
06/10/2021
ابھی غنیمت ھے____صبر میرا!!!
ابھی لبالب بھرا____نہیں ہوں!!!
وہ مُجھ کو مُردہ سمجھ رہا ھے!!!
اسے کہو میں مرا____نہیں ہوں!!!
خداراہ جب ساتھ دیں نہیں سکتے تو مخالفت نہیں کریں لاشوں کو میتوں کو بخش دیں نہیں کریں اتنا کے دشمن کو ہی فاہدہ پہنچے اتنا نہیں کریں یہ ہم سب پہ آہیں گا اس تابوت میں آج رامز ہے کل کوئی اور بلوچ ہوگا یوں ہی چلتا رہیں گا، چھوڑ دیں وقت پہ احتساب وقت کر لے گا احتساب کون کہا کھڑا تھا، زندوں میں تو ہم سب ہی غدار کہلاتا جاتے ہیں بولتے تو ہمیں بھی ہے چلو آپ میں سے نہیں ہوں آپ میں سے نہیں ہیں زمین سے تعلق ہے جو فطری ہے اس حق کو بھلا کون چھین سکتا ہے، احساسات جذبات کو کون سا طاقت بھلا زنجیر پہنا سکتا ہے، جذباتی ہیں تو ہے پختگی نہیں سیاست و تقریر نہیں آتی تو نہیں آتی پسند نہیں ہو بھی نہیں سکتے کیونکہ تابع نہیں ہے نا ہی کنٹرول میں بس اپنے احساسات کو جانتے ہیں دل کا مانتے ہیں بول کے نفرت کر لیں بغض نکال لے لیکن اس وقت اس میت کو معاف کر دیں کچھ دن بعد پھر سے وہی کریں جو کرتے آرہیں ہیں ابھی کیلیے بخش دیں