Dr.NAEEM Nephrologist

Dr.NAEEM Nephrologist MBBS(KMC Peshawar),MCPS(Internal medicine),FCPS(Nephrology)
MRCP(UK)
Nephrologist at Valley medical complex Abbottabad,Pakistan

What Are Kidney Stones? 👇👉Kidney stones are hard deposits made of minerals and salts that form inside your kidneys. They...
30/09/2024

What Are Kidney Stones? 👇

👉Kidney stones are hard deposits made of minerals and salts that form inside your kidneys. They can range in size from tiny grains to larger, more painful stones that can block the urinary tract. These stones can be made of different substances, including calcium, uric acid, struvite, and cystine. When a kidney stone moves through the urinary tract, it can cause severe pain and may require medical attention. Kidney stones develop when there is an imbalance in the body's chemistry, allowing certain substances to crystallize and form hard deposits. Normally, urine contains chemicals that prevent stones from forming, but when there is too much waste in too little liquid, the waste can stick together, forming a stone.

One of the most common causes of kidney stones is not drinking enough water. Dehydration concentrates your urine, making it easier for minerals to form crystals. This can happen if you live in a hot climate, don’t drink enough water, or sweat excessively. Eating foods high in oxalates (such as spinach, nuts, and chocolate), salt, and protein can increase the likelihood of developing kidney stones. A high-sodium diet, for example, increases calcium in your urine, which can lead to stone formation. If someone in your family has had kidney stones, your risk of developing them is higher. Similarly, if you've had kidney stones before, you’re more likely to develop them again. Some conditions, such as hyperparathyroidism (which increases calcium levels in your blood) and certain digestive diseases (e.g., Crohn's disease), can lead to kidney stones. Additionally, obesity, high blood pressure, and diabetes are linked to a higher risk of stone formation. Taking certain medications, such as diuretics or calcium-based antacids, can increase the risk of developing kidney stones. Overconsumption of vitamin D, calcium, or vitamin C supplements can also increase the risk of kidney stones. These substances can cause an excess of minerals in the urine, leading to crystallization.

The common symptoms of Kidney stones are :

🔸Severe pain in the side, back, or lower abdomen
🔸Pain during urination
🔸Cloudy or foul-smelling urine
🔸Blood in the urine
🔸Nausea or vomiting
🔸Frequent urge to urinate

Drinking plenty of water is the most effective way to prevent kidney stones. Aim for at least 8–10 glasses of water daily. Reduce your intake of high-oxalate foods and sodium. A diet rich in fruits, vegetables, and whole grains, and low in salt, can help prevent stones. Monitor Calcium Intake: While calcium from food is generally safe, avoid excessive calcium supplements unless prescribed by a doctor. Maintain a Healthy Weight: Obesity and certain metabolic conditions can increase the risk of kidney stones, so staying active and managing your weight is important. By understanding the causes and taking preventive measures, you can reduce the risk of kidney stones and maintain healthy kidney function.

🛑If you experience any of the symptoms, especially severe pain or blood in your urine, seek medical attention immediately.

ایسے تمام مریض جنکو شوگر کی وجہ سے  گردوں کی دائمی بیماری (CKD) ہے اُنکے لئے ایک game changer دوائی  پاکستان  میں لانچ ہ...
13/09/2024

ایسے تمام مریض جنکو شوگر کی وجہ سے گردوں کی دائمی بیماری (CKD) ہے اُنکے لئے ایک game changer دوائی پاکستان میں لانچ ہونے جا رہی ہے جو کہ FINERNONE کے نام سے جانی جاتی ہے ۔
تحقیق کے مطابق FINERNONE شوگر کے مریضوں مین گردوں کی اور دل کی بیماریوں کے روک تام میں مُفید ثابت ہو سکتی ہے!
نوٹ! ڈاکٹری کی ہدایت کے بغیر استعمال کرنے کی کوشش نا کریں ۔

ڈاکٹر نعیم شمس
نیفرولوجسٹ

Important guidelines for protection of kidneys!(گردے کی حفاظت کے لیے اہم ہدایات): 1 .روز تین لیٹر سے زیادہ (10-12 ) گلاس...
14/02/2024

Important guidelines for protection of kidneys!(گردے کی حفاظت کے لیے اہم ہدایات):

1 .روز تین لیٹر سے زیادہ (10-12 ) گلاس پانی پینا چاہئیے ( وہ افراد جنہیں

سوجن نہیں ہیں )

مستقل جسمانی ورزش کرنا چاہیے اور وزن معتدل بنائے رکھنا۔

40 سال کی عمر کے بعد کھانے میں نمک کی مقدار کم کر لینا چاہیے۔

سگریٹ نوشی، شراب نوشی ، اور ہر طرح کی نشہ خوری سے پر ہیز کرنا۔

ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی غیر ضروری دوا کا استعمال نہ کریں۔

Some important tips and guidelines for diseases like diabetes and blood pressure in the family:

2 . (خاندان میں شوگر اور بلڈ پریشر جیسی بیماری ہونے پر کچھ اہم نکات و ہدایات)

بلڈ پریشر (hypertension)اور شوگر(diabetes) دونوں ہی بہت مہلک بیماریاں ہیں۔ اگر یہ بیماریاں خاندان میں پائی جاتی ہو تو خاندان کے ہر فرد کو بیس سال کی عمر کے بعد ہر سال (annualy)طبی جانچ کر الینا چاہیئے

کہ ان میں سے کوئی اس بیماری کا شکار تو نہیں ہے۔

( Regular Health Checks)
3 (مستقل صحت کی جانچ)

چالیس سال کی عمر کے بعد جسم میں کوئی تکلیف نہ ہونے پر بھی جسمانی جانچ کرانے سے

ہائی بلڈ پریشر ، شوگر ، اور گردے کی کئی اور بیماریوں وغیرہ کی معلومات مرض کے کسی

علامت کے ظاہرہونے سے پہلے بھی مل سکتی ہے۔ اس طرح کی بیماری کی صحیح معلومات مل

جانے پر بہتر علاج سے گردے کو مستقبل میں خراب ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔

DIABETES MELLITUS and KIDNEYSگردے اور اس پہ شوگر  کا  اثرشوگر کے مرض میں ایک سٹیج ایسی آ سکتی ہے جب ہائی شوگر لیول کی وج...
07/02/2024

DIABETES MELLITUS and KIDNEYS
گردے اور اس پہ شوگر کا اثر

شوگر کے مرض میں ایک سٹیج ایسی آ سکتی ہے جب ہائی شوگر لیول کی وجہ سے مریض کے گردے کمزور ہونا شروع ہو جاتے ہیں(Chronic kidney disease)اور چھوٹے پیشاب میں پروٹین ضائع ہونا شروع ہو جاتے ہیں (proteinuria)جس کی وجہ سے ہاتھ پاؤں سوجنا شروع ہو جاتے ہیں اور خدانخواستہ بعض اوقات پیٹ(ascites) اور پھپڑوں(lungs) میں میں بھی پانی جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے(pleural efussion) لہذا شوگر کے مریض یہ جاننے کیلئے کہ انکے گردے متأثر تو نہیں ہو گئے پیشاب اور خون کے مندرجہ ذیل ٹیسٹ سال میں ایک بارضرور کروائیں۔
1) Urine RE for proteinuria( اس سے یہ جاننے میں (مدد ملے گی کہ پروٹین ضائع ہو رہے ہیں کہ نہیں
2. Urine Albumin to creatinine ratio (U-ACR) /Urine Protein ratio creatinine(U-PCR)
( اس سے یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ کتنے مقدار میں پروٹین ضائع ہو رہی ہے
03. RFTS(creatinine and urea) with Estimated (e)GRF (in blood) اس سے یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ گردے کس حد تک متاثر ہوئے ہیں


نوٹ۔

دنیا بھر میں گردوں کی دائمی بیماری کی سب سے common وجہ شوگر کی بیماری ہے، شوگر کو کنٹرول رکھنے سے گردوں کی دائمی بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔
(ڈاکٹر نعیم میڈیکل اسپیشلیسٹ اینڈ نیفرالوجسٹ)

(Signs and symptoms of kidney disease)امراض گردہ کے آثارامراض گردہ کی علامتیں ہر آدمی کی الگ الگ ہوتی ہیں، عام طور پر اس...
06/02/2024

(Signs and symptoms of kidney disease)
امراض گردہ کے آثار

امراض گردہ کی علامتیں ہر آدمی کی الگ الگ ہوتی ہیں، عام طور پر اس کے آثار عام اور مبہم ہوتے ہیں، اس لیے ابتدائی مرحلے میں اس مرض کا پتہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔

امراض گردہ کے عام آثار ۔

(1) سو کر اٹھنے پر صبح آنکھوں کے اوپر سوجن آجانا۔

(2) بھوک کم لگنا، الٹی آنا، جی متلانا۔

(3) بار بار پیشاب کا آنا خاص کر شب میں۔

(4) کم عمر میں تیز خون کے دباؤ کا شکار ہونا۔

(5) کمزوری کا احساس ہونا، خون میں پھیکا پن کا آنا۔

(6) تھوڑا پیدل چل نے پر سانس پھولنا، بہت جلدی تھکان محسوس کرنا۔

(7) چھ سال کی عمر کے بعد بھی بستر پر پیشاب کرنا۔

(8) پیشاب کم مقدار میں آنا۔

(9) پیشاب میں جلن ہونا اور اس میں خون یا مواد کا
(10) پیشاب کرنے میں تکلیف ہونا، قطرہ در قطرہ پیشاب کا آنا۔

اوپر دیئے گئے آثار میں سے کسی ایک کے پائے جانے پر مرض گردہ کا خدشہ ہو سکتا ہے

ایسی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

(ڈاکٹر نعیم میڈیکل اسپیشلسٹ اینڈ نیفرالوجسٹ)

(Control of blood pressure)بلڈ پریشر کو کنٹرول کرناگردے کا ایک اور اہم کام بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنا ہے۔گردہ مختلف طرح ک...
05/02/2024

(Control of blood pressure)بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا
گردے کا ایک اور اہم کام بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنا ہے۔
گردہ مختلف طرح کے ہارمون (رنن(renin )، انجیوٹینسن(angiotensin)، ایلڈوسٹورون(aldosterone)، وغیرہ) بناتا ہے، اور پانی و نمک کو جسم میں کنٹرول کرتا ہے، جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے. گردے کے شکار مریض میں ہارمون کی پید اور
اور پانی اور نمک کے کنٹرول میں رکاوٹ ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتا ہے-
اس لئے گُردے کے مریضوں میں بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا ایک مشکل کام ہوتا ہے-

( production of red blood cells لال خون کے خلیات کو بنانا اور اسکی پیداوار

گردے میں بنا ایر پتھر و پویٹن (erythropoeitin)لال خون کے خلیات (RBCs) کی پیداوار میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے. گردے کی ناکامی میں ایر یتھر و پویٹن کم نکلتا ہے، جس کے نتیجے میں یہ لال خون کی خلیات کی پیداوار میں کمی کا باعث ہوتی ہے اور یہی ہیموگلوبین (hemoglobin) کی کمی کا سبب بھی بنتی ہے اور اِسی لیے ایسے مریضوں میں بار بار خون لگانے کی ضرورتِ پڑھتی ہے-اسکے علاوہ ہفتے میں ایک سے دو بار چمڑے میں ایریتھروپویٹین کے انجیکشنز بھی لگانا ضروری ہوتا ہے-

ڈاکٹر نعیم میڈیکل سپیشلسٹ ،نیفرولوجسٹ و رینل ٹرانسپلانٹ فزیشن
(Dr Naeem medical specialist,Nephrologist and renal transplant physician )

