Dr Aisha Asad

Dr Aisha Asad Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Dr Aisha Asad, Women's Health Clinic, Karachi central hospital Fb area, Karachi.

From conception to delivery—care you can trust! 🤰🏻
Gynecologist and infertility specialist
Nargis medical and Fertility clinic
Mon to Sun
3pm to 5pm
Ahmed medical complex Thursday 12pm to 2pm
Karachi central hospital Saturday 12pm to 2pm

06/10/2025

ہر دوسرا سینئر ڈاکٹر یہی مشورہ دیتا ہے:
"باہر کے امتحان دو، یہاں نہ پریکٹس کرو۔"
وجہ؟
یہاں تو ہر گلی، ہر کونے پر عطائی ڈاکٹر (Quack) بیٹھے ہیں — بغیر کسی ڈگری، بغیر کسی تربیت، مگر خود کو ڈاکٹر کہلاتے ہیں اور انسانوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔

تو سوال یہ ہے:
اگر ہم نے صرف بیرونِ ملک ہی جانا تھا تو یہاں ڈاکٹر کیوں بنے؟
کیا ہماری ذمہ داری نہیں کہ اپنے علاقوں سے عطائیوں کا خاتمہ کریں؟
کیوں محکمہ صحت کے افسر، ڈرگ انسپکٹر، سی ای او اور دیگر ذمہ دار لوگ ان پر ہاتھ نہیں ڈالتے؟
کیا ان کا ضمیر سو چکا ہے یا صرف رشوت نے ان کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی ہے؟

یہ نظام کمزور ہے یا اسے جان بوجھ کر کمزور رکھا گیا ہے؟
اور اگر نظام کمزور ہے تو اسے درست کون کرے گا؟

آج کے نوجوان ڈاکٹرز نہ صرف عطائیوں سے پریشان ہیں بلکہ ان اداروں سے بھی مایوس ہو چکے ہیں جو انہیں تحفظ دینے کے بجائے، انہی جعلی ڈاکٹروں کی حمایت کر رہے ہیں۔

کیا کوئی تنظیم، کوئی آواز، کوئی گروپ ایسا ہے جو عطائی ڈاکٹرز کے خلاف مؤثر طریقے سے کام کر رہا ہو؟
اگر نہیں، تو پھر ہمیں خود ہی کچھ کرنا ہوگا۔ کیونکہ اگر ہم خاموش رہے، تو کل کو ہمارے علم، ہماری محنت، اور ہمارے پیشے کی کوئی قدر نہیں رہ جائے گی۔

01/10/2025

جس ملک میں جاہل یو ٹیوبرز کے لاکھوں فالوورز ہوں اور پڑھنے پڑھانے کا رحجان ایک فیصد سے کم ہو ، وہاں صرف ڈاکٹروں کو کوسا نہیں جا سکتا ۔

کریلے کے بیج لگا کر گلاب نہیں اگائے جا سکتے ۔

بجلی چوری کرنے ، پٹرول کا ٹینکر لوٹنے ، جلتی ہوئی جوتوں کی فیکٹری سے جوتے چرانے ، گدھے اور چوہوں کا گوشت کھلانے ، رشوت ، چور بازاری ، جھوٹ ، ملاوٹ اور بے ایمانی کے ذریعے راتوں رات امیر ہونے کا نشہ سب کے سر پہ چڑھا ہو تو آپ کو اچھے ڈاکٹر کیسے مل سکتے ہیں ؟

یاد رکھیں ، اچھائی کی جڑ سچ اور ایمانداری سے پھوٹتی ہے ۔ آپ کوسہ ملے گا جو آپ پریکٹس کرتے ہیں ۔ اگر آپ کی زندگی میں دوسروں کو تکلیف پہنچانے کا رحجان ہے تو آپ کے خاندان کو ٹھنڈی ہوا کیسے پہنچ سکتی ہے ؟

سوچیے ، سوچیے ، سوچیے ۔

————-

طاہرہ کاظمی

MashAllah MashAllah what a beautiful dayBoth patients conceived with IUI one had a beautiful girl and one delivered by m...
27/09/2025

MashAllah MashAllah what a beautiful day
Both patients conceived with IUI one had a beautiful girl and
one delivered by me a beautiful boy with IUI + gender selection.

گروئنگ پینز (Growing Pains) زیادہ تر تین سے چار سال کی عمر کے بچوں میں دیکھے جاتے ہیں۔ بعض اوقات یہ مسئلہ آٹھ سے بارہ سا...
24/09/2025

گروئنگ پینز (Growing Pains) زیادہ تر تین سے چار سال کی عمر کے بچوں میں دیکھے جاتے ہیں۔ بعض اوقات یہ مسئلہ آٹھ سے بارہ سال کی عمر تک بھی برقرار رہ سکتا ہے۔ یہ درد عام طور پر شام یا رات کے وقت شروع ہوتا ہے اور بعض اوقات بچے کو نیند سے جگا دیتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب بچہ صبح اٹھتا ہے تو وہ بالکل ٹھیک ہوتا ہے اور کسی قسم کی تکلیف محسوس نہیں کرتا۔

یہ درد زیادہ تر دونوں ٹانگوں، پنڈلیوں، گھٹنوں کے پیچھے یا پاؤں میں محسوس ہوتا ہے۔ جن دنوں بچے زیادہ کھیل کود یا بھاگ دوڑ کرتے ہیں، ان دنوں یہ درد بڑھ جاتا ہے۔ اس دوران اگر بچے کی ٹانگوں یا پاؤں کا معائنہ کیا جائے تو ان پر کسی چوٹ یا سوجن کا نشان نظر نہیں آتا۔

زیادہ تر بچوں میں یہ درد ہفتے میں ایک یا دو بار ہوتا ہے۔ لیکن جن بچوں میں کیلشیم یا وٹامن ڈی کی کمی ہو، ان میں یہ درد زیادہ شدت اور زیادہ بار بھی ہو سکتا ہے۔ اس کی اصل وجہ ابھی تک مکمل طور پر سامنے نہیں آسکی، لیکن عام مشاہدہ ہے کہ جن بچوں میں یہ علامات زیادہ پائی جاتی ہیں وہ درد برداشت کرنے کی صلاحیت میں دوسروں کے مقابلے میں کچھ کمزور ہوتے ہیں۔

اس بیماری کی تشخیص کے لیے کسی خاص ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ماہرِ اطفال صرف طبی معائنہ کرکے اس کا اندازہ لگا لیتے ہیں۔ گروئنگ پینز عام طور پر ایک سے دو سال میں خود ہی ختم ہو جاتے ہیں، تاہم بعض بچوں میں یہ مسئلہ اس سے زیادہ عرصے تک بھی رہ سکتا ہے۔

والدین گھر پر ہی بچے کی تکلیف کم کرنے کے لیے چند آسان طریقے اپنا سکتے ہیں۔ مثلاً ٹانگوں کی نرم مالش کرنا، اسٹریچنگ ایکسرسائز کروانا، ٹانگوں پر احتیاط کے ساتھ ہیٹنگ پیڈ رکھنا اور اگر درد بہت زیادہ ہو تو ڈاکٹر کے مشورے سے دوا استعمال کرنا۔

البتہ اگر بچے کو کسی جگہ چوٹ لگ جائے، بخار ہو، وزن یا بھوک کم ہو جائے، بچہ چلنے میں دشواری محسوس کرے، ایک ہی ٹانگ میں درد ہو، جوڑ میں سوجن آجائے یا غیر معمولی کمزوری اور تھکاوٹ ہو تو ایسی صورت میں فوری طور پر قریبی ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔

اللہ تعالیٰ سب بچوں کو صحت اور سکون عطا فرمائے۔ آمین۔

میں ایک گائناکالوجسٹ ہوں اور روز اپنے شعبے کی سب سے بڑی خامی دیکھتی ہوں — toxicity۔یہ زہر صرف مریضوں تک محدود نہیں بلکہ ...
22/09/2025

میں ایک گائناکالوجسٹ ہوں اور روز اپنے شعبے کی سب سے بڑی خامی دیکھتی ہوں — toxicity۔
یہ زہر صرف مریضوں تک محدود نہیں بلکہ جونیئر اور ساتھی ڈاکٹروں تک بھی پھیل چکا ہے۔

مریض جب ہمارے پاس آتے ہیں تو وہ علاج کے ساتھ عزت اور سکون کی بھی امید رکھتے ہیں۔ لیکن اکثر انہیں نرمی کے بجائے سخت لہجہ اور بدتمیزی ملتی ہے۔ نتیجہ یہ کہ ان کا اعتماد ٹوٹ جاتا ہے اور ان کی تسلی نہیں ہو پاتی۔

جونیئر ڈاکٹرز، جو کل کے مستقبل کے کنسلٹنٹ ہیں، وہ رہنمائی کی امید میں سینئرز کے پاس آتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے انہیں سیکھنے کے بجائے ڈانٹ، تذلیل اور حوصلہ شکنی ملتی ہے۔ پھر وہی رویہ وہ آگے چل کر دہراتے ہیں۔

ساتھی ڈاکٹروں کے ساتھ بھی یہی حال ہے۔ بجائے ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے کے، انا کے ٹکراؤ، مقابلہ بازی اور عدم تعاون عام ہے۔ ہر کوئی دوسرے کو نیچا دکھانے میں مصروف ہے۔

اصل مسئلہ یہ ہے کہ یہ toxicity دیکھ دیکھ کر آگے بڑھتی ہے۔
جو جونیئر سختی سہتا ہے، وہی آگے چل کر ویسا ہی بن جاتا ہے۔
جو مریضوں کے ساتھ بدزبانی دیکھتا ہے، وہی رویہ آگے بڑھا دیتا ہے۔
یوں لگتا ہے جیسے گائنی کا پیشہ ہی تلخ رویوں سے منسلک ہو گیا ہے۔ اب ہر کوئی زبان چلانا جانتا ہے، چاہے مریض پر ہو یا ساتھی ڈاکٹر پر۔

نتیجہ یہ ہے کہ مریض کے سامنے سب ڈاکٹر ایک ہی جیسے لگنے لگتے ہیں۔
چند افراد کے رویوں کی وجہ سے وہ سب کو ایک ہی نظر سے دیکھتے ہیں۔ اور یوں سنجیدہ، محنتی اور اچھے ڈاکٹر بھی بدنامی کی زد میں آ جاتے ہیں۔

لیکن کیا یہی گائنی کی اصل پہچان ہے؟
میری نظر میں نہیں۔
اصل ڈاکٹر وہ ہے جو نہ صرف اپنے علم میں ماہر ہو بلکہ اپنے اخلاق، صبر اور انسانیت سے پہچانا جائے۔

آئیے ہم سب یہ طے کریں کہ ہم اس کلچر کا حصہ نہیں بنیں گے بلکہ زنجیر توڑیں گے۔

مریضوں کے ساتھ عزت اور نرمی اختیار کریں گے۔
جونیئرز کو حوصلہ اور رہنمائی دیں گے۔
ساتھی ڈاکٹروں کے ساتھ تعاون اور عزت سے پیش آئیں گے۔

صرف تبھی ہم گائنی کے شعبے کو اس مقام پر لے جا سکیں گے جس پر یہ واقعی فخر کے قابل ہو۔

22/09/2025
"‏"کل رات میں نے غور کیا تو ہر طرف فاسٹ فوڈ کی دکانیں ہی دکانیں۔چھوٹی بڑی سب شاپس رش سے بھری ہوئی تھیں، حتیٰ کہ ٹھیلوں پ...
17/09/2025

"‏"

کل رات میں نے غور کیا تو ہر طرف فاسٹ فوڈ کی دکانیں ہی دکانیں۔
چھوٹی بڑی سب شاپس رش سے بھری ہوئی تھیں، حتیٰ کہ ٹھیلوں پر بھی فاسٹ فوڈ کا کاروبار زبردست چل رہا تھا۔ ایک بھی دکان خالی نہیں تھی۔

سوچنے کی بات ہے… کیا گھروں میں اب کھانا نہیں بنتا؟ یا زبان کا چسکہ اتنا بڑھ گیا ہے کہ سب باہر ہی کھا رہے ہیں؟

غریب ملک کی عوام لیکن فاسٹ فوڈ شاپس فل ہاؤس۔ ہر کوئی اپنی جیب کے حساب سے کھا رہا ہے۔
اور پھر سوال یہی ہوتا ہے:
بیماریاں کیوں بڑھ رہی ہیں؟
کیوں عام ہو رہا ہے؟ PCOS
دل کے دورے کیوں زیادہ ہو گئے ہیں؟

پاکستان پہلے ہی شوگر والے ممالک کی فہرست میں ٹاپ پر ہے۔
بلڈ پریشر تو ہر دوسرے شخص کو ہے۔

وقت ہے کہ مائیں اور خواتین گھروں میں کھانے پینے کی عادتوں پر سختی کریں، کیونکہ یہ تبدیلی سب سے پہلے گھر سے ہی شروع ہوگی۔
(ہاں، اگر خود فاسٹ فوڈ کی شوقین نہ ہوں تو)

آپ کے خیال میں اصل وجہ کیا ہے؟
کیا واقعی گھروں میں کھانا پکنا کم ہو گیا ہے یا یہ صرف زبان کا چسکہ ہے؟ اپنی رائے ضرور دیں۔
: ڈاکٹر عائشہ اسد
ماہر امراض نسواں و بانجھ پن

15/09/2025

جب آیوڈین ملا نمک آیا تو لوگوں نے شور مچایا کہ اس میں فیملی پلاننگ کی دوا ہے اور اس سے مرد و عورت بانجھ ہو جائیں گے۔ پھر پولیو کے قطرے آئے تو کہا گیا کہ یہ یہودی سازش ہے تاکہ امتِ مسلمہ کی تعداد کم کی جا سکے۔ لیکن وقت نے ثابت کیا کہ آیوڈین کے استعمال سے تھائیرائیڈ کی بیماری اور ذہنی معذوری میں کمی آئی اور پولیو ویکسین نے ہمارے بچوں کو معذوری سے بچایا۔ اسی طرح ہیومن پیپیلوما وائرس کی ویکسین بھی ہماری بھلائی کے لیے ہے۔ زری اشرف

Over 2,000 lawsuits have been filed against Novo Nordisk, the maker of Ozempic, alleging that the company failed to warn...
15/09/2025

Over 2,000 lawsuits have been filed against Novo Nordisk, the maker of Ozempic, alleging that the company failed to warn about serious side effects. Legal experts estimate potential liabilities could surpass $2 billion.

Key claims include gastroparesis (stomach paralysis), intestinal blockages requiring surgery, and vision loss linked to NAION. The FDA has already added a warning for intestinal blockage to Ozempic’s label.

14/09/2025

دُفعی،دُفعی، دُفعی!
ڈاکٹر طاہرہ کاظمی
————-_____

چل نی بی بی منہ بند کر، تے لا زور، تھلے نوں
بی بی، منہ بند کر اور زور لگاؤ نیچے کی طرف)
زچہ عورت زور لگا کر منہ لال کرلیتی ہے۔
منہ وچ زور نہ لا، تھلے لا، پاخانے والی جگہ تے، جیویں قبض ہوندی اے تے زور لا کے پاخانہ کڈھی دا اے )

(منہ میں زور نہ لگاؤ، نیچے کی طرف زور لگاؤ، پاخانے والی جگہ پر، جیسے قبض ہونے پر زور لگا کر پاخانہ باہر نکالتے ہیں )

زچہ اور زور لگاتی ہے۔2، 3 ماسیاں مل کر چیختی ہیں۔
زور لا، زور لا، زور لا، زور لا، کڈھ دے باہر‘
زور لگاؤ، زور لگاؤ، زور لگاؤ، باہر نکالو اسے )زچہ مٹھیاں بھینچ کر کراہتی ہے۔

بی بی منہ بند کر کے گلے وچ زور نہ لا، تھلے لا زور، تھلے‘بی بی منہ بند کر کے نیچے زور لگاؤ، گلے میں زور نہ لگاؤ)
ماسی ٹانگیں تھپتپھاتی ہے۔
زچہ زور لگاتی ہے۔ زچہ کا پاخانہ خارج ہوجاتا ہے۔
ڈاکٹر ماسی سے کہتی ہے۔ آیا جی میز اور جسم صاف کردو۔ پاخانہ نکل آیا ہے۔
ہائے ہائے نی بی بی، ٹھہر پہلے میں تینوں صاف کر لواں‘
ہائے ہائے بی بی، ٹھہر جاؤ، میں تمہیں صاف کردوں )

آیا صاف کرتی ہے، پھر ہدایات دیتی ہے۔چل بی بی ہون دیر نہ کر، لا زور، بچہ اٹکیا پیا اے‘
بی بی اب دیر نہ کرو، زور لگاؤ، بچہ اٹکا ہوا ہے )
زچہ پھر زور لگاتی ہے۔
ڈاکٹر جی، ایہہ چنگا زور نہیں لاندی پئی۔ تسی اینی دیر وچ دوسری نوں ویکھ لوو۔

ڈاکٹر صاحب، یہ ٹھیک زور نہیں لگا رہی۔ آپ اتنی دیر میں دوسری عورت کو دیکھ لیں ) ۔

دوسری میز پر لیٹی عورت کے گرد بھی 2 ماسیاں موجود ہیں جو کبھی خارج ہوا پاخانہ صاف کرتی ہیں اور کبھی مل کر ہلا شیری دیتی ہیں۔
’زور لا، زور لا، زور لا‘
زور لگاؤ، زور لگاؤ، زور لگاؤ) ۔

یہ تھے وہ مناظر جب ہم فائنل ائر میں لیبر روم میں داخل ہوئے۔
یخ۔
اف خدایا۔
نہیں۔

بہت سوں نے ناک پر کپڑا رکھا، بہت سوں نے آنکھیں بند کیں، بہت سوں نے قے کرنی شروع کی اور کچھ ہم جیسے ڈھیٹ تھے جنہوں نے یہ مناظر دیکھ کر سوچا کہ میز کے دونوں طرف والی عورتوں کی اپنی اپنی کہانی ہے۔

لیٹی ہوئی نے ماں بننے کے عمل سے گزرنا ہے اور پاس کھڑی ہوئی نے اس کی مدد کرنی ہے۔ لیٹی ہوئی درد کے سمندر میں ڈوبی ہوئی ہے سو اس کو کچھ علم نہیں کب پاخانہ نکلا، کب پیشاب۔

دوسری عورت کی یہ نوکری تو ہے لیکن وہ بو سونگھ رہی ہے، پاخانہ دیکھ رہی ہے اور صاف بھی کر رہی ہے۔

ڈاکٹر کو چاہے قصائی کہیے یا دائی، مگر کون سا پیشہ ایسا ہے جو کسی اور کے پاخانے یا پیشاب میں ہاتھ مارنا پسند کرے گا؟ کون سی ڈاکٹر ایسی ہے جس کے منہ پر بچے کے گرد موجود پانی یا آنول نال نکالتے ہوئے خون کے چھینٹے نہ پڑے ہوں اور اس نے برداشت نہ کیا ہو۔
بجا کہ ڈاکٹر کو اپنے کام کی تنخواہ یا شیئر ملتا ہے مگر کیا کسی اور شعبے کے لوگ پیسوں کے عوض یہ سب کچھ کر سکتے ہیں؟

ہماری دونوں بہنیں یہ قصے سن کر منہ پھیرتے ہوئے کہتی ہیں، توبہ توبہ، کتنی گندی ہو تم!
پھر کون کرے؟ ہم ہنستے ہوئے کہتے ہیں۔

خیر زور لگوانے کی داستان ہم سنا رہے تھے۔ ایسا دنیا بھر میں ہوتا ہے۔ بچہ زور لگائے بغیر نہیں پیدا ہوتا اور زور لگانے کے لیے حوصلہ افزائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

مغربی ممالک میں چل بی بی زور لا، پش پش پش میں بدل جاتا ہے۔ مائی ڈیئر، پش پش پش، ڈاؤن ڈاؤن، پش پش پش ایٹ یور پاٹی پلیس۔
(زور لگاؤ، نیچے کی طرف، پاخانے والی جگہ پر)

ساتھ میں کھڑا شوہر بھی بیوی کا ہاتھ تھام کے کہتا ہے ، ڈارلنگ ، پش پش۔

اور ہمیں پاکستانی شوہر یاد آ جاتا ہے جو ان سب مرحلوں سے بے خبر ویٹنگ روم میں جمائیاں لیتے ہوئے ساری دنیا سے بیزار نظر آتا ہے ۔

لیکن بہت لطف آیا ہمیں سرزمین عرب پر جب ہم نے سنا،
دفعی، دفعی، دفعی۔

ہم نے بھی سیکھ لیا۔ سو جب بھی موقع آتا، ہم بھی حصہ بقدر جثہ آواز لگاتے، حبیبتی ، دفعی دفعی دفعی، تحت تحت، دفعی دفعی۔
(پش ، پش، پش، نیچے کی طرف)

ایک دن یونہی ہم نے سوچا کہ یہ ’دفعی‘ تو بہت مانوس سا لفظ لگتا ہے اور یکایک چودہ طبق روشن ہو گئے۔
اوہ یہ تو دفع ہے ہمارا۔ اردو میں بولا جانے والا، دفع، پرے مر۔

تحقیق کی تو علم ہوا کہ عربی ہی کا لفظ ہے اور دفعی، دفع سے ہی نکلا ہے۔ ہم نہ صرف ہنس ہنس کر بے حال ہوئے بلکہ جب نرسوں اور آیا لوگوں نے مل کر دفعی دفعی کا راگ گایا، ان سب میں ہماری آواز سب سے نمایاں تھی،
دفعی، دفعی، دفعی، تحت، تحت، دفعی، دفعی، دفعی۔

کچھ دنوں سے میں یہ سن رہی ہوں کہ لوگ کہہ رہے ہیں یہ ویکسین صرف ان لڑکیوں کے لیے ہے جن کے بوائے فرینڈ ہیں یا جو سگریٹ پیت...
13/09/2025

کچھ دنوں سے میں یہ سن رہی ہوں کہ لوگ کہہ رہے ہیں یہ ویکسین صرف ان لڑکیوں کے لیے ہے جن کے بوائے فرینڈ ہیں یا جو سگریٹ پیتی ہیں یا جن کا کردار ٹھیک نہیں ہوتا
استغفراللہ

اصل حقیقت یہ ہے کہ HPV یعنی ہیومن پیپیلوما وائرس دنیا کا سب سے عام وائرس ہے جو عام سکن ٹو سکن کانٹیکٹ سے بھی لگ سکتا ہے صرف بوائے فرینڈ یا سگریٹ سے نہیں
یہ صرف ان عورتوں کو نہیں ہوتا جن کا کردار خراب ہو بلکہ شادی شدہ اور ایک ہی پارٹنر والی عورت بھی اس سے متاثر ہو سکتی ہے

پاکستان میں سروائیکل کینسر تیسرا سب سے زیادہ پایا جانے والا کینسر ہے اور ہر سال پانچ ہزار سے زیادہ عورتیں اس بیماری کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں
اس سے بچنے کا سب سے بہترین طریقہ صرف ویکسین ہے بالکل ایسے ہی جیسے ہیپاٹائٹس بی یا پولیو کی ویکسین لگائی جاتی ہے

اسلام میں بیماری سے بچاؤ کو بہت اہمیت دی گئی ہے لا ضرر و لا ضرار یعنی نہ خود کو نقصان پہنچاؤ نہ دوسروں کو
جیسے والدین اپنے بچوں کو پولیو خسرہ اور ہیپاٹائٹس سے بچانے کے لیے ویکسین لگواتے ہیں ویسے ہی بیٹیوں کو سروائیکل کینسر سے بچانے کے لیے یہ ویکسین ذمہ داری ہے

یہ کہنا کہ یہ ویکسین صرف ان لڑکیوں کے لیے ہے جن کا کردار درست نہیں بالکل ایسے ہی ہے جیسے کہا جائے کہ پولیو صرف گندے بچوں کو ہوتا ہے یا ہیپاٹائٹس صرف شرابیوں کو ہوتا ہے
یہ سوچ بالکل غلط ہے

HPV ویکسین ہر لڑکی کے لیے ہے جو اپنی صحت کی حفاظت چاہتی ہے اور آئندہ زندگی میں سروائیکل کینسر سے بچنا چاہتی ہے

تحریر: ڈاکٹر عائشہ اسد
ماہر امراض نسواں اور بانجھ پن کی سپیشلسٹ

🚫 Metro Safari Park 🚫I had a very bad experience today at Metro Safari Park. They charged  14,000+ from my card — I even...
07/09/2025

🚫 Metro Safari Park 🚫

I had a very bad experience today at Metro Safari Park. They charged 14,000+ from my card — I even received the bank SMS confirming the deduction. But at the counter, they insisted they didn’t receive the payment and forced me to pay again otherwise I had to leave without my items ( that I already paid fault was in their system )

Now I have to go through the hassle of calling the bank and filing a claim for the deducted amount. This is highly unprofessional and stressful for customers.

👉After seeing my argument with the manager, 3 other customers came forward and told me the same thing happened with them too. This clearly shows it’s not a one-time error but a regular issue.

Warning to others: Be very careful while using your debit/credit card there. Double check your payments, otherwise you may end up paying twice like me.

Address

Karachi Central Hospital Fb Area
Karachi

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Aisha Asad posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Aisha Asad:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram