Dr Aqsa Javed

Dr Aqsa Javed Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Dr Aqsa Javed, Doctor, Shaff Homoeo Clinic near Al-hamra Marble Factory opp. Ali bakers Kachery Road, Jhelum.

پھٹکری – عام سی چیز، کمال کے فائدے!عام طور پر پھٹکری کو پانی صاف کرنے یا شیو کے بعد استعمال کیا جاتا ہے، لیکن یہ صرف اتن...
14/07/2025

پھٹکری – عام سی چیز، کمال کے فائدے!
عام طور پر پھٹکری کو پانی صاف کرنے یا شیو کے بعد استعمال کیا جاتا ہے، لیکن یہ صرف اتنا ہی نہیں، بلکہ یہ ایک مکمل قدرتی جراثیم کش دوا ہے۔ آیئے جانتے ہیں کہ یہ سفید سی چیز کتنے حیرت انگیز مسائل کا حل ہے:

🔹 جلد اور جسمانی مسائل:
داد، چنبل: پیسی ہوئی پھٹکری کو پانی یا سرکہ میں ملا کر صبح شام لگائیں

خارش: پھٹکری جلا کر راکھ بنا کر انڈے کی سفیدی کے ساتھ لگانے سے سکون ملتا ہے

پھٹی ایڑیاں: جلی ہوئی پھٹکری کو ناریل کے تیل میں ملا کر لگائیں

جوئیں: پانی میں گھول کر سر دھونے سے جوئیں ختم ہو جاتی ہیں

خشکی: شیمپو میں ایک چٹکی پھٹکری اور نمک شامل کریں

🔹 منہ، دانت اور ناک کے مسائل:
دانتوں کی صفائی: پھٹکری اور ریٹھے کی گھٹلی کی راکھ ہم وزن لے کر دانتوں پر ملیں

دانتوں سے خون: پھٹکری اور جامن کی لکڑی کا کوئلہ ملا کر پیس کر دانتوں پر لگائیں

ناک کی بدبو: پانی میں حل کر کے ناک صاف کریں

نکسیر: پھٹکری کے پانی کے قطرے ناک میں ٹپکائیں

🔹 پیٹ، دماغ اور اعصابی نظام:
پیٹ درد: ایک چٹکی پھٹکری کے بعد دہی کھائیں

مرگی: جلی ہوئی پھٹکری گرم دودھ کے ساتھ دن میں دو بار لیں

دمہ، کھانسی: پانی میں حل کر کے یا شہد میں ملا کر استعمال کریں

گلٹیاں: سرسوں کے تیل سے تیار شدہ پلٹس پر پھٹکری چھڑک کر گرم گرم لگائیں

🔹 زخم، انفیکشن اور صفائی:
زخموں کو صاف کرنا: گرم پانی میں گھول کر دن میں دو بار دھوئیں

زہریلی مکھی یا بچھو کے کاٹے پر: پھٹکری کو پانی میں گھول کر متاثرہ جگہ لگائیں

گردے/مثانے کی پتھری: دو ماشہ پھٹکری بریاں پانی کے ساتھ صبح شام استعمال کریں

🔹 خوبصورتی کے لیے:
مہاسے/کیل: پیسٹ بنا کر صرف دانوں پر لگائیں اور 20 منٹ بعد دھو لیں

پسینے کی بدبو: نہانے کے پانی میں پھٹکری ڈالیں یا بغلوں پر براہ راست لگائیں

⚠️ اہم احتیاطیں:
صرف مختصر مقدار میں استعمال کریں

بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے ماہرِ صحت سے مشورہ کریں

جلی ہوئی (بریاں) پھٹکری کا استعمال بہتر سمجھا جاتا ہے بعض امراض میں

📌 خلاصہ:
پھٹکری، جو کہ عام گھروں میں نظرانداز کی جاتی ہے، درحقیقت قدرتی انٹی سیپٹک، اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل دوا ہے۔ اس کے سستے اور آسان نسخے کئی پیچیدہ مسائل کا حل بن سکتے ہیں۔

تخم بالنگو‏ المعروف تخم ملنگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‏ تخمِ بالنگو جسے عام زبان میں تخم ملنگا بھی کہا ج...
29/04/2023

تخم بالنگو‏ المعروف تخم ملنگا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
‏ تخمِ بالنگو جسے عام زبان میں تخم ملنگا بھی کہا جاتا ہے۔جیسی قدرتی نعمت کو پاکستان میں بری طرح نظر انداز کیا جاتا ہے جو صحت کا ایک خزانہ ہونے کی بنا پر طبی فوائد سے بھرپور ہے

‏صرف شربت اور فالودہ بناتے وقت ہی تخمِ ملنگا کی یاد آتی ہے لیکن تاریخ میں اس بیج کو بطور کرنسی بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
ازطق سپاہی جنگ سے پہلے اسے کھاتے تھے کیونکہ یہ توانائی سے بھرپور ہوتا ہے، اسی بنا پر تخمِ ملنگا کو دوڑنے والے کی غذا بھی کہا جاتا ہے۔

‏تخمِ ملنگا کی 28 گرام مقدار میں 137 کیلوریز، 12 گرام کاربوہائیڈریٹس، ساڑھے چار گرام چکنائی، ساڑھے دس گرام فائبر، صفر اعشاریہ چھ ملی گرام مینگنیز، 265 ملی گرام فاسفورس، 177 ملی گرام کیلشیئم کے علاوہ وٹامن، معدنیات، نیاسن، آیوڈین اور تھایامائن موجود ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ تخمِ ملنگا میں کئی طرح کے اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں۔

‏اب تخمِ ملنگا کے فوائد بھی جان لیجئے۔

جلد نکھارے اور بڑھاپا بھگائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
‏میکسکو میں تخمِ ملنگا پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں قدرتی فینولِک (اینٹی آکسیڈنٹ) کی مقدار دوگنا ہوتی ہے اور یہ جسم میں فری ریڈیکل بننے کے عمل کو روکتا ہے۔ اس طرح ایک جانب تو یہ جلد کے لیے انتہائی مفید ہے تو دوسری جانب بڑھاپے کو بھی روکتا ہے

ہاضمے کے لیے مفید
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
‏فائبر کی بلند مقدار کی وجہ سے تخمِ ملنگا ہاضمے کے لیے انتہائی موزوں ہے۔ السی اور تخمِ ملنگا خون میں انسولین کو برقرار رکھتے ہیں اور کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو بھی لگام دیتے ہیں۔ طبی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ فائبر پانی جذب کرکے پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے

اور وزن گھٹانے کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس کا استعمال معدے کے لیے مفید بیکٹیریا کی مقدار بڑھاتا ہے۔

‏قلب کو صحتمند رکھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
‏تخمِ ملنگا کولیسٹرول گھٹاتا ہے، بلڈ پریشر معمول پر رکھتا ہے اور دل کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال خون کی شریانوں کی تنگی روکتا ہے اور انہیں لچکدار بناتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی وجہ سے یہ دل کا ایک اہم محافظ بیج ہے۔

‏ذیابیطس میں مفید
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
‏تخمِ ملنگا میں الفا لائنولک ایسڈ اور فائبر کی وجہ سے خون میں چربی نہیں بنتی اور نہ ہی انسولین سے مزاحمت پیدا ہوتی ہے۔ یہ دو اہم اشیا ہیں جو آگے چل کر ذیابیطس کی وجہ بنتے ہیں۔
اسی لیے ملنگا بیج کا باقاعدہ استعمال ذیابیطس کو روکنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔

‏توانائی بڑھائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
‏جرنل آف اسٹرینتھ اند کنڈشننگ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق تخمِ ملنگا ڈیڑھ گھنٹے تک توانائی بڑھاتا ہے اور ورزش کرنے والوں کے لیے بہت مفید ہے۔ یہ جسم میں استحالہ (میٹابولزم) تیز کرکے چکنائی کم کرتا ہے اور موٹاپے سےبھی بچاتا ہے۔

‏ہڈیوں کی مضبوطی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک اونس تخمِ ملنگا میں روزمرہ ضرورت کی 18 فیصد کیلشیئم پائی جاتی ہے جو ہڈیوں کے وزن اور مضبوطی کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس میں موجود بورون نامی عنصر فاسفورس، مینگنیز اور فاسفورس جذب کرنے میں مدد دیتا ہے

اور یوں ہڈیاں اور پٹھے مضبوط رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ زنک اور دیگر اجزا منہ اور دانتوں کی صحت برقرار رکھتے ہیں۔
‏طریقہ استعمال۔۔روزانہ ایک چمچہ ایک گلاس تازہ پانی میں مکس کر کے صبح خالی پیٹ پی لیں۔

عزمِ مُسلسل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پولینڈ کے ایک چھوٹے سے قصبے میں ایک غریب لڑکی رہتی تھی۔اس کا نام مانیا سکلوڈو وسکا تھا۔وہ ٹ...
28/04/2023

عزمِ مُسلسل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پولینڈ کے ایک چھوٹے سے قصبے میں ایک غریب لڑکی رہتی تھی۔
اس کا نام مانیا سکلوڈو وسکا تھا۔
وہ ٹیویشن پڑھا کے گزر بسر کرتی تھی۔
19 برس کی عمر میں وہ ایک امیر خاندان کی دس سال کی بچی کو پڑھاتی تھی۔
بچی کا بڑا بھائی اس میں دلچسپی لینے لگا۔ وہ بھی اس کی طرف مائل ہوگئی، چنانچہ دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

جب لڑکے کی ماں کو اس معاملے کا پتہ چلا تو اس نے آسمان سر پر اٹھا لیا۔ اس نے مانیا کو کان سے پکڑا اور پورچ میں لا کھڑا کیا۔ اس نے آواز دے کے سارے نوکر جمع کئے اور چلا کر کہا، دیکھو!
یہ لڑکی جس کے پاس پہننے کیلئے صرف ایک فراک ہے۔ جس کے جوتوں کے تلووں میں سوراخ ہیں۔ اور جسے 24 گھنٹے میں صرف ایک بار اچھا کھانا نصیب ہوتا ہے، اور وہ بھی ہمارے گھر سے۔
یہ لڑکی میرے بیٹے کی بیوی بننا چاہتی ہے۔
یہ میری بہو کہلانے کی خواہش پال رہی ہے۔ تمام نوکروں نے قہقہہ لگایا اور خاتون دروازہ بند کر کے اندر چلی گئی۔ مانیا کو یوں محسوس ہوا، جیسے کسی نے اس کے اوپر تیزاب کی بالٹی الٹ دی ہو۔ وہ توہین کے شدید احساس میں گرفتار ہوگئی۔ اور اس نے اسی پورچ میں کھڑے کھڑے فیصلہ کیا، وہ زندگی میں اتنی عزت، اتنی شہرت کمائے گی، کہ پورا پولینڈ اس کے نام سے پہچانا جائے گا۔
‏یہ سن 1891ء تھا۔ وہ پولینڈ سے پیرس آئی۔ اس نے یونیورسٹی میں داخلہ لیا، اور فزکس پڑھنا شروع کردی۔
وہ دن میں 20 گھنٹے پڑھتی تھی۔ اس کے پاس پیسہ دھیلا تھا نہیں، جو کچھ جمع پونجی تھی، وہ اسی میں گزر بسر کرتی تھی۔ وہ روز صرف ایک شلنگ خرچ کرتی تھی ( یعنی چند پیسے ) اس کے کمرے میں بجلی، گیس اور کوئلوں کی انگیٹھی تک نہیں تھی۔ وہ برفیلے موسموں کی راتیں کپکپا کر گزارتی تھی۔ جب سردی برداشت سے باہر ہو جاتی تھی، تو وہ اپنے سارے کپڑے نکالتی تھی۔ آدھے بستر پر بچھاتی تھی، اور آدھے اپنے اوپر اوڑھ کے لیٹ جاتی تھی۔ پھر بھی گزارہ نہ ہوتا، تو وہ اپنی ساری کتابیں حتیٰ کہ اپنی کرسی تک اپنے اوپر گرا لیتی تھی۔
پورے پانچ برس اس نے ڈبل روٹی کے سوکھے ٹکڑوں اور مکھن کے سوا کچھ نہ کھایا۔
نقاہت کا یہ عالم ہوتا تھا وہ بستر پر بیٹھے بیٹھے بے ہوش ہو جاتی تھی، لیکن جب ہوش آتا تھا، تو وہ اپنی بے ہوشی کو نیند قرار دے کر خود کو تسلی دے لیتی تھی۔
