Homeopathy Made Easy ہومیو پیتھی سے آسانیاں پیدا کریں

  • Home
  • Pakistan
  • Islamabad
  • Homeopathy Made Easy ہومیو پیتھی سے آسانیاں پیدا کریں

Homeopathy Made Easy ہومیو پیتھی سے آسانیاں پیدا کریں خالص ریسرچ وعلم طب طب نبوی وہومیوپیتھک کی مکمل وجامع مع

21/05/2025

عنوان: بچوں کے دودھ کے دانتوں کی حفاظت – ابتدائی قدم ہی دائمی صحت کی بنیاد ہے
یہ آرٹیکل ڈاکٹرمحمدارشد (چائلڈسائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ) کا تصنیف کردہ ہے۔ (انگریزی اور اردو میں)
تدوین یاپروفنگ:۔ لیڈی ڈاکٹر فرح خان۔ بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
بچوں کے دودھ کے دانت نہ صرف خوبصورت مسکراہٹ کا ذریعہ ہوتے ہیں بلکہ یہ مستقبل کے مستقل دانتوں کے لیے بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے والدین کی لاعلمی یا معمولی لاپرواہی سے یہ دانت قبل از وقت خراب ہو سکتے ہیں۔
دودھ کے دانتوں کی خرابی کی بنیادی وجہ: بیکٹیریا کی منتقلی
اکثر والدین یہ بات نہیں جانتے کہ دانتوں کی خرابی کے ذمہ دار بیکٹیریا بچے کے منہ میں پہلے دانت نکلنے سے قبل ہی داخل ہو سکتے ہیں۔ یہ بیکٹیریا عموماً والدین یا قریبی بڑوں کے منہ سے منتقل ہوتے ہیں، اور مندرجہ ذیل عادات اس منتقلی کو بڑھا سکتی ہیں:
 اپنے منہ سے بچے کے لیے چمچ صاف کرنا یا چمچ سے کھلانا
 بچے کی چوسنی یا فیڈر اپنے منہ سے صاف کرنا
 کھانے کا درجہ حرارت اپنی زبان سے چیک کر کے بچے کو کھلانا
ان عادات سے اجتناب بیکٹیریا کی منتقلی کے خطرے کو کم کر دیتا ہے اور بچے کے منہ کی صفائی بہتر بناتا ہے۔
ابتدائی صفائی اور برشنگ کی عادت
 دانت نکلنے سے پہلے ہی نرم، صاف اور گیلا کپڑا روزانہ بچے کے مسوڑوں پر پھیرنے سے بیکٹیریا کی افزائش کم ہوتی ہے۔
 پہلا دانت نمودار ہونے کے بعد بچوں کے لیے مخصوص نرم برش اور فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ سے روزانہ دانت صاف کرنے کی عادت ڈالیں۔
 برش صرف تھوڑی مقدار (چاول کے دانے جتنی) پیسٹ کے ساتھ کریں۔
بوتل اور میٹھے مشروبات کا استعمال – ایک خاموش خطرہ
 بار بار میٹھے دودھ یا جوس کی بوتل سے سلانے کی عادت دانتوں کی خرابی (Baby Bottle Tooth Decay) کا سبب بن سکتی ہے۔
 چھ ماہ کے بعد اگر جوس دینا ضروری ہو تو صرف دن میں ایک بار چار اونس (تقریباً 120 ملی لیٹر) دیں اور اس میں آدھا پانی ملا لیں۔
 ایک سال کی عمر سے پہلے بچے کی خوراک میں چینی شامل نہ کریں۔
میٹھی اشیاء سے پرہیز اور کپ کا استعمال
 چاکلیٹ، کینڈی، ٹافی اور چپکنے والی میٹھی اشیاء دانتوں پر دیر تک چپکی رہ کر تیزاب بناتی ہیں جو دانتوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
 7-8 ماہ کی عمر میں سیپی کپ (Sippy Cup) کا تعارف اور 15-16 ماہ میں عام کپ سے پینے کی عادت بوتل کے استعمال کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
ابتدائی علامات کو پہچانیں
اگر بچے کے دانتوں پر سفید یا پیلے دھبے نظر آئیں تو یہ دانتوں کی خرابی کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں۔ ایسی صورت میں فوراً بچوں کے ماہر دندان ساز (Pediatric Dentist) سے مشورہ کریں۔
بچوں کے دودھ کے دانتوں کی حفاظت کے لیے احتیاطی ہومیوپیتھک ادویات
۱۔ کیلکریا فاس (Calcarea Phos) 6X
یہ دوا بچوں کی ہڈیوں اور دانتوں کی نشوونما میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ خاص طور پر وہ بچے جن کے دانت دیر سے نکلتے ہیں یا دانت نکلنے کے دوران کمزوری محسوس کرتے ہیں، ان کے لیے یہ دوا نہایت مفید ہے۔
• استعمال: دن میں دو بار 4 گولیاں
• مدت: 6 ماہ سے 3 سال کی عمر تک وقفے وقفے سے استعمال کی جا سکتی ہے، خاص طور پر دانت نکلنے کے مراحل میں۔
۲۔ کیلکریا کارب (Calcarea Carb) 30
وہ بچے جو موٹے جسم، پسینے والے سر اور دانت نکلتے وقت پریشانی، نیند کی خرابی یا پیٹ خراب ہونے کی علامات کے ساتھ دانت نکالتے ہیں، ان کے لیے یہ دوا موثر ہے۔
• علامات: دانت نکلتے وقت ڈراؤنے خواب، بار بار جاگنا، منہ میں پانی کا جمع ہونا
• پوٹینسی: 30 طاقت
• خوراک: ہفتے میں دو بار
۳۔ چیمرومیلا (Chamomilla) 30
دانت نکلتے وقت اگر بچہ چڑچڑا ہو جائے، بار بار روتا ہو، ہر چیز منہ میں ڈالنے کی کوشش کرے، اور نیند متاثر ہو تو یہ دوا انتہائی مفید ہے۔
• علامات: ایک رخ پر گرنے کی خواہش، ماں کی گود میں رہنے کی ضد، دست یا ہلکی بخار کی شکایت
• پوٹینسی: 30 طاقت
• خوراک: دن میں دو بار یا حسبِ ضرورت
۴۔ میگ فاس (Magnesia Phos) 6X
اگر دانت نکلتے وقت بچہ دانتوں یا مسوڑھوں میں درد کی شکایت کرے یا چبانے میں تکلیف محسوس کرے، تو یہ دوا آرام دیتی ہے۔
• علامات: درد کم کرنے کے لیے گرم چیزوں کی طلب
• استعمال: دن میں دو بار 4 گولیاں
۵۔ مرکس سولیوبلس (Merc Sol) 30
اگر بچے کے منہ میں بدبو آنے لگے، مسوڑھوں میں سوجن یا پیپ کی کیفیت ہو، یا دانتوں پر پیلاہٹ یا دھاریاں آ جائیں تو یہ دوا مفید ثابت ہوتی ہے۔
• علامات: منہ میں زیادہ لعاب، زبان پر نشان، دانتوں میں کمزوری
• پوٹینسی: 30 طاقت
• خوراک: ہفتے میں دو بار
۶۔ سائیلیشیا (Silicea) 6X یا 30
وہ بچے جن کے دانت نکلنے کے بعد بھی کمزور ہوں، دانت گھسنے لگیں، یا وقت سے پہلے گر جائیں تو سائیلیشیا مفید ہے۔ یہ دانتوں کی مضبوطی میں مدد دیتی ہے۔
• علامات: پسینے والے ہاتھ پیر، جسمانی کمزوری، پٹھوں کی نرمی
• پوٹینسی: 6X یا 30 طاقت (علامات کے مطابق)
• خوراک: دن میں دو بار
اہم احتیاطی نکات
• تمام ادویات بچوں کی علامات اور مزاج کو مدِنظر رکھ کر دی جائیں۔
• خوراک اور طاقت کا تعین کسی ماہر ہومیوپیتھ سے مشورہ کر کے کریں۔
• مستقل مزاجی سے دوا دینے سے بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
• دودھ کے دانتوں کی صفائی کے ساتھ یہ ادویات بطور احتیاط استعمال کی جا سکتی ہیں۔
اختتامیہ
یاد رکھیں، دودھ کے دانت وقتی ہوتے ہیں مگر ان کی حفاظت دائمی فائدہ دیتی ہے۔ صاف دانت، صحت مند مسوڑے اور اچھی عادات نہ صرف بچوں کی خوبصورتی کو نکھارتی ہیں بلکہ مستقل دانتوں کی صحت کی ضمانت بھی بنتی ہیں۔ والدین کی طرف سے تھوڑی سی توجہ، مستقل مزاجی اور صحیح معلومات بچوں کو روشن اور صحت مند مسکراہٹ عطا کر سکتی ہے۔
دودھ کے دانتوں کی حفاظت ایک ایسی ذمہ داری ہے جو والدین کو نہ صرف روزمرہ کی صفائی سے ادا کرنی ہے بلکہ احتیاطی ہومیوپیتھک تدابیر کے ذریعے بچوں کو اندرونی طور پر بھی مضبوط بنانا ہے۔ ہومیوپیتھی ایک قدرتی طریقہ علاج ہے جو بغیر کسی مضر اثر کے بچوں کی نشوونما کو سہارا دیتی ہے۔ اگر یہ احتیاطی تدابیر وقت پر اختیار کر لی جائیں تو بچے مستقبل میں مضبوط دانتوں اور صحتمند مسکراہٹ کے ساتھ پروان چڑھ سکتے ہیں۔
یَا رَبِّ صَلِّ وَ سَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ •-•شکریہ!
اعلان و بے تعلقی کا اظہار
اس سائٹ پر موجود معلومات صرف تعلیمی مقاصد کے لیے فراہم کی جاتی ہیں۔ یہ کسی مستند ہیلتھ کیئر پروفیشنل کی رائے یا علاج کا متبادل نہیں۔ چونکہ ہر فرد کی طبی ضروریات مختلف ہو سکتی ہیں، لہٰذا اپنی صحت سے متعلق کسی بھی فیصلہ سے قبل اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔
تحریر: ڈاکٹر محمد ارشد(چائلڈسائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ)
ڈاکٹر محمد ارشد ایک سرشار، باصلاحیت اور بے لوث صحت کے پیشہ ور ہیں، جنہوں نے اپنی زندگی مریضوں کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی ہے۔ وہ ایک ماہر سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عمدہ طبی مصنف بھی ہیں۔ ان کی تحریریں نہ صرف علمی اور مفید ہوتی ہیں بلکہ قارئین کے لیے آسان اور دوستانہ انداز میں پیش کی جاتی ہیں۔
خدمات اور وژن: ڈاکٹر محمد ارشد ذہنی اور جسمانی دونوں پہلوؤں پر یکساں توجہ دیتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ علاج صرف جسم کا ہی نہیں، بلکہ روح اور ذہن کا بھی ہونا چاہیے۔ اسی لیے وہ ہومیوپیتھی اور سائیکوتھراپی کو یکجا کر کے جامع علاج فراہم کرتے ہیں۔ ان کا مشن ہر انسان تک صحت، سکون اور خوشحالی کو پہنچانا ہے۔ اپنے وسیع تجربے اور گہرے علمی فہم کو استعمال کرتے ہوئے وہ مریضوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کی مسلسل کوشش کرتے رہتے ہیں۔
آپ کی صحت، آپ کی اولین ترجیح ہونی چاہیے! اگر آپ کو یہ معلومات فائدہ مند لگیں تو ضرور شیئر کریں تاکہ اور لوگ بھی فائدہ اٹھا سکیں۔
ہم آپ کو اعلیٰ ترین معیار کی طبی معلومات فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔ اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہو تو براہ کرم اپنے دوستوں، اہل خانہ اور سوشل میڈیا پر شیئر کریں آپ کی شیئرنگ ہمیں جاری رکھنے میں حوصلہ دیتی ہے!
Title: Caring for Children's Milk Teeth – Early Steps Lay the Foundation for Lifelong Health
This article is authored by Dr. Muhammad Arshad (Child Psychotherapist & Homeopathic Consultant).
Edited and proofread by: Dr. Farah Khan
In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful
Milk teeth are not only responsible for a child’s adorable smile but also form the foundation for permanent teeth. Unfortunately, due to ignorance or minor negligence on the part of parents, these teeth can decay prematurely.
Primary Cause of Milk Teeth Decay: Bacterial Transmission
Many parents are unaware that the bacteria responsible for tooth decay can enter the baby’s mouth even before the first tooth emerges. These bacteria are often transferred from parents or caregivers through the following common habits:
• Cleaning a baby’s spoon with their own mouth or using the same spoon
• Putting the baby's pacifier or bottle ni**le in their own mouth to “clean” it
• Checking the baby’s food temperature with their tongue and then feeding the baby
Avoiding these habits significantly reduces the risk of bacterial transfer and promotes oral hygiene.
Early Cleaning and Brushing Habits
• Even before teething begins, gently rubbing the baby’s gums daily with a soft, clean, moist cloth can reduce bacterial growth.
• Once the first tooth appears, introduce a baby toothbrush with a soft head and fluoride toothpaste.
• Use only a rice-sized amount of toothpaste for brushing.
Bottle and Sweetened Beverages – A Silent Threat
• Putting a baby to sleep with a bottle of sweetened milk or juice can lead to a condition known as Baby Bottle Tooth Decay.
• If juice must be given after 6 months of age, limit it to once daily—no more than 4 ounces (about 120 ml), diluted with equal parts water.
• Avoid adding sugar to the baby’s diet before 1 year of age.
Avoiding Sugary Foods and Introducing a Cup
• Candies, chocolates, sticky sweets adhere to the teeth, producing acid that damages tooth enamel.
• Introducing a sippy cup around 7–8 months and transitioning to a regular cup by 15–16 months helps wean off the bottle.
Recognizing Early Signs of Tooth Decay
If you notice white or yellow spots on your child’s teeth, it may indicate early tooth decay. In such cases, promptly consult a pediatric dentist.
Preventive Homeopathic Medicines for the Care of Milk Teeth
1. CALCAREA PHOS 6X
This remedy plays a vital role in the development of bones and teeth, especially for children whose teeth erupt late or who appear weak during teething.
• Usage: 4 tablets, twice daily
• Duration: Can be used intermittently from 6 months to 3 years, particularly during teething phases.
2. CALCAREA CARB 30
Effective for children with a plump build, sweaty heads, and symptoms like disturbed sleep or digestive upset during teething.
• Symptoms: Night terrors, excessive salivation, restless sleep
• Potency: 30C
• Dosage: Twice weekly
3. CHAMOMILLA 30
Useful when teething causes irritability, constant crying, putting things in the mouth, or disrupted sleep.
• Symptoms: Prefers being held, crying on one side, diarrhea, mild fever
• Potency: 30C
• Dosage: Twice daily or as needed
4. MAGNESIA PHOS 6X
Relieves teething pain and gum sensitivity, especially when children seek warmth for relief.
• Symptoms: Relief from warm compresses or drinks
• Usage: 4 tablets, twice daily
5. MERC SOL 30
Indicated when there is bad breath, swollen or pus-filled gums, or discoloration on teeth.
• Symptoms: Profuse salivation, imprint of teeth on tongue, weakened teeth
• Potency: 30C
• Dosage: Twice weekly
6. SILICEA 6X OR 30
For children with weak teeth even after eruption, or when teeth wear down or fall out prematurely. Strengthens teeth and bones.
• Symptoms: Sweaty palms and feet, general weakness, soft muscles
• Potency: 6X or 30C (depending on symptoms)
• Dosage: Twice daily
Important Precautions
• All remedies should be selected according to the child’s symptoms and temperament.
• Always consult a qualified homeopathic physician for accurate dosage and potency.
• Consistency in administration ensures better results.
• These remedies may be used preventively along with regular dental hygiene.
Conclusion
Remember, although milk teeth are temporary, their care ensures lifelong oral health. Clean teeth, healthy gums, and good habits not only enhance a child’s appearance but also safeguard the health of permanent teeth. A little attention, consistency, and accurate knowledge from parents can bless their children with a bright and healthy smile.
Protecting milk teeth is a duty that goes beyond daily hygiene—it involves fortifying the child from within through preventive homeopathic strategies. Homeopathy, as a gentle and natural healing system, supports the healthy development of children without side effects. If such preventive measures are adopted in time, children can grow up with strong teeth and radiant smiles.
اللّٰهُمَّ صَلِّ وَ سَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيْرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِThank you!
Disclaimer
The information provided on this site is for educational purposes only and is not a substitute for professional medical advice or treatment. Since each individual’s health needs vary, please consult your healthcare provider before making any decisions regarding your child’s health.
About the Author – Dr. Muhammad Arshad
Dr. Muhammad Arshad is a dedicated, talented, and selfless healthcare professional who has devoted his life to patient care. A qualified child psychotherapist and homeopathic consultant, he is also an accomplished medical writer. His writings are not only informative and practical but presented in an easy and friendly style that resonates with readers.
Services and Vision
Dr. Arshad believes in holistic healing—addressing both mind and body. He combines homeopathy with psychotherapy to provide comprehensive treatment. His mission is to deliver health, peace, and well-being to every individual.
⚠ Necessary notes. We are sorry, treatment is not possible on Facebook. We don't respond to anyone on Facebook calls and Messenger. For an appointment, WhatsApp on 03228503744 following number. Note Please message or call WhatsApp number between evening (4:00 PM Pakistan GMT) and (11:00 PM Pakistan GMT) 03228503744
⚠ ضروری نوٹ۔ ہمیں افسوس ہے، فیس بک پر علاج ممکن نہیں ہے۔ ہمیں فیس بک کال اور میسنجر پر کسی کو بھی جواب نہیں دیتے۔ اپوائنٹمنٹ کے لیے درج ذیل نمبر 03228503744 پر واٹس ایپ کریں۔ نوٹ براہ کرم شام (4:00 PM Pakistan GMT) سے (11:00 PM Pakistan GMT) کے درمیان واٹس ایپ پر میسج کریں یا کال کریں WhatsApp نمبر 03228503744
In conclusion, VIRTUAL HEALTH CARE CLINIC offers a holistic approach to treating Children's Health. The above remedies can treat the condition's underlying causes and relieve discomfort. However, it is important to consult a qualified homeopathic practitioner for the correct dosage and duration of treatment. VIRTUAL HEALTH CARE CLINIC provides comprehensive care for various ailments, including Children's Health, and offers customized treatment plans based on individual requirements.
Please visit our website or call us to schedule an appointment or learn more about our services. Our friendly staff will be happy to assist you. Follow us on Facebook, Twitter, and Instagram for valuable insights into the world of homeopathy and holistic health. 📞For online consultation and treatment contact: WhatsApp: +92 322 8503744
اخیر
آخر میں ، ورچوئل ہیلتھ کیئر کلینک : بچوں کی صحت کے لیے ایک جامع نقطہ نظر پیش کرتا ہے۔ مندرجہ بالا علاج حالت کی بنیادی وجوہات کا علاج کرسکتے ہیں اور تکلیف سے راحت فراہم کرسکتے ہیں. تاہم، علاج کی صحیح خوراک اور مدت کے لئے ایک قابل ہومیوپیتھک پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا ضروری ہے. ورچوئل ہیلتھ کیئر کلینک : بچوں کی صحت اورمختلف بیماریوں کے لئے جامع دیکھ بھال فراہم کرتا ہے ، اور انفرادی ضروریات کی بنیاد پر اپنی مرضی کے مطابق علاج کے منصوبے پیش کرتا ہے۔
ملاقات کا وقت مقرر کرنے یا ہماری خدمات کے بارے میں مزید جاننے کے لئے، براہ کرم ہماری ویب سائٹ ملاحظہ کریں یا ہمیں کال کریں. ہمارا دوستانہ عملہ آپ کی مدد کرنے کے لئے خوش ہوگا. ہومیوپیتھی اور مجموعی صحت کی دنیا میں قیمتی بصیرت کے لئے فیس بک ، ٹویٹر اور انسٹاگرام پر ہمیں فالو کریں۔📞آن لائن علاج کے لیے رابطہ کریں: WhatsApp: +92 322 8503744

20/05/2025

ایکسروڈرما پگمینٹوسم:۔۔ایک نایاب جینیاتی مرض پر مفصل طبی اور ہومیوپیتھک تجزیہ
یہ آرٹیکل لیڈی ڈاکٹر انجم ناہید کا تحریرشدہ ہے۔ (اردو اور انگریزی میں) تدوین یاپروفنگ: ۔ ڈاکٹرمحمدارشد۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
❖تعارف: ۔ ایکسروڈرما پگمینٹوسم (ایکس۔پی) ایک نایاب، موروثی جینیاتی بیماری ہے، جس میں مریض کی جلد سورج کی شعاعوں (الٹرا وائلٹ شعاعوں) کی روشنی سے انتہائی حساس ہو جاتی ہے۔ یہ مرض ڈی۔این۔اے کی مرمت کرنے والے نظام (نکلیوٹائڈ ایگزیشن ریپیئر) میں نقص کے باعث پیدا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والے ڈی۔این۔اے کے نقصان کو جسم مرمت نہیں کر پاتا۔
❖اسباب:
• یہ بیماری وراثتی نقائص (Autosomal recessive mutations) کی بنا پر پیدا ہوتی ہے۔
• مختلف جینز میں نقص کے باعث ڈی۔این۔اے کی مرمت کا نظام ناکام ہو جاتا ہے۔
• اس بیماری کی کئی اقسام ہوتی ہیں جنہیں (ایکس۔پی۔اے سے ایکس۔پی۔جی اور ایکس۔پی۔وی) کے ناموں سے جانا جاتا ہے، اور ہر قسم ایک مختلف جین کی خرابی سے متعلق ہوتی ہے۔
❖علامات:
جلد سے متعلق:
• بہت ہلکی دھوپ میں شدید سن برن ہونا
• چہرے، گردن اور ہاتھوں پر جلد کی رنگت کا تبدیل ہونا (جھائیاں، سیاہ دھبے)
• جلد پر چھالے، زخم یا کھال اترنا
• جلد کی قبل از وقت جھریاں اور کمزوری
• جلد کا کینسر (جیسے: بیسل سیل کارسینوما، اسکوا مس سیل کارسینوما، میلانوما) جو بچپن ہی میں ظاہر ہو سکتا ہے
آنکھوں سے متعلق:
• روشنی سے شدید حساسیت
• مسلسل آنکھوں کی سوزش
• آنکھوں میں سرخی، جلن، خشکی
• قرنیہ (کارنیا) کا دھندلا ہونا، بصارت کی کمی یا اندھا پن
دماغی و اعصابی نظام:
(یہ علامات ہر مریض میں نہیں ہوتیں، مگر بعض کیسز میں ظاہر ہو سکتی ہیں)
• ذہنی پسماندگی
• اعصابی کمزوری، ریفلیکسز کا کم ہونا
• بولنے یا چلنے میں دشواری
• سماعت کی کمزوری
❖ایلوپیتھک (جدید طبی) علاج:
اس بیماری کا جدید طب میں کوئی مستقل علاج موجود نہیں۔
درج ذیل اقدامات سے مریض کی حالت کو بہتر رکھا جا سکتا ہے:
• مکمل دھوپ سے بچاؤ (لمبے کپڑے، سن گلاسز، سن اسکرین، چھتری وغیرہ)
• اینٹی آکسیڈنٹس (وٹامن سی، وٹامن ای، وٹامن اے) کا استعمال
• جلدی زخم یا چھالوں کا علاج
• جلد پر بننے والی رسولیوں کو سرجری یا لیزر سے ہٹانا
• جینیاتی مشورہ اور خاندانی اسکریننگ
❖ہومیوپیتھک نقطۂ نظر:
✓میازم کی نوعیت: ایکسروڈرما پگمینٹوسم میں بنیادی طور پر سفلسی مزاج (Syphilitic Miasm) غالب ہوتا ہے، جو ٹشوز کے بگاڑ، تحلیل اور کینسر کی طرف لے جاتا ہے۔ ساتھ میں سورا (Psora) بھی موجود ہوتا ہے جو حساسیت، الرجی اور جلدی سوزش کو ظاہر کرتا ہے۔
❖ہومیوپیتھک علاج کے اہداف:
• بیماری کی رفتار کو سست کرنا
• جلد، آنکھوں اور اعصابی علامات کو قابو میں لانا
• قوت مدافعت کو مضبوط کرنا
• جلدی کینسر یا رسولیوں کی روک تھام کرنا
❖مفید ہومیوپیتھک ادویات:
۱۔ نیٹرم کاربونیکم
• سورج کی روشنی سے چھالے، سن برن، حساسیت
• دماغی کمزوری، غفلت
• خوراک: ۳۰ طاقت دن میں ایک بار یا ۲۰۰ طاقت ہفتہ میں ایک بار
۲۔ نیٹرم میوریایٹیکم
• سورج سے الرجی، جلد پر دھبے، خشک ایگزیما
• حساس، غمزدہ اور خاموش طبعیت
• خوراک: ۲۰۰ طاقت یا ۱ایم طاقت ہفتہ وار
۳۔ کالی آرسینیکم
• سخت اور کینسر کی طرف مائل جلدی زخم
• جلن، خارش، دیر سے بھرنے والے زخم
• خوراک: ۲۰۰ یا ۱ایم طاقت ہفتہ میں ایک بار
۴۔ کارسینوسنم
• خاندانی کینسر کی تاریخ والے بچے
• ذہین، حساس اور کامل پرست فطرت
• جینیاتی کمزوری میں مفید
• خوراک: ۲۰۰ یا ۱ایم طاقت ماہ میں ایک بار
۵۔ تھوجا آکسیڈینٹالس
• جلد پر گلٹیاں، مسے، رسولیاں
• جینیاتی نقائص یا ویکسین کے نقصانات میں مؤثر
• خوراک: ۲۰۰ طاقت ہفتہ میں ایک بار
۶۔ سلیشیا
• زخم دیر سے بھرنا، جسمانی کمزوری
• پسینہ، نڈھال اور کمزور بچے
• خوراک: ۶ طاقت دن میں دو بار یا ۳۰ طاقت ہر تیسرے دن
۷۔ سلفر
• جلد میں گرمی، خارش، جلن
• ذہین مگر خود پسند بچے
• بیچ میں دی جانے والی دوا کے طور پر: ۲۰۰ طاقت ماہ میں ایک بار
❖اہم ہدایات:
• کسی بھی دوا کے استعمال سے قبل مکمل کیس ہسٹری اور علامات کی روشنی میں ماہر ہومیوپیتھک معالج سے مشورہ لازمی ہے۔
• سورج کی روشنی سے مکمل پرہیز ہر حال میں ضروری ہے۔
• ہر نئی جلدی علامت یا رسولی کی صورت میں فوری میڈیکل اسکریننگ لازمی ہے۔
• ہومیوپیتھک علاج لمبے عرصے تک مسلسل اور مشورے سے جاری رکھنا ضروری ہے۔
❖نتیجہ:۔ ایکسروڈرما پگمینٹوسم ایک پیچیدہ مگر قابو پانے والا مرض ہے۔ ہومیوپیتھی اس میں علامتی، مزاجی اور موروثی بنیادوں پر بہترین مدد فراہم کر سکتی ہے۔
اگرچہ مکمل شفا ممکن نہیں، مگر زندگی کا معیار بہتر بنانا، علامات پر قابو پانا، اور کینسر سے بچاؤ ہومیوپیتھک علاج کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے — بشرطیکہ علاج مسلسل اور ماہر کے مشورے سے کیا جائے۔
اعلان ، بے تعلقی کا اظہار:۔اس سائٹ پر شامل معلومات صرف تعلیمی مقاصد کے لیے ہیں اور اس کا مقصد کسی ہیلتھ کیئر پروفیشنل کے ذریعے طبی علاج کا متبادل نہیں ہے۔ منفرد انفرادی ضروریات کی وجہ سے، قاری کو اپنے معالج سے مشورہ کرنا چاہیے تاکہ قارئین کی صورت حال کے لیے معلومات کی مناسبیت کا تعین کیا جا سکے۔تحریر: ڈاکٹر انجم ناہید
ڈاکٹر انجم ناہید ایک سرشار صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور خاتون ہیں جو مریض کے لیے صحت کی دیکھ بھال یا طبی مواد لکھنے میں مہارت رکھتی ہیں۔ ڈاکٹر انجم ناہید صحت کی دیکھ بھال کے مختلف منصوبوں میں جامع تعاون کی پیشکش کرنے میں ایک تجربہ کار پیشہ ور ہیں۔ ڈاکٹر انجم ناہید عملی تجربے کے ساتھ حاصل کردہ وسیع علم کو حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ مزید پڑھیں: ڈاکٹر انجم ناہید
مندرجہ بالا تحریر اور ریسرچ محترمہ انجم ناہید ارشد (مرحومہ) کی ڈائری سےماخوذ ہے۔ اور پوسٹ کیلئے رشیدہ، انجم میموریل ہیلتھ کیئر اسلام آباد پاکستان کےکواڈینیٹرآفیسرڈاکٹرمحمدارشد (سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ) نے ترتیب و پروفنگ کی ہے۔ محترمہ لیڈی ڈاکٹر انجم ناہید ارشد (مرحومہ) آٹھ مارچ دو ہزار دس کو اس دنیا فانی سے رحلت فرما گئیں تھیں۔ آپ سے التماس ہے کہ اگر آپ اس پوسٹ سے مستفیدہوئے ہیں یا ہو رہے ہیں تو محترمہ لیڈی ڈاکٹر انجم ناہید ارشد (مرحومہ) طرف سے کچھ صدقہ کر دینا، یا ایک دفعہ سورۃ فاتح اور درود پڑھ کر ان کے لئے مغفرت کی دعا کردینا🤲
Xeroderma Pigmentosum (XP) — A Detailed Medical and Homeopathic Analysis
The Article was written by Lady Doctor Anjum Naheed (In English and Urdu).
Editing and derivation: - Dr. Muhammad Arshad
In the name of God, Most Gracious, Most Merciful.
Introduction: Xeroderma Pigmentosum (XP) is a rare, inherited, genetic disorder characterized by extreme sensitivity to the ultraviolet (UV) rays of the sun. It results from a defect in the DNA repair mechanism, specifically in the nucleotide excision repair (NER) pathway, which normally helps repair UV-induced DNA damage.
❖ Causes:
• XP is caused by autosomal recessive mutations in any one of several genes responsible for repairing UV-damaged DNA.
• This results in inability to repair DNA damage caused by sunlight.
• There are several subtypes of XP (XPA to XPG and XPV), each related to mutations in different genes.
❖ Symptoms:
Skin:
• Severe sunburn after minimal sun exposure
• Freckling and hyperpigmented patches on sun-exposed areas (face, neck, hands)
• Recurrent sores, crusting, or lesions on the skin
• Skin thinning and premature aging
• Development of skin cancers, such as squamous cell carcinoma, basal cell carcinoma, or melanoma, often at a young age
Eyes:
• Photophobia (light sensitivity)
• Chronic eye inflammation
• Redness, dryness, or burning sensation
• Corneal opacities or eventual vision loss
Neurological (in some cases):
• Mental retardation or cognitive decline
• Delayed reflexes
• Hearing loss
• Poor motor coordination or speech delays
❖ Modern Medical Management:
There is no definitive cure for XP. Management focuses on preventing UV exposure and treating the consequences:
• Strict UV protection (protective clothing, sunglasses, high-SPF sunscreens)
• Antioxidants (Vitamin C, E, A) to protect cells
• Cryotherapy or laser therapy to remove lesions
• Surgical removal of cancerous skin growths
• Genetic counseling for affected families
❖ Homeopathic Perspective:
✓ Miasmatic Understanding:
• XP primarily involves a Syphilitic miasm, which is associated with tissue destruction, degeneration, and malignancy.
• A Psoric component is also present, reflected in hypersensitivity, allergic skin tendencies, and inflammation.
❖ Homeopathic Treatment Objectives:
• Slow the disease progression
• Alleviate skin and eye symptoms
• Strengthen the immune system
• Prevent or manage malignant changes
❖ Useful Homeopathic Remedies:
1. NATRUM CARBONICUM
• Skin blisters and sunburns after sun exposure
• Extreme photosensitivity
• Weakness and mental dullness
• Dosage: 30C once daily or 200C once weekly
2. NATRUM MURIATICUM
• Sun allergy with pigmented skin, dry eczema
• Reserved, grief-prone temperament
• Skin cracks or erupts after sunlight
• Dosage: 200C or 1M once weekly
3. KALI ARSENICOSUM
• Precancerous lesions, hardened skin eruptions
• Intense burning, slow-healing wounds
• Dosage: 200C or 1M once weekly
4. CARCINOSINUM
• Family history of cancer
• Intelligent, sensitive, perfectionist children
• Preventive in genetic disorders
• Dosage: 200C or 1M once monthly
5. THUJA OCCIDENTALIS
• Skin growths, warts, early tumor tendencies
• Suited to genetic abnormalities and vaccine effects
• Dosage: 200C once weekly
6. SILICEA
• Poor wound healing, immune weakness
• Sweating, undernourished children
• Dosage: 6X daily or 30C once every few days
7. SULPHUR
• Chronic itching, heat and burning of skin
• Intellectual but messy and self-centered nature
• As an intercurrent remedy: 200C once monthly
❖ Important Notes:
• A deep individualized case analysis is essential before prescribing constitutional remedies.
• A well-tailored homeopathic plan based on full symptom history, photos, and reports can greatly improve the child’s condition.
• Consistent UV protection remains non-negotiable.
• Regular dermatological monitoring for new growths or cancer signs is critical.
📌 Conclusion: Xeroderma Pigmentosum is a complex but manageable condition, and homeopathy offers a supportive, symptom-based, and miasmatic approach. While complete cure may not be guaranteed, improvement in quality of life, immune regulation, and cancer prevention is possible—provided treatment is long-term, professional, and personalized.
Thanks! We greatly try to provide you with the prefect’s highest-quality medical information.
Please share this article if you like it. You help us continue!
Disclaimer: - The information included on this site is for educational purposes only and is not intended to be a substitute for medical treatment by a healthcare professional. Because of unique individual needs, the reader should consult their physician to determine the appropriateness of the information for the reader’s situation. Written by Dr. Anjum Naheed
Dr. Anjum Naheed is a dedicated healthcare professional with expertise in writing patient-friendly healthcare or clinical content. Dr. Anjum Naheed is an experienced professional in offers comprehensive support to various healthcare projects. Dr. Anjum Naheed uses extensive knowledge gained along with practical experience to achieve... Read More About: Dr. Anjum Naheed
The above writing and research are derived from the diary of Ms. Anjum Naheed Arshad (deceased). Rashida Anjum Memorial Healthcare Islamabad Pakistan Coordinating Officer Dr. Mohammad Arshad (Psychotherapist and Homeopathic Consultant) has arranged and proofed for the post. Ms. Lady Dr. Anjum Naheed Arshad (deceased) passed away from this world on March 8, 2010. If you have benefited from this post or are benefiting from this post, please donate to some charity on behalf of Ms. Lady Dr. Anjum Naheed Arshad (deceased), or read Surah Fateh and Durood once and pray for her forgiveness.
Conclusion
In conclusion, VIRTUAL HEALTH CARE CLINIC offers a holistic approach to treating Xeroderma Pigmentosum (XP). The above remedies can treat the condition's underlying causes and relieve discomfort. However, it is important to consult a qualified homeopathic practitioner for the correct dosage and duration of treatment. VIRTUAL HEALTH CARE CLINIC provides comprehensive care for various ailments, including Xeroderma Pigmentosum (XP), and offers customized treatment plans based on individual requirements.
To schedule an appointment or learn more about our services, please visit our website or give us a call. Our friendly staff will be happy to assist you.
Follow us on Facebook, Twitter, and Instagram for valuable insights into the world of homeopathy and holistic health. 📞For online consultation and treatment contact: WhatsApp: +92 322 8503744
اخیر
آخر میں ، ورچوئل ہیلتھ کیئر کلینک : ایکسروڈرما پگمینٹوسم کے لیے ایک جامع نقطہ نظر پیش کرتا ہے۔ مندرجہ بالا علاج حالت کی بنیادی وجوہات کا علاج کرسکتے ہیں اور تکلیف سے راحت فراہم کرسکتے ہیں. تاہم، علاج کی صحیح خوراک اور مدت کے لئے ایک قابل ہومیوپیتھک پریکٹیشنر سے مشورہ کرنا ضروری ہے. ورچوئل ہیلتھ کیئر کلینک : ایکسروڈرما پگمینٹوسم سمیت مختلف بیماریوں کے لئے جامع دیکھ بھال فراہم کرتا ہے ، اور انفرادی ضروریات کی بنیاد پر اپنی مرضی کے مطابق علاج کے منصوبے پیش کرتا ہے۔
ملاقات کا وقت مقرر کرنے یا ہماری خدمات کے بارے میں مزید جاننے کے لئے، براہ کرم ہماری ویب سائٹ ملاحظہ کریں یا ہمیں کال کریں. ہمارا دوستانہ عملہ آپ کی مدد کرنے کے لئے خوش ہوگا. ہومیوپیتھی اور مجموعی صحت کی دنیا میں قیمتی بصیرت کے لئے فیس بک ، ٹویٹر اور انسٹاگرام پر ہمیں فالو کریں۔📞آن لائن علاج کے لیے رابطہ کریں: WhatsApp: +92 322 8503744

18/05/2025

پچاس کی دھائی میں دوسری شادی (ہومیو ادویات ناامیدی میں بھی امید کی کرن جگاتی ہیں۔)
تحریر و پیشکش:ڈاکٹر محمدارشد (سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ)
جنوری 2011کی بات ہے قارئین یہ کیس ایک پچاس سالہ رنڈوے مرد کا ہے، جو دوسری شادی کرنے جا رہا تھا۔ مریض نے تین سے چار ماہ پہلے جب رابطہ کیا تو کچھ یوں اپنا احوال پیش کیا!
"ڈاکٹر صاحب! میری پہلی بیوی کی وفات کو دس برس بیت گئے ہیں اسے کینسر تھا میرے اس سے چار بچے ہیں ، وہ اس وقت بہت چھوٹے تھے سو میں نے اس لیے اس وقت دوسری شادی کا قدم نہیں اٹھایا تھا تاکہ بچوں کو نفسیاتی طور پر کوئی تناؤ نہ آئیں، اور کہیں میری بھی توجہ ان سے ہٹ نہ جائے۔ اب بچے بھی بڑےہو گئے ہیں کچھ۔ تو انکی رضامندی سے یہ قدم اٹھانے جا رہا ہوں۔ میری ذاتی طور پر تو اتنی کوئی خواہش نہیں البتہ میری والدہ بہت اصرار کر رہی ہیں ، انکی خواہش ہے کہ میں اب نئی زندگی کا آغاز کروں، تاکہ مجھے بھی باقی زندگی گزارنے کے لیے شریکِ سفر میسر ہو۔
اب جہاں میری شادی ہونے جا رہی ہے وہ میری ماموں زاد ہے اور طلاق یافتہ ہے ، مجھ سے عمر میں آٹھ سال کم ہے، سر جنسی طور پر دیکھا جائے تو میری اتنی بساط (جسمانی طاقت)نہیں ہے کہ میں شادی جیسا قدم اٹھاؤں اور یہ مسائل میرے ساتھ بہت ہی پرانے ہیں،ڈاکٹرصاحب مشت زنی بہت زیادہ کی ہے جوانی میں ، پہلی بیوی کے ساتھ بھی ہمبستی کرتے ہوئے ٹائمنگ اور انتشار کا مسئلہ رہتا تھا، لیکن سر اب تو کافی سال بیت گئے زندگی فطرتی جنسی ٹریک سے ہٹ گئی ہے ، تو مجھے ہچکچاہٹ بھی بہت ہے اور ڈر سا بھی ہے ، کہ پتہ نہیں کیا ہوگا کسی قسم کی شرمندگی نہ ہو جائے، فی الوقت میرے اندر نہ تو کوئی جنسی ہیجان ہے ، اور نہ ہی عضوِ مخصوص میں کوئی حرکت(اریکشن ) ہے ۔ بالکل بے جان ہو ایسی کیفیت ہے، میں شادی کو روکنے کے لیے یہ کمزوری والا معاملہ اعلانیہ بتا بھی نہیں سکتا ۔ میرے پاس صرف تین ماہ ہیں ، اسی میں کوئی حل ہوگا تو میں یہ قدم اٹھاؤں گا ۔ ورنہ کسی کی بھی زندگی کو ایسے امتحان میں ہر گز نہیں ڈالوں گا ، بلکہ انکار کر دوں گا ۔ سر آپ کے بہت سے پیچیدہ کیسز بھی پڑھتا ہوں ماشاءاللّٰہ انہیں شفاء ہوتی ہے میرے لیے بھی کوشش کریں تاکہ میں اپنی نئی زندگی کا آغاز کرسکوں ۔ "
احبابِ ذی وقار مریض کی تمام تر گفتگو کو دھیان سے سننے اور سمجھنے کے بعد میں نے مریض کو ایک ماہ کی دوا دی!! جس میں
1. اینا کارڈیم دو سو:۔ جو پندرہ روز روزانہ صبح ایک خوراک لینا تھی۔
2. کالی فاس تیس میں :۔ جو روزانہ دن میں تین مرتبہ پورے تیس روز استعمال کرنا تھی۔
3. نیفرلیٹئم مدرٹینکچر:۔ جو پندرہ روز تک روزانہ دن میں تین مرتبہ استعمال کرنا تھا۔
4. ایوینا ساٹیوا مدرٹینکچر: جو تیس روز تک روزانہ دن میں تین بار استعمال کرنا تھا۔
اب میں آپ کو بتاتا ہوں ان ادویات کو دینے کا سبب کیا تھا ۔ میں نے یہی دوائیں دینا کیوں ضروری سمجھا ؟ آئیے سلسلہ در سلسلہ سمجھتے ہیں!
سب سے پہلے ہم اس کیس کا میازم(میازمی نظریہ) پرکھتے ہیں۔
میرے مطابق اس کیس کا میازم سائیکوسفِیلیٹِک مَجمُوعہ مزاجی علامات تھا۔ میں وضاحت بھی ضرور دوں گا : مشت زنی کی پرانی عادت ، دبے ہوئے جذبات اور جنسی کمزوری، یہ سائیکوٹک میازم کی وراثتی آمیزش یا مزمن اثرات ہیں ۔ امید کا ختم ہو جانا ، عضوِ خاص کا بے جان ہونا، زندگی سے اداسی، کسی چیز کا اثر نہ لینا۔
سفیلیٹک میازم کی وراثتی آمیزش یا چھپا ہوا زہریلا اثر ہیں .. یعنی اس مریض میں پرانی غلط عادت، احساساتی یا جذباتی اداسی، فزیکل کمزور ہونا سب کچھ ملا ہوا تھا ۔ سو اس لیے یہ سفیلیٹک میازم کی وراثتی آمیزش مبتلا ہو رہا تھا : اب بات کی جائے کہ علامات کے تحت آخر کونسے اعضاء زیادہ متاثر تھے اور دوا کے چناؤ میں یہ بہت اہم پہلو ہوتا ہے۔ مجھے مریض کا اعصابی نظام بہت متاثر لگا کیونکہ تھکن یا کمزوری , گھبراہٹ اور ہمت نہ ہونے جیسی علامات موجود تھیں ۔ مریض کے جنسی اعضاء متاثر تھے ۔ کیونکہ انتشار کا نہ ہونا , بالکل ہی کوئی حرکت نہ ہونا اور بے حسی جیسی کیفیات اس طرف اشارہ کر رہی تھیں .. اس کے علاوہ مریض کے جذبات متاثر تھے، اسی لیے اس کے اندر ڈر ، شرم ، اندرونی کمزوری ، اور شاید وہ خود سے نفرت بھی کرتا ہوگا ، اپنی پرانی ہسٹری کے سبب .. مجھے مریض کی حیاتی قوت (وائٹل فورس) کافی خراب لگی ۔ کیونکہ پورا سسٹم کمزور ہوگیا تھا ، اور بالکل کام نہیں کر رہا تھا!
قارئین اب مجھے ایسی دواؤں کی تلاش تھی جو مریض کو ہر زاویے سے سپورٹ کرتیں اور اسکی انرجی کو بحال کرتیں ! مریض کے مسائل کوٹھیک کرنے کے لیے میرا سب سے پہلاہدف اس بات پر ہونا تھا کہ مریض کی ذہنی و جذباتی رکاوٹ دور ہو، اس کے اندر ہمت پیدا ہو اور وہ جو یہ سوچ رہا ہے کہ میں کچھ کرسکوں گا یا نہیں یا پتہ نہیں کیا ہوگا جیسے خیالات اسکا پیچھا چھوڑ دیں، اس لیے مجھے اینا کارڈیم کو چننا پڑا ، اور سونے پر سہاگہ اناکارڈیم کی میازم (میازم کی مکمل تفہیم، علامات، اثرات اور علاج کی رہنمائی) بھی سائیکو سفلیٹک ہے ۔ جس نے مریض کوجنسی مضبوطی کے ساتھ ساتھ جنسی جذبات بھی دینے تھے۔ مگر جہاں جنسی جذبات کی ضرورت تھی، وہاں کیسے بھول سکتا تھا کہ نروز سگنلز کے لیے نروز کی انرجی ہونا بہت ضروری ہے، اور وقت کی قلت کے سبب کوئی ایسا قدم ضرور اٹھانا ہے جو مثبت اثرات کو مزید تیزی فراہم کرے۔ تو یہاں مجھے کیلیم فاس فوریکم کا خیال آیا۔ جس نے فوراً دل و دماغ کو طاقت مہیا کر کے نروز کی انرجی بحال کرنا تھی، اور تھکن کو بھی دور کرنا تھا تاکہ اناکارڈیم کے لیے راستہ کلیئر ہو اور مریض کو ایموشنلی طاقت ملے ۔ اب جہاں جسم میں نفسیاتی رد و بدل موجود تھا وہاں، کچھ ساختی یا پیتھالوجیکل تبدیلیاں بھی دِکھ رہی تھیں جنہیں بحال کرنا انتہائی اہم تھا کیونکہ اگر جسمانی طور پر مریض پرسکون نہیں ہوگا تو نفسیاتی طور پر تناؤ بڑھے گا اسی لیے مجھے مریض کے انڈوکرائن نظام اور حیاتِ داخلی کی توانائی کو بحال کرنا تھا یعنی مریض کی جنسی خواہش اجاگر کرنے اور اس کے جنسی اعضاء کو واپس زندہ کرنے کی کوشش کرنا تھی ۔ اور ایسی تبدیلیوں میں مدرٹنکچرز بہت مؤثر رہتے ہیں ۔ یہاں مجھے مریض کے جنسی نظام کودوباہ بحال کرنے کے لیے نیفرلیٹئم مدرٹینکچر دینا پڑا ۔ جو کہ مردانہ اعضاء کو واپس زندہ کرنے کی قدرت رکھتا ہے ۔ اور وہاں بہترین کام کرتا ہے جہاں جنسی خواہش بالکل نہ ہو اور انتشار کو بحال کرنے میں بہترین کردار ادا کرتا ہے ۔ احباب مریض کی جلق کی ہسٹری کو بھی زیرِ غور رکھنا تھا کہ کیونکہ اپنی پہلی شادی کے ازدواجی تعلق میں بھی مریض اتنا آئیڈیل نہیں تھا ۔ اب فوکس کرنے کوسٹیفی سگیریا موجود تھی مگر واضح کردوں وہ یہاں اس لیے نہیں دے سکتا تھا کیونکہ سٹافی سیگریا ایک گہرے اثرات رکھنے والی ہومیوپیتھک دوا ہے۔ اگر خوراک کے استعمال یا پوٹینسی کے چناؤ میں کوئی رد و بدل ہوتی تو وہ دیگر دواؤں کے اثرات کو وقتی طور پر دبا دیتی ۔ جو بحال تو ہو جاتے مگر وقت لیتے ۔ اور یہاں وقت کم تھا۔ اس لیے مجھے ایک ایسا مدر ٹنکچر چننا تھا جو دیگر دواؤں کے ساتھ معاونت کرے اور کیس کو پیچیدگی سے باہر نکال دے ۔ تو میں نے ایوینا ساٹیو مدر ٹنکچر کو اس مقصد کے لیے سب سے بہترین سمجھا کیونکہ یہ پوری باڈی اور مائینڈ کے لیے قدرتی ٹانک ثابت ہوتا ۔ ماسٹربیشن کی وجہ سے جو بھی اثرات اس کیس کے مطابق تھے وہ دور کر دیتا۔ جنسی نظام اور دماغ دونوں کو طاقت دیتا ، قوتِ حیات بڑھاتا اور اعصابی نظام کودرست کرتا ۔ میں نے جن وجوہات کی بنیاد پر یہ ہومیوپیتھک علاج کا پلان چنا تھا اسکا نتیجہ یہ ملا کہ مریض نے دوا منگوانے کے بعد تین ماہ تک کوئی رابطہ نہ کیا اور نہ ہی کوئی خیر خبر فراہم کی
البتہ چند روز قبل مریض نے رابطہ کیا اور کہا " معذرت ڈاکٹر صاحب! میں بہت شرمندہ ہوں آپ میرے محسن ہیں اور میں اب تک آپکو اپنی کوئی خیر خبر نہیں دے سکا ۔ آپ سے دوا منگوا کر میں نے ایک ماہ پورا بالترتیب دوا استعمال کی ۔ اور اللہ کا بے حد فضل ہوا کہ پہلے پندرہ روز میں ہی میں اسی فیصد شفایاب ہو گیا تھا ۔ مگر میں نے دوا کو مکمل ختم کیا ۔ اس ایک ماہ کے بعد ہی میری شادی بھی ہوگئی تھی ۔ الحمدللہ مکمل طور پر مطمئن ہوں دوا سے مکمل شفایاب ہو چکا ہوں، یہاں تک کہ پرانی چند کمزوریاں بھی دور ہوچکی ہیں ۔ اور رب العالمین کے فضل سے ایک ہفتہ ہوگیا ہے کہ بیوی امید سے ہے۔ آپکی دوا نے بہت زیادہ قوت فراہم کی ہے جزاک اللہ"
قارئین اس کا مطلب یہ ہوا کہ میں نے کیس کا تجزیہ کرنے کے بعد جو فیصلے لیے تھے وہ درست ثابت ہوئے الحمدللہ ہر دوا نے ایک خاص سسٹم کو ٹارگٹ کیا میازمیٹک رکاوٹ کو ہٹایا ۔ اور نتیجتاً پورے سسٹم کو قوت حیات بخشی ۔ اور فطری طریقے سے زندگی نارمل ہوگئی۔
قارئین تمام تر طبی سائنس؛ تمام تر تجربے اور مشاہدے ؛ تمام تر علم طب بالکل فیل ہے، اگر ربِ کائنات کا حکم شفاء نہ ہو تو۔ پس یہ اسی کے حکم سے ہوا ہے۔ "ڈاکٹر محمد ارشد " (اے اللہ !)تو پاک ہے ۔ ہمیں تو صرف اتنا علم ہے جتنا تو نے ہمیں سکھا دیا ، بے شک تو ہی علم والا، حکمت والا ہے۔اس کی شکر گزار ہوں جس نے عزت میں اضافہ فرما دیا .. !
ماشاءاللہ ! واضح کرتا چلوں کیس میں استعمال ہونے والی ادویات صرف اسی مریض کے لیے تھیں آپ کی علامات اگر اس سے ملتی جلتی ہیں تو اس کا مطلب ہر گز نہیں کہ آپ کے لیے بھی یہی دوائیں ہونگی لہذا احتیاط کیجئے گا
میری ہر کیس میں یہی کوشش ہوتی ہے کہ بھرپور محنت کے بعد کیس کے متعلق قدم اٹھایا جائے. تاکہ مریض کا وقت اور پیسہ ضائع نہ ہو۔ بیشک شفاء اللّٰہ ہی دے گا مگر پھر بھی خدانخواستہ شفاء نہ ہونے پر ضمیر تو مطمئن ہوگا ناں کہ کوشش تو اچھی کی تھی اور دل سے کی تھی۔ پچھلے ستائیس سال سے متعدد جنسی امراض کے کیسز ڈیل کر چکا ہوں اور الحمدللہ کامیابی کا ریکارڈ 90 فیصد ہے اور واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اس میں میرا کوئی کمال نہیں سب اللّٰہ پاک کی مدد اور حکم سے ہوا ہے۔ ایک اور اگر آپ بھی علاج کے خواہش مند ہوں تو رابطہ ضرور کریں البتہ میں اب آن لائن ہی علاج کرتا ہوں ۔
تحریر و پیشکش:ڈاکٹر محمدارشد (سائیکوتھراپسٹ اور ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ) و رچوئل ہیلتھ کیئرکلینک اسلام آباد پاکستان (واٹس ایپ 03228503744صبح گیارہ سے رات آٹھ بجے کے درمیان کال کریں(
Second Marriage in the Fifties (Homeopathic Remedies Spark Hope Even in Hopelessness)
Written and presented by: Dr. Muhammad Arshad (Psychotherapist & Homeopathic Consultant)
This case dates back to January 2011. Readers, it involves a 50-year-old widower who was planning to remarry. When he first contacted me about three to four months earlier, this is how he shared his condition:
"Doctor, it's been ten years since my first wife passed away from cancer. I have four children with her, and they were very young at the time, which is why I didn’t remarry then—I didn’t want to create any psychological pressure for them, nor did I want my attention to shift away from them.
Now that the children are older and have given their consent, I’m considering remarrying.
Personally, I don’t have much desire for it, but my mother is very insistent. She wants me to begin a new chapter of life so that I can have a companion in the years to come.
The woman I’m marrying is my maternal cousin. She is divorced and eight years younger than me.
Doctor, to be honest, I don’t have the physical capacity for this step. I’ve had long-standing issues. I practiced excessive ma********on in my youth, and even with my first wife, I had problems with er****on and premature ej*******on.
But now, it’s been years. My life has gone completely off the natural sexual track. I feel hesitation, even fear. I don’t want to be humiliated or embarrassed. At the moment, I feel no sexual arousal, no er****on—completely lifeless.
I can’t openly disclose this weakness to stop the marriage.
I have only three months. If there’s a solution within this time, I’ll proceed with marriage. If not, I won’t risk ruining someone else’s life.
Doctor, I’ve read about your success in many complicated cases. Please try something for me too, so I can start a new life.”
Respected Readers, after listening carefully and analyzing the patient's situation, I prescribed a one-month treatment plan consisting of the following homeopathic remedies:
1. Anacardium 200 – one dose every morning for 15 days.
2. Kali Phos 30 – three times daily for 30 days.
3. Nuphar Luteum Mother Tincture – three times daily for 15 days.
4. Avena Sativa Mother Tincture – three times daily for 30 days.
Let me explain why I chose these particular remedies.
Let’s understand it step by step.
Miasmatic Analysis of the Case
According to my evaluation, the patient’s case had a combined psychotic and syphilitic miasmatic background. Here's why:
• A long history of ma********on
• Repressed emotions
• Sexual weakness
• These symptoms pointed to inherited psychotic tendencies or chronic suppressive effects.
On the other hand, signs of:
• Lost hope
• Lifeless genitalia
• Emotional sadness
• Lack of reactivity..all indicated a syphilitic miasm—that is, deep-seated emotional and physical degeneration.
Thus, the patient showed traits of both emotional suppression and physiological decay.
Now let’s look at which body systems were most affected:
• Nervous System:
• The patient experienced fatigue, lack of confidence, and nervous debility.
• Reproductive System:
• Symptoms like erectile dysfunction and sexual numbness were clearly present.
• Emotions and Will Power:
• Fear, shame, inner weakness, and possibly self-loathing due to his past.
• Vital Force:
• The patient's life energy was significantly depleted, indicating a non-functional system.
Selection of Medicines and Their Purpose
So, I needed remedies that would support the patient from every angle—mental, emotional, physical, and sexual—and revive his energy.
1. Anacardium 200
This was chosen to:
• Remove psychological barriers
• Instill courage and confidence
• Eliminate self-doubt and pessimistic thoughts
It is a classical psycho-syphilitic remedy, making it ideal for this deep-rooted case. It also helps in awakening suppressed sexual feelings.
2. Kali Phos 30
This cell salt energizes the nerves and the brain.
It combats:
• Nervous exhaustion
• Mental fatigue
• Emotional dullness
Its purpose here was to quickly energize the nervous system, helping Anacardium act more effectively.
3. Nuphar Luteum Mother Tincture
This is a highly effective remedy to:
• Restore vitality to the male sexual organs
• Address complete sexual apathy and erectile dysfunction
• Given the patient’s history, it was essential to include this.
4. Avena Sativa Mother Tincture
I chose this as a natural tonic for mind and body.
It:
• Rejuvenates nervous and sexual strength
• Counters the damage from excessive ma********on
• Supports the action of other remedies without interfering with them
Some may ask why Staphysagria wasn't used, especially with a history of suppressed sexuality.
While Staphysagria could have worked well, it's a deep-acting constitutional remedy. A misjudged potency or dose could suppress the action of other remedies temporarily.
Given the time constraint, I needed a gentle yet effective remedy that harmonized with others—hence Avena Sativa was preferred.
In conclusion, this case highlights how homeopathy revives even what seems hopeless.
A holistic, well-analyzed prescription can rekindle lost vitality, restore self-confidence, and allow someone to start a new chapter in life with dignity and strength.
This case is a testament to the power of individualized, miasmatic-based homeopathic treatment.
Dr. Muhammad Arshad
Psychotherapist & Homeopathic Consultant
Here is the English translation of your text, written in a professional and heartfelt tone, while preserving your original message and sentiments:
A Successful Case – All Praise to Allah
Dear readers,
This means that the decisions I made after thoroughly analyzing the case proved to be accurate, Alhamdulillah. Each medicine targeted a specific system, removed the underlying miasmatic obstruction, and as a result, revitalized the entire system. Ultimately, the patient’s life returned to a natural and healthy state.
Let me humbly remind you: all medical science, all observation, all clinical experience and knowledge fail completely—if the command for healing does not come from the Lord of the Universe.
So indeed, it was only by His Divine Will that this healing took place.
(O Allah!) You are Pure. We have no knowledge except what You have taught us. Surely, You are the All-Knowing, the All-Wise.
I am deeply thankful to Him who has blessed me with increased honor and success.
Ma Shaa Allah!
Let me make it clear: the medicines used in this case were specifically prescribed for this patient only. If your symptoms appear similar, it does not necessarily mean that the same remedies will work for you. Therefore, please be cautious and do not self-medicate.
In every case, I make it my priority to move forward only after dedicated and detailed analysis. My goal is always to avoid wasting the patient’s time or money.
Indeed, healing comes only from Allah, but even if, God forbid, recovery does not occur, my conscience remains at peace—knowing that I did my best, sincerely and wholeheartedly.
Over the past 27 years, I have successfully treated numerous cases of sexual disorders, and Alhamdulillah, my success rate has been around 90%.
I must clarify, however, that none of this is my own doing. It is purely through the help and command of Allah Almighty.
If you too are seeking treatment, feel free to get in touch. Please note that I am now offering online treatment only. Virtual Health Care Clinic – Islamabad, Pakistan
📞 WhatsApp: 0322-8503744(Available for calls between 11:00 AM to 8:00 PM)

Address

106 D12/1
Islamabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Homeopathy Made Easy ہومیو پیتھی سے آسانیاں پیدا کریں posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share