
02/08/2025
آج دنیا بھر میں گردوں کی ناکامی کی سب سے بڑی وجہ شوگر ہے۔ یہ صرف ایک میٹھی بیماری نہیں، بلکہ جسم کے اندر خاموشی سے تباہی مچانے والا خطرناک زہر ہے۔
گردوں میں لاکھوں ننھے فلٹرز ہوتے ہیں جو خون کو صاف کرتے ہیں۔ جب خون میں شوگر کی مقدار طویل عرصے تک زیادہ رہے، تو یہ فلٹرز سوجھ جاتے ہیں، کمزور ہو جاتے ہیں اور آخرکار لیک کرنے لگتے ہیں۔
اسی لیے شوگر کے مریضوں میں پیشاب کے ذریعے پروٹین خارج ہونا ایک عام علامت بن چکی ہے۔
یہ ایک خاموش اشارہ ہوتا ہے کہ گردے اپنی طاقت کھو رہے ہیں۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ کریٹینائن لیول بڑھنے لگتا ہے، یوریا کا توازن بگڑتا ہے، اور بعض اوقات بلڈ پریشر بھی شوگر کے ساتھ مل کر تباہی کی رفتار کو تیز کر دیتا ہے۔
بدقسمتی سے بہت سے لوگ اس عمل کو وقت پر نہیں سمجھ پاتے۔ جب انہیں پتہ چلتا ہے تب تک گردوں کا بڑا حصہ ناکارہ ہو چکا ہوتا ہے اور ڈائلیسز یا ٹرانسپلانٹ ہی واحد آپشن بچتا ہے۔
لیکن سچ یہ ہے کہ اس تباہی کو روکا جا سکتا ہے۔ اگر آپ شوگر کے مریض ہیں، تو ابھی وقت ہے سنبھلنے کا۔
متوازن غذا اپنائیں، روزانہ چہل قدمی کریں، دواؤں کے بجائے قدرتی طریقے اپنائیں اور شوگر لیول کو سنجیدگی سے مانیٹر کریں۔
یاد رکھیں، وقت پر کیا گیا ایک فیصلہ آپ کے گردے بچا سکتا ہے۔ بصورت دیگر، آپ بھی ان لاکھوں مریضوں میں شامل ہو سکتے ہیں جن کے گردے شوگر نے تباہ کیے