Dr Ali ijaz

Dr Ali ijaz General physician and surgeon family physician

01/10/2025

ڈینگی سے بچاؤ: احتیاط ہی بہترین علاج ہے!
ڈینگی ایک خطرناک وائرل بیماری ہے جو ایڈیز مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ اس سے بچاؤ کے لیے درج ذیل اہم احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا بہت ضروری ہے:
1۔ مچھروں کی افزائش گاہوں کو ختم کریں (Cleanliness is Key):
• اپنے گھر اور آس پاس پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔ مچھر صاف اور کھڑے پانی میں انڈے دیتے ہیں۔
• کولر، پرانے ٹائر، گملوں کے نیچے کی ٹرے، بالٹیوں، اور پانی ذخیرہ کرنے والے برتنوں کو باقاعدگی سے صاف کریں اور ان کا پانی بدلیں۔
• پانی کی ٹنکیوں اور برتنوں کو مضبوطی سے ڈھانپ کر رکھیں۔
• کچرے کے ڈبوں کو بھی ڈھانپ کر رکھیں۔
2۔ مچھروں کے کاٹنے سے بچیں (Prevent Mosquito Bites):
• ایڈیز مچھر صبح سویرے اور شام کے وقت زیادہ سرگرم ہوتا ہے۔ ان اوقات میں کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں۔
• رات اور دن کے وقت سوتے ہوئے مچھر دانی (Mosquito Net) کا استعمال کریں۔
• مچھر بھگانے والی ادویات (Repellents)، لوشنز، یا اسپرے کا استعمال کریں۔
• گھروں میں مچھر مار اسپرے یا کوائلز استعمال کریں۔
• ایسے کپڑے پہنیں جو آپ کے جسم کو مکمل ڈھانپیں (لمبی آستین والی قمیض اور پوری پینٹ)۔
3۔ گھر کو محفوظ بنائیں:
• کھڑکیوں اور دروازوں پر جالیاں (Screens) لگوائیں تاکہ مچھر اندر نہ آ سکیں۔
نوٹ: اگر آپ کو تیز بخار، سر درد، جسم اور جوڑوں میں شدید درد یا جسم پر سرخ دھبے محسوس ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ان کے مشورے پر عمل کریں۔
اپنے آپ کو اور اپنے پیاروں کو ڈینگی سے محفوظ رکھیں!


Copied

16/09/2025

آج کل زیر بحث پاکستان میں 9 سے 14 سال کی بچیوں میں لگنے والی ویکسین مہم کے حوالے سے کچھ حقائق۔

یہ ویکسین ایک وائرس سے بچاؤ کے لئے لگائی جاتی ہے جس کا نام Human Papilloma Virus ہے اور اسے مختصر کرکے HPV بھی کہا جاتا ہے۔

اس وائرس کی تقریباً 200 اقسام ہیں۔ ان میں سے چند اقسام کینسر کا سبب بن سکتی ہیں۔

یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان کو چھونے سے منتقل ہوتا ہے۔ اور یہ کہیں بھی انفیکشن کرسکتا ہے مثلاً جلد، ہاتھ، پاؤں، چہرہ، منہ کا اندرونی حصہ، گلہ، سانس کی نالی، جسم کا زیر ناف حصہ، پاخانے کی جگہ (اندرونی اور بیرونی) اور خواتین کے جنسی اعضاء کا اندرونی حصہ۔

اس وائرس سے انفیکشن بعض اوقات انسان کو محسوس بھی نہیں ہوتا یا پھر کچھ جگہوں پر چھوٹے چھوٹے مسے یا دانے بنتے ہیں جنہیں warts کہا جاتا ہے۔

اگر انفیکشن کرنے والا وائرس کینسر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تو وہ بعد میں انفیکشن والی جگہ کی میں کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔

اس وائرس سے متاثر ہونے والے لوگ منہ، گلہ، پاخانے والی جگہ اور جنسی اعضاء کے کینسر میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ اس وائرس سے ہونے والا سب سے زیادہ کینسر cervical cancer ہے جو خواتین کے اندرونی اعضاء کا کینسر ہے۔

