08/11/2024
میڈیٹیشن (مراقبہ) کیا ہے؟
میڈیٹیشن یا مراقبہ ایک ریلیکسیشن ٹیکنیک ہے جو انسان کو stress free اور mindful ہونے میں مدد کرتی ہے۔ مائنڈ فل ہونے سے مراد موجودہ لمحے میں رہنا ہے۔ اگر آپ کے ساتھ فوکس، غصہ، سٹریس، اداسی، انزائٹی، اوور تھنکنگ، جذباتی ڈسٹربنس اور دل کے مسائل ہیں تو آپ میڈیٹیشن کر سکتے ہیں۔ میڈیٹیشن کو اپنے معمول کا حصہ بنا کر روانہ پریکٹس کرنے سے بہت سی نفسیاتی الجھنوں سے نکلا جا سکتا ہے۔ اگر آپ پر بہت زیادہ ورک لوڈ ہے، یا آپ کو بات بات پر چڑچڑا پن اور غصہ آتا ہے، یا کسی انہونی بات کا خوف رہتا ہے یا آپ کسی کام پر توجہ نہیں دے پا رہے، تو آپ میڈیٹیشن کر سکتے ہیں۔ میڈیٹیشن کا مقصد انسان کا دھیان ڈسٹرب کر دینے والی سوچوں سے ہٹا کر موجودہ لمحے میں لا کر انسان کو ریلیکس کرنا ہے۔ انسان جتنا زیادہ موجودہ لمحے میں رہنے کی پریکٹس کرے گا ، وہ انزائٹی اور ڈپریشن جیسے ڈس آرڈرز سے نکل آئے گا۔ اکثر لوگ یا تو ماضی کی سوچوں میں گم رہتے ہیں(جسے ڈپریشن کہتے ہیں) یا پھر مستقبل کے خوف انھیں گھیرے ہوئے ہوتے ہیں (جسے انزائٹی کہتے ہیں) اور اس چکر میں وہ اپنا حال خراب کر لیتے ہیں اور موجودہ لمحات کو بھرپور طریقے سے جی نہیں پاتے۔
اس صورت میں میڈیٹیشن جیسی ریلیکسیشن ٹیکنیک مددگار ثابت ہوتی ہے۔
میڈیٹیشن کرنے کا طریقہ
سب سے پہلے کسی جگہ پر آرام سے ریلیکس ہو کر ٹیک لگا کر بیٹھ جائیں یا لیٹ جائیں۔ اپنے ساتھ کوئی کھانے کی چیز ضرور رکھ لیں کوئی ٹافی، بسکٹ یا کوئی اور سنیک ۔اس کے بعد اپنے جسم کو بلکل ڈھیلا چھوڑ دیں ۔ جسم کے کسی بھی حصے پر کسی بھی مسل پر پریشر نہ ہو بلکل ریلیکس ہو جائیں۔ اس کے بعد آنکھیں بند کریں اور خود کو ہر طرح کی سوچوں سے آزاد کر کے ڈیپ بریتھنگ شروع کریں۔ یعنی لمبے گہرے سانس لیں۔ (ناک کے ذریعے سانس اندر لے کر جائیں ، دو، تین سیکنڈ کے لیے رکیں اور پھر آہستہ آہستہ منہ کے ذریعے باہر نکالیں). یہ عمل 5 منٹ تک کرتے رہیں۔ اس کے بعد آپ آنکھیں بند کیے ہوئے ہی اپنے ارد گرد غور کریں ، آپ کو ضرور کسی نہ کسی چیز کی آواز ضرور آ رہی ہو گی-(مثلآ پنکھے کی، یا کسی چڑیا کوے کی، یا کسی مشین کے چلنے کی، یا کچن میں کھانا پکنے کی )- آپ نے ان آوازوں پر غور کرنا ہے اور محسوس کرنا ہے کہ ان آوازوں میں کون سی آواز آپ کو بہت کم والیوم میں آ رہی ہے۔ پھر آپ نے باقی سب آوازوں سے توجہ ہٹا کر اپنی توجہ مکمل اُس آواز کی طرف کر لینی ہے جس کا والیوم سب سے کم ہے۔ وہ کوئی بھی آواز ہو سکتی ہے مثلاً دور سے کسی گاڑی کی آواز آنا یا دور سے پرندوں کی آواز یا ہوا کی آواز وغیرہ۔ جو بھی آپ کو کم والیوم میں آواز محسوس ہو آپ نے اپنی سو فیصد توجہ اور اپنا دھیان اس آواز کی طرف کر لینا ہے اور باقی آوازوں کو اگنور کرنا ہے۔( یاد رہے اس عمل کے دوران آپ نے ڈیپ بریتھنگ کو روکنا نہیں ہے ساتھ اسے بھی جاری رکھنا ہے). پھر ایک سٹیٹ ایسی آئے گی کہ آپ کو صرف وہی آواز سنائی دے رہی ہو گی جس پر آپ نے اپنا فوکس کیا ہوا ہے یعنی کم والیوم والی آواز۔ پھر اس کے بعد آپ نے وہ چیز کھانی ہے جوآپ نے اپنے پاس رکھی تھی اور آنکھیں بند کیے ہوئے اس کا بھرپور ذائقہ اور لذت محسوس کرتے ہوئے، مزے لیتے ہوئے اسے کھانا ہے اور ساتھ ساتھ آپ نے ذہن میں یہ بھی دہرانا ہے کہ اس چیز میں کیا کیا اجزا (انگریڈئنٹس) شامل ہیں اور کھاتے ہوئے ان پر غور کرنا ہے مثلاً اگر آپ بسکٹ کھا رہے ہیں تو اس میں چاکلیٹ ہو سکتی ہے، کیرامل، کریم ہو سکتی ہے تو آپ نے ان چیزوں پر غور کرنا ہے اور ذہن میں دوہرانا ہے کہ اس میں کیا کیا شامل ہے۔ اس چیز کو کھانے کے بعد آپ نے دوبارہ سے کچھ دیر ڈیپ بریتھنگ کرنی ہے اور پھر آہستہ آہستہ آنکھیں کھول لیں۔ آپ محسوس کریں گے کہ آپ کا انزائٹی اور سٹریس لیول بہت کم ہو چکا ہو گا غصہ ختم ہو چکا ہو گا اور آپ خود کو ہلکا پھلکا محسوس کریں گے۔
لیکن میڈیٹیشن کرنے سے پہلے اپنی میڈیکل کنڈیشن کو ذہن میں رکھنا بہت ضروری ہے۔ کچھ کنڈیشنز ایسی ہوتی ہیں جن میں میڈیٹیشن نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ وہ کنڈیشنز یہ ہیں:
اگر آپ کا بی پی لو ہے تو میڈیٹیشن نہ کریں۔ البتہ ہائی بی پی کی صورت میں میڈیٹیشن فائدہ مند ہے- اگر سر میں کوئی نئی نئی انجری ہوئی ہے، تب بھی میڈیٹیشن سے اجتناب کریں اور اگر کسی انسان کو خود کشی کے خیالات آ رہے ہیں تب وہ میڈیٹیشن سے اجتناب کرے۔
Psychologist.pk