14/03/2025
سوزاک (Gonorrhea) / (جنسی تعلق سے پھیلنے والی بیماری)
آرٹیکل نمبر2
ڈاکٹر وقارربانی
ہمارے ہاں جنسی تعلق کے کسی بھی پہلو پر بات کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے لیکن اب وقت کا تقاضا ہے کہ اس پر بات کی جائے کیونکہ ہمارا واسطہ فی زمانہ جنسی تعلق سے پھیلنے والی بیماریوں سے کب کا پڑ چکا ہے اور اکثریت ایسے لوگوں کی ہیں جنہیں اس مسئلے کے بارے میں اندازہ ہی نہیں اب اگر آج کے موضوع پر بات کی جائے یعنی جنسی تعلقات سے پھیلنے والی بیماری سوزاک (Gonorrhea) پر تو ایسی بے شمار بیماریاں ہیں جو کہ جنسی تعلقات سے پھیل رہی ہیں جن میں Syphilis, Chlamydia, HIV/AIDS اور ایسی بے شمار دیگر بیماریاں شامل ہیں. United States/Europe جہاں جنسی تعلقات پر تو کوئی پابندی نہیں لیکن وہ بھی ان مسائل سے اس قدر پریشان ہیں کہ (Safe S*x) کے لیے لاکھوں کوششیں کرچکے ہیں اور کررہے ہیں کیونکہ جنسی تعلقات سے خطرناک جان لیوا بیماریاں جنم لے چکی ہیں جس کی وجہ سے موجودہ نسل بھی پریشان ہے جبکہ آنے والی نسلیں بھی مختلف قسم کی خطرناک موروثی بیماریوں کی زد پر ہیں اسی لیے یہ ممالک اپنے باشندوں کو بچانے کے لیے (Safe S*x/Hygiene) کے ہر حربے کو استعمال کررہے ہیں جبکہ ہمارے ہاں تو ابھی دیگر عام طبی مسائل پر آگاہی نہیں جبکہ اس موضوع پر بات کرنا تو معیوب ہی سمجھا جاتا ہے۔ موضوع کی طرف آتے ہیں مطلب سوزاک (Gonorrhea) کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تو آئیے دیکھتے ہیں ۔۔
سوزاک (Gonorrhea) یہ ایک جنسی میلاپ سے (S*xually Transmitted Disease) پھیلنے والی بیماری ہے مطلب یہ کہ اس کے جراثیم (Neisseria gonorrhoeae) ایک متاثرہ شخص سے دوسرے شخص تک جنسی فعل، منہ کے ذریعے، مقعد کے ذریعے یا ماں سے اپنے ہونے والے بچے میں منتقل ہوسکتے ہیں۔ یہ بیماری مرد اور عورت دونوں کو متاثر کرسکتی ہے یعنی کہ مرد میں عام طور پر پیشاب کی نالی کی جلن، عضو تناسل سے مواد آنا جبکہ عورت میں شرمگاہ، پیشاب کی نالی یا پھر بچہ دانی کی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔
سوزاک (Gonorrhea) کی علامات بعض لوگوں میں نہیں ملتیں جبکہ یہ جرثومہ ان میں کئی سالوں سے پڑا رہتا ہے عام طور پر مردوں میں پیشاب کی نالی کی جلن، درد، ٹھیسیں یا پھر عضو تناسل سے سفید، زرد یا سبز رنگ کا مادہ نکلتا ہے پیشاب میں دشواری پیش آتی ہے اور بعض اوقات خصیوں میں بھی درد کی کیفیت کے ساتھ ساتھ ہلکا بخار ہوسکتا ہے جبکہ عورتوں میں بھی شرمگاہ سے لیس دار زرد یا سبز رنگ کا مادہ نکلنا شروع ہوجاتا ہے، پیشاب کرنے میں دشواری، درد اور جلن کے ساتھ ٹھیسیں اُٹھنا، مثانے میں درد، بچہ دانی کے مسائل، ج**ع کرنے کے بعد خون کا آنا یا ماہواری کی بے قاعدگیاں شامل ہوسکتی ہیں۔ اس کی وجہ سے عورتوں میں بہت سارے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں حتیٰ کہ حمل (Pregnancy) ہونے میں بھی رکاوٹ پیدا کرتا ہے اگر ہو بھی جائے تو عین ممکن ہے کہ آنے والے بچے کو بھی ماں سے وراثتاً سوزاک منتقل ہوجائے گا جس کی وجہ سے بچوں میں مختلف قسم کی بیماریاں جنم لیتی ہیں حتیٰ کہ بچے کو بچہ دانی (Uterus) میں بھی خطرہ رہتا ہے بلکہ بعض اوقات بچہ دانی میں ہی بچے مر بھی جاتے ہیں یا زچگی میں پیچیدگیوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔
جنسی بیماریوں سے بچنے کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ مسئلہ آسانی سے حل ہونے والا نہیں جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں جنسی بیماریوں کے لیے علیحدہ سے بجٹ تک رکھا جاتا ہے اور ہمارے ہاں اس بارے میں ابھی تک معلومات تک میسر نہیں ہمیں لوگوں کو سمجھانا پڑے گا کہ جنسی تعلق سے پیدا ہونے والی بیماریاں کس قدر خطرناک ہیں اور ان سے کیسے بچنا ہوگا کیونکہ ان بیماریوں سے نہ صرف موجودہ نسل کو طبی مسائل نے گھیر رکھا ہے بلکہ آنے والی نسلیں بھی مختلف مسائل کی شکار ہونگیں۔ جس میں جسمانی بیماریوں کے ساتھ ساتھ دماغی بیماریاں بھی شامل ہیں۔
احتیاطی تدابیر میں کنڈوم کا استعمال، غیر قدرتی فعل سے اجتناب (یعنی کہ منہ یا مقعد کے ذریعے جنسی فعل کرنا)، وقتاً فوقتاً ٹیسٹ کرنا، شادی شدہ جوڑوں میں اگر یہ بیماری پائی جائے تو دونوں کا ایک ساتھ علاج کرنا اور تب تک کنڈوم اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونانہایت ہی ضروری ہیں۔
عام طور پر ہمارے ہاں لوگوں کو اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ انہیں سوزاک (Gonorrhea) انفیکشن ہے اور وہ پیشاب کی نالی کے زخم کے نام پر یا پیشاب میں جلن کے نام پر خود سے ہی بے دھڑک ادویات کا استعمال شروع کردیتے ہیں جس سے یہ بیماری ختم ہونے کی بجائے مزید مضبوط ہوجاتی ہیں لہٰذا بروقت تشخیص اور علاج ہی سے اس بیماری کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ ایلوپیتھک ادویات میں عام طور پر انٹی بائیوٹیکس کا سہارا لیا جاتا ہے جن میں (Ceftraxone) انجیکشن اور (Azithromycin) کا استعمال کثرت سے کیا جاتا ہے لیکن مسئلہ اب یہ ہے کہ بہت ساری انٹی بائیوٹیکس اب بے کار ہوگئی ہیں یعنی کہ اس بیماری پر عبور پانا مشکل ہوگیا ہے اس لیے کچھ لوگوں میں انٹی بائیوٹیکس سے معاملہ ٹھیک نہیں ہوتا جیسے انٹی بائیوٹیکس مزاحمت (Antibiotics Resistance) کہتے ہیں متبادل کے طور پر ہومیوپیتھک ادویات موجود ہیں۔
ہومیوپیتھک ادویات میں سوزاک (Gonorrhea) کا بہترین علاج موجود ہے بلکہ ہمارے ہاں کافی لوگ خود سے ہی جنسی مسائل میں ہومیوپیتھک ادویات کا سہارا لیتے ہیں سوزاک چاہے پہلے مرحلے پر ہو یا پھر پیچیدہ ہوگیا ہو یا بچہ دانی میں بچے کو نقصان دے رہا ہو ان سب مسائل کے لیے ہومیوپیتھک میں مختلف قسم کی ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے جن میں
, Thuja, Cannabis Sativa, Pulsatila, Merc sol, Canthris etc Medorrhinum
یا اس کے علاوہ اور بہت ساری ادویات ہیں جو کہ ماہر ہومیوپیتھک فزیشن کی زیرنگرانی میں مختلف علامات، پیچیدگیوں یا بیماری کے مرحلوں کو مدنظر رکھ کر تجویز کی جاتی ہیں۔۔۔۔۔
مفاد عامہ کے لیے شئیر کیجئے گا!