Akhuwat Clinical Center آخوت کلینکل سنٹر

Akhuwat Clinical Center آخوت کلینکل سنٹر پتہ ؛
خیرماتو کوہاٹ ۔ Medicine

05/06/2025

معدے کے جراثیم کے لیے خون کا ٹیسٹ ہرگز نہ کریں کیونکہ اس سے صرف آپکے پیسے ضائع ھونگے.

02/03/2025

اوقات کار رمضان:
دوپہر 2 بجے تا رات 11 بجے ۔
بروز ہفتہ صبح 8 بجے تا رات 10 بجے۔
تعطیل: بروز جمعہ

24/02/2025

کالی کھانسی ( شنہ ٹوخالی)کی ایک بڑی وجہ ویکسین(حفاظتی ٹیکے)نہ لگوانا ہے۔ اگر بچوں اور بڑوں کو DTP (Diphtheria, Tetanus, Pertussis) ویکسین نہ دی جائے، تو ان میں بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ویکسین نہ لگوانے والے افراد زیادہ آسانی سے متاثر ہو سکتے ہیں اور بیماری کے شدید اثرات کا سامنا کر سکتے ہیں، خاص طور پر چھوٹے بچے جن کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے۔

ویکسین کے فوائد:

بیماری کے خطرے کو کم کرتی ہے

شدید علامات اور پیچیدگیوں سے بچاتی ہے

بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد دیتی ہے

لہٰذا، بروقت ویکسینیشن کروانا ہی کالی کھانسی سے بچاؤ کا بہترین طریقہ ہے۔

09/02/2025
ہر ہفتے کے روز صبح 8:00 بجے سے 2:00 بجے تک
05/11/2024

ہر ہفتے کے روز صبح 8:00 بجے سے 2:00 بجے تک

18/09/2024

🔴 خوشخبری 🔴

انشاء اللہ آج سے ہر ہفتے کے روز "آخوت کلینکل سنٹر خیرماتو"میں لیڈی ڈاکٹر (ڈاکٹر ماریہMBBS,RMP, FCPS-1 Gynaecology) تشریف لائیں گی۔
الٹراساونڈ کی سہولت بھی موجود ہے ۔

اوقات کار: صبح 8:00 تا 2:00 بجے
ماہر امراض۔
عورتوں کے پوشیدہ امراض
ماہواری میں بے ترتیبی
ماہواری کا نہ آنا
بے اولادی
حمل کا بار بار ضائع ہونا
رحم کا باہر جانا
بچہ دانہ اور اور انڈے میں رسولی
انگوری حمل
فیملی پلاننگ
بچے کے گرد پانی کا کم یا زیادہ ہونا
چھاتی کے امراض
چہرے پر بال آنا
رابطہ: 03490203500

24/08/2024

بچوں میں قبل از وقت بلوغت!

بدلتے ہوئے موسمی حالات، سماجی ماحول ، موبائل فون اور انٹرنیٹ تک رسائی ، غذائی اجزا اور ہماری طرزِ زندگی کی بنا پر جہاں بہت سے مسائل سامنے آ رہے ہیں، وہیں اس سے بچوں میں قبل از وقت بلوغت کے معاملات بھی ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔

بالخصوص چھوٹی بچیوں کی جو بلوغت 13 سال کی عمر سے شروع ہوتی تھی وہ اب آٹھ، نو سال کی عمر میں ہونے لگی ہے اور بہت سے واقعات میں اس سے بھی کم عمر میں یہ درپیش ہوتی ہے۔ اس حوالے سے کی جانے والی مختلف تحقیقات کی روشنی میں ، میں کچھ ایسی وجوہات پر روشنی ڈالنے کی کوشش کرتا ہوں کہ جو اس کا محرک بن رہی ہے۔ والدین اگر شروع سے ان امور کا خیال رکھیں، تو بچیوں میں قبل ازوقت بلوغت کے معاملات کو بہتر رکھ سکتی ہیں۔

غیر متوازن غذا

بچوں میں اس کا ایک بڑا محرک غیر متوازن کھانا ہے، یعنی ضرورت سے زیادہ کھانا یا ایسی غذائی اجزا کا استعمال جو آپ کی جسمانی ضروریات سے زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جسم میں چکنائی جمع ہوجاتی ہے، جو اس کا ایک اہم محرک بنتی ہے۔ اکثر والدین بچوں کا ’خیال رکھنے‘ یا لاڈ کرنے کے نام پر ’صحت مند‘ رکھنے کی غرض سے انھیں خوب کھلاتے ہیں۔

اضافی کھانا

بہت سی صورتوں میں کسی ایک وقت ضرورت سے زیادہ کھانا کھالینا بھی اس کا محرک بنتا ہے، جیسے پس ماندہ طبقات میں یہ سوچ کہ اگلے وقت کا کھانا جانے ملے گا بھی یا نہیں، یا پھر کسی ایک وقت بہت زیادہ پسند کا کھانا مل جانا اس وقت زیادہ کھانے کا سبب بنتا ہے۔ ایسی صورت میں اگر اگلے وقت میں آپ کم بھی کھائیں گے، تو اس کا ازالہ نہیں ہوگا اور اس کے منفی جسمانی اثرات مرتب ہوں گے۔

فوری تیار کھانے

تیسرا اہم محرک جنک فوڈ، سوڈا ڈرنک اور بازار کے تیار جوس وغیرہ کا نہایت منفی کردار ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ اتنا بڑا محرک ہے کہ اگر اسے بازار سے اٹھا لیا جائے، تو قبل ازوقت بلوغت کا مسئلہ نصف سے زیادہ حل ہو سکتا ہے۔ اس لیے کوشش کیجیے کہ بچوں کو گھر ہی میں قدرتی پھلوں کا رس نکال کر دیجیے بہ جائے ڈبا بند جوس کے۔

ذہنی دباؤ

بچوں میں ذہنی دباؤ یا ’اسٹریس‘ کی وجہ سے ان کے ذہن کو عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ اور جسمانی پختگی کا عمل اپنے وقت سے پہلے شروع ہونے لگتا ہے، یہی وجہ بلوغت کے ہارمونز کو بڑھاوا دیتے ہیں اور بچے جلدی بلوغت تک پہنچ جاتے ہیں۔

والدین کے خراب تعلقات

ماحول کے حوالے سے والدین کے باہمی تعلقات کا کردار سب سے بنیادی ہے۔ اگر والدین آپس میں لڑتے جھگڑتے ہوں تو بچے یہ دیکھ کر نہ صرف ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں، بلکہ ان میں تحفظ کا احساس جاتا رہتا ہے، کیوں کہ وہ ماں اور باپ ہی کے ذریعے خود کو پرسکون محسوس کرتے ہیں اور ان کے پاس خود میں ایک تحفظ کا احساس پاتے ہیں۔ اس لیے والدین کو اپنے اختلافات کو دور رکھنا چاہیے اور تکرار اور باہمی بحث ومباحثے بچوں کے سامنے ہر گز نہیں کھولنے چاہئیں۔ اس سے بچوں کی قبل ازقت بلوغت کے ہارمون فعال ہونے کے امکان بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔

والد کا روکھا پن

گھر کے ماحول میں ایک اور عنصر بیٹیوں کے والد کا روکھا پن بھی گنوایا جاتا ہے، یہ تعلق اگر کسی قسم کے تکلفات میں ہو اور اس میں خلا اور غیر ضروری فاصلہ ہو تو یہ امر بھی بچیوں کے لیے غلط ہے۔ اس کے علاوہ گھریلو ماحول میں بچوں کا اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ اچھا تعلق موجود ہونا چاہیے، ان کے درمیان رقابت یا حسد کے جذبات پیدا نہیں ہونے چاہئیں، ہلکے پھلکے جھگڑے تو سب جگہ ہوتے ہیں، لیکن اس ناراضی یا تلخی کا سلسلہ زیادہ طویل نہیں ہونا چاہیے، اس سے بھی بچوں میں اسٹریس پیدا ہوتا ہے اور ایسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

والدین کے سوا دیگر سرپرست

بچے اگر والدین کے علاوہ کسی اور کے ہاں پل رہے ہوں، تو اس کی وجہ سے بھی نہ صرف بچوں کی شخصیت میں ایک خلا پیدا ہو جاتا ہے، بلکہ وہ خود کو تنہا یا دوسروں سے مختلف اور محروم سمجھتے ہیں جس کے نتیجے میں دماغ کو قبل ازوقت بڑھوتری کا پیغام پہنچتا ہے اور وہ ہارمون قبل از وقت فعال ہونے لگتے ہیں۔ ایسا اس وقت بھی ہوتا ہے کہ جب والدین کے درمیان علاحدگی ہو چکی ہو یا کسی حادثے کی وجہ سے والدین یا ان میں سے کسی ایک سے محرومی ہوگئی ہو۔

کام کرنے والی مائیں

آج کل کے دور میں اس پر بات کرنا دقیانوسی سمجھا جائے گا، لیکن جو حقیقت ہے، وہ حقیت ہے کہ کام کرنے والی مائیں اپنے بچوں سے ایک مخصوص وقت کے لیے موجود ہوتی ہیں یا موجود نہیں ہوتیں۔ مستقل بنیادوں پر یہ امر بچوں کے اندر ایک کمی پیدا کر دیتا ہے کہ امی تو اب اس وقت ہی واپس آئیں گی، جب کہ اسے بچپن میں ہر لمحے اور ہر وقت جب وہ گھر میں ہو، اسے اپنی ماں چاہیے، کچھ بتانے کے لیے، کچھ سننے اور کچھ پوچھنے کے لیے، کسی خوف میں پکارنے کے لیے، لیکن کسی بھی وجہ سے اس کی ماں اس کے لیے موجود نہیں ہے، تو یہ بھی بچوں میں قبل ازوقت بلوغت کا سبب بننے والا ایک اہم عنصر ہے۔

گھر تک محدود ہونا

کورونا کے بعد اس حوالے سے کافی شکایات سامنے آئیں کہ جب بچے مجبوری کے عالم میں گھر تک محدود ہوگئے اور انھیں اپنی تعلیمی سرگرمیوں سے لے کر کھیل کود تک سبھی کچھ گھر ہی کی چار دیواری میں کرنا پڑا۔ یہ امر بھی بچوں کی قبل ازوقت بلوغت کا ایک اہم سبب گنا گیا ہے۔

فوڈسپلیمنٹ اور اضافی وٹامن

بچون کی بڑھتی عمر میں بنیادی غذائی اجزا، کیلشم، مختلف وٹامن، پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس وغیرہ بہت اہم تصور کیے جاتے ہیں، لیکن ان کی ضرورت سے زیادہ مقدار یا کم عمری میں فوڈ سپلیمنٹ کے طور پر نوش کرنا بھی جسم کی نشوونما کو وقت سے پہلے کر دیتا ہے اور یہ امر بچوں میں بلوغت کا باعث بننے والے ہارمونز کو فعال کردیتا ہے۔

بچپن میں کوئی سانحہ

یہ دوبارہ وہی ذہنی دباؤ اور عدم تحفظ سے منسلک ایک اہم وجہ ہے کہ بچپن میں کوئی ایسا جذباتی یا جسمانی طور پر ایسا سانحہ یا حادثہ جس نے جسم میں غیر معمولی طور پر خوف کی لہر دوڑا دی ہو۔ یہ امر ان کی بڑھتی ہوئی عمر میں بھی ان کی ذہن کی دیوار سے چسپاں رہ کر انھیں ایک پریشانی میں مبتلا رکھتا ہے، اور قبل ازوقت بلوغت کو مہمیز کرتے ہیں۔

پلاسٹک کی چیزوں کا استعمال

جیسے فاسٹ فوڈ ہماری زندگیوں میں شامل ہو چکا ہے، ایسے ہی شاید پلاسٹک کی چیزوں کا استعمال ترک کرنا بھی ایک امر محال ہو چکا ہے، کیوں کہ ہمارے باورچی خانے سے لے کر اسکول، کالج، دفاتر وغیرہ تک ہر جگہ اور ہر چیز ہی پلاسٹک کی تھیلیوں اور چیزوں میں دی جا رہی ہے اور لوگ بغیر کسی دھیان کے تواتر سے ان چیزوں کو استعمال کر رہے ہیں، اس کے جہاں بڑوں کی صحت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں، وہیں دوسری طرف چھوٹے بچوں کے لیے یہ کس قدر مضر ہیں، اس کا ہمیں اندازہ نہیں ہے، لیکن ماہرین نے اس استعمال کو بھی بچوں میں قبل ازوقت پیدائش کا ایک اہم سبب قرار دیا ہے۔

ایک طبی تحقیق کے مطابق دوران حمل خواتین کی جانب سے دردکش ادویات کا زیادہ استعمال ان کی بیٹیوں کی قبل از وقت بلوغت کا باعث بن سکتا ہے۔

موبائل فون اور انٹر نیٹ۔۔۔۔ ایک سہولت جو خرابی بن رہی ہے ۔۔

موبائل فون اور انٹرنیٹ دور جدید کی چند ایسی اہم ایجاد ات میں سے ہے جس نے انسانی زندگی کا رخ یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔ بیس پچیس سال کے قلیل عرصے میں ساری دنیا موبائل فون اور انٹرنیٹ کے زیر تسلط آچکی ہے۔ گویا ساری دنیاموبائل فون اور انٹرنیٹ کے زلف گرہ گیر کی اسیر ہوچکی ہے۔کیا چھوٹاکیا بڑا، کیامرد کیا عورت،تاجر و مزدور،آجر و ملازم ہر کوئی اپنے آپ کو موبائل فون اور انٹرنیٹ کے بغیر ادھورا محسوس کرنے لگاہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وجہ سے معلومات کا ایک نہ تھمنے والا سیلاب امڈتا چلا آرہا ہے جسے ہم انفجار علم (Knowledge Explosion)کہہ رہے ہیں۔معلومات کے اسی سیلاب(انفارمیشن ٹیکنالوجی) کی وجہ سے ساری دنیا آج آپس میں باہم مربوط ہوچکی ہے۔ اسی باہم ارتباط کی وجہ سے دنیا کوایک عالمی قریہ ،گاؤں(Global Village)کا درجہ حاصل ہوگیاہے۔ انٹرنیٹ اور موبائل فون کی وجہ سے اطلاعات اور معلومات تک رسائی و ترسیل کا ایک ایسا انقلاب دیکھنے میں آیا ہے کہ ماضی میں اس کی مثال تک نہیں ملتی۔دیگر اشیا ء کی طرح موبائل فون اور انٹرنیٹ بھی بے شمار فوائد کے ٖساتھ اپنے میں نقصان و ضرر کے پہلو لئے ہوئے ہے۔انٹرنیٹ اور موبائل فون یقیناآج کی اہم ایجادات میں شامل ضرور ہیں لیکن نقصان رسائی والے پہلوؤں کی بنا پر انسانی زندگیوں کے لئے یہ سوہان روح اور مہلک بنے ہوئے ہیں۔بالخصوص نوجوانوں میں ناسور کی طرح پھیلتی بے چینی ،بے راہ روی اور دیگر معاشرتی مسائل کے سر اٹھانے میں انٹرنیٹ اور موبائل کے بے جا اور غیر ضروری استعمال کو ہر گز نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
معاشرتی انحطاط اور نوجوانوں کی بے راہ روی کی بنیادی وجہ دینی تعلیمات سے دوری ہے۔بچوں کی بلو غت کا دورخاص طور پر نگہداشت اور تربیت کامتقاضی ہوتا ہے۔ یہی وہ خطرناک عمر ہیجہاں کسی بھی بچے کے بگڑنے اور سدھرنے کے یکساں امکانات پائے جاتے ہیں۔ لہٰذا اس عمر میں بچوں کی دلچسپیوں اور ان کے مشاغل پر خصوصی نظر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔۔

اس کے علاوہ قبل از وقت جینیاتی طور پر اور کسی مرض ، ہارمونز میں عدم توازن کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے ۔۔

آخوت کلینکل سنٹر خیرماتو کوہاٹ
30/07/2024

آخوت کلینکل سنٹر خیرماتو کوہاٹ

Address

Islamabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Akhuwat Clinical Center آخوت کلینکل سنٹر posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram