06/06/2025
پورن یعنی فحش فلموں کی تباہ کاریاں بیان اور گنتی سے باہر ہیں۔ ان میں سے ایک محرم رشتوں کی تمیز ختم کرنا بھی ہے۔ زیادہ دور کی بات نہیں کہ ہمارا معاشرہ وہ معاشرہ تھا جہاں فرسٹ اور سیکنڈ کزن لڑکیوں کو ہمیشہ بہن سمجھا جاتا تھا۔ اس کے علاوہ بھی جو غیرت والے مرد ہیں وہ تو بس یہ بات دل میں بٹھائے رکھتے کہ بہنیں اور بیٹیاں تو سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔ ان کی نظر میں سب کے لیے عزت اور احترام تھا لیکن بدقسمتی سے پچھلے چند سال میں صورتحال بہت تیزی سے بدلی ہے۔
میں نے جب سے نوفیپ گروپس میں کام کرنا شروع کیا ، بہت سے لڑکوں نے انباکس میں رابطہ کیا اور اقرار کیا کہ اُن کی اپنی سگی بہن پہ بری نظر ہے اور وہ اس چیز سے خود کو باز نہیں رکھ پاتے۔ بعض نے تو اپنی بہنوں کا کچھ نہ کچھ جسمانی استحصال بھی کیا ہے۔ کچھ لڑکے انباکس میں آکر باقاعدہ مِنت کرتے ہیں کہ وہ اپنی بہن کے تمام جسمانی خدوخال کو ڈسکس کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اس کام سے انہیں عجیب سی لذت ملتی ہے۔ ایک نے یہی صورتحال سگی ماں کے حوالے سے بیان کی۔
استغفراللہ استغفراللہ استغفراللہ
ہر وہ انسان جو فحش فلموں سے واقف ہے وہ جانتا ہے کہ ان فلموں میں ماں ، بہن ، بیٹی ، دوست کی ماں ، دوست کی بہن یا بیٹی اور اس طرح کے مختلف ٹائٹلز کے ساتھ فلمیں ہر ویب سائٹ پہ دستیاب ہیں۔ کسی غیر مرد کے ساتھ اپنی بیوی کا تبادلہ کرنے کا تصور بھی انہی انسانیت دشمن فلموں سے عام ہوا۔ حالانکہ ان فلموں میں کام کرنے والے لوگ حقیقی رشتے دار نہیں ہوتے۔ وہ تو معاوضہ لے کر کام کرتے ہیں لیکن دیکھنے والے کے ذہن میں ایک نئے شیطانی کام کا بیج بودیتے ہیں۔ شروع میں یہ غلیظ مواد صرف تفریح اور کچھ نیا دیکھنے کی خواہش میں دیکھا جاتا ہے لیکن پھر یہی گند ، روگ بن جاتا ہے۔
میں نے کہیں پڑھا تھا کہ انسان کے عروج کی ایک حد ہوتی ہے لیکن زوال کی کوئی حد نہیں۔ جب وہ گرنے پہ آتا ہے تو سوچنا بھی مشکل ہے کہ وہ کس حد تک گر سکتا ہے۔
تھوڑے لکھے کو بہت سمجھیے۔ ہر بات کو لکھنا، میرے قلم کے بس سے باہر ہے۔ آج کی یہ پوسٹ بہت مجبور ہو کر اور ٹوٹے ہوئے دل کے ساتھ لکھی ہے۔
اللہ ہم سب کو اور ہماری آنے والی تمام نسلوں کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ آمین