Ajmeri Herbal Medicine

Ajmeri Herbal Medicine Berries: Tempting red strawberries or indigo coloured blueberries or just any berries for that matter.

02/04/2025

دل چوي ٿي لاھي پادر شروع ٿي وڃانس 😂😂😂
،
Ten Unknown Facts About

1. Founding and History: BMW, Bayerische Motoren Werke AG, was founded in 1916 in Munich, Germany, initially producing aircraft engines. The company transitioned to motorcycle production in the 1920s and eventually to automobiles in the 1930s.

2. Iconic Logo: The BMW logo, often referred to as the "roundel," consists of a black ring intersecting with four quadrants of blue and white. It represents the company's origins in aviation, with the blue and white symbolizing a spinning propeller against a clear blue sky.

3. Innovation in Technology: BMW is renowned for its innovations in automotive technology. It introduced the world's first electric car, the BMW i3, in 2013, and has been a leader in developing advanced driving assistance systems (ADAS) and hybrid powertrains.

4. Performance and Motorsport Heritage: BMW has a strong heritage in motorsport, particularly in touring car and Formula 1 racing. The brand's M division produces high-performance variants of their regular models, known for their precision engineering and exhilarating driving dynamics.

5. Global Presence: BMW is a global automotive Company

6. Luxury and Design: BMW is synonymous with luxury and distinctive design, crafting vehicles that blend elegance with cutting-edge technology and comfort.

7. Sustainable Practices: BMW has committed to sustainability, incorporating eco-friendly materials and manufacturing processes into its vehicles, as well as advancing electric vehicle technology with models like the BMW i4 and iX.

8. Global Manufacturing: BMW operates numerous production facilities worldwide, including in Germany, the United States, China, and other countries, ensuring a global reach and localized production.

9. Brand Portfolio: In addition to its renowned BMW brand, the company also owns MINI and Rolls-Royce, catering to a diverse range of automotive tastes and luxury segments.

10. Cultural Impact:

31/03/2025

ایزو اسپرمیا کے لیے مکمل معجون کا نسخہ

یہ معجون سپرم کی پیداوار، حرکت، اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے تیار کی گئی ہے۔ تمام اجزاء ہم وزن یعنی برابر مقدار میں شامل کیے جائیں گے۔

اجزاء (ہر ایک 50 گرام)

1. تخم کونچ (Mucuna Pruriens) – سپرم کی تعداد اور حرکت کو بڑھاتا ہے۔دودھ میں مدبر کرنا ہے

2. اشوگندھا (Withania Somnifera) – ٹیسٹوسٹیرون بڑھانے میں مددگار۔

3. سفید موسلی (Safed Musli) – مردانہ طاقت کو بحال کرتا ہے۔

4. عقرقرحا (Aqarqarha) – خون کی روانی اور سپرم کی پیداوار کو بہتر بناتا ہے۔

5. خولنجان (Kaunch Beej) – ہارمونی نظام کو متوازن کرتا ہے۔

6. دارچینی (Cinnamon) – قوتِ باہ میں اضافہ کرتا ہے۔

7. لونگ (Clove) – مردانہ ہارمونی توازن کے لیے مفید۔

8. زعفران (Saffron) – منی کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ 15گرام

9. شہد 3گنا

10. شہد (Honey) – قدرتی طور پر ہارمونی نظام کو طاقت دیتا ہے۔

تیاری کا طریقہ

تمام خشک اجزاء کو باریک پیس کر سفوف بنا لیں۔

اسے خالص شہد میں ملا کر گاڑھا معجون تیار کر لیں۔

شیشے کے برتن میں محفوظ کریں۔

طریقہ استعمال

صبح نہار منہ 1 چمچ نیم گرم دودھ کے ساتھ لیں۔

رات سونے سے پہلے 1 چمچ نیم گرم دودھ کے ساتھ لیں۔

کم از کم 3-6 ماہ مسلسل استعمال کریں۔

احتیاطی تدابیر

✅ تلی ہوئی، بازاری اور فاسٹ فوڈ سے پرہیز کریں۔
✅ روزانہ ورزش اور واک کو معمول بنائیں۔
✅ کیفین اور کولڈ ڈرنکس سے اجتناب کریں۔
✅ زیادہ دباؤ اور ذہنی تناؤ سے بچیں۔

حجامہ کی سنت تاریخ:حجامہ سنت بھی ہے اور علاج بھی۔Hijama Sunnah dates for Shaban; (FEBRUARY):15 FEB : 6 PM TO 10 PM16 FEB...
15/02/2025

حجامہ کی سنت تاریخ:
حجامہ سنت بھی ہے اور علاج بھی۔
Hijama Sunnah dates for Shaban; (FEBRUARY):

15 FEB : 6 PM TO 10 PM
16 FEB : 11 AM TO 6 PM
17 FEB : 6 PM TO 10 PM
18 FEB : 11 AM TO 6 PM
19 FEB : 6 PM TO 10 PM
20 FEB : 11 AM TO 6 PM

AFTER MAGRIB:
15 FEB, 17 FEB, 19 FEB

BEFORE MAGRIB:
16 FEB, 18 FEB, 20 FEB
مکمل حفظان صحت کی اصولوں کے مطابق حجامہ کروانے کیلے تشریف لائیں۔
اپوائنٹمنٹ اور مزید معلومات کے لیے ابھی رابطہ کریں:
03132655625
ایڈریس:
7/62 Ajmeri Herbal Cancer Dawakhana And Research Center Hashim Raza Road Near Masjid Umer Bin Khitab Model Colony Karachi.
Location:
https://maps.app.goo.gl/NE8hbvmiYcZoLKtE6


💉💊

حجامہ کی سنت تاریخ:حجامہ سنت بھی ہے اور علاج بھی۔Hijama Sunnah dates for RAJAB (JANUARY):17 JAN : 6 PM TO 10 PM18 JAN : ...
16/01/2025

حجامہ کی سنت تاریخ:
حجامہ سنت بھی ہے اور علاج بھی۔
Hijama Sunnah dates for RAJAB (JANUARY):

17 JAN : 6 PM TO 10 PM
18 JAN : 11 AM TO 6 PM
19 JAN : 6 PM TO 10 PM
20 JAN : 11 AM TO 6 PM
21 JAN : 6 PM TO 10 PM
22 JAN : 11 AM TO 6 PM

AFTER MAGRIB:
17 JAN, 19 JAN, 21 JAN

BEFORE MAGRIB:
18 JAN, 20 JAN, 22 JAN
مکمل حفظان صحت کی اصولوں کے مطابق حجامہ کروانے کیلے تشریف لائیں۔
اپوائنٹمنٹ اور مزید معلومات کے لیے ابھی رابطہ کریں:
03132655625
ایڈریس:
7/62 Ajmeri Herbal Cancer Dawakhana And Research Center Hashim Raza Road Near Masjid Umer Bin Khitab Model Colony Karachi.
Location:
https://maps.app.goo.gl/NE8hbvmiYcZoLKtE6


💉💊

01/01/2025

آفتابی سلاجیت ایک قدرتی مادہ ہے جو چترال افغانستان کے پہاڑوں سے حاصل ہوتا ہے اور اسے معدنیات، جڑی بوٹیوں اور دیگر قدرتی اجزاء کا مجموعہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کی خصوصیات درج ذیل ہیں:

1. قدرتی اجزاء: سلاجیت میں معدنیات، وٹامنز، امینو ایسڈز، فینولک کمپاؤنڈز اور دیگر اہم مرکبات ہوتے ہیں جو صحت کے لیے مفید ہیں۔
2. صحت بخش فوائد: یہ توانائی بڑھانے، جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط کرنے، اور مختلف بیماریوں کے علاج میں مفید سمجھی جاتی ہے۔ سلاجیت کو عمومی طور پر جسمانی تھکاوٹ، ذہنی دباؤ اور ہاضمہ کی مشکلات میں فائدہ مند مانا جاتا ہے۔
3. معدنیات کا خزانہ: سلاجیت میں 85 سے زیادہ اہم معدنیات شامل ہیں جو جسم کی مختلف افعال کے لیے ضروری ہیں، جیسے کہ کیلشیم، میگنیشیم، زنک اور آئرن۔
4. آج کل کی سائنسی تحقیق: جدید سائنسی تحقیقات کے مطابق، سلاجیت میں اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں، جو جسم میں ہونے والی سوزش اور خلیات کو نقصان پہنچانے والے آزاد مادوں سے بچاتی ہیں۔
5 سلاجیت تھکاوٹ کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

01/01/2025

دنیاکی نایاب بوٹی سپ گندل، وادی سکیسر میں موجود ہے۔

آپ کسی جاندار کا کوئی عضو کاٹ کر علیحدہ کردیں پھر اسکو ملاکر اوپر سپ گندل کا پانی لگادیں ایک ہفتہ بعد وہ ایسے جڑا ہوگا جیسے کٹاہی نہیں تھا اسکا مزاج گرم تر ہے یہ ہر قسم کی بلاکج کوصرف ایک گھنٹہ میں صاف کردیتا ہے۔ 200 سالہ پیر فرتوت کو 20 سالہ جوان اور جھریوں سے پاک کردینا ادنٰی کرشمہ ہے۔ یہ 60 سال کی عمر سے پہلے اقل مقدار میں لیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ 4 بیویوں کا خاوند ہو مگر اسکی تصویر دستیاب نہیں اور کچھ لوگ اسکی پوجا کرتے ہیں اسکو اکھاڑنے والے کو قتل کردیتے ہیں۔

01/12/2024

*امرود (زیتون)* بظاهر پھل لیکن طاقت کا بے بہا خزانہ هے۔

امرود دو قسم کا ہوتا ہے ایک اندر سے سفید اور دوسرا سرخ ہوتا ہے۔ کچے امرود کا رنگ سبز اور پختہ امرود زرد سفیدی مائل اور خوشبودار ہوتا ہے۔

امرود کے فوائد
٭ امرود قوت ہاضمہ کو تقویت دیتا ہے۔
٭ اس کا کھانا مفرح ہوتا ہے۔
٭ کچا امرود قابض ہوتا ہے جبکہ پکا ہوا کھانے کے بعد ملین ہوتا ہے۔
٭ دل کو طاقت دیتا ہے۔
٭ مالیخولیا اور ذہنی پریشانی کو دور کرتا ہے۔
٭ امرود بھوک بڑھاتا ہے۔
٭ زکام اور بواسیر میں بے حد مفید ہے۔
٭ اس کے بیج پیٹ کے کیڑوں کے قاتل ہیں۔
٭ امرود کے پتے رگڑ کر پلانے سے دست کی بیماری ٹھیک ہوجاتی ہے۔
٭ اس کے پھولوں کا لیپ آنکھوں کے ورم کیلئےبے حد مفید ہوتا ہے۔
٭ امرود میں وٹامن اے اور سی کے علاوہ کیلشیم‘ لوہا اور فاسفورس ہوتے ہیں جو انسانی صحت میں بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
٭ امرود کی چھال کا جوشاندہ بنا کر غرارے کرنے سے مسوڑھوں کی جملہ امراض ٹھیک ہوتی ہیں۔
٭ امروددماغ کو تر رکھتا ہے۔
٭ اگر پھٹکڑی کے ہمراہ امرود کے پتوں کو رگڑکر جوشاندہ تیار کرکے کلیاں کی جائیں تو دانتوں کے درد کو فوراً فائدہ ہوتا ہے۔
٭ امرود کے پتے رگڑ کر جلی ہوئی جگہ پر لگانے سے جلن ختم ہوتی ہے اور چھالے نہیں بنتے۔ متواتر استعمال سے جلد آرام آجاتا ہے۔ امرود طبیعت کو نرم کرتا ہے اور خون کو صاف کرتا ہے۔
٭ اس کے پھول رگڑ کر پینے سے (چھان کر) پتے کی پتھری ٹھیک ہوتی ہے بشرطیکہ مرض بڑھا ہوا نہ ہو۔
٭امرود کے خشک پتوں کا سفوف زخموں کو خشک کرتا ہے۔
٭ضعف معدہ کیلئے اگر ایک سیر کچے امرود میں ڈیڑھ سیر پانی ملا کر اتنا پکایا جائے کہ وہ گل جائیں بعد میں کپڑے میں ڈال کر اچھی طرح سے پانی نچوڑیں پھر اس پانی میں تین پاؤ چینی ملا کر شربت تیار کریں۔ دو چمچے بڑے ایک گلاس پانی میں ملا کر پینا ضعف معدہ کو بے حد مفید ہے۔
٭اگر سرچکراتا رہتا ہو تو امرود کے تازہ پتے ایک تولہ لے کر انہیں ایک سیرپانی میں جوش دے کر چھان لیں اور اس میں آدھا تولہ نمک ملا کر خالی پیٹ دن میں ایک یا دو دفعہ استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
٭ کھانسی اور نزلہ کو دور کرنے کے لیے آدھا کچا امرود جسے گدرا بھی کہتے ہیں گرم راکھ میں دبا کر تھوڑی دیر کے بعد نکال کر صاف کرکے تھوڑا نمک ملا کر کھانے سے کھانسی اور نزلہ سے یقیناً آرام ہوجاتا ہے۔
٭ امرود خون کی حدت کو دور کرتا ہے۔
٭ مثانہ کی سوزش کو دور کرتا ہے۔
٭ نزلے کو روکنے کے لیے امرود کی نرم کونپلیں آٹے کے چھان کے ساتھ جوشاندہ بنا کر تھوڑی چینی ملا کر پینے سے فوراً فائدہ ہوتا ہے۔
معدے کی تیزابیت کا دشمن:
٭ بلغم کو روکنے کے لیے امرود کے ساتھ اجوائن دیسی ملا کر کھانا مفید ہوتا ہے۔
٭ امرود اور اجوائن دیسی ملا کر کھانے سے آنکھوں کے آگے اندھیرا آنا‘ سرکا گھومنا بھی ٹھیک ہوجاتا ہے۔
٭ امرود کا زیادہ کھانا پیٹ میں ہوا پیدا کرتا ہے۔
٭امرود پیاس کی شدت کو کم کرتا ہے۔
٭امرود معدے کی تیزابیت کا دشمن ہوتا ہے۔ ۔
٭پیٹ کی بے شمار بیماریوں میں امرود کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
٭ امرود خود ہاضم ہوتا ہے اور دوسری غذاؤں کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ۔
٭امرود کے استعمال سے آنتیں صاف ہوجاتی ہیں۔
٭جگر کا فعل امرود کھانے سے درست ہوجاتا ہے۔
٭رات کو منہ میں پانی آنے کی شکایت بھی امرود کے مسلسل استعمال سے ٹھیک ہوجاتی ہے۔ ۔
٭امرود کو کھانے کے بعد کھانا زیادہ بہتر ہضم ہوتا ہے مگر امرود کھانے کے بعد پانی کم از کم ایک گھنٹے بعد پیا جائے تو بہتر ہے۔ ۔
٭پیٹ کا اپھارہ دور ہوتا ہے بشرطیکہ مقدار کے مطابق کھایا جائے۔ ۔
٭بواسیری قبض کو دور کرتا ہے۔ ۔
٭ دائمی قبض دور کرنے کیلئے صبح ناشتے میں آدھ پاؤ سے تین پاؤ تک امرود کالی مرچ اور نمک چھڑک کر کھانا مفید ہے۔
٭ امرود کے بیج آنتوں میں رکے ہوئے زہریلے اجزاء کو خارج کرتے ہیں۔ ۔۔
٭امرود کو صرف سونگھنا ہی متلی کو دور کرتا ہے۔
٭منہ کی سوجن دور کرنے کے لیے امرود کے پتوں کو ایک کلو پانی میں جوش دے کر غرارے کرنا مفید ہے۔
٭ہیضے والے کو امرود کے پتوں کا جوشاندہ پلانے سے قے اور دست بند ہوجاتے ہیں۔*
٭ گردے کی پتھری کو توڑتا ہے۔*

25/11/2024

Copy paste
عنبر / عنبر اشہب /ایمبر گرس (Ambergris) :-

ماہیت:-
اس کی اہمیت میں اختلاف ہے یہ مشہور قسم کی خوشبودار دوا ہے۔خیال کیاجاتاہے کہ بعض جزیروں میں خاص قسم کی مکھی کے شہد کی طرح کا چھتہ ہے جو بارش اور طوفان وغیرہ سے ٹوٹ کر سمندر میں آجاتاہے۔اس کا شہد پانی میں حل ہوجاتاہے۔اور موسم سمندر کے کناروں تک آلگتا ہے۔
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ ایک سمندری جانور اسفرم ویل کے شکم سے نکلتاہے۔یہ مومی مادہ ہے ۔جو سردپانی میں حل نہیں ہوتا اورسمندر میں سطح آب پر تیرتا ہوا ساحل پر آجاتاہے۔یہ تین قسم کا ہوتاہے۔لیکن رنگت کے لحاظ سے بہترین عنبراشہب ہوتاہے۔جوکہ سفید زردی مائل اور بہت خوشبودار ہوتاہے اور اشہب اس سیاہ رنگ کو کہتے ہیں جس کی سفیدی غالب ہو۔
مزاج :-
گرم دو۔۔۔خشک درجہ اول۔
افعال :-
مفرح و مقوی قلب و دماغ محرکب باہ ،محرک حرارت غریزی میں مقوی اعصاب ہے۔
استعمال :-
عنبر کو زیادہ تر اعصاب دماغ اور قلب کے امراض باردہ میں استعمال کیاجاتاہے۔چنانچہ فالج لقوہ رعشہ کزاز خدر ضعف دماغ واعصاب ضعف قلب خفقان وغیرہ میں مفرحات میں شامل کرکے کھلایا ہے۔محرک باہ ہونے کے باعث ضعف باہ مبہی دواؤں میں شامل کرتے ہیں ۔حرارت غریزی کے ضعف کے وقت اس کو برانگیختہ کرنے کیلئے کھلایا جاتاہے۔عنبر کا کھانا بوڑھوں کیلئے مفیدہے۔
ضعف اور زخم معدہ کو زائل کرنے کیلئے بھی استعمال کرایا جاتاہے۔

خالص عنبر پہچان :-
۱۔
ملانفیس نے بتائی ہے کہ عنبر کو شیشی میں ڈال کر کوئلوں کی آگ پر رکھیں اگر تیل یا موم کی طرح پگھل جائے تو اصلی ہے ورنہ نہیں ۔
۲۔
ذراسا آگ پر ڈالیں تو خوشبوداردھواں دے گا۔
نفع خاص۔
محرک باہ ،محافظ غریزی ۔
مضر۔
آنتوں اور جگر کے لئے ۔
مصلح۔
صمغ،عربی ،طباشیر ۔
بدل۔
مشک اور زعفران ۔
مقدارخوراک۔
ایک رتی سے تین رتی تک۔
مشہورمرکب۔
حب عنبر مومیائی خمیرہ گاؤ زبان عنبری خمیرہ ابریشم.

اضافہ :-
عنبر جعفر کے وزن پر عربی زبان کا لفظ ہے(۱)
لکھنے میں عین کے بعد نون آتا ہے لیکن پڑھتے وقت اسےمیم(عمبر) پڑھاجاتا ہے(۲)۔ اس کی جمع عنابر آتی ہے۔ انگریزی نام (Ambergris) ’’ایمبر گرس‘‘ہے۔ایک اورنام (AmbraGrasea) ہے۔

عنبر کیا ہے ؟ معروف ومشہور یہ ہے کہ خاکستری رنگ کا ایک خوشبو دار مادہ ہے.
یہ مادہ ایک بڑی جسامت والی مچھلی کے پیٹ سے نکل کر سطح آب پر جمع ہو جاتا ہے اس وجہ سے اس مچھلی کو بھی عنبر کہتے ہیں جوعنبر کو نگلتی اوراگلتی ہے۔یہ مچھلی اپنے بڑے سر کی وجہ سےدیگر مچھلیوں سے ممتاز ہوتی ہے۔بعض اوقات اس مچھلی کا شکار کرکے اس کے پیٹ سے بھی عنبرنکال لیتے ہیںچنانچہ امام شافعی ؒ سے منقول ہےکہ میں نے ایک شخص سے سنا کہ میں نے سمندر میں اگاہوا عنبر دیکھا جوبکری کی گردن کی طرح مڑاہواتھا ،ادھر سمندر میں ایک جانور ہوتا ہے جو اس عنبر کو کھالیتا ہے مگر عنبر اس کے لیےزہر قاتل ہوتا ہے اس لیے نگلتے ہی مرجاتا ہے ،پھر وہ مردہ جانور سمندر کی لہروں سے ساحل پر آجاتاہے اور اس کے پیٹ سے عنبر نکال لیا جاتا ہے۔(۳)
عنبرمختلف قسم کا ہوتاہےلیکن رنگت کے لحاظ سے بہترین عنبراشہب(Black ambergis) ہوتاہےجوکہسفید زردی مائل اور بہت خوشبودار ہوتاہے اور اشہب اس سیاہ رنگ کو کہتے ہیں جس کی سفیدی غالب ہو۔
خوشبویات(Fragrances) میں عمدہ اورقیمتی ہونے کی وجہ سےمشک کے بعد عنبر کا درجہ ہے۔اس کی کئی انواع واقسام ہیں جن میں سب سے اعلی اشہب رنگ کی طرح پھر نیلا پھر زرد اور سب سے ادنی نوع سیاہ رنگت کا ہوتا ہے۔(۴)
بعض ماہرین کی رائے ہے کہ سمندر میں ایک خاص قسم کا پودااگتا ہے جس کو سمندری مخلوق کھالیتی ہے اور بطور فضلہ کے خارج کردیتی ہے،مشہور مسلم طبیب اور سائنسداں ابن سینا سے منقول ہے کہ عنبر سمندری مادہ ہے،بعض نے کہا کہ سمندری گھا س ہے اور بعض نے سمندری پودا لکھا ہے،ایک مشہور قول یہ ہےکہ مچھلی کی قے (Vomit)ہے۔(۵)

جد ید تحقیق :-
عنبر پر جو جدیدتحقیق ہوئی ہے وہ ان آراء سے مختلف نہیں ہے جو بہت پہلے علماء اسلام ظاہر کرچکے ہیں چنانچہ امام زمحشری کے حوالے سے تاج العروس میں منقول ہے کہ عنبر سمندر کی سطح پر تیرتا ہوا مادہ ہے جس میں بسااوقات پرندوں کی باقیات بھی ملتی ہیں۔
امام زمحشری کی رائے کو اگر موجودہ تحقیقات کی روشنی میں دیکھا جائے تو ان کی رائے کی اہمیت اوربڑھ جاتی ہے۔عنبر کے متعلق ایک تحقیق یہ ہے کہ عنبردراصل درختوں سے بہنے والی رال اور گوند ہے۔ جب حشرات اسے کھانے کےلیے قریب آتے ہیں تو اس میں چپک جاتے ہیں اور ہوا بند(Airtight)ہونے کے باعث ہمیشہ کے لئے اس میں مقید ہوجاتے ہیں۔

عظیم یونانی ماہر حیاتیات اورفلاسفر ’’ تھیوفہارسٹس‘‘ (Theophrastus)وہ پہلا شخص تھا جس نے لگ بھگ چارسوسال قبل مسیح میں عنبر کے خواص کے بارے میں تحقیق کی تھی ۔تحقیق سے ثابت ہوا کہ عنبر زیادہ تر ان ساحلی علاقوں میں پایا جاتاہے جہاں ماضی میں صنوبری جنگلات کی بہتات تھی بعد ازاں یہ درخت زیر آب آگئے اور ان کی رال یا گوند درختوں سے علیحد ہو کر دلدلی پانی اور ساحلی پہاڑیوں میں پھیل گئی اور مخصوص کیمیائی عوامل کے بعد نیم دائروی شکل کے ٹھوس عنبروں میں تبدیل ہوگئی جنہیں غوطہ خور اور تاجر حضرات تلاش کر کے فروخت کرتے ہیں۔(۶)

اب تک کی گفتگو کی حاصل یہ ہے کہ عنبر ایک خوشبودار مادہے ،امگر یہ مادہ خود کیا ہے ؟اس بارے میں مختلف آراء ہیں ،مثلا:
۱۔ درختوں کی رال اورگوند ہے۔
۲۔ سمندر کی تہہ میں اگنے والا پودا ہے۔
۳۔ سمندری جڑی بوٹی ہے۔
۴۔ مچھلی کی قے ہے۔
۵۔ مچھلی کا فضلہ ہے۔
۶۔ تارکول کی طرح سمندر ی چشمے سے نکلنا والا مادہ ہے۔
۷۔ ایک خاص قسم کی مکھی کا شہد کی طرح چھتہ ہے جو بارشوں اور طوفانوں سے ٹوٹ کر سمندر میں آجاتا ہے۔

عنبر کے متعلق طب یونانی میں تفصیلات :-
عنبر کے متعلق طبیبوں اور حکیموں نے جو کچھ طب کی کتابوں میں لکھا ہے اس کا حاصل یہ ہے کہ عنبر گرم خشک ہے ،مفرح قلب ،مقوی دماغ اور محرک حرارت غریزی ہے۔اعصاب کو تقویت بخشتا ہے۔ عنبر کو زیادہ تر اعصاباور قلب کے امراض باردہ میں استعمال کیاجاتاہے۔ حرارت غریزی کے ضعف کے وقت اس کو برانگیختہ کرنے کیلئے کھلایا جاتاہے۔عنبر کا کھانا بوڑھوں کیلئے مفیدہے۔ضعف اور زخم معدہ کو زائل کرنے کیلئے بھی استعمال کرایا جاتاہے۔ عنبر کی خاص خصوصیت بطور دوا یہ ہے کہ محرک باہ اورمحافظ غریزی ہے لیکنآنتوں اور جگر کے لئے مضر ہے اوراس کے لیےمصلح صمغ،عربی ،طباشیر ہے،مشک اورزعفران کو اس کے بدل کے طورپر استعمال کیا جاتا ہے۔عنبر سے جو مرکبات تیار ہوتے ہیں ان میں خمیرہ ابریشم ،حب عنبر مومیائی اور خمیرہ گاؤ زبان عنبری مشہور ہیں۔(۷)

عنبرچونکہ ایک قدرتی نعمت ہے اور بڑی قدروقیمت رکھتی ہے اس لیے علماء کے درمیان یہ نکتہ بھی زیر بحث آیا ہے کہ دیگر معدنیات کی طرح عنبر پر بھی محصول عائد ہوگا یا نہیں اور اگر ہوگا تو اس کی مقدار کیا ہوگی ،اس بارے میں ائمہ کے آراء مختلف ہیں ۔علماء کی اکثریت کے نزدیک عنبر میں سے حکومت وقت کو محصول وصول کرنے کا حق نہیں ۔یہی رائے مالکیہ ،شافعیہ اور احناف میں سے امام ابوحنفیہ اور امام محمد کی ہے۔تابعین میں سے حضرت عطاء،امام سفیان ثوری،ابن ابی لیلی،حسن بن صالح اور ابوثور ؒ کا بھی یہی مذہب ہے۔جب کہ بعض حنابلہ اوراحناف میں سے امام ابویوسف کی رائے یہ ہے کہ عبنر میں خمس سے یعنی پانچواں حصہ واجب ہے۔(۸)

عنبر قرآن وحدیث کی روشنی :-
قرآن کریم میں سمندری عجائبات اور معدنیات کا ذکر ہے مگر نام کے ساتھ عنبر کا ذکر نہیں البتہ احادیث میں عنبر کا بطورخوشبو بھی ذکر موجود ہے چنانچہ نسائی شریف میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا کہ کیا آنحضرت ﷺ خوشبو لگاتے تھے ؟انہوں نے جواب دیا :’’جی ہاں‘‘ مردانہ خوشبو یعنی مشک اورعنبر
وعن محمد بن علي قال: «سألت عائشة - رضي الله عنها - أكان رسول الله - صلى الله عليه وسلم - يتطيب؟ قالت: نعم بذكارة الطيب المسك والعنبر» . رواه النسائي والبخاري في تاريخه) .نيل الأوطار (1/ 165)
حضرت سعیدبن جبیر سے مروی ہے کہ حائضہ عورت کو کپڑوں کو خون کے دھبے لگ جائیں تو انہیں دھولے اور پھر خوشبودارگھاس یا زعفران کو یا عنبر کو اس پر مل لے۔ اس کے علاوہ کچھ اور روایات بھی ہیں جن میں عنبر پر زکوۃ واجب ہونے یا نہ ہونے کی بحث ہے۔
حدثنا ابن فضيل، عن ليث، عن سعيد بن جبير، في الحائض يصيب ثوبها من دمها، قال: «تغسله ثم يلطخ مكانه بالورس والزعفران، أو العنبر۔مصنف ابن أبي شيبة (1/ 91)
مشہور تابعی حضرت عطاء بن رباح سے سوال ہواکہ میت کو مشک لگاسکتے ہیں تو منع فرمایا لیکن عنبر کے متعلق جب پوچھا گیا تو اس کی اجازت دی۔
6143 - عن ابن جريج قال: قلت لعطاء: أيكره المسك حنوطا؟ قال: نعم قال: قلت: فالعنبر؟ قال: «لا، إنما العنبر والمسك قطرة دابة»
مصنف عبد الرزاق الصنعاني (3/ 415)

عنبر کے پاک وحلال ہونے متعلق مذاہب فقہاء :-

فقہ حنفی :-
عنبر کے متعلق فقہ حنفی میں بھی وہی اقوال منقول ہیں جن کاپہلے تذکرہ ہوچکا ہے ۔علامہ کاسانی نے عنبر کو اپنی اصل کے لحاظ سےخوشبو قراردیا ہے ۔علامہ شامی ؒ نے اس قول کو ترجیح دی ہے کہ عنبر اصل میں سمندر میں نکلنا والا چشمہ ہے اورپاک ہے اور فیصلہ یہ کیا ہے کہ عنبر پاک بھی ہے اورحلال بھی ہے۔ایک دوسرے مقام پر علامہ شامی نے عنبر کے استعمال کو دوشرطوں کے ساتھ جائز قرار دیا ہے ،ایک یہ کہ اتنی مقداراستعمال نہ کیا جائے کہ جس سے نشہ پیدا ہو یا جو صحت کے مضر ہو۔بہر حال فقہ حنفی کی رو سےعنبر کا بطور خوشبو خارجی استعمال اور بطور دوا یا کھانے کے داخلی استعمال جائز ہے کیونکہ پاک بھی ہے اور حلال بھی ہے۔محقق علامہ شامی لکھتے ہیں :
وَأَمَّا الْعَنْبَرُ فَالصَّحِيحُ أَنَّهُ عَيْنٌ فِي الْبَحْرِ بِمَنْزِلَةِ الْقِيرِ وَكِلَاهُمَا طَاهِرٌ مِنْ أَطْيَبِ الطِّيبِ. اهـ
(رد المحتار) (1/ 209)
أقول: المراد بما أسكر كثيره إلخ من الأشربة، وبه عبر بعضهم وإلا لزم تحريم القليل من كل جامد إذا كان كثيره مسكرا كالزعفران والعنبر، ولم أر من قال بحرمتها، ۔۔۔۔۔ وأن البنج ونحوه من الجامدات إنما يحرم إذا أراد به السكر وهو الكثير منه، دون القليل المراد به التداوي ونحوه كالتطيب بالعنبر وجوزة الطيب، ونظير ذلك ما كان سميا قتالا كالمحمودة وهي السقمونيا ونحوها من الأدوية السمية فإن استعمال القليل منها جائز، بخلاف القدر المضر فإنه يحرم، فافهم واغتنم هذا التحرير
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/4)

فقہ شافعی :-
فقہ شافعی میں خودبانی مذہب حضرت امام شافعی سے منقول ہے عنبرپاک ہے۔ایک کمزور قول یہ ہےکہ عنبر نجس ہے مگرامامزينالدينعمربنمظفرالوردیالشافعینے عنبر کےپاکہونےپراجماع نقل کیاہے اسی وجہ سے فقہ شافعی میں عنبر کی خریدوفروخت اور بیع سلم جائز لکھاہے ورنہ ناپاک اشیاء کی تجارت مذہب شافعی میں جائز نہیں ہے۔امام ماوردی نے عنبر کا تذکرہ ان اشیاء میں کیا ہے جو کبھی خوراک کے طورپر بھی استعمال کی جاتی ہیں ۔پاک ہونے کی وجہ سے عنبر کا داخلی استعمال بھی جائز ہے کیونکہ مذہب شافعی کی رو سے ہرپاک شے کا کھاناجائز ہے ماسوائے ان اشیاء کے جو انسانی صحت یا عقل کے لیےمضرہوں یا نشہ آور ہوں یا مردار کی دباغت دی ہوئی کھال ہو۔
عنبر کی ماہیت کے متعلق شافعی مذہب میں تین قول ملتے ہیں ،ایک یہ کہ سمندری پودا ہے،دوسرے یہ کہ سخت اورٹھوس قسم کی شے ہے جسے جانورنگلنے کے بعد ہضم نہیں کرپاتا اوراگل دیتا ہے اورتیسرے یہ کہ جانورکا فضلہ ہے۔خشکی کے نباتات کی طرح سمندر کے نباتات بھی حلال ہیں اس لیے پہلے قول کے مطابق عنبرکی حلت وطہارت کے متعلق کوئی اشکال پیدا نہیں ہوتا اوراگر یہ قول اختیار کیا جائے کہ عنبر مچھلی کی قے ہے تو ہاضمہ کے اندرونی عمل سے اس کی ساخت تبدیل ہوجاتی ہے اورساخت کی تبدیلی سے تو ناپاک شے بھی پاک ہوجاتی ہے اورجس صورت میں مچھلی اسے جوں کا توں اگل دیتی ہے اس صورت میں عنبر کا حکم وہی رہے گا جو نگلنے سے پہلے تھا اوریہ واضح ہے کہ نگلنے سے پہلے وہ پاک اورحلال تھا ،زیادہ سے زیادہ ان آلائشوں کو صاف کردیا جائے گا جو اس سے لگی ہوں۔امام شافعی نے اس موضوع پر اپنی عادت کے مطابق بڑی فاضلانہ بحث کی ہے جو کتاب الام میں ملاحظہ کی جاسکتی ہے اور اس سے موجودہ دور میں حلال وحرام کے متعلق بڑی زریں اصولوں کی طرف رہنمائی ملتی ہے۔

مذہب مالکی :-
مالکی فقہ میں عنبر کے بارے میں تین قول منقول ہیں :خوشبودار مادہ ہے،مچھلی کی قے ہے یا اس کا فضلہ ہے۔پہلے قول کو بعض نے صحیح قراردیا ہے۔محقق مالکی علماء کے نزدیک عنبر سمندرجڑی بوٹی ہے جس کی سب سے اعلی اوربرترقسم وہ ہے جولہروں کی مددسے ساحل پر آپہنچتی ہے اورجسے مچھلی کھانے کے بعداگل دیتی ہے وہ درمیانی نوعیت کاعنبر ہے اور اگر مچھلی کے گلنے سڑنے کےبعد اس کا پیٹ چاک کرکے عنبر نکالاجائے تو وہ سب سے ادنی قسم ہے۔
عنبر کے خارجی استعمال کے متعلق فقہ مالکی میں صراحت کے ساتھ اجازت منقول ہے چنانچہ امام ابن قاسم کہتےہیں کہ میں نے امام مالکؒ سے پوچھا کہ میت کو مشک وعنبر لگاسکتے ہیں ؟تو جواب دیا کہ اس میں کوئی حرج نہیں ۔اس سے معلوم ہواکہ عنبر پاک ہے کیونکہ کسی چیز کا بیرونی استعمال اسی وقت جائز ہوتا ہے جب وہ پاک ہو۔جہاں تک عنبر کے داخلی استعمال کا تعلق ہے تو اس سلسلے میں وہی عام شرائط لاگو ہیں جو کسی بھی حلال شےکے متعلق لاگو ہوتی ہیں یعنی یہ کہ اس کا اتنی مقدارمیں استعمال نہ ہو جوضرر کا باعث ہو یاجس سے نشہ پیدا ہو.

فقہ حنبلی :-
فقہ حنبلی میں بھی عنبر کی حقیقت کے متعلق وہی اقوال منقول ہیں جن کا ماقبل میں تذکرہ ہوچکا ہے۔مستندحنبلی کتابوں کارجحان اس طرف ہے کہ عنبر سمندری جڑی بوٹی ہے جو مختلف ذرائع سے انسان کو حاصل ہوتی ہے ۔اگر چہ اس کا خوردنی استعمال بھی ہوتا ہے مگر اصل میں خوشبودار مادہ ہے اور خوشبو کے مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔عنبر کو فقہ حنبلی میں پاک لکھا ہے،لیکن پاک ہونے کے ساتھ حلال بھی ہے کیونکہ حنابلہ کے نزدیک ہر پاک چیز حلال ہے جب تک ضرررساں یا نشہ آور نہ ہو۔اس لیے پاک وحلال ہونے کی وجہ سے اس کا خارجی اورداخلی استعمال جائز ہے۔

*”لبوب کبیر خاص“ طب یونانی اور طب اسلامی کا مشہور معجون ہے۔*جسے خاص طور پر مردانہ کمزوری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ لبو...
20/11/2024

*”لبوب کبیر خاص“ طب یونانی اور طب اسلامی کا مشہور معجون ہے۔*

جسے خاص طور پر مردانہ کمزوری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ لبوب کبیر میں تقریبا اڑتالیس سے پچاس اجزاء شامل ہیں، جن میں بعض بہت مہنگے بھی ہیں، چنانچہ آج کل کئی لوگ ان مہنگے اجزاء کو نکال کر باقی اجزاء سے بھی لبوب کبیر تیار کرتے ہیں۔ اگرچہ وہ بھی مفید ہی ہوتے ہیں لیکن اصل اجزاء مہنگے والے اجزاء ہی ہیں جن کو شامل کیے بغیر مکمل فائدہ حاصل نہیں کیا جاسکتا۔
لبوب کبیر حکیم کبیر الدین کی زندگی کا ایک مجموعی مرکب تھا جسطرح حکیم جالینوس کا جوارش جالینوس جو کہ ایک شہزادی کی خواہش پر بنایا گیا تھا
ہر دور میں بادشاہوں کی خواہش پہ کچھ نہ کچھ تیار ھوتا رہا اور پھر ایسی تاریخ رقم ھوئی کہ آج تک طب کے یہ نایاب مرکب ہر طبیب کے زبان زد عام ہیں۔

یہ مرکب مغل شاہی میں بہت مشہور ھوئے اور پھر نواب لوگوں اور حسن پرست لوگوں کا شوق بن گئے کیونکہ اس مرکب کی خاصیت ھے کہ انسان کو جلدی بڑھاپا نہیں آتا اور گئی گزری جوانی واپس آجاتی ھے المختصر مردانہ جاہ و جلال کا سمندر ھے اور اسکے اثرات تین نسلوں تک رہتے ہیں بشرطیکہ اجزاء خالص اور پورے وزن سے بنایا جائے اب تو ماشاءاللہ حکماء جند بیدستر اور ریگ ماہی کھلا رہے ہیں جو کہ قطعی حرام ھے اور مضر صحت( گردہ پھیپھڑہ ) ہیں
ایک بات اور واضح کرتا چلوں کہ لبوب کبیر یا معجون کستوری بیش قیمت ھے آٹھ دس ہزار میں نہیں ملتا سب دھوکہ ھے محتاط رہیں۔
*لبوب کبیر کے اثرات*
لبوب کبیر کے بارے ایک بات یاد رکھنی چاہیے یہ کوئی سٹیرائیڈ نہیں ہے، یا انگریزی ادویات کے طرح سریع الاثر یا فوری اثرات ظاہر نہیں کرتا، بلکہ اس کے اثرات آہستہ آہستہ ظاہر ہوتے ہیں، اس لیے سردیوں کے موسم میں ایک سے دو ماہ تک مسلسل اس کو استعمال کرنا چاہیے، کچھ دوست آدھا کورس یا دس دن کے استعمال کی ضد کرتے ہیں تو جناب دس پندرہ دن میں نتائج حاصل کرنا ناممکن ھے۔ ہاں البتہ جند بیدستر وغیرہ یا سٹیرائیڈز والے معجون فی الفور اثر دکھاتے ہیں۔
*لبوب کبیر برائے خواتین*
لبوب کبیر کو نہ صرف مرد استعمال کرسکتے ہیں بلکہ خواتین بھی استعمال کرسکتی ہیں، خاص طور وہ خواتین جو گھر کا کام کاج کرتی ہیں جس سے تھکاوٹ، نکاہت اور پٹھوں کی کمزوری اور کھچاو ہو جاتا ہے۔ اسی طرح ان خواتین کو بھی استعمال کرایا جاسکتا ہے جن میں جنسی خواہش کم ہوتی ہے یا بالکل نہیں ہوتی، بچہ دانی کی کمزوری اور حمل کا ضائع ھونا لیکوریا اور ہارمونز پرابلم میں استعمال مفید ھے ، مسلسل ایک دو ماہ استعمال سے جنسی خواہش میں اضافہ ہوگا یعنی سرد مہری کا مکمل علاج ھے۔
*لبوب کبیر کے فوائد*
ایک ہی وقت میں ہر کمزوری کا مکمل علاج ھے۔ چہرے پر نور لاتا ھے اور لالی آتی ھے۔ مقوی باہ و مردانہ کمزوری کو دور کرے۔ مردانہ جاہ و جلال میں اضافہ کرتا ھے۔ عارضہ قلب میں بہت مفید ھے۔ مگر مناسب بدرقہ ضروری ھے۔ مادہ منویہ کو پیدا کرے۔ ٹائمنگ میں اضافہ کرے۔ عام جسمانی کمزوری کو دور کرے۔ (شگر کے مریضوں کے لٸے آرڈر پر بیری کے شھد میں بنایا جاتا هے). کام کاج کے بعد تھکاوٹ اور نکاہت کو دور کرے۔ اعصاب اور پٹھوں کو طاقت دے۔ گردوں کو طاقت دے اور صحت مند بنائے۔ انسان کے DNA اور مین جینز کو از سر نو تعمیر کرتا ھے۔ بال جلدی سفید نہیں ھونگے جسم ساری زندگی نہیں لڑ کھڑائے گا۔
*اجزائے نسخہ: ثعلب مصری 30 گرام، ناریل دریائی 30 گرام
مغز چڑیا بریاں 30گرام، مغز پستہ 15گرام، مغز بادام 15گرام، مغز فندق 15گرام، مغز حبۃ الخضرا 15گرام، مغز اخروٹ 15گرام، مغز چلغوزہ 15گرام، مغز حب الزلم 15گرام
ماہی روبیاں (جھینگا مچھلی) 15گرام، شقاقل مصری 15گرام، خولنجاں 15گرام، خشخاش 30گرام، بہمن سرخ 15گرام، بہمن سفید 15گرام، تودری سرخ 15گرام، تودری زرد 15گرام، سنڈھ 15گرام، کنجد (تل سفید) 15گرام
دارچینی 15گرام، سورنجاں شیریں 12گرام، بوزیدان 12گرام، نعناع خشک (پودینہ کی قسم) 12گرام، بالچھڑ (سنبل الطبیب) 10گرام، سعد کوفی 10گرام، قرنفل (لونگ) 10گرام، کباب چینی 10گرام، اندر جو شیریں 10گرام، درونج عقربی 10گرام، نرکچور 10گرام
حب القلقل (اناردانہ دشتی) 10گرام، تخم گاجر 10گرام، تخم مولی 10گرام، تخم شلجم 10گرام، تخم پیاز 10گرام، تخم اسپت 10گرام (تخم اسپست، تخم بسکھپرا بھی اسی فیملی سے تعلق رکھتے ہیں)، تخم ہلیلون (ہالو) 10گرام، جوزبواء (جائفل) 6گرام، بسباسہ (جلوتری) 6گرام، چھڑیلہ (اشنہ) 6گرام، عود 5گرام، زعفران 12گرام، مصطگی رومی 12گرام، ورق نقرہ 36 عدد، ورق سونا 18 عدد، عنبر 3گرام
مشک (کستوری) 3 گرام۔*
طریقہ تیاری:
مغزیات کو الگ پیس کر رکھیں اور باقی ادویات کو الگ پیس کر رکھیں۔
تمام ادویات کا جتنا وزن ہے اس کے تین گناہ شہد لیں، اور ہلکا سا گرم کرلیں۔
اب اس میں آہستہ آہستہ مغزیات کو ملاتے جائیں اور ساتھ ساتھ چمچ ہلاتے رہیں۔
پھر باقی ادویات کا پاوڈر بھی آہستہ آہستہ ملاتے جائیں اور ساتھ چمچ ہلاتے جائیں، پھر زعفران کو ملائیں۔
اس کے بعد جب شہد بالکل ہلکا سے گرم ہو تو مصطگی رومی کو ملائیں، زیادہ گرم قوام میں ملانے سے مصطگی کے دانے بن جاتے ہیں اس لیے اس کا خاص خیال رکھیں۔
اجمیری هربل کینسر دواخانه اینڈ رسرچ سینٹر، اجمیر هاٶس، 7/62 هاشم رضا روڈ ماڈل کالونی، ملیر کالونی، کراچی۔
واٹس ایپ نمبر 03008981241 & 03357209184

20/11/2024

سنگھاڑے کے حیرت انگیز فوائد
شکل پر مت جائیں اسے کھائیں اور بےشمار فوائد پائیں ۔.۔ جانیئے سردیوں کی سوغات
سردی کا موسم آئے تو گلی گلی مونگ پھلی تو ملتی ہی ہے بلکہ جگہ جگہ آپ کو ٹھیلوں پر کالے کالے یہ سنگھاڑے بھی نظر آتے ہوں گے دِکھنے میں تو یہ کوئی خاص نظر نہیں آتے مگر اس میں فوائد بےشمار چھپے ہیں۔
سنگھاڑے صحت مند زندگی کے لئے بےحد اہمیت رکھتے ہیں سنگھاڑوں کی تاثیر ٹھںڈی ہوتی ہے یہ معدے کی گرمی دور کرنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں کھارے کھارے اور کبھی میٹھاس والے یہ سنگھاڑے جسم میں پانی کی کمی کو بھی دور کرتے ہیں، اس کے علاوہ سنگھاڑے کے اور کیا کیا فوائد ہیں آیئے جانتے ہیں۔
• سنگھاڑوں کے حیرت انگیز فوائد:
سردیوں میں سنگھاڑے بےحد شوق سے کھائے جاتے ہیں اور لوگ سردیوں کی راتوں میں اسے بطور اسنیکس بہت پسند کرتے ہیں سنگھاڑے مونگ پھلی کے علاوہ سردیوں میں کھانے کے لیے بہترین چیز ہے، یہ ہلکے بہتے پانی یعنی تالابوں میں اُگتا ہے اس کا چھلکا بہت کڑک جبکہ اندر سے یہ ناریل جیسا ہوتا ہے۔
• سنگھاڑوں میں موجود غذائیت،
سنگھارے وٹامنز اور منزلز سے بھرپور ہوتے ہیں ان میں آئرن، پوٹاشیم، کیلشیم، زنک اور فائبر کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جبکہ اس میں کیلوریز کی مقدار قدرے کم ہوتی ہے پروٹین، وٹامن بی اور کاپر کے علاوہ سنگھاڑے کیلشیم فراہم کرنے کا خزانہ ہیں جو ہڈیوں کے لئے مفید ہے، کچا سنگھاڑا ہلکا میٹھا اور خستہ ہوتا ہے جب کہ اُبلا ہوا سنگھاڑا اور بھی زیادہ مزیدار اور مزید ذائقہ دار ہو جاتا ہے۔
• صحت مند جلد اور بالوں کے لئے،
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی جلد اور آپ کے بال صحت مند مضبوط لچکدار اور خوبصورت نظر آئیں تو سنگھاڑوں کا استعمال کریں، یونانی اور دیگر گھریلو ریمیڈیز میں سنگھاڑے کا استعمال کیا جاتا ہے اس کے پاؤڈر کو لیموں کے عرق کے ساتھ ملا کر چہرے پر ملنے سے یہ قدرتی اسکرب کے طور پر کام کرتا ہے جس سے جلد ترو تازہ چمکدار اور گندگی سے پاک ہو جاتی ہے، یہ جلد سمیت بالوں کی نشونما میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
• حمل میں مفید،
حاملہ خواتین کے لئے سنگھاڑوں کا استعمال بےحد مفید ہے سنگھاڑے کے آٹے سے بنائے جانے والا دلیہ زیادہ کریم والا ہوتا ہے اور بچے کی پیدائش کے بعد ماں کو جریان خون کو کنٹرول کرنے کے لیے اسے دیا جاتا ہے، سنگھاڑے کا پاڈؤر دودھ میں ملا کر پینے یا اس کا دلیہ بنا کر کھانے سے خواتین میں اسقاط حمل کے مسائل پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے، یہ ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں یہی نہیں بلکہ سنگھاڑے کا دلیہ انتڑیوں کے لیے مفید ہے اور اندرونی حرارت کو دور کرتا ہے۔
• یرقان دور کرنے کے لئے مفید،
زہریلے اثرات دور کرنے کی خصوصیت کی وجہ سے سنگھاڑے کا استعمال ایسے مریضوں کے لئے بہترین ہے جو یرقان کا شکار ہوں۔
• تھائی رائیڈ میں مددگار
ٹھنڈی تاثیر اور منہ میں لعاب دہن کو بڑھانے والے یہ سنگھاڑے تھائی رائیڈ (گردن میں سانس کی نالی کے قریب بے نالی غدود) کو مناسب طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتا ہے، اور پیاس بھجا کر جسم میں پانی کی کمی کو بھی پورا کرتا ہے یہ گلے کی سوزش کو بھی دور کرتا ہے۔
• بلڈ پریشر کے لئے مفید،
سنگھاڑوں میں پوٹاشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو کہ جسم میں خون کے بہاؤ کو ٹھیم طرح ریگولیٹ کرنے میں مدد دیتا ہے اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھتا ہے اس کا استعمال بلڈ شوگر لیول کو بھی متوازن رکھتا ہے اور مجموعی طور پر دل کی صحت کے لئے اس کا استعمال مفید ہے۔
• جراثیم کش خصوصیات،
سنگھاڑے پولی فینولک اور فلیونوئڈ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں، جو بیکٹریا اور وائرس کش ہونے کے ساتھ ساتھ کینسر کی روک تھام کا کام بھی کرتے ہیں، یہ معدے کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور پیشاب کے انفیکشن، وائرل، سوجن اور تھکاوٹ محسوس ہونا نیند کی کمی جیسے مسائل کو کنٹرول کرتے ہیں۔
*لکوریا کا خاتمہ*
اکثر خواتین و بچیاں لیکوریا کی وجہ سے بےحد کمزور کا شکار ہو جاتی ہیں اور اس کے لئے کئی دوائیں بھی کھا لیتی ہیں مگر آرام نہیں آتا، لیکوریا ہڈیوں کو دیمک کی طرح کھا جاتا ہے اس لئے طبی ماہرین لیکوریا کے خاتمے کے لئے ایسی خواتین کو نیم گرم دودھ میں سنگھاڑے کا پاؤڈر شامل کر کے صبح نہار منہ پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔
اس سے نہ صرف لیکوریا کا خاتمہ ہوگا بلکہ ہڈیاں مضبوط ہوں گی کمزور دور ہو سکے گی اور صحت مند زندگی کا حصول ممکن ہوگا۔

حجامہ کی سنت تاریخ:حجامہ سنت بھی ہے اور علاج بھی۔Hijama Sunnah dates for JUMADI AL AWWAL (NOVEMBER):19 NOV : 6 PM TO 10 ...
19/11/2024

حجامہ کی سنت تاریخ:
حجامہ سنت بھی ہے اور علاج بھی۔
Hijama Sunnah dates for JUMADI AL AWWAL (NOVEMBER):

19 NOV : 6 PM TO 10 PM
20 NOV : 11 AM TO 6 PM
21 NOV : 6 PM TO 10 PM
22 NOV : 11 AM TO 6 PM
23 NOV : 6 PM TO 10 PM
24 NOV : 11 AM TO 6 PM

AFTER MAGRIB:
19 NOV, 21 NOV, 23 NOV

BEFORE MAGRIB:
20 NOV, 22 NOV, 24 NOV
مکمل حفظان صحت کی اصولوں کے مطابق حجامہ کروانے کیلے تشریف لائیں۔
اپوائنٹمنٹ اور مزید معلومات کے لیے ابھی رابطہ کریں:
03132655625
ایڈریس:
7/62 Ajmeri Herbal Cancer Dawakhana And Research Center Hashim Raza Road Near Masjid Umer Bin Khitab Model Colony Karachi.
Location:
https://maps.app.goo.gl/NE8hbvmiYcZoLKtE6


Address

Karachi
75100

Telephone

+923357209184

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ajmeri Herbal Medicine posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Ajmeri Herbal Medicine:

Share