Holistic Homoeo Clinic

  • Home
  • Holistic Homoeo Clinic

Holistic Homoeo Clinic Counselling for domestic & professional problems

23/08/2024

تحریا از Medically Reviewed by C. Nicole Swiner, MD پارٹو۲
مترجم:ڈاکٹر سید امجد علی جعفری
مغذی سلعہ: ہڈی کے گودے کا ناسور/کینسر
A Guide to Multiple Myelom
myeloma.”مائی لوما“ خلئے ہڈیوں کے دشمن ہوتے ہیں:Myeloma cells are a major enemy to bones.
ہڈیوں کے تڑخنے کی علامات:
بوڑھوں کی پرانی ہڈ یاں ایک اوسٹوبلاسٹ osteoclastsنامی خلیوں کے منفی عمل کی وجہ سے جلد تڑخ جاتی ہیں جب کہ ”مائی لوما“ خلئے myeloma.اس عمل کو تیز کر دیتے ہیں جس سے ہڈیوں میں زخم اورگٹھلیاں بن جاتی ہیں ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اس کے نتیجے میں معمولی سی ٹھک لگنے پر تڑخ جاتی ہیں۔
۔۶۔ہڈیوں میں خصونت/انفکشن کی علامات:
خون کا بے رنگ سیال محلول خوردبینی مضر حیوانیوں کو تلف کرنے کے مفید ضد جراثیم ہوتے ہیں antibodies کہا جاتا ہے
یہ وائرس پر حملہ آور ہو کر انہیں سست کر دیتی ہیں اس سیال میں غیر صحت مند سست انٹی باڈیز بنتی ہیں وہ انفکشن سے لڑ نہیں پاتی ہیں اس کے نتیجے میں ”مائی لوما“ خلئے myeloma. تیزی سے خون کے بے رنگ سیال محلول اور خون کے سفید خلیوں کے گرد جھمگٹا بنا لیتے ہیں وہ اب خصونت کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہو جاتے ہیں۔
۔۷۔”مائی لوما“ خلئے myeloma. کی وجہ کئی صحت کے مسائل پیدا ہونے سے الجھن، پریشانی میں رہنا مثلاً
۔۱۔عضلات کا سن پن۔۲۔خاص کر ٹانگوں کے پٹھوں میں کمزوری بڑھ جانا۔۳۔گردوں کے افعال کا فڈ مڈ ہوجانا۔۴۔پیاس کا زیادہ لگنا،اس کی ایک وجہ خون میں کیلشیم کا زیادہ ہونا بھی ہوتا ہے۔
۔۸۔”مائی لوما“ خلئے myeloma.کی تشخیص:
۔۱۔خون میں سرخ ذرات کا کم ہونا۔۲۔خون میں کیلشیم کا زیادہ ہونا۔۳۔ایم.پروٹین M-proteinکی موجودگی جانچنے کا ٹیسٹ جس سے خون میں سفید خلیوں کی مقدار کا تعین کیا جاتا ہے ان ٹیسٹ کے نام Serum protein electrophoresis (SPEP)اورپیشاب میں پروٹین کی مقدار کا ٹیسٹ:Urine protein electrophoresis:(UPEP) اگر یہ ٹیسٹ مثبت آتے ہیں تو حتمی فیصلے کے لئے بائی آپی biopsyکرائی جاتی ہے اس نمونے کے خوردبینی ٹیسٹ کے بعد ہی یہ حتمی فیضلہ کیا جاتا ہے کہ ہڈی کے گودے میں ’مائی لوما“ خلئے myeloma. موجود ہے یا نہیں ہے؟
۔۹۔کیا علاج کی ضرورت ہے؟
ابھی اس مرض ”مائی لوما“کی علامات نمایاں نہیں ہوئی ہوتی ہیں پہلے مرحلے میں یہ مرض جسم میں سلگ رہا ہوتا ہے جیسے ہی علامات نمایاں ہونا محسوس ہو فوراً مستند معالج سے علاج کے لئے رجوع کریں؛ اس میں دیر کرنے سے بیماری کی کیفیت سنگین ہوناکے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
۔۰۱۔کیا ”مائی لوما“ مرض کا علاج ہے؟
جی ہاں اس کا علاج ممکن ہو اور ان کے کئی طریقے ہیں؟
۔۱۔اس کے لئے کارسینوسمCarcinosum اور کارتیکو سٹیراٖڈcorticosteroidsneed یا ان کے ساتھ یا ان کے علاوہ کئی اور ادوائیں بھی استعمال کرائی جا تی ہیں۔
۔۲۔قوت مدافعت بڑھانے والی دوائیں استعمال کرائی جاتی ہیں۔Immunomodulating agents
۔۳۔proteins ان مریضوں کو زیادہ استعمال کرائی جاتی ہیں۔
Monoclonal antibodiesخلؤں کو ٹوٹنے سے بچاتے ہیں ان کے نامProteasome inhibitorsہیں مزید برآں جن خلؤں سے جسم کو نقصان پہنچاتا ہے انہیں یہ تلف کرتے ہیں۔
۔اا۔علاج کے دیگر طریقے:Other Treatment Options
ٍ اگر ”مائی لوما“ کا مرض 65 /۵۶ سال س زیادہ عمر کے افراد میں ہو تو تو ان میں خلیے بدلے جاتے ہیں اس طریقے کو stem cell transplant کہا جاتا ہے۔یہ خلئے جسم میں جن خلیوں کی کمی ہوتی ہے انکے خلؤں کوبناتے ہیں؛ اس عمل سے قبل ڈاکٹر ریڈیائی شعاؤں اور ادویات کی مدد سے ہڈی کے گودے میں بیمار خلیوں کو تلف کرتے ہیں پھرstem cell transplant کو بدلا جاتا ہے اس عمل کے بعد خلیے نیا خون بنانا شروع کر دیتے ہیں بعض اوقات اسٹم خلیے مریض کی صحت مند ہڈی سے لئے جاتے ہیں؛ اس عمل کوautologous transplantکہا جاتا ہے کبھی کوئی اور شخص اسٹم خلیئے عطیے میں دیتا ہے اس عمل کو ؎allogeneic transplant کہا جاتا ہے۔
۔۲۱۔اس عمل سے متعلق مسائل:
ٍ ادویات اور انتقال خون سے خون میں سرخ ذرات کی کمیanemia کیفیت میں پوری تو ہو جاتی ہے لیکن مریض انتہائی نقاہت محسوس کرتا ہے کیونکہ خون پتلا ہو جاتا ہے اس کے بعد خون کو گاڑھا کرنے کا جو عمل کیا جاتا ہے اس سے مریض کو چکر آتے ہیں اور وہ تذبذب کی کیفیت میں رہتا ہے۔
اس کے علاوہ ورید کے ذریعےintravenous immunoglobulin (IVIG), خون پہچایا جاتا ہے جو کہ جسم کوانفکشن/خصونت سے بچانے کے لئےbisphosphonates دوا کھلائی جاتی ہے جس سے فرکچر ہونے کا امکان بھی کم ہو جاتا ہے۔
ہومیوپیتھک طریقہ علاج:
ہومیودوائیں تفصیلی میڈیکل ہسٹری،مزاجی علامات اور میازم کی بنیاد پر درج ذیل سے کوئی ایک استعمال کرائی جا سکتی ہے:-Carcinosin, Thuja, Phosphorus, Radium bromatum ان سے مریضوں میں شفایابی کا ہونا مشاہدے میں آیا ہے.
کتابیات:درج بالا مضمون کو درج ذیل مقالوں کو پڑھ کر ہی لکھا جا سکا ہے جس کے لئے ان قلمکار اور سائٹ کا مشکور ہے۔’القرآن سورۃ الانعام آیت ۴۴۱oبیان کرو،علم سند حوالہ سے
Medically Reviewed by C. Nicole Swiner, MD A Guide to Multiple Myeloma

11/08/2024

قائد اعظم سے ملاقات
ٓؓ ابھی قائداعظم سے ملاقات کرنے والے چند افراد زندہ ہیں، ۴۱۔اگست ۴۲۰۲؁ء کے اخبارات اور دیگر میڈیا میں قائد اعظم کے بارے میں ان کے تاثرات پیش کئے جانے چاہئے تاکہ نئی نسل کو علم
ہو سکے کہ قائداعظم کس قسم کا پاکستان بنانا چاہتے تھے کیا ہم بنا سکے ہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟ اور ہمیں
کیا کرنا چاہئے؟
عرض گزار بندہ ناچیز پی ایچ ڈی سید امجد علی جعفری مورخہ۱۱۔اگست ۴۲۰۲؁ء

28/06/2024

تحریر از انجیلا نیلسن:Written by Angela Nelson
مترجم ڈاکٹر سید امجد علی جعفری
گردے کی بیماری کی آگہی دینے والی علامات
Warning Signs of Kidney Problems

1/10:ہمیشہ تھکے ہوئے رہتے ہیں:You’re Always Tired
گردے خون سے جسم کے لئے نقصاندہ فاسد مادوں کو اپنی جھلنی کے ذریعے چھان کر باہر نکال دیتے ہیں اگر گردے صحیح طور پر اپنا کام انجام نہیں دے پاتے ہیں توچند زہریلے مادے خون میں شامل ہو جاتے ہیں جن کی علامات میں۔ا۔مستقل تکان رہنا۔ب۔ کام میں توجہ مرکوز نہ کر پانا ہیں۔پ۔ گردوں کا ایک اور کام ایسے ہارمون بنانے ہیں جو کہ خون کے سرخ خلیوں اس قابل بناتے ہیں جس سے یہ دماغ اور بافتوں کو ان کی ضرورت کے مطابق آکسیجن فراہم کر سکیں۔ت۔ سردوں کے افعال میں خرابی چوتھی علامت خون میں سرخ خلئے کچھ کم ہو جانا ہے۔
2/10:ٹھیک سے نیند نہ آنا:Poor Sleep
نیند میں عارضی طور پرسانس بند ہونےsleep apnea اور گردوں کی کسی بھی مذمن بیماری سے گردوں کو نقصان پہنچتا ہے جس سے دفعتا! گردے کام کرنا بند کر دیتے ہیں؛نیند میں عارضی طور پرسانس بند ہونے کے عارضہ میں حلق میں زہریلے مادے جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں جس سے یہ تنگ ہو جاتا ہے پس نظام تنفس سے گردوں اور دیگر عضلات کو ان کی ضرورت کے مطابق آکسیجن نہیں ملتی ہے؛جس سے گردے دفعتاً کام کرنا بند کر دیتے ہیں۔
3/10:چمڑی میں خارش رہنا:Itchy Skin
جب گردے ٹھیک طور پر زہریلے فاسد مادوں کو نکال نہیں پاتے ہیں تو یہ خون میں شامل ہوناشروع ہو جاتے ہیں جس سے تمام جسم میں دھپڑ بن جاتے ہیں اور خارش ہونا شروع ہو جاتی ہے؛ تمام جسم کو مہیا کی جانے والی غذائیت اور نمکیات کا توازن بگڑ جاتا ہے جس سے ہڈیوں کی ایسی بیماری ہوجاتی ہے جس میں یہ کمزور ہو جاتی ہیں،زید بر آں جلد خشک ہو جاتی ہے اور اس میں خارش رہتی ہے۔
4/10چہرے اور پاؤں پر سوجن:Swollen Face and Feet
جب گردے صحیح طور پر سوڈیم نمک کا اخراج نہیں کر پاتے ہیں تب پروٹین پیشیاب کے راستے جسم سے نکلتی ر ہتی ہے چہرہ.؛ آنکھیں؛ ہاتھ؛ ٹخنے اورپاؤں پھولے پھولے سے ہو جاتے ہیں۔
5/10: بافتوں میں تشنج:Muscle Cramps
ٹانگوں میں تشنج کی ایک وجہ گردوں کا صحیح طور پر کام نہ کرنا ہے جس سے بدن میں سوڈیم؛ کیل شیم؛اور پوٹاشیم نمکیات کا توازن بگڑ جاتا ہے بافتوں اور نظام اعصاب کو نمکیات درست مقدار میں نہیں مل پاتی ہیں جس سے ان کی کارکردگئی متاثر ہو تی ہے اور سکون برباد ہو جاتا ہے۔
6/10:عمل تنفس کا صحیح کام نہ کرنا دم گھٹتا محسوس ہونا:Breathlessness
جب گردے میں کوئی بیماری ہو تویہ ایرتھروپوئیٹنerythropoietinنامی ہارمون نہیں بنا پاتا ہے جو کہ سرخ خون کے خلئے بنانے میں معاونت کرتا ہے اس کی وجہ خون کی کمی کی بیماری انیمیاanemiaہو جاتی ہے جس کے باعث عمل تنفس میں سانس لینے اور نکالنے میں دقت پیش آتی ہے پھیپھڑوں میں محلول جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے اس کیفیت کے مذمن عارضہ میں لیٹے وقت مریض کو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کہ وہ ڈوب رہا ہے۔
7/10:دماغ میں دھندلاہٹ محسوس کرتا ہے:Foggy Head
جب گردے زہریلے فاسد مادوں کو نکال نہیں پاتے ہیں خون کی کمی ہو جاتی ہے اور دماغ کو صحیح انداز میں آکسیجن نہیں مل پاتی ہے،چکر آتے ہیں توجہ مرکوز نہیں کر پاتے ہیں یادداشت متاثر ہوتی ہے؛خیالات گڈمڈ ہوجاتے ہیں روزمرہ کے کام کاج کرنے بھی مشکل معلوم ہوتا ہے۔
8/10: بھوک کم لگتی ہے:Low Appetite
گردے کی بیماری میں ہاضمہ متاثر ہوتا ہے؛ متلی ہوتی ہے یا قے آتی ہے کھانے کو دل نہیں کرتا ہے بعض اوقات وزن بھی کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
9/10:منہ سے بو آنا:Foul Breath
جب گردے فاسد مادوں کو صحیح طورپر نکال نہیں پاتے ہیں تو منہ سے بُو آتی ہے یہ کیفیت(تسمم بولی) یوری میاuremiaکہلاتی ہے۔تب گردوں سے خون میں یہ فاسد مادے شامل ہو جاتے ہیں تو کسی غذا کا ذائقہ محسوس نہیں ہوتا ہے یا غذا میں کسی دھات کا سا ذائقہ محسوس ہوتا ہے۔
10/10: پیشاب خون کا سا آئے یا براؤن یا جھاگ دار آئے:Foamy, Brown, or Bloody Urine
پیشاب میں حل ہونیوالی پروٹین(albumin) آنے سے پیشاب جھاگدار آتا ہے۔
گردوں کا درست افعال نہ کرنے پر پیشاب بسنتی یا براؤن آتا ہے یا خون مثانے میں رسنا شروع ہو جاتا ہے،پیشاب میں خون آنا گردے میں پتھریوں، ٹیومر یا انفکشن کی نشاندہی ہوتی ہے۔
گردے کی کسی بھی بدلی کیفیت میں مستند معالج سے ایکسرے اور پیشاب کا لیباٹری ٹیسٹ کروا لینا،علاج کے لئے ضروری ہے۔
کتابیات:درج بالا مضمون کو درج ذیل مقالے کو پڑھ کر ہی لکھا جا سکا ہے جس کے لئے ان قلمکار اور سائٹ کا مشکور ہے۔’القرآن سورۃ الانعام آیت ۴۴۱oبیان کرو،علم سند حوالہ سے0
Written by Angela Nelson;Medically Reviewed by Minesh Khatri, MD on April 24, 2022 ; Warning Signs of Kidney Problems

03/06/2024

:تحریر از:-بیٹینا ای برسٹین:Author: Bettina E Bernstein, DO, DFAACAP, DFAPA; Chief Editor: Caroly Pataki, MD
مترجم:پروفیسر پی ایچ ڈی ڈاکٹر سید امجد علی جعفری
جسمانی نشونما کا کمزور ہونا ودماغی بناوٹ بدلی ہونے کی وجہ سے عجیب حرکتیں کرنا
Rett Syndrome
رٹ سنڈروم دماغی و اعصابی نظام کے گڈ مڈ ہو جانے کی ایک بیماری ہے یہ بیماری صرف خواتین میں ہوتی ہے،رفتہ رفتہ اعصابی نظام میں شکست وریخت سے بڑھتی رہتی ہے۔ ابھی تک ماہرین دماغ و اعصابی نظام اس مرض کے بیماروں کے علاج میں یہ حتمی طور پر نہیں کہہ پاتے ہیں یا فیصلہ نہیں کر پاتے ہیں کہ مریضہ پہلے کی مانند تندرست ہو پائے گی یا نہیں البتہ دنیا بھر سے اعداد و شمار جمع کرنے کے بعد ایک محدود تخمینہ ہے کہ 60% مریضائیں علاج کے بعد چل پھر سکتی ہیں اور اپنی پہلے کی سی زندگی گزار سکتی ہیں باقی میں ریڑھ کی ہڈی میں پیدا شدہ خم ٹھیک نہیں ہو پاتا ہے یہ بیماری جن اعضاء و بافتوں کوکمزور کر دیتی ہے یا جو سوکھ جاتے ہیں اُن میں توانائی بحال نہیں ہو پاتی ہے۔
درج بالا تبدیلی ایک جین ایم ای سی پی ٹوMECP2 ہوتی ہو اس کا تفصیلی نام(methyl-CpG binding protein-2 (MECP2) ہے۔ یہ تبدیلی نیورانneurons دماغی اعصابی خلیئے اورglial cells گلیلل خلیات دماغی نیوران خلؤں کے افعال میں مدد کرنے والے خلئےglial cells ہوتے ہیں۔ماہرین کا خیال ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، مستقبل میں بچی میں غیر صحت مندانہ رویوں کو دیکھتے ہوئے اس کا علاج ممکن ہو سکے گا۔
رٹ سنڈروم کی علامات:
پہلے مرحلے میں (۶ سے ۸ ماہ) میں بچے کی نشونما رُک جاتی ہے۔
دوسرے مرحلے میں (ایک سے چارسال) نشونما زوال پذیر پسپاہی کی طرف ”بڑھتی“ ہیں۔
تیسرے مرحلے میں (۲ سے ۴ سال) وہ عجب سے نقل کرنے لگتی ہے۔
چوتھے مرحلے میں دس سال سے پہلے ہی وہ اس کے محرک ہونے میں نمایاں خرابی اور کمی آانا شروع ہو جاتی ہے۔
جسمانی نشونما رکنے کے علاوہ۔۱۔کھیلنے میں دلچسپی نہیں لیتی ہے۔۲۔ آنکھیں ملا کر گفتگو نہیں کرتی ہے۔۳۔اس میں معمول سے کم توانائی اور زور ہوتا ہے ان کی عمر کی بچیاں جو کام کر سکتی ہیں وہ یہ نہیں کر پاتی ہیں مثلاً شربت کی بوتل کا ڈحکنا کھولنا وغیرہ۔۴۔ ہاتھوں کو مڑوڑتی رہتی ہے۔۵۔ گفتگومیں ذہانت کی کمی نمایاں ہوتی ہے۔۶۔غصے، درد یا خوف میں کافی دیر تک سانس روک لیتی ہے۔۷۔ موروثی ذہنی بیماری مرگی کے سے دورے پڑتے ہیں۔۸۔ مریضہ زیادہ تر اضطراب کی کیفیت میں رہتی ہے۔۹۔عمل تنفس میں بے قائدگی۔۰۱۔ نیندکا ٹھیک سے نہ آنا۔۱۱۔بھینگا پن میں مبتلا ہونا۔۲۱۔بات بے بات دانت پیسنا عادت بن جاتی ہے۔۳۱۔بھوک لگتی ہے مگر کھانا نہیں کھایا جاتا ہے۔۔۴۱۔چلا پھرا نہیں جاتا ہے۔۵۱۔ سرپھری مریضہ کی سی حرکتیں بچی کرتی ہے۔۶۱۔تیش میں جلد آنا اور چڑچڑاپن میں مبتلا رہنا۔
۔۷۱۔ جسم کے مختلف عضلات خود بہ خود پھڑکتے ہیں جن پر قابو نہیں پایا جاتا ہے۔ ۸۱۔رعشہ کی سی کیفیت میں مبتلا ہونا۔۹۱۔یا دونوں باززو اور دونوں ٹانگوں میں فالج کی سی کیفیت کا پیدا ہونا جس سے چلنا پھرنا مشکل ہوجاتا ہے یا بے مقصد ہاتھ ہلاتے رہنا۔۰۲۔بافتوں کا سوکھتا جانا وزن کا کم بڑھنا۔۱۲۔ریڑھ کی ہڈی میں خم آجانا۔۲۲۔آنکھیں ملانے سے گریز کرنا۔ ۳۲۔قبض رہتا ہے۔
تشخیص:
اس بیماری کے پہلے مرحلے میں جومختلف علامات پیداہوتی ہیں؛ ان کیفیات کے مطابق درج ذیل نام دیئے گئے ہیں:-
Stage I - Benign congenital hypotonia, cerebral palsy, Prader-Willi syndrome, Angelman syndrome, and metabolic disorders (eg, fetal alcohol syndrome and trisomy 13)
اس بیماری کے دوسرے مرحلے میں جومختلف علامات پیداہوتی ہیں؛ ان کیفیات کے مطابق درج ذیل نام دیئے گئے ہیں:-
Stage II - Autism spectrum disorder, Angelman syndrome, encephalitis, hearing or visual disturbance, Landau-Kleffner syndrome, psychoses, slow virus panencephalopathy, tuberous sclerosis, metabolic disorders (eg, phenylketonuria and ornithine transcarbamoylase deficiency), and infantile neuronal ceroid lipofuscinosis
اس بیماری کے تیسرے مرحلے میں جومختلف علامات پیداہوتی ہیں؛ ان کیفیات کے مطابق درج ذیل نام دیئے گئے ہیں:-
Stage III - Spastic ataxia, cerebral palsy, spinocerebellar degeneration, leukodystrophies, neuroaxonal dystrophy, Lennox-Gastaut syndrome, and Angelman syndrome (probably not Kabuki makeup syndrome, because patients would have macrocephaly)
اس بیماری کے چوتھے مرحلے میں جومختلف علامات پیداہوتی ہیں؛ ان کیفیات کے مطابق درج ذیل ٹیسٹ تجویز کئے جاتے ہیں تاکہ جسم میں درج ذیل تیزاب؛ سیرم یا نمکیات کے توازن کا علم ہو سکے
Serum lactate, ammonia, pyruvate, and amino acids Urinary organic acids
Chromosomal studies,اس بیماری کے پہچان کے لئے ایک مخصوص ٹیسٹ”انجل مین سنڈرومAngelman syndrome“کی پہچان کے لئے کیا جاتا ہے جس کیفیت کی علامات کچھ یوں ہوتی ہیں (۲)گفتگو صحیح سے نہ کر پائے(۲)تلوں کی گہرائی کا زیادہ ہونا(۳) ریڑھ کی ہڈی کا غیر معمولی خمدار ہونا(۴)خوش رہتی ہے مگر جلد اشتعال میں آجاتی ہے(۵) دو سال کی عمر سے ہی دورے پڑتے ہیں (۶)دیگر ہم عمر بچیوں کے مقابلے میں کم سوتی ہے(۷) اکثر زبان باہر نکالے رہتی ہے۔(۸)چمڑی/جلد؛آنکھیں اور بال کچھ پیلے سے ہوتے ہیں (۹)ہر خلئے کے مرکز میں دو ایک سی شکل کے دھاگے سے ہوتے ہیں جن میں موروثی عوامل کندہ ہوتے ہیں جنہیں chromosome 15کہا جاتا ہے(۰۱) پیشاب کا ایک ٹیسٹ خون کی پروٹین کے ایک جُزporphyria کی مقدار کو جاننے کے لئے کیا جاتا ہے۔
طب جدید میں ان مریضاؤں کے درج ذیل ٹیسٹ کئے جاتے ہیں جن میں سے چند کے نام یہ ہیں:-
۔۱۔Barium swallow study۔۲۔Neuroimaging (eg, MRI)۔۳۔ (ECG)
Electrocardiography۔۴۔electromyography [EMG]۔۵۔ (ERG)
Electroretinographyان کے علاوہ۔۶۔Polygraphic respiratory recordings
۔۷۔Psychometric testing۔
طب جدید میں علاج:-
طب جدید میں ادویات سے ہی علاج کیا جاتا ہے خاص طور پر اس دوا trofinetide (Daybue) کو کار آمد پایا گیا ہے ان مریضوں کی جراحی نہیں کی جا سکتی ہے البتہ متبادل طریقہ طب کو ان مریضوں کے علاج میں Physical therapy.۔ ۲۔ Occupational therapy.۔۳۔Speech-language therapy.۔۴۔ psychosocial support for families,۔۵۔educational planning with schools
ابھی تک میرے اس مرض میں مبتلا ایک ہی بچی آئی ہے اس کی تفصیلی میڈیکل ہسٹری مزاجی علامات اور میازم کی بنیاد پرجو ہومیوپیتھک جودو دوائیں استعمال کرائی تھیں ان کے نام بیلا ڈونا۔۰۰۰۱،اور نکس وامیکا۰۰۰۱،ادل بدل کے ہر پندرہ دن بعد ایک دوا کی ایک خوراک کھلائی تھی ،عصر کی نماز کے بعد ایک چمچہ روغن زیتون کا پلانے کے لئے تجویز کیا گیا تھاجس سے ان کی گفتگو؛ چال بہتر ہوئی تھی،بات گرتے وقت چہرے کی طرف دیکھ کر بات کرنا شروع کیاقبض ختم ہو گیا اور باقی علامت میں بھی کمی آئیں تھیں۔
رٹ سنڈروم مریضوں کی غذائیں Nutritional support:-
70%غذا چربی پر15% پروٹین اور 15%کاربوہائیڈریٹ وٹامن ڈی، کیل شیم سپلیمنٹ اور bisphosphonate پر مبنی ہوتی ہے۔
کتابیات:درج بالا مضمون کو درج ذیل مقالوں کو پڑھ کر ہی لکھا جا سکا ہے جس کے لئے ان قلمکار اور سائٹ کا مشکور ہے۔’القرآن سورۃ الانعام آیت ۴۴۱oبیان کرو،علم سند حوالہ سے0
Author: Bettina E Bernstein, DO, DFAACAP, DFAPA; Chief Editor: Caroly Pataki, MD :Rett Syndrome
قلمکار آنسہ ہومیو ڈاکٹر حنا سلیم کا مشکور ہے کہ انہوں نے اس تحریر کی کمپوزنگ کی تصیح کی۔

31/05/2024

ہومیو پیتھک تعلیم حاصل کرنے والے طلبا و طالبات متوجہ ہوں

(بانی ِ ہومیوپیتھی نے اپنے آرگانن میں علاج کا ذکرزیادہ ترعلامات سے اور بعض حالتوں میں بیماریوں کے نام سے کیا ہے۔ مریض کے استفسار پرکسی بھی طریقہ ہائے طب کا معالج کے ذہن میں بیماری کے نام سے اس کی علامات آ جاتی ہیں۔ اسی طرح جب کوئی مریض اپنی بیماری کی علامات بیان کرتا ہے تو خود بہ خود معالج کے ذہن میں متعلقہ بیماری کا نام آ جاتا ہے۔لیکن کسی ایک مرض میں مبتلا دسیوں مریضوں میں سے ہر ایک کی ذہنی کیفیت مختلف ہوتی ہیں۔ مریض کے معائنہ کے دوران مریض کی ظاہرہ حالت، اس کے جسم کی ساخت، ہاتھ سے دبا کر پہچانے(محسوس کئے) جانے والے رد عمل کے ساتھ مریض کی ا نفرادی علامات تک معالج پہنچتا ہے؛اس کے ساتھ ساتھ اسے علاج میں معاون و مددگار کیفیات مثلاً مریض کا مزاج اور مختلف جذباتی حالات میں مرض اور لوگوں یا کیفیات کے بارے میں رویہّ،غذا،موسم یا جذبات کی حالت میں بیماری کی علامات میں کمی بیشی کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔
کامیاب علاج کے لئے ضروری ہے کہ مکمل علامات کے تجزیہ پر دوا دی جائے؛کامیابی کا تناسب علامات کو اچھی طرح میڈیکل ٹرم میں سمجھنے اور دوا کے خواص کو جاننے پر ہوتا ہے۔اس کتاب میں دی گئی علامات، کیفیات اور نشانیوں سے اس وقت مدد لی جا سکتی ہے جب کہ کوئی بیمار مکمل طور پر اپنی علامات بتانے سے قاصر ہو۔ جہاں تک آنکھوں کی بیماریوں کا تعلق ہے تو بھینگاپن میں چھ سال تک کی عمر میں تو اسے دوا سے ہی درست کیا جا سکتا ہے باقی امراض میں ہومیوپیتھی طریقہ علاج سے شفایابی کاتناسب ۰۷ فیصد سے زیادہ ہے۔
مزید براں اگر کسی مریض کی تمام علامات کسی ایک دوا میں نہ ملتی ہوں۔تب مریض کی ذہنی علامات کو مدِ نظر رکھ کر دوا تجویز کرنی ضروری ہو جاتی ہے۔ اگر مریض کی تمام ذہنی کیفیات اور مرض سے متعلق علامات کسی بھی دوا میں نہ ہوں تو جن ادویات میں وہ علامات ملیں تب مریض کو یہ چند مفرد ادویات کی ایک ایک خوراک مساوی وقفہ سے دی جا سکتی ہے۔ بہ شرطِ یہ ادویات ایک دوسرے کی ضد نہ ہوں۔)
تحریر از ہومیوپیتھ ڈاکٹر سید امجد علی جعفری کمپوزنگ کی تصیح یا ہومیو لیڈی ڈاکٹر حنا سلیم

29/05/2024

ڈیوک یونیورسٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی کے تحقیقکاروں نے معلوم کیا ہے کہ پروٹین میں ہسٹی ڈینHistidine نامی ایک امینو ایسڈ ہوتا ہے جو کہ خلیوں کی نشو نما اور بافتوں کی مرمت کی لیپڈlegumes.چربی ضروری ہے۔
مترجم: پروفیسر پی ایچ ڈی ڈاکٹر سید امجد علی جعفری،ڈاؤ میڈیکل کالج سے ریٹائرڈ، سابق پروفیسر بقائی میڈیکل یونیورسٹی، کراچی؛ دسمبر۶۷۹۱؁ء انگلستان کی لیورپول یونیورسٹی نے رول آف آنرز اور گولڈ میڈل سے نوازا۔۳۲مارچ ۶۱۰۲؁ء حکومت پاکستان نے تحریک پاکستان گولڈ میڈل سے نواز۔کولمبو پلان اسکالر، فیلو برٹش ٹیکنیکل اسسٹنٹ انگلستان،; فیلوشپ آکوپنکچر(سری لنکا)؛ ۵۱۱ کتب کا مصنف دوہزارمضامین و چالیس مقالوں کا خالق۔
ایک قسم کی مفید چربی جوجسم کے جوڑوں کو نقصان کا باعث بننے سے روکتی ہے
stop your body from destroying its own joints
اگر مطلوبہ چربی بدن کو مہیا نہ کی جائے تو ہر روز صرف سات7 سیکنڈ استعمال کرنے سے یہ جوڑوں کو نقصان دینے کا باعث بنتی ہے۔
اگر آپ جوڑوں میں دکھن، درد،کھچاؤ اور سختی سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں اور پہلے کی طرح متحرک ہونا چاہتے ہیں تو اپنے شہر کے مستند ماہر امراض ہڈی و کوڑ سے رجوع کیجئے۔ جوڑوں میں سوجن یا ان کا متورم ہونا اور ان کے درمیان کی چبنیوں کی ٹوٹ پھوٹ جوڑوں کے درد کا سبب بنتی ہے جب کہ ان کا ایسا ہونا عمر رفتہ/بڑھاپے سے کوئی تعلق نہیں ہے جب کہ اس کی وجہ خلیوں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کے سبب ہوتا ہے؛ ہمارے جسم کا نظام قوت مدافعت بدن میں داخل ہونے والے وائرس یا دیگر خوردبینی حیوانیوں کو اپنا دشمن سمجھتے ہوئے ان کے قلع قمع میں جُت جاتا ہے جب کہ ہمارے جوڑ؛ان خوردبین حیوانیوں کو اپنا دشمن گردانتے ہیں، کیونکہ جسم داخل ہونے والے نقصان دہ حیوانئے سب سے پہلے گردن؛ کندھوں کمر،کہنی، کلائی ہاتھوں کے جوڑوں پر؛گھٹنوں،ٹخنوں؛ پاؤں کے جوڑں میں داخل ہوتے ہیں جہاں ورم ہو جاتا ہے فرد وہاں درد محسوس کرتا ہے یہ ورم اور درد شیطانی چکر کی شکل اختیار کر جاتا ہے۔ جس سے روزمرہ کا چلنا پھرنا بھی دو بھر ہو جاتا ہے بلکہ یہ ایک ڈراونا خواب ہو جاتا ہے۔ اس کیفیت کو لیکی جائینٹ سنڈروام“Leaky Joint Syndrome”. کہا جاتا ہے۔
اس کیفیت کے حل کے لئے اپنے شہر کے مستندماہر امراض جوڑ و ہڈی سے رجو کیجئے۔
طب جدید میں اس کیفیت کے عالاج کے لئےCBD oils, and roll-on gels اور قدرتی اجزاء سے تیار کردہ دوائیں turmeric, glucosamine and hydrolyzed collagen. کا ایک لازمی جز ہلدی ہوتا ہے استعمال کراتے ہیں۔
ہارورڈ اسکول آف میڈیشن نے نے دریافیت کیا ہے ایک“Peacemaker Protein” ”مصالحت کرانے والی لحمیات ’‘دریافت کی ہے جسے کئی اور تحقیقات مین ٹیسٹ کیا گیا اور کارآماد پایا گیا ہے، اب اس کیفیت مریض اس کے استعمال کے بعد آسانی سے سیڑیاں چڑھ ار اتر سکتے ہیں؛ بھور سودا اٹھا کر آسانی چل سکتے ہیں نا صرف یہ بلکہ زندگی کا ہر وہ کام جو بیماری میں نہیں کر پاتے تھے اب کر سکتے ہیں دوا ساز کمپنی اس پروٹین کا نام کا نامFlexafen رکھا ہے۔
کتابیات:درج بالا مضمون کو درج ذیل مقالوں کو پڑھ کر ہی لکھا جا سکا ہے جس کے لئے ان قلمکار اور سائٹ کا مشکور ہے۔’القرآن سورۃ الانعام آیت ۴۴۱oبیان کرو،علم سند حوالہ سے0
The author of the article titled“Don’t leave out joints and bones in exercise studies”is Francis Berenbaum.

22/05/2024

تحریر از: پی ایچ ڈی سید امجد علی جعفری
سارکوماSarcoma
”سارکوما ش*ذونادر پیدا ہونے والا ایک کینسر کا گروپ ہے یہ نئے خلیوں سے شروع ہوتا ہے لیکن ابھی تک اس کی حتمی وجہ کا علم نہیں ہو سکا ہے،ساکوما ”زدہ“حصوں کے افعال کمزور ہوتے ہوئے مستحکم نہیں رہتے ہیں سارکوماجو کہ بدن میں کئی جگہ ٹیومر کی شکل میں بازو،ٹانگوں یا دھڑ پر کسی جگہ نرم بندھنوں یا نرم بافتوں میں بدن کی چربی،خون کی نالیوں میں یا ہڈی کی تہوں میں؛ چبنیوں میں جوڑوں میں؛عضلہ کے وترTendons. میں عصب گانٹھ یا ورم کی شکل میں پیدا ہوتا ہے جس میں درد نہیں ہوتا ہے، عموماً عوام الناس اس کیفیت کو نظر انداز کرتے رہتے ہیں، یہ ایک جگہ مقید ہونے والا اور پھیلنے والا دونوں اقسام کا ہوتا ہے، عموماً عضلات میں نرم ٹشو میں جوگانٹھ بنتی ہیں وہ سارکوما کی نہیں بلکہ لائیپوما lipomasکی ہوتی ہیں۔
سارکوما کی علامات
۔۱۔بازو اور ٹانگوں کے ورم میں را ت کے اوقات میں تکلیف کا بڑھ جانا۔
۔۲۔بدن پرنئی گانٹھ بننا جس میں کوئی تکلیف نہ ہو۔
۔۳۔بازو اور ٹانگ کو پہلے کی طرح پھیلا نہ پانا؛ پہلے کی طرح ان کا متحرک نہ رہنا۔
۔۴۔ بغیر وجہ وزن کم ہوتے جانا۔
۔۵۔ کمر میں درد جو صرف اسی بیماری سارکوما کی وجہ سے ہو۔
زیادہ تر سارکوما کینسربدن کے درج ذیل حصوں میں ہوتا ہے:-
40% ٹانگوں، ٹخنوں اور پاؤں میں ہوتا ہے۔
15% ہاتھوں، کلائی میں بازو اورکندھوں میں ہوتا ہے۔
30% کمر؛ سینے؛ پیٹ؛ کولھوں میں ہوتا ہے۔
15% گردن اور سر میں ہوتا ہے۔
سارکوما کی ستر(70) اقسام ہیں اس کا علاج جگہ کی مناسبت سے کیا جاتا ہے؛ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں سارکوما بچوں میں 15%اور بالغوں میں 1% ہوتاہے ؛مجھے پاکستان میں سارکوما کے پھیلاؤ سے متعلق اعداوشمار مل نہیں سکے ہیں۔
سارکوما جسم میں جس جگہ ہوتا ہے اسی جگہ کے نام سے اسے موسوم کیا جاتاہے
ہڈیوں کا سارکوما:
اس میں ایک تہائی ہڈی متاثر ہوتی ہے اسے ابتدائی سارکوما کہا جاتا ہے ہڈیوں کے نئے خلیوں سے شروع ہوتا ہے پینتیس35 سال اور اس کے کم عمر کے افراد میں یہ ہوتا ہے، بچوں میں اس کی تشخیص زیادہ ہوئی ہے۔
سارکوما میں ہڈیوں کا ورم:Osteosarcoma
ہڈیوں کی کری کا سرطانChondrosarcoma.
لمبی ہڈیوں میں سارکوماEwing’s sarcoma.
ہڈیو ں کے ریشوں کا سارکوما:Fibrosarcoma.
کھوپڑی اور ریڑھ کی ہڈی کا سارکوما:Chordoma.
تشخیص:- طبی معائنہ؛تفصیلی میڈیکل ہسٹری سے آگہی؛ہڈیوں کاسٹی اسکین؛ پٹ سکینA PET scan،الٹراساؤنڈ، یاایم آر آئی یا خلیوں کی ”بائی آپ سی“ سے کی جاتی ہے۔
طب جدید میں علاج۔ادویات، شعاؤں؛ مصنی علاجimmunotherapy اور سرجری سے علاج کیا جاتا ہے۔
ہڈی کے سارکوما کو ہڈیوں کا کینسر کہا جاتا ہے مسلز کے سارکوما کو بافتوں کا کینسر کہا جاتا ہے، جس جگہ سارکوما ہوتا ہے وہ اس جگہ کے کینسر کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے مثلاً اعصاب میں سارکو ما ہونے کو متعلقہ عصب کا کینسر کہا جاتا ہے،جوڑوں کی پرت/ا ستر کا کینسر۔Sarcoma of lining of jointsکہلاتا ہے۔
برٹانی سی او ٹس ایم ڈیBrittany Siontis, M.D. a Mayo Clinic medical oncologist. ";جو کہ میو کلینک کے ماہر ِ امراض سرطان ہیں ان کا کہنا ہے کہ ان کی کلینک میں سارکوما کے کے مریض زیادہ آتے ہیں جب کہ دنیا بھر میں ایک فیصد1%سے کم افراد میں سارکوما کی تشخیص ہوئی ہے۔
جن شفاخانوں میں ش*ذ و نادر کم پائی جانے والی بیماری سارکوما کا علاج کیا جاتا ہے وہاں کے ماہرین اس کینسر کے شعبے سے مکمل معلومات اور واقفیت رکھتے ہیں یہ بیماری کیا ہے؟ کیوں ہوتی ہے؟کیسے پھیلتی ہے؟ ہر مریض میں اس کی تفصیلی علامات کچھ ذرا سی مختلف ہوتی ہیں ہر مریض پر ادویات کے معالجاتی اثرت بھی مختلف سے ہوسکتے ہیں؛ (حوا لہ (Dr. Siontis.میو کلینک نے اس مرض سے متعلق ہر؛ہر پہلو پر ایک وڈیو بنائی ہے جس کا دیکھاجا نا عوام ا لناس کے لئے مفید بتایا گیا ہے۔
اس مرض کے تیمارداروں کے لئے ضروری ہے کہ حفظان صحت کے اصولوں پر سختی سے عمل کریں اورماسک پہننے پر سختی سے عمل کریں اور مریض سے کچھ فاصلہ رکھیں ان احتیاط کے نہ کرنے پر ایک تین سال کے بچے میں اس بیماری کے منتقل ہو نے کے شواہد ملے ہیں۔ (حولہ:-Mayo Clinic News Network. -: Reference
طب جدید میں متعلقہ جگہ جہاں کہ یہ کینسر مقید ہو تواس جگہ کو آپریشن سے اسے نکال دیا جاتا ہے۔
سارکوما ہونے کی امکانی وجوہ:
۔۱۔جہاں درج ذیل دھات یا کیمیکلز استعمال ہوتی ہیں (vinyl chloride monomer), herbicides (phenoxyacetic acid) ;arsenic;(chlorophenols).
۔۲۔ریڈیائی شعاؤں سے متعلق جگہوں پر کام کرنا۔Radiation: Exposure
۔۳۔بازو یا ٹانگوں پر طویل عرصہ تک سوجن رہنا:Lymphedema
۔۴۔کروموسوم سے متعلق موروثی بیماریں مثلاً
Gardner syndrome, Werner syndrome, von Hippel-Lindau disease, Gorlin syndrome, tuberous sclerosis, Li-Fraumeni syndrome, retinoblastoma and neurofibromatosis type 1.
علاج:
اس کے علاج میں یہ فیضلہ کیا جاتا ہے۔۱۔کیا یہ ابتدئی ہے۔۲۔یہ کیا قریبی سیالہ عقدہlymph nodes میں پھیل گیا ہے۔۳۔ ابتدائی جگہ سے جسم کے دوسرے حصوں میں بھی پھیل گیا ہے۔
اس کے علاج میں کئی طبی شعبوں کے باہمی ربط صلہ مشوروں سے کسی نتیجے پر پہنچا جاتا ہے. ان شعبوں کے نام یہ ہیں
۔۱۔Surgeons۔۲۔Radiologists۔۳۔Geneticists۔۴۔Medical oncologists۔ ۵۔
Radiation oncologists.۔۶۔Pathologists.۔۷۔Pediatric specialists
(for cancers in children)..۔۸۔Psychologists.۔۹۔Medical Social workers.
۔10۔Chemotherapy.11.Brachytherapist۔12۔سکون آور دواؤں کا استعمالPalliative care
اس کے علاوہ یہ جاننا ضروری ہے خہ:-
۔۱۔سارکوما کس قسم کا ہے۔۲۔ ساکروما کہاں ہے۔۳۔سارکوما کا حجم کتناہے۔۴۔ مریض کی عمومی صحت کیسی ہے۔کیا اس کے لئے ان شعبوں کے تعاون کی کتنی اور کب کب ضرورت پڑے گی۔
Immunotherapy (biologic therapy);Targeted therapy; Thermal ablation ;
brachytherapy, which is delivered through a series of catheters (plastic tubes) after surgery.
یہ تعین کرنا بھی ضروری ہے علاج کے بعد کتنے عرصے تک مریض کے ساتھ رہنے والے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
ہومیو پیتھک طریقہ علاج میں اس مرض کی درج اول کی دو دوائیں ہیں جن کے نام درج ذیل ہیں۔
ہومیو ادویات:Cundurango-Q & Lapis alba Q-6 ان کے علاوہ اس مرض میں مکمل تفصیلی میڈیکل ہسٹری اور مزاجی علامت کی بنیاد پر درج ذیل ادویات بھی استعمال کرائی جاتی ہیں:Crot-h;Kali-m;Nit-ac;Sil;Con;Phos;
Sil;Merc;Apis;Ars;Belll;Carbo-an;Thuja;Hep-s;Cup-s;Clac-f;Bar-c;Hecla;
Calc-ph;Graphite;Symph;Sulphur;Kali-iod;Dulc;Eup-per;Kreosotum;Calc.
کتابیات:درج بالا مضمون کو درج ذیل مقالوں کو پڑھ کر ہی لکھا جا سکا ہے جس کے لئے ان قلمکار اور سائٹ کا مشکور ہے۔’القرآن سورۃ الانعام آیت ۴۴۱oبیان کرو،علم سند حوالہ سے0
1.WebMD Medical Reference Reviewed by Laura J. Martin, MD on October 22, 2017
2.By Jennifer O'Hara awareness Sarcoma Cancer;
3. Brittany Siontis, M.D., a Mayo Clinic medical oncologist. Sarcoma Cancer
4.100 Years Cleveland Clinic 800.223.2273;Sarcoma your questions answered
۔5۔کینٹ کا میٹریا میڈیکا
۔6۔ولیم بورک کامیٹریا میڈیکا۔

قلمکارہومیو ڈاکٹر حنا سلیم کا مشکور و ممنون ہے کہ انہوں نے کمپوز کی تصیح کی۔

04/02/2024

مریض کی مرض کی مطابقت سے مشاورت کے طریقے ان کے استعمال کی جزویات۔حصۃ دوئم
مشاورت کے طریقے
مسائل کے حل کے لئے رجوع کرنے والے افراد پر ماہر مشاورت کی شخصیت اور طرز گفتگو باہمی تعلق کو استوار کرنے میں انہی کے استعمال سے بہتر؛ مفید اور موثر نتائج نکلتے ہیں۔
ماہر مشاورت کی نہایت اہم جانچنے والی پانچ صلاحتیں:-
۔۱۔ اپنی تمام مشکلات و پریشانیوں کو بھول کے مشاورتی بیٹھک میں اپنی توجہ مکمل انہماک اور یکسوئی کے ساتھ سائل کے طرف رکھے
۔۲۔ دوسروں کی یا اپنپے مسائل کے حل کی مثالیں نہ دیں۔
۔۳۔ مکمل انہماک کے ساتھ سائل کی بپتا سنیں۔
۔۴۔ ماہر مشاورت کے لئے ضروری ہے کہ و ہ سائل کے طرز عمل اورس کی بصیرت کے میعار کا اندازہ /تخمینہ لگا لے۔
۔۵۔ ماہر مشاورت سائل کی ذہنی سطح کو سمجھتے ہوئے گفتگو کرے اور کچھ دیر بعد موقع محل کے مطابق اس سے پوچھ لے کہ وہ اپنی مسئلے کے حل کے بارے میں نکات کے حل کو سمجھ سکا ہے؟
مشاورت کے چند طریقہ کار:-(حوالہ:- Sommers-Flanagan & Sommers-Flanagan, 2015).)
ٍ۔۱۔ سائل کو آزادی دیں کہ وہ جو چاہئے اپنے مسائل اور ان کے حل کے بارے میں بلا جھجھک ماہر مشاورت سے پوچھ لے۔
۔۲۔ ماہر مشاورت کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ سائل کے مضبوط ”جذبات“ اور گہرے احساست کو سمجھتے ہوئے اس سے گفتگو کرے۔
۔۳۔ سائل کو سمجھانے کے لئے تمثیلی انداز میں یہ کہنا کہ اگر اس کی جگہ وہان مسائل سے دوچار ہوتا تو وہ کیسے اور کن باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں حل کرتا۔
۔۴۔ ماہر مشاورت مشافعہ سے گفتگو کو شروع کرتا ہے اور اس کے امکانی علاج کے نکات پر اسے ختم کرتا ہے۔
۔۵۔ ماہر مشاورت کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ سائل کے بتائے گئے مسائل کو اس کے سامنے دہرا لے لیکن جب وہ بیان کر رہا ہو اس وقت درمیان میں نہ ٹوکے۔
۔۶۔ ماہر مشاورت اس امر کو ذہن میں رکھتا ہے کہ سائل کا بیانیہ ان کی زندگی میں بصیرت انگیز تناظر پیش کر سکتا ہے۔
۔۷۔ ماہر مشاورت گفتگو؛ اپنے بدن کے اعضاء کی حرکت کو مثلاآنکھوں ہاتھوں آمنے سامنے بیٹھے ہوئے استعمال کرتا ہے یا سائل کے سامنے نہ ہونے پرای میل یا”واٹ اپ“کا سہارامشاوت اور مستقبل کی تاریخ ملاقات کی یاددانی کے لئے”ای میل“ استعمال کرتا ہے۔
(حوالہ- modified from Conte, 2009; Nelson-Jones, 2014))
۔۸۔ پورے انہماک مکمل توجہ سے سائل کی باتوں کو سننا ضروری ہے سننے کی مناسبت سے موقع کے مطابق جواب میں ہاں یا نہ میں سر سے اشارے دیتے رہنا بھی ضروری ہے۔
۔۹۔ موضوع پر ہی رہیں سائل کو یہ محسوس ہو کہ آپ اس کے مسائل کو نہ صرف سن رہے ہیں بلکہ سمجھ بھی رہے ہیں یہ کامیاب علاج کا ایک ضروری جُز ہے۔
سوال پوچھنا:-
ماہر مشاورت کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ سائل مسائل کے محرکات کو جان بوجھ کر یا انجانے میں تفصیل سے بیان نہیں کر پارہا ہو تو سائل کے احساسات اور خیالات کو مد نظر رکھتے ہوئے سوال اس طرح پوچھا جا سکتا ہے کہ سائل کی سوچ متاثر نہ ہو۔
ماہر مشاورت سائل سے ہمدردی ظاہر کرنا نہ شروع کر دے:Empathizing
ماہر مشاورت کو یہ ظاہر کرے کہ اگر اسے سائل کے سے حالات کا سامنا ہوتا تو وہ انہیں کیسے حل کرتا۔
Gestalt therapy reflection
گسٹالٹ کا کہنا ہے کہ مشاور ت کے بارہ سے زائد طریقے ہیں اس کے طریقے میں ماہر مشاورت کے لئے خود آگاہی ضروری ہیں سائل کے مسائل کو سوچ میں ”گلے لگائیں“پھر ان کا تجزیہ کریں۔
(حوالہ:- (Sommers-Flanagan & Sommers-Flanagan, 2015, p. 189).
شخصیت پلٹنے کی مشق& Staying with the feeling:The reversal exercise
ماہر مشاورت سائل کی شخصیت کااندازہ کرتے ہوئے اس سے مختلف شخصیت کو اپنانے کا مظاہرہ کرے جیسے کہ اگر وہ بزدل ہے تو بہادر بننے کا اگر خود نما ہے تو”فیشن پرست“ بننے کا مظاہرہ کرے،اس طرح سائل کو ان کرداروں کے مثبت اور منفی پہلوؤں کا اندازہ ہو جاتا ہے اس مشق سے سائل اپنی خامیوں اور کمزوریوں کو کافی حد تک نشاندہی کرتے ہوئے انہیں درست کر پاتا ہے۔
بہترین انسان دوست رویہ:- Best humanistic methods Phenomenological approach
ہر انسان میں ڈرامائی انداز میں آگے بڑھنے کی صلاحیت پنہاں ہوتی ہیماہر مشاورت پنہاں صلاحیت کو پہنچانتے ہوئے سائل کو اس پر عمل کے لئے قائل کردیتا ہے(حواا لہ:(Carl Rogers, person-centered therapy & Sommers-Flanagan & Sommers-Flanagan, 2015, p32).
غیر مشروط مثبت احترام:Unconditional positive regard
ماہر مشاورت ہر سائل کے مسائل، احساسات،خیالات عقائد،اس کی معاشرت و معیشتکو مدنظررکھتے ہوئے تجزیہ کئے گئے حل پر عمل کے لئے قائل /تیارکرتا ہے کیونکہ اسی میں ان کی کامیابی و کامرانی پوشیدہ ہوتی ہے (حوالہ:-(Sommers-Flanagan & Sommers-Flanagan, 2015). Expressive arts therapy
”نے تالی“ کا کہنا ہے دفعتاً جو تخلیقی سوچ آئے خواہ وہ نظریاتی ہو یا تحریری یا موسیقی سے یا کسی تحریک کی سرگرمیوں بصیرت حاصل کرتے ہوئے احساست سے متعلق خیالات کو عملی طور پر بروکار لاناکامیابی و کامرانی کس ضمانت بنتا ہے(حوالہ: Corey, 2013).)
گروہی مشاورت:-
گروہی مشاورت کلاس ان افراد کے لئے موثر اور مفید ہوتی ہے جن کے مسائل ایک سے ہوں مثلاً موٹا پا؛ ڈپریشن/یاسیت؛ انگزائیٹی/ اضطر اب۔ (حوالہ:Novotney, 2019).
باری باری ایک دوسرے کے بارے میں اظہار رائے:-
ماہر مشاورت کلاس کے ایسے افرادکوجو دبے دبے سے رہتے ہیں بار باری ایک دوسرے کے بارے میں اظہار رائے دینے کا کہتا ہے اس طرح کرنے سے ِان میں اس مشق سے قوت اعتمادی بڑھتی ہے۔
حوصلہ افزائی کے لئے انٹرویو:
ماہر مشاورت انفرادی طور پرعلیحدہ علیحدہ ایسے سوالات کرتا ہے جس سے اُس میں آگے بڑھنے اور ثبقت لے جانے کی خواہش جاگ جاتی ہے۔ (Miller & Rollnick, 2013).
میاں بیوی کے لئے مشاورت
ماہر مشاور دونوں سے علیحدہ علیحدہ گفتگو کرتے ہوئے مسئلے کی شناخت اور وضاحت پھر ان کے سامنے کئی حل پیش کرتا ہے کہ مثلاً
ہر حل کے مثبت اور چند منفی پہلو جو ممکن ہے کہ وہ ہوں،پیش کرتا ہے پھر ان دونوں سے کہتا ہے کہ کونسا حل تناؤ کی اس فضا میں انہیں قابل انہیں قابل عمل محسوس ہوتا ہے وہ ایک چندرہ روز عمل کر کے دیکھیں اگلے سیشن میں پھرحالات کا تجزیہ کیا جاتا ہے اگر دونوں اس پر متفق ہوں تو مزید یہ کہا جاتا ہے جب کبھی آپ میں اختلاف ہو تو یہ مثال تاد رکھیں کہ ایک سر میں بال ا لجھتے بھی ہیں توسر مں دوا نہیں دیا جاتا ہے، شمپو سے سر دھوں ے کے بعد انہیں خشک کیا جاتا ہے بالوں میں کریم لگائی جاتی ہے پہلے مٹے گھنگے سے انہیں سنوارا جاتا ہے پھرباریک گنگھی سے انہیں اپنی ژخصیت کے مطابق ایک شکل دے لی جاتی ہے، اسی طرح آپس کے اختلاف کو باتوں کی کنگھنی سے سنوار لیا کریں
درج بالا تحریر ایک طویل مضمون کا خلاصہ ہے
کتابیات: درج ذیل تحریر کو پڑھ کر یہ مضمون لکھا جا سکا ہے:( اگر تم سچے ہو تو بیان کر و سند، دلیل(علم)کے ساتھ۔ (القران پارہ ۸ سورۃ ۶ انعام آیت ۴۴۱)
۔۱۔Jeremy Sutton, Ph.D. 65+ Counseling Methods & Techniques to Apply With Your Clients; Scientifically reviewed by Tiffany Sauber Millacci, Ph.D.dated ; 16 Mar 2023
۔۲۔از ڈاکٹر سید امجد علی جعفری،اؤ میڈیکل کالج سے ریاٹائرڈ۔ سابق اسستنٹ پروفیسر، بقائی میڈیکل یونیورسٹی، ڈ کرچی انگلستان لیورپول یونیورسٹی ماسٹر کمیونٹی ہپیلتھ کے امتحان میں گولڈ میڈل اور رول آف آ نر حاصل کیا؛۵۱۱ کتب کا مصنف تکنیکی مشاورت ؟پر مضمون ۹۶۹۱؁ء،۰۳۔ دسمبر کو لکھا گیا تھا بعد ازآں ماہنامہ معالج کراچی میں شائع ہوا تھا

Address


Telephone

+923003637030

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Holistic Homoeo Clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Holistic Homoeo Clinic:

  • Want your practice to be the top-listed Clinic?

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram