30/10/2024
مختلف آسمانوں پر شیطان کے نام
----------------------------------------
شیطان کا نام پہلے آسمان پر عابد، دوسرے پر زاہد، تیسرے پر عارف، چوتھے پر ولی، پانچویں پر متقی، چھٹے پر عزارئیل اور لوحِ محفوظ پر ابلیس تھا، وہ اپنی عاقبت سے بے فکر تھا، جب اسے حضرت آدم کو سجدہ کرنے کا حکم ملا تو کہنے لگا، اے اللہ! تو نے اسے مجھ پر فضیلت دے دی حالانکہ میں اس سے بہتر ہوں، تو نے مجھے آگ سے اور اسے مٹی سے پیدا کیا ہے، خدا وند تعالٰی نے فرمایا میں جو چاہتا ہوں وہ کرتا ہوں۔ شیطان نے اپنے آپ کو آدم علیہ السلام سے بہتر سمجھا اور ننگ و تکبر کی وجہ سے آدم سے منہ پھیر کر کھڑا ہوگیا۔ جب فرشتے آدم علیہ السلام کو سجدہ کرکے اٹھے تو انہوں نے دیکھا کہ شیطان نے سجدہ نہیں کیا تو وہ دوبارہ سجدہء شکر میں گر گئے لیکن شیطان ان سے بے تعلق کھڑا رہا اور اسے اپنے اس فعل پر کوئی پشیمانی نہ ہوئی، تب اللہ تعالٰی نے اس کی صورت مسخ کر دی خنزیر کی طرح لٹکا ہوا منہ، سر اونٹ کے سر کی طرح، سینہ بڑے اونٹ کی کوہان جیسا، ان کے درمیان چہرہ ایسے جیسے بندہ کا چہرہ، آنکھیں کھڑی، نتھنے حجام کے کوزے جیسے کھلے ہوئے، ہونٹ بیل کے ہونٹوں کی طرح لٹکے ہوئے، دانت خنزیر کی طرح باہر نکلے ہوئے اور داڑھی میں صرف سات اسی صورت میں اسے جنت سے نیچے پھینک دیا گیا بلکہ آسمان و زمین سے جزائر کی طرف پھینک دیا گیا، وہ اب اپنے کفر کی وجہ سے زمین پر چھپے چھپے آتا ہے اور قیامت تک کیلئے لعنت کا مستحق بن گیا ہے۔ شیطان کتنا خوبصورت، حسین، کثیر العیم، کثیر العبادت، ملائکہ کا سردار، مقربین کا سرخیل تھا مگر اسے کوئی چیز (بکر، مناظرہ، حجت، مواحدیت) اللہ کے غضب سے نہ بچا سکی، بیشک اس میں عقلمندوں کیلئے عبرت ہے۔