
05/11/2024
ڈی ایچ کیو ہسپتال داسو کے اندر کوہستان کے مریض روزانہ کی بنیاد پر زلیل وخواز ہورہے ہیں لیکن ڈپٹی کمشنر کوہستان اور اے سی صاحبان کو واپڈا کی جی حضوری سے چھٹکارا نہیں ملتا ہے ۔ مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج صبح سویرے زیر تصویر صدام بھائی جن کا تعلق اپر کوہستان سیئو سے ہے، اسلام آباد سے کوہستان آتے ہوئے راستے میں زیدکھاڑ کے قریب اوپر سے اچانک پتھر لگنے سے شدید زخمی ہوا جنہیں فوری طور پر جب ڈی ایچ کیو ہسپتال داسو پہنچایا گیا تو ابتدائی مغائینے کیلئے اتنے بڑے ہسپتال میں ایکسرے کی سہولت تک موجود نہیں تھی جب پوچھا گیا تو کبھی کہا سٹاف نہیں تو کبھی کہا مشین خراب اور پھر اسی مریض کو جو کہ شدید درد میں مبتلا تھا انہیں مجبورا ایکسرے کئے بغیر ایبٹ آباد لایا گیا اور یہاں پر اُن کا علاج شروع ہے۔ اب افسوس کی بات یہ ہیکہ ایک ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں اس طرح کے ایمرجنسی کیس کا ابتدائی علاج کیلئے کوئی سسٹم موجود نہ ہو اور پھر اسی کی دھائی کی طرح مریض کو تڑبتے ہوئے ایبٹ آباد لیا جارہا ہے تو ایسے ہسپتال اور ایسے نظام کا کیا فائدہ ہے؟ ۔ کوہستان اپر کے عوام کیلئے تعینات ڈی سی اور اے سی صاحبان واپڈا کی جی حضوری سے فاریغ نہیں ہوتے ہیں اور عوام کا ان بنیادی مسائل کے حل کیلئے اُن کے منہ پر تالے لگیں ہوئے ہیں ۔
الحمداللہ! مریض اب خطرے سے باہر ہے ۔
Deputy Commissioner Kohistan Upper