03/08/2025
چینی کا ذائقہ میٹھا
اثر خطرناک
دماغ، دل اور گردوں پر مہلک وار
ہم میں سے اکثر چینی کو صرف ذائقہ بڑھانے والی چیز سمجھتے ہیں، لیکن جدید سائنسی تحقیقات ہمیں خبردار کرتی ہیں کہ مسلسل زیادہ مقدار میں چینی کھانا جسم کے تین اہم ترین اعضاء — دماغ، دل اور گردے — کو خاموشی سے نقصان پہنچاتا ہے۔
جب ہم چینی زیادہ مقدار میں کھاتے ہیں، تو یہ ہمارے خون میں گلوکوز (Glucose) کی سطح کو بڑھا دیتی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ Hyperglycemia (خون میں شوگر کی زیادتی)، جو وقت کے ساتھ ساتھ شریانوں کی دیواروں کو متاثر کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ایک اور خطرناک عمل ہوتا ہے جسے Oxidative Stress (خلیوں پر آکسیجن کے نقصاندہ اثرات) کہتے ہیں، اور پھر ایک کیمیائی عمل Advanced Glycation End-products (AGEs) پیدا ہوتا ہے — یہ ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو شریانوں کی لچک ختم کر کے انہیں سخت، تنگ اور خستہ کر دیتے ہیں۔
یہ سب عوامل Microvascular Damage یعنی باریک شریانوں کا نقصان پیدا کرتے ہیں، اور یہی وہ باریک رگیں ہوتی ہیں جو دماغ، گردوں اور آنکھوں جیسے حساس اعضا کو خون پہنچاتی ہیں۔
نتیجہ؟
– دماغی کمزوری، یادداشت میں کمی، سٹروک
– دل کی نالیوں کی بندش، ہارٹ اٹیک
– گردوں کی خرابی، پروٹین کا پیشاب میں آنا اور Dialysis تک نوبت آتی ہے
❌ ایک بات واضح رہے
چینی خون میں اپنی اصل "کرسٹل" یا "ٹھوس ذرہ" شکل میں شامل نہیں ہوتی۔ یہ ہضم ہو کر مائع گلوکوز اور فرکٹوز کی شکل میں ہی خون میں آتی ہے۔ مگر ان کا اثر اندر سے شریانوں کو تباہ کرتا ہے — جیسے کہ کوئی زہر اندر ہی اندر جسم کو چاٹتا ہے۔
✅ تو اب کیا کریں؟
روزانہ چینی کی مقدار 25 گرام (تقریباً 6 چائے کے چمچ) سے زیادہ نہ ہو (صرف صحت مند افراد کے لیے)
سفید چینی کے بجائے شہد، گڑ، کھجور یا اسٹیویا جیسے قدرتی متبادل اختیار کریں
فاسٹ فوڈ اور پروسسڈ اشیاء میں چھپی ہوئی مٹھاس سے ہوشیار رہیں
نمک بھی 4-5 گرام روزانہ سے زیادہ نہ ہو (صرف صحت مند افراد کے لیے )
— کیونکہ وہ بھی اسی طرح خون کی نالیوں پر دباؤ ڈالتا ہے
یاد رکھیں
چینی اور نمک کی زیادتی فوری نہیں، لیکن خاموش اور تدریجی تباہی کا آغاز ضرور کرتی ہے۔ آج سے تھوڑی احتیاط، کل کے بڑے مسائل سے نجات کا ذریعہ بن سکتی ہے۔