04/02/2024

(Removal and separation of excess fluid)
اضافی سیال مادہ کو ہٹانا اور الگ کرنا۔

گردہ کا دوسرا سب سے بڑا اور اہم کام سیال مادہ کے توازن کو برقرار رکھنا ہے. اور یہ توازن اضافی پانی کے مقدار کو پیشاب کی صورت میں نکال کر اور جسم کے لئے پانی کے ضروری مقدار کو حاصل کر کے رکھا جاتا ہے. تو اس طرح، گردہ جسم کے لئے ضروری پانی کے مقدار کو برقرار رکھتا ہے. جب گردے ناکام ہو جاتے ہیں یا اپنا کام کرنا بند کر دیتے ہیں تو یہ پانی کے اضافی مقدار کو پیشاب (urine )کی صورت میں نکالنے کی صلاحیت کھو

دیدیتے ہیں. اور جسم میں پانی کا زیادہ ہو جانا سو جن (swelling)کا سبب بنتا ہے .اس طرح مریض کا جسم سوجنا شوروع ہو جاتا ہے خاص کر کے پیرو (legs)اور چہرے (face) پر سوجن ہونے لگتی ہے۔
اِسی طرح پانی مریض کے پھیپھڑو (lungs)مے جمع ہونا شوروع ہو جاتا ہے جسکی وجہ سے سانس لینے مَے دُشواری ھوتی ہے۔

(Mineral and chemical balance)
معدنیات اور کیمیاوی کا توازن۔

گردہ معدنیات اور کیمیاوی اجزا جیسے سوڈیم(sodium)، پوٹیشیم(potassium)، ہائیڈروجن(hydrogen)، کلشیم(calcium)، فاسفورس(phosphorus)، ملیشیم(megnesium)، اور بائیکار بونیٹ(bicarbonate )کو چلانے میں ایک اور اہم کردار ادا کرتا ہے. اور ساتھ ہی ساتھ جسم کے سیال مادہ کی طبعی ساخت کو بر قرار رکھتا ہے. سوڈیم کی سطح میں تبدیلی سینسوریم(sensorium) کو متاثر کر سکتا ہے. جب کہ پوتاسیم کی سطح
دل کے تال(Herat rhythm )اور انسجام اور پٹھوں (muscles)کے کام میں اثر انداز ہوتی ہے. کلسیم اور

فاسفورس کی طبعی سطح کو برقرار رکھنا صحت مند ہڈیوں(bones) اور دانت (teeth)کے لئے انتہائی ضَروری ہے!
جب۔ گردے فیل ہو جاتے ہیں تو ان معدنیات اور کیمیکلز کی
مقدار مُتوازن نہیں رہتی جسکی وجہ سے دل کی ڈھرکن کی بے ترتیبی(arrhytmias)کی وجہ سے مَوت واقع ہو سکتی ہے۔اسکے علاوہ ہڈیاں کمزور ہونا شوروع ہو جاتی ہیں۔!

(ڈاکٹر نعیم میڈیکل اسپیشلیسٹ اینڈ نیفرولاجسٹ)

MBBS(KMC Peshawar),MCPS(Internal medicine),FCPS(Nephrology),MRCP2(UK)
Medical specialist and Nephrologist

Removal of toxic and excessive substances by kidneysفاضل اور اضافی مادہ کو ہٹا کر خون کی صفائی گردہ کا سب سے اہم کام ہے....
03/02/2024

Removal of toxic and excessive substances by kidneys

فاضل اور اضافی مادہ کو ہٹا کر خون کی صفائی گردہ کا سب سے اہم کام ہے. کھانا جو ہم کھاتے ہیں پروٹین(protein)پرمشتمل ہوتا ہے. پروٹین جسم کی ترقی اور اسکی اصلاح کے لئے ضروری ہے. لیکن جسم کے ذریعے استعمال کیا جانے والا پروٹین مادہ فضلہ کو بناتا ہے. ان مادہ فضلہ کا جمع ہو جانا جسم کے لئے زہر کے مانند ہے. گردہ خون کی صفائی کرتا
ہے، اور زہر یلا فاضل مواد پیشاب کی شکل اختیار کر لیتا ہے.
کریتینین(creatinine)اور یور یا (urea)دو اہم مواد فضلہ ہیں، اور اس کی مقدار کو بہ آسانی ناپا جا سکتا ہے. اور خون میں اس کی مقدار اور اہمیت گردہ کے کام اور افعال کو ظاہر کرتے ہیں. جب دونوں ہی گردے ناکام ہو جاتے ہیں، تو خون کی جانچ میں کریتینین اور یوریا کی مقدار میں
اضافہ ہو جاتا ہے جو انسان کی زندگی کے لئے خطرناک ثابت ہوتا ہے
(جاری ہے)!!

گردہ (kidney)جسم کے لئے کیوں ضروری ہے؟ ہم ہر روز مختلف طرح اور مختلف مقدار کے کھانے کھاتے ہیں.ہمارے جسم میں ہر روز پانی(...
02/02/2024

گردہ (kidney)جسم کے لئے کیوں ضروری ہے؟
ہم ہر روز مختلف طرح اور مختلف مقدار کے کھانے کھاتے ہیں.ہمارے جسم میں ہر روز پانی(water )نمک(salt)اور تیزاب (acid)کی مقدار بھی مختلف ہوتی ہے. . کھانے کو توانائی اور طاقت میں تبدیل کرنے کا مسلسل عمل زہریلا اور نقصاندہ مادہ کو بناتا ہے ۰

یہ سارے عوامل سیال مادہ، معدنیات(electrolytes) اور تیزاب کی مقدار میں تبدیلی پیدا کرنے کا سبب بنتی ہیں. ان ناپسندیدہ زہریلے مواد کا جمع ہو جانا زندگی کےلئےخطر ناک ثابت ہو سکتا ہے.

گردے صفائی کے انتہائی اہم کام کر کے نقصاندہ اور زہریلی تیزاب اور مواد کو باہر نکالنے کا کام کرتا ہے. ایک ہی وقت میں، یہ پانی، معدنیات اور تیزاب کے سطح کو صحیح توازن میں لانے کا کام کرتا ہے۔

Cost of humans kidney
08/08/2022

Cost of humans kidney

منکی پاکس کیا ہے؟منکی پاکس ایک ایسا وائرس ہے جو جنگلی جانوروں خصوصاً زمین کھودنے والے چوہوں اور بندروں میں پایا جاتا ہے ...
23/07/2022

منکی پاکس کیا ہے؟

منکی پاکس ایک ایسا وائرس ہے جو جنگلی جانوروں خصوصاً زمین کھودنے والے چوہوں اور بندروں میں پایا جاتا ہے اور اکثر ان سے انسانوں کو بھی لگ جاتا ہے۔
اس وائرس کے زیادہ تر کیسز ماضی میں افریقا کے وسطی اور مشرقی ممالک میں پائے جاتے تھے جہاں یہ بہت تیزی سے پھیلتا تھا۔
پہلی مرتبہ اس بیماری کی شناخت 1958 میں اس وقت ہوئی تھی جب ایک تحقیق کے دوران کچھ سائنس دانوں کو بندروں کے جسم پر ’پاکس‘ یعنی دانے نظر آئے تھے، اسی لیے اس بیماری کا نام ’منکی پاکس‘ رکھ دیا گیا تھا۔
انسانوں میں اس وائرس کے پہلے کیس کی شناخت 1970 میں افریقی ملک کانگو میں ایک 9 سالہ بچے میں ہوئی تھی۔

وائرل انفیکشن
برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق یہ ایک نایاب وائرل انفیکشن ہے جو اثرات کے اعتبار سے عام طور پر ہلکا ہوتا ہے اور اس سے زیادہ تر لوگ چند ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں، یہ وائرس لوگوں کے درمیان آسانی سے نہیں پھیلتا اور اس لیے اس کا، بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کے حوالے سے خطرہ بہت کم بتایا جاتا ہے۔
یہ بیماری منکی پاکس نامی وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، جو چیچک جیسے وائرس کی شاخ میں سے ہے، اس وائرس کی دو اہم اقسام ہیں مغربی افریقی اور وسطی افریقی۔

علامات؟
ابتدائی علامات میں بخار، سر درد، سوجن، کمر میں درد، پٹھوں میں درد اور عام طور کسی بھی چیز کا دل نہ چاہنا شامل ہیں۔ ایک بار جب بخار جاتا رہتا ہے تو جسم پر دانے آ سکتے ہیں جو اکثر چہرے پر شروع ہوتے ہیں، پھر جسم کے دوسرے حصوں، عام طور پر ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلوے تک پھیل جاتے ہیں۔
یہ دانے انتہائی خارش والے یا تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، دانے میں بدلنے سے قبل یہ مختلف مراحل سے گزرتے ہیں اور بعد میں یہ دانے سوکھ کر گر جاتے ہیں لیکن زخموں سے داغ بھی پڑ سکتے ہیں، انفیکشن عام طور پر خود ہی ختم ہو جاتا ہے اور 14 سے 21 دنوں کے درمیان رہتا ہے۔
کرونا وائرس سے مشابہت؟
ڈیوڈ ہیمن نے کہا ہے کہ یہ حیاتیاتی طور پر سمجھ میں آنے والی بات ہے کہ یہ وائرس ان ممالک سے باہر بھی پھیل رہا تھا جہاں یہ عام طور پر پایا گیا تھا، لیکن کووڈ لاک ڈاؤن، سماجی فاصلے اور سفری پابندیوں کے باعث یہ زیادہ نہیں پھیل سکا۔
انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ منکی پاکس کرونا وائرس سے مشابہت نہیں رکھتا کیوں کہ یہ اتنی آسانی سے منتقل نہیں ہوتا، تاہم انھوں نے مشورہ دیا ہے کہ جن لوگوں کو شک ہے کہ وہ اس کا شکار ہو چکے ہیں یا جن کے جسم میں میں دھبوں اور بخار جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں، انھیں دوسروں کے ساتھ قریبی رابطے سے گریز کرنا چاہیے۔

کیسے پھیل سکتا ہے؟
جب کوئی متاثرہ شخص کے ساتھ قریبی رابطے میں ہوتا ہے تو اس میں منکی پاکس پھیل سکتا ہے، یہ وائرس ٹوٹی اور پھٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی یا آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہو سکتا ہے، اسے پہلے جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن کے طور پر بیان نہیں کیا گیا تھا، لیکن یہ جنسی تعلقات کے دوران براہ راست رابطے سے منتقل ہو سکتا ہے۔
یہ بندروں، چوہوں اور گلہریوں جیسے متاثرہ جانوروں کے رابطے میں آنے سے بھی پھیل سکتا ہے یا وائرس سے آلودہ اشیا، جیسے بستر اور کپڑوں سے بھی پھیل سکتا ہے۔

علاج یا ویکسین
فی الحال، منکی پاکس وائرس کے انفیکشن کا کوئی ثابت شدہ، محفوظ علاج نہیں ہے، منکی پاکس کے لیے کوئی مخصوص ویکسین بھی موجود نہیں ہے، لیکن چیچک کا ٹیکہ 85 فیصد تحفظ فراہم کرتا ہے کیوں کہ دونوں وائرس کافی ایک جیسے ہیں۔
امریکا میں منکی پاکس کی وبا کو کنٹرول کرنے کے مقاصد کے لیے، چیچک کی ویکسین، اینٹی وائرلز، اور ویکسینیا امیون گلوبلین (VIG) کا استعمال کیا جاتا ہے۔

شوگر کے مرض میں ایک سٹیج ایسی آ سکتی ہے جب ہائی شوگر لیول کی وجہ سے مریض کے گردے کمزور ہونا شروع ہو جاتے  ہیں(Chronic ki...
23/07/2022

شوگر کے مرض میں ایک سٹیج ایسی آ سکتی ہے جب ہائی شوگر لیول کی وجہ سے مریض کے گردے کمزور ہونا شروع ہو جاتے ہیں(Chronic kidney disease)اور چھوٹے پیشاب میں پروٹین ضائع ہونا شروع ہو جاتے ہیں (proteinuria)جس کی وجہ سے ہاتھ پاؤں سوجنا شروع ہو جاتے ہیں اور خدانخواستہ بعض اوقات پیٹ(ascites) اور پھپڑوں(lungs) میں میں بھی پانی جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے(pleural efussion) لہذا شوگر کے مریض یہ جاننے کیلئے کہ انکے گردے متأثر تو نہیں ہو گئے پیشاب اور خون کے مندرجہ ذیل ٹیسٹ سال میں ایک بارضرور کروائیں۔
1) Urine RE for proteinuria( اس سے یہ جاننے میں (مدد ملے گی کہ پروٹین ضائع ہو رہے ہیں کہ نہیں
2. Urine Albumin to creatinine ratio (U-ACR) /Urine Protein ratio creatinine(U-PCR)
( اس سے یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ کتنے مقدار میں پروٹین ضائع ہو رہی ہے
03. RFTS(creatinine and urea) with Estimated (e)GRF (in blood) اس سے یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ گردے کس حد تک متاثر ہوئے ہیں


نوٹ۔

دنیا بھر میں گردوں کی دائمی بیماری کی سب سے common وجہ شوگر کی بیماری ہے، شوگر کو کنٹرول رکھنے سے گردوں کی دائمی بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔

23/07/2022
03/06/2022

دل کی دھڑکن کا اچانک سے ختم ہوجانے کو کارڈیک اریسٹ بولتے ہیں، یہ ایک ایسی صورت ہے جس میں دل کےmuscles تو صحت مند ہوتے ہیں لیکن جو بجلی کی لہریں اسے دھڑکنے کا حکم دیتی ہیں وہ کسی وجہ سے بند ہو جاتے ہیں اور دل دھڑکنا چھوڑ دیتا ہے جس کی وجہ سے دماغ کو آکسیجن کی سپلائی رک جاتی ہے اور بندہ اچانک سے بے ہوش ہو جاتا ہے اگر دل کی دھڑکن چار سے پانچ منٹ میں دوبارہ نہ شروع ہو جائے تو موت واقع ہو سکتی ہے۔
اگر آپ کے ارد گرد اچانک سے کوئی بے ہوش ہوجائے اور اس کے دل کی دھڑکن نہ آرہی ہو تو نیچے ویڈیو میں دکھائے ہوئے steps کوfollow کر کے آپ اس کی جان بچا سکتے ہیں۔
For Public awareness

منکی پاکس کیا ہے؟منکی پاکس ایک ایسا وائرس ہے جو جنگلی جانوروں خصوصاً زمین کھودنے والے چوہوں اور بندروں میں پایا جاتا ہے ...
24/05/2022

منکی پاکس کیا ہے؟

منکی پاکس ایک ایسا وائرس ہے جو جنگلی جانوروں خصوصاً زمین کھودنے والے چوہوں اور بندروں میں پایا جاتا ہے اور اکثر ان سے انسانوں کو بھی لگ جاتا ہے۔
اس وائرس کے زیادہ تر کیسز ماضی میں افریقا کے وسطی اور مشرقی ممالک میں پائے جاتے تھے جہاں یہ بہت تیزی سے پھیلتا تھا۔
پہلی مرتبہ اس بیماری کی شناخت 1958 میں اس وقت ہوئی تھی جب ایک تحقیق کے دوران کچھ سائنس دانوں کو بندروں کے جسم پر ’پاکس‘ یعنی دانے نظر آئے تھے، اسی لیے اس بیماری کا نام ’منکی پاکس‘ رکھ دیا گیا تھا۔
انسانوں میں اس وائرس کے پہلے کیس کی شناخت 1970 میں افریقی ملک کانگو میں ایک 9 سالہ بچے میں ہوئی تھی۔

وائرل انفیکشن
برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق یہ ایک نایاب وائرل انفیکشن ہے جو اثرات کے اعتبار سے عام طور پر ہلکا ہوتا ہے اور اس سے زیادہ تر لوگ چند ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں، یہ وائرس لوگوں کے درمیان آسانی سے نہیں پھیلتا اور اس لیے اس کا، بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کے حوالے سے خطرہ بہت کم بتایا جاتا ہے۔
یہ بیماری منکی پاکس نامی وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، جو چیچک جیسے وائرس کی شاخ میں سے ہے، اس وائرس کی دو اہم اقسام ہیں مغربی افریقی اور وسطی افریقی۔

علامات؟
ابتدائی علامات میں بخار، سر درد، سوجن، کمر میں درد، پٹھوں میں درد اور عام طور کسی بھی چیز کا دل نہ چاہنا شامل ہیں۔ ایک بار جب بخار جاتا رہتا ہے تو جسم پر دانے آ سکتے ہیں جو اکثر چہرے پر شروع ہوتے ہیں، پھر جسم کے دوسرے حصوں، عام طور پر ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلوے تک پھیل جاتے ہیں۔
یہ دانے انتہائی خارش والے یا تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، دانے میں بدلنے سے قبل یہ مختلف مراحل سے گزرتے ہیں اور بعد میں یہ دانے سوکھ کر گر جاتے ہیں لیکن زخموں سے داغ بھی پڑ سکتے ہیں، انفیکشن عام طور پر خود ہی ختم ہو جاتا ہے اور 14 سے 21 دنوں کے درمیان رہتا ہے۔
کرونا وائرس سے مشابہت؟
ڈیوڈ ہیمن نے کہا ہے کہ یہ حیاتیاتی طور پر سمجھ میں آنے والی بات ہے کہ یہ وائرس ان ممالک سے باہر بھی پھیل رہا تھا جہاں یہ عام طور پر پایا گیا تھا، لیکن کووڈ لاک ڈاؤن، سماجی فاصلے اور سفری پابندیوں کے باعث یہ زیادہ نہیں پھیل سکا۔
انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ منکی پاکس کرونا وائرس سے مشابہت نہیں رکھتا کیوں کہ یہ اتنی آسانی سے منتقل نہیں ہوتا، تاہم انھوں نے مشورہ دیا ہے کہ جن لوگوں کو شک ہے کہ وہ اس کا شکار ہو چکے ہیں یا جن کے جسم میں میں دھبوں اور بخار جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں، انھیں دوسروں کے ساتھ قریبی رابطے سے گریز کرنا چاہیے۔

کیسے پھیل سکتا ہے؟
جب کوئی متاثرہ شخص کے ساتھ قریبی رابطے میں ہوتا ہے تو اس میں منکی پاکس پھیل سکتا ہے، یہ وائرس ٹوٹی اور پھٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی یا آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہو سکتا ہے، اسے پہلے جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن کے طور پر بیان نہیں کیا گیا تھا، لیکن یہ جنسی تعلقات کے دوران براہ راست رابطے سے منتقل ہو سکتا ہے۔
یہ بندروں، چوہوں اور گلہریوں جیسے متاثرہ جانوروں کے رابطے میں آنے سے بھی پھیل سکتا ہے یا وائرس سے آلودہ اشیا، جیسے بستر اور کپڑوں سے بھی پھیل سکتا ہے۔

علاج یا ویکسین
فی الحال، منکی پاکس وائرس کے انفیکشن کا کوئی ثابت شدہ، محفوظ علاج نہیں ہے، منکی پاکس کے لیے کوئی مخصوص ویکسین بھی موجود نہیں ہے، لیکن چیچک کا ٹیکہ 85 فیصد تحفظ فراہم کرتا ہے کیوں کہ دونوں وائرس کافی ایک جیسے ہیں۔
امریکا میں منکی پاکس کی وبا کو کنٹرول کرنے کے مقاصد کے لیے، چیچک کی ویکسین، اینٹی وائرلز، اور ویکسینیا امیون گلوبلین (VIG) کا استعمال کیا جاتا ہے۔

21/05/2022

ہیٹ اسٹروک کیا ہے؟
ہیٹ اسٹروک کی کیا علامات ہیں؟
ہیٹ سٹروک سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟
سنیے ڈاکٹر شیرعلی خلیل میڈیکل آفیسر پیمز اسلام آباد
کی اس ویڈیو میں🤗

08/05/2022

Alma mater❤️

Address

Islamabad

Opening Hours

Friday 09:00 - 17:00
Saturday 09:00 - 17:00
Sunday 09:00 - 17:00

Telephone

+923329358263

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr.NAEEM Nephrologist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr.NAEEM Nephrologist:

Share

Category