا قانون یہی ہے کہ جھوٹ اور دھوکے سے حکمران کرو۔ یہ جھوٹ وہی پروپیگنڈہ ہے جس کوآج کے دور میں میڈیا کے زریعے پھیلایا جاتا ہے۔ صیہونی ایک طرف سے نہیں کھیلتے بلکہ مختلف زاویے سے پہلے سے ہی میدان تیار کرکے پھر وار کرتے ہیں۔ وہ گیرٹ ولڈزر کے سر پر بھی ہاتھ رکھے ہوئے ہیں تو دوسری طرف داعش اور القائدہ کے زریعے ہالینڈ کو دھمکیاں بھی دلوائیں گے۔
کیا آپ بھول گئے کہ جب پہلے چارلی ہیبڈو میگزین نے گستاخانہ خاکے شایع کیے تھے ان پر داعش نے حملے کیے تھے۔ ؟
داعش کس کی تنظیم ہے تو آپ پہلے ہی جانتے ہوں گے پھر کیا آپ نے کبھی سوچا کہ یہ سب کیسے اور کیوں ہورہا ہے؟ مسلمانوں یہ سب تمہارے دماغ کو گھمانے کے لیے کیا جاتا ہے تاکہ تم سوچ سوچ کے چکرا جاو اور بالآخر وہی اقدام کرو جو صیہونی پہلے سے سوچ کے بیٹھے تھے۔

گیرت ولڈرز کو کیسے روکا جاسکتا ہے ؟

گیرٹ ولڈرز اکیلا نہیں، اس کے پیچھے فری میسن الیومیناٹی صیہونی تنظیم ہے۔ اگر آپ گیرٹ ولڈرز کو روکنا چاہتے ہیں تو پہلے آپ اس تنظیم کو للکاریے۔ دنیا کا ہر فرعون را موسیٰ ہوتا ہے، گیرٹ ولڈرز اور فری میسن تنظیم کے لیے اس دنیا میں بہت سے را موسیٰ موجود ہیں بس ایک اشارہ کی ضرورت ہے سب مل کر ٹوٹ پڑیں گے۔

فری میسن الیومیناٹی تنظیم اور صیہونیوں کو جس چیز سے سب سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے وہ ہے ہولوکاسٹ اور ہٹلر۔
ہولوکاسٹ دراصل صیہونیوں کی نسل کشی کو کہتے ہیں جو ہٹلر نے کی تھی۔ ہٹلر اس دنیا کا ایک عظیم ترین دماغ تھا جس نے صیہونیوں کو سب سے بہترین سمجھا اور ان صیہونیوں کو پکڑ پکڑ کر کتے کی موت مارا۔ لاکھوں کی تعداد میں صیہونیوں کو پکڑ کر ہٹلر نے جہنم واصل کیا جبکہ صیہونی ہٹلر کا کچھ نہیں بگاڑ سکے۔ ہٹلر نے کچھ صیہونی چھوڑ دیے اور کہا کہ میں انہیں اس لیے چھوڑ رہا ہوں کہ دنیا جان لے کہ ہٹلر نے صیہونیوں کو کیوں قتل کیا تھا۔

ہٹلر کے ہاتھوں صیہونیوں کے اس قتل عام کو "ہولوکاسٹ" کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ یورپ جہاں صیہونیوں کا مکمل کنٹرول ہے، وہاں ہولوکاسٹ کا نام لینا بھی جرم ہے، ہولوکاسٹ پر کوئی ٹی وی چینل بات نہیں کرسکتا، کوئی ٹاک شو نہیں کرسکتا، عوام ہولوکاسٹ کا لفظ زبان پر نہیں لاسکتے کیونکہ یہ جرم ہے۔ اور جرم ثابت ہونے پر کئی یورپی ممالک میں سزا موت کا قانون ہے۔ یہ سزا موت کا قانون کیوں بنایا گیا کیونکہ ہولوکاسٹ صیہونی سانپ کو وہ حصہ ہے جہاں پر مارنے سے صیہونیوں کو سب سے زیادہ درد ہوتا ہے۔ ہم مسلمانوں کو اگر صیہونیوں سے مقابلا کرنے ہے تو ہمیں ہولوکاسٹ کو ہر جگہ پھیلانا ہوگا۔

گیرٹ ولڈرز نے گستاخانہ خاکوں کا اعلان کیا ہے تو مسلمان مل کر "ہولوکاسٹ انٹرنیشل کارٹون کنٹیسٹ" کی نمائش کا اعلان کریں۔ اس نمائش میں پوری دنیا سے مسلمان کارٹونسٹس کو درخواست کریں کہ وہ ہٹلر کی تعریف اور ہولوکاسٹ پر بہترین کارٹون بناکے بھیجیں اور ان سب کو پوری دنیا میں لائیو فیس بک ٹویٹر پیجز کے زریعے دکھائیے۔ پھر دیکھیں صیہونیوں کی خفیہ تنظیم فری میسن الیومیناٹی کے کیسے ہاتھ پاؤں ہلتے ہیں۔ وہ سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن بین الاقوامی سطح پر ہولوکاسٹ کے نام پر اپنی یہ بےعزتی کبھی برداشت نہیں کریں گے۔ وہ خود ہی گیرٹ ولڈرز کو گستاخانہ خاکوں کی نمائش سے روک دیں گے۔

اس کے علاوہ مسلم امہ کا متحد ہونا انتہائی ضروری ہے، جب تک امت مسلمہ متحد نہیں ہوتی کوئی بھی اقدام کامیاب نہیں ہوسکتا۔ سعودی عرب کو امریکہ کنٹرول کرتا ہے اس لیے سعودی بادشاہ کبھی امریکہ یا صیہونیوں کو نہیں للکارتے۔ انہوں نے ابھی تک ہالینڈ کے اس صیہونی گیرٹ ولڈزر کو بھی نہیں للکارا۔ ایران بھی مسلم ملک ہے لیکن اس نے بھی سرکاری سطح پر کچھ نہیں کیا۔ انفرادی طور پر ہر کوئی بس ٹویٹ کرکے سمجھ رہا ہے کہ اس نے اپنی ذمہ داری ادا کردی لیکن صیہونیوں کے لیے آپ کے انفرادی ٹویٹس کوئی حیثیت نہیں رکھتے۔ ان کے لیے اگر کوئی اعلان خطرناک ہوسکتا ہے تو وہ امت مسلمہ کا اجتماعی اعلان ہے۔

او آئی سی ایک عالمی مسلم اتحاد ہے جو کئی سالوں سے موجود ہے لیکن اس پلیٹ فارم نے آج تک کوئی خاطر خواہ نتائج نہیں دیے ۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ وہ اتحاد سعودی عرب کے زیر نگرانی ہے اور سعودی عرب امریکہ کے حکم کے بغیر ہل بھی نہیں سکتا۔ دوسری بات عالمی فوجی اتحاد بنانے والا بھی یہی سعودی عرب ہے لیکن اس اتحاد نے بھی مسلم ملک یمن پر حملوں کے سوا کفار کے خلاف ایک بھی قدم نہیں اٹھایا۔ اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ اس اتحاد کو بھی سعودی عرب چلاتا ہے اور سعودیہ نے آج تک کبھی بھی امریکہ یا صیہونیوں کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ اٹھائے بھی کیسے کہ آل سعود کو بادشاہی بھی تو انہیں صیہونیوں نے عطا کی تھی۔

خیر لولی لنگڑی تنظیم او آئی اسی اگر دوبارہ متحد ہوکر ایک اعلامیہ جاری کردے کہ اگر ہالینڈ نے گیرٹ ولڈرز کو نہ روکا تو پھر پوری دنیا کے مسلمان ممالک ہالینڈ سے تمام تعلقات توڑ دیں گے اور ہالینڈ کی مصنوعات کا بھی بائیکاٹ کردیں گے تو یقین کریں یہ اعلان ہالینڈ کو ہلا کے رکھ دے گا اور وہ گستاخانہ خاکے فورا رکوادیں گے ۔

اس کے علاہ ہر طاقتور مسلمان ملک بھی سرکاری سطح پر ہالینڈ کے خلاف بیان دے، ہالینڈ پر پریشر کو مزید تیز کیا جائے اورہالینڈ کو مسلسل دھمکیاں دی جائیں کہ ہم تم سے تمام تعلقات توڑ دیں گے اس لیے باز آجاو۔ اس طرح ہالینڈ خاکے رکوانے پر مجبور ہوجائے گا۔ طاقتور مسلمان ممالک میں پاکستان سب سے پہلے آتا ہے پھر ترکی اور پھر سعودی عرب اور ایران جبکہ باقی ممالک محض نام کے مسلمان ہیں۔

پاکستان سب سے طاقتور مسلم ملک اور واحد ایٹمی قوت ہے۔ ہم نے اس بم کا نام بھی اسلامی بم رکھا تھا مگر افسوس ہماری عوام نے کبھی غیرتمند حکمرانوں کو ووٹ نہیں دیا۔ ہمیشہ آستین کے سانپوں کو ووٹ دیکر پھر روتے رہے کہ ملک کے حالات کیوں ٹھیک نہیں ہوتے۔ صیہونیوں کے ایجنٹوں کو بار بار ووٹ دیکر حکمران بناکے پھر روتے ہیں کہ پاکستان صیہونیوں کے خلاف کیوں نہیں بولتا۔ اپنے پاؤں پر کلہاڑے مار کر پھر کہتے ہیں کہ ہم پر ظلم کیوں ہورہا ہے۔

خدا خدا کرکے پاکستان میں اس مرتبہ تبدیلی کی لہر دوڑی اور روایتی نواز زرداری کے بجائے عمران خان سامنے آیا۔اب عمران ملک کا سربراہ ہے تو اب رگڑا بھی اسی کو لگے گا۔

پاکستانیوں اب ہم سب کو مل کر عمران کان سے ایک ہی مطالبہ کرنا ہوگا کہ
مدینے جیسی ریاست قائم کرنے کے اعلان کرتے ہو لیکن مدینےوالے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گستاخوں کے خلاف صرف قراردادیں؟

یہ اقتدار آنی جانی چیز ہے، آپ کو قبر تک وزیراعظم نہیں رہنا اس لیے فورا صیہونی گیرٹ ولڈرز کے خلاف بیان دو۔ ہالینڈ کو کھل کر دھمکی دو کہ گستاخانہ خاکے نہ رکے تو پھر تم سے تمام تعلقات ختم کرکے تمہاری تمام مصنوعات کا بھی سرکاری سطح پر بائیکاٹ کیا جائے گا۔

پاکستانیوں یقین کرو ! پاکستان کے وزیراعظم کا ایک بیان ہی پورے ہالینڈ کو ہلا کے رکھ سکتا ہے،

حکومت پاکستان کیا کرتی ہے کیا نہیں پر
ISI PAK ARMY
پیج ایڈمینزاعلان کرتے ہیں کہ اگر پیج بلاک نا کیا گیا یا بلاک کر دیا گیا تو بھی ہم پاک افواج کے ساتھ ساتھ
ہولو کاسٹ سے متعلقہ تمام مواد اس پیج یا نئے پیج پر پوسٹ کریں گےانشااللۂ
آپ سب سے بھی درخواست ہے کہ اگر آپ کے پاس جرمنی ہٹلر یا ہولوکاسٹ سے متعلق کوئی بھی موادتصویر تخریر موجود ہے اسے کمنٹ میں ان باکس میں شیئر کریں بالخصوص ہمارے پیج کے تمام والنٹیریز میدان میں آ جائیں ہولو کاسٹ ٹرینڈ بنا دیں سوشل میڈیا پر

ہم سوشل میڈیا کے مارخور ہیں ملک پر سمجھوتہ نہیں کیا دشمن کے دانت توڑتے آئے ہیں
ناموس رسالت تو ہمارے ایمان کا امتخان ہےجان بھی خاضر ہے

نوٹ
یہ پوسٹ امانت ہے آپ کے پاس اس سے پہلے کہ پیج یا پوسٹ بلاک ہو اس پوسٹ کو جتنا جلد ممکن ہو سیو کریں شیئر کاپی پیسٹ کرکے تمام سوشل میڈیا پر پھیلا دیں اورتمام بڑے گروپس میں پیجز پر شیئر کریں

یا رسول اللۂ صلی اللۂ علیہ وسلم
آپ پر ہماری جان مال اولاد قربان

نعرہ تکبیر
اللۂ اکبر

ISI PAK ARMY

05/06/2020
‏وارننگانتہائی ضروری پیغامپاکستان میں بھی کرونا وائرس کا الرٹ جاری کر دیا گیا اگلےساٹھ دن تک حتی الامکان کوشش کریں کہ چک...
02/06/2020

‏وارننگ
انتہائی ضروری پیغام
پاکستان میں بھی کرونا وائرس کا الرٹ جاری کر دیا گیا
اگلےساٹھ دن تک حتی الامکان کوشش کریں کہ چکن کا گوشت نہ کھایا جائے.
پاکستان میں چکن کےاندر اس وائرس کی نشانیاں ظاہر ہونا شروع ہو گئی ہیں
*اس پیغام کو زیادہ سےزیادہ شیئر کریں تاکہ آپکےاپنوں کی جان بچ سکے

08/05/2020

کل فیکے کمہار کے گھر کے سامنے ایک نئی چمکتی ہوئی گاڑی کھڑی تھی۔۔
سارے گاؤں میں اس کا چرچا تھا۔۔
جانے کون ملنے آیا تھا۔۔
میں جانتا تھا فیکا پہلی فرصت میں آ کر مجھے سارا ماجرا ضرور سناۓ گا۔۔۔
وھی ھوا شام کو تھلے پر آ کر بیٹھا ھی تھا کہ فیکا چلا آیا۔۔۔ حال چال پوچھنے کے بعد کہنے لگا۔۔۔ صاحب جی کئی سال پہلے کی بات ھے آپ کو یاد ھے ماسی نوراں ہوتی تھی وہ جو بٹھی پر دانڑیں بھونا کرتی تھی۔۔۔ جس کا اِکو اِک پُتر تھا وقار۔۔۔
میں نے کہا ہاں یار میں اپنے گاؤں کے لوگوں کو کیسے بھول سکتا ھوں۔۔۔

اللہ آپ کا بھلا کرے صاحب جی، وقار اور میں پنجویں جماعت میں پڑھتے تھے۔۔۔
سکول میں اکثر وقار کے ٹِڈھ میں پیڑ ھوتی تھی۔۔۔
صاحب جی اک نُکرے لگا روتا رہتا تھا۔۔۔
ماسٹر جی ڈانٹ کر اسے گھر بھیج دیتے تھے کہ جا حکیم کو دکھا اور دوائی لے۔۔۔
اک دن میں ادھی چھٹی کے وقت وقار کے پاس بیٹھا تھا۔۔۔ میں نے اماں کے ہاتھ کا بنا پراٹھا اور اچار کھولا۔۔۔
صاحب جی اج وی جب کبھی بہت بھوک لگتی ھے نا۔۔۔ تو سب سے پہلے اماں کے ہاتھ کا بنا پراٹھا ھی یاد آتا ھے۔۔۔اور سارے پنڈ میں اُس پراٹھے کی خوشبو کھنڈ جاتی ھے۔۔۔
پتہ نئیں صاحب جی اماں کے ہاتھ میں کیا جادو تھا۔۔۔

صاحب جی وقار نے پراٹھے کی طرف دیکھا اور نظر پھیر لیں ۔۔۔ اُس ایک نظر نے اُس کی ٹِڈھ پیڑ کے سارے راز کھول دیئے۔۔۔ میں نے زندگی میں پہلی بار کسی کی آنکھوں میں آندروں کو بھوک سے بلکتے دیکھا۔۔۔ صاحب جی وقار کی فاقوں سے لُوستی آندریں۔۔۔ آنسوؤں کے سامنے ہاتھ جوڑے بیٹھی تھیں جیسے کہتی ھوں۔۔۔ اک اتھرو بھی گرا تو بھرم ٹوٹ جاۓ گا۔۔۔
وقار کا بھرم ٹوٹنے سے پہلے ھی میں نے اُس کی منتیں کر کے اُس کو کھانے میں ساتھ ملا لیا۔۔۔
پہلی بُرکی ٹِڈھ میں جاتے ہی وقار کی تڑپتی آندروں نے آنکھوں کے ذریعہ شکریہ بھیج دیا۔۔۔
میں نے چُپکے سے ہاتھ روک لیا اور وقار کو باتوں میں لگاۓ رکھا۔۔۔
اس نے پورا پراٹھا کھا لیا۔۔۔ اور فر اکثر ایسا ہونڑے لگا۔۔۔ میں کسی نہ کسی بہانے وقار کو کھانے میں ملا لیتا ۔۔۔
وقار کی بھوکی آندروں کے ساتھ میرے پراٹھے کی پکی یاری ہو گئی۔۔۔۔۔۔۔ اور میری وقار کے ساتھ۔۔۔
خورے کس کی یاری زیادہ پکی تھی۔۔۔؟
میں سکول سے گھر آتے ھی بھوک بھوک کی کھپ مچا دیتا ۔۔۔ ایک دن اماں نے پوچھ ھی لیا۔۔۔ پُتر تجھے ساتھ پراٹھا بنا کے دیتی ھوں کھاتا بھی ھے کہ نہیں۔۔۔ اتنی بھوک کیوں لگ جاتی ھے تجھے۔۔۔؟ میرے ہتھ پیر پھول جاتے ہیں تو آتے ھی بُھوک بُھوک کی کھپ ڈال دیتا ھے ۔۔۔ جیسے صدیوں کا بھوکا ھو ۔۔۔
میں کہاں کُچھ بتانے والا تھا صاحب جی۔۔۔ پر اماں نے اُگلوا کے ھی دم لیا۔۔۔ ساری بات بتائی اماں تو سن کر بلک پڑی اور کہنے لگی۔۔۔ کل سے دو پراٹھے بنا دیا کروں گی۔۔۔ میں نے کہا اماں پراٹھے دو ھوۓ تو وقار کا بھرم ٹوٹ جاۓ گا۔۔۔ میں تو گھر آ کر کھا ھی لیتا ھوں۔۔۔ صاحب جی اُس دن سے اماں نے پراٹھے کے ول بڑھا دیئے اور مکھن کی مقدار بھی۔۔۔
کہنے لگی وہ بھی میرے جیسی ماں کا پتر ھے۔۔۔
مامتا تو وکھری وکھری نہیں ہوتی پھیکے۔۔۔
مائیں وکھو وَکھ ہوئیں تو کیا۔۔۔؟

میں سوچ میں پڑ گیا۔۔۔ پانچویں جماعت میں پڑھنے والے فیکے کو بھرم رکھنے کا پتہ تھا۔۔۔
بھرم جو ذات کا مان ہوتا ہے۔۔۔ اگرایک بار بھرم ٹوٹ جاۓ تو بندہ بھی ٹوٹ جاتا ہے۔۔۔ ساری زندگی اپنی ہی کرچیاں اکٹھی کرنے میں گزر جاتی ہے۔۔۔ اور بندہ پھر کبھی نہیں جُڑ پاتا۔۔۔ فیکے کو پانچویں جماعت سے ہی بھرم رکھنے آتے تھے۔۔۔ اِس سے آگے تو وہ پڑھ ہی نہیں سکا تھا۔۔۔ اور میں پڑھا لکھا اعلی تعلیم یافتہ۔۔۔ مجھے کسی سکول نے بھرم رکھنا سکھایا ہی نہیں تھا۔۔۔

صاحب جی اس کے بعد امّاں بہانے بہانے سے وقار کے گھر جانے لگی۔۔۔ “دیکھ نوراں ساگ بنایا ھے چکھ کر بتا کیسا بنا ھے” وقار کی اماں کو پتہ بھی نہ چلتا اور اُن کا ایک ڈنگ ٹپ جاتا۔۔۔
صاحب جی وقار کو پڑھنے کا بہت شوق تھا پھر اماں نے مامے سے کہہ کر ماسی نوراں کو شہر میں کسی کے گھر کام پر لگوا دیا۔۔۔ تنخواہ وقار کی پڑھائی اور دو وقت کی روٹی طے ہوئی۔۔۔ اماں کی زندگی تک ماسی نوراں سے رابطہ رہا۔۔۔ اماں کے جانے کے چند ماہ بعد ہی ماسی بھی گزر گئی۔۔۔ اُس کے بعد رابطہ ہی کُٹ گیا۔۔۔

کل وقار آیا تھا۔۔۔ ولایت میں رہتا ھے جی۔۔۔۔ واپس آتے ہی ملنے چلا آیا۔۔۔ پڑھ لکھ کر بڑا وڈا افسر بن گیا ھے جی۔۔۔ مجھے لینے آیا ھے صاحب جی۔۔۔ کہتا تیرے سارے کاغزات ریڈی کر کے پاسپورٹ بنڑوا کر تجھے ساتھ لینے آیا ہوں

اور ادھر میری اماں کے نام پر لنگر کھولنا چاہتا ھے جی۔۔۔

صاحب جی میں نے حیران ہو کر وقار سے پوچھا۔۔۔ یار لوگ سکول بنڑواتے ہیں ہسپتال بنڑواتے ہیں تو لنگر ھی کیوں کھولنا چاہتا ھے اور وہ بھی امّاں کے نام پر۔۔۔؟

کہنے لگا۔۔۔ فیکے بھوک بڑی ظالم چیز ھے، چور ڈاکو بنڑا دیتی ھے۔۔۔۔خالی پیٹ پڑھائی نہیں ہوتی۔۔۔۔ ٹِڈھ پیڑ سے جان نکلتی ھے۔۔۔۔۔۔ تیرے سے زیادہ اس بات کو کون جانتا ھے فیکے ۔۔۔ سارے آنکھیں پڑھنے والے نہیں ھوتے۔۔۔ اور نہ ہی تیرے ورگے بھرم رکھنے والے۔۔۔ پھر کہنے لگا۔۔۔ یار فیکے تجھے آج ایک بات بتاؤں۔۔۔ جھلیا میں سب جانتا ہوں۔۔۔ چند دنوں کے بعد جب پراٹھے کے ول بڑھ گئے تھے اور مکھن بھی۔۔۔ آدھا پراٹھا کھا کے ھی میرا پیٹ بھر جاتا تھا۔۔۔ اماں کو ھم دونوں میں سے کسی کا بھی بھوکا رہنا منظور نہیں تھا فیکے ۔۔۔ وقار پھوٹ پھوٹ کر رو رہا تھا۔۔۔
اماں یہاں بھی بازی لے گئی صاحب جی۔۔۔

اور میں بھی اس سوچ میں ڈُوب گیا کہ
لُوستی آندروں اور پراٹھے کی یاری زیادہ پکی تھی یا ۔۔۔
فیکے اور وقار کی۔۔۔
بھرم کی بنیاد پر قائم ہونے والے رشتے کبھی ٹوٹا نہیں کرتے۔۔۔
فیکا کہہ رہا تھا مُجھے امّاں کی وہ بات آج بھی یاد ھے صاحب جی۔۔۔ اُس نے کہا تھا۔۔۔ مامتا تو وکھری وکھری نہیں ہوتی فیکے۔۔۔ مائیں وکھو وَکھ ہوئیں تو کیا۔۔۔ اُس کے ہاتھ تیزی سے پراٹھے کو ول دے رہے تھے۔۔۔ دو روٹیوں جتنا ایک پیڑا لیا تھا امّاں نے صاحب جی۔۔۔
میں پاس ھی تو چونکی پر بیٹھا ناشتہ کر رہا تھا۔۔۔
(copied)

دھناں نیوز  کی طرف سے آغاز کر دیا گیا ہے ہر بندہ تین بار پڑھ کر Don لکھ کر Ok کرےجمھہ مبارک
17/04/2020

دھناں نیوز کی طرف سے آغاز کر دیا گیا ہے
ہر بندہ تین بار پڑھ کر Don لکھ کر Ok کرے
جمھہ مبارک

08/04/2020

کرونا متاثرین کی امداد کیلئے پاکستان کے ٹاپ بزنس ٹائیکون نے کتنے پیسے دیئے، تفصیلات جانئے

حبیب گروپ .. 00
بحریہ گروپ .. 00
ہائیر گروپ ..00
حب پاور کمپنی گروپ .. 00
نشاط گروپ (میاں منشاء) .. 00
ٹبا گروپ (Tabba Group) .. 00
فوجی گروپ (Fauji Group) .. 00
عسکری گروپ .. 00
شریف گروپ .. 00
زرداری گروپ .. 00
عقیل کریم ڈیڈی .. 00
عارف نقوی .. 00
اسحاق ڈار .. 00
شاہد خاقان عباسی .. 00
علی جہانگیر صدیقی .. 00
جہانگیر ترین .. 00
خسرو بختیا .. 00
انیل مسرت .. 00
ہمایوں اختر خان .. 00
رزاق داؤد .. 00
نجیب ہارون .. 00
معروف علماء، مشہور واعظین، نعت خواں، اور سجادہ نشین ..00
آفتاب صدیقی .. 00
اے آر وائی، جنگ، ڈان، ایکسپریس گروپ .. 00
پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن.. 00
ٹی وی ہوسٹ، دانشور اور تجزیہ کار، اداکار،اور موم بتی مافیا.. 00

Donations for Corona in India Till Now:

TATA : 1500 crore
Mukesh Ambani : 500 crore + hospital
ITC : 150 crore
Hindustan Unilever : 100 crore
Anil Agarwal (Vedanta) : 100 crore
Hero Cycle : 100 crore
Bajaj Group : 100 crore
Shirdi : 51 crore
BCCI : 51 crore
CRPF : 33 crore
Akshay Kumar : 25 crore
Sun Pharma : 25 crore
OLA : 20 crore
Paytm : 5 crore + handwash

Anand Mahindra : Hotels + ventilator
Prabhas : 4 crore
Dawoodi Bohra Community Syedna Muffaddal Saheb : 53 cores.
Anupama Nadela(microsoft) : 2 crore
Anita Dongre : 1.5 crore
Allu Arjun : . 1.25 crore
Ram Charan : 1.40 crore
Somnath Trust : 1 crore
Pawan Kalyan : 1 crore
Mahesh Babu : 1 crore
Chiranjivi : 1 crore
Hema Malini : 1 crore
Bala Krishana : 1 crore
Jr NTR : 75 lakhs
Suresh Raina : 52 lakhs
Sachin Tendulkar : 52 lakhs
Sunny Deol : 50 lakh
Kapil Sharma : 50 lakh
Rajnikant : 50 lakh
Sourav ganguli : 50 lakh
And many more
What have our Rich done so far.
(I wanted figures from Pakistan, but found none. Either our affluent have gone into hiding, or they do not trust the present set-up)
اگر اوپر لسٹ میں کوئ غلطی ہو تو تصیح کر دیجئے.شکریہ

گجرات کے گاؤں بانٹوا کا نوجوان عبدالستار گھریلو حالات خراب ہونے پر کراچی جا کر کپڑے کا کاروبار شروع کرتا ہے کپڑا خریدنے ...
08/04/2020

گجرات کے گاؤں بانٹوا کا نوجوان عبدالستار گھریلو حالات خراب ہونے پر کراچی جا کر کپڑے کا کاروبار شروع کرتا ہے کپڑا خریدنے مارکیٹ گیا وہاں کس نے کسی شخص کو چاقو مار دیا زخمی زمین پر گر کر تڑپنے لگا لوگ زخمی کے گرد گھیرا ڈال کر تماشہ دیکھتے رہے وہ شخص تڑپ تڑپ کر مر گیا.
نوجوان عبدالستار کے دل پر داغ پڑ گیا , سوچا معاشرے میں تین قسم کے لوگ ہیں دوسروں کو مارنے والے مرنے والوں کا تماشہ دیکھنے والے اور زخمیوں کی مدد کرنے والے .. نوجوان عبدالستار نے فیصلہ کیا وہ مدد کرنے والوں میں شامل ہو گا اور پھر کپڑے کا کاروبار چهوڑا ایک ایمبولینس خریدی اس پر اپنا نام لکها نیچے ٹیلی فون نمبر لکھا اور کراچی شہر میں زخمیوں اور بیماروں کی مدد شروع کر دی.
وہ اپنے ادارے کے ڈرائیور بهی تهے آفس بوائے بهی ٹیلی فون آپریٹر بهی سویپر بهی اور مالک بهی وہ ٹیلی فون سرہانے رکھ کر سوتے فون کی گھنٹی بجتی یہ ایڈریس لکهتے اور ایمبولینس لے کر چل پڑتے زخمیوں اور مریضوں کو ہسپتال پہنچاتے سلام کرتے اور واپس آ جاتے .. عبدالستار نے سینٹر کے سامنے لوہے کا غلہ رکھ دیا لوگ گزرتے وقت اپنی فالتو ریزگاری اس میں ڈال دیتے تھے یہ سینکڑوں سکے اور چند نوٹ اس ادارے کا کل اثاثہ تهے .. یہ فجر کی نماز پڑھنے مسجد گئے وہاں مسجد کی دہلیز پر کوئی نوزائیدہ بچہ چهوڑ گیا مولوی صاحب نے بچے کو ناجائز قرار دے کر قتل کرنے کا اعلان کیا لوگ بچے کو مارنے کے لیے لے جا رہے تھے یہ پتهر اٹها کر ان کے سامنے کهڑے ہو گئے ان سے بچہ لیا بچے کی پرورش کی اج وہ بچہ بنک میں بڑا افسر ہے ..
یہ نعشیں اٹهانے بهی جاتے تھے پتا چلا گندے نالے میں نعش پڑی ہے یہ وہاں پہنچے دیکھا لواحقین بهی نالے میں اتر کر نعش نکالنے کے لیے تیار نہیں عبدالستار ایدھی نالے میں اتر گیا, نعش نکالی گهر لائے غسل دیا کفن پہنایا جنازہ پڑهایا اور اپنے ہاتھوں سے قبر کهود کر نعش دفن کر دی .. بازاروں میں نکلے تو بے بس بوڑھے دیکهے پاگلوں کو کاغذ چنتے دیکھا آوارہ بچوں کو فٹ پاتهوں پر کتوں کے ساتھ سوتے دیکها تو اولڈ پیپل ہوم بنا دیا پاگل خانے بنا لیے چلڈرن ہوم بنا دیا دستر خوان بنا دیئے عورتوں کو مشکل میں دیکھا تو میٹرنٹی ہوم بنا دیا .. لوگ ان کے جنون کو دیکھتے رہے ان کی مدد کرتے رہے یہ آگے بڑھتے رہے یہاں تک کہ ایدهی فاؤنڈیشن ملک میں ویلفیئر کا سب سے بڑا ادارہ بن گیا یہ ادارہ 2000 میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی آ گیا .. ایدھی صاحب نے دنیا کی سب سے بڑی پرائیویٹ ایمبولینس سروس بنا دی .. عبدالستار ایدھی ملک میں بلا خوف پهرتے تهے یہ وہاں بهی جاتے جہاں پولیس مقابلہ ہوتا تھا یا فسادات ہو رہے ہوتے تھے پولیس ڈاکو اور متحارب گروپ انہیں دیکھ کر فائرنگ بند کر دیا کرتے تھے ملک کا بچہ بچہ قائداعظم اور علامہ اقبال کے بعد عبدالستار ایدھی کو جانتا ہے ..
ایدھی صاحب نے 2003 تک گندے نالوں سے 8 ہزار نعشیں نکالی 16 ہزار نوزائیدہ بچے پالے.. انہوں نے ہزاروں بچیوں کی شادیاں کرائی یہ اس وقت تک ویلفیئر کے درجنوں ادارے چلا رہے تھے لوگ ان کے ہاتھ چومتے تهے عورتیں زیورات اتار کر ان کی جهولی میں ڈال دیتی تهیی نوجوان اپنی موٹر سائیکلیں سڑکوں پر انہیں دے کر خود وین میں بیٹھ جاتے تهے .. عبدالستار ایدھی آج اس دنیا میں نہیں ھیں مگر ان کے بنائے ھوئے فلاحی ادارے دکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف ھیں..
اللہ پاک ایدھی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرماے.. آمین.

  کے دور کا سرسری جائزہ وہ دور جب پاکستان میں تمام بھارتی میڈیا پہ پابندی تھی ۔ ٹی وی پہ ایک چینل ہوتا تھا اور نیوز کاسٹ...
06/04/2020

کے دور کا سرسری جائزہ

وہ دور جب پاکستان میں تمام بھارتی میڈیا پہ پابندی تھی ۔ ٹی وی پہ ایک چینل ہوتا تھا اور نیوز کاسٹر سرپہ دوپٹہ رکھ کر آتی تھی۔
ٹی وی نشریات شام چار بجے سے رات گیارہ بجے تک ہوتی۔
نشریات کا آغاز اور اختتام تلاوت، حمد اور نعت سے ہوتا۔
چوری ، زنا کی بہت سخت سزائیں تھیں اور ملک میں مکمل امن و امان تھا ۔
ایک روپے کا بھی کباب ملتا تھا اور دس روپے کا تو بس ایسا بہترین برگر ملتا تھا کہ کھاتے رہ جاؤ۔
تندور پہ روٹی آٹھ آنے کی ملتی تھی اور دس روپے میں ایک مزدور آرام سے دو وقت کا کھانا کھا لیتا تھا۔
تمام سیاسی پارٹیوں پہ پابندی تھی اور عوام کو گمراہ کرنے والے سیاستدان جیل میں تھے ۔
سرکاری سکول فیس 23 روپے ماہانہ تھی اور پرائیوٹ سکول فیس سو روپے ماہانہ۔
سکول میں پڑھایا جانے والا نصاب سخت جانچ پڑتال سے گزرتا اور اسلام مخالف اور پاکستان مخالف کوئی چیز بچوں کو نہیں پڑھائی جاتی ۔
کالج میں ایک مہینہ فوجی ٹریننگ ہوتی جس میں حصہ لینے والوں کو بیس اضافی نمبر ملتے ۔
پاکستانی برانڈ کمپنیوں کو تحفظ حاصل تھا۔
ملک کی اپنی پولکا آئس کریم، آر سی کولا ، بنایا ٹوتھ پیسٹ، فوجی کارن فلیکس ۔ ناصر صدیق گلاس ، رہبر واٹر کولر ، پرافیشنٹ موٹر کار ، یعصوب ٹرک ، پاکستان میں عام نظر آتے۔
دور دراز گاؤں میں مسجد فجر اور ظہر کے درمیان سکول کے طور پہ استعمال ہوتی ۔
تعلیم بالغاں کیلئے نئی روشنی سکول شام کو کھلتے۔
پھر 1988 میں جنرل ضیاء الحق ایک پراسرار حادثے میں شہید ہو گئے اور بینظیر بھٹو کا دور شروع ہوا ۔
سب سے پہلے بینظیر نے ضیاء الحق کی تمام اسکیمیں بند کیں ، جن میں مسجد سکول اور نئی روشنی سکول شامل تھے ۔
پھر زنا کی سزا حدود آرڈیننس ختم کرا کہ ختم کر دی ۔
پھر پاکستان میں زنا عام ہونا شروع ہوا اور تعلیم مہنگی ہوتی گئی اور وہ سب کچھ ہوتا گیا کہ اللّٰہ کی پناہ ۔
جنرل ضیاء ایک ملٹری ڈکٹیٹر تھا مگر ساری دنیا کا کفر اس سے کانپتا تھا ۔ اپنے ملک کےسارے شیاطین اس کے دور حکومت میں زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے ۔
ہمیں فخر ہے آپ پہ جنرل ضیاء الحق شہید
اللہ آپکو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے


🇵🇰

اصلی لیجنڈ تو وہ ہیں جنہیں اس ٹرینڈ کا نہی پتا😹🙈نہیں بتاؤں گا...........
03/04/2020

اصلی لیجنڈ تو وہ ہیں جنہیں اس ٹرینڈ کا نہی پتا
😹🙈
نہیں بتاؤں گا...........

02/04/2020

*🌹بِســــــــــمِﷲِالرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ🌹*
*اَلصَّـلٰوةُوَالسَّـلَامُ عَلَیـْكَ یَارَسُـوْلَ اللّٰهﷺ*

*👈🏻اَلسَّلَامُ عَلَیْکُم وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكَاتُه‌*​

*👈🏻🌙08 شَعْبَانُ الْمُعَظَّمْ 1441 ھِجْــرِی*

*👈🏻🗓️02 اپریل 2020عِیسَوی*​

*👈🏻☀️20 چیت 2076 بکـــــرمی*

👈🏻 *🌎 بـــــروز جمرات*
👈🏻 *✍🏻آج کــــــا پیــــــغام*

*🌹آپ کو اگر کسی قسم کی علامات نہیں تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ آپ کے گلے، ناک، یا ہاتھوں پر وائرس موجود نہیں۔ آپکے ارد گرد کے لوگوں (خاص کر بزرگوں) کو آپ سے جراثیم لگنے کا خطرہ ہے ، جو کہ خدا نا خواستہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔ ‎احتیاط کیجیے، کم سے کم باہر نکلیے، صفائى پر توجہ دیجیے اور صحیح طریقے سے، ۲۰ سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیے۔🤝*

*گھر 🏠 رہیں محفوظ 😷 رہیں*🌹💯
❥❥❥══════❥❥❥══════❥❥❥

❥❥❥══════❥❥❥══════❥❥❥
ℒℴѵℯ*¨*· ❤ℒℴѵℯ*¨*· ❤ℒℴѵℯ*¨*·
❤ℒℴѵℯ*¨*· ❤ℒℴѵℯ*¨*· ❤ℒℴѵℯ*¨*·
❤ℒℴѵℯ*¨*· ❤ℒℴѵℯ*¨*· ❤ℒℴѵℯ*¨*·
❤ℒℴѵℯ*¨*· ❤ℒℴѵℯ*¨*· ❤ℒℴѵℯ*¨*· ❤

01/04/2020

برمودا ٹرائی اینگل کا نام ہمیشہ سے ہی ایک کانسپریسی کے طور پر لیا جاتا ہے- برمودا ٹرائی اینگل سے مراد یہ نہیں کہ وہاں کوئی واقعی ہی ٹرائی اینگل پڑی ہوئی ہے بلکہ یہ 3 ملکوں کے درمیان ایسی جگہ ہے جو کہ جیومیٹریکلی تکون کی شکل بناتی ہے ان میں فلوریڈا، برمودا اور پوریٹو ریکو کے درمیان کا ایریا شامل ہے-

اس جگہ کی مشہوری پہلی دفعہ 1945 میں ہوئی جب اس راستے سے گزرنے والا جہاز ریڈار سے غائب ہوگیا اور انکا کوئی پتہ نہیں چلا کہ وہ کدھر گئے- ابھی یہ حادثہ نیا ہی تھا کہ اس راستے سے گزرنے والا ایک بحری جہاز بھی غائب ہوگیا- یوں اس جگہ کے بارے میں انتہائی عجیب و غریب باتیں مشہور ہوگئی-

مثلا ہمارے ہاں یہ مشہور ہے کہ اس حصے میں دجال قید ہے لہذا وہ اس ایریا سے کسی کو گزرنے نہیں دیتا جبکہ انگریزوں کا اس کے بارے میں کچھ اور نظریہ تھا-چنانچہ سائنسدانوں نے اس پر تحقیق کرنے کی کوششیں شروع کردی اور وہ اپنی کوشش میں کامیاب ہوئے-

سونار ٹیکنالوجی ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس کی مدد سے آواز کی شعاعوں کو استعمال کرکے سمندر کے نیچے کی چیزیں دیکھ سکتے ہیں-اس میں بنیادی طور یہ اصول استعمال ہوتا ہے کہ آواز کو مخصوص فریکوئنسی پر سمندر کی تہہ میں بھیجا جاتا ہے اور وہ واپس آکر دوبارہ اوپر اوریجن پر پہنچتی ہے اور یوں اس سے ہم اندر کی ساری صورت حال کی ڈرایئنگ بنا کر اس کے نیچے کے حالات کا اندازہ لگالیتے ہیں-

چنانچہ سونار کی مدد سے برمودا ٹرائی اینگل کے نیچے کی سطح کا تجزیہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ برمودا ٹرائی اینگل میں سمندر کی سطح ایک جیسی نہیں بلکہ عجیب سی ہے جس میں کسی جگہ سرنگ ہے جس کا منہ کہیں سے کھلا اور کہیں سے بند ہے-کہیں سے تنگ ہے اس کے علاوہ اس جگہ میں میتھین گیس کی مقداربہت ہی زیادہ پائی گئی- اور یہ گیس پیکڈ حالت میں موجود تھی اور یہ گیس عام طور پر پیکٹس سے ایک دھماکے سے ریلیز ہوتی ہے اور جب یہ ریلیز ہوتی ہے تو اس وقت ہی وہاں حادثے ہوتے ہیں- یعنی برمودا ٹرائی اینگل میں ہر وقت حادثے نہیں ہوتے-بلکہ تب ہی حادثے ہوتے ہیں جب وہ میتھین گیس کے پیکٹس پھٹتے ہیں شائد یہی وجہ تھی کہ برمودا ٹرائی اینگل میں بحری جہاز اور چیزیں ڈوبتے تھے-

ہوائی جہاز کے غائب ہونے کی سائنس دانوں نے یہ توجیہہ پیش کی کہ اس سارے ایریا پر بادل چھائے ہوتے ہیں اور یہ بادلوں کی ہیکسا گونل قسم ہوتی ہے- جس کے اندر ایئر بم ہوتے ہیں تو جب یہ ایئر بم پھٹتے ہیں تو یہ ایئر بم 170 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے نیچے کی طرف ہوا کا بھگولہ سا پیدا کرتے ہیں جو کہ ہر چیز کو الٹا پلٹا دیتا ہے-

یہودی بھی چونکہ اپنے مسیحا دجال کا انتظار کررہے ہیں اور انکو لگتا ہے کہ دجال نے کرونا بھیج کر دنیا کا ٹیسٹ لیا ہے لہذا 5 یہودی سائنس دان اب کی بار 6 دن پہلے ایک سونار ٹیکنالوجی والے بحری جہاز پر بیٹھ کر برمودا ٹرائی اینگل پہنچے اور پہنچ کر بالکل اسی طرح آواز کی شعاعیں سمندر کی تہہ میں بھیجیں اور اس دفعہ جیسے ہی آواز کی شعاعیں سمندر کی سطح سے ٹکرا کر واپس آئی تو ان آواز کی شعاعوں میں اس میں ایک نئی چیز بھی شامل تھی-انکو لگا کہ شائد اس میں انکے لیئے دجال کی طرف سے کوئی پیغام ہو-

چنانچہ یہودی سائنس دانوں نے اس کو ڈی کوڈ کرنا شروع کیا اور آسانی سے ڈی کوڈ کرنے میں کامیاب ہوئے-جب انہوں اس کو ڈی کوڈ کیا تو یہ پیغام ہبریویعنی عبرانی زبان میں میں تھا- اور اس کے الفاظ یہ الفاظ تھے

"שחרר את מיר שאקל-אור-רחמן - אימראן חאן מחלק את אוממה במעצרו של מיר שאקל-אור-רחמן"

چونکہ ایلومیناٹی کا ممبر ہونے کی وجہ سے موساد کے کچھ ایجنٹ میرے بھی جاننے والے تھے لہذا یہ ساؤنڈ کلپ انہوں نے مجھے واٹس ایپ کیا-اور میں نے جب اس کا ترجمہ عبرانی سے اردو میں کیا تو اس کا ترجمہ کچھ یوں نکلا--

"انی دیو!!میر شکیل الرحمان کو رہا کرو- میر شکیل الرحمان کو گرفتار کرکے عمران خان نے امت مسلمہ کو تقسیم کردیا-"

01/04/2020

دھوبی کی بیوی سے ملکہ سلطنت نے پوچھا کہ تم آج اتنی خوش کیوں ہو۔ دھوبی کی بیوی نے کہا کہ آج چنا منا پیدا ہوا ہے۔

ملکہ نے اسکو مٹھائی پیش کرتے ہو کہا ماشاء اللہ پھر تو یہ لو مٹھائی کھاو چنا منا کی پیدائش کی خوشی میں۔

اتنے میں بادشاہ بھی کمرے میں داخل ہوا۔ تو ملکہ کو خوش دیکھا پوچھا ملکہ عالیہ آج آپ اتنی خوش کیوں ہے کوئی خاص وجہ۔ ملکہ نے کہا سلطان یہ لے مٹھائی کھائیں آج چنا منا پیدا ہوا ہے۔ اسلیئے خوشی کے موقع پہ خوش ہونا چاہیے.... !!

بادشاہ کو بیوی سے بڑی محبت تھی۔ بادشاہ نے دربان کو کہا کہ مٹھائی ہمارے پیچھے پیچھے لے آو۔

بادشاہ باہر دربار میں آیا۔

بادشاہ بہت خوش تھا۔ وزیروں نے جب بادشاہ کو خوش دیکھا تو واہ واہ کی آوازیں سنائی دینے لگی کہ ظل الہی مزید خوش ہولے۔ ظل الہی نے کہا سب کو مٹھائی بانٹ دو۔ مٹھائی کھاتے ہوئے بادشاہ سے وزیر نے پوچھا بادشاہ سلامت یہ آج مٹھائی کس خوشی میں آئی ہے۔ بادشاہ نے کہا کہ آج چنا منا پیدا ہوا ہے۔

ایک مشیر نے چپکے سے وزیر اعظم سے پوچھا کہ وزیر باتدبیر ویسے یہ چنا منا ہے کیا شے..؟
وزیراعظم نے مونچھوں کو تاو دیتے ہوئے کہا کہ مجھے تو علم نہیں ہے کہ یہ چنا منا ہے کیا بلا، بادشاہ سے پوچهتا ہوں۔ وزیر اعظم نے ہمت کرکہ پوچھا کہ بادشاہ سلامت ویسے یہ چنا منا ہے کون۔ بادشاہ سلامت تھوڑا سا گھبرائے اور سوچنے لگے کہ واقعی پہلے معلوم تو کرنا چاہیے کہ یہ چنا منا ہے کون۔بادشاہ نے کہا مجھے تو علم نہیں کہ یہ چنا منا کون ہے... ۔ میری تو بیوی خوش تهی آج بہت خوشی کی وجہ پوچھی تو اس نے کہا کہ ٓآج چنا منا پیدا ہوا ہے اسلیئے میں اسکی خوشی کی وجہ سے خوش ہوا۔

بادشاہ گھر آیا اور بیوی سے پوچھا....

ملکہ عالیہ یہ چنا منا کون تھا جس کی وجہ سے آپ اتنی خوش تھی اور جس کی وجہ سے ہم خوش ہیں۔ ۔ ملکہ عالیہ نے جواب دیا کہ مجھے تو علم نہیں کہ چنا منا کون ہے۔ یہ تو دھوبی کی بیوی بڑی خوش تھی کہ آج چنا منا پیدا ہوا ہے اسلیئے میں خوش ہوں۔ میں بھی اسکی خوشی میں شریک ہوئی۔

دھوبی کی بیوی کو بلایا گیا کہ تیرا ستیاناس ہو یہ بتا کہ یہ چنا منا کون ہے جس کی وجہ سے ہم نے پوری سلطنت میں مٹھائیاں بانٹی۔!

دھوبی کی بیوی نے کہا کہ چنا منا ہماری کھوتی کا بچہ ہے جو کل پیدا ہوا ہے ۔😂😂😂

ایسا ہی حال ہماری عوام کا ہے
جو بھی خبر ملتی ہے
بغیر تصدیق کے فورا گروپ , فیس بک اور سوشل میڈیامیں آ جاتی ہے
بس سنی سنائی کو ماننے لگ جاتے ہیں سب غور و فکر کی تو عادت ہی نہی.
اگر کو ئی بھی بات آپ تک پہنچے تو اس کی تصدیق کر لیا کریں ..سوشل میڈیا کے علاوہ ..بھی بہت سی باتیں آپکے اور آپکے پیاروں کے خلاف ہوتی ہیں...تاکہ بعد میں آپکو شرمندگی نہ اٹھانی پڑے....شکریہ

ایک وقت تھا جب ہیرا منڈی میں بڑی بے حیائی تھی, اس بے حیائی کو ختم کرنے کیلئے پاک آرمی نے وہاں چھاپہ مارا تو بڑی تعداد می...
01/04/2020

ایک وقت تھا جب ہیرا منڈی میں بڑی بے حیائی تھی,
اس بے حیائی کو ختم کرنے کیلئے پاک آرمی نے وہاں چھاپہ مارا تو بڑی تعداد میں خواتین و حضرات برہنہ حالت میں پکڑے گئے وہ لوگ آرمی والوں کے سامنے گڑگڑائے کہ ہمیں معاف کر دو ہمیں چھوڑ دو ورنہ ہم رسوا ہو جائیں گے ایک آرمی والے کو ترس آگیا اس نے کہا کہ اچھا ایک شرط پر چھوڑیں گے کہ جو جس طوائف کے ساتھ پکڑا گیا ہے اس کی شادی اسی طوائف سے کر دو ,
اس سپاہی کی یہ بات ان لوگوں کو جو رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے بہت ناگوار گزری بالآخر عزت بچانے کی خاطر وہ راضی ہو گئے اور یوں ان طوائفوں سے ان کنجروں کی شادیاں ہو گئیں شادی کے بعد وہ کنجر اور طوائف دونوں آرمی والوں سے ناراض تھے کیوں کہ کنجروں کی عزت چلی گئی تھی اور طوائفوں کا دھندہ بند ہو گیا تھا۔
اسلئے وہ ہر وقت پاک آرمی کو گالیاں نکالتے رہتے تھے اور یوں پاک آرمی کو گالیاں دینے کا یہ سلسلہ ان کنجروں اور طوائفوں کی نسل میں منتقل ہو گیا جو کہ آج بھی جاری ہے...

:

اگر کسی نے ان طوائفوں اور کنجروں کی اولاد میں سے کسی کو دیکھنا ہو تو پوسٹ پر تنقید کرنے والوں کو دیکھ لے...
اور یہ پوسٹ پڑھتے ہووے اگر کسی کو مر چیاں🌶 🌶 🌶 لگیں تو مبارک ہو وہ بھی انہی میں سے ہیں...

پاک فوج زندہ باد پاکستان زندہ باد🇵🇰
کافی دن سے کورونا کی اپڈیٹ دے رہا تھا سوچا آرمی پر بھونکنے والوں کو مل لوں زرا ٹائم نکال کے....

31/03/2020

جس حال میں اٹلی🇮🇹، اسپین🇪🇦 اور فرانس🇨🇵 هے

اللہ کرے میرے پاکستان🇵🇰 پر وہ حالات کبهی نہ آئیں
😥🙏

31/03/2020

غریب کے لئے بھوک سے بڑا کوئی وائرس نہیں
لازمی شیئر کیجَے

Address

Fatehjang

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when fateh jang ke raje posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram