AQ Ma'adan Alshifa

AQ Ma'adan Alshifa { وَإِذَا مَرِضتُ فَهُوَ يَشْفِينِ } 🍁

20/06/2024

عید کے موقع پر گوشت کو زیادہ دیر تک محفوظ رکھنے کا طریقہ کار۔
1۔ گوشت تیار ہونے کے بعد اس کو تین حصوں میں تقسیم کریں۔
الف۔ بھوٹی گوشت۔
ب۔ ہڈی
پ۔ قیمہ۔
2۔گوشت کو اس طرح صاف کریں کہ اس میں خون بلکل باقی نہ رہیں کیونکہ خون میں موجود بیکٹیریا گوشت کو خراب کرتی ہے اور گوشت سے بدبو آنے لگتی ہے اور کھانے کے قابل نہیں رہتی۔
3۔ گوشت کو زیادہ دیر تک نہ دھویں کیونکہ زیادہ پانی سے اس میں موجود پروٹین ضائع ہو جاتی ہے ۔
4۔ دھونے کے بعد گوشت کو ایک کپڑے / کپڑے کی جالی پر اس طرح رکھیں کہ اس سے تمام پانی نکل جائے اور پھر اس کو پھنکے کے نیچے رکھا جائے تاکہ گوشت اچھی طرح خشک ہو جائے۔
5۔ پانی سے خشک گوشت کو فریج میں محفوظ کر لیں۔
6۔گوشت کو Zip والی چھوٹی چھوٹی تھیلیوں میں اپنے استعمال کے مطابق رکھیں۔ Zip والی تھیلیاں مضبوط اور محفوظ ہوتی ہیں اس میں گوشت زیادہ دیر تک محفوظ رہتی ہے۔
7۔عید سے پہلے فریج کو اچھی طرح صاف کر لیں اور گوشت رکھنے سے پہلے کم سے کم چار پانچ گھنٹے تک مسلسل فریج کو چلاے تاکہ فریج مکمل طور پر ٹھنڈی ہو جائے۔
8۔ فریج میں بوٹھی، ہڈی اور قیمہ کو الگ الگ رکھیں۔
9۔ فریج سے اپنے استعمال کے مطابق گوشت کو نکالیں زیادہ گوشت دوبارہ رکھنے سے خراب ہو جاتی ہے۔
10۔ اگر گوشت کے تھیلے ایک دوسرے کے ساتھ چپک چکے ہو تو فریج سے نکال کر گرم پانی میں تھوڑا سا نمک ملا کر گوشت کے تھیلے رک کر آسانی سےعلیحدہ ہو جاتے ہیں۔

*🌟عید قربان ٹپس🌟*

✍🏻کوشش کریں کہ گوشت میں *سرخ مرچ کم* استعمال کریں۔
گوشت *شوربے* والا پکائیں جو کے زیادہ فائدے مند ہے۔

🌟 (1) ہار مونز سے متاثر خواتین گوشت میں ( ادرک+ لہسن+ہلدی+کالی مرچ+ دھنیا + پودینہ) کا استعمال زیادہ کریں سرخ مرچ اور دیگر مصالہ کا استعمال براے نام کریں۔

🌟 (2) گوشت کھانے سے اگر بلڈ پریشر بڑھے تو ( سونف + زیرہ سفید+ الائچی سبز) کا قہوہ لیا جائے۔

🌟 (3) گوشت کھانے سے جسم پر دھپڑ نکل جائیں تو فوراََ ( گلاب کی پتی + زیرہ سفید+ الائچی سبز + سونف + ثابت دھنیا) کا قہوہ لیں۔

🌟 (4) گوشت کھا کر اگر بدہضمی پیٹ درد ھو تو ( اجوائن دیسی + پودینہ+ تیز پات) قہوہ لیں۔

🌟 (5) گوشت کھا کر اگر لوز موشن متلی لگے تو ( لونگ + دار چینی + لیمن چند قطرے) کا قہوہ لیں۔

🌟 (6) گوشت کھا کر اگر پیچش ھو تو ( ہلدی + ملٹھی + سونف) یا ( سونف + زیرہسفید + ہلدی) پوڈر کرکے لیں۔

🌟 (7) گوشت کھا کر اگر پائلز خونی شروع ھو جائے تو ( زیرہ سفید + سونف + گلاب کی پتی + ) کا قہوہ 2 چٹکی ہلدی پھانک کر قہوہ پی لیں۔

🌟 (8) گوشت کھا کر اگر ( ادرک + پودینہ+ اجوائن دیسی) کا قہوہ معمول سے لیا جائے تو بدہضمی ڈکاریں درد اپھارہ لوز موشن وغیرہ سے محفوظ رکھے گا۔

🌟 (9) گوشت کھا کر اگر مسوڑوں پر ورم آجاے دانت درد کریں تو ( نمک + سونٹھ + سرسوں کے تیل سے لیپ) تیار کر کے دانتوں مسوڑوں پر ملا جائے تو سکون حاصل ھوتا ھے۔

🌟 (10) گوشت کھا کر اگر قبض ھو تو ( منقہ 8/10 دانے) ادھے کپ پانی میں ابال کر منقہ کھالیں اور پانی پی لیں. ان شاءاللہ قبض رفع ھو جائے گا۔

🌟 (11)چھوٹے بچوں کو گوشت کے ساتھ صرف( پودینہ + زیرہ + سونف + بڑی الائچی) کا قہوہ دیا جائے۔۔ ۔۔۔۔۔۔

20/06/2024

🌱مختلف قہو ہ جات اور ان کے مختصر طبی فوائد 🌱

🌷آج سے چند سال پہلے کوئی بیمار ہوتا تھا تو اسے چائے یا چائے کے ساتھ دوائی کھانے کو کہا جاتا تھا ۔ آہستہ آہستہ چائے کا رواج پڑتے پڑتے اس قدر زیادہ ہوگیا کہ ہر کوئی چائے پینے کا شوقین بلکہ کچھ لوگ تو اس کے عادی اور نشئی بن گئے ہیں ۔ چائے ہے کیا ؟ دودھ چائے کی پتی اور چینی کا آمیزہ ۔ چائے کی پتی میں تھی ان ڈین سٹرین ، ٹینک ایسڈ ، کلوروفائل ، البوین ، ایتھریل آئل ، اپوتھیما ، موم اور کچھ منمد قسم کے مادے پائے جاتے ہیں ۔ تھی ان ، کیفین سے ملتی جلتی ہے یا اسی کو کیفین کہہ لیں جو چائے میں آٹھ سے دس فیصد زائد ہوتی ہے ۔ چائے نیند اڑاتی ہے ، خشکی پید اکرتی ہے ، ذہنی قوتیں تیز کرتی ہے ۔ دل کے فعل کو تیز کرتی ہے ، نفسیاتی طورپر سکون مہیا کرتی ہے بعض لوگوں میں چائے پینے کے بعد چستی آجاتی ہے اور وہ اپنا کام زیادہ توجہ محنت اور لگن سے کرتے ہیں ۔ مگرآج کل جو چائے ہم پی رہے ہیں وہ چائے نہیں ہوتی کیونکہ اس میں دودھ کی بچائے پانی جیسی کوئی پتلی چیز ہوتی ہے جسمیں بے شمار ملاوٹیں اور مضرصحت اشیاء شامل کی جاتی ہیں ۔

غذائی ماہرین کے مطابق اس کم و بیش چھ مضر صحت چیزوں کی ملاوٹ کی جاتی ہے چائے کی پتی میں رنگ پیدا کرنے کے لئے حیاونی خون شامل کیا جاتا ہے اور سفید چینی تو سفید زہر ہے ۔ حکماء تجویز کرتے ہیں کہ ہمیں چائے چھوڑ کر قہوں کے استعمال کو بڑھاناچاہیے بعض حکماء دوائی کے ساتھ مختلف قہوہ بھی تجویز کرتے ہیں قہوں کے بے شمار طبی فوائد ہیں جو درج ذیل ہیں ۔

🌷مختلف قہو ہ جات اور ان کے مختصر طبی فوائد :
درج ذیل مختلف خوش ذائقہ قہوں میں حسب ضرورت ، حسب خواہش نمک ،چینی یا شہد ملا کر استعما ل کریں ۔

🌱قہوہ : لونگ ، دارچینی
اینٹی سپٹک ، ہیضہ ،بلغم سے آرام ، سردی میں حرارت ، جگر کو طاقت ، بھوک لگائے ، کھایاپیا ہضم کرے ، ریاح خارج ، پتھری ، فالتوچربی کا علاج

🌱قہوہ : پودینہ

ایک کپ پانی میں دو چھوٹی الائچی ایک چھوٹی دارچینی کا ٹکڑا اور تھوڑاپودیناڈالے اور پانچ منٹ بوائل کیجئے اگر لیمن پسند ہو تو شامل کرلیں
ا ٹی اسپون شگر بھی ایڈ کرلیں ۔
چہرہ نکھارتا ہے ۔ہاضمے کیلئے بہترین ہے۔

🌱قہوہ ادرک :
بھوک لگائے ، ریاح ، پتھری خارج ، مقوی بصارت ، چہرے کی رنگت میں نکھار ،

🌱قہو ہ تیز پات :
کاسر ریاح ، مقوی معدہ ، مقوی قلب ، سردرد میں نہایت مفید

🌱قہو ہ ا جوائن دیسی :
کاسر ریاح ، بخارمیں مفید ، گرمی کے موسمی امراض سے بچاؤ

🌱قہوہ گل بنفشہ :
کھانسی نزلہ زکام میں مفید ، سانس کی نالیوں کو کھولتا ، حلق کی خراش دور کرتا ہے ۔

🌱قہوہ گورکھ پان :
بلڈ پریشر میں کمی ، مصفی خن ، خارش دور ، کولیسٹرول کم کرتا ہے ۔

🌱قہوہ ادرک ، شہد :
شہد میں شفاء ، سردی کے موسمی اثرات سے بچاؤ ، نزلہ زکا کھانسی بند ناک میں مفید ہے ۔

🌱قہوہ انجبار :
اسہال بند ، آنتوں میں قوت ، جاری خون بند ، ٹانگوں میں درد کڑل دور۔

🌱قہوہ ڈاڑھی بوڑھ:
فالج لقوہ میں مفید ، عورت مر د کی تولیدی بیماریوں میں مفید طاقت بخش دوا ۔

🌱قہو ہ گل سرخ :
گاڑھی بلغم ، رقیق ، قبض دور ، سردیوں میں حفظ ماتقدم ، طبیعت کو نرم لطیف کرے ۔

🌱قہو ہ کالی پتی :
نقاہت دور کرتا ہے ، پسینہ لاتا ہے ، خون کی گردش تیز ، سردی کے موسم میں سردی سے دفاع ۔

🌱قہوہ لیمن گراس :
بلغم ، نزلہ ، سردی میں مفید، اسہال ، کڑول دور ، لوبلڈ پریشر میں مفید

🌱قہوہ زیرہ سفید ، الائچی :
معدے کی جلن ، بواسیر میں مفید ، کھانا ہضم کرے ، بھوک صالح پید ا کرے ۔

🌱قہوہ سونف :
کاسر ریاح ، خشک کھانسی ، معدے کی جلن میں مفید ، ہاضم بڑھائے ، بھوک لگائے ۔

🌱قہوہ بادیان خطائی ، دارچینی ،الائچی :
قوت ہاضم بھوک بڑھائے ، چائے پینا بس ایک عادت ہے اس کو دور کرے بے شمار طبی فوائد :

🌱قہو ہ بنفشہ ملیٹھی :
نزلہ زکام ، کھانسی ، بلغم سینے کی جلن ، حلق کی خراش ، قبض کو دور کرے ۔

🌱قہوہ بہی دانہ ،بنفشہ :
گلے کے امراض ، نزلہ زکام ، دل کا درد ، گردوں کے درد ، پیشاب کی جلن ، قبض دور کرتا ہے ۔

🌱قہوہ بھوسی گندم :
نزلہ زکام ، بند ناک ، گاڑھی بلغم کا علاج پیشاب میں جلن دور کرتا ہے ۔

🌱قہوہ بنفشی:
دائمی ریشہ ، کیرا ، نزلہ زکام کھانسی کا مکمل علاج ، بے شمار دیگر فوائد کا حامل ہے اور ہر موسم میں کارگر ہے۔
دعا میں یاد رکھئے گا ۔

08/06/2024

ادرک، بدلتے موسم کا ابتدائی ٹانک. باکمال قدرتی فواٸد سے مالا مال ہماری اردو زبان میں ادرک عربی میں زنجبیل ھندی میں سونٹھ کے نام سے معروف اینٹی بایوٹک ہے ۔قرآن میں ایک جام کا وعدہ کیا گیا ہے جس کا مزاج زنجبیلی ہوگا ۔۔۔۔۔یسقون کاسا کان مزاجہا زنجبیلا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اطباءنے اپنی کتب میں کئی جگہ اس کا ذکر کیا ہے۔ مثلاً حکیم جالینوس نے اسے فالج میں مفید بتایا ہے۔ کئی حکماءکا خیال ہے کہ چین کی مشہور بوٹی ”جن سنگ“ دراصل ادرک ہی کی ایک قسم ہے۔

نظامِ ہضم
معدے کے جملہ امراض میں ادرک مفید ہے ۔ یہ دست آور بھی ہے اور قابض بھی ۔تازہ ادرک پسی ہوئی آد ھی چمچ لیجئے اس میں ایک چمچ پانی، ایک چمچ لیموں کا رس، ایک چمچ پودینے کا رس اور ایک چمچ شہد ملائیے۔ یہ مرکب وہ لوگ دن میں تین بار چاٹ لیں جن کو متلی‘ قے‘ بدہضمی‘ یرقان یا بواسیر کی شکایت ہو۔ یہ نسخہ اِن بیماریوں کا شافی علاج ہے۔ ادرک ریاح کو تحلیل کرتی ہے۔ بھوک کم لگنے کی صورت میں بھی ادرک استعمال کیجئے۔ پیٹ کا درد اور اپھارہ دور کرنے کیلئے بھی ادرک کھائی جاتی ہے۔
اگر اپنا ہاضمہ درست رکھنا چاہتے ہیں تو کھانے کے بعد تازہ ادرک کا چھوٹا سا ٹکرا چبالیں۔ اس نسخے سے زبان کی میل بھی اترتی ہے نیز معدہ کئی بیماریوں سے پاک رہتا ہے۔ اگر جگر کی خرابی کے باعث پیٹ میں پانی جمع ہو جائے تو مریض کو ادرک کا پانی پلائیں۔ یہ پانی پیشاب آور ہے اور پیٹ کا سارپانی نکال دیتا ہے۔ ادرک انتڑیوں کی سوزش بھی ختم کرتی ہے۔

گلے کے امراض
اگربلغمی کھانسی چمٹی ہوئی ہو یا آپ دمے کا شکار ہوں تو یہ نسخہ استعمال کریں۔ ادرک کا رس 3ماشہ، ایک تولہ شہد میں ملا کر چاٹ لیں۔ یہ معمولی سا نسخہ عموماً کھانسی اور دمے سے نجات دلا دیتا ہے۔ اگر نزلے میں گرفتار ہوں تو ادرک کا رس 3ماشہ، کالی مرچ ایک ماشہ،لہسن 6ماشہ اور شہد 2تولہ ملا کر چٹنی بنا لیں اور اسے تھوڑا تھوڑا چاٹتے رہیں۔ سردی سے ہونے والے نزلے میں بطورِ خاص یہ چٹنی مفید ہے۔ ادرک چبانے سے گلا صاف ہوتا ہے، گلے کی خراش یا زخم دور کرنے کیلئے ادرک کا چھوٹا سا ٹکرا منہ میں رکھ کر چباتے رہیے۔

سردی کا بہترین علاج
ادرک گرم مزاج رکھتی ہے۔ موسم سرما کی بیماریوں میں فائدہ پہنچاتی ہے۔ اس کے کھانے سے سردی کم لگتی ہے۔ بعض لوگ ٹھنڈے یا نیم گرم پانی سے نہانے کے بعد جسم میں کپکپی یا درد محسوس کرتے ہیں۔ اگر وہ نہانے کے بعد 3سے 6ماشے ادرک کھا لیں تو انہیں اس سردی سے نجات مل جائے گی۔ مزید براں مضمون کے آغاز میں جو نسخہ بتایا گیا ہے وہ زکام کے علاج میں موثر ہے۔ سردی زکام کی شکایت میں ادرک کی چائے بھی مفید ہے۔ ادرک کی چائے بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ اُبلتے ہوئے پانی میں چائے کی پتی ڈالنے سے پہلے ادرک کے چھوٹے ٹکڑے ڈال دیں۔ سردی زکام اور بخار کی صورت میں یہ چائے زیادہ مفید ہو گی۔

دمہ اور نظام تنفس
ادرک اور کالی ہریڑ6,6ماشہ کی تعداد میں معمولی ساکوٹ لیں۔ اس کے بعد انہیں پیالی بھر پانی میں اُبال لیں۔ بعد ازاں پانی میں شہد یا چینی ملا لیں۔ جس کسی کو پرانی کھانسی یا دمہ ہو، وہ یہ پانی پیئے انشاءاللہ افاقہ ہوگا۔ اس کے علاوہ ادرک کا رس شہد کے ساتھ چاٹا جائے تو حلق صاف ہو جاتا ہے اورسینے میں جمع بلغم نکل جاتا ہے۔ ایک نسخہ اور ہے۔ میتھی کا جوشاندہ ایک پیالی لیجئے اس میں ایک چمچی تازہ ادرک کا رس اور ایک چمچی شہد ملائیے۔ جو مرد و خواتین کالی کھانسی، دمہ اور پھیپھڑوں کی تپ دق میں مبتلا ہوں وہ یہ نسخہ استعمال کریں، موثر پائیں گے۔ جن افراد کے منہ سے بو آتی ہے، وہ ادرک کھائیں۔ یہ بدبو دور کرکے منہ کا خراب ذائقہ بھی درست کرتی ہے۔

خواتین کے امراض
تازہ ادرک کا درمیانہ ٹکڑا لیں۔ اُسے کچل کر ایک پیالی پانی میں چند منٹ کیلئے اُبال لیں۔ بعد میں پانی میں چینی ملائیے اوراسے دن میں 3بار استعمال کریں۔ ادرک بھی کھا لینی ہے۔ یہ گھریلو ٹوٹکہ نہ صرف ایام کی بے قاعدگی دور کرتا ہے بلکہ اس سے متعلق تمام تکالیف دور ہو جاتی ہیں۔

ذہنی دباﺅ
ہیجان، بے چینی اور ذہنی دباﺅ کی کیفیت میں ادرک طبیعت کو پُرسکون کرتی ہے ۔حتیٰ کہ ڈاکٹر بھی ادرک کی اس خاصیت کو تسلیم کرتے ہیں اور اسے ڈپریشن دور کرنے والی دوا سمجھتے ہیں۔ ادرک کا 2تولہ رس لیں اور اسے گائے کے 7تولہ دودھ میں اتنا پکائیں کہ آمیزے کی مقدار نصف رہ جائے۔ اس میں حسب ذائقہ شکر ملا کر سوتے وقت پی لیں۔ یہ آمیزہ ذہنی بوجھ اورپریشانی دور کرکے انسان کوپرسکون نیند کا تحفہ عطا کرتا ہے۔ اگر کسی کو ہسٹریا کا دورہ پڑے تو ادرک اور کالی مرچ ہم وزن ملا لیں۔ مریض کو یہ آمیزہ نسوارکی طرح دیں۔ دورہ ختم ہو جائے گا۔ ادرک کا استعمال یادد ا شت بڑھاتا ہے۔ 5تولہ ادرک کو پیس کر 10تولہ شہد میں ملا لیں۔ کمزور دماغ والے یہ آمیزہ 3,3ماشہ صبح و شام کھائیں۔دماغ کو تقویت ملے گی اور بھولنے کی بیماری ختم ہو جائے گی۔(ان شا ءاللہ )

گٹھیا اور دیگر تکالیف
ادرک کا تیل گٹھیا اور بادی کے درد میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ ادرک کا آدھ پاﺅ رس لیں۔ اس میں تل کا تیل ایک چھٹانک ملا لیں۔ آمیزے کو ہلکی آنچ پر اتنا پکائیں کہ سارا مائع اُڑ جائے۔ صرف تیل رہ جائے۔ درد ہو تو اس تیل کی مالش کریں۔سخت سردی کے باعث کئی لوگوں کے سر میں درد رہتا ہے وہ درد سے نجات کیلئے یہ تیل ماتھے پر ملیں۔ بچوں کا سینہ گرم رکھنے کیلئے بھی اس تیل کی مالش مفید ہے۔ سردی کے باعث جسم میں درد ہو تو اس تیل سے اسے بھگائیں۔ مالش کرنے کے علاوہ تھوڑی سی ادرک گڑ کے ساتھ کھا لی جائے تو علاج مزید موثر وہ جاتا ہے۔ دانتوں کا درد بھگانے کیلئے بھی ادرک استعمال ہوتی ہے۔ ایک بار علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ کو رات کے وقت دانت میں شدید رد ہوا تو شفاءالملک حکیم اجمل خان رحمتہ اللہ علیہ نے انہیں مشورہ دیا کہ دانت کے نیچے ادرک کا ٹکڑا دبا کر رکھیں۔ چند دن میں شاعر مشرق کا دانت درد جاتا رہا۔ درد شقیقہ میں بھی ادرک مفید ہے۔ کان میں درد ہو تو ادرک کا رس چند قطرے کان میں ڈالیے درد کافور ہو جائیگا۔ کمر اور جوڑوں کی تکلیف سے نجات پانے کیلئے کئی صدیوں سے ادرک بھون کر کھائی جارہی ہے۔ ملٹھی اور ادرک 6,6ماشے 3چھٹانک پانی میں ڈالیے اور پانی کو جوش دیں بعد ازاں چینی ملا کر پانی پی لیں۔ یہ نسخہ سینے‘ کمر اور جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ اگر ادرک کو سیاہ نمک کے ساتھ پیس کر سونگھیںتو سردرد ختم ہو جاتا ہے۔

دیگر استعمال
(1)مچھلی کھاتے ہوئے ادرک کا استعمال کریں تو پیاس نہیں لگتی۔(2)خون کی نالیوں پر جمی ہوئی چربی کی تہیں اُتارنے میں ادرک کام آتی ہے۔ یہ دل کا فعل اور سست دورانِ خون درست کرتی ہے۔(3) جگر کی ابتدائی خرابی ادرک کے استعمال سے دور ہو جاتی ہے۔ (4)ذیابیطس کی دونوں اقسام میں اگر شہد کے ساتھ ادرک کا رس دن میں کئی بار چاٹا جائے تو فائدہ ہوتا ہے۔ (5)ادرک کا مربہ کھانا اور جائفل کو منہ میں رکھنا فالج سے نجات دلاتا ہے۔ (6)امراضِ چشم میں بھی ادرک مفید ہے۔ ادرک‘ سفید سرمہ‘ قلمی شورہ اور سفید پھٹکڑی ہم وزن ملا کر سُرمہ تیار کریں۔ یہ اکثر امراض چشم دور کرتا ہے۔ یاد رہے کہ اشیاءخالص ہونی چاہئیں۔

08/06/2024

تخم بالنگا

تخمِ بالنگا جسے عام زبان میں تخم ملنگاں بھی کہا جاتا ہے۔جیسی قدرتی نعمت کو پاکستان میں بری طرح نظر انداز کیا جاتا ہے جو صحت کا ایک خزانہ ہونے کی بنا پر طبی فوائد سے بھرپور ہے۔

صرف شربت اور فالودہ بناتے وقت ہی تخمِ ملنگا کی یاد آتی ہے لیکن تاریخ میں اس بیج کو بطور کرنسی بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ ازطق سپاہی جنگ سے پہلے اسے کھاتے تھے کیونکہ یہ توانائی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اسی بنا پر تخمِ ملنگا کو دوڑنے والے کی غذا بھی کہا جاتا ہے۔

تخمِ ملنگا کی 28 گرام مقدار میں 137 کیلوریز، 12 گرام کاربوہائیڈریٹس، ساڑھے چار گرام چکنائی، ساڑھے دس گرام فائبر، صفر اعشاریہ چھ ملی گرام مینگنیز، 265 ملی گرام فاسفورس، 177 ملی گرام کیلشیئم کے علاوہ وٹامن، معدنیات، نیاسن، آیوڈین اور تھایامائن موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ تخمِ ملنگا میں کئی طرح کے اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں۔

اب تخمِ ملنگا کے فوائد بھی جان لیجئے۔(اے آر شیرانی)

جلد نکھارے اور بڑھاپا بھگائے

میکسکو میں تخمِ ملنگا پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں قدرتی فینولِک (اینٹی آکسیڈنٹ) کی مقدار دوگنا ہوتی ہے اور یہ جسم میں فری ریڈیکل بننے کے عمل کو روکتا ہے۔ اس طرح ایک جانب تو یہ جلد کے لیے انتہائی مفید ہے تو دوسری جانب بڑھاپے کو بھی روکتا ہے۔

ہاضمے کے لیے مفید

فائبر کی بلند مقدار کی وجہ سے تخمِ ملنگا ہاضمے کے لیے انتہائی موزوں ہے۔ السی اور تخمِ ملنگا خون میں انسولین کو برقرار رکھتے ہیں اور کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو بھی لگام دیتے ہیں۔ طبی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ فائبر پانی جذب کرکے پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے اور وزن گھٹانے کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس کا استعمال معدے کے لیے مفید بیکٹیریا کی مقدار بڑھاتا ہے۔

قلب کو صحتمند رکھے

تخمِ ملنگا کولیسٹرول گھٹاتا ہے، بلڈ پریشر معمول پر رکھتا ہے اور دل کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال خون کی شریانوں کی تنگی روکتا ہے اور انہیں لچکدار بناتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی وجہ سے یہ دل کا ایک اہم محافظ بیج ہے۔

ذیابیطس کیلئے مفید مفید،
توانائی بڑھانے کیلئے
اور ہڈیوں کی مضبوطی کیلئے بھی بہت مفید ہوتا ہے.
منقول

اگر دنیا سے شہد کی مکھیاں ختم ہو جائیں تو انسانی نسل چار سال کے اندر ختم ہو جائے گی۔‘یہ کہاوت مشہور سائنسدان آئن سٹائن س...
01/06/2024

اگر دنیا سے شہد کی مکھیاں ختم ہو جائیں تو انسانی نسل چار سال کے اندر ختم ہو جائے گی۔‘
یہ کہاوت مشہور سائنسدان آئن سٹائن سے منسوب کی جاتی ہے۔ اگرچہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ بات آئن سٹائن نے کہی بھی ہے کہ نہیں تاہم یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ شہد کی مکھیوں کے بغیر دنیا کی خوراک کی پیداوار کو نا قابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
خوراک کی بڑھتی ہوئی ضرورت اور بھوک سے لڑنے میں غذائیت سے بھرپور غذا کی فراہمی کے لیے شہد کی مکھیوں کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے 2018 سے ہر سال 20 مئی کو شہد کی مکھیوں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں، جنگلات کی کٹائی، بعض کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادویات کے استعمال اور فضائی آلودگی کی وجہ سے شہد کی مکھیوں کی تعداد تیزی سے گھٹ رہی ہے۔
تتلیوں، چمگادڑوں اور ہمنگ برڈز(پھولوں کا رس پینے والا لمبی چونچ کا پرندہ) اور ایسے دوسرے پرندے جو پولینیشن (پرندوں کے ذریقے پھولوں کی نشوونما اور افزائش کے لیے ان کے بیجوں کے پھیلاو کا قدرتی عمل) کا کام کرتے ہیں، اب انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے خود ان پرندوں کی بقا خطرے میں ہے۔

آئیے جانتے ہیں کہ عالمی خوراک کی پیداوار میں شہد کی مکھیوں کا کیا کردار ہےاور اگر شہد کی مکھیاں نہ ہوتیں تو کیا ہوتا؟

شہد کی مکھیوں سے پیدا ہونے والی خوراک

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق دنیا کی کل زرعی زمین کا 35 فیصد یا انسانی خوراک کی پیداوار کا ایک تہائی حصہ شہد کی مکھیوں جیسے جانداروں پر منحصر ہے۔

یاد رہے کہ پولنیشن کا عمل اس وقت ہوتا ہے جب پولن کے ذرے ایک پھول سے دوسرے پھول میں منتقل ہوتے ہیں۔ یہ گری دار میوے اور بیج بناتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 80 فیصد پودوں میں یہ عمل شہد کی مکھیوں اور تتلیوں کے ذریعے ہوتا ہے۔

جب شہد کی مکھیاں پھولوں سے رس اکٹھا کرتی ہیں تو شہد کی مکھیوں کے پاؤں سے پولن چپک جاتا ہے اور پھر دوسرے پھولوں تک انھی مکھیوں کے ذریعے پھیل جاتا ہے۔

یہ جنگلات اور نخلستانوں کے پھیلاؤ کی بنیادی وجہ ہے۔

کہا جا سکتا ہے کہ شہد کی مکھیاں ایک پھول سے دوسرے پھولوں میں پولن کے ذرات منتقل کرنے میں پودوں کے لیے بہت مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

’شہد کی مکھیوں کے بغیر نہ صرف سبزیوں اور تیل کے بیجوں بلکہ بادام، اخروٹ، کافی، کوکو بینز ، ٹماٹر، سیب وغیرہ کی فصلوں کے پولینیشن کو بھی نقصان پہنچے گا۔‘

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’یہ انسانی خوراک میں غذائیت کی کمی کا باعث بنتا ہے۔ اس لیے شہد کی مکھیاں نہ صرف شہد کی پیداوار کے لیے بلکہ عالمی خوراک کی پیداوار کے لیے بھی اہم ہیں۔

شہد کی مکھیوں کی اہمیت

اشوکا فاؤنڈیشن فار ایکولوجی اینڈ انوائرنمنٹل ریسرچ کے سینئر ماہر ڈاکٹر پریا درشنن دھرم راجن نے بتایا کہ ’موسمیاتی تبدیلیاں شہد کی مکھیوں کو درپیش خطرات کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔‘

یاد رہے کہ اشوکا فاؤنڈیشن حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار ترقی میں تحقیق کرتی ہے۔

’آب و ہوا میں تبدیلی کی وجہ سے درجہ حرارت بڑھنے سے شہد کی مکھیوں کا نظام انہضام (میٹابولک ریٹ) بھی تیز ہو جاتا ہے اس کی وجہ سے شہد کی مکھیاں کھانا اکٹھا کرنے میں معمول سے زیادہ توانائی خرچ کرتی ہیں۔‘

شہد کی مکھیاں چھتے میں جمع کیا ہوا شہد انڈیلتی ہیں اور نمی کو خشک کرنے کے لیے اپنے پر پھڑپھڑاتی ہیں۔ اس سے چھتے کا درجہ حرارت متوازن رہنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر درجہ حرارت بڑھ جائے تو ان کے لیے زندہ رہنا مشکل ہو جاتا ہے۔

ڈاکٹر پریا درشنن کہتے ہیں کہ ’دوسری جانب موسمیاتی تبدیلیاں پھولوں کی پیداوار کو متاثر کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر اگر پھول بہار کے اوائل میں کھلتے ہیں، تو شہد کی مکھیاں ان سے چارہ نہیں کھا سکیں گی۔ لہٰذا موسم بہار میں وہ بغیر کھائے مر جاتی ہیں۔‘

شہد کی مکھیاں سورج مکھی کے پودے کے پولن کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ سورج مکھی کے پھول کی مدت کے دوران اچھی پولینیشن کے نتیجے میں زیادہ پیداوار حاصل ہوگی۔

کیڑے مار ادویات کا استعمال

ڈاکٹر پریا درشنن کہتے ہیں، ’مخصوص قسم کی کیڑے مار ادویات اور جڑی بوٹی مار ادویات کا استعمال شہد کی مکھیوں کو مار سکتا ہے یا کمزور کر سکتا ہے۔ اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو وہ شہد کی مکھیوں کی تباہی کی بنیادی وجہ ہیں۔‘

شہد کی مکھیوں کے رہائش گاہوں میں تبدیلی بھی اہم عنصر ہے۔

’مکھیاں خوراک اور پولن کے لیے پھولوں اور پودوں کا رخ کرتی ہیں۔ اگر وہ زمینیں جہاں فصلیں اگتی ہیں تباہ ہو جائیں تو وہ بھی معدوم ہو جائیں گی۔

شہد کی مکھیوں میں جنگلی مکھیوں کی انواع سب سے زیادہ پائی جاتی ہیں۔ عام شہد کی مکھیوں کے برعکس، جنگلی مکھیوں کو بڑے مسکن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر جنگلات اور درخت تباہ ہو جاتے ہیں تو ان کے رہنے کی جگہیں اور خوراک جمع کرنے کی جگہیں بھی تباہ ہو جاتی ہیں۔

ڈاکٹر پریا درشنن کا کہنا ہے کہ ’ترقی یافتہ ممالک شہد کی مکھی کی انھی قابل قدر حصوصیات کے باعث ان کے لیے پولینیشن سائٹس اور پارکس بھی قائم کرتے ہیں۔ ایسی پالیسیاں یہاں بھی لاگو ہونی چاہئیں۔ دیہات میں چھوٹے جنگلات کی حفاظت کی جانی چاہیے۔

شہد کی مکھیوں کے گرد گھومتی دنیا
کالم نگار اور جنگلی حیات کے فوٹوگرافر اے شان موکانندم نے خبردار کیا ہے کہ اگر شہد کی مکھیوں کی آبادی میں کمی آئی تو سب سے پہلے انسان متاثر ہوں گے۔

دنیا میں کیڑے مکوڑے انسانی نسل کے وجود سے ایک ملین سال پہلے موجود تھے۔ پائیدار ترقی اسی وقت ممکن ہے جب لوگ اس کا ادراک کریں اور فطرت کے اصولوں کے مطابق زندگی گزاریں۔

’اپنے اردگرد موجود ہرے بھرے جنگلات، درختوں اور پودوں کو محفوظ کرکے شہد کی مکھیوں اور حشرات الارض کی بقا کے لیے موزوں ماحول کو برقرار رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔ انسان کو اسے پہچاننا چاہیے اور اس پر عمل کرنا چاہیے

*مارگلہ  اسلام آباد اور وادیِ سون سکیسر کی پہاڑیوں پر آ گ لگانے والوں کے نام*۔....  *یہ بھاگ سکتی تھی ، اس کے پاس اڑنے ج...
31/05/2024

*مارگلہ اسلام آباد اور وادیِ سون سکیسر کی پہاڑیوں پر آ گ لگانے والوں کے نام*۔....
*یہ بھاگ سکتی تھی ، اس کے پاس اڑنے جانے کی صلاحیت بھی تھی مگر وہ نہیں بھاگی کیونکہ ان انڈوں میں زندگیاں تھیں مگر ہم آگ لگا دیتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس ماچس ہے احساس نہیں ہے*۔...... 😢💔

اطلاع عام15 جولائی سے 15 ستمبر تک مِیل اور فی مِیل سانپوں کے ملاپ کا وقت ہوتا ہے، اور سانپوں کی تقریباً تمام اقسام ہی اِ...
28/05/2024

اطلاع عام
15 جولائی سے 15 ستمبر تک مِیل اور فی مِیل سانپوں کے ملاپ کا وقت ہوتا ہے، اور سانپوں کی تقریباً تمام اقسام ہی اِن دو ماہ میں اپنے سامنے آنے والی کسی بھی چیز (انسان، جانور) پر حملہ کردیتی ہیں
ان دو ماہ میں شام سے لیکر اگلے روز صبح تک سانپ باہر نکلتے ہیں، سانپ زیادہ تر نمی والی جگہ یا ایسی جگہ جہاں پانی کھڑا ہو اُسکے کنارے پر موجود ہوتے ہیں

گاؤں کے لوگ ان دو ماہ میں خاص احتیاط کریں، رات کے وقت ٹارچ اپنے ہاتھ میں رکھیں اور نظریں زمین پر رکھیں

اگر خدا نہ کرے بلفرض سانپ آپکو ڈس لیتا ہے اور فوری طور پر طبی امداد کیلئے مقامی ڈاکٹر سے رجوع کریں
یاد رکھیں ان دو ماہ میں سانپ انسانوں پر باقاعدہ حملہ آور ہوتے ہیں لہٰذا خود بھی احتیاط کریں اور اپنے بچوں کا خاص خیال رکھیں، رات کو ہر صورت بچوں کو زمین پر نہ کھیلنے دیں
اللّٰہ ہم سب کی حفاظت فرمائے 🤲🤲🤲
ثواب کی نیت سے یہ میسج اگے بھیجے۔

مغلیہ دور کے فٹنس اور جوانی کے 9 راز اور قارئین کی پسندیدگی اور اپنے مشاہدات کا اظہار1۔ ایک خاتون نے لکھا کہ میرے نانا 8...
26/05/2024

مغلیہ دور کے فٹنس اور جوانی کے 9 راز اور قارئین کی پسندیدگی اور اپنے مشاہدات کا اظہار

1۔ ایک خاتون نے لکھا کہ میرے نانا 87 سال کے فوت ہوئے، نہ کمر جھکی، نہ جوڑوں میں درد، نہ سر درد، نہ دانت ختم ، ایک بار باتوں باتوں میں بتانے لگے کہ مجھے ایک سیانے نے مشورہ دیا تھا اس وقت جب میں کلکتہ میں ریلوے لائن پر پتھر ڈالنے کی نوکری کر رہا تھا کہ سوتے وقت اپنے پاؤں کے تلوؤں پر تیل لگا لیا کریں بس یہی عمل میری شفاء اور فٹنس کا ذریعہ ہے۔

2۔ ایک سٹوڈنٹ نے بتایا کہ میری والدہ اسی طرح تیل لگانے کی تاکید کرتی ہیں پھر خود بتایا کہ بچپن میں میری یعنی والدہ کی نظر کمزور ہو گئی تھی جب یہ عمل مسلسل کیا تو میری نظر آہستہ آہستہ بالکل مکمل اور صحت مند ہو گئی۔

3۔ ایک صاحب جو کہ تاجر ہیں نے لکھا میں چترال میں سیرو تفریح کرنے گیا ہوا تھا وہاں ایک ہوٹل میں سویا مجھے نیند نہیں آ رہی تھی میں نے باہر گھومنا شروع کر دیا باہر بیٹھا رات کا وقت بوڑھا چوکیدار مجھے کہنے لگاکیا بات ہے ؟ میں نے کہا نیند نہیں آ رہی ! مسکرا کر کہنے لگا آپ کےپاس کوئی تیل ہے میں نے کہا نہیں وہ گیا اور تیل لایا اور کہا اپنے پاؤں کے تلوؤں پر چند منٹ مالش کریں بس پھر کیا تھا میں خراٹے لینے لگا اب میں نے معمول بنا لیا ہے۔

4۔ میں نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا یہ ٹوٹکہ آزمایا اس سے نیند بہت اچھی آتی ہے اور تھکاوٹ ختم ہو جاتی ہے۔

5۔ مجھے معدے کا مسئلہ تھا پاؤں کو تلوؤں پر تیل کی مالش سے 2 دن میں ہی میرا معدے کا مسئلہ ٹھیک ہو گیا۔

6۔ واقعی! اس عمل میں جادو جیسا اثر ہے میں نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کی اس عمل کی وجہ سے مجھے بہت پر سکون نیند آئی۔

7۔میں یہ ٹوٹکہ تقریباً پچھلے 15 سال سے کر رہی ہوں مجھے اس سے بہت پر سکون نیند آتی ہے میں اپنے چھوٹے بچوں کے پاؤں کے تلوؤں پر بھی تیل سے مالش کرتی ہوں اس سے وہ بہت خوش ہوتے ہیں اور صحت مند رہتے ہیں ۔

8۔میرے پاؤں میں درد رہتا تھا میں نے روزانہ زیتون کے تیل سے رات کو سونے سے پہلے 2 منٹ پاؤں کے تلوؤں کی مالش کرنا شروع کر دی اس عمل سے میرے پاؤں کا درد ختم ہو گیا ۔

9۔ میرے پاؤں میں ہمیشہ سوزش رہتی تھی جب چلتی تھی تو تھکن سے چور ہو جاتی تھے میں نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا یہ عمل شروع کیا صرف 2 دنوں میں میرے پاؤں کی سوزش دور ہو گئی ۔

10۔ رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا ٹوٹکہ دیکھ کر اسے کرنا شروع کر دیا اس سے مجھے بہت سکون کی نیند آتی ہے۔

11۔ زبردست کمال کی چیز ہے۔ پر سکون نیند کیلئے نیند کی گولیوں سے بہتر کام کرتا ہے یہ ٹوٹکہ میں اب روزانہ رات کو پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کر کے سوتی ہوں۔

12۔ میرے دادا حضور کے تلوؤں میں بہت گرما ہٹ و جلن اور سر میں درد رہتا تھا جب سے انہوں نے لوکی کا تیل تلوؤں میں لگانا شروع کیا تکلیف سرے سے دور ہو گئی ۔

13۔میں تھائیرائیڈ کی مریضہ تھی میرے ٹانگوں میں ہر وقت درد رہتا تھا پچھلے سال مجھے کسی نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا یہ ٹوٹکہ بتایا میں مستقل کر رہی ہوں اب میں عموماً پر سکون رہتی ہوں ۔

14۔ میرے پاؤں سن ہو رہے تھے میں چار دن سے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل سے مالش کر رہا ہوں بہت زیادہ فرق ہے ۔

15۔بارہ تیرہ سال پہلے مجھے بواسیر تھی ، میرا دوست مجھے ایک حکیم صاحب کے پاس لے گیا جن کی عمر 90 سال تھی انہوں نے مجھے دوا کے ساتھ ساتھ رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر انگلیوں کے درمیان ، ناخنوں پر اور اسی طرح ہاتھوں کی ہتھیلیوں ، انگلیوں ، کے درمیان اور ناخنوں پر تیل کی مالش کرنے کا مشورہ دیا اور کہا ناف میں چار پانچ قطرے تیل کے ڈال کر سونا ہے میں نے حکیم صاحب کے اس مشورے پر عمل کرنا شروع کر دیا اس سے میرے خونی بواسیر میں کافی حد تک آرام آ گیا اس ٹوٹکے سے میرا قبض کا مسئلہ بھی حل ہو گیا میرے جسم کی تھکاوٹ بھی دور ہو جاتی ہے اور پر سکون نیند آتی ہے اور بقول حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کے ناک کے اندر سرسوں کا تیل لگا کر سونے سے خراٹے آنے بند ہو جاتے ہیں ۔

16۔ پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کایہ ٹوٹکہ میرا آزمودہ ہے۔

17۔ پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کرنے سے مجھے بہت پرسکون نیند آئی ۔

18۔میرے پاؤں اور گھٹنوں میں درد رہتا تھا ۔ جب سے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا ٹوٹکہ پڑھا اب میں یہ روزانہ کرتا ہوں اس سے مجھے پر سکون نیند آتی ہے ۔

19۔مجھے کمر میں بہت درد تھا جب سے میں نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا یہ ٹوٹکہ استعمال کرنا شروع کیا ہے کمر کا درد کم ہوگیا ہے اور اللہ پاک کا شکر ہے بہت اچھی نیند آتی ہے ۔

وہ مغلیہ راز درج ذیل ہے:۔

وہ راز بالکل آسان نہایت مختصر ، ہر جگہ اور ہر شخص کے لئے کرنا بہت آسان ۔کوئی سا بھی تیل سرسوں یا زیتون وغیرہ پاؤں کے تلوؤں اور پورے پاؤں پر لگائیں خاص طور پر تلوؤں پر تین منٹ تک دائیں پاؤں کے تلوے اور تین منٹ بائیں پاؤں کے تلوے پر رات کو سوتے وقت مالش کرنا کبھی نہ بھولیں ، اور بچوں کی بھی اسی طرح مالش ضرور کریں ساری زندگی کا معمول بنا لیں پھر قدرت کا کمال دیکھیں آپ ساری زندگی سر میں کنگھی کرتے ہیں جوتے صاف کرتے ہیں ، تو سوتے وقت پاؤں کے تلوؤں پر تیل کیوں نہیں لگاتے۔

قدیم چینی طریقہ علاج کے مطابق بھی پاؤں کے نیچے 100 کے قریب Acupressure Points (ایکوپریشر پوائنٹ) ہوتے ہیں۔ جن کو دبانے اور مساج کرنے سے بھی انسانی اعضاء صحت یاب ہوتے ہیں۔ اس کو
Foot Reflexogy

کہا جاتا ہے۔ پوری دنیا میں پاؤں کی مساج تھراپی سے علاج کیا جاتا ہے۔
=====================================

26/05/2024
یہ پانچ کام ضرور بالضرور کریںسرسوں کا تیل واحد تیل ھےجو ساری عُمر نہیں جمتااور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ھےہتھیلی پر سرس...
26/05/2024

یہ پانچ کام ضرور بالضرور کریں

سرسوں کا تیل واحد تیل ھے
جو ساری عُمر نہیں جمتا
اور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ھے
ہتھیلی پر سرسوں جمانے والی بات
بھی اسی لیے کی جاتی ھے
کیونکہ یہ ممکن نہیں ھے
سرسوں کے تیل کی ایک خوبی یہ بھی ھے کہ اس کے اندر جس چیز کو بھی ڈال دیں گے
اس کو جمنے نہیں دیتا
اس کی زِندہ مِثال اچار ھے
جو اچار سرسوں کے تیل کے اندر رہتا ھے
اس کو جالا نہیں لگتا
اور اِن شاءالله جب یہ سرسوں کا تیل آپ کے جسم کے اندر جاۓ گا تو آپ کو کبھی بھی فالج
مِرگی یا دل کا دورہ نہیں ہوگا
أپ کے گُردے فیل نہیں ہونگے
پوری زندگی آپ بلڈ پریشر سے محفوظ رہیں گے، (اِن شاء الله)
کیونکہ؟
سرسوں کا تیل نالیوں کو صاف کرتا ھے،
جب نالیاں صاف ہوجاٸیں گی تو دل کو زور نہیں لگانا پڑے گا
سرسوں کے تیل کے فاٸدے ہی فاٸدے ہیں
دیہاتوں میں جب جانور بیمار ہوتے ہیں تو بزرگ کہتے ہیں کہ ان کو سرسوں کا تیل پلاٸیں
آج ہم سب کو بھی سرسوں کے تیل کی ضرورت ھے

2- نمک (نمک بدلیں)

نمک ہوتا کیا ھے؟
نمک اِنسان کا کِردار بناتا ھے،
ہم کہتے ہیں بندہ بڑا نمک حلال ھے،
یا پھر
بندہ بڑا نمک حرام ھے،
نمک انسان کے کردار کی تعمیر کرتا ھے،
ہمیں نمک وہ لینا چاہیٸے جو مٹی سے آیا ہو،
اور وہ نمک أج بھی پوری دنیا میں بہترین پاکستانی کھیوڑا کا گُلابی نمک ھے،
پِنک ہمالین نمک 25 ڈالر کا 90 گرام یعنی 8000 روپے کا نوے گرام اور 80000 روپے کا 900 گرام بِکتا ھے،
اور ہمارے یہاں دس تا بِیس روپے کلو ھے،
بدقسمتی دیکھیں!
ہم گھر میں آیوڈین مِلا نمک لاتے ہیں،
جس نمک نے ہمارا کردار بنانا تھا،
وہ ہم نے کھانا چھوڑ دیا۔
اس لٸے میری أپ سے گذارش ھے کہ ہمیشہ پتھر والا نمک استعمال کریں،

*3- مِیٹھا
ہم سب کے دماغ کو چلانے کے لٸے میٹھا چاہیٸے،
اور میٹھا الله کریم نے مٹی میں رکھا ھے،
یعنی گَنّا اور گُڑ،
اور ہم نے گُڑ چھوڑ کر چِینی کھانا شروع کر دی،
خدارہ گُڑ استعمال کریں،

*4- پانی
انسان کے لٸے سب سے ضروری چیز پانی ھے،
جس کے بغیر انسان کا زندہ رہنا ممکن نہیں،
پانی بھی ہمیں مٹی سے نِکلا ہُوا ہی پینا چاہیٸے،
پوری دنیا میں آبِ زم زم سب سے بہترین پانی ھے،
اور اس کے بعد زمین کا پانی ھے۔


5-اس کے بعد مٹی سے نکلنے والی گندم استعمال کریں،
لیکن گندم کو کبھی بھی چھان کر استعمال نہ کریں،
گندم جس حالت میں آتی ھے،
اُسے ویسے ہی استعمال کریں،
یعنی سُوجی، میدہ اور چھان وغیرہ نکالے بغیر
کیونکہ!
ہمارے آقا کریم حضرت محمد ﷺ بغیر چھانے أٹا کھاتے تھے،
تو پھر طے یہ ہوا کہ ہمیں یہ پانچ کام کرنے چاہٸیں۔
1- مٹی کے برتن،
2- سرسوں کا تیل،
3- گُڑ،
4- پتھر والا نمک،
5- زمین کے اندر والا پانی،
زمین کے اندر والا پانی،
مٹی کے برتن میں رکھ کر،
مٹی کے گلاس میں پئیں،
اور ان ساری چیزوں کے ساتھ گندم کی روٹی کھائیں۔

*Milk Thistle*  *ملک تھیسل* *ہولی تھیسل* *وراکا* *جگر کٹارا*                *تعارف* یہ عام طور پر معتدل علاقوں میں پیدا ...
25/05/2024

*Milk Thistle*
*ملک تھیسل*
*ہولی تھیسل*
*وراکا*
*جگر کٹارا*
*تعارف*
یہ عام طور پر معتدل علاقوں میں پیدا ہونے والی جڑی بوٹی ہے جس کے بیج پھول پتے اور جڑ بطور دوا استعمال کی جاتی ہے اس کا استعمال آج سے تین ہزار سال پہلے یورپ میں شروع ہوا قدیم یونانی طبیب اس کی افادیت سے کئی سو سال پہلے سے واقف تھے براعظم ایشیا میں اس کا تعارف بیسیویں صدی کے آغاز میں ہوا اس سے پہلے اس کو بہت کم لوگ جانتے تھے بیسویں صدی کے اوائل میں اس کو باقاعدہ طور پر استعمال کیا جانے لگا امریکہ برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک اس کو جگر کے امراض میں بہت عرصہ سے استعمال کر رہے ہیں اور جدید ایلوپیتھک طب بھی اس کو استعمال کر رہی ہے اس سے ایک سالٹ نمک نکالا جاتا ہے جس کو سیلیبم میریننیم کہتے یہ جز عموماً جگر کے سکڑ جانے یا اس کے ٹشوز مردہ ہو جانے میں مفید ہے اس جز کی خاصیت ہے کہ یہ جگر کے مردہ ٹشوز کی ریپیرنگ کا کام کرتا ہے اور انہیں دوبارہ زندہ کر دیتا ہے
*مقام پیدائش* یہ عام طور پر ویرانوں جنگلوں میں سڑکوں کے کنارے ندی نالوں کے قریب خود رو پایا جاتا ہے پاکستان میں یہ اسلام آباد راولپنڈی جہلم کشمیر ایبٹ آباد سوات مانسہرہ ہری پور کمالیہ پشاور میں خود رو پایا جاتا ہے عموماً یہ روڑ کے کناروں پر ہی اگتا ہے
*پہچان*. اکتوبر میں پودا اگتا ہے فروری میں پھول لگتے ہیں اور اپریل کے شروع میں پھل پک کر بیج نکال دیتا ہے جو پھل پکنے پر خود ہی بکھر جاتے ہیں اس کا قد عموماً 5 فٹ سے لیکر 8 فٹ تک ہوتا ہے جامنی رنگ کا پھول لگتا ہے پھول کے نیچے ہی کانٹے دار پھل پیدا ہوتا ہے جس کا سائز اونٹ کٹارا کے پھل جتنا ہی ہوتا ہے
*ذائقہ* پتوں کا ذائقہ ہلکا پھیکا جڑ ہلکی کڑوی اور بیج کڑواہٹ میں تمام اجزاء سے تیز ہوتے ہیں
*اجزاء* سیلیبم میریننیم اینٹی آکسیڈنٹ اور اس کے بیج میں تیل بھی پایا جاتا ہے جس کو جلد پر لگانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے
*مزاج*
اس کا مزاج دوسرے درجے کے اول میں گرم تر ہے
*افادیت*
اس کے بیج اور پتوں اور جڑ کے بے شمار فوائد ہیں زیادہ تر اس کے بیج ہی استعمال کیے جاتے ہیں کیونکہ اس کے بیجوں میں سیلیبم میریننیم کی سطح سب سے زیادہ ہوتی ہے یہ شرح 0.002 پوائنٹ اس کے بیجوں میں نوٹ کی گئی ہے اس کو جگر کے سکڑ جانے میں ہیپاٹائٹس میں یا جگر کے سورائسز میں اس کے علاوہ گردوں کی سوزش یا پتھری کے لیے اور پھیپھڑوں کی سوزش کے لیے کینسر کے لیے اور چھاتی کو بڑھانے کے لئے اور کسی بھی قسم کی سوزش کو ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے یہ قدرتی طور پر پورے جسم کو زہریلے مواد سے پاک کرتا ہے اور زہریلے اجزاء کے اثرات کو جسم سے خارج کرتا ہے اس کے اندر بے شمار اینٹی آکسیڈنٹ پائے جاتے ہیں جو کہ ہر قسم کی سوزش بیکٹیریا وائرس کو ختم کرتے ہیں یہ کینسر کو بڑھنے سے روکتا ہے جدید تحقیق کے مطابق یہ اکیلا کینسر ہیپاٹائٹس سی سے لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے عام طور پر اس کو اونٹ کٹارا بھی بولا جاتا ہے لیکن اونٹ کٹارا ایک الگ جڑی بوٹی ہے جس کی صرف جڑ ہی عام طور پر استعمال کی جاتی ہے لیکن اس کے تمام اجزاء استعمال کیے جاتے ہیں اس کو عرق النساء لنگڑی کے درد کے لیے اور گھنٹیا کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے یہ ایک شفاء بخش جڑی بوٹی ہے جو کہ پاکستان میں عام پائی جاتی دیگر ممالک میں یہ بہت مہنگے داموں فروخت ہوتی ہے لیکن پاکستان میں جا بجا دیکھنے کو ملتی ہے
اس کے استعمال سے شروع میں ہی طبیعت سست ہو جاتی ہے اعصاب ڈھیلے ہو جاتے ہیں اور جسم کا تناؤ کم ہو جاتا ہے اس کے استعمال سے وزن بڑھایا جا سکتا ہے نیند لانے میں معاون ہے ہارمونز کے نظام کو بہتر بنا کر چہرے کی جھریاں اور داغ دھبے ختم کرنے میں معاون ہے
از قلم احسن چشتی

Address

Islamabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AQ Ma'adan Alshifa posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category