Dr. Ubaid Ur Rehman

Dr. Ubaid Ur Rehman Homeopathic Doctor (DHMS), RHMB 26 Years Experience

03/08/2025

چینی کا ذائقہ میٹھا
اثر خطرناک
دماغ، دل اور گردوں پر مہلک وار

ہم میں سے اکثر چینی کو صرف ذائقہ بڑھانے والی چیز سمجھتے ہیں، لیکن جدید سائنسی تحقیقات ہمیں خبردار کرتی ہیں کہ مسلسل زیادہ مقدار میں چینی کھانا جسم کے تین اہم ترین اعضاء — دماغ، دل اور گردے — کو خاموشی سے نقصان پہنچاتا ہے۔

جب ہم چینی زیادہ مقدار میں کھاتے ہیں، تو یہ ہمارے خون میں گلوکوز (Glucose) کی سطح کو بڑھا دیتی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ Hyperglycemia (خون میں شوگر کی زیادتی)، جو وقت کے ساتھ ساتھ شریانوں کی دیواروں کو متاثر کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ایک اور خطرناک عمل ہوتا ہے جسے Oxidative Stress (خلیوں پر آکسیجن کے نقصاندہ اثرات) کہتے ہیں، اور پھر ایک کیمیائی عمل Advanced Glycation End-products (AGEs) پیدا ہوتا ہے — یہ ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو شریانوں کی لچک ختم کر کے انہیں سخت، تنگ اور خستہ کر دیتے ہیں۔

یہ سب عوامل Microvascular Damage یعنی باریک شریانوں کا نقصان پیدا کرتے ہیں، اور یہی وہ باریک رگیں ہوتی ہیں جو دماغ، گردوں اور آنکھوں جیسے حساس اعضا کو خون پہنچاتی ہیں۔

نتیجہ؟
– دماغی کمزوری، یادداشت میں کمی، سٹروک
– دل کی نالیوں کی بندش، ہارٹ اٹیک
– گردوں کی خرابی، پروٹین کا پیشاب میں آنا اور Dialysis تک نوبت آتی ہے

❌ ایک بات واضح رہے

چینی خون میں اپنی اصل "کرسٹل" یا "ٹھوس ذرہ" شکل میں شامل نہیں ہوتی۔ یہ ہضم ہو کر مائع گلوکوز اور فرکٹوز کی شکل میں ہی خون میں آتی ہے۔ مگر ان کا اثر اندر سے شریانوں کو تباہ کرتا ہے — جیسے کہ کوئی زہر اندر ہی اندر جسم کو چاٹتا ہے۔

✅ تو اب کیا کریں؟

روزانہ چینی کی مقدار 25 گرام (تقریباً 6 چائے کے چمچ) سے زیادہ نہ ہو (صرف صحت مند افراد کے لیے)

سفید چینی کے بجائے شہد، گڑ، کھجور یا اسٹیویا جیسے قدرتی متبادل اختیار کریں

فاسٹ فوڈ اور پروسسڈ اشیاء میں چھپی ہوئی مٹھاس سے ہوشیار رہیں

نمک بھی 4-5 گرام روزانہ سے زیادہ نہ ہو (صرف صحت مند افراد کے لیے )
— کیونکہ وہ بھی اسی طرح خون کی نالیوں پر دباؤ ڈالتا ہے


یاد رکھیں

چینی اور نمک کی زیادتی فوری نہیں، لیکن خاموش اور تدریجی تباہی کا آغاز ضرور کرتی ہے۔ آج سے تھوڑی احتیاط، کل کے بڑے مسائل سے نجات کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

02/08/2025

اسلام آباد می زلزلے کے جھٹکے ۔۔۔ یا اللّٰہ سب کی حفاظت فرما آمین

02/08/2025

🔴 خاموش دشمن: کولیسٹرول، چینی، نمک اور بلڈ پریشر کا گہرا تعلق

ہم سب جانتے ہیں کہ کولیسٹرول دل کی بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہے، لیکن یہ معاملہ صرف اتنا نہیں۔ جب خون میں بُرا کولیسٹرول (LDL) بڑھتا ہے تو یہ رگوں میں جمنا شروع ہو جاتا ہے، جس سے خون کی روانی متاثر ہوتی ہے۔ یہی رکاوٹ آگے چل کر ہائی بلڈ پریشر اور دل کے دوروں کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔

⚠️ لیکن ایک اور خطرہ ٹری گلیسرائیڈز (Triglycerides) کی شکل میں ہمارے درمیان موجود ہے — یہ ایک قسم کی چکنائی ہے جو ہمارے خون میں گردش کرتی ہے، اور یہ خاص طور پر زیادہ چینی کھانے سے تیزی سے بڑھتی ہے۔ جب ہم میٹھے مشروبات، مٹھائیاں، بیکری آئٹمز یا چینی والے سیرپ کھاتے ہیں تو جسم اس اضافی چینی کو چربی میں بدل کر بطور "ٹری گلیسرائیڈز" خون میں شامل کر دیتا ہے۔ یہ چربی بھی کولیسٹرول کی طرح رگوں میں جمنے لگتی ہے اور دل کی صحت کے لیے زہر بن جاتی ہے۔

💢 دوسری جانب نمک (خصوصاً پروسیسڈ اور ٹیبل سالٹ) خون کی نالیوں کو سکیڑ دیتا ہے، جس سے دل کو خون پمپ کرنے کے لیے زیادہ دباؤ لگانا پڑتا ہے، اور یوں بلڈ پریشر مستقل طور پر بلند رہنے لگتا ہے۔ یہ سب عوامل مل کر دل، دماغ اور گردوں پر تباہ کن اثر ڈالتے ہیں۔

✅ اب کیا کرنا چاہیے؟

چینی اور نمک کا استعمال روزمرہ زندگی میں محدود اور متوازن رکھیں

دل، بلڈ پریشر یا شوگر کے مریض خاص طور پر محتاط رہیں

پراسیسڈ فوڈ، فاسٹ فوڈ، بازاری مٹھائیاں اور نمکین اسنیکس سے بچیں

قدرتی غذائیں جیسے سبزیاں، پھل، دالیں، دلیہ، اور خشک میوہ جات کو غذا میں شامل کریں

روزانہ ہلکی پھلکی ورزش اور پانی کا مناسب استعمال یقینی بنائیں

🌿 یاد رکھیں: پرہیز علاج سے بہتر ہے، اور یہی معمولی احتیاطیں آپ کی زندگی کا تحفظ بن سکتی ہیں۔

01/08/2025

آج ہم کولیسٹرول پہ گزشتہ سے پیوستہ آگے بات کرتے ہیں

کیا آپ جانتے ہیں؟
ہمارے جسم میں دو طرح کے کولیسٹرول ہوتے ہیں
گڈ کولیسٹرول (HDL) جو دل کی حفاظت کرتا ہے
اور بیڈ کولیسٹرول (LDL) جو دل کو نقصان پہنچاتا ہے

اب سوال یہ ہے کہ یہ دونوں ہمارے جسم میں بنتے کیسے ہیں؟
اور ہمیں اپنی غذا اور روزمرہ زندگی میں کیا شامل کرنا چاہیے اور کیا ترک کرنا چاہیے تاکہ گڈ کولیسٹرول متوازن حد تک بڑھیں اور بیڈ کولیسٹرول کم ہوں۔

گڈ اور بیڈ کولیسٹرول بنتے کس سے ہیں؟

بیڈ کولیسٹرول زیادہ تر فاسٹ فوڈ، تلی ہوئی اشیاء، دیسی گھی، مکھن، بیکری مصنوعات اور زیادہ چکنائی والے گوشت سے بنتا ہے۔

جبکہ گڈ کولیسٹرول حاصل ہوتا ہے زیتون کے تیل، مچھلی، اخروٹ، بادام، دلیہ، پھل اور سبزیوں سے۔

ہم روزانہ کی خوراک میں کیا شامل کریں تاکہ بہترین نتائج حاصل کر سکیں

1. ایک چمچ زیتون یا السی کا تیل

2. 4-6 بادام یا 1-2 اخروٹ

3. ایک عدد پھل جیسے سیب، انار یا مالٹا

4. ہفتے میں دو بار مچھلی

5. دلیہ، دالیں اور سبز پتوں والی سبزیاں

کِن چیزوں سے پرہیز کریں؟

1. دیسی گھی، مکھن اور زیادہ چکنائی والے گوشت

2. فاسٹ فوڈ، پیزا، برگر، فرنچ فرائز

3. بیکری آئٹمز، بسکٹ، پیسٹری

4. سافٹ ڈرنکس اور زیادہ میٹھا

5. سگریٹ نوشی

اچھے نتائج حاصل کرنے کے لیے ہمارے روزمرہ کے معمولات کیسے ہوں؟

1. روزانہ 30 منٹ چہل قدمی یا ہلکی پھلکی ورزش

2. نیند پوری (6 سے 8 گھنٹے)

3. پانی کا زیادہ استعمال

4. ذہنی سکون، مثبت سوچ، اور پریشانی سے دوری

5. سگریٹ اور تناؤ سے مکمل پرہیز

آخر میں

گڈ کولیسٹرول دل کی حفاظت کرتا ہے، بیڈ کولیسٹرول دل پر حملہ کرتا ہے

اپنی خوراک اور عادات کو بہتر بنا کر آپ دل کی بڑی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔

"دل ایک ہے... اس کا خیال رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے!" ❤️

31/07/2025

کولیسٹرول کیا ہے؟
فائدہ مند یا خطرناک؟
جانیں مکمل حقیقت!

کولیسٹرول ایک چربی جیسا مادہ ہے جو ہمارے خون میں پایا جاتا ہے اور جسم کے بہت سے اہم افعال کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ لیکن جب اس کی مقدار حد سے بڑھ جائے، تو یہ کئی خطرناک بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہے۔

∆ گڈ کولیسٹرول (HDL)
یہ "اچھا" کولیسٹرول کہلاتا ہے کیونکہ یہ خون سے اضافی چربی (LDL) کو نکال کر جگر تک پہنچاتا ہے جہاں اسے تحلیل کر دیا جاتا ہے۔ یہ دل کی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔

∆ بیڈ کولیسٹرول (LDL)
یہ "خراب" کولیسٹرول کہلاتا ہے کیونکہ جب یہ خون میں زیادہ ہو جائے تو شریانوں میں جم کر خون کے بہاؤ میں رکاوٹ بنتا ہے، جس سے دل کا دورہ اور فالج جیسے امراض پیدا ہو سکتے ہیں۔

بیڈ کولیسٹرول کیوں بڑھتا ہے؟

بیڈ کولیسٹرول کی زیادتی درج ذیل وجوہات کی بنا پر ہو سکتی ہے

1 چکنائی اور فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال
2 ورزش نہ کرنا اور سست طرزِ زندگی
3 ذہنی دباؤ اور نیند کی کمی
4 سگریٹ نوشی
5 جینیاتی اثرات یا ہارمونی تبدیلیاں

بیڈ کولیسٹرول سے کیا نقصانات ہو سکتے ہیں؟

❗ دل کی بند شریانیں (ہارٹ اٹیک کا خطرہ)
❗ بلڈ پریشر کا بڑھ جانا
❗ فالج (stroke)
❗ گردوں کو نقصان
❗ یادداشت کی کمزوری

اس سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

1 متوازن غذا اپنائیں (زیادہ سبزیاں، پھل، دالیں)
2 روزانہ کم از کم 30 منٹ چہل قدمی کریں
3 چکنائی، فاسٹ فوڈ اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں
4 ذہنی سکون اور نیند کا خیال رکھیں
5 پانی زیادہ پئیں اور جسم کو ہائیڈریٹ رکھیں

آخری بات

کولیسٹرول جسم کے لیے ضروری ہے، مگر اعتدال میں! اپنی صحت کا خیال رکھیں، اپنی زندگی بچائیں، اور دوسروں کو بھی اس پیغام سے آگاہ کریں۔

اپنی کولیسٹرول کی جانچ باقاعدگی سے کروائیں اور صحت مند زندگی اپنائیں

29/07/2025

پروسٹیٹ کے مریض کے لیے خوراک پرہیز اور احتیاطی تدابیر

پروسٹیٹ کے مریض کے لیے مفید غذائیں

1. ٹماٹر (Tomatoes)

