
14/05/2025
سرسوں کا تیل: مکمل سائنسی و روایتی جائزہ
سرسوں کا تیل (Mustard Oil) جنوبی ایشیا کے دیہی اور شہری علاقوں میں عرصۂ دراز سے کھانے پکانے، مالش، روایتی علاج اور جلدی بیماریوں میں استعمال ہو رہا ہے۔ اس کی خوشبو، ذائقہ، حرارت اور طبی خواص کے باعث یہ ہر گھر کا جزوِ لازم رہا ہے۔ تاہم جدید سائنسی تحقیق نے اس کے استعمال پر کئی سوالات بھی اٹھائے ہیں خصوصاً اس میں موجود Erucic Acid کے ممکنہ مضر اثرات پر۔
صحت پر فوائد:
1. دل کی صحت کے لیے مفید:
سرسوں کا تیل اومیگا 3 اور 6 فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہے جو خون میں کولیسٹرول کی سطح متوازن رکھنے میں مددگار ہوتے ہیں یہ خراب کولیسٹرول (LDL) کو کم اور اچھے کولیسٹرول (HDL) کو بڑھاتا ہے یوں دل کی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔
2. اینٹی سوزش خواص:
سرسوں کے تیل میں موجود allyl isothiocyanate قدرتی اینٹی انفلیمیٹری مرکب ہے، جو جوڑوں کے درد، پٹھوں کی سوجن اور اکڑاؤ میں مؤثر ہے۔
3. جراثیم کش خصوصیات:
یہ تیل قدرتی طور پر اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل اور اینٹی وائرل اثرات رکھتا ہے جو جلد، دانتوں اور آنتوں کے انفیکشن سے بچاؤ میں مدد کرتا ہے۔
4. ہاضمے میں بہتری:
معمولی مقدار میں کھانے میں شامل کرنے سے یہ معدے کی تیزابیت اور بھوک میں اضافہ کرتا ہے۔
5. بالوں اور جلد کے لیے فائدہ مند:
مالش کے ذریعے یہ تیل خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے، جلد کو نمی دیتا ہے اور خشکی، پھنسیاں، اور بالوں کے جھڑنے کو روکتا ہے۔
نقصانات و احتیاطیں:
1. Erucic Acid کا منفی اثر:
سرسوں کے تیل میں پائے جانے والے Erucic Acid کی زیادہ مقدار جانوروں میں جگر، دل اور عضلات پر منفی اثر ڈالنے کا سبب بنتی ہے انسانی مطالعات محدود ہیں مگر احتیاط ضروری ہے۔
حوالہ:
Pegg AE, Brass EP. "Effects of erucic acid on rat liver structure and metabolism", Journal of Lipid Research, 1980; 21(3): 275–285.
[PMID: 7374204]
2. جلدی حساسیت:
کچھ افراد میں اس تیل کا بیرونی استعمال جلدی خارش، خراش یا سوزش پیدا کر سکتا ہے۔
3. تیز آنچ پر نقصان دہ اثرات:
زیادہ درجہ حرارت پر پکانے سے acrolein جیسے زہریلے مرکبات خارج ہو سکتے ہیں جو نظام تنفس کے لیے نقصان دہ ہیں۔
جگر پر اثرات:
سرسوں کا تیل جگر پر مثبت اور منفی دونوں اثرات رکھ سکتا ہے:
مثبت اثرات:
Cold-pressed
سرسوں کا تیل معتدل مقدار میں استعمال کیا جائے تو یہ ہاضمے کو بہتر بناتا اور جگر کے کام کو ہموار کرتا ہے۔اس میں موجود antioxidants آکسیڈیٹیو اسٹریس کو کم کر کے جگر کی حفاظت کر سکتے ہیں۔
منفی اثرات:
Erucic Acid
کی مسلسل زیادہ مقدار میں کھپت جگر میں چربی جمع ہونے (Fatty Liver) اور سوزش (Hepatitis) کا باعث بن سکتی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) اور یورپی فوڈ سیفٹی اتھارٹی (EFSA) کی ہدایات کے مطابق خوراک میں Erucic Acid کی مقدار محدود رکھنی چاہیے خصوصاً بچوں، جگر کے مریضوں اور حساس افراد میں۔
"سوٹ دینے" کا طریقہ:
روایتی طور پر سرسوں کے تیل کو کھانوں میں استعمال سے پہلے "سوٹ دینا" ضروری سمجھا جاتا ہے تاکہ اس کی کچی بُو اور تلخی ختم ہو جائے اور یہ زیادہ ہضم ہو سکے۔
طریقہ:
1. ایک برتن میں مطلوبہ مقدار میں سرسوں کا تیل ڈالیں۔
2. ہلکی آنچ پر گرم کریں یہاں تک کہ اس میں سے ہلکا دھواں اٹھے یا خوشبو نرم پڑ جائے۔
3. چولہا بند کریں اور تیل کو ٹھنڈا ہونے دیں۔
4. اب یہ سوٹ دیا ہوا تیل کھانوں میں استعمال کے لیے زیادہ محفوظ ہو چکا ہے۔
محفوظ استعمال کی ہدایات:
Lروزانہ صرف 1 سے 2 چمچ تک استعمال کریں
ہمیشہ Cold-Pressed، فلٹر شدہ یا Double Filtered سرسوں کا تیل استعمال کریں۔
تیز آنچ سے پرہیز کریں؛ درمیانی آنچ پر کھانا پکائیں۔
جگر کے مریض، حاملہ خواتین یا بچے سرسوں کے تیل کے استعمال سے پہلے معالج سے مشورہ کریں۔
سرسوں کا تیل دیسی طرزِ زندگی کا آزمودہ حصہ ہے جو کئی حوالوں سے مفید ہے مگر سائنسی تحقیق کی روشنی میں اس کا استعمال متوازن، محفوظ اور محتاط انداز میں ہونا چاہیے خاص طور پر جگر کی صحت کے لیے اس تیل کو سوٹ دینے کے بعد اور معتدل مقدار میں استعمال کرنا بہتر ہے طبی ماہرین کی رائے کے مطابق جگر یا دل کے مریضوں کو اس تیل کے استعمال میں خصوصی احتیاط برتنی چاہیے۔
آپ کا خیر خواہ (0092)
03064600036
WhatsApp Group Invite