
19/09/2025
ایک زمانے میں ایک بوڑھی عورت تھی جس کے پاس دو بڑے برتن تھے، جو اس نے اپنے گردن پر لٹکائے ہوئے تھے۔ ایک برتن میں دراڑ تھی جبکہ دوسرا برتن بالکل صحیح تھا اور ہمیشہ مکمل پانی لاتا تھا۔
دو سال تک، یہ روزانہ کا معمول رہا، کہ وہ عورت گھر میں صرف ایک اور آدھے برتن کا پانی لاتی۔ یقیناً، صحیح برتن اپنی کامیابیوں پر فخر کرتا تھا، لیکن دراڑ والا برتن خود پر شرمندہ تھا کہ وہ صرف آدھا کام کر سکا۔
دو سال کی اس تلخ ناکامی کے بعد، ایک دن دراڑ والے برتن نے عورت سے کہا، "میں خود سے شرمندہ ہوں، کیونکہ میرے سائیڈ میں دراڑ کی وجہ سے پانی راستے میں بہہ جاتا ہے۔"
عورت نے مسکرا کر کہا، "کیا تم نے کبھی غور کیا کہ تمہارے سائیڈ پر راستے پر پھول کھلتے ہیں، لیکن دوسرے برتن کے سائیڈ پر نہیں؟" اس نے کہا، "میں ہمیشہ تمہاری خامی جانتی تھی، اس لیے میں نے راستے پر پھولوں کے بیج بو دیے، اور ہر دن جب ہم چلتے ہیں، تم انہیں سیراب کرتے ہو۔"
"دو سالوں میں، میں نے ان خوبصورت پھولوں کو توڑ کر اپنی میز کو سجایا۔ اگر تم ایسے نہ ہوتے، تو یہ خوبصورتی نہ ہوتی جو گھر کو بابرکت کرتی۔"
**سبق:**
کہانی کا سبق یہ ہے کہ ہم میں سے ہر ایک کی اپنی منفرد خامی ہوتی ہے۔ لیکن جو دراڑیں اور خامیاں ہم میں ہیں، وہ ہماری زندگیوں کو ساتھ مل کر دلچسپ اور انعام دینے والی بناتی ہیں۔ آپ کو بس ہر شخص کو اس کی حقیقت میں قبول کرنا ہے اور اس کے اندر کی خوبی کو تلاش کرنا ہے۔
#قراةالعین زینب ایڈووکیٹ