Nasir Ali

Nasir Ali Nasir | Based in Malaysia 🇲🇾
World Explorer 🌍 | Visited 🇸🇬🇹🇭 🇩🇪🇶🇦🇦🇪🇸🇦
Follow Nasir Vlogs for global travel insights ✈️

15/03/2022

Estrus Detection In Cows (Heat detection):

Do you know that you can detect the heat period of cows just by observing?

Cow's reproductive cycle has 4 phases; proestrus, estrus, metestrus and diestrus. Estrus is the period that cow is fertile and it lasts around 24 hours. Heat periods occur every 21 days.

The hormone levels of estrogen, LH get increased in this period and the progesterone levels get decreased in the circulation.

Without wasting much time let's go for the heat signs:-

1.Standing to be mounted - this is the most common and accurate sign of estrus and the mounting is performed by other cows(not bulls).

2.Mounting on other cows.

3.Swelling and redding of the v***a - prior to estrus and remains for a short period of time.

4.Mucus discharge - clear viscous mucous strands on va**na, tail, thighs, planks, perineal region.
This is due to the elevation of blood estrogen levels.

5.Chin resting and back rubbing - prior to mounting on another cow.

6.Sniffing and licking genitalia.

7.Bellowing- frequently .

8.Restlessness.

9.Trailing.

10.Decreased feed intake.

11.Lip curling.

12.Head raising etc:

Keep following Dr Fami

 *D
11/03/2022

*D

24/11/2020

ہر گلی میں سونا دفن ہے، ماہر کھودائی والے کم ہے

Business Ideas

1.گوشت کو برانڈ بنائیے:

اگر آپ کے پاس پندرہ لاکھ روپے، گاؤں میں تھوڑی زمین اور لیبر سے کچھ تعلقات ہیں تو پھر کریم بخش کی طرح گوشت کی دوکان بنا کر آپ بھی اپنے لئے خوشحالی کا دروازہ کھول سکتے ہیں ۔ تین چار برس پہلے اس نے بھی کچھ ایسا ہی کیا ، اور آج اس کی معاشی حالت دیکھ کے لوگ رشک کرتے ہیں ، پیشہ کے اعتبار سے وہ قصاب تھا ، اس نے گوشت کے قدیمی بزنس کو برانڈڈ شکل دی ، عام پھٹہ سے دوکان تک پہنچا اور مہذب ترین طریقہ سے اے سی اور فریزر لگا کر گوشت کی فروخت شروع کی اور آج اس کا سلاٹرنگ ہاؤس شہر بھر کی ہوٹلوں کو گوشت مہیا کر رہا ہے ۔۔ پہلے وہ بھی اپنے دیگر رشتہ داروں کی طرح ایک پھٹہ پہ گوشت بیچا کرتا مگر جب سے اس نے اس پیشہ کو مہذب شکل دی اس کے دن ہی بدل گئے ، اپنے گاؤں کی دو کنال زمین کے گرد باڑ لگائی ، جانوروں کے لئے پانی اور گرمی و سردی سے تحفظ کا انتظام کیا ، دو مزدور رکھے ، گھاس کے لئے ایک ایکڑ زمین وقف کی ، منڈی سے بکریوں اور بھینسوں کے بچے خریدنا شروع کئے ، اور کام پہ لگ گیا ، دو تین ماہ اچھی خوراک دینے کے بعد جب وہ خوب موٹے تازے ہوجاتے تو " کے بی سلاٹرنگ ہاؤس " میں انہیں ذبح کرکے گوشت کی پیکنگ کی جاتی اور پھر یہ پیکٹ ہوٹلوں تک پہنچا دئیے جاتے ، کام کی نوعیت بڑھتی گئی اور گاہکوں کی تعداد بھی ، ۔۔۔ شادیوں اور تقریبات کے لئے بھی سروسز دی جانے لگیں ، جیسے جیسے سروسز بڑھتی گئیں وہ جانوروں کی تعداد بھی بڑھاتا گیا ، عام طور پہ وہ کمزور سے جانور خریدتا جو کہ اسے سستے مل جاتے ، تین ماہ کی خوب خاطر مدارت سے جب ان کی کیفیت بہتر ہوجاتی تو ان کو ذبح کردیا جاتا ، اگر آپ اس کام میں دلچسپی رکھتے ہوں تو اس بزنس کے لئے آپ کو قریبی گاؤں میں ایک باڑہ ، شہر میں دوکان اور دو سے تین ملازمین اور بیک وقت چار سے پانچ بڑے جانور اور دس پندرہ بکریوں کے بچے درکار ہوں گے اس کے بعد مارکیٹنگ اور کام شروع۔۔۔ذبح کرنے کاکام خود سیکھ لینا بہتر رہے گا وگرنہ اخراجات بڑھ سکتے ہیں ، تمام ہوٹلز اور ٹینٹ سروسز تک اپنا پیغام پہنچادیا جائے تو حیرت انگیز ابتدا ہوسکتی ہے ، شاپنگ بیگ پرنٹڈ ہوں اور دوکان پہ صفائی اور نفاست کے ساتھ فریزر بھی موجود ہونے چاہئے جہاں پہ گوشت سٹاک کیا جاسکے۔۔

2.مرغی فارم کے اندر جدت اختیار کیجئے:

اگر آپ کے پاس بارہ لاکھ روپے ہیں تو پھر رفیع الدین کی طرح جدید مرغی فارم بنا لیجئے محنت اور قسمت کا ملاپ ہوجائے تو رزق ساون بھادوں کی طرح برسنے لگے گا ، رفیع الدین نے پرانے طرز کے فارم کی جگہ ایک جدید سسٹم اپنایا ، ایک ایک ہزار مرغی کے لئے الگ الگ فارم بنائے ، اور مختلف وقتوں میں مرغیاں پالنا شروع کیں ، بجائے مرغی کے فروخت کرنے کے اس نے گوشت کے کھوکھے بنوائے اور مزدور رکھ کے خود ہی شمالا جنوبا 120x28 سائز کا فارم بنانے پہ چار سے پانچ لاکھ روپے خرچ ہوں گے ، ڈیڑھ لاکھ تک کا سامان آئے گا ، یہ فارم 2 ہزار برائیلر مرغی کےلئے کافی ہوگا ، 24 گھنٹوں کے لئے دو مزدوروں کی ضرورت ہوگی ، چالیس دن کی محنت سے مرغی گوشت کے لئے تیار ہوگی چوزے کی قیمت ، فیڈ ، پانی ، میڈیسن ، ویکسی نیشن اور خدمت پہ تقریباً تین لاکھ روپے خرچ ہوجائیں گے اور یہ تیار مرغی فی کلو کے حساب سے فروخت ہوگی، عام طور پہ لوگ چوزہ ، خوراک اور میڈیسن ادھار لیتے ہیں اور مال کی تیاری کے بعد فروخت کے وقت رقم کی ادائیگی کی جاتی ہے ، تیار شدہ مال کی خریداری عام طور پہ وہی کمپنی کرتی ہے جس سے خوراک ، میڈیسن وغیرہ لی جاتی ہے لیکن اس میں ریٹ زیادہ لگایا جاتا ہے اگر چوزہ ، دوائی اور خوراک کی خریداری نقد ہو تو زیادہ فائدہ ہوتا ہے، رفیع الدین نے بھی ایسا ہی کیا ، چوزہ ، خوراک اور میڈیسن نقد داموں خرید کئے اور جب چوزہ تیار ہوگیا تو اس نے گوشت کی فروخت کے لئے اپنا کھوکھا لگالیا، دھیرے دھیرے وہ لیبر اور کھوکھے بڑھاتا گیا ، فارم کا سائز بھی بڑا ہوتا گیا اور سارے کا سارا مال خود اسی کے پوائنٹس پہ فروخت ہونے لگا ، رفیع الدین کا یہ آئیڈیا کام کرگیا ، آج اس کے پندرہ فارم اور چالیس گوشت کے اڈے ہیں ، سارا گوشت اس کے اپنے پوائنٹس پہ بکتا ہے، ایک فارم پہ مال ختم ہوتا ہے تو دوسرے پہ تیار ہوتا ہے اسی طرح اس کا سلسلہ سارا سال چلتا رہتا ہے۔۔

3.انڈے بیچئے :

داؤد خان کا سلسلہ دو دوکانوں سے شروع ہوا اور شہر بھر کی بیکریوں تک پھیل گیا ، ہر سویٹ مارٹ پہ انڈوں کی ترسیل داؤد خان کرتا ، دو تین شہروں کے قرب وجوار میں موجود لئیر فارمنگ سے وابستہ لوگوں سے روابط بڑھائے ، خریداری کے معاہدے کئے ، اور شہر بھر کی دوکانوں کا ڈیٹا جمع کرنے لگ گیا ، ایک ماہ کی مسلسل جدوجہد کے بعد ایک MBA لڑکا رکھا اور ٹیلی مارکیٹنگ شروع کردی " داؤد ایگ سنٹر" سے نعمان بول رہا ہوں کیسے ہیں سر آپ ؟؟" پھر آرڈرز ملنے لگے اور کام پھیلتا گیا ، اگر آپ کے پاس دو لاکھ روپے ہیں تو انڈوں کا بزنس شروع کردیجئے ، گرمیوں میں سٹاک کو کولڈ سٹوریج رینٹ پہ لے کے رکھا جا سکتا ہے ،سردیوں میں انڈے کی مانگ بڑھ جاتی ہے اور اچھا ریٹ ملتا ہے ، اگر آپ کے پاس انویسٹمنٹ کم ہو تو دس پندرہ ہزار سے مصری اور گولڈن چوزہ بھی پالا جا سکتا ہے اس سے بھی خاطر خواہ نفع ہوگا ۔۔

4.دودھ کو پروڈکٹ کی شکل دیجئے:

غلام علی کی طرح گاؤں سے دودھ شہر کی طرف لائیے اور کریم نکالے بغیر فروخت کیجئے ، وہ روزانہ چار سے پانچ من دودھ فروخت کرتا ہے اور اس کی بچت سے آہستہ آہستہ بھینسیں اور گائیاں خریدتا جا رہا ہے ، دو چار سال میں دودھ کی پروڈکٹ اس کی اپنی ہوگی ، خریدنا نہیں ہوگا اور جانور بھی محفوظ رہیں گے ، قربانی کے موقع پہ جانوروں کی خرید وفروخت بھی کرسکتا ہے ، اگر وہ چاہے تو کریم نکال کے دہی ، لسی اور مکھن کا پوائنٹ بھی بنا سکتا ہے ، ایک دوکان لے کر وہیں پہ دودھ سے متعلقہ تمام پروڈکٹس فروخت کی جا سکتی ہیں ۔۔اگر آپ کے پاس تین لاکھ روپے ہوں تو تین بھینسیں یا چار گائیاں لے لیجئے اور دودھ کی پروڈکٹس بنا لیجئے ان شاء اللہ یہ آپ کی خوش حالی کا پہلا قدم ثابت ہوگا ۔۔

4.سائیلیج سنٹر بنائیے:

گاؤں اور دیہات کی زمینیں رزق اگلتی ہیں ، خوشاب کے رہائشی اسلم پنیاں نے زمین سے برآمد ہونے والے باجرہ ، مکئی اور جوار کو جانوروں کے لئےمحفوظ کرنے کا سوچااور اس کو عملی شکل میں ڈھالنے کی ٹھان لی ، چار کنال زمین کے گرد چہاردیواری کھڑی کی اور گھاس خریدنا شروع کردیا ، چار سے پانچ ایکڑ تیار شدہ گھاس خرید کر ٹوکہ مشین پہ کترنا شروع کیا اور ڈھیر لگاتا گیا ، پھر مکئی خریدی ، کھل بنولہ اور دیگر کچھ اشیاء خرید کر مکس کرکے ڈھیر لگادیا ، درکار مشینری خریدی اور ٹریکٹر چلادیا ، حجم رکھنے والے شاپر سے اس گھاس کو ڈھک دیا تاکہ ہوا کا گزر نہ ہوسکے ، زیادہ سے زیادہ ایک ماہ بعد گھٹے تیار تھے اور پھر محفوظ طریقہ سے وہ گھٹے منڈی پہنچا دئیے گئے ، نہ بھوسے کی ضرورت اور نہ خوراک کی ۔۔۔ دونوں ضروریات کفایت کر جاتی ہیں ۔۔اگر آپ کے پاس چھ لاکھ روپے ہوں تو یہ سراسر منافع کا بزنس ہے ، شہر میں بھی سائیلیج فروخت کیا جاسکتا ہے یہ گھاس اور خوراک دونوں کی ضرورت پوری کرتا ہے۔۔

5.بیوپار کیجئے:

اگر آپ ہوشیار ہیں اور جانوروں کا ذوق رکھتے ہیں تو بشیر خان کی طرح منڈی میں بیوپار کیجئے ، ہفتے کے ساتوں دن مختلف جگہوں پہ جانوروں کی منڈیاں لگتی ہیں ، وہ پانچ لاکھ روپے جیب میں رکھتا اور منڈی پہنچ جاتا ، وہاں جاکے کوئی جانور خریدتا اور وہیں پہ دو تین ہزار نفع پہ بیچ دیتا ، اس بیوپار سے وہ روزانہ دو تین سودے کرلیتا ، کبھی کبھار نقصان بھی ہوتا مگر اکثر چار، پانچ ہزار لے کر ہی وہ گھر لوٹتا ، جانوروں کا تجربہ ہو ، پرکھ ہو تو اس کام سے بہتر شاید ہی کوئی نقد سودا ہو ۔۔ بشیر خان کی طرح پہلے تجربہ کیجئے پھر منڈی کے بیوپاری بن جائیے مستقبل آپ کا ہے۔۔

6.ڈیری فارم بنالیجئے:

اس کام کے لئے قاری مقبول کی مثال لیجئے ، وہ ایک دینی ادارہ میں مدرس ہیں ، دیہات میں رہائش ہونے کی وجہ سے جگہ کا مسئلہ نہیں تھا، ابتدا میں ایک گائے خریدی اور روزانہ 15 کلو دودھ فروخت کرتے ، گھر کی ضرورت بھی پوری ہورہی تھی اور ماہانہ اخراجات نکال کر پندرہ ہزار بھی جمع ہو رہے تھے ، چھ ماہ بعد نوے ہزار ادا کرکے ایک اور بھینس لے لی ، دودھ کی مقدار بڑھ گئی اور پھر یوں سلسلہ بڑھتا گیا دو سے چار اور چار سے آٹھ ۔۔۔ ملازمین کی تعداد بھی بڑھتی گئی ، گھاس کے لئے قاری صاحب نے زمین مستاجری لے لی ، وہ خود صرف نگرانی کرتے ، نظام کو سنبھالنے کے لئے انہوں نے اپنے بھائی کو ساتھ ملالیا اور آج آٹھ سال ہونے کو آئے ہیں اور قاری صاحب کے فارم سے چار من دودھ روزانہ کی بنیاد پہ حلیب کمپنی کو جارہا ہے۔۔ اگر ہمت ہے تو پھر یہی کر لیجئے ۔۔

یاد رکھئے :

درج بالا لائیو سٹاک کے کسی بھی بزنس میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے تجربہ ضرور حاصل کیجئے وگرنہ خسارہ ہوسکتا ہے ، صرف ملازمین پہ بھروسہ مت کیجئے ، جس بھی بزنس کو شروع کرنا ہو اس کی مکمل معلومات حاصل کیجئے یہ میں نے سرسری طور پہ اشاروں اور مثالوں سے نشان دہی کی ہے اس کی مزید تحقیق آپ خود کیجئے ، جب تک آپ کو کسی کام کی گہرائی سے آگہی نہ ہو تب تک کسی بھی کام میں ہاتھ مت ڈالئے ، اگر تجربہ کی بھٹی سے گزریں گے تو یقیناً مستقبل کو کندن بنالیں گے شرط اخلاص کے ساتھ محنت کرنے کی ہے ، ہاتھوں میں تیشۂ فرہاد ہو تو یقیناً پتھروں کا سینہ چیرا جاسکتا ہے ۔۔ کھوج میں لگیں گے تو یقیناً ہیرے تلاش لیں گے جو آپ کے ارد گرد کہیں کہیں موجود ہیں ، رزق بکھرا پڑا ہے بس متلاشی چاہئے l

 کسی بھی ویڑھ میں بلوغت پہلی بار اوولوشن ہونے یا ایسٹرس یا ہیٹ سائن شو کرنے کو کہتے ہیں۔ جانور کی ہارمونز کے بارے حساسیت...
06/10/2020



کسی بھی ویڑھ میں بلوغت پہلی بار اوولوشن ہونے یا ایسٹرس یا ہیٹ سائن شو کرنے کو کہتے ہیں۔ جانور کی ہارمونز کے بارے حساسیت، دماغ کے اندر ریسیپڑز اور بچہ دانی کی صحت اس کی بلوغت کی عمر کم یا زیادہ ہونے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

فیلڈ میں تجربات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ جو ہیفرز بریڈنگ سیزن کے ابتدائی ایام میں پیدا ہوتی ہیں وہ جلد بلوغت کو پہنچتی ہیں بنسبت ان ہیفرز کے جو بریڈنگ سیزن کے اختتامی ایام میں پیدا ہوتی ہیں۔ ہالسٹین فریزین، جرسی یا دیگر ایسی ڈیری بریڈز کی ہیفرز کو 13-14 ماہ کی عمر میں بلوغت کو پہنچنا چاہیے تاکہ 2 سال کی عمر میں پہلی کالونگ کر سکیں۔ ہیفرز کی بلوغت میں #عمر، #وزن، اور #نسل کا بہت اہم کردار ہے۔

یہ بات مصدقہ ہے کہ جب ہیفر عمر کے دوسرے سال میں قدم رکھتی ہے جو ہیفرز پہلے بریڈنگ سیزن کی ابتدائی ایام میں حاملہ ہو جائے اس کی پیداوار اور ایفیشنسی بہت بہتر ہوتی ہے بنسبت ان کے جو تاخیر سے حاملہ ہوتی ہیں۔

ہیفرز کی بلوغت کے لئے ضروری ہے کہ ان کا ویٹ (وزن) ان کے میچورٹی ویٹ کے 65-67 فیصد تک پہنچ جائے۔ اور فارمنگ میں یہی امر سب سے پیچیدہ ہے کہ 13-14 ماہ کی عمر میں ہیفر کو اپنے میچورٹی ویٹ کے 65-67 فیصد تک کیسے لے جایا جائے تا کہ اس میں اوولوشن ممکن ہو سکے۔

تحقیق سے یہ بات ثابت شدہ ہے کہ ایک صحت مند ہیفر میں قرارِ حمل (کنسیپشن) کے امکانات پہلے ایسٹرس سائیکل کی نسبت تیسرے ایسٹرس سائیکل میں زیادہ ہوتے ہیں۔ اس لئے آپ اپنے فارم میں بریڈنگ اور ہیفرز کی مینیجمینٹ ایسے کریں کہ آپ کی ہیفرز بریڈنگ سیزن کے شروع ہونے سے ایک ماہ قبل اپنے بلوغت کے وزن کو پہنچ سکیں تاکہ بریڈنگ سیزن کے ابتدائی ایام میں ان میں قرارِحمل کو ممکن بنایا جا سکے۔ اس طرح ہیفر سے زیادہ معاشی فواید لئے جا سکیں گے بنسبت ان ہیفرز کے جو بریڈنگ سیزن کے آخری ایام یا بریڈنگ سیزن گزار کر بریڈنگ میں آتی ہیں۔

عنوان:-    امراض حیوانات کا  روایتی طریقے سے بروقت علاج:- #گوبر کی بندش،فضلہ کے اخراج میں رکاوٹ #علامات:-جانور کا گوبر ن...
05/10/2020

عنوان:-
امراض حیوانات کا روایتی طریقے سے بروقت علاج:-
#گوبر کی بندش،فضلہ کے اخراج میں رکاوٹ #
علامات:-
جانور کا گوبر نہ کرنا خوراک کھانا بند کر دینا۔یہ مسئلہ زیادہ تر جانوروں کو صرف چارہ جیسے بھوسہ وغیرہ ڈالنے سے ہوتا ہے۔اس مسئلے کے حل کے لیے درج ذیل نسخہ استعمال کریں
سونف 50 گرام
رائی 200 گرام
گوار گندل کا جوہر 50 گرام
ٹھیکری نوشادر 100 گرام
سیاہ نمک 150 گرام
میٹھا سوڈا 150گرام
سفید نمک 200گرام
پرانا گڑ 500گرام
ترکیب استعمال؛-
تمام اجزاء کو کوٹ کر یکجا کر کے کے ان کی پنیاں بنالیں جانور کو نصف گھنٹے کے وقفے سے دو دفعہ کھلائیں پنیاں کھلانے کے بعد نیم گرم پانی تھوڑی مقدار میں پلائیں۔
#بدہضمی،جانور کا کوکھ نا نکالنا،چارہ نہ کھانا،بھوک نہ لگنا #
Indigestion:-
بد ہضمی کی صورت میں جانور نہ صرف چارہ کم کھاتا ہے بلکہ کھائے ہوئے چارے کو کو مکمل طور پر ہضم بھی نہیں کر پاتا اس صورت میں سٹامک پاؤڈر کا یہ نسخہ استعمال کروائیں۔
سونف 500گرام
مرچ سیاہ سو گرام
میٹھا سوڈا سوگرام
سیاہ نمک 250گرام
سفید زیرہ 250گرام
سونٹھ ایک سو پچاس گرام
اجوائن 500 گرام
گڑ یا شکر حسب ضرورت
تمام اجزاء کو کوٹ کر باریک کر لیں اور آدھا پاؤ وزنی خوراک ہفتے میں دو تین بار استعمال کروائیں۔
#کالک،پیٹ درد #
Colic:-
پیٹ کا درد اس قدر شدید ہوتا ہے کہ اکثر گھوڑوں میں اموات اسی وجہ سے ہوتی ہے اس کے علاج کے لیے کلورل ہائیڈریٹ60 گرام کو ایک لیٹر سرسوں کے تیل میں ملا کر پلا دیں۔یا پھر کارمینیٹو پکچر پلائی آئیں۔
#اپھارہ #
Typmany:-
جگالی کرنے والے جانوروں کی بائیں کوکھ میں معدہ کے اندر گیس جمع ہو جانے کو آپھارہ کہتے ہیں۔برسیم کی فراوانی کے دنوں میں میں تھوڑا سا خشک بوسہ سبز چائے میں ڈالنے سے یہ مسئلہ نہیں ہوتا۔
سونٹھ 10 تا 15 گرام فی خوراک
ہلدی دو سو پچاس گرام
ہینگ 10تا 15 گرام فی خوراک
ہینگ اور سونڈ گڑ کے ساتھ ملا کر جب کہ ہلدی مکھن میں ملا کر استعمال کروائیں۔شدید آپھارہ کی صورت میں میں ٹروکار کینولہ یا نیڈل لگا کر بھی ہوا کو خارج کیا جا سکتا ہے ۔
#پیچش, واہ, موک #
Diarrhoea:-
بیل گری 250گرام
کتھا 250گرام
چھلکا انار 150گرام
چاروں گوند سو گرام
کیولین پاوڈر ہر دو سو پچاس گرام
ادویات کو باریک کرکے چار خوراک بنا لیں۔ایک خوراک ڈیڑھ پاو چاولوں کی پیچ ملا کر کھلائیں۔
#خارش سے نجات #
چیڑ کا تیل دو تولہ
لیموں کا رس دو تولہ
چمبیلی 2 تولہ
تمام اجزاء کو ملا کر جسم کے متاثرہ حصے پر مالش کریں کریں اور صبح ڈیٹول ملے پانی سے نہلائیں۔
#ملک فیور،سوتک کا بخار #
Milk fever:-
یہ میٹابولک مرض عام طور پر پر بچے کو جنم دینے سے لے کر دس دن بعد تک لاحق ہوتی ہے۔اس کے علاج کے لئے ڈی سی پی پاؤڈر سوسے 50گرام روزانہ دی اور اس کے ساتھ کوڈلیورل آئل 50-100 گرام روزانہ دیں۔کوڈ لیور آئل سے جانور کو وٹامن ڈی ملتا ہے۔جو کہ ڈی سی پی کو کو انٹرویو میں جذب کرنے میں مدد کرتا ہے۔
#سیلائن الیکچری #
Salline ellectury:-
کھانسی کی صورت میں استعمال کروانے کا نسخہ۔
قلمی شورا 30گرام
نوشادر 30 گرام
السی 60گرام
ملٹھی 30 گرام
بیلاڈونا چار گرام
سب ادویات کو پیس کر اتنا شیرا ملا لیں کہ گلقند کی شکل بن جائے خوراک 100-60 گرام صبح و شام استعمال کروائیں۔

اگر جانور تین سے آٹھ گھنٹے کے اندر جیر باہر نہ پھینکے تو تشویش اور پریشانی کی بات ہوتی ہے کیونکہ جانور میں شدید انفیکشن ...
04/10/2020

اگر جانور تین سے آٹھ گھنٹے کے اندر جیر باہر نہ پھینکے تو تشویش اور پریشانی کی بات ہوتی ہے کیونکہ جانور میں شدید انفیکشن ہونے کا خطرہ ہوتا ہے. لوگ جیر اتارنے کے ٹوٹکے استعمال کرتے ہیں ، ٹوٹکوں کا مطلب ہوتا ہے لگ گیا تو ٹھیک ہے نہ لگا تو کوئی بات نہیں. لوگ جیر کو کھینچ کر نکالنے کی کوشش کرتے ہیں یا اس میں وزندار چیز باندھتے ہیں کہ وزن سے باہر آجائے گی جوکہ نہایت ہی خطرناک چیز ہوتی ہے اس سے جیر ٹوٹ بھی سکتی ہے. اگر جیز نہ نکلے اور اس کا ٹکڑا اندر رہہ جائے تو جانور شدید انفیکشن ہونے سے مر بھی سکتا ہے. سیانے اور پرانے لوگ جانور کے نچہ دینے کے بعد فوراً گندم اور گڑ پانی میں اُبالتے تھے اور نیم گرم جانور کو دیتے تھے کیونکہ جانور میں اگر کیلشیئم کی کمی واقع ہوجائے تو جیر نہیں اتار سکتا. اس لئے لوگ ٹوٹکے استعمال کرتے ہیں . جی چینی کا شربت پلائو ، گڑ دو ، بھائی اس میں کیلشیئم ہی تو ہوتا ہے. جی ڈسپرین کی گولیاں کھلائو ، درد کی وجہ سے بھی باز اوقات جانور جیر نکالنے میں دیر کرجاتے ہیں اور درد کم ہونے کے بعد جیر اتارنے کی کوشش کرتے ہیں واہ جی واہ ٹوٹکہ کام کر گیا. کافی سیانے لوگ آدھا کلو پیپل کے درخت کی چھال , دو لییتر پانی میں اُبالتے ہیں اور پانی آدھا رہنے پر اس کو وقفے وقفے سے نیم گرم پانی پلاتے رہتے ہیں اس سے بھی جانور جیزاتار لیتا ہے. لوگ ڈاکٹر پہلے مرحلے میں دودھ اتارنے والے ٹیکے آکسیٹوکسن پانچ ملی لییتر (ml) استعمال بھی کرتے ہیں جو جانور کو جیر اتارنے میں اس کی مد د کرتا ہے یہ وہی ٹیکا ہے جو عورتوں کو ڈلیوری کے وقت لگایا جاتا ہے. اگر پھر بھی جیر نہ پھینکے تو پھر وٹرینری ڈاکٹر جیر کو ہاتھ ڈال کر ٹکڑے ٹکڑے مہارت سے کرکے نکالتا جاتا ہے اور اچھی طرح صفائی کرکے اینٹیبیوٹک کے انجیکشن بھی لگاتا ہے جس سے وقتی طور پر جانور دودھ کم کر جاتے ہیں لیکن آہستہ آہستہ معمول پر آجاتے ہیں.
دراصل فیٹ یا چربی کا جگر یا لیور پر آجانا اور پروٹین کو خون یا پیشاب میں شامل ہوجانے سے بھی جانور میں ان چیزوں کا مسئلا پیدا ہوجاتا ہے. جانور کے جسم ، ٹانگوں پر سوجن آجانا ، ٹوکسن زہرات کا جسم کے اندورنی اعضاءَ میں جمع ہو جانا بھی بچہ اور زچہ میں ایسے علامات آجاتے ہیں ، جن میں جگر ، گردے اور پھیپھڑے شدید متاثر ہوتے ہیں جن سے بچہ زچہ ڈلیوری سے پہلے یا بعد میں مر بھی جاتے ہیں. کافی جانوروں میں موروثی اثرات بھی ہوتے ہیں. رحم کا الٹا ہوجانا ، بچے کا الٹا ہوجانا ، بچے کا پیٹ میں صحیح سمت پر نہ ہونا وغیرہ وغیرہ اس لئے بغیر دیر کئے ڈاکٹر کو بُلا کر بچہ نکلوانا چاہئے.ایسے جانور فارم کیلئے فائدہ مند نہیں ہوتے. حاملہ جانوروں کو بچہ ڈلیور کرنے سے دو مہینے پہلے پروٹین کا استعمال ان میں نہ کریں کہ ان کے جسم میں چربی پیدا ہو. اناج جس میں کاربوہاڈریڈ ہوتا ہے آدھا کلو , گڑ 100 گرام ، ڈی سی پی پائوڈر 50 گرام روزانہ دیتے رہیں ، گندم اور گڑ کو اُبال کر دیں یا گندم کا دلیہ بارک پانی میں بھگو کے رکھیں پانچھ چھے گھنٹے یا مزید اور حاملہ جانور کو کھلائیں اور اینٹی ٹوکسن پائوڈر کا استعمال ضرور کریں تاکہ خوراک میں شامل زہرات خون اور پیشاب میں جمع ہو نا پائیں اور اس پائوڈر میں مل کر فضلے کے ذریعے باہر نکل جائیں. اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو. آمین

17/09/2020

ڈیری فارم!
ڈیری فارم کا مطلب دودھ کا فارم جہاں پر دودھ والے جانور رکھے جاتے ہیں ہمارے ہاں ایک مکمل غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ ڈیری فارم کا کام تو ۱یک یا دو جانور سے بھی شروع کیا جاسکتا ہے کام تو ہوسکتا ہے لیکن اسکو آپ کاروبار کی شکل نہیں کہہ سکتے ۔اکثرلوگ سنی سنائی یا یوٹیوب کی ویڈیو سے منافع کی ضرب تقسیم کر کے بعد میں پچھتاتے نظر آتے ہیں میں نے بار ہا اس موضوع پر کہیں بھی ڈیبیٹ ہو رہی ہو ایک بات کہتا ہوں نیٹ کی کیلکولیشن پر مت جائیں خود سے کام کو سمجھ کر کسی فارمر کے پاس بیٹھ کر اس کام کی اچھی طرح معلومات لیں پھر اس کے بعد کام کا آغاز کریں۔
ہم غلطی کہاں کرتے ہیں ہم نیٹ سے ویڈیو ادھر ادھر سے نیٹ پر بیٹھے لوگوں سے معلومات لیتے ہیں ان میں سے اکثر اس چیز سے عاری ہوتے ہیں انکو اس کام کا سرے سے بھی پتا نہیں ہوتا اور وہ بھی دوسروں کی طرح سنی سنائی غیر جانبدار معلومات آگے شئیر کرتے چلے جاتے ہیں اور سوال پوچھنے والا سمجھتا ہے کہ یہ بہت بڑے فارمر ہیں ۔
ایک اور غلطی جو لوگ کہتے ہیں کہ جی چارہ گھر کا ہے توڑی گھر کی ہے تو ایک دو جانور رکھ لیں اچھی فارمنگ ہو جائے فارمنگ ہو جائے گی لیکن مستقل ڈیری فارمنگ نہیں ہو پائے گی۔
ایک اور غلطی اگر آپ کے پاس انویسٹمینٹ کم ہے تو پھر ایک کام کریں آپ کرائے پر کسی کی حویلی لے لیں اور اس سے کام شروع کر دیں جو پیسا آپ نے فارم بنانے پر لگانا ہے اسی پیسے سے آپ اچھی نسل کے جانور خرید کریں اور کاروبار کا آغاز کردیں
اگر آپ کے پاس انویسٹمینٹ کا کوئی ایشو نہیں ہے تو پھر ایک اچھا ہوادار اور کھلا شیڈ تعمیر کریں اور اچھی نسل کی کراس (ساہیوال+فریزین یا ساہیوال +جرسی) گائے اور اچھی نسل کی بھینسیں خرید کریں اس کام کے لیے جلد بازی بالکل نہ کریں جلد بازی آپکو نقصان کی طرف لے جائے گی۔
اب ہم آتے ہیں یہ کاروبار کم از کم کتنے سرمائے سے شروع کیا جا سکتا ہے ڈیری فارم کا مطلب ہی دودھ کا کاروبار تو پھر اس کا م کے لیے چارہ توڑی گھر کا ہے تو اچھی بات ہے اخراجات کم ہوں گے لیکن سارے اخراجات کم نہیں ہوں گے باقی چیزیوں کے بھی اخراجات ہیں جیسا کہ ونڈہ جو کہ آج کل سولہ سو سے زیادہ کی بوری آرہی ہے جس میں چالیس کلو ونڈہ ہوتا ہے اس کے ساتھ جانوروں کی ادویات، ملازموں کی تنخواہ ، فارم کی بجلی کا بل اور دوسرے اضافی اخراجات وغیرہ ان سب چیزوں کو ذہن میں رکھنا ایک فارمر کے لیے بہت ضروری ہے ۔
اب ہم آتے ہیں کہ ایک ڈیری فارم چلانے کے لیے جس سے معقوم آمدنی حاصل ہو سکے کتنی انویسٹمنٹ چاہیے ہوگی
شیڈ اور جانوروں کے ساتھ تقریباً 50لاکھ ،،،، اگر شیڈ موجود ہے تو پھر 30 سے 40 لاکھ
65فیصد گائے اور 35 فیصد بھینسیں
ایک اچھی کراس گائے کی قیمت دولاکھ روپے اس سے زیادہ کی بھی ہوسکتی ہے
9 گائے ،،،،،،، 18لاکھ
6 بھینسیں ،،،،،،، 12 لاکھ
باقی فارم کے لوازمات جیسا کہ
چارہ لانے کے لیے ایک عدد بیل گاڑی
ٹوکہ مشین
درانتیاں
چارہ کترنے کے لیے چھوٹا انجن پیٹر
پانی کے ٹب
دوائی دینے کے لیے نالکہ
چارہ گاہ سے کھرلی تک چارہ لے جانے والی چھوٹی ٹرالی
پانی کے پائپ وغیرہ
اگر آپکا ٹارگٹ 100کلو دودھ ہے اور آپ چاہتے ہیں کہ یہ 100کلو دودھ سارا سال رہے تو پھر آپ کو کم از کم اپنے فارم پر 15جانور رکھنے ہوں گے جس میں 9 گائے اور 6 بھینسیں شامل ہوں گی ۔ پھر آپ سارا سال 100 کلو دودھ حاصل کر سکیں گے ۔
یہاں پر آپ سوچیں گے کہ دودھ تو 100کلو دس جانوروں سے بھی حاصل کیا جا سکے گا بلکہ 8 یا 9 سے بھی پھر یہ 15 جانور ہی کیوں ؟
تو محترم جانوروں میں کوئی جانور دودھ کم کر دیتے ہیں کوئی جانور ،سوائی کے لیے بھی تیار ہوگا کوئی جانور آس ہوگا اس طرح انکا دودھ کم ہوگا اور اس کی جگہ دوسرے جانور دودھ دیتے رہیں گے اور آپکی ایورج دودھ 100 کلو ہوگی ۔
اب ہم آتے ہیں اخراجات کی طرف
دودھ کا ریٹ علاقے کی مناسبت سے کیلکولیٹ کر لیں
ہم یہاں پر70روپے کے حساب سے کیلکولیٹ کریں گے
70X100=7000
ٹوٹل قیمت 7000 روپے
اگر چارہ توڑی گھر کا ہے تو پھر آپ 50فیصد اخراجات نکال لیں
3500روپے آپکو روزانہ کی آمدنی ہوسکتی ہے یہ ایک متوقع آمدنی ہے
اس میں آپ ماہانہ 105000روپے تک کما سکتے ہیں
اگر چارہ توڑی بھی باہر سے خرید کر رہے ہیں تو پھر 66فیصد اخراجات اور 34 فیصد منافع حاصل ہوگا
اس میں آپکو 2380روپے روزانہ کی آمدنی ہوسکتی ہے
اس میں آپ ماہانہ 71400 روپے تک کما سکتے ہیں۔

ڈیری فارم میں جو بچے حاصل ہو رہے ہیں وہ بھی منافع میں شماع ہونگے اگر سالانہ شرح منافع نکالی جائے تو اپ کو پتہ چلے گا کہ فارم میں اچھی نسل کے بچے ہی اصل منافع ہوتے

07/09/2020



سب سے پہلے جانور کے نسل ہوتی ہے. گاۓ کے دو نسلیں ہیں.
1) دیسی نسل
2) ولاتی نسل

1) دیسی نسل کے گاۓ کے مزید 10, 12 نسل ہیں
جن میں کچھ مشہور نسلیں یہ ہیں.
سہوال, چولستانی, دہھنی, سندھی , اچی وغیرہ وغیرہ.
یاد رکھو کہ پاکستان میں بہت سے گائیوں کا کوئی نسل معلوم نہیں جن کو نان ﮈسکرپٹو بریﮈ کہتے ہیں.
2) ولائتی نسل کے گاۓ.یا ایگزارٹک گائے
ان میں جرسی, ہوسٹن یوفریژین, ایشائر, براون سوئیز گاۓ مشہور ہیں.
فریژین نسل میں مزید نسلیں اور کراس ہیں. اور یہ دنیا کا سب سے مشہور گاۓ ہے.
یہ سارے گاۓ یورپ, اسٹریلیا, نیوزی لینﺫ , امریکہ اور کینﮈا کے ممالک کے ہیں.
گو کہ ان کی اوسط دودھ کی مقدار دیسی گائیوں کے تین گنا ﺫیادہ ہے لیکن یہ گاۓ پاکستان, افریقہ, انڈیا اور عرب کے ممالک کے گرم مرطوب موسم کو سہہ نہیں پاتے اور یہاں مر جاتے ہیں, دوسرا ان گائیوں میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت نہ ہونے کے برابر ہے.
کچھ بیماریاں جو ان کی جان تک لے سکتی ہے یہ ہے
گل گھوٹو, سٹ, تھلیریا, اینا پلازما, بی بیزیا, جگر کے کیڑے اور چیچڑ.

( ان گاۓ کو اگر رکھنا ہو تو , پولٹری فارم کی طرح کنٹرول شیﮈ میں رکھا جا سکتا ہے. ان سارے بیماریوں کی ویکیسن ضروری ہے, خوراک بھی مناسب اور ﺫیادہ مقدار میں ہو, اگر اپ ان سے 365 دن کے بعد بچہ لیں تو ولائتی گاۓ کا فارم سب سے منافع بخش فارمنگ ہے)

اب آتے ہیں دودھ دینے والی گاۓ کے پہچان کی طرف, ﺫیادہ دودھ دینی والی گاۓ کا حیوانہ یا چﮈا بڑا اور دور سے واضح نظر اۓ گی جس طرح تصویر میں دیکھا یا گیا ہے.
اس کا حیوانہ گوندے ہوۓ آٹے کی طرح نرم ہوگا.
سخت پتھر والا بیمار حیوانہ ہے جبکہ نرم میں پانی والا سوجن ہوتا ہے. کچھ حیوانے زمین کو چوتے ہوۓ معلوم ہوتے ہیں جن میں لگامنٹ کو چوٹ کی شکایت ہوتی ہے. پس دودھ والے جانور کا حیوانہ متوازن, تھن ایک لیول پر ایک دوسرے سے ایک جتنا لمبی کی دوری پر ہوتے ہیں, جو زمین سے مناسب اونچائی پر ہوتے ہیں.
اس کے علاوہ گاۓ کے, کمر کا (سینے)پیچھلے حصے اور دم کے قریب اوپر والا حصہ , جس کو پوٹا کہتے ہیں, جتنا چوڑا ہوگا اتنا ہی حیوانے کے لیے جگہ ﺫیادہ ملے گا. الغرض کہ حیوانا جتنا بڑا ہوگا اتنا ہی دودھ ﺫیادہ ہوگا. اچھے دودھ والے گاۓ کا حیوانہ اور تھن دودھ نکالنے کے بعد ایسا ہوجاتا ہے جیسے ہوا سے بھرے ہوۓ ٹائر سے ہوا نکل جاۓ یا پاؤں سے جرابے کو نکلنے کے بعد جس طرح جرابہ سکڑ کر چھوٹا ہوجاتا ہے.
حیوانے کو جو رگ جاتی ہے, جتنی موٹی اور ٹیڑی ہوگی اتنا ہی دودھ ﺫیادہ ہوگا.
جانور ﺫیادہ موٹا نہ ہو نہ ہی ﺫیادہ کمزور ہو. موٹا جانور خوراک کو دودھ کے بجاۓ گوشت اور چربی میں تبدیل کرتی ہے. جبکہ کمزور جانور اکثر بیمار ہوتا ہے.
دم پتلی اور لمبی ہو اور چمڑا خوبصورت اور چمکدار ہو. انکھ, ناک اور منہ سے کسی قسم کا پانی یا پیپ نہ آۓ. جانور کے قریب جاۓ تو فورا کھڑا ہو. یہ
سارے صحت مند جانور کی علامات ہے.

06/09/2020



پانی زندگی کی نہایت اہم ضرورت ہے_ یہ ایک ایسا غزائی جزو ہے جو جانور کو جسم کے بہت سے افعال سَرانجام دینے' جسم کا درجہ حرارت برقرار رکھنے اور دودھ کی پیداوار کے لیے وافر مقدار میں درکار ہوتا ہے_ آپ کو پانی کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی ہو جائے گا کہ دودھ کا 87 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے_
تازہ اور صاف ستھرے پانی کی عدم دستیابی کسی بھی دوسری خوراک کی نسبت جانور کی دودھ کی پیداوار پر بہت جلد اور بہت زیادہ اثر انداز ہوتی ہے_

جانور کی زندگی میں پانی کی اس اہمیت کو مدِنظر رکھتے ہوئے ڈیری فارم پر ہر وقت پینے کے صاف اور تازہ پانی کی دستیابی نہایت ضروری ہے_
ڈیری فارم پر جانور کے لیے پینے کے صاف اور تازہ پانی کے حصول کے لیے کچھ نہایت ضروری باتیں ہیں_

1) گائے کو 1 لٹر دودھ پیدا کرنے کے لیے تقریباً 4 تا 5 لٹر پانی درکار ہوتا ہے_ جانور یہ پانی 80 تا 90 فیصد پینے کے پانی سے جبکہ بقیہ 10 تا 20 فیصد چارے میں موجود نمی سے حاصل کرتا ہے-

2) مثلاً ایک ہولیسٹن گائے کو روزانہ 20 لٹر دودھ پیدا کرنے کے لیے تقریباً 75 تا 90 لٹر پانی درکار ہوتا ہےجبکہ ایک خشک گائے کی روزانہ کی ضرورت 38 تا 57 لٹر صاف اور تازہ پانی ہے_

3) درجہ حرارت اور نمی کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ جانور کی پانی پینے کی ضرورت بھی بڑھتی ہے_ ایسے جانور جو دھوپ میں رہنے کی وجہ سے درجہ حرارت اور نمی کے دباؤ میں آجاتے ہیں ان کو عام جانور کی نسبت 1.5 تا 2 گُنا زیادہ پانی درکار ہوتا ہے_

4) جانور کو ہر وقت تازہ اور گندگی سے پاک پانی کُھرلی کے پاس دستیاب ہونا چاہیے_

5) جانور کےپینے کے پانی والے برتن یا ٹب کو ہفتہ میں کم از کم ایک بار کمزور کلورین محلول سے دھو لینا چاہیے تکہ پانی کی کوالٹی برقرار رہے اور جانور بھی بیماریوں سے محفوظ رہے_

6) دودھ دینے والی گائیوں کو خوراک کھانے اور چُوائی کے فوراً بعد پانی درکار ہوتا ہے اس لیے جانور کو کُھرلی کے پاس 50 فٹ کے احاطے میں اور چُوائی کے بعد جس جگہ چھوڑا جاتا ہے وہاں پر پانی دستیاب ہونا چاہیے تاکہ جانور اپنی پانی پینے کی ضرورت پوری کر سکے_

7) جانور عام طور پر روزانہ 6 گھنٹے خوراک کھانے میں جبکہ صرف 20 منٹ پانی پینے میں گزارتا ہے_ اس لیے جانور کے پاس پینے کا پانی مناسب مقدار میں ہونا بہت ضروری ہے_

8) پانی کے برتن کی گہرائی اتنی ہونی چاہیے کہ جانور آسانی سے اپنا منہ 1 تا 2 انچ اندر ڈال کر ہوا کھینچے بغیر پانی پی سکے_ پانی والے برتن کی گہرائی کم سے کم 3 انچ ہونی چاہیے جبکہ 3 تا 8 انچ گہرا پانی نہایت موزوں گِردانا جاتا ہے_

9) برتن میں پانی کی سطح کنارے سے 2 تا 4 انچ نیچی ہونی چاہیے_ ہولیسٹن گائے کے لیے پانی کا برتن 24 تا 32 انچ جبکہ جَرسی گائے کے لیے 20 تا 30 انچ سطح زمین سے اوپر ہونا چاہیے

05/09/2020

ڈائریا،واہ لگنا، موک یا رک لگنا۔۔۔علامات اور وجوہات:-

آجکل جانور گرمی کی وجہ سے نظام انہظام میں تبدیلی کی وجہ سے ڈائریا کا شکار ہیں۔
وجوہات:-
زیادہ تر چارہ جات کی وجہ سے ایسا مسئلہ ہورہا ہے کیوں کہ آجکل اکثر چارہ جات کو بیماری لگی ہوئی ہے جو جانور کو بیمار کر رہا ہے۔
ایسی صورتحال جانورکے لیے بہت زیادہ تکلیف دہ ہے اور اس سے بڑھ کے جانور کی پیداور پہ برا اثر ڈال رہی ہے۔جو کہ فارمر کے لیے معاشی طور پہ نقصان کا باعث ہے۔
ڈائریا کی کئی اقسام ہیں۔اور ہر قسم میں مختلف وجوہات ہیں۔بہت سے جراثیم خاص طور پہ بیکٹیریا ای کولائی اس کا باعث ہے،فنگس،کچھ وائرس بھی اس کا سبب ہیں۔ایسی صورت میں شدید ڈائریا ہوسکتا ہے جو لمبے عرصے تک رہتا ہے۔انفکشن ہوسکتا ہے ساتھ میں اور جراثیم مل کےپیچیدہ کردیتے ہیں۔کچھ پروٹوذوا یا خون کے کیڑے بھی اس کا سبب ہوسکتے ہیں۔
دوسری قسم میں خوراک کی تبدیلی یا زیادتی موسم کی حدت وغیرہ سے ڈائریا ہوسکتا ہے یہ اتنا زیادہ خطرناک نہیں ہوتا۔
تیسری قسم میں کچھ جانوروں میں کرموں(Worms) کی زیادتی بھی ڈائریا کی وجہ ہے۔
علامات:۔
●اگر کرموں(Worms)کی وجہ سے ہو تو کبھی ڈائریا کبھی گوبر اگر ڈائریا ہو تو اس میں شدید بو ہوگی اور بلبلے بن جائیں گے۔
●اگر جراثیم بیکٹیریا ہوں تو مسلسل شدید ڈائریا ہوگا۔بسا اوقات ان میں خون کے لوتھڑے بھی ہوسکتے ہیں۔
علاج سے پہلے علامات کو جانچ لیں۔
سب سے پہلے خوراک پہ توجہ دیں۔اچانک خوراک کی تبدیلی نہ کریں الی لگا سائیلج یا الی لگی روٹیاں نہ دیں۔
ونڈہ مطلوبہ مقدار سےزائد نہ دیں۔مناسب مقدار میں توڑی کا استعمال لازمی کریں۔

Address

Islamabad
Islamabad

Telephone

+923430308913

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Nasir Ali posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Nasir Ali:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram