24/7 We Provied Complete Health Services Include Lab's، Blood bank services، gynae ، Ortho And Others
(1)
12/03/2024
Free medicine for deserving patients
24/12/2023
کزن میرجز کے نقصانات کیا ہیں اور یہ کتنے لمبے عرصہ تک چل سکتی ہیں؟
صحیح سلامت اولاد کے لئے کزن میرج فقط پچاس سال تک ہی کامیاب چل سکتی ہے بعد میں خاندان بیماریوں کا گڑھ بن جاتا ہے اور لوگ اسے جادو ٹونے کا نام دے دیتے ہیں حالانکہ یہ سب بیماریاں کزن میرج کا نتیجہ ہوتی ہیں۔
فرسٹ کزن میرج جو کہ حقیقی طور پہ کزن میرج کہلوائی جا سکتی ہے وہ زیادہ سے زیادہ تین یا چار جنریشنز تک درست چل سکتی ہے۔ اس سے زیادہ میں بہت سی جینیاتی بیماریاں آ جاتی ہیں۔جن میں نفسیاتی مسائل جیسا کہ "جن چمٹ جانا" یا سکزو فرینیا سے لیکر بے اولادی تک سب ہیں۔
جیسا کہ اس وقت انگلینڈ میں مسلمان آبادی بس 5% ہے لیکن وہیں انگلینڈ کے ٹوٹل جینیاتی کیسز کا سب سے بڑا حصہ یہ آبادی رکھتی ہے جو کہ 30% ہیں۔ مطلب مسلمان آبادی کا بڑا حصہ کزن میرج کی وجہ سے جینیاتی بیماریوں کا شکار ہو چکا ہے۔
اس وقت پاکستان میں 29 ملین لوگ جنیٹک بیماریوں کا شکار ہیں جو کہ کزن میرج کا ہی نتیجہ ہیں۔ بیس کڑوڑ آبادی میں سے تین کڑوڑ جنیٹک ڈس آرڈر ایک بہت بڑا نمبر ہیں۔
اسی طرح سپین کے شاہی خاندان میں ایسی رسم تھی جس میں خون کو "پاک رکھنے" کی خاطر انٹربریڈنگ کی بجائے ان بریڈنگ کی جاتی تھی۔ پانچ جنریشن بعد پرنس چارلس پیدا ہوا جسکے سر کا سائز بہت چھوٹا، ٹانگیں پینسل جیسی اور وہ خوراک تک با آسانی نہیں نگل سکتے تھے۔ یہ خاندان چارلس دوئم کے بعد ختم ہو گیا تھا۔ کیونکہ چارلس بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا تھا۔
اس سب کو ہم بائیولوجی میں Inbreeding coefficient سے جانتے ہیں۔ کزن میرج میں یہ coefficient 0.06 تک ہوتا ہے جبکہ پانچ جنریشنز کے بعد یہی کوایفشنٹ چارلس دوئم میں 0.2+ کی خطرناک ویلیو پہ چلا گیا تھا اسکا مطلب یہ تھا کہ ان میں جینیاتی تغیر بہت کم اور بیماریوں کے امکانات بہت زیادہ ہو چکے تھے۔
نیچے چارلس دوئم اور انکے والد کی تصویر موجود ہے۔ ایسی شادیوں کے نتیجے میں لموترا چہرہ، تنگ تھوڑی بہت کامن ہے۔
اسی وجہ سے امریکہ کی زیادہ تر ریاستوں میں فرسٹ، سیکنڈ غرضیکہ ہر طرح کی کزن میرج پہ پابندی لگی ہوئی ہے جبکہ باقی کی مہذب دنیا بھی یہ جان چکی ہے۔
اگر ہم سادہ الفاظ میں بات کریں تو صحیح سلامت اولاد کے لئے کزن میرج فقط پچاس سال تک ہی کامیاب چل سکتی ہے بعد میں خاندان بیماریوں کا گڑھ بن جاتا ہے اور لوگ اسے جادو ٹونے کا نام دے دیتے ہیں حالانکہ یہ کزن میرج کا نتیجہ ہوتی ہیں۔
کزن میرج کے نتیجے میں درج ذیل بیماریاں ہوتی ہیں اپنے گرد دیکھ کر تصدیق بھی کر سکتے ہیں۔
پیدائش کے بعد جلد ہی بچے کی موت،
بے اولادی،
پری ٹرم یا ست ماہی پیدائش،
بچے کا مختلف جینیاتی بیماریوں کیساتھ پیدا ہونا،
تھیلیسیمیا،
مرگی،
ڈمب نیس (جو کہ بہت کامن ہے) ،
پڑھنے میں مشکلات کا سامنا (یہ بھی کامن ہے)
بہرہ پن،
ابارشن،
نظام انہضام کی بیماریاں
سکزوفرینیا یا پھر جن چمٹ جانا
بائی پولر ڈس آرڈر
اینڈ سو آن آپ اپنے گرد ان بیماریوں کو بہت زیادہ دیکھ سکتے ہیں۔
اسی طرح ذیابطیس کی اقسام بھی جینیاتی ہیں اور بہت سی فیملیز میں اسی وجہ سے یہ چل رہی ہیں کیونکہ وہاں کزن میرجز حد سے زیادہ ہیں۔
اس معاشرتی رویے کو ہم اوپنلی روک نہیں سکتے لیکن اپنے طور پہ اس رویے کی مخالفت ضرور کرنی چاہیے۔ اور شعور پھیلانے کی مکمل کوشش کرنی چاہیے۔
22/12/2023
We try to provide best quality services
04/12/2023
پاکستانی عوام اور معدے کا کیپسول:
گورنمنٹ/سرکاری ہسپتال کے آؤٹ ڈور میں آنے والے اکثر مریض اپنا چیک اپ کروانے نہیں آتے نہ ہی اپنی بیماری کی تشخیص یا علاج چاہتے ہیں۔
وہ آتے ساتھ ڈاکٹر کو بتاتے ہی کہ ایک درد دی گولی لکھ دیو، ایک کھانسی دا سیرپ تے اک معدے دا کیپسول جہڑا نرنے(خالی) پیٹ کھانا ہوندا۔
بحیثیت ڈاکٹر آپ لاکھ سمجھا لیں کے آپکو ان دوائیوں کی ضورت نہیں ہے انہوں نے نہیں ماننا اور ڈاکٹر کو بالآخر ہار ماننا پڑتی ہے.
امیر اور مڈل کلاس طبقہ تو خیر خود ہی میڈیکل سٹور سے "معدے والا۔کیپسول" اور اپنی مرضی کی ادویات لے کر جیب میں رکھ لیتا ہے "کہ جب ذرا گردن جھکائی دیکھ لی" کے مصداق کھا سکیں۔
اس وقت پاکستان کی ایک کثیر آبادی پر معدے کا عام کیپسول(omeprazole) اثر نہیں کرتا۔۔
مزید یہ کہ اسکے بہت سے نقصانات(side effects) ہیں جن میں سے چند ایک یہ ہیں:
●سر یا پیٹ میں درد رہنا
●پیٹ خراب رہنا
●منہ کا خشک ہونا
●بے چینی/متلی ہونا
●ہڈیوں/پٹھوں میں درد رہنا
●ہڈیوں کا بھرنا(osteoporosis)
●ڈپریشن
●خون کی کمی ہونا(anemia)
یہ وہ تمام علامات ہیں جو کہ 80 سی 90 فیصد پاکستانی عوام کا مسئلہ ہیں مگر جب ہم ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں ہم انہیں یہ نہیں بتاتے کی کون کون سی دوا ہم بغیر ڈاکٹر کے تجویز کیے کھا رہے ہیں۔
ہر دوائی کے side effects ہوتے ہیں اور یہ بات ڈاکٹر ہی جانتا ہے کہ کس مریض کو کونسی دوا دینی ہے۔ بالخصوص شوگر اور دل کے مریضوں میں ہر دوا بہت سوچ سمجھ کر دینا ہوتی ہے اور یہ بات آپکو گوگل سے معلوم نہیں ہو سکتی۔
اپنا اور اپنے پیاروں کا خیال کریں اور self medication سے پرہیز کریں۔
04/12/2023
اب قصور کے لوگوں کو علاج کی غرض سے لاہور جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔جدید ترین مشینری سے لیس تجربہ کار کنسلٹنٹس / پروفیسرز سے علاج کروائیں۔
مستحقین / سفید پوش افراد کے لیے خصوصی تعاون کی بھرپور کوشش۔۔۔۔۔۔۔ انشاءاللہ
03/12/2023
روزانہ 03 بجے تا 08 بجے تک
08/11/2023
فری ہوم سمپلننگ کسی بھی طرح کے ٹیسٹ کی سمپلننگ کے لیے دیے گئے نمبر پر رابطہ کریں 24/7 سروس فری ایمرجنسی کی سہولت کے ساتھ آپ کی صحت ہماری ذماداری
08/11/2023
ہم فکر مند ہیں آپ کی صحت کے لیے
03/11/2023
03/11/2023
الیکٹروکارڈیوگرافی ایک الیکٹروکارڈیوگرام تیار کرنے کا عمل ہے، دل کی برقی سرگرمی کی بار بار کارڈیک سائیکلوں کے ذریعے ریکارڈنگ۔ یہ دل کا ایک الیکٹروگرام ہے جو جلد پر رکھے ہوئے الیکٹروڈز کا استعمال کرتے ہوئے دل کی برقی سرگرمی کے وقت کے مقابلے وولٹیج کا گراف ہے. اگر آپ دل کی دھڑکن کو بےترتیب محسوس کرتے ہیں تو اپنی ای سی جی لازمی کرائیں Aalum hospital and diagnostic center kasur میں ایمرجنسی کے ساتھ ساتھ ای سی جی کی سہولت بلکل مفت ہے ۔۔
11/10/2023
One more step for our heroes
09/10/2023
One more step to improve quality health services in kasur
03/10/2023
نوزاٸیدہ بچہ بار بار الٹی کرتا ہے,کیا وجہ ہوسکتی ہے ؟؟
1-منہ سے دودھ نکالنا::::
بعض اوقات ہر د فعہ دودھ پینے کے بعد یا کبھی کبھار دودھ پینے کے بعد یا دودھ پینے کے دوران یا ڈکار کے ساتھ دودھ واپس نکلتا ہے-
اس کی ایک اور وجہ گسٹرو ایسوفیجل ریفلکس Gastro esophageal reflux ہے ۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ خود ہی بہتر ہو جا تا ہے ۔
اگر یہ بہت زیا دہ ہو اور بچے کا وزن نہ بڑھے پھپھڑوں کے انفیکشن کا سبب بنے تو اس کی علاج کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ورنہ بچے کی عمر میں اضافہ کے ساتھ خود بخود ٹھیک ہو جا تا ہے ۔
2-پروجیکٹائل وامٹنگ:::: Projectile vomiting زور سے الٹی کرنا ۔
پروجیکٹائل الٹی ایسی الٹی ہے، جس میں بچہ زور سے الٹی کرتا ہے جو دور جا کر گرتا ہے ۔ اگر بچہ ہر دفعہ دودھ پینے کے بعد اس طر ح کی الٹی کر ے اور اسں کے بعد بچے کو پھر سے بھوک لگے ۔ تو فورا ڈا کٹر سے رجو ع کر یں ۔
اس کی ایک اہم وجہ پائلورک سٹینوسس Pyloric stenosis ہو سکتا ہے۔ ( مطلب معدہ کا بند ہونا سوجن یا سکڑنا ، چھوٹی آنت نالی کا بند ہونا ) یہ دو سے آٹھ ہفتے کی عمر کے بچوں کو ہو سکتا ہے ۔ اس میں معدے کے آخری حصے میں خوارک کی نالی تنگ ہو جاتی ہے ۔
اس کا علاج اپریشن سے ہوتا ہے ۔
اگر اپ کے بچے کو الٹیاں قئیں ہو رہی ہو تو اپنے چائلڈ سپیشلسٹ سے رجوع کریں ۔
تاکہ اس بات کا اطمینان ہو کہ بچے کو فوری توجہ یا علاج کی ضرورت تو نہیں ۔
Aalum hospital & diagnostic centre
برائے رابطہ
0301-4104200
0321-3339093
23/08/2023
عالم ہسپتال میں 23 اگست 2023 بروز بدھ صبح 10 بجے سے شام 05 بجے تک معروف کنسلٹنٹس و گائناکالوجسٹ ڈاکٹر آمنہ اور ڈاکٹر آمرا تجربہ کار ٹیم کے ہمراہ گائنی کے مریضوں کا فری چیک اپ کریں گی۔
03/08/2023
صبح آٹھ سے شام پانچ بجے تک 15 اگست تک روزانہ سینئر ڈاکٹرز کی زیر نگرانی
17/07/2023
For Appointnint Plz Call
03213339093
03014104200
Address
Oppsite New Lari Adda، Main Ferozepur Road، Kasur
Kasur
55050
Telephone
Website
Alerts
Be the first to know and let us send you an email when Aalum hospital and diagnostic center kasur posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Contact The Practice
Send a message to Aalum hospital and diagnostic center kasur:
Shortcuts
Category
Other Hospitals in Kasur
-
55050
-
موضع چڑیوان ، وڈانہ سٹاپ ، فیروزپور روڈ قصور
-
Liaquat Road
-
چوک اسٹیل باغ بلامقابل ڈی ایچ کیو قصور
-
Depal Pur Road Kasur
-
Steel Bagh Chowk
-
Main Sadar Dewaan Road Bhatta Gorrian Wala Kasur
-
Bhatti International Teaching Hospital - بھ
Kasur Raiwind Road -
Main Feroz Pur Road
-
Raiwind Road Kasur
-
Al-Khair Hospital Road