Aao Baat krain

Aao Baat krain want to share your problem,m good listener

29/05/2022
19/04/2022

ہم اپنے اندر وہ سب پیدا کرسکتے ہیں جو ہم چاہتے ہیں ٫ چاہے وہ خوف , محبت , اضطراب یا مصائب ہوں۔

ہماری ہنسی خوشی سب ہماری فکر اور خیالات کی دین ہے ہمیں صرف خود کو کنٹرول کرنا سیکھنا ہوگا یہ دنیا کا سب سے انمول فن ہے۔

19/04/2022

ڈپریشن سے نکلنے کا ایک حل آوارہ گردی بھی ہے۔ کسی ایک جگہ بیٹھ کر زندگی کا انتظار نہ کریں۔ نکل جائیں کھلی ہوا میں سانس لیں، آسمان کو چھوئیں،
اپنی پسند کی چیزوں میں اپنے آپ کو غرق کریں اور پھر دیکھے زندگی کتنی بڑی نعمت ہے

دنیا میں آوارہ گردی سے بڑھ کر کوئی مسرت نہیں!)
~فریڈرک نطشے

16/04/2022

سوال : اپنی بری عادتیں کیسے ختم کی جائیں؟
سوشل میڈیا سے دور کیسے رہیں؟
موبائیل کی عادت کم کیسے کریں؟
اپنے غصے پر کنٹرول کیسے کریں؟
زہنی دباو اور ٹینشن سے کیسے بچیں؟
زیادہ سوچنے یعنی over thinking سے کیسے نجات حاصل کریں؟
پڑھای میں اپنی یکسوی کیسے بڑھائیں؟
زیادہ اور بے ہنگم کھانے کی عادت سے کیسے جان چھڑائیں؟
وغیرہ وغیرہ۔۔

جواب : Self Hypnosis

ہمارے لا شعور میں اتنی صلاحیتیں ہے کہ اگر ہم ان کا استعمال سیکھ جائیں تو کمال ہو جاے۔ ہمارا لا شعور ہمارے لیے بہت سے کام کر سکتا ہے، اور دلچسپ بات یہ کہ لا شعور بھولتا نہیں ہے غلطی نہیں کرتا۔ آپ نے محسوس کیا ہو گا کہ اکثر ہم بے دیہانی میں نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں، اپنے خیالوں میں پوری رکعات ختم کر دیتے ہیں۔ ہمارا شعور کچھ اور سوچ رہا ہوتا ہے جیسے اپنے مسئلے، ضروری کام وغیرہ اور ہمارا لا شعور نماز پڑھ رہا ہوتا ہے، اور بنا غلطی کئیے پوری نماز پڑھ لیتا ہے۔ بعض اوقات ہماری سوچوں کا تسلسل ٹوٹ جاتا ہے اور ہمارا شعور واپس نماز مین آ جاتا ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ہم نماز میں غلطی کرتے ہیں، رکعتوں کی تعداد بھول جاتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ جب تک لا شعور نماز پڑھ رہا تھا، غلطی سے ہی بات شعور پر آی، شعور کو نہیں پتا کہ لا شعور نے کتنی رکعتیں پڑھی تھی، اور ہم کنفیوز یا lost ہو گئے اور غلطی ہو گئی۔ اصل میں شیطان ہماری نماز میں شک ڈالنے کے لیے کرتا ہی یہی ہے کہ ہماری سوچ کا تسلسل توڑ کر ہمیں واپس شعور میں لے آتا ہے جس سے کنفیوزن پیدا ہوتی ہے۔

اگر ہم کوی بات اپنے لا شعور تک پہنچا دیں تو وہ یاد رکھے گا اور بھول چوک نہیں کرے گا، بلکہ ہماری مدد کرے گا، کسی بات کو یاد رکھنے میں اور ہمارے Goal کو Achieve کرنے میں۔

کسی بھی بات کو لا شعور تک بات پہنچانے کے لیے ارادہ اور اس بات کو کچھ دفعہ دہرانا پڑتا ہے تو بات لا شعور تک پہنچ جاتی ہے۔ لا شعور یہ سمجھ جاتا ہے کہ یہ بات اہم ہے اسے یاد رکھنا ہے۔ جیسا کہ کچھ چیزوں کے بارے میں ہم بہت زیادہ فکر کرتے ہیں وہ باتیں ہم کبھی نہیں بھولتے، کیونکہ ان باتوں کو ہم زہن میں سوچتے ہیں، ارادہ کرتے ہیں جیسا کہ فلاں ٹی وی پروگرام یا ڈرامہ لازمی دیکھنا ہے، فلاں چیز میں نے لازمی خریدنی ہے وغیرہ وغیرہ۔ جس بھی بات کو ارادہ کر کے زہن میں کچھ دفعہ دہرائیں گے اور سوچیں گے تو وہ لا شعور تک چلی جاتی ہے اور پھر لا شعور کبھی نہیں بھولتا۔

ہم اپنی ذات میں جو تبدیلیاں لانا چاہتے ہیں ہم نے بس وہ باتیں اپنے لا شعور کو بتا دینی ہیں کہ یہ باتیں اہم ہیں اور یہ ہم نے لازمی کرنی ہیں۔ اور ہمارا لا شعور وہ باتیں ہماری شخصیت میں پروگرام کر دے گا۔

اسی طرح بعض اوقات ہمارے خوف یعنی Phobia بھی ہمارے بہت زیادہ سوچنے کی وجہ سے ہمارے لا شعور میں چلے جاتے ہیں۔ جیسے کسی کو دو تین دفعہ ڈراونے خواب آے تو اس نے اس کے بعد سے ہر رات کو یہ سوچنا شروع کر دیا کہ مجھے خواب میں ڈر لگے گا، سو جاوں گا تو ڈروں گا۔ اس کے ڈر کی اہمیت اور بار بار سوچنے کی وجہ سے وہ خوف اس کے لا شعور میں چلا گیا۔ اور اس کے لا شعور نے اس مسئلے کو اہم سمجھا اور اس مسئلے کے حل کے طور پر اس کے لا شعور نے اس کی نیند ہی ختم کر دی۔ اکثر نیند نہ آنے کے پیچھے ایسی ہی کچھ کہانی ہوتی ہے۔ خوف یا Insecurities یا کچھ اور ایسی ہی وجہ۔

لا شعور ایسی ہی کسی وجہ پر کسی کی بھوک ختم کر دیتا ہے، کسی کی خوشی ختم کر دیتا ہے اور کسی کی صحت خراب کر دیتا ہے۔ ماہرین نفسیات ایسی وجوہات کو تلاش کر کے ان مسئلوں کا علاج کرتے ہیں۔

Method of Self-hypnotis
اپنے آپ کو ہپناٹائز کر کے اپنی عادتیں اور شخصیت تبدیل کرنے کا طریقہ۔

جب آپ سب کاموں سے فارغ ہو کر سونے کے لیٹیں تو سب سے پہلے اپنے زہن سے سب خیالات اور ٹینشن ختم کریں۔ پھر اپنے جسم اور زہن کو ریلیکس کریں۔ آپ کا جسم ڈھیلا اور پر سکون ہو جاے اور زہن میں ٹھہراو اور سکوت آ جاے تو پھر آپ یہ مشق کریں۔

مشق براے self hypnosis

جسمانی و زہنی طور پر ریلیکس ہونے کے بعد آنکھیں بند کریں، 10 سیکنڈ تک سکوت اختیار کریں، اور پھر اپنے اندر کو یا اپنے آپ کو، یعنی اپنے لا شعور کو مخاطب کر کے 21 دفعہ یہ کہیں کہ

"میرے زیادہ سونے کی عادت کم کر دو، میں نے اب سے کم اور ضرورت کے مطابق سونا ہے"۔

یا

"نہ سونے اور کم سونے کی وجہ سے میری صحت سکون اور خوشی بہت متاثر ہو رہی ہے، اب سے میں نے بھرپور نیند لینی ہے۔ میری نیند کے راستے میں جتنی رکاوٹیں ہیں سب میرے زہن سے ختم کر دو، میری نفسیات سے نکال دو۔۔"

یا

"میرا زیادہ کھانے پینے کا شوق ختم کر دو، صرف ضرورت کے مطابق اور مناسب کھانا ہے مجھے۔ اتنا زیادہ کھانے کی کوی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے اب اپنی صحت کا خیال رکھنا ہے اور اپنا وزن کم کرنا ہے۔ میرے اندر وہ تمام چیزیں پروگرام کر دو جو وزن کم کرنے اور اچھی صحت کے لیے ضروری ہیں۔"

یا

"میں نے اب سے صحیح کھانا کھانا ہے، کم کھانے کی وجہ سے میری صحت خراب ہو گئی ہے، جسم کمزور ہو گیا ہے۔ اس لیے اب سے پیٹ بھر کر کھانا ہے۔ میری بھوک واپس پوری کر دو، یا میری بھوک زیادہ کر دو، صحت مند ہونے کے لیے جو جو چیزیں ضروری ہیںوہ میرے اندر پروگرام کر دو، مجھے اب صحت مند ہونا ہے"۔

یا
"میری یہ دو عادتیں بہت بری ہیں، غیر مناسب ہیں اور غیر اخلاقی بھی، میری شخصیت کو زیب نہیں دیتیں، میں نے اب یہ کام نہیں کرنے، اور ایک اچھا انسان بننا ہے، یہ دو عادتیں میرے اندر سے ختم کر دو، ان چیزوں کی عادت اور شوق میرے اندر سے ختم کر دو"۔

"میری وہ تمام بری عادتیں جو میرے والدین (یا میرے شریک حیات) کو پسند نہیں ہیں وہ سب میری شخصیت اور نفسیات سے ختم کر دو اور جو اچھی عادتیں انہیں پسند ہیں وہ میری شخصیت میں ڈال دو"۔

"میرے زہن میں پڑھای کرتے وقت بہت خیال آتے ہیں، میں یکسوی سے پڑھ نہیں سکتا۔ میرے زہن سے غیر ضروری سوچیں نکال دو، میں جب بھی پڑھنے بیٹھوں میرے زہن کو سو فیصد یکسو کر دینا اور میں جو بھی پڑھوں وہ سمجھ آ جاے اور میں وہ سب یاد رکھوں، اور جب امتحان میں لکھنا آے تو سب فورا recall کر لوں۔۔"

یا

"میں بہت over thinking کرتا / کرتی ہوں، ضرورت سے زیادہ حساس ہوں، باتوں کو دل پر لے لیتا ہوں۔اب سے میں نے کسی بات کو ضرورت سے زیادہ نہیں سوچنا، دل پر نہیں لینا اور ہر بات کو مناسب وقت اور توجہ دینی ہے۔ میرا Sensitivity level ٹھیک کر دو (اوپر کر دو) تاکہ غیر ضروری باتوں پر sensitive نہ ہوں۔۔"

یا
" جب صبح میرا Alarm بجے تو میں فورا پوری طرح جاگ جاوں اور نیند میں الارم بند نہ کروں"

یہ بھی سو فیصد ممکن ہے کہ آپ کہیں کہ " میری آنکھ صبح 4 بجے کھل جاے" اوربغیر الارم کے بھی آپکی آنکھ ٹھیک اسی وقت کھل جاے۔

اسی طرح اپنی کوی بھی عادت ٹھیک کرنی ہو کی جا سکتی ہے، اپنی شخصیت تبدیل کی جا سکتی ہے۔

خیال رکھنے کی باتیں

1۔یہ مشق ایک ماہ تک روزانہ کرنی ہے۔

2۔ زہن اورجسم پرسکون ہونا ضروری ہے۔

3۔ توجہ سے 21 دفعہ اپنے آپکو یا اپنے لا شعور کو مخاطب کر کے کہنا ہے۔ فوکس مخاطب کرنے پر رکھنی ہے۔

4۔ ساری ہدایات ایک ہی دفعہ نہ دیں۔ پہلے ایک دو عادتیں ٹھیک کریں، جب وہ ٹھیک ہو جائیں تو پھر اگلی پر جائیں۔

5۔ ہدایات دیتے ہوے یہ خیال رکھیں کہ مناسب الفاظ کہنے ہیں۔ مثلا کوی اپنی بہت زیادہ نیند سے تنگ ہے تو یہ نہیں کہنا کہ "میری نیند ختم کر دو" بلکہ یہ کہنا ہے کہ میری ضرورت سے زیادہ نیند ختم کر دو" یا پھر یوں کہیں کہ "میری 5 گھنٹے سے زیادہ نیند ختم کر دو"۔۔۔

6. جب اپنے آپ کو کوی ہدایات دے رہے ہوں تو ساتھ اس کا پکا ارادہ بھی کریں کہ اب سے میں نے ایسے کرنا یے، ورنہ صرف باتوں کا فائدہ نہیں ہو گا۔ دن میں بھی اس بات کا ارادہ کئی دفعہ اپنے زہن میں دہرائیں۔

ایک دفعہ پھر تاکید کہ الفاظ مناسب استعمال کریں، اور جذبات میں آ کر کوی غلط ہدایات نہ دیے دیں اپنے آپکو۔ ورنہ آپ کے لیے اسے واپس کرنا بہت مشکل ہو جاے گا۔

16/04/2022

وہ نہیں دیکھتا کون کیسے آرہا ہے؟؟
وہ دیکھتا ہے اچھا میرا ہے.میرے پاس آرہا ہے..!
آجاؤ تم چل کر آرہے ہو میں دوڑ کر آتا ہوں⁦.
تم میرے ہو میں تمہارا ہوں مجھے کیا سروکار کون ہو کیسے ہو؟ کس رنگ کس نسل سے ہو کس عمر کس رتبے سے ہوکعبہ سے آرہے ہو یا مہ خانے سے آرہے ہو؟
رنج میں آرہے ہویا خوشی میں آرہے ہو؟؟
شکر میں آرہے ہو یا شکوے میں آرہے ہو؟اسے مہمان نوازی پسند ہے وہ کیسے کہہ سکتا ہے کہ کیا کر آئے ہو؟
وہ کہتا ہے اچھا آگئے ہو..!
آجاؤ⁦۔۔






16/04/2022

چلو آ ج تَجْدِیْد عَہْد کرتے ہیں
چلو آج پھر سے نئے خوابوں کی ڈوریاں بنتے ہیں

خواب زندگی میں مقصد اور سمت دیتے ہیں ۔ خوابوں کی غیر موجودگی میں کیسے کوئی انسان کامیابی کا پہلا اور بنیادی زینہ چڑھ سکتا ہے؟

کامیابی کے لیے خواب لازم دیکھنا پڑتے ہیں۔ جاگتی آنکھوں اور کھلے دل سے بڑے بڑے خواب سہانے پڑتے ہیں ۔خواب ہم میں کامیابی کی تڑپ پیدا کر دیتے ہیں کہ پھرا سے حاصل کیے بنا کوئی چارہ نہیں ہوتا ۔ اگر آپ خواب دیکھنے اور اپنے اندر کامیابی کی تڑپ پیدا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یقین مانیے آپ کو کامیاب ہونے سے زندگی کی بڑی سے بڑی مشکل اور رکاوٹ بھی نہیں روک سکتی ۔

مجھے افسوس ہے کہ ہمارے نوجوان جو اس ملک کا مستقبل ہیں، جنہیں اس ملک و ملت کی باگ ڈور سنجالتی ہے وہ آج اپنی زندگی کا مقصد کھو بیٹھے ہیں ۔ ہمارے آج کے نوجوان کی زندگی میں کوئی مقصد کوئی گول نہیں ہے۔ میرادل خون کے آنسور دتا ہے بید کچھ کر کہ ہمارے کی تعلیمی ادارے اب تعلیم کے نام پر کاروبار کرر ہے ہیں اور تعلیم کے نام پر ہی محض ڈگریاں تقسیم کی جاتی ہیں اور ہمارا نوجوان طبقہ آج محض ان ڈگریوں کے پیچھے بھا گتا نظر آتا ہے ۔ آج ہمارے معاشرے میں نظر دوڑانے پر آپ کو ڈگری یافتہ افراد کا ایک نا تھمنے والا سمندردکھائی دیتا تھا جبکہ ان میں سے اکثریت تہذیب یافتہ اور شعور یافتہ ہونے کے ٹی بجھنے سے بھی قاصر ہیں ۔

ہماری قوم کو تہذ یب یافتہ لوگوں کی ضرورت hay



16/04/2022

پیراونیا کیا ہے؟

پیرانویا ایک ایسی ذہنی حالت ہے کہ افراد کو محسوس ہوتا کہ اس کو کسی طرح سے دھمکیاں دی جارہی ہیں ، جیسے لوگ اس کو دیکھ رہے ہیں یا اس کے خلاف کارروائی کرتے ہیں ، حالانکہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ سچ ہے۔ یہ کسی وقت بہت سارے لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ جب آپ جانتے ہو کہ آپ کے خدشات حقیقت پر مبنی نہیں ہیں ، تب بھی اگر وہ اکثر آتے ہیں تو پریشان کن ہوسکتے ہیں۔

کلینیکل پارانویا زیادہ شدید ہے۔ یہ ایک غیر معمولی ذہنی بیماری کی حالت ہے جس میں آپ کو یقین ہے کہ دوسرے غیر منصفانہ ، جھوٹ بولنے ، یا سرگرمی سے آپ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں جب کہ اس کا کوئی ثبوت بھی نہیں ہوتا ہے۔ آپ یہ نہیں سوچتے کہ آپ کو پیرنائیڈ ہے کیوں کہ آپ کو یقین ہے کہ یہ سچ ہے۔

اینگزائٹی بمقابلہ پیرانوائڈ خیالات

پیرانوائڈ خیالات، بے چین سوچ ایک قسم کی ہے۔ اینگزائٹی بھی پیرانوائڈ کا سبب بن سکتی ہے ،

بعض اوقات بےچین ہونا معمول ہے ، خاص طور پر اگر آپ کسی نوکری سے محروم ہوجانے یا تعلقات کے خاتمے جیسی مشکل سے گزر رہے ہو۔ جب لوگوں کے بڑے گروہوں میں ، آپ کو یہ فکر ہوسکتی ہے کہ دوسرے آپ کی باتوں یا آپ کے لباس یا سلوک کے طریقوں کا فیصلہ کریں گے۔ آپ خود ہی کسی پارٹی میں چل سکتے ہیں اور سوچ سکتے ہیں ، "ہر کوئی حیرت میں ہے کہ میں تنہا کیوں ہوں۔"

کچھ اس کو پیرانوائڈ کہتے ہیں ، لیکن ہم سب کے وقتا فوقتا اس طرح کے خیالات رہتے ہیں۔ صرف اس وجہ سے کہ آپ پریشان ہیں کہ لوگ آپ کے بارے میں بات کر رہے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو ذہنی بیماری ہے۔ کلینیکل پیراونیا اس وقت ہوتا ہے جب آپ اس پر 100٪ قائل ہو ، یہاں تک کہ جب حقائق یہ ثابت کردیں کہ یہ سچ نہیں ہے۔

اگر آپ کو فکر ہے کہ آپ کے خیالات پیرانوائڈ ہیں تو آپ کو پیراونیا کے بجائے کچھ پریشانی یا اینگزائی ہوگی۔ اگر آپ کی پریشانی کسی واضح چیز سے مربوط نہیں ہے اور یہ کبھی بہتر نہیں ہوتا ہے یا چلا جاتا ہے تو ، آپ کو اس کے بارے میں ڈاکٹر سے بات کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ آپ کی پریشانی اور گھبراہٹ کے احساسات جو آپ کی روزمرہ کی زندگی میں طویل عرصے تک چلتے ہیں یا خوف و ہراس میں مبتلا ہوجاتے ہیں وہ بے چینی یا اینگزائٹی کی خرابی کی علامت ہوسکتی ہے۔ پیراونیا کی علامات زیادہ شدید ہوسکتی ہیں۔

پیراونیا کی علامات

پیراونیا کی علامات میں شامل ہوسکتے ہیں۔

دفاعی انداز ، دشمنی اور جارحانہ ہونا

آسانی سے ناراض ہونا

اپنے آپ کو ہمیشہ درست سمجھنا اور آرام کرنے میں دشواری کا سامنا ہونا

سمجھوتہ کرنے ، معاف کرنے ، یا تنقید کو قبول کرنے کے قابل نہیں ہونا

دوسرے لوگوں پر اعتماد کرنے کے قابل نہ ہونا

لوگوں کے عام طرز عمل میں پوشیدہ معنی پڑھنا

پیراونیا کی وجوہات

بہت کم نیند ہے

ایک بے چین رات شاید پیرانوائڈ خیالات کا سبب نہیں بنے گی۔ لیکن اگر آپ اکثر نیند کے بغیر جاتے ہیں تو ، اس نیند کی کمی کے اثرات ہونا شروع ہوسکتے ہیں۔ آپ شاید اتنا واضح طور پر نہ سوچیں ، اور آپ کو دوسروں کے ساتھ تصادم یا ان سے غلط فہمیوں کا امکان زیادہ ہے۔ ایسا لگنا شروع ہوسکتا ہے کہ جب لوگ ہمیشہ ایسا ہی کرتے ہیں تو وہ آپ کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ اگر آپ کافی دیر تک نیند کے بغیر چلے جاتے ہیں تو ، آپ ان چیزوں کو دیکھنا اور سننا شروع کردیتے ہیں جو وہاں موجود نہیں ہیں (آپ کا ڈاکٹر انھیں مخمور یا ہالوسی نیشن کہے گا)۔

الرٹ اور ذہنی طور پر صحت مند رہنے کے لئے بالغوں کو رات میں 7 سے 9 گھنٹے کی نیند سونا چاہئے۔

تناؤ یا سٹریس

جب آپ کی زندگی میں تناؤ بڑھتا ہے تو ، آپ کو دوسرے لوگوں پر زیادہ شبہ ہونے لگتا ہے۔ اور تناؤ کو بیماری یا ملازمت میں کمی جیسے منفی کچھ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہاں تک کہ ایک خوشگوار موقع ، شادی کی طرح ، بھی ایک طرح کا تناؤ پیدا کرسکتا ہے جو خوشی کے ساتھ ہی بے بنیاد/ پیرانوائڈ خیالات کو جنم دیتا ہے۔

تناؤ کو کم کرنے میں مدد کے لئے ، آپ یہ کرسکتے ہیں:

آرام کرنے کے لیے وقت نکالیں اور یہ بھولنے کی کوشش کریں کہ آپ کو کیا دباؤ ہے

دوستوں کے ساتھ وقت گزارو

ہنسنے اور ہنسنے کے لئے کچھ ڈھونڈیں

کافی ورزش کریں

اپنے دماغ کو صاف کرنے کے لئے غور کریں یا مراقبہ کریں

نفسیاتی عارضے

ایک ذہنی خرابی کی حالت ، پیراناوئیڈ پرسنیلٹی ڈس اڈر ، دوسروں پر اعتماد کرنا مشکل بنا سکتی ہے۔ اس سے لوگوں کے بارے میں منفی خیالات پیدا ہوسکتے ہیں جو صرف سچ نہیں ہیں ، جیسے "وہ مجھے پسند نہیں کرتے ،" "وہ میرا مذاق اڑا رہے ہیں ،" یا یہاں تک کہ "وہ میرے خلاف سازشیں کررہے ہیں۔" کچھ معاملات میں ، نہیں ثبوت کی مقدار بصورت دیگر آپ کو راضی کردے گی۔ اس کی وجہ سے کلینیکل پاراوایا پیدا ہوسکتا ہے۔ اگرچہ آپ ہر غیر حقیقی سوچ پر یقین نہیں کرسکتے ہیں جو آپ کے دماغ میں داخل ہوتی ہے ، لیکن آپ ان میں سے کچھ پر یقین رکھتے ہیں۔

ایک اور سنگین عارضہ شیزوفرینیا ، یہ بتانا مشکل بنا سکتا ہے کہ اصل کیا ہے اور کیا تصور کیا گیا ہے۔ زیادہ تر وقت ، آپ کو آسانی سے معلوم نہیں ہوتا ہے کہ آپ کے خیالات کب متaranثر ہوجاتے ہیں۔ دوست ، پیارے ، یا طبی پیشہ ور افراد کو اکثر اس کی نشاندہی کرنی پڑتی ہے اور آپ کو علاج کروانے میں مدد کرنے کی کوشش کرنی پڑتی ہے۔

بارڈر لائن پرسنلٹی ڈس آرڈر ، جس میں آپ کے پاس تیز جذباتی تبدیلی ہے جہاں آپ کسی ایک لمحے کی پوجا کرسکتے ہیں اور اگلے ہی سے ان سے نفرت کرسکتے ہیں ، کچھ لوگوں میں بے فکر خیالات اور یہاں تک کہ کلینیکل پیراونیا کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

صرف اس وجہ سے کہ آپ کو بے وقوف محسوس ہوتا ہے یا اس بارے میں فکر کرتے ہیں کہ دوسرے وقت وقت پر دوسرے لوگ آپ کے بارے میں کیا سوچتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو نفسیاتی خرابی کی شکایت ہے۔ یہ حقیقت کہ آپ جانتے ہو کہ آپ کے خیالات کو کوئی معنی نہیں ہے وہ اچھی دماغی صحت کی علامت ہوسکتی ہے۔ لیکن اگر یہ بے فکر احساسات ہر وقت رونما ہوتے ہیں یا آپ اپنے گھر یا کام کی زندگی کی راہ پر گامزن ہونا شروع کردیتے ہیں تو ، آپ اپنے ڈاکٹر یا دماغی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے سے بات کرنا چاہیں گے۔

منشیات کا استعمال

منشیات ، ہالوچینجینز (ایل ایس ڈی ، سائیکوٹروپک مشروم) ، اور محرکات (کوکین ، میتھامفٹامین) جیسے منشیات میں ایسے کیمیکل ہوتے ہیں جو کچھ لوگوں کو مختصر مدت کے لئے پیرانائیڈ بنا دیتے ہیں۔ ایک بار جب کیمیکل آپ کے سسٹم کو چھوڑ دیتے ہیں تو ، پیراونیا بھی ختم ہوجاتا ہے۔ دن یا ہفتوں کی شدید الکوحل سے بھی قلیل مدتی پارونا پیدا ہوسکتا ہے ، اور طویل مدتی کے ساتھ ، یہ جاری پاراوایا اور یہاں تک کہ فریب کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

اگر بے فکر خیالات آپ کو پریشان کر رہے ہیں یا اگر آپ کو ذہنی دباؤ کی معمولی علامت ہے تو ، منشیات انہیں زیادہ خراب کرسکتی ہیں۔ کچھ لوگوں میں ، وہ علامت کی حیثیت سے حقیقی نفسیاتی پیراوئنیا کے ساتھ نفسیاتی عارضے کو جنم دے سکتے ہیں۔

الکحل خراب ہو کر خراب ہوسکتا ہے۔ نیز ، یہ ہمیں کم روکتا ہے ، جس سے ان احساسات پر قابو پانا مشکل ہوتا ہے۔

یاداشت کھونا

الزائمر کی بیماری اور ڈیمینشیا کی دیگر اقسام ، جو آپ کی عمر کے ساتھ ہی زیادہ امکان ہیں ، آپ کے دماغ کو ان طریقوں سے تبدیل کرسکتے ہیں جس سے آپ دوسروں پر زیادہ شبہ کرتے ہیں۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ڈیمینشیا میں مبتلا ایک عزیز زیورات یا پیسہ جیسی چیزوں کو چھپانا شروع کردیتا ہے ، یا اس کو یقین ہوجاتا ہے کہ لوگوں کی ان کے بارے میں بری نیت ہے۔ یہ بیماری کا ایک حصہ ہے۔ ممکن ہے کہ ان کے ڈاکٹر آپ کو ان علامات کو سنبھالنے میں مدد کرسکیں۔

پیراونیا علاج

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ حقیقت سے رابطہ کھو رہے ہیں تو ، ڈاکٹر یا ذہنی صحت کا پیشہ ور آغاز کرنے کا بہترین مقام ہے۔ چونکہ آپ ابھی بھی یہ بتاسکتے ہیں کہ آپ کے خیالات معقول نہیں ہیں ، لہذا ایسی چیزیں ہیں جن کی مدد کے لئے آپ کر سکتے ہیں۔

شروع کرنے کے لئے ، صحت مند متوازن غذا ، ورزش اور کافی مقدار میں نیند لینا ضروری ہے۔ یہ ساری چیزیں ایک ذہنی توازن کا حصہ ہیں جو پیرانائیڈ خیالات کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔

اس کے بعد ، کسی فرد سے پیرانائیڈ خیالات کے بارے میں بات کرنے سے بھی مدد مل سکتی ہے ۔ یہ صرف اس صورت میں کام کرتا ہے جب آپ اب بھی بتاسکتے ہیں کہ آپ کے خیالات معقول نہیں ہیں۔ حقیقت پسندانہ رکھیں۔ اپنے آپ کو "میں پاگل ہوں" یا "میں غیر سنجیدہ ہوں" کے بارے میں سوچنے کے بجائے ، کچھ اس طرح آزمائیں: "میں کسی ایسی چیز کے بارے میں پریشان ہوں جس کے سچ ہونے کا امکان بہت کم ہے۔"

یہاں تک کہ اگر آپ کو کوئی ذہنی بیماری نہیں ہے ، اگر آپ کے غیر متزلزل یا غیر معقول خیالات آپ کے کام کرنا چاہتے ہیں تو کسی سماجی کارکن ، ماہر نفسیات ، یا ماہر نفسیات سے بات کریں۔ ٹاک تھراپی یا کسی طرح کی دوائیں آپ کو بہتر محسوس کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔

اکثر ، جن لوگوں کو پیراونیا ہوتا ہے وہ علاج نہیں کرواتے ہیں کیونکہ وہ اپنے خیالات میں کوئی خرابی نہیں دیکھ سکتے ہیں اور اپنے خیالات کو حقیقی سمجھتے ہیں۔ اگر آپ کسی دوست یا کنبہ کے ممبر کے بارے میں پریشان ہیں تو ، صحت سے متعلق کسی پیشہ ور سے بات کریں یا کسی ایسے وسائل کا استعمال کریں۔

16/04/2022
𝐇𝐨𝐰 𝐭𝐨 𝐒𝐭𝐨𝐩 𝐀𝐧𝐱𝐢𝐞𝐭𝐲?Anxiety comes up when we think that something bad is going to happen.It is where you catastrophize u...
16/04/2022

𝐇𝐨𝐰 𝐭𝐨 𝐒𝐭𝐨𝐩 𝐀𝐧𝐱𝐢𝐞𝐭𝐲?

Anxiety comes up when we think that something bad is going to happen.

It is where you catastrophize until your thoughts get blurry and you get stuck in a loop.

Thoughts are like glasses; they are used to see the world.

If you think that the world is a beautiful place, that’s what you will see. It's the same if you think that the world is devious.

Letting your thoughts come and go rather than holding onto them.

Defusing yourself from your thoughts. This technique is called 𝘊𝘰𝘨𝘯𝘪𝘵𝘪𝘷𝘦 𝘋𝘦𝘧𝘶𝘴𝘪𝘰𝘯.

This technique can give you power over your thoughts instead of letting them run your show.

Recognize your thoughts without buying them,

and then selectively choose which thoughts you want to act on instead of letting it dictate your mood, choices, and happiness.

Here are some exercises you can use to practice Cognitive Defusion.

𝗘𝘅𝗲𝗿𝗰𝗶𝘀𝗲 𝗡𝗼. 𝟭: 𝗙𝗿𝗲𝗲 𝗔𝘀𝘀𝗼𝗰𝗶𝗮𝘁𝗶𝗼𝗻
Write down all of the thoughts that runs through your mind. Even if you’re not thinking of anything, write it down.

Put it like this “I’m having the thought that…”
Take your time doing the exercise before you proceed.

Now, can you see it as a thought that you’re having in this moment?

Replay it one more time, but this time add the phrase “I notice that I’m having the thought that…”

What happened? Did you notice the sense of separation or distance between you and the thought?

Take a moment to notice them and then notice yourself noticing them.

𝗘𝘅𝗲𝗿𝗰𝗶𝘀𝗲 𝗡𝗼. 𝟮: 𝗡𝗮𝗺𝗶𝗻𝗴 𝘁𝗵𝗲𝗺
Look for adjectives like intrusive, rational, etc.
Say something like “Oh, I’m having an intrusive thought”, this helps you visualize your thought easier.

It can also be helpful to give those thoughts actual names, like Bubbles.

So, for example “Oh, there goes Bubbles in my mind again.” And you might be able to identify Bubbles as kind of a negative character.

So, it might say things like
“Oh, I’m so awkward”,

reply something like
“Hello, thank you mind for making that thought, but that thought is not very helpful to me right now. So, I’m going back to listening to my friend.”

That’s another cognitive defusion technique called “𝘛𝘩𝘢𝘯𝘬𝘪𝘯𝘨 𝘺𝘰𝘶𝘳 𝘮𝘪𝘯𝘥”.

Another technique is to 𝘶𝘴𝘦 𝘴𝘪𝘭𝘭𝘺 𝘷𝘰𝘪𝘤𝘦𝘴,

like saying “I can’t sing on stage if I’m feeling anxious” in falsetto,

or aggressively shouting “Bubbles!”,

or repeatedly saying “Awkward” in weird tones until it became a jumbled sound.

𝗘𝘅𝗲𝗿𝗰𝗶𝘀𝗲 𝗡𝗼. 𝟯: 𝗦𝘆𝗺𝗯𝗼𝗹𝗶𝗰𝗮𝗹𝗹𝘆 𝗽𝘂𝘁 𝘆𝗼𝘂𝗿 𝘁𝗵𝗼𝘂𝗴𝗵𝘁𝘀 𝗼𝗻𝘁𝗼 𝗮𝗻 𝗼𝗯𝗷𝗲𝗰𝘁
Write it down on a piece of paper,

and when you’re ready to let go of that thought,

crumple it, then burn it into crisp.

These exercises help you create that separation.

Cognitive Defusion gives you the freedom to ask “Is this thought helpful for me?”

If it’s not, let that thought pass along, and you just look around for another thought that’s more helpful to you.

In summary, don’t get obsessed with fighting your thoughts.

With cognitive defusion, we create a little space between ourselves and our thoughts.

Instead of saying “I’m a loser”, try saying “I’m having the thought that I’m a loser.” Then we can ask ourselves, “Is this thought helpful?”

So, that frees us to choose what’s more important, to allow other thoughts to pass through so, we can focus on living the life that we want.

You're amazing if you made it here!
Thanks for reading.

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Aao Baat krain posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram