Human well being

Human well being Psychologist

29/08/2022

*تھکاوٹ*....!

⁉️ *میں ہر وقت تھکا ہوا کیوں رہتا ہوں*..؟

*وجوہات*
جان لیتے ہیں کہ
اس کے بعد ہی

🔸 *نیند کی کمی*
🔹 *بہت زیادہ سونا*
🔸 *فجر اور عصر کے بعد سونا*
🔹 *اسٹریس ، تناؤ ، ڈپریشن، خوف*
🔸 *پانی کی کمی*
🔹 *آکسیجن کی کمی*
🔸 *خوراک کی کمی یا بہت زیادہ کھانا*
🔹 *جنک فوڈ تلی ہوئی اشیاء کی زیادتی*
🔸 *چائے، کافی کا زیادہ استعمال*
🔹 *جیتنے کی دوڑ، ہر کام میں کمپیٹیشن کا شوق*
🔸 *کچھ غذاؤں یا دواؤں سے الرجی*
🔹 *خون کی کمی، آئرن کی کمی*
🔸 *بلڈ شگر کی کمی یا زیادتی*
🔹 *جگر کے امراض*
🔸 *کچھ دواؤں کے سائیڈ ایفیکٹ*
🔹 *صدمہ کے اثرات*
🔸 *ورزش نہ کرنا*
🔹 *جسم میں ورم، سوجن، انفلیمیشن*
🔸 *تھائرائڈ گلینڈ کی خرابی*
🔹 *دل کے امراض*
🔸 *زیادہ وزن*
🔹 *بچوں پر اسکول ،ہوم ورک کا دباؤ*
🔸 *نمبرز اور گریڈز کم ہونے کا خوف*
🔹 *کھیل کود کی کمی*
🔸 *تھکاوٹ، ٹائرڈنیس کی علامات*
🔹 *معمولی بات پر غصّہ*
🔸 *ہر وقت ،وقت کی کمی کا احساس*
🔹 *افسردگی اداسی، مایوسی*
🔸 *سستی، متلی ،چکر*
🔹 *غیر حاضر دماغی*
🔸 *ذمہ داریوں سے فرار*
🔹 *تنہائی کا احساس*

*ہر وقت کی تھکاوٹ کا کوئی حل نکلے گا*..!
Saman Safdar
Psychologist Dr. Of SOUL
To Contact for solutions
0332-8694889

20/04/2022

(OCD) ؟

1: کیا آپ کو جنسی طور پر اوروں کے مقابلے میں خود کو کمزور محسوس کرتے ہیں ؟ (Psychosexuality)

2 : کیا آپ صفائی کا خیال بہت زیادہ رکھتے ہیں ، یعنی بار بار ہاتھ دھونا اور ذرا سی گندگی سے بھی الجھن ہونا ؟ (Over Cleanliness Trait)

3: کیا آپ ایک کام کرکے بار بار چیک کرتے ہیں جیسا کہ تالا ایک دفعہ بند کرکے اسے بار بار دیکھنا کہ آیا کھلا تو نہیں رہ گیا گویا شک میں مبتلا رہتے ہیں ؟ (Obsessive Checking)

4 : کیا آپ کو چیزیں ایک ترتیب میں پسند ہیں یا بکھری ہوئی ؟ (Symmetrophiliac/Scatterophiliac)

5 : آپ کو نیگیٹو خیالات آتے رہتے ہیں ؟ (Negative Obsessive Thoughts)

6: کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو مزید خوبصورت ہونا چاہیے تھا ؟ یا آپ کے ارد گرد کے لوگوں(ماں باپ اور رشتہ داروں) کو زیادہ خوبصورت ہونا چاہیے تھا ؟ (Cacophobia)

7 : کیا آپ تنہائی میں رہنا پسند کرتے ہیں ؟ (Isolated Extreme Behaviour)

8 : کیا آپ ہم جنس کی طرف نا چاہتے ہوئے بھی مائل ہو جاتے ہیں ؟ (یعنی آپ کا پیدائشی میلان کچھ اور تھا جبکہ اب آپ کچھ اور یعنی ہم جنس محسوس کر رہے ہیں ؟) (SD OCD)

9 : کیا آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ آپ کا جسم گرمی سے بھرا پڑا ہے ؟ (Dysesthesia)

10 : کیا آپ کو جنسی احساسات بہت زیادہ یا بہت کم محسوس ہوتے ہیں ؟ (Hypersexuality / Asexuality)

11: کیا آپ کو گھر والوں کے آپ پاس زیادہ دیر بیٹھنے سے الجھن ہوتی ہے ؟ اور آپ باہر لوگوں میں گھلنے ملنے سے گریز کرتے ہیں ؟ (Family/ Social Anxiety)

12: کیا آپ پر سستی طاری رہتی ہے ؟ (Laziness)
ج:
13: کیا آپ کا معدہ خراب رہتا ہے ؟
(الف ؛ پتلے پاخانے آتے ہیں ؟ (IBS D)
ب۔ ؛ قبض رہتی ہے ؟ (IBS C)
ج۔ ؛ دونوں کیفیات ایک ساتھ رہتی ہیں کبھی پتلے پاخانے اور کبھی قبض یا قبض کے ساتھ پتکے پاخانے ؟ (IBS D+C)
د۔ مزید کسی صورت میں )

13 : کیا آپ ہر وقت پریشان رہتے ہیں اور زندگی سے اکتایا ہوا محسوس کر تے ہیں ؟ (Depression)

14 کیا آپ کو اپنے مذہب کے حوالے سے وسوسے آتے ہیں ؟ (Religious OCD)

15 : کیا آپ روزمرہ کام کوشش کے باوجود صحیح سے نہیں کر پاتے ؟ (Incompleted Tasks with Zeigarnik Effect)

16: کیا آپ اپنی ٹانگوں اور جسم کے نچلے حصے میں (بالخصوص) کمزوری محسوس کرتے ہیں ؟ (Anxiety)

17: کیا آپ کو کسی بھی سواری کو چلانا یا ڈرائیو کرنا مشکل لگتا ہے ؟ (Driving Phobia)

18 کیا آپ کوئی بھی فیصلہ نہیں لے پاتے یا لینے کے بعد مسلسل مخمصے کا شکار رہتے ہیں ؟(Descionlessness) / (Confidencelessness)

19 : کیا آپ خود کو بے مقصد پاتے ہیں ؟ (Aimlessness)

20 : کیا آپ کو کوئی کام کرنے سے پہلے ناکامی کا خوف گھیر لیتا ہے ؟ (Atychiphobia)

23: کیا آپ کو رات سوتے وقت 1 گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگتا ہے اور فضول سوچین آپ کو سونے نہیں دیتی ؟ (Insomnia)

24: کیا آپ کو صحیح سے نیند نہیں آتی یا نیند میں بھی دماغ میں سوچیں چلتی رہتی ہیں ؟ (Vivid Dreams)

25: کیا آپ خود کو دوسروں کے سامنے کچھ اور بنا کر پیش کرتے ہیں نہ کہ وہ جو آپ اصل میں ہیں ؟ (Multiple Personality Disorder)

26: کیا آپ بہت روتے ہیں ، یا رو ہی نہیں پاتے یا آپ کو عام غم اثر انداز نہیں کرتے ؟ (Oversensitive/ Flat Effect)

27: کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی یادداشت کمزور ہے یا پہلے کی نسبت کمزور ہو گئی ہے کہ آپ کو چیزیں یاد کرنے میں وقت لگتا ہے ؟ (Alzheimer's Memory)

28: کیا آپ کا جسم و دماغ تھکا تھکا رہتا ہے ؟ (Tiredness)

29: کیا آپ کسی اجنبی سے آنکھوں میں دیکھ کر بات نہیں کر پاتے (Confidencelessness / DID)۔

کیا آپ خیالوں میں ایک دنیا بسائے ہوئے ہیں جس میں آپ بہترین ہیں یا "سپر ہیرو" ہیں ؟ (Autism Complex)

کیا آپ نا چاہتے ہوئے بھی حد سے زیادہ جھوٹ بول دیتے ہیں (Psychology Lying)
اگر اوپر لکھی ہوئی علامات میں سے زیادہ تر آپ میں پائی جاتی ہیں تو آپ جانتے ہیں کہ آپ او سی ڈی OCD(Obsessional Compulsive Disorder) کے مریض ہو سکتے ہیں ۔
؟
حالیہ تحقیقات کے مطابق سائینسی طور پر ؛
اس کے لیے پہلے آپ کو سمجھنا ہوگا کہ دماغ کیا ہے ؟
تو ہمارا دماغ نہ تو باقی آرگنز یا جسم کے اندرونی حصوں کی طرح ماس سے بنا ہوتا ہے اور نہ ہڈی سے ، بلکہ اس میں خون کی نالیوں ، دماغی شریانوں کے ساتھ مختلف گلینڈز پائے جاتے ہیں جو کہ(گلینڈز) مختلف ہارمونز یا کیمیکلز خارج کرکے ہماری دماغی حسوں ، عمل اور ذہانت وغیرہ کو (المختصر پوری زندگی کو) کنٹرول کرتے ہیں ۔
اسی طرح دماغ کا ایک گلینڈ Pineal Gland ایک کیمیکل "Serotonin" خارج کرتا ہے جو کہ دماغ کے سامنے/آگے والے حصوں اور نچلے/پچھلے حصوں کے درمیان پیغام پہنچانے کا کام کرتا ہے ۔ یہ ایک نیورو ٹرانسمیٹر ہارمون/neurotransmitter ہے یا آپ اسے "کیمیائی پیام بر" کہہ سکتے ہیں ۔ یہ دماغ کے اگلے حصوں سے پچھلے حصوں تک پیغام پہنچاتا ہے جس سے جسم صحیح طور پر کام کر پاتا ہے یا جذبات صحیح طور پر برقرار رہتے ہیں ۔ جب اس مادے یعنی سیروٹونین/serotonin کا کیمائی بیلنس سٹریس یا کسی بھی (جنیات میں یہ بیماری ہونے یا Pituitary گلینڈ پر کوئی چوٹ آنے وغیرہ کی) وجہ سے خراب ہو جاتا ہے تو یہ صحیح سے پیغام نہیں پہنچا پاتا ۔ اس صورت حال میں ہمارے جذبات اور حرکات و سکنات پر فرق پڑتا ہے اور Serotonin کے بیلنس کے خرابی کی وجہ سےدیگر کیمیکلز Dopamine اور Glutamate کا بیلنس بھی متاثر ہوتا ہے ۔
[ ۔۔۔۔۔ ؟ ؛
مثلا ایک نارمل انسان میں کیمیل الف اگر 40 فیصد ہوتا ہے۔ ۔ اب اگر اس کیمیل الف کا تناسب 40 فیصد سے بڑھ کر 50 فیصد ہو جائے یا کم ہوکر 30 فیصد ہو جائے تو اسے ہم کیمیکل امبیلنس کہیں گے ، ایسا ہی کیمیکل امبیلنس سیروٹونین/serotonin میں وقوع پزیر ہوتا ہے جسے ہم OCD کہتے ہیں ]
اور یہ علامات رونما ہونے لگتی ہیں جسے ہم اکثر و بیشتر ؛ او سی ڈی OCD(Obsessional Compulsive Disorder) نامی دماغی ڈس آرڈر یا بیماری کہتے ہیں ۔
؛
سب سے پہلے تو آپ خود آگاہی کے لیے کسی سائیکالوجسٹ کے پاس تشریف لے جا کر اس سے لیکچر لے کر اور ان کو زندگی میں عملی طور پر لاگو کرکے کافی حد تک اس بیماری سے ہونے والے انتشار (anxiety) اور ڈپریشن سے چھٹکارا پا سکتے ہیں کیونکہ سوچ ہی ہمارے عمل کو ترکیب دیتی یا بناتی ہے (مثلا میری سوچ ہے کہ چوری کرنا غلط ہے ، تو میں اس کے مطابق عمل کروں گا اور چوری نہیں کروں گا)
اس کے بعد دوائیاں دستیاب ہوتی ہیں اور یہ اس کا اگلا مرحلہ ہے جو ہمارے ہاں زیادہ عام ہے اور بہتر بھی سمجھا جاتا ہے ۔
اس بیماری کی بہت سے ادویات ہوتی ہیں مگر زیادہ تر اس کا علاج SELECTIVE SEROTONIN REUPTAKE INHIBITORS/SSRIs کلاس کی دوائیوں سے کیا جاتا ہے جو جیسا کہ نام سے ہی ثابت ہے کہ serotonin کا بیلنس ٹھیک کرتی ہیں اور دماغ کا صحیح اور قدرتی عمل بحال کرتی ہیں ۔ اسے آپ Serotonin کا "suppliment" کہہ سکتے ہیں جیسا کہ کیلشیم وغیرہ کے ہوتے ہیں .

Shukr Alhamdulillah once again we are going to receive the blessings of Allah ❤🥰Ramadan Mubarak to all Muslims
02/04/2022

Shukr Alhamdulillah once again we are going to receive the blessings of Allah ❤🥰
Ramadan Mubarak to all Muslims

02/03/2022
09/11/2021

انسانی نفسیات کی تفہیم میں پچھلی ایک صدی میں حیرت انگیز تبدیلیاں آئی ہیں کیونکہ ماہرین طب ’سائنس اور نفسیات نے اس علم میں گرانقدر اضافے کیے ہیں۔

انسانی نفسیات کی تاریخ میں نیا انقلاب اس دن شروع ہوا جب یورپ کے شہر وئینا میں ایک مریضہ نے اپنے ڈاکٹر جوزف برائر سے کہا کہ وہ نہ صرف حاملہ ہے بلکہ اس کے بچے کا باپ وہ ڈاکٹر ہے۔ یہ خبر سن کر اس ڈاکٹر کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔ وہ جانتے تھے کہ ان کے اس مریضہ کے ساتھ کوئی رومانوی یا جنسی تعلقات نہیں تھے۔ وہ ڈاکٹر ایک شریف النفس انسان تھے اور اس شہر میں اپنی بیوی اور بچوں سے ایک عزت دار انسان کی زندگی گزارتے تھے۔ وہ بدنامی سے اتنے گھبرائے کہ اپنا کلینک بند کیا اور شہر چھوڑ کر چلے گئے لیکن جانے سے پہلے اس مریضہ کو ڈاکٹر سگمنڈ فرائڈ کے پاس بھیج دیا۔

فرائڈ نے اس مریضہ کا کامیاب علاج کیا اور ثابت کیا کہ وہ مریضہ (جو نفسیات کی تاریخ میں ANNA O کے فرضی نام سے جانی جاتی ہے ) حاملہ نہیں تھی بلکہ ہسٹیریا کی مریض تھی۔ ہسٹیریا کی مریضہ کا علاج کرتے ہوئے فرائڈ کا انسانی لاشعور سے تعارف ہوا اور انہوں نے یہ جانا کہ ہسٹیریا کاتعلق مریض کے لاشعور میں بسے ناآسودہ جنسی جذبات اور تضادات سے ہے۔

فرائڈ نے ہمیں بتایا کہ انسانوں کا ایک اہم بنیادی نفسیاتی مسئلہ anxiety اینزائٹی ہے اور اینزائٹی کا تعلق نفسیاتی تضادات سے ہے۔ انسانی نفسیات اور اس کے تضادات کو سمجھنے کے لیے فرائڈ نے ایک نظریہ پیش کیا۔ اس نظریے کے مطابق انسانی ذہن کے تین حصے ہیں

اڈ۔ ID جس کا تعلق انسان کی جبلی خواہشات سے ہے
سپر ایگو SUPEREGO۔ جس کا تعلق انسان کی اخلاقی روایات سے ہے
ایگو۔ EGO جو۔ اڈ اور سپر ایگو۔ داخلی اور خارجی زندگی۔ میں توازن قائم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔


ایک صحتمند انسان میں ایگو۔ اس کی اڈ۔ اور۔ اس کی سپر ایگو میں توازن قائم کرنے میں کامیاب ہوتی ہے جبکہ ایک غیر صحتمند انسان میں ایگو سے وہ توازن قائم نہیں ہوتا اور وہ اپنے تضادات کو لاشعور میں دھکیل کر نفسیاتی مسائل کا شکار ہو جاتی ہے۔

ایک مثال سے اس تضاد کو واضح کرنے کی کوشش کرتے ہوں۔

ایک عورت اپنی کار میں اپنے چھ سالہ بیٹے اور چھتیس سالہ شوہر کو لنچ پر لے جا رہی ہے۔ بیٹا جو شرارتی اور لاڈلا ہے کہتا ہے کہ اسے میکڈانلڈ جانا ہے تا کہ وہ بگ میک فرنچ فرائز اور کوک کا لنچ کرے جبکہ شوہر کہہ رہا ہے کہ بیٹے کے لیے جنک فوڈ کھانا اچھا نہیں۔ وہ ایسے رستوران میں جانا چاہتا ہے جہاں انہیں تازہ سبزیاں پھل اور جوس ملے۔ وہ عورت نہ تو بیٹے کو اور نہ ہی شوہر کو ناراض کرنا چاہتی ہے۔ اس لیے وہ ایک تضاد کا شکار ہوجاتی ہے۔ انسانی نفسیات میں اڈ۔ خود سر بیٹا ہے۔ سپر ایگو۔ ایک ذمہ دار لیکن جابر باپ ہے۔ اور ایگو ایک ہمدرد ماں۔ جب ماں اس تضاد کو حل نہیں کر سکتی تو اینزائٹی کا شکار ہو جاتی ہے۔

سگمنڈ فرائڈ نے انسانی نفسیات کے علم کو بہت سے تحفے دیے۔ انہوں نے اپنے علاج سے ہمیں بتایا کہ جب انسان کا شعور کسی تکلیف دہ تجربے یا مشاہدے سے نبرد آزما نہیں ہو سکتا تو وہ اسے لاشعور میں دھکیل دیتا ہے۔ لاشعور میں جانے کے بعد وہ تجربہ یا تو خوابوں میں آتا ہے اور یا نفسیاتی بیماری پیدا کرتا ہے۔ سگمنڈ فرائڈ نے اپنے شاگردوں کو سکھایا کہ وہ تحلیل نفسی سے بہت سی ذہنی اور جسمانی بیماریوں کا علاج کر سکتے ہیں۔ سگمنڈ فرائڈ کا تحلیل نفسی کا علاج بیسویں صدی میں یورپ اور شمالی امریکہ میں بہت مقبول ہوا۔

وقت کے ساتھ ساتھ اس طریقہ علاج میں اضافے ہوئے۔ فرائڈ کے کچھ نظریات غلط بھی ثابت ہوئے اور کچھ کی تصدیق ہوئی جو کسی بھی طبی ’سائنسی اورنفسیاتی روایت کا خاصہ ہے۔

سگمنڈ فرائڈ نے ہمیں بتایا کہ ہم انسانوں کی ذہنی صحت کو انسانی ذہن کی حفاظتی تدابیر DEFENCE MECHANISMS کی کسوٹی پر پرکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے ان حفاظتی تدابر کی ایک فہرست تیار کی اور انہیں صحتمند اور غیر صحتمند تدابیر میں تقسیم کیا۔ فرائڈ نے تو صرف دس حفاظتی تدبیر کی نشاندہی کی اور ان کے بعد ان کی بیٹی اینا فرائڈ ’دوست کارل ینگ‘ ہمعصر ایلفرڈ ایڈلر اور مداح وکٹر فرینکل نے اس فہرست میں اضافے کیے۔ اب تک تیس کے قریب حفاظتی تدابیر کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔ ان سب حفاظتی تدابیر کا تعلق انسانی شعور اور لاشعور سے ہے۔


جب کوئی انسان نفسیاتی مسئلے یا ذہنی بیماری کا شکار ہوتا ہے تو جب وہ کسی روایتی ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے تو وہ اس کا علاج ادویہ سے کرتا ہے لیکن اگر وہ کسی غیر روایتی ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے تو وہ ادویہ کے ساتھ ساتھ اس کو تھراپی کا مشورہ بھی دیتا ہے۔

ایک تھیراپسٹ مریض کو ذہنی صحت کی تعلیم دیتا ہے اور اسے شعوری اور لاشعوری عوامل سے متعارف کرواتا ہے اور اسے سکھاتا ہے کہ وہ کس طرح ایک صحتمند اور پرسکون زندگی گزار سکتا ہے۔ میں اس کالم میں صرف تین غیر صحتمند اور دو صحتمند حفاظتی تدابیر کی نشاندہی کرناچاہتا ہوں تا کہ آپ انسانی نفسیات کے چند راز جان سکیں۔

ACTING OUT
یہ حفاظتی تدبیر نفسیاتی مسائل کا شکار نوجوان کرتے ہیں۔ جب وہ کسی سے ناراض ہوتے ہیں یا غصے میں آتے ہیں تو بجائے اس غصے کا اظہار اس شخص سے کریں جس سے وہ ناراض ہوں اورمسئلے کا مکالمے سے تسلی بخش حل تلاش کریں وہ کہیں اور جا کر اپنی جا رہیت کا اظہار کرتے ہیں اور تخریب کاری کرتے ہیں۔ یہ طریقہ ان کے لیے بھی اور معاشرے کے لیے بھی نقصان دہ ہوتا ہے۔

DENIAL
یہ حفاظتی تدبیر وہ لوگ استعمال کرتے ہیں جو حقائق کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نہیں دیکھ سکتے۔ وہ حقائق کو جھٹلاتے ہیں اور خوابوں اور خیالوں کی دنیا میں رہتے ہیں اور جب ان کے اعمال کے منفی نتائج نکلتے ہیں تو یا وہ حیران ہوتے ہیں اور یا دوسروں کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

MAGICAL THINKING
اس غیر صحتمند حفاظتی تدبیر میں انسان حقیقی مسائل کا جادوئی حل تلاش کرتے ہیں جن سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ اس کی ایک مثال وہ جوڑے ہیں جن کے ہاں شادی کے بعد بچے پیدا نہیں ہوتے۔ وہ کسی ڈاکٹر یا سپیشلسٹ سے رجوع کرنے کی بجائے پیروں فقیروں کے پاس جاتے ہیں جو ان کا علاج گنڈا تعویز سے کرتانسانی نفسیات کی تفہیم میں پچھلی ایک صدی میں حیرت انگیز تبدیلیاں آئی ہیں کیونکہ ماہرین طب ’سائنس اور نفسیات نے اس علم میں گرانقدر اضافے کیے ہیں۔

انسانی نفسیات کی تاریخ میں نیا انقلاب اس دن شروع ہوا جب یورپ کے شہر وئینا میں ایک مریضہ نے اپنے ڈاکٹر جوزف برائر سے کہا کہ وہ نہ صرف حاملہ ہے بلکہ اس کے بچے کا باپ وہ ڈاکٹر ہے۔ یہ خبر سن کر اس ڈاکٹر کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔ وہ جانتے تھے کہ ان کے اس مریضہ کے ساتھ کوئی رومانوی یا جنسی تعلقات نہیں تھے۔ وہ ڈاکٹر ایک شریف النفس انسان تھے اور اس شہر میں اپنی بیوی اور بچوں سے ایک عزت دار انسان کی زندگی گزارتے تھے۔ وہ بدنامی سے اتنے گھبرائے کہ اپنا کلینک بند کیا اور شہر چھوڑ کر چلے گئے لیکن جانے سے پہلے اس مریضہ کو ڈاکٹر سگمنڈ فرائڈ کے پاس بھیج دیا۔

فرائڈ نے اس مریضہ کا کامیاب علاج کیا اور ثابت کیا کہ وہ مریضہ (جو نفسیات کی تاریخ میں ANNA O کے فرضی نام سے جانی جاتی ہے ) حاملہ نہیں تھی بلکہ ہسٹیریا کی مریض تھی۔ ہسٹیریا کی مریضہ کا علاج کرتے ہوئے فرائڈ کا انسانی لاشعور سے تعارف ہوا اور انہوں نے یہ جانا کہ ہسٹیریا کاتعلق مریض کے لاشعور میں بسے ناآسودہ جنسی جذبات اور تضادات سے ہے۔

فرائڈ نے ہمیں بتایا کہ انسانوں کا ایک اہم بنیادی نفسیاتی مسئلہ anxiety اینزائٹی ہے اور اینزائٹی کا تعلق نفسیاتی تضادات سے ہے۔ انسانی نفسیات اور اس کے تضادات کو سمجھنے کے لیے فرائڈ نے ایک نظریہ پیش کیا۔ اس نظریے کے مطابق انسانی ذہن کے تین حصے ہیں

اڈ۔ ID جس کا تعلق انسان کی جبلی خواہشات سے ہے
سپر ایگو SUPEREGO۔ جس کا تعلق انسان کی اخلاقی روایات سے ہے
ایگو۔ EGO جو۔ اڈ اور سپر ایگو۔ داخلی اور خارجی زندگی۔ میں توازن قائم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔


ایک صحتمند انسان میں ایگو۔ اس کی اڈ۔ اور۔ اس کی سپر ایگو میں توازن قائم کرنے میں کامیاب ہوتی ہے جبکہ ایک غیر صحتمند انسان میں ایگو سے وہ توازن قائم نہیں ہوتا اور وہ اپنے تضادات کو لاشعور میں دھکیل کر نفسیاتی مسائل کا شکار ہو جاتی ہے۔

ایک مثال سے اس تضاد کو واضح کرنے کی کوشش کرتے ہوں۔

ایک عورت اپنی کار میں اپنے چھ سالہ بیٹے اور چھتیس سالہ شوہر کو لنچ پر لے جا رہی ہے۔ بیٹا جو شرارتی اور لاڈلا ہے کہتا ہے کہ اسے میکڈانلڈ جانا ہے تا کہ وہ بگ میک فرنچ فرائز اور کوک کا لنچ کرے جبکہ شوہر کہہ رہا ہے کہ بیٹے کے لیے جنک فوڈ کھانا اچھا نہیں۔ وہ ایسے رستوران میں جانا چاہتا ہے جہاں انہیں تازہ سبزیاں پھل اور جوس ملے۔ وہ عورت نہ تو بیٹے کو اور نہ ہی شوہر کو ناراض کرنا چاہتی ہے۔ اس لیے وہ ایک تضاد کا شکار ہوجاتی ہے۔ انسانی نفسیات میں اڈ۔ خود سر بیٹا ہے۔ سپر ایگو۔ ایک ذمہ دار لیکن جابر باپ ہے۔ اور ایگو ایک ہمدرد ماں۔ جب ماں اس تضاد کو حل نہیں کر سکتی تو اینزائٹی کا شکار ہو جاتی ہے۔

سگمنڈ فرائڈ نے انسانی نفسیات کے علم کو بہت سے تحفے دیے۔ انہوں نے اپنے علاج سے ہمیں بتایا کہ جب انسان کا شعور کسی تکلیف دہ تجربے یا مشاہدے سے نبرد آزما نہیں ہو سکتا تو وہ اسے لاشعور میں دھکیل دیتا ہے۔ لاشعور میں جانے کے بعد وہ تجربہ یا تو خوابوں میں آتا ہے اور یا نفسیاتی بیماری پیدا کرتا ہے۔ سگمنڈ فرائڈ نے اپنے شاگردوں کو سکھایا کہ وہ تحلیل نفسی سے بہت سی ذہنی اور جسمانی بیماریوں کا علاج کر سکتے ہیں۔ سگمنڈ فرائڈ کا تحلیل نفسی کا علاج بیسویں صدی میں یورپ اور شمالی امریکہ میں بہت مقبول ہوا۔

وقت کے ساتھ ساتھ اس طریقہ علاج میں اضافے ہوئے۔ فرائڈ کے کچھ نظریات غلط بھی ثابت ہوئے اور کچھ کی تصدیق ہوئی جو کسی بھی طبی ’سائنسی اورنفسیاتی روایت کا خاصہ ہے۔

سگمنڈ فرائڈ نے ہمیں بتایا کہ ہم انسانوں کی ذہنی صحت کو انسانی ذہن کی حفاظتی تدابیر DEFENCE MECHANISMS کی کسوٹی پر پرکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے ان حفاظتی تدابر کی ایک فہرست تیار کی اور انہیں صحتمند اور غیر صحتمند تدابیر میں تقسیم کیا۔ فرائڈ نے تو صرف دس حفاظتی تدبیر کی نشاندہی کی اور ان کے بعد ان کی بیٹی اینا فرائڈ ’دوست کارل ینگ‘ ہمعصر ایلفرڈ ایڈلر اور مداح وکٹر فرینکل نے اس فہرست میں اضافے کیے۔ اب تک تیس کے قریب حفاظتی تدابیر کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔ ان سب حفاظتی تدابیر کا تعلق انسانی شعور اور لاشعور سے ہے۔


جب کوئی انسان نفسیاتی مسئلے یا ذہنی بیماری کا شکار ہوتا ہے تو جب وہ کسی روایتی ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے تو وہ اس کا علاج ادویہ سے کرتا ہے لیکن اگر وہ کسی غیر روایتی ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے تو وہ ادویہ کے ساتھ ساتھ اس کو تھراپی کا مشورہ بھی دیتا ہے۔

ایک تھیراپسٹ مریض کو ذہنی صحت کی تعلیم دیتا ہے اور اسے شعوری اور لاشعوری عوامل سے متعارف کرواتا ہے اور اسے سکھاتا ہے کہ وہ کس طرح ایک صحتمند اور پرسکون زندگی گزار سکتا ہے۔ میں اس کالم میں صرف تین غیر صحتمند اور دو صحتمند حفاظتی تدابیر کی نشاندہی کرناچاہتا ہوں تا کہ آپ انسانی نفسیات کے چند راز جان سکیں۔

ACTING OUT
یہ حفاظتی تدبیر نفسیاتی مسائل کا شکار نوجوان کرتے ہیں۔ جب وہ کسی سے ناراض ہوتے ہیں یا غصے میں آتے ہیں تو بجائے اس غصے کا اظہار اس شخص سے کریں جس سے وہ ناراض ہوں اورمسئلے کا مکالمے سے تسلی بخش حل تلاش کریں وہ کہیں اور جا کر اپنی جا رہیت کا اظہار کرتے ہیں اور تخریب کاری کرتے ہیں۔ یہ طریقہ ان کے لیے بھی اور معاشرے کے لیے بھی نقصان دہ ہوتا ہے۔

DENIAL
یہ حفاظتی تدبیر وہ لوگ استعمال کرتے ہیں جو حقائق کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نہیں دیکھ سکتے۔ وہ حقائق کو جھٹلاتے ہیں اور خوابوں اور خیالوں کی دنیا میں رہتے ہیں اور جب ان کے اعمال کے منفی نتائج نکلتے ہیں تو یا وہ حیران ہوتے ہیں اور یا دوسروں کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

MAGICAL THINKING
اس غیر صحتمند حفاظتی تدبیر میں انسان حقیقی مسائل کا جادوئی حل تلاش کرتے ہیں جن سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ اس کی ایک مثال وہ جوڑے ہیں جن کے ہاں شادی کے بعد بچے پیدا نہیں ہوتے۔ وہ کسی ڈاکٹر یا سپیشلسٹ سے رجوع کرنے کی بجائے پیروں فقیروں کے پاس جاتے ہیں جو ان کا علاج گنڈا تعویز سے کر hein.

30/07/2021

One bad chapter doesn't mean your story is over

02/04/2021

We always work for a better tomorrow. But when tomorrow comes, instead of enjoying, we again think for a better tomorrow! Let's have a better today ❤️
Think about it

19/03/2021

Must read it

اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو یہ کام لازمی کریں
1- دن میں ایک بار اپنی دستیاب نعمتیں شمار کر کے بہت نایاب ہیں وہ جنہیں ہم اپنا کہتے ہیں
چلو تم کو اجازت ہے کے تم انمول ہو جاؤ لیں۔
2- رات میں چھ سے آٹھ گھنٹے بھرپور نیند لیں دوپہر میں بیس سے تیس منٹ آرام کریں۔
3- ہفتے میں کم از کم تین بار گھر کے سب افراد کے ساتھ بیٹھ کے کھانا کھائیں۔
4- گھر کے اندر کچن گارڈن بنائیں ۔ دیں کا کچھ وقت پودوں کے ساتھ گزریں۔
5- پانچ سے سات منٹ ہلکی ورزش کریں۔
6- دیں میں کسی نہ کسی کی مدد ضرور کریں۔
7- ذرا سی اُداسی آنے پر وضو کریں۔
8- اپنی پسند کی خوشبو لگائیں۔
9- پانی زیادہ پیئیں کم سے کم تین لیٹر جب اُداس ہوں تو دو گلاس پئیں۔
10- "نو کمپلین ڈے" بنائیں آج سے کوئی شکایت نہیں پھر دن بڑھاتے جائیں۔۔۔ نو کمپلین ویک۔۔ نو کمپلین منتھ۔
11- گھر میں اور دفتر میں تبدیلی کریں، ہر روز ماحول میں کچھ تبدیلی کی کوشش کریں، گھر میں موجود سامان کی ترتیب بدلتے رہا کریں۔
12- خاندان, دوست، احباب، رشتےداروں کو فون کریں اور ان کے دکھ درد میں حوصلہ دیں، اور خوشیوں پر کھل کر مبارکباد پیش کریں۔
13- مہینے میں دو بار دعوت کریں، کبھی رشتےداروں کو، کبھی دوست احباب کو دعوت پر بلائیں۔
14- لوگ کیا کہیں گے۔۔ یہ سوچنا چھوڑ دیں۔
15- اپنی زندگی کا سب سے خوشگوار دن یاد کریں۔ چھوٹی چھوٹی خوشی کو یاد کریں یہ یادیں آپکو سارا دن خوش رکھیں گی۔
16- صدقہ دیں اور سب سے آسان صدقہ مسکراہٹ ہے، ہلکی سی ایک مسکراہٹ تیز دھوپ میں بادل کے ٹکڑے کی طرح دل کو تروتازہ کر دیتی ہے۔
17- ماضی کے بریے واقعات سے سبق حاصل کر کے بھول جائیں۔
18- بغیر وجہ مایوس اور پریشان باتیں ہرگز نہ سنیں۔
19- لوگوں سے امیدیں کم سے کم لگائیں۔
20- مثبت سنیں، مثبت دیکھیں اور مثبت الفاظ زبان سے ادا کریں۔

حالات پر آپکا اختیار صرف 10 فیصد ہوتا ہے لیکن خوش رہنے کا 90 فیصد اختیار آپکے اپنے اختیار میں ہے، خوش رہنا ایک آرٹ ہے اس آرٹ کو سیکھانے والے ماہرین چند سائنسی تحقیق پر ثابت شدہ ٹپس ٹرائی ضرور لیجئے کوئی ایک ضرور کام کرے گی۔
Writen by
Saman Safdar Clinical psychologist

Sleep Paralysis۔۔۔           Is when you cannot move or speak as you are waking up or falling asleep. Causes of sleep pa...
02/03/2021

Sleep Paralysis۔۔۔
Is when you cannot move or speak as you are waking up or falling asleep. Causes of sleep paralysis.
One of the major causes of sleep paralysis is sleep deprivation, or a lack of sleep. A changing sleep schedule, sleep on your back, the use of certain medications, stress, and other sleep related problems, such as narcolepsy, may also play a role.

14/02/2021

When you focus on problems, you'll have more problems. When you focus on possibilities you'll have more opportunities 💕

Address

Lahore
11199719234

Telephone

+923328694889

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Human well being posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Human well being:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram