Tooba Homeopathic Clinic

Tooba Homeopathic Clinic ہومیو پیتھک طریقہ سے زنانہ ,مردانہ , بچگانہ ,امراض ِ معدہ ,گردہ ,جگر ,مثانہ شیاٹیکا ,فروزن شولڈر .

ہرنیا کیا ہے.... علامات وجوہات...!ہرنیا Hernia ایک عام بیماری ہے۔ آنتوں کے اوپر موجود ایک جھلی ہوتی ہے اس جھلی کے پھٹنے ...
18/09/2024

ہرنیا کیا ہے.... علامات وجوہات...!

ہرنیا Hernia ایک عام بیماری ہے۔ آنتوں کے اوپر موجود ایک جھلی ہوتی ہے اس جھلی کے پھٹنے یا ڈھیلا ہو جانے سے آنت کا کوئی حصہ جھلی سے باہر نکل آتا ہے۔ ہرنیا زیادہ تر پیٹ کے مختلف حصوں پر ظاہر ہوتا ہے۔ ہرنیا میں پیٹ کے کمزور حصے سے انتڑیاں یا دیگر اعضاء مثلاً پیٹ کی اندرونی چربی وغیرہ پیٹ کے باہر خارج ہو کر جلد کے نیچے ایک تھیلی کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے اور لیٹنے یا آرام کرنے سے خود بخود ختم ہو جاتی ہیں۔ زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد یہ تھیلی سوج کی شکل میں مستقل موجود رہتی ہے اور تکلیف دہ صورت اختیار کر لیتی ہے۔ ھرنیا عام طور پر ناف، ناف اور سینے کے درمیانی حصے میں نمودار ہوتا ہے،
مختلف بیماریوں، لمبی کھانسی، دمہ یا پیشاب کی رکاوٹ کی بیماری میں بھی ھرنیا ہونے کا امکان ہوتا ہے

ہرنیا کی وجوہات
▪︎> حمل کے دوران صحیح غذاء کااستعمال نہ کرنا۔
▪︎> جھلی کا کمزور ہونا۔
▪︎> وزنی چیز کا اُٹھانا۔
▪︎> قبض۔
▪︎> مستقل نزلہ،مستقل کھانسی اور دمہ
▪︎> موٹاپا۔
▪︎> سگریٹ نوشی۔
▪︎> پھپھڑوں کی بیماری۔
▪︎> پیشاب کی رکاوٹ
▪︎> پیٹ میں پانی پڑنا۔
ھرنیا کی بیماری میں ان تجاویز پر عمل کرکے بیماری کی پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ھے،
٭وزن میں کمی کی جائے۔
٭مرغن غذائوں سے پرہیز کیا جائے اور سادہ غذائیں سبزیاں اور سلاد زیادہ استعمال کیے جائیں۔
٭سگریٹ نوشی، شراب نوشی سے پرہیز کیا جائے۔
٭کھانسی ہونے کی صورت میں اس کا علاج کیا جائے۔
٭ذیابیطس کی صورت میں اس کو کنٹرول کیا جائے،،

ہرنیا کی علامات
پیٹ میں بغیر درد کے ابھارجسکو دبانے پر محسوس کیا جا سکے،، درد کے ساتھ ابھار ،، متلی کا اکثر آنا،، پیٹ کے نیچے سوزش،، پیٹ میں جلن ھرنیا کی علامات ھیں،
پرھیز:: بدہضمی والی غذاوں بادی چیزیں،، مرچ مصالہ کا کم سے کم استعمال،، تلی ہوئی چیزیں، کافی اور تیز پتی والی چائے سے پرھیز کریں.

اپنے معالج کے مشورے سے دوا کا استعمال کریں.

آنکھوں کی وبا اور ہومیوپیتھک علاج...!آشوب چشم آنکھوں کی ایک بیماری ہے جو وبا کی طرح پھیلتی ہے اور آجکل  کراچی میں بُہت ع...
16/09/2024

آنکھوں کی وبا اور ہومیوپیتھک علاج...!

آشوب چشم آنکھوں کی ایک بیماری ہے جو وبا کی طرح پھیلتی ہے اور آجکل کراچی میں بُہت عام ہے اور اب تو تقریباَ پورے ملک میں پھیل چکی ہے.

گلابی آنکھ، جسے آشوب چشم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، آنکھ کا انفیکشن یا آشوب چشم کی سوزش ہے، جو صاف، پتلی بافتیں ہیں جو آنکھ کے سفید حصے کو ڈھانپتی ہیں ۔ یہ وائرس، بیکٹیریا، الرجین، یا جلن کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔

گلابی آنکھ کی عام علامات میں لالی، خارش، اور آنکھوں میں درد اور جلن ہونا شامل ہیں۔

اگر آپ کو شبہ ہے کہ آپ کی آنکھ گلابی ہے۔ حفظان صحت کے اچھے طریقے، جیسے بار بار ہاتھ دھونا اور آنکھوں کو چھونے سے گریز، اس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کر سکتے ہیں۔آنکھوں کو باربار تازہ پانی سے دھوئیں.

آنکھوں میں بیرونی طور پر ڈالنے کے لیے عرق گلاب بھی ساتھ استعمال کریں.

01/08/2024

دست (اسہال)

دست کی حالت کو بار بار، پتلے یا پانی دار فضلہ کی خصوصیت ہوتی ہے۔ اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں اور یہ معمولی اور عارضی حالت سے لے کر ممکنہ طور پر جان لیوا بھی ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر پانی کی کمی کا باعث بنے۔

وجوہات:

1. انفیکشن:
- وائرس: روٹا وائرس، نورو وائرس اور دیگر وائرس دست کا سبب بن سکتے ہیں۔
- بیکٹیریا: ایشرشیا کولی (E. coli)، سالمونیلا اور شگیلا جیسے بیکٹیریا دست کا سبب بنتے ہیں۔
- پرآسیٹک: جیاردیا لیمبلیا اور اینٹامیبہ ہسٹولیٹیکا جیسے پرآسیٹس بھی دست پیدا کرتے ہیں۔

2. غذائی عدم برداشت: لییکٹوز کی عدم برداشت یا مخصوص غذاؤں کے لیے حساسیت دست کا باعث بن سکتی ہے۔

3. دوائیں: بعض اینٹی بائیوٹکس اور دیگر دوائیں آنتوں میں موجود قدرتی بیکٹیریا کے توازن کو بگاڑ سکتی ہیں، جس سے دست ہو سکتے ہیں۔

4. نظام ہاضمہ کے امراض: آنتوں کی سوزش کی بیماری (IBD)، چڑچڑاپن کی بیماری (IBS) اور سیلیک بیماری جیسے مسائل مزمن دست کا سبب بنتے ہیں۔

5. غذائی زہر: آلودہ غذا یا پانی کے استعمال سے دست ہو سکتے ہیں۔

6. دیگر وجوہات: تناؤ، اضطراب یا کیفین یا الکحل کی زیادتی بھی دست کا باعث بن سکتی ہے۔

علامات:

- بار بار، پتلے یا پانی دار فضلہ
- پیٹ میں درد یا درد
- پیٹ پھولنا
- متلی یا قے
- فضلہ کرنے کی خواہش کی شدت
- بخار (کبھی کبھی)
- پانی کی کمی (علامات میں خشک منہ، زیادہ پیاس، پیشاب کی کمی، چکر آنا شامل ہیں)

ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھی دست کا علاج فرد کی مجموعی صحت، مخصوص علامات اور بنیادی وجہ کو مدنظر رکھ کر کرتی ہے۔

انتظام و احتیاطی تدابیر:

- ہائڈریشن: پانی، زبانی ریہائڈریشن سلوشن (ORS)، اور صاف شوربے جیسے مائعات پئیں تاکہ پانی کی کمی سے بچا جا سکے۔ کیفین اور الکحل سے پرہیز کریں۔
-
- غذا:ہلکی، آسانی سے ہضم ہونے والی غذا جیسے کیلے، چاول، سیب کی چٹنی اور ٹوسٹ (BRAT diet) کھائیں۔ چربی والی، مسالہ دار یا دودھ کی زیادہ مقدار والی غذا سے پرہیز کریں۔
-
- صفائی: ہاتھوں کو اچھی طرح اور بار بار دھوئیں، خاص طور پر بیت الخلاء کے استعمال کے بعد اور کھانے سے پہلے۔
-
- آلودہ غذا/پانی سے پرہیز:خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں غذائی بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہو، غذا اور پانی کے استعمال میں احتیاط کریں۔
- پروبائیوٹکس: پروبائیوٹکس لینے پر غور کریں تاکہ آنتوں کے بیکٹیریا کے قدرتی توازن کو بحال کیا جا سکے، خاص طور پر اینٹی بائیوٹکس کے کورس کے بعد۔

نوٹ:
صحیح تشخیص اور علاج کے لیے ہمیشہ کسی ماہر طبیب سے مشورہ کریں، خاص طور پر اگر دست جاری رہیں، بخار کے ساتھ ہوں، شدید درد ہو، یا پانی کی کمی کی علامات ظاہر ہوں۔

گُردے کی پتھری (Kidney Stone) ایک ایسی حالت ہے جس میں گردے میں معدنیات اور نمکیات کے ٹھوس ڈھیلے بن جاتے ہیں۔ یہ پتھریاں ...
01/08/2024

گُردے کی پتھری (Kidney Stone) ایک ایسی حالت ہے جس میں گردے میں معدنیات اور نمکیات کے ٹھوس ڈھیلے بن جاتے ہیں۔ یہ پتھریاں پیشاب کی نالی کے کسی بھی حصے میں بن سکتی ہیں اور مختلف قسم کے مسائل پیدا کر سکتی ہیں۔

علامات (Symptoms)
- کمر اور پہلو میں شدید درد
- درد جو پیٹ کے نچلے حصے اور چوتڑوں تک پھیلتا ہے
- پیشاب کے دوران درد
- گلابی، سرخ یا بھورے رنگ کا پیشاب
- بدبو دار یا دھندلا پیشاب
- متلی اور قے
- بار بار پیشاب کی حاجت
- بخار اور کپکپی (انفیکشن کی صورت میں)

اسباب (Causes)
- پانی کی کمی
- غذائی عوامل
- موٹاپا
- کچھ طبی حالتیں
- کچھ سپلیمنٹس اور دوائیں

اقسام (Types)
1. کیلشیم پتھری (Calcium Stones): سب سے عام قسم، جو اکثر کیلشیم آکسالیٹ سے بنتی ہے۔

2. سٹرائیوٹ پتھری (Struvite Stones): پیشاب کی نالی کی انفیکشن کے جواب میں بنتی ہیں۔

3. یورک ایسڈ پتھری (Uric Acid Stones): ان لوگوں میں بنتی ہیں جو زیادہ پروٹین والی غذا کھاتے ہیں یا جن کو دائمی دست یا غذائی جزب کی خرابی ہوتی ہے۔

4. سسٹائن پتھری (Cystine Stones): وہ لوگ جو موروثی مرض میں مبتلا ہوتے ہیں جس سے گردے زیادہ مقدار میں امینو ایسڈ خارج کرتے ہیں۔

23/06/2024

FOR APPOINTMENT

Dr: Usman Siddiqui
D.H.M.S/R.H.M.P
(Tooba Homeopathic Clinic0322-4804263
0332-4804263،Whattsapp 0311-4804263

انجائنا، انجائنا پیکٹورس (دل کا درد)تعارف:-دل کو آکسیجن نہ ملے تو درد شروع ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات دل کو محنت کرنے کی وجہ ...
23/06/2024

انجائنا، انجائنا پیکٹورس (دل کا درد)

تعارف:-

دل کو آکسیجن نہ ملے تو درد شروع ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات دل کو محنت کرنے کی وجہ سے اضافی (اضافی) آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے لیکن سخت محنت کی وجہ سے رگوں کے سکڑنے کی وجہ سے اسے آکسیجن کی ضرورت نہیں ہو پاتی جس کے نتیجے میں اس (دل) میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ دل میں خون کی درست گردش کی وجہ سے بھی دل کا درد شروع ہو جاتا ہے۔

وجہ -

دل میں درد ایتھروسکلروسیس، چکنائی، ٹرائیگلیسرائیڈز یا کولیسٹرول کی زیادتی وغیرہ کی وجہ سے شروع ہوتا ہے، ان کے علاوہ دل کو آکسیجن کی ناکافی فراہمی، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، اضافی شراب نوشی، سگریٹ نوشی، موروثی، سستی کی وجہ سے بھی درد ہوتا ہے۔ ; ورزش نہ کریں، ادویات کا غلط استعمال، کوکین کا استعمال وغیرہ۔

علامات-

اس صورت میں، مریض اپنے سینے میں دباؤ محسوس کرتا ہے، دم گھٹتا ہے جیسے کہ وہ سانس لینے کے قابل نہیں ہے؛ شدید درد اور سینے میں جلن؛ اس کے دونوں ہاتھوں میں جلنے کا درد خاص طور پر بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی، جبڑوں، دانتوں اور گردن میں؛ اس قسم کا درد حلق اور دونوں کندھوں کے درمیان ہو سکتا ہے۔ یہ جلتا ہوا درد کام کرنے سے بڑھ جاتا ہے اور آرام کرنے سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔

چند عام علامات -

مریض کو تیز سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے اور گھٹن کی طرح محسوس ہوتا ہے۔ وہ پریشان اور بے چین رہتا ہے۔ اس مرض میں تھوڑا سا کام کرنے سے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے اور بعض اوقات متلی کی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں۔

دل کے ارد گرد کی شریانیں جو اس کی پرورش کرتی ہیں انہیں ’کورونری شریانیں‘ کہتے ہیں۔ جب ان میں خون رک جاتا ہے تو دل پر دباؤ پڑتا ہے۔

تناؤ سے سر درد اور اس کا ہومیوپیتھک علاج...سردرد کی تمام اقسام میں تناؤ یا پریشانی سے پیدا ہونے والا سردرد سب سے عام ہ...
23/06/2024

تناؤ سے سر درد اور اس کا ہومیوپیتھک علاج...

سردرد کی تمام اقسام میں تناؤ یا پریشانی سے پیدا ہونے والا سردرد سب سے عام ہے۔ عموماً اس میں سر کے دونوں اطراف دُکھتے ہیں یا سر میں ٹیسیں اٹھتی ہیں۔ گردن کے پٹھوں میں کھچاؤ اور آنکھ کے پیچھے دباؤ محسوس ہو سکتا ہے۔ تناؤ سے پیداشدہ سر درد بیشتر اوقات اتنا شدید نہیں ہوتا کہ روزمرہ کی سرگرمیوں کو متاثر کرے۔ تاہم یہ شدید ہو بھی سکتا ہے۔ یہ آدھے گھنٹے سے کئی گھنٹوں تک رہ سکتا ہے، یہاں تک کہ اس کا دورانیہ کئی دنوں پر محیط ہو سکتا ہے۔ وجوہات: زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے پر زیادہ تر افراد کو تناؤ سے سر میں درد ہو جاتا ہے۔ یہ کسی بھی عمر میں شروع ہو سکتا ہے، لیکن عہدِ شباب اور بلوغت میں ابتدا کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ مردوں کی نسبت یہ عورتوں میں زیادہ عام ہے۔ کچھ بالغ افراد کو مہینے میں 15 سے بھی زائد مرتبہ ہوتا ہے اور تین ماہ تک مسلسل ہوتا رہتا ہے۔ اگر ایسا ہو تو اسے تناؤ سے ہونے والا دیرینہ سر درد کہتے ہیں۔ طبی امداد: اگر سردرد کبھی کبھار ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی بظاہر ضرورت نہیں ہوتی۔ لیکن اگر ہفتے میں متعدد بار سردرد ہو یا بہت شدید ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر سردرد، خاندانی پسِ منظر، خوراک اور طرزِ زندگی کے بارے میں پوچھ سکتا ہے تاکہ سردرد کی قسم کی تشخیص ہو سکے۔ سردرد کی مندرجہ ذیل صورتوں میں فوری طبی مشورہ لینا چاہیے۔ ٭ اگر یہ اچانک ہو اور ایسا کہ پہلے کبھی نہ ہوا ہو۔ ٭ سردرد کے ساتھ گردن اکڑ جائے، متلی ہو، قے آئے یا گھبراہٹ ہو۔ ٭ کسی حادثے، بالخصوص سر میں چوٹ لگنے کے ساتھ شروع ہو۔ ٭ کمزوری، شل ہونے، جملوں کی غیر واضح ادائیگی یا گھبراہٹ کے ساتھ شروع ہو۔ ان علامات سے عندیہ ملتا ہے کہ کوئی زیادہ سنجیدہ مسئلہ درپیش ہے، جس کی تشخیص کے لیے مزید جانچ اور فوری امداد کی ضرورت ہے۔ وجوہات: اس سر درد کا اصل سبب واضح نہیں، البتہ کچھ چیزیں اسے پیدا کر دیتی ہیں۔ ان میں شامل ہیں؛ ذہنی دباؤ اور تشویش، بھینگا پن، بیٹھنے، لیٹنے یا کھڑے ہونے کا غلط انداز، تھکاوٹ، پانی کی کمی، کھانا نہ کھانا، جسمانی سرگرمی کی کمی، سورج کی تیز روشنی، شور، بعض خوشبوئیں۔ علاج: تناؤ سے پیدا ہونے والا سر درد بالعموم خطرناک نہیں ہوتا اور درد کم کرنے والی ادویات یا طرزِزندگی میں تبدیلی سے رفع ہو جاتا ہے۔ طرزِ زندگی میں ان تبدیلیوں سے مثبت نتائج برآمد ہوتے ہیں؛ یوگا، مساج، ورزش، ٹھنڈے فلینَل کے کپڑے کو ماتھے پر یا گرم فلینَل کو گردن کے پیچھے لگانا۔ درد کم کرنے کی ادویات کو زیادہ عرصہ تک استعمال کرنے (10دن یا اس سے زائد) سے بھی سردرد کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔ آپ کا جسم ان ادویات کا عادی ہو جاتا ہے اور جب آپ انہیں چھوڑتے ہیں، سر میں درد ہونے لگتا ہے۔ بچاؤ: اگر آپ کو تناؤ سے سر درد کا مسئلہ مسلسل ہو رہا ہے تو ڈائری لکھنا شروع کریں تاکہ معلوم ہو سکے کہ یہ کب اور کیوں ہوتا ہے۔ آپ اپنی غذا اور طرزِ زندگی میں تبدیلی لا کر اس پر قابو پانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ باقاعدہ ورزش اور تفریح ذہنی دباؤ اور تناؤ کو کم کرتے ہیں، جس سے اس مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ اٹھتے، بیٹھتے اور سوتے ہوئے اپنا جسمانی انداز (پوسچر) درست رکھیں، جس قدر آرام کی ضرورت ہو اتنا کریں اور پانی کی کمی نہ ہو.

بچے کا رات کو بستر پر پیشاب نکلنا  !!!!NOCTURNAL ENURESIS                                                               ...
13/05/2024

بچے کا رات کو بستر پر پیشاب نکلنا !!!!

NOCTURNAL ENURESIS
کیا آپ کا بچہ رات کو بستر گیلا کرتا ہے یا دن کو کبھی کبھی باتھ روم جانے سے پہلے ہی پیشاب اس کے کپڑوں میں ہی نکلتا ہے ؟؟؟

بچوں میں پیشاب پر کنٹرول کرنے کا وقت یکساں نہیں ہو تا ۔ بعض بچوں میں کنٹرول جلدی حاصل ہو تاہے اور بعض بچے یہ کنٹرول حاصل کر نے میں زیادہ دیر لگا تے ہیں ۔

پانچ سال کی عمر میں پچیس فی صد بچے رات کو بستر پر پیشاب کرتے ہیں ۔ آٹھ سال کی عمر میں بارہ فی صد بارہ سال کی عمر میں آٹھ فی صد اور پندرہ سال کی عمر میں ایک سے دو فیصد بچے رات کو بستر گیلا کر تے ہیں ۔

یہ ایک بے ضرر معاملہ ہے اور اکثر موروثی ہوتا ہے ۔ وقت کے ساتھ ساتھ بچہ اپنے مثانے کو کنٹرول کرنا سیکھ جا تا ہے۔

بعض چھوٹے بچے دن کو بھی کبھی کبھی اپنا پا جا مہ گیلا کرتے ۔ اگرایک دفعہ پیشاب کنٹرول ہو نےکے بعد دوبارہ پیشاب نکلنا شرو ع ہوجائےتو یہ زیادہ اہمیت کے حامل ہے اس کی کوئی میڈیکل وجہ جیسے پیشاب کی نالی میں انفیکشن ہو سکتی ہے ۔
پیشاب نکلنے کی تشویشناک وجوہات :::
اگر مندررجہ ذیل علامات موجود ہوں تو فورا ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔
1 ۔اگر بچہ پانی بہت زیادہ پیتا ہے ۔کھانا بہت زیادہ کھاتا ہے اور بار بار پیشاب کرتا ہے او ر ساتھ ساتھ بستر پہ پیشاب نکلتا ہے تو یہ شوگر کی علامت ہو سکتی ہے .
2 ۔اگر بچے کو بہت زیادہ پیاس لگتی ہے اور ہر وقت پانی مانگتا رہتا ہے اور بار بار پیشاب کرتا ہے تو یہ دماغ سے نکلنے والے ایک ھارمون کی کمی یا گردے کا مسلہ ہوسکتا ہے.
3 -اگر بچے کو پیشاب میں جلن ہو یا بخار آئے تو پیشاب کی نالی میں انفیکشن ہو سکتا ہے .
ڈاکٹر سے کب مشورہ کرنا چاہئے ۔
1 ۔اگر بچےمیں مندرجہ بالاعلامات ہو موجود ہوں تو فورا ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔ 2 ۔اگر ایک دفعہ پیشاب پر کنٹرول ہو نے کے بعد اچانک پیشاب نکلنا شروع ہو جا ئے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔ 3 ۔اگر چھ سال پورا ہونے کے بعد بچے کا بستر میں پیشاب نکلے تو ایک دفعہ ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں تا کہ یہ یقین دھانی ہو کہ یہ بے ضرر معاملہ ہے ۔اور کوئی پیچیدہ مسلہ نہیں ہے ۔ 4 ۔اگر بچے کا وزن اور قد نہیں بڑھ رہا تو مشورہ ضرور کریں.
5 بعض دفعہ بچے میں قبض ۔ نظام تنفس کی کچھ کیفیات ۔ کچھ نفسیا تی بیماریاں بھی بستر پہ پیشاب نکلنے کا سبب بن سکتی ہیں.

اس کو بتائیں کہ یہ ایک عام اور معمولی سا مسلہ ہے جو وقت کے ساتھ ٹھیک ہو جا ئے گا . رات کو سونے سے پہلے پانی چائے جوس وغیرہ سے پرہیز کریں.
بستر میں جانے سے پہلے ا س بات کی یقین دھانی کریں کہ بچہ سونے سے پہلے باتھ روم جا ئے۔
اگر رات کو ایک دفعہ پیشاب کے لئے اٹھایا جائے تو کافی سود مند ثابت ہو سکتا ہے.
صبح جب صفائی کر رہے ہوں تو بچے کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچائے بغیر صفائی میں اس کو شا مل کر لیں.
بچے کے میٹرس پہ ایسا کوور چڑھادیں تاکہ صفا ئی میں آسانی ہو ۔ جس دن بچہ بستر پر پیشاب نہ کرے تو اس کی تعریف ضرور کریں ۔
بڑے بچے کو ڈائپر پہنا نے سے گریز کر یں ۔ اس سے مثانہ کے کنٹرول کرنے میں دیر لگتی ہے ۔
بستر پر پیشاب کرنے والوں کا میڈیکل علاج کیا ہے !!!
ان بچوں کے اکثریت وقت کے سا تھ خود ہی کنٹرول حاصل کرتے ہیں ۔
اس کے ساتھ ساتھ اگر دوسرے مسائل مثلا قبض وغیرہ کا صحیح علاج کیا جائے تو صورت حال بہتر ہو جاتی ۔
ان بچوں کو سفید تِل کھلائیں اور کسی مستند ہومیو ڈاکٹر سے اسکا علاج کروائیں.
ہومیوپیتھک میں اسکا کامیابی سے علاج کیا جاتا ہے.
Dr Usman Siddiqui
0332/0322/
0311-4804263

پیشاب کی نالی کا انفیکشن Urinary tract infection""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""پیشاب کی نالی کا انفیکشن، یا UTI...
19/04/2024

پیشاب کی نالی کا انفیکشن
Urinary tract infection
""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""
پیشاب کی نالی کا انفیکشن، یا UTI، ایک ایسا انفیکشن ہے جو پیشاب کے نظام کے کسی بھی حصے کو متاثر کرتا ہے، بشمول مثانے(bladder)، پیشاب کی نالی(urethra)، یا گردے۔ اس سے بار بار پیشاب آنا، پیشاب کے دوران درد یا جلن، اور ابر آلود یا خونی پیشاب، پیشاب کرنے کی شدید خواہش،اور پیٹ کے نچلے حصے میں درد جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ پیشاب کی نالی میں بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔
عام وجوہات میں باتھ روم کی ناقص صفائی، جنسی سرگرمی(sexual activity)، پیشاب کو زیادہ دیر تک روکے رکھنا، اور پیشاب کے نظام کو متاثر کرنے والی بعض طبی حالتیں شامل ہیں۔
علاج ۔
کافی مقدار میں پانی پینے سے بیکٹیریا کو باہر نکالنے میں مدد مل سکتی ہے۔کرین بیری کا جوس(cranberry juice) اس تکلیف کے لیے بہت مفید بتایا جاتا ہے۔کیونکہ یہ بیکٹیریا کو پیشاب کی نالی میں چپکنے سے روکتا ہے۔اس میں proanthocyanidins نامی مرکبات ہوتے ہیں جو E. coli جیسے بیکٹیریا کو پیشاب کی نالی کی دیواروں سے منسلک ہونے سے روکنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
کچھ لوگ بیکنگ سوڈا پانی میں ملا کر پینے کو بھی بہت مفید بتاتے ہیں۔کیونکہ یہ
پیشاب میں تیزابیت کو بے اثر(neutralize the acidity) کرنے اور عارضی ریلیف فراہم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
سب سے بہترین علاج ہومیوپیتھک ادویات سے ممکن ہے۔ مریض کو اگر مماثل درست دوا دے دی جائے تو فوری افاقہ کی صورتیں پیدا ہو جاتی ہیں۔
تاہم ہر مریض کا اس کی انفرادی علامات کے ذریعے درست دوا کا انتخاب ضروری ہے۔
03224804263,03324804263
Whattsapp 0311-4804266

Frozen Shoulder  اکثر جب کسی کے کندھوں میں درد ہویاکندھوں کی تحریک محدود یعنی کندھوں کوبھرپورطریقے سے حرکت نہ دے پائیں ت...
19/04/2024

Frozen Shoulder
اکثر جب کسی کے کندھوں میں درد ہویاکندھوں کی تحریک محدود یعنی کندھوں کوبھرپورطریقے سے حرکت نہ دے پائیں تو یہ کیفیت فروزن شولڈر کہلاتی ہے۔
فروزن شولڈر کے باعث کندھوں کے جوائنٹ اورکٹوری میں درد،سختی اوراکڑساتھ ہی کندھوں کی تحریک بھی محدود ہوجاتی ہے۔ڈاکٹر فزیکل جانچ کے بعد کندھوں کی تحریک دیکھتے ہوئے اس کی تشخیص کرتے ہیں۔
ایکسرے بھی کرواسکتے ہیں تاکہ پتہ چل سکے کہ یہ مسئلہ کہیں آرتھریٹس یاہڈی ٹوٹنے وغیرہ کاتو نہیں۔

وجوہات
درد ،چوٹ یاکسی اوردائمی بیماری کے باعث جب آپ حرکت نہیں کرتے تو یہ مسئلہ سراٹھانے لگتاہے۔سروائیکل کی سات ڈسک ہیں جب نرو کمپریس ہوجاتی ہے تو شولڈر فروزن ہوجاتاہے۔کندھوں میں ہونے والی کسی بھی تکلیف کااگر بروقت علاج نہ کروایاجائے تو آگے جاکر یہ فروزن شولڈر کاسبب بن سکتاہے۔اسکی وجوہات کوئی چوٹ یاذیابیطس اوراسٹروک بھی ہوسکتی ہیں۔ارد گرد کے ٹشوز اورجوڑ اکڑنے کے باعث کندھے کی نقل وحرکت مشکل اورتکلیف دہ ہوجاتی ہے۔کندھوں کی یہ حالت آہستہ آہستہ ہوتی ہے اگر صحیح طرح سے باقاعدگی سے علاج کروالیاجائے تو یہ ٹھیک ہوجاتاہے۔

فروزن شولڈر کی تکلیف کب ہوسکتی ہے؟

1.کسی آپریشن یاچوٹ کے بعد

2.چالیس سے ستر سال کی عمر کے دوران

3.مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ ہوتاہے خصوصاًخواتین میں حیض بند ہوجانے کے بعد اسکے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

3.ان لوگوں کوجودائمی بیماریوں میں مبتلاہوں۔

میڈیکل ٹریٹمنٹ
اسکے علاج کیلئے ڈاکٹر درد اورسوجن کم کرنے کی دوا کے ساتھ انجیکشن بھی دیتے ہیں۔
متاثرہ حصے کوہیٹ بھی پہنچائی جاتی ہے۔تاکہ ہیٹ سے درد میں افاقہ ہو۔
ہلکی پھلکی اسٹریچنگ اورفزیکل تھراپی بھی فروزن شولڈر میں مفید ثابت ہوتی ہے۔
اگر فروزن شولڈر میں علاج سے فائدہ نہ ہوتو سرجری بھی کی جاتی ہے۔

احتیاط
کسی بھی سرجری یاچوٹ لگنے کے بعد ورزش،اسٹریچنگ اورکندھوں کوتحریک میں رکھنے سے فروزن شولڈر سے بچاجاسکتاہے۔کندھوں پرانگوٹھوں کی مدد سے تیس سیکنڈ مساج سے بھی آرام آتاہے۔احتیاط اورڈاکٹرکے مشورے سے اس مسئلہ کوقابو کیاجاسکتاہے۔ایک سال کے باقاعدہ علاج اوراحیتاط سے فروز ن شولڈر ٹھیک ہوجاتاہے۔

فروزن شولڈر ورزش

1.انگلیوں کوچلائیں
دیوار یاکسی چیز جیسے الماری کے سائڈ پرانگلیوں کوچلائیں جس طرح سیڑھی چڑھتے ہیں۔دن میں تین دفعہ یہ ورزش کریں۔ہاتھ جتناانگلیوں کی سیڑھی چڑھاتے اوپرلے جاسکتے ہیں لے جائیں آہستہ آہستہ آرام آئے گا۔

2.ہوا میں پینٹنگ کریں
ہاتھ کوکندھے کی سیدھ میں رکھیں اورجس طرح پینٹ کرتے ہیں ہاتھ کواس طرح آہستہ آہستہ حرکت دیں۔جتناآپ کاہاتھ حرکت میں رہے گااتنی جلد ی ہی آرام آئے گا۔

3.ہاتھ کوشولڈر پررکھیں
پہلے شولڈر پرہلکاساتیل لگائیں۔ہاتھ شولڈر پررکھ کرانگلیوں اورانگوٹھے کی مدد سے ہلکاسامساج کریں۔اسکے بعد ہاتھ سیدھاکرنے کی کوشش کریں ۔سیدھاکرکے اوپر کی طرف ہاتھ اٹھائیں تو ہاتھ اوپر آرام سے اٹھ جائے گا۔
Muhammadi appartments ,Shop No 01,Hukam din road rehmanpura chowk, Near Qadri ground,Rehmanpura Lahore, Punjab 54000, Pakistan
03224804263,03324804263
Whattsapp00311-4804263

شوگر کی وجہ سے پاؤں کے تلوؤں میں درد اور جلن..!شوگر کی وجہ سے پاؤں کے تلوؤں کا جلنا ایک عام سی کیفیت ہے۔ جب بھی مریض کی ...
18/04/2024

شوگر کی وجہ سے پاؤں کے تلوؤں میں درد اور جلن..!

شوگر کی وجہ سے پاؤں کے تلوؤں کا جلنا ایک عام سی کیفیت ہے۔ جب بھی مریض کی شوگر بڑھے گی اس کے ساتھ ساتھ پاؤں میں جلن بڑھتی جائے گی۔
اس جلن کا سبب شوگر کی وجہ سے اعصاب اور خون کی نالیوں کا متاثر ہونا ہوتا ہے۔اس کو نیوروپیتھی کہتے ہیں۔یہ نیوروپیتھی شوگر کے پچاس فیصد سے زیادہ لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔

نیوروپیتھی کی وجہ سے شروع شروع میں اعصاب میں دردیں بھی ہوتی ہیں اور خاص طور پر پاؤں کے تلوؤں میں شدید دردیں ہوتی ہیں۔ اور پھر ایک وقت آتا ہے کہ پاؤں سن ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور اس وقت مریض کے پاؤں سے جوتا اترجاتا ہے۔پاؤں کسی چیز سے ٹکرا کر زخمی ہو جاتا ہے تب بھی مریض کو پتہ نہیں چلتا۔کیونکہ مریض کے پاؤں کے اعصاب کام کرنا چھوڑ چکے ہوتے ہیں۔

ہومیوپیتھی ایسے مریضوں کی بہت زیادہ مدد کر سکتی ہے۔
پاؤں کے تلوؤں کی درد اور جلن کے لیے ہمارے پاس بہت سی ادویات ہیں جن کو ان کی علامات کے تحت استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔

سیلف میڈیکیشن سے پرہیز کریں اپنے نزدیکی معالج کے مشورے سے دوا کا استعمال کریں..!

برص (پھلبہری)      (Leucoderma)برص ایک جلدی بیماری ہے اور اس بیماری سے جسم پر خاص طور پر چہرے،کمر،ہاتھوں اور پاؤں پر سفی...
16/04/2024

برص (پھلبہری) (Leucoderma)

برص ایک جلدی بیماری ہے اور اس بیماری سے جسم پر خاص طور پر چہرے،کمر،ہاتھوں اور پاؤں پر سفید داغ نمودار ہو جاتے ہیں جو علاج نہ کرانے پر بڑھتے چلے جاتے ہیں۔یہ داغ چکنے ہوتے ہیں اور ان میں خارش بھی ہوتی ہے۔جلد میں جس جگہ پھلبہری ہو اس جگہ پر موجود بال بھی متاثر ہوتے ہیں۔اور بال بھی سفید رنگ کے ہو جاتے ہیں۔آپ ان داغوں میں سوئی چبو کر دیکھیں اگر خون نکل آئے تو یہ قابل علاج ہیں اور اگر سوئی چبونے سے پانی نکلے تو پھر علاج بمشکل ہو جاتا ہے۔یہ مرض عورتوں اور مردوں میں یکساں طور پر ہوتا ہے۔اس میں عمر کا بھی کوئی دخل نہیں یہ مرض کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے۔

﴿ابتدائی علامات:
شروع کی علامات میں سفید داغ انسانی جسم کے کھلے حصوں جن پر لباس نہ ہو مثلاً ہاتھ ،بازو،چہرہ،ہونٹ ،آنکھ،کان،منہ میں نمودار ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ بھنوؤں،پلکوں اور داڑھی کے بال بھی سفید ہو جاتے ہیں۔

اسباب :
اس مرض کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں کی جا سکی لیکن عام طور پر کہا جاتا ہے کہ یہ مرض خون کی خرابی،خراب اور باسی اشیاء کے کھانے اور آتشک بھی اس کی ایک وجہ ہو سکتا ہے۔کیونکہ
عام لوگوں میں یہ بھی تاثر ہے کہ یہ مرض مچھلی کے بعد دودھ پینے سے ہوتا ہے۔

پرھیز:
٭دن میں کم از کم دو بار ضرور نہائیں۔
٭دس منٹ تک مریض دھوپ میں بیٹھے اگر جلن محسوس ہو تو وقفہ کم کر دے۔
٭کھٹی چیزوں سے مریض کا مکمل پرھیز کروائیں۔
٭سافٹ ڈرنکس کا استعمال بند کر دیں۔
٭سرخ گوشت کا استعمال بالکل نہ کریں۔

قبض ایک ایسی بیماری ہے جو کہ انتہائی خطرناک ہے۔مکمل پوسٹ میری ٹائم لائن پر جا کر دیکھ سکتے ہیں ، گرمی خشکی یہ سردی خشکی ...
12/04/2024

قبض ایک ایسی بیماری ہے جو کہ انتہائی خطرناک ہے۔مکمل پوسٹ میری ٹائم لائن پر جا کر دیکھ سکتے ہیں ، گرمی خشکی یہ سردی خشکی کی وجہ سے، اس کی وجہ سے لوگ بہت ساری بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ قبض ایک آم بیماری ہے جو عام طور پر دائمی بھوک کی کمی، پیٹ کی تکلیف، اور دیگر ہاضمہ خرابیوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ قبض کے بازاری علامات میں قاذفہ زمین، چکنائی، اور دکھتی پیٹ شامل ہیں۔ اس کے علاج میں بہتر غذائی عادات، پانی کی کمی کا پورا ہونا، اور روزانہ کی ورزش شامل ہیں۔ بنیادی طور پر، مناسب حرکت، پانی کی بہتر مقدار، اور فائبر غذا سے بھرپور خوراک قبض کے مسائل کو حل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
اگر اس کی شدت سے زیادہ بڑھ جائے تو پاخانے میں رکاوٹ ہوتی ہے کئی دن تک حاجت نہیں ہوتی،اگر اس کو شدت بڑھتی جائے تو انسان ذہنی تناؤ اور ذہنی بیماریوں کا شکار ہونے لگتا ہے، ڈپریشن انزائٹی اور فیروز کی زندگی کو گھیر لیتا ہے اور انسان کو خودکشی کرنے پر مجبور کرتا ہے، اس کو ختم کرنے کے لیے مریض کی مکمل ہسٹری اور تشخیص کے مطابق ہی علاج کیا جائے تو یہ بہتر ہوتا ہے۔
آپ مجھے واٹس ایپ بھی کر سکتے ہیں نیچے دیے گئے نمبر یا وٹس ایپ پر کلک کریں
Phone 03224804263
03114804263

پاؤں کے تلوں کا جلناہومیو پیتھک علاج سے فوری شفاء پائیےburning in feetWhile fatigue or a skin infection can cause tempor...
12/04/2024

پاؤں کے تلوں کا جلنا
ہومیو پیتھک علاج سے فوری شفاء پائیے

burning in feet
While fatigue or a skin infection can cause temporarily burning or inflamed feet, burning feet are most often a sign of nerve damage (peripheral neuropathy). Nerve damage has many different causes, including diabetes, chronic alcohol use, exposure to certain toxins, certain B vitamin deficiencies or HIV infection.

Scitica Painاعصاب کی سوزش کی وجہ سے ہونے والے درد کے لیے طبی اصطلاح ہے۔ ریڑھ کی ہڈی سے شروع ہو کر، ہر ٹانگ کو نیچے کرنے ...
12/04/2024

Scitica Pain
اعصاب کی سوزش کی وجہ سے ہونے والے درد کے لیے طبی اصطلاح ہے۔ ریڑھ کی ہڈی سے شروع ہو کر، ہر ٹانگ کو نیچے کرنے سے پہلے اسکائیٹک اعصاب کولہوں اور کولہوں سے گزرتا ہے۔ یہ ٹانگوں کو کنٹرول کرنے اور محسوس کرنے کی صلاحیت کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔ یہ حالت آپ کی کمر، کولہوں اور ٹانگوں میں اعتدال سے لے کر شدید تکلیف کا باعث بنتی ہے۔ آپ کو کچھ جگہوں پر کمزوری، سیرنگ یا ڈنکنے والے درد، یا بے حسی کا بھی تجربہ ہو سکتا ہے۔

Sciatica آپ کے sciatic اعصاب یا کسی ایسی جگہ کو پہنچنے والے نقصان کی علامت ہے جو اعصاب کو متاثر کرتی ہے، جیسے کہ vertebrae۔ اصطلاح "sciatica" کو اکثر عام سمجھ لیا جاتا ہے۔ کمر درد. دوسری طرف، Sciatica، پیٹھ تک محدود نہیں ہے. سائیٹک اعصاب انسانی جسم میں سب سے طویل اور چوڑا اعصاب ہے، جو ٹانگوں کے نچلے حصے سے شروع ہو کر گھٹنے سے تھوڑا نیچے تک ختم ہوتا ہے۔ کچھ ماہرین کے مطابق، 40% تک لوگ اپنی زندگی میں کسی نہ کسی وقت Sciatica پیدا کر سکتے ہیں۔

علامات
sciatica علامات کی نوعیت اور شدت انسان سے دوسرے شخص میں مختلف ہوتی ہے۔ بعض سرگرمیاں Sciatic اعصابی درد اور دیگر علامات کو بڑھا سکتی ہیں۔ کھانسی، چھینکنا، پیچھے کی حرکت، اور اچانک حرکتیں تمام مثالیں ہیں۔ Sciatica علامات میں شامل ہوسکتا ہے

پیٹھ، کولہوں، ٹانگ، یا پاؤں میں جلن، بے حسی، یا جھنجھناہٹ
درد کمر کے نچلے حصے سے کولہوں اور ٹانگوں اور آخر کار پاؤں تک پھیل سکتا ہے۔
پیچھے، کولہوں، ٹانگ، یا پاؤں کی کمزوری

منہ کے السر کی وجوہات اور علاج اور ہومیوپیتھک علاج... منہ کے زخم اس وقت ظاہر ہوتے ہیں جب منہ کی اندرونی جھلی (بلغمی جھلی...
12/04/2024

منہ کے السر کی وجوہات اور علاج اور ہومیوپیتھک علاج...

منہ کے زخم اس وقت ظاہر ہوتے ہیں جب منہ کی اندرونی جھلی (بلغمی جھلی) کسی وجہ سے خراب ہو جاتی ہے۔ زیادہ تر معاملات میں، یہ ایک سنگین بیماری نہیں ہے اور علاج کیا جا سکتا ہے. اگر آپ کو بار بار منہ کے زخم ہوتے ہیں تو آپ کو اس پر توجہ دینی چاہیے۔ پھر زخم کی جسامت، شکل، محل وقوع اور نوعیت کا خیال رکھا جائے کہ یہ کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے یا نہیں؟
معمول کے مطابق، اگر کوئی شخص تکلیف دہ کھانا کھا رہا ہو یا کھانے کے دوران بچے رو رہے ہوں، تو یہ منہ میں زخم ہو سکتا ہے۔ بار بار لوٹنا انتہائی پریشان کن اور تکلیف دہ ہے۔ بے قابو ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، کمزور مدافعتی نظام اور طویل مدتی ادویات والے افراد منہ کے زخم پیدا کر سکتے ہیں جو جراثیم پھیلاتے ہیں۔ منہ کے السر لیوکیمیا، لائکین پلانس وغیرہ کی وجہ سے بھی ہو سکتے ہیں۔ تاہم، منہ کے زخموں کی سب سے عام وجہ aphthous ulcers کہلاتی ہے۔ زبان، مسوڑھوں اور منہ کے اندر ایک سفید دھبے نمودار ہوتے ہیں، جو کہ پھنسیوں کی طرح نظر آتے ہیں۔ یہ بار بار ہوتا ہے۔ یہ کسی خاص وٹامن کی کمی، بے چینی، بے خوابی، منہ کی غیر صحت مند حالت، ذہنی عدم استحکام وغیرہ کی وجہ سے ہوتا ہے۔

بار بار منہ کے چھالوں کے لیے ہومیوپیتھک دوا 3 مراحل میں کام کرتی ہے۔

1۔ درد اور تکلیف کو دور کرنے کا مقصد
2. زبانی صحت کو بہتر بنانے میں
3۔ مستقبل کی تکرار کو روکنے کے لیے۔

Address

Muhammadi Heighets Hukam Deen Road, Rehman Pura Chowk, Lahore
Lahore

Opening Hours

Monday 17:00 - 23:00
Tuesday 17:00 - 23:00
Wednesday 17:00 - 23:00
Thursday 17:00 - 23:00
Friday 17:00 - 23:00
Saturday 17:00 - 23:00

Telephone

+923114804263

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Tooba Homeopathic Clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Tooba Homeopathic Clinic:

Videos

Share

Category