وہ ایک روز کلاس میں بے ہوش ہوگئی، ڈاکٹر نے اس کا معائنہ کرنے کے بعد کہا، آپ کو دواء کی بجائے دودھ کے ایک گلاس کی ضرورت ہے۔
اس نے یونیورسٹی ہی میں پائری نام کے ایک سائنس دان سے شادی کر لی تھی۔
وہ سائنس دان بھی اسی کی طرح مفلوک الحال تھا۔
شادی کے وقت دونوں کا کل اثاثہ دو سائیکل تھے۔ وہ غربت کے اسی عالم کے دوران پی ایچ ڈی تک پہنچ گئی۔
مانیا نے پی ایچ ڈی کیلئے بڑا دلچسپ موضوع چنا تھا۔
اس نے فیصلہ کیا وہ دنیا کو بتائے گی یورینیم سے روشنی کیوں نکلتی ہے۔ یہ ایک مشکل بلکہ ناممکن کام تھا۔ لیکن وہ اس پر جت گئی۔
تجربات کے دوران اس نے ایک ایسا عنصر دریافت کر لیا، جو یورینیم کے مقابلے میں 20 لاکھ گنا زیادہ روشنی پیدا کرتا ہے۔ اور اس کی شعاعیں لکڑی، پتھر، تانبے اور لوہے غرض دنیا کی ہر چیز سے گزر جاتی ہیں، اس نے اس کا نام ریڈیم رکھا۔
یہ سائنس کی دنیا میں ایک بہت بڑا دھماکہ تھا۔
لوگوں نے ریڈیم کا ثبوت مانگا، مانیا اور پائری نے ایک خستہ حال احاطہ لیا، جس کی چھت سلامت تھی اور نہ ہی فرش۔
اور وہ چار برس تک اس احاطے میں لوہا پگھلاتے رہے۔
انہوں نے تن و تنہا 8 ٹن لوہا پگھلایا۔ اور اس میں سے مٹر کے دانے کے برابر ریڈیم حاصل کی۔
یہ چار سال ان لوگوں نے گرمیاں ہوں یا سردیاں اپنے اپنے جسموں پر جھیلیں۔
بھٹی کے زہریلے دھوئیں نے مانیا کے پھیپھڑوں میں سوراخ کر دیئے۔ لیکن وہ کام میں جتی رہی، اور اس نے ہار نہ مانی۔
یہاں تک کہ پوری سائنس اس کے قدموں میں جھک گئی۔
یہ ریڈیم کینسر کے لاکھوں کروڑوں مریضوں کیلئے زندگی کا پیغام لے کر آئی۔
ہم آج جسے شعاعوں کا علاج کہتے ہیں، یہ مانیا ہی کی ایجاد تھی۔
اگر وہ لڑکی چار سال تک لوہا نہ پگھلاتی، تو آج کیسنر کے تمام مریض مر جاتے۔
یہ لڑکی دنیا کی واحد سائنس دان تھی جسے زندگی میں دوبار نوبل پرائز ملا۔
جس کی زندگی پر 30 فلمیں اور سینکڑوں کتابیں لکھی گئیں۔
اور جس کی وجہ سے آج سائنس کے طالب علم پولینڈ کا نام آنے پہ سر سے ٹوپی اتار اس ملک کو سلامِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔
جب دنیا نے مادام کیوری کو اس ایجاد کے بدلے اربوں ڈالر کی پیش کش کی، تو اس نے پتہ ہے کیا کہا؟
اس نے کہا۔ میں یہ دریافت صرف اس کمپنی کو دوں گی، جو پولینڈ کی ایک بوڑھی عورت کا مفت علاج کرے گی۔
جی ہاں! وہ امیر پولش عورت جس نے کبھی کیوری کو کان سے پکڑ کر باہر نکال دیا تھا۔ وہ عورت کینسر کے مرض میں مبتلا ہو چکی تھی اور وہ اس وقت بستر مرگ پر پڑی تھی۔

Address

Shaff Homoeo Clinic Near Al-hamra Marble Factory Opp. Ali Bakers Kachery Road
Jhelum
49600

Telephone

+92544720862

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Aqsa Javed posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Aqsa Javed:

Share

Category