
25/09/2025
بڑھاپا: زندگی کا آخری مگر اہم مرحلہ یا زندگی کا آخری مگر وقار بھرا سفر
پروفیشنل طبی ماہرِ نفسیات ڈاکٹرمحمد ارشدکی نظر سے۔ 🖋 یہ آرٹیکل ڈاکٹرمحمدارشد (سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ) کا تصنیف کردہ ہے۔ (انگریزی اور اردو میں)
📝تدوین یاپروفنگ:۔ لیڈی عالےعرش(سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ(انگلینڈ))
🌹✿⊱•┈• بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ•┈•⊰✿🌹 اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
تمہید : جب انسان پچاس یا ساٹھ برس کی دہلیز پر قدم رکھتا ہے، تو درحقیقت وہ زندگی کے ایک ایسے مرحلے میں داخل ہوتا ہے جو دھیرے دھیرے اختتام کی طرف بڑھ رہا ہوتا ہے، لیکن زندگی کے معنی اور بھی گہرے ہو جاتے ہیں۔یہ عمر ہمیں اس حقیقت کا سامنا کرنے پر مجبور کرتی ہے کہ وقت محدود ہے اور ہمیں ذہنی و جذباتی طور پر تیار رہنا چاہیے۔ اس وقت ذہنی، جسمانی اور معاشرتی تبدیلیاں شدت اختیار کر لیتی ہیں۔ ان تبدیلیوں کو پہچاننا اور قبول کرنا ہماری نفسیاتی اور جذباتی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے۔ اس تیاری میں چند ایسے مناظر ہیں جنہیں سمجھنا اور قبول کرنا ہماری نفسیاتی صحت کے لیے ضروری ہے۔
منظر اول: تنہائی کا سامنا
اس عمر میں اکثر والدین اور بزرگ دنیا سے رخصت ہو چکے ہوتے ہیں۔ ہم عمر افراد اپنی اپنی بیماریوں اور ذاتی مشکلات میں الجھ جاتے ہیں۔ نئی نسل اپنی مصروفیات اور ذمہ داریوں میں مگن ہو جاتی ہے۔ شریکِ حیات بھی پہلے دنیا سے جا سکتا ہے۔ ایسے میں دن طویل اور تنہائی سے بھرپور لگ سکتے ہیں۔ لہٰذا، اس حقیقت کو قبول کرنا اور خود کو تنہائی میں جینے کی عادت ڈالنا ضروری ہے۔
نفسیاتی پیغام: تنہائی کو حقیقت سمجھ کر اسے قبول کریں، اور اپنی ذات میں سکون ڈھونڈنے کا ہنر سیکھیں۔
منظر دوم: معاشرتی توجہ کا خاتمہ
بڑھاپے میں سب سے نمایاں تبدیلی یہ ہے کہ معاشرے کی توجہ آہستہ آہستہ ختم ہو جاتی ہے۔ ماضی کی کامیابیاں، شہرت یا عہدہ—سب ایک وقت کے بعد پیچھے رہ جاتے ہیں۔ چاہے ماضی کتنا ہی شاندار کیوں نہ رہا ہو، انسان کو ایک عام بزرگ سمجھا جاتا ہے۔ اس وقت حسد یا گلے شکوے کے بجائے عاجزی سے نئی نسل کی خوشیوں کو سراہنا نفسیاتی سکون دیتا ہے۔
نفسیاتی پیغام: نئی نسل کی کامیابیوں کو خوش دلی سے سراہیں۔ حسد یا شکوے کی بجائے عاجزی اپنائیں۔
منظر سوم: بیماریوں کا بڑھتا ہوا خطرہ
پچاس یا ساٹھ کے بعد بیماریوں کا امکان بڑھ جاتا ہے: ہڈیوں کی کمزوری، دل کی بیماریاں، دماغی کمزوری اور کینسر جیسے مسائل دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں۔ مکمل صحت کا خواب حقیقت پسندانہ نہیں رہتا ، صحت کا کامل ہونا اب ایک خواب ہے۔ اس حقیقت کو تسلیم کرنا، مناسب ورزش، متوازن غذا اور مثبت رویہ اپنانا نفسیاتی طور پر انسان کو مضبوط بناتا ہے۔
نفسیاتی پیغام: بیماری کے ساتھ جینا سیکھیں، متوازن غذا، ہلکی ورزش اور مثبت رویہ اپنائیں۔
منظر چہارم: بستر کی قید
زندگی بھر کی جدوجہد کے بعد ممکن ہے انسان دوبارہ بستر تک محدود ہو جائے، جیسے بچپن میں تھا۔ مگر فرق یہ ہے کہ اس بار خدمت کرنے والا ماں باپ جیسا بے لوث نہیں ہوتا۔ اب دیکھ بھال کرنے والے ہمیشہ پیار سے پیش نہیں آتے۔ یہ صورتِ حال عاجزی اور شکرگزاری سکھاتی ہے۔ دوسروں پر انحصار کرتے ہوئے بھی نفسیاتی سکون پانے کا راز شکرگزاری میں ہے۔
نفسیاتی پیغام: عاجزی اور شکرگزاری کے ساتھ دوسروں کی مدد قبول کریں۔
منظر پنجم: مالی دھوکے
بڑھاپے میں مالی استحصال کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ بڑھاپے میں مالی فریب عام ہیں۔ فون کالز، جعلی دوائیں، جعلی علاج اور جھوٹی دعائیں سب صرف پیسہ لوٹنے کے حربے ہیں۔ لہٰذا ذہنی طور پر محتاط رہنا، پیسہ بچانا اور عقلمندی سے خرچ کرنا ضروری ہے تاکہ بڑھاپا مزید مشکل نہ ہو۔
نفسیاتی پیغام: مالی فیصلوں میں احتیاط کریں، اور اپنی جمع پونجی کو عقلمندی سے سنبھالیں۔
منظر ششم: شریکِ حیات کا ساتھ
اس عمر میں سب سے قیمتی سرمایہ شریکِ حیات یا قریبی ساتھی کا ساتھ ہے۔ بچوں پر مکمل انحصار ممکن نہیں کیونکہ ان کی اپنی زندگیاں اور ذمہ داریاں ہیں۔ آخر میں دونوں ایک دوسرے کے سہارے رہ جاتے ہیں۔لہٰذا محبت، نرمی اور خیال کے ساتھ شریکِ حیات کو سنبھالنا اس عمر کی سب سے بڑی نفسیاتی ضرورت ہے۔
نفسیاتی پیغام: محبت، نرمی اور خیال سے اپنے ساتھی کا ساتھ دیں۔ یہی بڑھاپے کی اصل راحت ہے۔
نتیجہ: بڑھاپے کو وقار کے ساتھ قبول کریں
پچاس سے ساٹھ برس کے بعد زندگی کو حقیقت کے ساتھ دیکھنا سیکھنا چاہیے۔ معاشرے کو کنٹرول کرنے، بچوں کی زندگی میں ضرورت سے زیادہ مداخلت کرنے یا دوسروں پر رعب جمانے سے صرف تکلیف بڑھتی ہے۔ عزت دینا، عاجزی اپنانا اور روحانی تیاری کرنا بڑھاپے کو بوجھ کے بجائے ایک پر وقار سفر بنا دیتا ہے۔
آخرکار، بڑھاپا اندھیرا نہیں بلکہ ایک خاموش غروب ہے، بلکہ ایک خاموش مگر وقار بھرا غروب ہے۔—جہاں زندگی سکون، حکمت اور روحانی سکون کے ساتھ مدھم ہوتی ہے۔۔۔۔“رات آہستہ آہستہ اترتی ہے” — آئیے اس سفر کو نرمی اور دانائی کے ساتھ طے کریں۔ اس سفر کو نرمی، دانائی اور روحانی تیاری کے ساتھ طے کرنا ہی کامیابی ہے۔
✍️تحریر: ڈاکٹر محمد ارشد (سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ)
ڈاکٹر محمد ارشد ایک سرشار، باصلاحیت اور بے لوث نفسیات اور طب و صحت کے پیشہ ور ہیں، جنہوں نے اپنی زندگی مریضوں کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی ہے۔ وہ ایک ماہر سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عمدہ طبی مصنف بھی ہیں۔ ان کی تحریریں نہ صرف علمی اور مفید ہوتی ہیں بلکہ قارئین کے لیے آسان اور دوستانہ انداز میں پیش کی جاتی ہیں۔
🌿خدمات اور وژن: ڈاکٹر محمد ارشد ذہنی اور جسمانی دونوں پہلوؤں پر یکساں توجہ دیتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ علاج صرف جسم کا ہی نہیں، بلکہ روح اور ذہن کا بھی ہونا چاہیے۔ اسی لیے وہ ہومیوپیتھی اور سائیکوتھراپی کو یکجا کر کے جامع علاج فراہم کرتے ہیں۔ ان کا مشن ہر انسان تک صحت، سکون اور خوشحالی کو پہنچانا ہے۔ اپنے وسیع تجربے اور گہرے علمی فہم کو استعمال کرتے ہوئے وہ مریضوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کی مسلسل کوشش کرتے رہتے ہیں۔(+92-322-850-3744)
Aging: The Final Yet Dignified Journey of Life
“From the perspective of professional medical psychologist Dr. Muhammad Arshad.”
By Dr. Muhammad Arshad (Psychotherapist & Homeopathic Consultant)
📝 Edited & Proofed by: Lady Alae Arsh (Psychotherapist & Homeopathic Consultant, England)
🌹✿⊱•┈• In the Name of Allah, the Most Beneficent, the Most Merciful •┈•⊰✿🌹
Peace, mercy, and blessings of Allah be upon you
Introduction
When a person reaches the threshold of fifty or sixty years, they inevitably enter a stage of life that gradually approaches its conclusion. Yet paradoxically, this stage often brings deeper meaning and reflection. It compels us to face the reality that time is limited, and therefore, we must prepare ourselves mentally, emotionally, and spiritually. At this stage, psychological, physical, and social changes intensify. Recognizing and accepting these transitions is crucial for maintaining mental and emotional well-being.
Below are six key “scenes” of aging that must be understood and embraced:
Scene One: Confronting Loneliness
By this stage, parents and elders have often departed from this world. Peers are absorbed in their own struggles and illnesses. The younger generation is engrossed in their responsibilities. Even one’s spouse may depart earlier. Days may feel long and heavy with solitude.
Psychological Message: Accept loneliness as a reality, and learn the art of finding peace within yourself.
Scene Two: The Decline of Social Attention
The most visible shift in aging is the gradual withdrawal of society’s attention. Past achievements, fame, or status recede into memory. Regardless of one’s glorious past, in old age one is simply regarded as an ordinary elder.
Psychological Message: Acknowledge this reality with humility, and sincerely appreciate the successes of the younger generation without jealousy or complaint.
Scene Three: The Growing Threat of Illness
After fifty or sixty, the likelihood of illness increases—osteoporosis, heart disease, cognitive decline, or even cancer may appear. Complete health becomes an unrealistic dream.
Psychological Message: Learn to live with illness, maintain a balanced diet, engage in light physical activity, and adopt a positive mindset.
Scene Four: The Bedridden Phase
After a lifetime of effort, one may return to being confined to bed—much like in childhood. But this time, the caregiver is not the selfless love of a mother. Care may be functional, sometimes without affection.
Psychological Message: Embrace humility and gratitude; even while dependent, learn to find peace through thankfulness.
Scene Five: The Risk of Financial Exploitation
Elders are often targeted by fraudsters. Phone scams, fake medicines, miracle cures, and false spiritual promises—all aim to exploit their savings.
Psychological Message: Stay vigilant in financial decisions and safeguard your resources wisely.
Scene Six: The Value of a Spouse’s Companionship
At this stage, the most precious asset is the presence of one’s spouse or closest companion. Total reliance on children is uncertain as they have their own lives and families. Ultimately, it is the couple who remain for each other.
Psychological Message: Treat your partner with love, kindness, and patience. This companionship is the true comfort of aging.
Conclusion: Embracing Aging with Dignity
Beyond fifty or sixty, we must learn to perceive life realistically. Attempting to control society, interfering excessively in children’s lives, or asserting dominance only brings pain. Instead, offer respect, cultivate humility, and prepare spiritually.
Old age is not darkness but a silent and dignified sunset, where life gently fades with serenity, wisdom, and spiritual peace.
“Night descends slowly”—let us prepare for this journey with grace, patience, and wisdom.
✍️ Written by: Dr. Muhammad Arshad (Psychotherapist & Homeopathic Consultant)
About the Author: Dr. Muhammad Arshad is a dedicated, skilled, and compassionate professional in psychology and natural medicine. Alongside being an experienced psychotherapist and homeopathic consultant, he is also a talented medical writer. His writings are informative, reader-friendly, and aimed at improving lives.
🌿 His Vision: He believes that true healing addresses not just the body, but also the mind and soul. For this reason, he integrates homeopathy with psychotherapy to offer holistic treatment. His mission is to bring health, peace, and happiness to every individual. (+92-322-850-3744)
📢 Your health should always be your first priority! If you find this information beneficial, please share it so others can benefit as well. 🌸