28/07/2025
پریس ریلیز
ہیپاٹائٹس ڈے کے موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس ہویلی کہوٹہ میں سیمینار اور واک کا انعقاد
عوام میں ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کی آگاہی کے لیے مؤثر اقدام
ہویلی کہوٹہ (28 جولائی 2025): عالمی یومِ ہیپاٹائٹس کے موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ہویلی کہوٹہ ڈاکٹر جواد افضل کیانی کی زیرِ صدارت محکمہ صحت عامہ کی جانب سے ایک اہم آگاہی سیمینار اور ہیلتھ واک کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد عوام میں ہیپاٹائٹس جیسے خطرناک اور خاموش مرض سے متعلق شعور اجاگر کرنا اور اس کے بچاؤ، بروقت تشخیص اور علاج سے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا۔
پروگرام میں محکمہ صحت عامہ کے افسران، ڈاکٹرز اور فیلڈ اسٹاف نے بھرپور شرکت کی۔ سیمینار میں ماہرینِ صحت نے شرکاء کو ہیپاٹائٹس کی اقسام (A, B, C, D, E)، پھیلنے کے ذرائع، ویکسینیشن، احتیاطی تدابیر اور علاج کے موجودہ طریقوں سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ ہیپاٹائٹس ایک خاموش بیماری ہے جو بغیر علامات کے انسانی جگر کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے، اور اگر بروقت اس کی تشخیص اور علاج نہ ہو تو یہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر جواد افضل کیانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیپاٹائٹس کا تدارک ممکن ہے، بشرطیکہ ہم بروقت احتیاطی تدابیر اپنائیں، ویکسین لگوائیں اور اسکریننگ کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی اولین ترجیح یہی ہے کہ معاشرے کے ہر فرد تک درست معلومات پہنچا کر اسے محفوظ رکھا جائے۔
ہیپاٹائٹس سے متعلق عالمی اور قومی اعداد و شمار بھی سیمینار میں پیش کیے گئے۔ بتایا گیا کہ دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 13 لاکھ افراد ہیپاٹائٹس کے باعث جاں بحق ہوتے ہیں، جبکہ ہر 30 سیکنڈ میں ایک جان اس بیماری کے ہاتھوں ضائع ہو رہی ہے۔ دنیا بھر میں 30 کروڑ افراد ہیپاٹائٹس B اور 5.8 کروڑ افراد ہیپاٹائٹس C سے متاثر ہیں۔ پاکستان میں بھی صورتحال تشویشناک ہے، جہاں اندازاً 1 کروڑ 20 لاکھ افراد ہیپاٹائٹس B یا C کا شکار ہیں، جن میں سے 80 لاکھ ہیپاٹائٹس C اور 40 لاکھ ہیپاٹائٹس B سے متاثر ہیں۔
سیمینار میں آگاہ کیا گیا کہ ہیپاٹائٹس A اور E آلودہ خوراک و پانی سے، جبکہ B، C اور D خون، غیر محفوظ سرنج، آلاتِ جراحی یا جنسی رابطے سے منتقل ہوتے ہیں۔ ہیپاٹائٹس B کی مؤثر ویکسین موجود ہے جبکہ ہیپاٹائٹس C کا مکمل علاج ممکن ہے، جو سرکاری سطح پر مفت بھی دستیاب ہے۔ اس بیماری سے بچاؤ کے لیے صاف پانی، حفظان صحت، صرف محفوظ ویکسین شدہ سرنج اور آلات کا استعمال نہایت ضروری ہے۔
سیمینار کے بعد ایک باضابطہ ہیلتھ واک کا انعقاد کیا گیا، جو ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس سے شروع ہو کر مرکزی بازار سے گزری۔ واک کے شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز کے ذریعے عوام تک ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کے پیغامات پہنچائے جن میں "ہیپاٹائٹس کا علاج ممکن ہے"، "محفوظ سرنج، محفوظ زندگی" اور "صاف پانی، صحت مند زندگی" جیسے نعرے شامل تھے۔ اس موقع پر عوام میں آگاہی پمفلٹس بھی تقسیم کیے گئے اور محکمہ صحت کی ٹیم نے موقع پر موجود افراد کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔
یہ پروگرام نہ صرف محکمہ صحت عامہ کی جانب سے ایک کامیاب آگاہی سرگرمی ثابت ہوا بلکہ عوامی سطح پر مرض سے بچاؤ کے لیے عملی قدم کے طور پر سراہا گیا۔
جاری کردہ:
محکمہ صحت عامہ
ضلع ہویلی کہوٹہ، آزاد جموں و کشمیر
تاریخ: 28 جولائی 2025