لائیکوپین (Lycopene) نامی اینٹی آکسیڈنٹ کی وجہ سے ٹماٹر پروسٹیٹ کے سوجن اور کینسر کے خلاف مفید ہے۔

پکا ہوا ٹماٹر، ٹماٹر کا جوس یا ٹماٹر کا سوپ زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔

2. سبز پتوں والی سبزیاں

پالک، میتھی، سلاد، مولی کے پتے، بند گوبھی، بروکلی

ان میں موجود فائٹو کیمیکلز مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں اور پروسٹیٹ کی سوجن کم کرتے ہیں۔

3. گری دار میوے (Nuts)

خاص طور پر اخروٹ، بادام، پستہ

زنک (Zinc) اور سیلینیم (Selenium) پروسٹیٹ کے لیے مفید منرلز ہیں۔

4. بیج (Seeds)

کدو کے بیج (Pumpkin Seeds) زنک سے بھرپور ہوتے ہیں، جو پروسٹیٹ کی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

5. مچھلی اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈز

سالمن، سارڈین، ٹراؤٹ جیسی مچھلیاں سوزش کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

6. سبز چائے (Green Tea)

اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور، پروسٹیٹ کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار۔

7. بیریز (Berries)

جیسے کہ اسٹرابیری، بلیو بیری، بلیک بیری — اینٹی آکسیڈنٹس کے ذریعے جسم کو فری ریڈیکلز سے بچاتے ہیں۔

8. ہلدی (Turmeric)

کرکومین (Curcumin) سوزش کم کرتا ہے، روزانہ ہلدی کا تھوڑا استعمال مفید ہے۔

❌ پروسٹیٹ کے مریض کو جن غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیے

1. سرخ گوشت (Red Meat)
– گائے، بکرے کا گوشت پروسٹیٹ کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔

2. زیادہ چکنائی والا کھانا
– تلی ہوئی اشیاء، فاسٹ فوڈ، گھی، مایونیز، مارجرین وغیرہ۔

3. ڈیری مصنوعات کی زیادتی
– دودھ، پنیر، دہی کی زیادتی بعض مریضوں میں سوجن بڑھا سکتی ہے۔

4. کیفین اور چائے/کافی کی زیادتی
– بار بار پیشاب کی حاجت اور مثانے پر دباؤ ڈال سکتی ہے۔

5. الکحل اور سگریٹ
– سوزش بڑھاتے ہیں اور مثانے پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔

6. زیادہ نمک اور پراسیسڈ فوڈ
– بلڈ پریشر بڑھا کر پروسٹیٹ کو متاثر کر سکتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر

1. زیادہ پانی پینا

دن میں کم از کم 8 گلاس پانی، لیکن سونے سے پہلے زیادہ پانی نہ پئیں۔

2. بار بار پیشاب روکے بغیر کریں

پیشاب روکنے سے مثانے پر دباؤ بڑھتا ہے، جو پروسٹیٹ کے لیے نقصان دہ ہے۔

3. روزانہ ورزش

ہلکی پھلکی واک، یوگا یا سائیکلنگ (احتیاط کے ساتھ) خون کی روانی کو بہتر کرتی ہے۔

4. قبض سے بچیں

فائبر والی غذائیں (سبزیاں، پھل، دالیں) کھائیں تاکہ قبض نہ ہو۔

5. زیادہ دیر بیٹھنے سے گریز

مسلسل کئی گھنٹے بیٹھنے سے پروسٹیٹ پر دباؤ آتا ہے۔

6. وزن قابو میں رکھیں

موٹاپا پروسٹیٹ مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔

15/11/2024

پراسٹیٹ: تعارف اور مسائل

پراسٹیٹ ایک چھوٹا غدود (gland) ہے جو مردانہ تولیدی نظام میں پایا جاتا ہے۔ یہ مثانے کے نیچے اور پیشاب کی نالی کے گرد ہوتا ہے۔ اس کا بنیادی کام تولیدی مائعات کی تیاری میں مدد دینا ہے جو منی (semen) کا حصہ بنتے ہیں۔ عمر کے بڑھنے کے ساتھ پراسٹیٹ غدود کا سائز معمولی بڑھتا ہے لیکن بعض اوقات اس کا حد سے زیادہ بڑھ جانا ایک بیماری کی صورت اختیار کر لیتا ہے جسے بینائن پروسٹیٹک ہائپرپلیزیا (BPH) کہا جاتا ہے۔ پراسٹیٹ بڑھنے کی وجوہات میں ہارمونی تبدیلیاں بڑھتی عمر اور جینیاتی عوامل شامل ہو سکتے ہیں۔

علامات اور غذائی رہنمائی

پراسٹیٹ کی بیماری کی عام علامات میں پیشاب کی دھار میں کمی، بار بار پیشاب آنا، خاص طور پر رات کے وقت پیشاب کے بعد مثانے کے خالی نہ ہونے کا احساس اور کبھی کبھار پیشاب کے ساتھ خون آنا شامل ہیں۔ مریضوں کے لیے صحت بخش غذا اہم ہے۔ پراسٹیٹ کی صحت کے لیے ٹماٹر (لائکوپین سے بھرپور) گری دار میوے، ہری سبزیاں، اور فلیکس سیڈز (السی کے بیج) مفید ہیں۔ پروسیسڈ فوڈز، سرخ گوشت اور زیادہ چکنائی والی غذا سے پرہیز کرنا چاہیے۔ پانی کا مناسب استعمال بھی ضروری ہے مگر شام کے وقت کم مقدار میں پینا بہتر ہے تاکہ رات کو بار بار پیشاب کی حاجت نہ ہو۔

علاج اور ہومیوپیتھک دوائیں

ہومیوپیتھی میں پراسٹیٹ کے علاج کے لیے موثر دوائیں موجود ہیں، جیسے

1. سابال سرولوٹا
(Sabal Serrulata)
پراسٹیٹ بڑھنے کی ابتدائی علامات میں مفید ہے

2. کنتھرس (Cantharis): جب پیشاب کرتے وقت شدید جلن ہو تو
Canth aris
کامیاب دوا ہے۔

3. (Lycopodium): بار بار پیشاب کی حاجت اور رات کو پیشاب میں رکاوٹ کے لیے۔

پراسٹیٹ کا عام سائز تقریباً 20-30 گرام ہوتا ہے، لیکن اگر یہ 40-50 گرام یا اس سے زیادہ ہو جائے تو دوائیں کم مؤثر ہو سکتی ہیں اور سرجری کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔ سرجری میں کامیابی کا انحصار مریض کی صحت اور بیماری کی شدت پر ہے۔ عام طور پر TURP (Transurethral Resection of the Prostate) ایک کامیاب طریقہ کار سمجھا جاتا ہے، مگر پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے جلدی علاج ضروری ہے۔

14/11/2024

یورک ایسڈ: تعارف اور اسباب

یورک ایسڈ ایک کیمیائی مرکب ہے جو جسم میں پیورین نامی مادے کے ٹوٹنے سے بنتا ہے۔ پیورین مختلف غذائی اشیاء میں پایا جاتا ہے جیسے گوشت سمندری غذائیں اور بعض سبزیاں۔ عام حالات میں یورک ایسڈ گردوں کے ذریعے خارج ہو جاتا ہے لیکن جب جسم میں اس کی مقدار بڑھ جاتی ہے یا گردے اسے مؤثر طریقے سے خارج نہیں کر پاتے تو یہ خون میں بڑھ کر جوڑوں میں کرسٹلز کی صورت میں جمع ہو جاتا ہے۔ اس اضافی یورک ایسڈ کی وجہ سے گٹھیا یا گاؤٹ کی بیماری ہو سکتی ہے جو شدید جوڑوں کے درد اور سوجن کا باعث بنتی ہے۔

یورک ایسڈ کی علامات

یورک ایسڈ کی بڑھتی ہوئی مقدار کے سبب جوڑوں میں درد، خاص طور پر پاؤں کے انگوٹھے میں، سوجن اور لالی عام علامات ہیں۔ مریض رات کو زیادہ درد محسوس کر سکتے ہیں اور جوڑوں کی حرارت بڑھ جاتی ہے۔ بعض اوقات یہ علامات وقتاً فوقتاً ظاہر ہوتی ہیں اور پھر غائب ہو جاتی ہیں مگر علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ دائمی مسئلہ بن سکتا ہے۔

پرہیز اور احتیاط

یورک ایسڈ کے مریضوں کو ایسی غذاؤں سے اجتناب کرنا چاہیے جن میں پیورین کی مقدار زیادہ ہو جیسے کہ لال گوشت گردے جگر مچھلی اور تلی ہوئی غذائیں۔ اس کے علاوہ زیادہ پانی پینا مفید ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ یورک ایسڈ کو جسم سے خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ شکر اور نشہ آور اشیاء مثلاً شراب وغیرہ۔ کا استعمال بھی اس بیماری کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے لہذا ان چیزوں سے بچنا ضروری ہے۔ سبزیاں پھل اور مکمل اناج یورک ایسڈ کو کنٹرول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

یورک ایسڈ کے ٹیسٹ

یورک ایسڈ کی تشخیص کے لیے خون کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ خون میں یورک ایسڈ کی سطح کیا ہے۔ اگر یہ سطح معمول سے زیادہ ہو تو اسے گاؤٹ یا ہائپر یورکیمیا کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یورین کا ٹیسٹ بھی کیا جا سکتا ہے تاکہ گردے کس حد تک یورک ایسڈ کو خارج کر رہے ہیں۔

ہومیوپیتھک علاج

ہومیوپیتھک میں یورک ایسڈ اور گاؤٹ کے علاج کے لیے مختلف اہم دوائیں موجود ہیں جو مریض کی علامات کے مطابق منتخب کی جاتی ہیں

کولچیکم (Colchicum): جب جوڑ خاص کر پاؤں کے انگوٹھے میں شدید درد اور حساسیت ہو، خاص طور پر رات کے وقت۔

لائیکوپوڈیم (Lycopodium): جب یورک ایسڈ کی زیادتی کے سبب جگر یا گردوں پر اثر پڑ رہا ہو، اور ساتھ میں گیس کی تکلیف بھی ہو۔

بربیرس والگیرس
(Berberis vulgaris)
اگر گردوں میں پتھری اور یورک ایسڈ کی زیادتی سے متاثرہ مریضوں کو پیٹھ میں گردوں کے مقام پر درد ہو یا پھر گردے کسی طرح متاثر ہوں تو یہ دوا دی جا سکتی ہے

تا ہم اگر کوئی پیچیدہ صورتحال ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے
اپنے طور پر بلا مشورہ میڈیسن کا استعمال درست نہیں ہے

13/11/2024

گندم سے الرجی
یا
گلوٹن Gluten پروٹین سے الرجی
یا
سیلیک بیماری
(Celiac Disease)
پرایک مختصراورجامع جائزہ

سیلیک بیماری (Celiac Disease) ایک خود مدافعتی مرض ہے، جو گندم، جو اور رائی میں پائے جانے والے پروٹین، یعنی گلوٹن (Gluten) سے حساسیت کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ اس بیماری میں، جب مریض گلوٹن والی غذا کھاتے ہیں تو ان کے مدافعتی نظام میں ایک ردِعمل پیدا ہوتا ہے جو چھوٹی آنت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ نتیجتاً غذائی اجزاء کی درست طریقے سے جذب ہونے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، اور جسم کو ضروری وٹامن اور معدنیات کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ بیماری اکثر بچپن میں ظاہر ہوتی ہے لیکن بالغوں میں اس کے پھیلاؤ کا امکان ہے

علامات اور احتیاطی تدابیر

سیلیک بیماری کی عام علامات میں معدے کی خرابی، پیٹ میں درد، اسہال، وزن میں کمی، تھکن، اور غذائی اجزاء کی کمی شامل ہیں۔ اس مرض کے شکار افراد کو ایسی غذاؤں سے مکمل پرہیز کرنا ہوتا ہے جن میں گلوٹن شامل ہو۔ اگرچہ اس کا کوئی مکمل علاج نہیں ہے، مگر گلوٹن سے مکمل پرہیز کرنا ہی واحد راستہ ہے جو ان افراد کو صحت مند زندگی کی طرف لے جاتا ہے۔

سیلیک کے مریضوں کے لیے مناسب غذائیں

سیلیک کے مریضوں کے لیے ایسی غذائیں کھانا ضروری ہے جو گلوٹن سے پاک ہوں۔ یہ لوگ چاول، مکئی، آلو، سبزیاں، گوشت، مچھلی، پھل اور دیگر گلوٹن فری اجزاء استعمال کر سکتے ہیں۔ بازار میں گلوٹن فری مصنوعات کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، جیسے گلوٹن فری آٹا، بسکٹ اور دیگر اشیاء، جو سیلیک مریضوں کے لیے مخصوص ہوتی ہیں۔ دوسری طرف گندم، جو، رائی اور اس سے بنی مصنوعات جیسے روٹی، کیک بسکٹ وغیرہ سے مکمل پرہیز کرنا لازمی ہے۔

ہومیوپیتھک علاج

ہومیوپیتھی میں سیلیک بیماری کی علامات کو کم کرنے کے لیے کچھ ادویات استعمال کی جاتی ہیں، مگر یہ مکمل علاج فراہم نہیں کرتیں، بلکہ بیماری کی شدت اور علامات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔ کچھ اہم ہومیوپیتھک ادویات میں نیٹرم میور، آرسنک البم، سلفر، اور کالی کارب شامل ہیں، جو خاص طور پر معدے کی خرابی، پیٹ میں گیس اور تھکن جیسی علامات کے علاج میں مدد دیتی ہیں۔ تاہم، مریض کی حالت کو دیکھتے ہوئے یہ دوائیں تجربہ کار ہومیوپیتھک ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کی جائیں۔

مجموعی طور پر

سیلیک بیماری کے شکار افراد کے لیے صحت مند زندگی کا راز گلوٹن سے مکمل پرہیز میں پوشیدہ ہے۔ ایک بار گلوٹن فری غذا کو اپنانے کے بعد، اکثر مریضوں کی حالت میں نمایاں بہتری دیکھنے کو ملتی ہے۔ اس مرض کا مکمل علاج اگرچہ ممکن نہیں، مگر پرہیز اور درست غذا کی بدولت اس سے پیدا ہونے والے مسائل کو قابو میں رکھا جا سکتا ہے۔

12/11/2024

تھوم: باورچی خانے سے شفا کی طرف ایک قدم

تھوم ہمارے باورچی خانے کا ایک اہم حصہ ہے- مگر اس کا استعمال صرف ذائقے تک محدود نہیں۔ اس میں موجود "ایلیسین" نامی مرکب اسے قدرتی جراثیم کش، وائرس کش، اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات عطا کرتا ہے۔ صدیوں سے طب میں تھوم کو مختلف بیماریوں کے علاج اور روک تھام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے خون کو صاف کرتا ہے اور جسم میں خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے۔

دل اور بلڈ پریشر کے لیے بہترین
تھوم دل کے مریضوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال کولیسٹرول کو کم کرتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتا ہے جس سے دل کی صحت میں بہتری آتی ہے۔ اس کے علاوہ تھوم خون کو پتلا کرنے میں بھی مدد کرتا ہے جس سے خون جمنے کا خطرہ کم ہوتا ہے اور جسم کے مختلف حصوں میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔

نزلہ، زکام اور کھانسی سے بچاؤ
تھوم کی اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی وائرل خصوصیات نزلہ، زکام اور کھانسی کے خلاف مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔ تھوم کو روزمرہ کی خوراک میں شامل کرنے سے موسمی انفیکشنز سے محفوظ رہنے میں مدد ملتی ہے۔ صبح نہار منہ تھوم کو پانی کے ساتھ کھانے سے جسمانی توانائی اور قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔

تھوم کا یہ مختصر مگر باقاعدہ استعمال ہماری زندگی کو بہتر بنا سکتا ہے بیماریوں سے بچا سکتا ہے اور صحت مند زندگی کے راستے پر گامزن کر سکتا ہے۔

Address

Islamabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr. Ubaid Ur Rehman posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share