پاکستان میں خواتین میں چھاتی کے کینسر کے ساتھ ساتھ cervical cancer کی شرح بھی کافی زیادہ ہے۔

چونکہ اس کینسر کا زیادہ شکار خواتین ہوتی ہیں اس لئے سب سے پہلے 9 سے 14 سال کی عمر کی بچیوں کو اس کی ویکسین لگائی جاتی ہے تاکہ وہ شادی سے پہلے ہی اس سے محفوظ ہو جائیں۔

ترقی یافتہ ممالک میں بڑی خواتین کو بھی اس وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جاتی لیکن اس سے پہلے ان کا ٹیسٹ کرکے دیکھا جاتا ہے کہ ان کے اندر وائرس ہے یا نہیں۔

اس ویکسین کی تین اقسام ہیں
1- Bivalent Vaccine

(*Cervarix* by GSK & *Cecolin* by Xiamen Innovax Biotech China)
یہ وائرس کی دو اقسام سے بچاتی ہے اور سب سے سستی ہے۔

2- Quadrivalent Vaccine

(*Gardasil* by Merck & Co/MSD)
یہ وائرس کی چار اقسام سے بچاتی ہے اور نسبتاً مہنگی ہے۔

3- Nonavalent / 9-valent Vaccine

(*Gardasil 9* by Merck & Co/MSD)
یہ وائرس کی نو اقسام سے بچاتی ہے اور سب سے مہنگی ہے۔

دنیا میں تقریباً ایک سو پچاس ممالک میں 2006 سے ان ویکسینز کا استعمال ہو رہا ہے۔

پاکستان میں لگنے والی ویکسین چین میں تیار کی گئی ہے اور اس کا نام Cecolin ہے اور یہ ایک Bivalent ویکسین ہے جس کا مطلب ہے کہ دو اقسام کے وائرس سے بچاؤ کے لئے۔ قسم 16 اور قسم 18۔

چین میں بچیوں کو یہی ویکسین لگی ہے۔ اس کے علاؤہ بیس سے زائد ممالک میں Cecolin منظور شدہ ہے مثلاً تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، نیپال، مراکش، انگولا، کانگو، کمبوڈیا اور اب پاکستان۔

پاکستان سے پہلے یہ جہاں بھی استعمال ہوئی ہے ان ممالک میں اس کے کوئی مضر اثرات نہیں آئے۔ اس کا فیز تھری بھی کامیابی سے ہوا ہے اور اس کے بعد post marketing والے فیز میں بھی یہ محفوظ قرار پائی ہے۔

یہ WHO میں 2021 سے pre-qualified ہے۔

پاکستان میں یہ WHO، UNESCO اور Global Alliance for Vaccines & Immunization کے توسط سے آئی ہے۔ جو بین الاقوامی سطح پر اچھی ساکھ کے ادارے ہیں۔

اس ویکسین میں کوئی زہر نہیں ہے اور اس سے بانجھ پن ہونے کا کوئی کیس نہیں ہوا۔

اس کے سائیڈ ایفیکٹ وہی ہیں جو دیگر عام ویکسینز کے ہوتے ہیں جیسے خسرہ، چیچک، ٹی بی، تشنج، ہیپاٹائٹس بی اور پولیو وغیرہ کی ویکسینز کے ہوتے جو ہم سب نے بچپن میں لگوائی ہوئی ہیں۔

یہ ویکسین ہماری بچیوں کی حفاظت کے لئے ہے۔

یہ تحریر ایک مستند ایم بی بی ایس معالج کی ہے اور اس تحریر میں بیان کردہ حقائق کی تصدیق کسی بھی مستند ذریعے سے کی جا سکتی ہے۔

اللہ تعالیٰ ہم سب پر اپنا رحم فرمائے۔

تحریر از
ڈاکٹر عبدالہادی
ڈپٹی میڈیکل سپریڈنٹ
گورنمنٹ THQ ہسپتال سمبڑیال سیالکوٹ پاکستان
مورخہ 15 ستمبر 2025

13/09/2025
ہمیں سی پی آر آنا چاہیے!کل سے اسکول ٹیچر کی اچانک موت کی ویڈیو تقریباً 50 بار دیکھ چکا ہوں۔ ہر بار دل یہ سوچ آتی کہ اگر ...
02/07/2025

ہمیں سی پی آر آنا چاہیے!
کل سے اسکول ٹیچر کی اچانک موت کی ویڈیو تقریباً 50 بار دیکھ چکا ہوں۔ ہر بار دل یہ سوچ آتی کہ اگر آس پاس موجود لوگوں میں سے کسی نے بھی بروقت CPR (سی پی آر) کی کوشش کی ہوتی تو شاید وہ ٹیچر بچ جاتے۔ وہ صرف بیٹھے، دیکھتے رہے
اور دل بند ہو گیا۔....
۔۔Cardiac Arrest۔ کیا ہوتا ہے؟
یہ دل کی وہ حالت ہوتی ہے جب دل اچانک دھڑکنا بند کر دیتا ہے۔ انسان بظاہر مردہ لگتا ہے لیکن اگر فوری CPR شروع کر دی جائے تو وہ واپس آ سکتا ہے !---
۔CPR (Cardiopulmonary Resuscitation)۔ کیا ہے؟
یہ ایک ہنگامی طبی عمل ہے جو ایسے شخص پر کیا جاتا ہے:
* جس کا دل دھڑکنا بند ہو جائے
* جو بے ہوش ہو
* جس کی سانسیں رک چکی ہوں

کیسے کیا جاتا ہے؟
1. شخص کو لٹائیں
2. پہلے 30 بار سینے پر زور سے دباتے جائیں۔۔۔۔(Chest Compressions)
3. پھر 2 بار منہ سے سانس دیں (Rescue Breaths)
یہ عمل بار بار دہراتے رہیں جب تک طبی مدد نہ پہنچے۔
یاد رکھیں
سی پی آر کرنے والا شخص ڈاکٹر نہیں ہوتا، لیکن فوری ردعمل ایک عام انسان کو بھی ہیرو بنا دیتا ہے۔
سی پی آر کسی کی آخری سانس کو نئی زندگی میں بدل سکتا ہے
اپیل۔۔۔
خدا را ! CPR سیکھیں–خود بھی اور اپنے بچوں کو بھی سکھائیں۔
یہ صرف 5 منٹ کا علم ہے، لیکن کسی کا پورا جہاں بچا سکتا ہے.

منقول

🌞 گرمی اور لو سے بچاؤ – اپنی صحت کا خیال رکھیں 🌡️گرمیوں میں لو لگنا (Heat Stroke) بہت خطرناک ہو سکتا ہے، خاص طور پر بچوں...
17/06/2025

🌞 گرمی اور لو سے بچاؤ – اپنی صحت کا خیال رکھیں 🌡️

گرمیوں میں لو لگنا (Heat Stroke) بہت خطرناک ہو سکتا ہے، خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور بیمار افراد کے لیے۔

🛑 لو لگنے کی علامات:

تیز بخار

سر درد

چکر آنا یا الجھن محسوس ہونا

دل کی دھڑکن کا تیز ہو جانا

پسینہ نہ آنا

متلی، کمزوری یا بے ہوشی

✅ احتیاطی تدابیر:

زیادہ پانی پئیں، چاہے پیاس نہ لگے

11 بجے دن سے 4 بجے تک باہر نہ نکلیں

ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنیں

پنکھا، کولر یا ٹھنڈی جگہ کا استعمال کریں

بھاری کھانے اور دھوپ میں ورزش سے پرہیز کریں

🔥 یاد رکھیں:
اگر کسی کو بے ہوشی یا الجھن ہو، فوراً اسے سایہ دار اور ٹھنڈی جگہ پر لے جائیں اور طبی مدد حاصل کریں۔

محفوظ رہیں، صحت مند رہیں!

Address

Noshera Virkan District Gujranwala Punjab
Gujranwala
52370

Telephone

+923110452262

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Ali ijaz posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Ali ijaz:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category