Dr.Yasir Nawab ''The Pet and Dairy consultant ''

  • Home
  • Dr.Yasir Nawab ''The Pet and Dairy consultant ''

Dr.Yasir Nawab ''The Pet and Dairy consultant '' A muslim, a pakistani Official page

Proteins have a major role in the growth and maintenance of the animal body like humans. In addition, proteins also pose...
04/08/2021

Proteins have a major role in the growth and maintenance of the animal body like humans. In addition, proteins also pose a wide range of other functions in the body, such as enzymatic activity and transport of nutrients and other biochemical compounds across cellular membranes and have important role in milk production.

For Crude Protein Calculations, consult your near Vet Dr and implement protein calculation feeding at your farm, you will definitely feel its importance.



Dr Yasir Nawab Rajput
Mphil Veterinary Medicine UVAS Lahore. DVM
Dairy Consultant. Territory Manager Indus Cattle Feed.
Faisalabad, Samundari, Gojra, Sahiwal.

اگست کے مہینے میں جانوروں کا خیال اور دیکھ بھالاگست کے مہینے میں دو چیزوں سے جانوروں کو آزاد کریں1-مکھی، مچھر، چیچڑ سے2-...
01/08/2021

اگست کے مہینے میں جانوروں کا خیال اور دیکھ بھال

اگست کے مہینے میں دو چیزوں سے جانوروں کو آزاد کریں

1-مکھی، مچھر، چیچڑ سے
2- پھپھوندی فنگس لگی خوراک سے

اس پوسٹ کا دوسرا حصہ نقاط / پوائنٹس ہم اپنی پچھلی پوسٹ میں تفصیلی بتا چکے ہیں۔

******* دوسرا حصہ******

ونڈا کھل اور خوراک میں استعمال ہونے والی اشیاء، دیواروں سے کم از کم ایک فٹ دور رکھیں اور ان اشیاء کو فرش پر نہ رکھیں ہوں، بہتر ہے اینٹوں پر لکڑی رکھ کر اس کے اوپر خوراک کی بوریاں رکھیں۔ فرش اور دیواروں سے نمی خوراک میں جائے گی اور نمی کی موجودگی میں فنگس پھپھوندی لگے گی

ونڈا خود بناتے ہیں تو ایک ہفتہ سے زیادہ کا نہ بنائیں، جب تک نمی والی گرمی، حبس کا موسم ہے تب تک تھوڑی مقدار میں ہی بنائیں اور جلد ہی اس کو استعمال کرلیں

بازاری ونڈا خریدتے ہیں تو وہ بوریاں خریدیں جن پر مینوفیکچرنگ ڈیٹ، تیاری کی تاریخ، آپ کی خریداری کی تاریخ کے قریب تر ہو

بازاری ونڈا خاص کر اگست ستمبر میں بڑے دوکاندار یا ڈیلر سے خریدیں جس کا آپ کو یقین ہو کہ اس کی سٹوریج گودام بہتر ہیں اور اس دوکاندار، ڈیلر کے پاس پرانا سٹاک مال نہیں ہوتا، پھر بھی تیاری کی تاریخ Manufacturing Date پر غور کرنا ہے

وہ خوراک ونڈا ہرگز نہ خریدیں جس کا رنگ تبدیل ہوگیا ہو اور جو نمی کی وجہ سے آپس میں جڑ کر ڈھیلا، ڈلا وغیرہ بن گیا ہو

روٹی ٹکڑا ان دنوں میں بہت دھیان سے استعمال کریں، کیونکہ 24 میں ہی روٹیوں پر پھپھوندی نظر آنے لگتی ہے، اگر ممکن ہے تو ان حبس والی گرمی کے دنوں میں روٹی ٹکڑے استعمال نہ ہی کریں

ہمارے ہاں گندم کے بھوسے یا توڑی کا استعمال بھی زیادہ ہے اور توڑی، گندم بھوسہ سب سے زیادہ نظر انداز بھی ہوتا ہے، اکثر دیکھا گیا ہے کہ اس کو بارش،نمی سے بچانے کا خاطر خواہ انتظام نہیں کیا جاتا اور خراب ہونے کی صورت میں بھی اس کو استعمال کیا جاتا ہے
جس توڑی کا رنگ بدل گیا ہو اور آپس میں جڑ گئی ڈھیلے بن گئے وہ ناقابل استعمال ہے، کیونکہ ایسی صورت تب ہوتی ہے جب اس میں نمی اور پھپھوندی لگی ہو

سائیلج میں کیونکہ پہلے سے کافی نمی ہوتی ہے اس موسم میں سائیلج کو پھپھوندی زیادہ لگ سکتی ہے
سائیلج پر جلد انشاء اللہ تفصیلی پوسٹ ہوگی

پھپھوندی لگی خوراک استعمال کریں تو نقصان ضرور ہوگا، شاید آپ کو واضح نظر نہ آئے لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ زہر کھایا جائے اور اس کا نقصان نہ ہو چاہے زہر تھوڑی مقدار میں ہی کیوں نہیں۔

پانی جانور کے سامنے ہر وقت موجود ہو اگر جانور کھلے نہیں ہیں تو کم از کم پانچ بار پانی پلائیں، تھوڑا پئیں یا زیادہ لیکن پانی ہر وقت موجود ہو
Copied. Ayesha Zahoor
انشاء اللہ رہنمائی کا سلسلہ جاری رہے گا، اللہ تعالیٰ آپ کی جان و مال میں برکت عطا فرمائے آمین
دعاؤں میں یاد رکھیں

پوسٹ کو شئیر ضرور کیا کریں.

Dr Yasir Nawab Rajput
Mphil Veterinary Medicine UVAS Lahore. DVM.
Dairy Consultant, Territory Manager Indus Cattle Feed.
Sahiwal, Samundari, Gojra, Toba tek singh, Kamalia, Peer Mahal.

مکھیاں، مچھر، چیچڑ، جوئیں، پسو کا تدارکموجودہ موسم میں مکھیوں، مچھروں اور چیچڑوں کی افزائش نسل زیادہ ہوتی ہےیہ نہ صرف جا...
28/07/2021

مکھیاں، مچھر، چیچڑ، جوئیں، پسو کا تدارک

موجودہ موسم میں مکھیوں، مچھروں اور چیچڑوں کی افزائش نسل زیادہ ہوتی ہے

یہ نہ صرف جانوروں کے تکلیف دہ ہوتے ہیں اور دودھ گوشت کی پیداوار میں کمی کا باعث بنتے ہیں بلکہ جانوروں میں کئی خطرناک بیماریاں بھی پھیلاتے ہیں

بیماریوں کو پھیلانے میں سب سے زیادہ مکھیوں اور چیچڑوں کا کردار ہے۔ نوٹ کریں کہ گرمیوں میں ساڑو انگیاری یا میسٹائٹس بڑھ جاتا ہے، اس کی ایک بڑی اور اہم وجہ مکھیاں ہیں کیونکہ مکھیاں گندگی سے جراثیم کو جانور کے تھنوں تک لے جاتی۔ مکھیوں، مچھروں کی وجہ سے جانور ہر وقت اپنی دم کان اور جلد ہلاتا رہتا ہے جس سے دودھ کی پیداوار بھی کم ہوجاتی ہے کیونکہ کہ جانور پریشان رہتا ہے، سٹریس میں ہوتا ہے اور چارہ خوراک بھی سکون سے نہیں کھاتا، حتیٰ کہ آرام سے بیٹھ اور جگالی بھی نہیں کر سکتا

کچھ مکھیاں، چیچڑوں اور مچھروں کی طرح ڈنگ مارنے والی یا کاٹنے والی بھی ہوتی ہیں جو جانوروں کے لئے شدید تکلیف کا باعث بنتا ہے
مکھیوں، مچھروں اور چیچڑوں کو مارنے کا ایک طریقہ کار ہے!!
عمل ہوگا تو یہ کنٹرول ہونگے، نہیں تو کبھی دوائی کا قصور نکالیں گے اور کبھی مکھیوں کی ہٹ دھرمی کا

مکھی اپنی 25 سے 30 دن کی عمر میں میں تقریباً 500 انڈے دیتی ہے اور گرمیوں کے موسم میں انڈے سے مکھی بننے میں 8 سے 14 دن لگتے ہیں۔ مکھی اپنے انڈے کسی نہ کسی گندگی یا گوبر کے ڈھیر پر دیتی ہے اگر یہ چیزیں آپ کے فارم پر موجود ہیں تو مکھی کی افزائش نسل ہوتی رہے گی۔ اگر آپ مکھیوں کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں تو انکی انڈے دینے والی جگہوں کو کم یا ختم کریں۔ بالغ مکھی نے اپنی طبعی عمر یعنی 30-25 دن کے بعد مر ہی جانا ہے اگر آپ نے نے مکھی کے انڈوں یا لاروں والی جگہ کو کنٹرول نہیں کیا تو مکھیاں بھی آپ سے سے کنٹرول نہیں ہونگی

مکھیوں، مچھروں اور چیچڑوں کا کیمیکل سے کنٹرول:

ٹرائی کلورفان پاؤڈر Trichlorfon کے 2 گرام 1 لیٹر پانی میں مکس کرکے فارم کے اندر سپرے کریں جانوروں کے اوپر بھی سپرے کر سکتے ہیں

ٹرائی کلورفان Trichlorfon بہت محفوظ دوا ہے، اس کو جانوروں کے اندرونی کیڑوں کے لیے ایک خاص مقدار میں پلایا بھی جاتا ہے اور زخم میں کیڑے پڑنے سے زخم کے اندر 20 گرام فی لیٹر پانی میں حل کر کے یا بغیر حل کئے بھی زخم کے اند بھرا بھی جاتا ہے

سئیاپرمیتھرین Cypermethrin

اس دوائی Cypermethrin کا 1.5ml ایم ایل اور پانی کا ایک لیٹر مکس کر کے جانوروں پر سپرے کریں

یہ دوائی جتنی مقدار بتائی گئی ہے اس کے مطابق استمعال کریں تو جانوروں پر زہریلے اثر نہیں رکھتی لیکن پھر بھی جانور کی آنکھوں، ناک منہ پر نہ پڑے اور جانور اس کو چاٹیں نہ اس بات کا خیال رکھنا ہے۔ جانور پر سپرے کرنے کے بعد ایک دو گھنٹے نظر رکھیں اتنے وقت میں سپرے کی گئی دوائی سوکھ جائے گی اور پھر جانور کو کوئی مسئلہ نہیں

جانوروں کو شیڈ سے باہر نکال کر شیڈ میں سپرے کریں، چھت پر، کونے درزوں، دراڑوں میں، گوبر کے ڈھیر وغیرہ پر بھی۔ اگر باڑے یا شیڈ میں کرنا ہو تو دوائی کی مقدار 2-3 ملی لیٹر ایک لیٹر پانی کر سکتے ہیں۔ لیکن جانوروں پر سپرے کے لیے 1.5 ملی لیٹر فی لیٹر ہی رکھیں

بھینس کے جسم پر بال کم ہوتے ہیں اس لیے بھینس پر سپرے کرنا ہو 1 ml ایم ایل فی ایک لیٹر پانی میں حل کرکے سپرے کرسکتے ہیں
جب صبح جانوروں کو باڑے یا شیڈ سے باہر نکالیں تو اس وقت سپرے کر دیں شام سے پہلے تک سپرے کا اثر ختم ہوچکا ہوگا

یہ دوائیاں جانوروں سے مکھیوں کے ساتھ ساتھ چیچڑوں، جوؤں، پسووں اور مچھروں کا خاتمہ بھی کرتی ہے
پوسٹ میں لکھی دوائیاں سال ہہ سال سے جانوروں میں استعمال ہورہی ہیں

اب بات کرتے ہیں کہ مکھیاں اور چیچڑ آپ سے کنٹرول کیوں نہیں ہوتیں۔ ان کو کنٹرول کرنے کے لیے آپ کو طریقہ کار سے چلنا پڑے گا۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ ایک دن سپرے کریں اور سمجھیں کہ مکھیاں اور چیچڑ ختم ہو جائینگی۔ ان کو قابل برداشت حد تک ک کنٹرول کرنے کے لئے یے آپ کو سپرے کرنے کا عمل صبح اور شام میں کرنا پڑے گا اور ہفتے میں تین چار دن کرنا پڑے گا، پھر ہر 12-15 دن بعد کرتے رہیں۔ کیونکہ کہ ایک بالغ مکھی پانچ سو 500 کے قریب انڈے دیتی ہے جو آٹھ سے 14 دن میں میں مکھی بن جاتے ہیں۔ ان کو کنٹرول کرنے کے عمل میں میں خرچہ زیادہ نہیں ہے، محنت ضرور ہے. لیکن اگر ایک بھی جانور نے اپنا آدھا لیٹر دودھ بھی کم کردیا تو آپ کو معاشی نقصان زیادہ ہے

یہ دوائیاں زراعت میں بھی استعمال ہوتی ہیں اور ہوسکتا ہے آپ ان سے واقف ہوں، لیکن جانوروں کے استعمال کے لیے ان میں کیمکل کی مقدار کم ہوتی ہے

جانوروں میں Cypermethrin 10% استعمال ہوتی ہے، یعنی 10EC Cypermethrin کا ایک ایم ایل ایک لیٹر پانی میں حل کریں

بہتر ہے جانوروں کے استعمال کی دوائیں ویٹرنری سٹور سے خریدیں

کیمکل کنٹرول کے مختلف طریقے

اگر ہوسکتا ہے تو جانور کو نہلا لیں یا گیلے کپڑے سے صاف کر لیں، پھر کسی موٹے کپڑے یا تولیے کو دوائی کے محلول میں ڈبو کر جسم پر لگائیں

سپرے مشین موجود ہے تو مشین کو اچھی طرح دھوئیں تاکہ سپرے ٹینکی میں پہلی استعمال ہوئی دوائی کا اثر نہ رہے اور جانور پر سپرے کریں۔ تقریباً ایک لیٹر دوائی کا پانی ملا ہوا محلول ایک بڑے جانور پر استعمال کیا جاسکتا ہے

کان، اگلی اور پچھلی ٹانگوں پر چیچڑ زیادہ ہوتے ہیں، ان جگہوں پر اچھی طرح دوائی لگائیں
کوشش کریں اگر جسم پر زخم ہے تو دوائی وہاں نہ لگائیں.

دودھ کی پیداوار بڑھانے میں بہترین ونڈا-ملک پریمیئم کیئر: 20 سے 30 لیٹر تک دودھ دینے والے جانوروں کے لیےملک  پلس کیئر :15...
16/07/2021

دودھ کی پیداوار بڑھانے میں بہترین ونڈا-

ملک پریمیئم کیئر: 20 سے 30 لیٹر تک دودھ دینے والے جانوروں کے لیے
ملک پلس کیئر :15 سے22 لیٹر تک دودھ دینے والےکمرشل فارمز کے لیے
ملک کیئر :12 لیٹر سے کم دودھ دینے والے جانوروں کے لیے

#انڈس #فیڈ
ہمارا معیار ۔۔ آپ کا اعتماد
ساہیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سمندری، گوجرہ، پیرمحل، کمالیہ میں بھی دستیاب ہے۔۔۔
Contact No: 0335-7933715

Ideal season for ticks and mites start which leads to life threatening  protozal infection in cows ...If your farm has t...
12/05/2021

Ideal season for ticks and mites start which leads to life threatening protozal infection in cows ...
If your farm has ticks history and you found 106+F temp in animals.. And you are confusing exact protozal infection either it is babaesia, thaleria, trypanosoma , anaplasmosis etc... Please use on immediate base than exact drug of choice according to infection....
Why Oxytetracycline even it's not anti protozol???

Oxytetracycline is bacteriostatic group mainly for bacterial infections. But it can be used against blood protozal like Babesia thaleria etc..
When blood protozal enter in host.. They start to proliferate and increase numbers by ribonucleotide reductase enzyme for DNA synthesis of these protoza.. Iron is necessary for this enzyme to work ..deprivation of iron can lead to inactivation of ribonucleotide reductase enzyme and hence it can minimize the infection.
Oxy has property to chelate the iron thus indirectly inactive enzyme and this is reason Oxy consider to be drug of choice for these infections...

Dr. Yasir Nawab Rajput
Mphil Clinical Medicine UVAS Lahore.
DVM

Dr Yasir NawabDVM (PVMC)Mphil Clinical Medicine UVAS Lahore.ڈیری کے کاروبار کےچنداہم پوانٹس:-ڈیری اور مویشیوں کے فارم کے...
03/05/2021

Dr Yasir Nawab
DVM (PVMC)
Mphil Clinical Medicine UVAS Lahore.
ڈیری کے کاروبار کےچنداہم پوانٹس:-

ڈیری اور مویشیوں کے فارم کے کاروبار میں درپیش مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے . اگر آپ ڈیری یا مویشیوں کی فارمنگ کا کاروبار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو سوچنا ہوگا کہ آپ ڈیری فارمنگ کرنا چاھتے ہیں یا مویشیوں کو فربہ کرکے گوشت کی پیداوار کیلئے جانور تیار کرنا چاہتے ہیں یا دونوں کاروبار ملاکے چلانا چاہتے ہیں یا کٹڑے ، کٹڑیاں ، بچھڑے اور بچھڑیاں لیکر ان کو فربہ کرکے ان سے نفع حاصل کرنا چاہتے ہین یا اچھی بریڈ تیار کرنا چاہتے ہیں. ان سب کیلئے آپ کو منصوبہ بندی کرنا ہوگی کہ آپ کو کون سی نسل کے جانور خرید کرنے ہیں اور یہ معلومات آپ کو ہونی چاہئے اور اگر آپ نہیں جانتے تو یہ کاروبار آپ کیلئے ایک بڑا سر کا درد ثابت ہوگا.
اگر آپ کو گوشت کی پیداوار بڑھانے کیلئے جانوروں کو فربہ کرنا ہے تو آپ کو وسیع ایراضی درکار ہوگی جس میں آپ کے جانور کھلے گھوم پھر سکیں اور اپنی مرضی سے گھاس ، خوراک کھاسکیں اور پانی پی سکیں اور اگر آپ کو ڈیری کے مقصد کیلئے جانور رکھنے ہیں تو ان کیلئے بھی مناسب جگہ رکھنی پڑے گی . اس مقصد کے لئے شیڈ ، سایہ دار درخت ، دودھ دوھنے کیلئے الگ سے جگہ ، ڈلیوری کے لئے لیبر روم ، ڈسپینسری ، چارہ کے لئے چوپر مشین یا ٹوکہ اور اس کے رکھنے کی جگہ ، راشن کا سامان رکھنے کیلئے اسٹور اور جانورون کے بچوں کیلئے جگہ ، نہانے کے حوض ، پانی پینے کیلئے ٹانکیاں ، پمپ مشیں اور دیگر ضروری سامان درکار ہوگا کی منصوبہ بندی کرنا لازمی ہوگا. آپ کتنی تعداد میں کون سے جانور خری کرنا چاہتے ہیں اور ان کی قیمت وغیرہ کا پورا تخمینہ لگاکر کاروبار میں رقم لگانی ہوگی اور اس کیلئے سرمائے کا ہونا بہت ضروری ہے. آپ کے پاس جو سرمایہ یا رقم موجود ہے اس کی آدھی رقم سرف کریں باقی آدھی رقم گھاس ، خوراک ، سائیلیج ، جانوروں کی بیماریوں پر لگنے کا خرچہ ، ملازموں کی تنخواہیں اور دوسری ضرورت میں آنے والی چیزوں کیلئے رقم مختص کرنا . یوٹلٹی کے بلز وغیرہ. آنی والی آمدن کو اس خرچے کا حصہ نہ بنائیں وہ آپ کو آئیندہ لایہ عمل اور حکمت عملی میں کام آئے گا. قرضے سے کنارہ کشی اور حکومت کی فرسودہ پالیسیون سے بچنا ہوگا. اپنے اوپر مکمل اعتماد اور انحصار کرنا ہوگا. اس لئے آپ کو جانوروں کی نسلوں اور اس کاروبار کی پیچیدیوں کو سمجھنا ہوگا کیونکہ یہ کاروبار تجربے ، محنت اور شوق سے چل کر منافع بخش ثابت ہوتا ہے. جانوروں کی بیماریوں کی پہچان اور ان کے علاج کے بارے میں بھی جاننا بہت ضروری ہوتا ہے. میری سابقہ پوسٹس میں ہر چیز پر معلومات دی گئی ہے جو آپ کی معلومات میں یقیناََ اضافہ کرکے آپ کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی. دعائوں میں یاد. اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو. علم کی روشنی جہالت کے اندھیرے کو مٹاتی ہے اور ترقی کی راہ روشن کرکے انسان کو منزل مقصود تک پہچاتی ہے. علم کے خزانے سے خرچ کرو کیونکہ یہ خزانہ خرچ کرنے سے بڑھتا ہے

سالِ نو کا عزم کیا ہم ان بچوں کی پیدائش سے پہلے اپنے جانوروں سے دودھ لے سکتے ہیں؟؟؟بلکل نہیں!!!انہی بچوں کے نصیب سے تو ب...
02/01/2021

سالِ نو کا عزم

کیا ہم ان بچوں کی پیدائش سے پہلے اپنے جانوروں سے دودھ لے سکتے ہیں؟؟؟

بلکل نہیں!!!

انہی بچوں کے نصیب سے تو باری تعالیٰ ہمیں دودھ رزق عطا فرماتا ہے جسکے نصیب سے ملتا ہے اسے فوراً تلف کر دیا جاتا ہے!!!
کتنے جتن کئے جاتے ہیں کہ گائے یا بھینس پریگننٹ گبھن نہیں ہو رہی، جانور بار بار ہیٹ میں آ رہا ہے، جانور ہیٹ ویگ میں ہی نہیں آ رہا، ان مسائل کے لیے مہنگی ادویات دی جاتی ہیں اور ڈاکٹر کی بھاری فیس ادا کی جاتی ہے، دیسی نسخوں کی بھرمار کی جاتی ہے، دیسی نسخے بھی اجکل سستے نہیں رہے، کئی سنے سنائے ٹوٹکے اور تکے لگائے جاتے ہیں۔ نو ماہ گائے اور بھینس دس ماہ میں بچہ دیتی ہے اس کے بعد ہی ہمیں نعمت خداوندی دودھ جیسی عظیم دولت ملتی ہے جسکا آج تک کوئی متبادل نہیں۔ 10 12 14 16 18 کلو عام طور پر جانور دودھ دیتا ہے صرف دو تین کلو دودھ کی آمدنی بڑھانے کی خاطر جو لوگ انکو فوراً زبح یا فروخت کر دیتے ہیں یہ ظلم عظیم ہے۔ کیسے ان لوگوں کے ڈیری فارم میں برکت آئیگی جہاں یہ ظلم ہو رہا ہے- حالانکہ یہی ہمارے مستقبل کی بھینس، گائے بنے گی یہی وجہ ہے کہ دور حاضر میں بھینس کی قیمتوں میں اضافہ در اضافہ ہے جب نئی نسل ہی تیار نہ ہوگی بھلا!!!
خدارا جو بھی لوگ جانے انجانے میں اس طرح کرتے ہیں یاد رکھیں یہ گناہ ہے ظلم ہے اور روزی سے برکت ختم کرنے والا عمل ہے اس پیغام کو ہر شخص فرداً اور اجتماعی طور پر پھیلائے. جزاکم الله
الفاظ و تحریر : اخلاق احمد رضوی Akhlaq Rizvi

اگر ان بچوں کو تھوڑی محنت کرکے پہلے ہفتہ سے ہی کاف سٹارٹر، نوزائیدہ بچوں کا ونڈا استعمال کروانا شروع کردیا جائے تو دو مہینے 60 دن کی عمر پر دودھ بلکل چھڑوایا جا سکتا ہے۔ محنت اور دیکھ بھال کی جائے تو 45 دن پر بھی دودھ چھڑوایا جا سکتا ہے۔ جن کے پاس دودھ وافر ہے، وہ 80-90 دن تک دودھ ضرور پلائیں تو بہتر ہے۔ دودھ یکدم نہیں چھڑوانا، چاہے جتنے بھی دنوں پر چھڑوائیں۔ مقدار آہستہ آہستہ کم کریں، پھر دو وقت سے ایک وقت پلانے پر لے آئیں۔ یہ سب چیزیں اس بات پر منحصر ہیں کہ بچہ کتنا ونڈا کھا رہا ہے
یہ آپ کی محنت پر ہے کہ کب دودھ چھڑوائیں۔ اگر بچہ 800 گرام سے ایک کلو تک کاف سٹارٹر روزانہ کھا رہا ہے تو دودھ چھڑوا سکتے ہیں یا جب بچہ اپنے پیدائشی وزن سے ڈبل ہوجائے تو دودھ چھڑوا سکتے ہیں۔
سبز چارہ بلکل نہیں دینا، صرف ونڈا دینا ہے، اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ دودھ جلدی چھڑوانے کے لیے لوگ سبز چارہ ڈالنا شروع کر دیتے ہیں، اس عمل سے بچے کا پیٹ لٹک جاتا ہے اور جسمانی وزن نہیں بڑھتا۔ سبز چارہ بچوں کو ہرگز ہرگز نہیں دینا۔
صحت مند بغیر پیٹ لٹکے جانور منڈی میں بھی زیادہ قیمت پر بکتے ہیں، فیٹننگ گوشت والے جانور خریدنے والے اس بات کو جانتے ہیں۔ بچوں کو کھلائے گئے ونڈے سے آپ کو دودھ بھی کم پلانا پڑے گا اور جانور بک بھی اچھی قیمت میں جائے، لیکن خدارا بہت چھوٹے بچے نہ بیچیں، چھوٹے بچے اگلے مالک کے گھر جا کر بھی نہیں بچتے!

جانوروں کو فربہ کرنے والے راشن کے 6 سائنسی فارمولےنئے خریدے گئے جانوروں کو راشن آہستہ آہستہ شروع کرائیں اور کم از کم دس ...
04/11/2020

جانوروں کو فربہ کرنے والے راشن کے 6 سائنسی فارمولے

نئے خریدے گئے جانوروں کو راشن آہستہ آہستہ شروع کرائیں اور کم از کم دس دن میں اپنی خوراک پر لائیں
نئے خریدے گئے جانوروں کو اپنے فارم پر پہلے سے موجود جانوروں سے کم از کم دو ہفتے الگ رکھیں اور موسم کے مطابق ویکسین کریں اور اچھی کمپنی کی ڈی ورمنگ کیڑوں والی دوائی بلحاظ وزن پلائیں۔

فیٹننگ، فربہ کرنے کے کاروبار میں منافع اس وقت زیادہ ہوگا جب آپ کی قیمت خرید کم سے کم ہوگی۔ جتنی مہنگی خرید ہوگی اتنا کم منافع، یہ بہت اہم ہے
اکثر لوگوں کا تجربہ بتاتا ہے کہ 3 ماہ کے فیٹننگ پروگرام کے لیے جانور کی عمر ایک سال سے زیادہ ہو اور جانور کا وزن 200 کلوگرام سے زیادہ ہو
تصویروں میں 6 فیٹننگ فارمولا دیئے گئے ہیں، جو فارمولا آپ کو سستا پڑے اور جو چیزیں آپ کو باآسانی دستیاب ہوجائیں وہ استعمال کریں کیونکہ اجناس کی قیمتیں کم اور زیادہ ہوتی ہیں۔

الحمداللہ  ڈاکٹر رانا عامر نواب راجپوتویٹرنری فزیشن اینڈ سرجنD.V.M,M.Phil (Animal Nutrition) (China)R.V.M.P, P.V.M.C (Is...
04/07/2020

الحمداللہ
ڈاکٹر رانا عامر نواب راجپوت
ویٹرنری فزیشن اینڈ سرجن
D.V.M,M.Phil (Animal Nutrition) (China)
R.V.M.P, P.V.M.C (Islamabad)
Ex Research Scholar
Guangdong Ocean University China
نواب ویٹرنری کلینک
نزد طاہر محبوب سویٹس،گرلز ہائی سکول کوٹلہ مغلان راجن پور۔۔
تمام جانوروں اور فینسی پرندوں کی بیماریوں کا علاج معالجہ۔
فارمز کنسلٹینسی۔
جانوروں کی خوراک اور ونڈا فارمولیشن۔
جانوروں کو فربہ کرنے اور دودھ کی پیداوار میں اضافہ۔

تحریر : ڈاکٹر یاسر نواب راجپوتبکری کے بچوں کی پرورشبکری کے بچوں کی اچھی افزائش کے لیے ایک فارمولا شئیر کررہاہوںجب بکری ب...
17/03/2020

تحریر : ڈاکٹر یاسر نواب راجپوت
بکری کے بچوں کی پرورش
بکری کے بچوں کی اچھی افزائش کے لیے ایک فارمولا شئیر کررہاہوں
جب بکری بچے دے بچے کوفورا بکری کے آگے رکھیں اسے چاٹنے دیں اسطرح بکری جلد جیر پھینک دے گی جب بچے صاف ہو جائیں انہیں ماں کا دودھ فورا پلا دیں پہلا دودھ جسے ہم بولی کہتے ہیں وہی پلا دیں وہ بچوں کے لیے بہیت ضروری ہے بعض لوگ وہ دودھ نکال دیتے بچوں کو نہیں پینے دیتے بہیت غلط بات یے اس دودھ سے بچوں کی قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے پہلے دس دن ماں کے ساتھ رکھیں بچوں کو جب ان کی مرضی ہو دودھ پینے دیں۔ ایک بات کا خیال رکھنا ہے اگر بکری زیادہ دودھ والی ہے بچے زیادہ پیٹ پھلا کر دودھ نہ پیں دن میں ایک مرتبہ بچوں والی گریپ واٹر 2mlسے 5ml پلائیں دس دن کے بعد بکری کو کور لگائیں اور اگلے پانچ دن تین دفعہ دودھ دینا ہے پندرہ دن کے بعد دودھ دو ٹائم کریں اس سے بکری کے بچے بکری کو ہر وقت تنگ نہیں کریں گے اور بکری کو دودھ بنانے کاٹائم ملے گا بکری کمزور نہیں ہوگی ماں مضبوط بچے محفوظ ماں کمزور بچے کمزور اس ماہ میں بچوں کو موسمی اثرات سے بچانا ہے سردی گرمی کا خیال آپ نے رکھنا ہے اب گرمی کا موسم ہے بچوں کو ذیادہ دھوپ سے بچائیں ایسی جگہ پر رکھیں جہاں نارمل ٹمپریچر ہو۔
پندرہ دن کے بعد جب منہ مارنے لگیں گھاس کی گڈی بنا کر اوپر لٹکا دیں گندم دلیہ ان کے آگے رکھیں ماں کو چارہ اور ونڈہ ایسی جگہ ڈالیں جہاں بچوں کا منہ جا سکے شروع سے ونڈہ لگائیں گے بچے ایکسٹرا قد ایکسٹرا وزن دیں گے کیونکہ جب دو سے اڑھائ ماہ میں دودھ چھڑائیں گے مسلہ نہیں بنے گا
اڑھائ ماہ میں بچوں کا دودھ چڑھا دیں تاکہ بکری نئی ہیٹ جلد پکڑے
بچے جب25دن کے ہوجائیں تو شام کو سویابین میل آدھی مٹھی کھلائیں
ڈیڑھ ماہ کی عمر کے بعد چوکر شامل کریں
جب3ماہ کا ہو جائے اس کے بعد مکئی کا دلیہ ایڈ کریں۔۔۔۔۔۔
چوتھے مہینے بکرے کے لیے
40%مکئی کا دلیہ۔
40%چوکر۔
20%سویابین میل۔
2% منرل مکسچر ۔ 1% ڈی سی پی اور 1% آئیوڈین نمک

بازاری ونڈے سے کئی گنا بہتر ہے۔نیوٹریشن ویلیو پروٹین19%۔۔
فیٹ 3۔2۔۔۔
فائبر چھے اعشاریہ سات ۔

ڈیری کے کاروبار کےچنداہم پوانٹس:-ڈیری اور مویشیوں کے فارم کے کاروبار میں درپیش مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے . اگر آپ ڈیری یا...
13/03/2020

ڈیری کے کاروبار کےچنداہم پوانٹس:-

ڈیری اور مویشیوں کے فارم کے کاروبار میں درپیش مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے . اگر آپ ڈیری یا مویشیوں کی فارمنگ کا کاروبار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو سوچنا ہوگا کہ آپ ڈیری فارمنگ کرنا چاھتے ہیں یا مویشیوں کو فربہ کرکے گوشت کی پیداوار کیلئے جانور تیار کرنا چاہتے ہیں یا دونوں کاروبار ملاکے چلانا چاہتے ہیں یا کٹڑے ، کٹڑیاں ، بچھڑے اور بچھڑیاں لیکر ان کو فربہ کرکے ان سے نفع حاصل کرنا چاہتے ہین یا اچھی بریڈ تیار کرنا چاہتے ہیں. ان سب کیلئے آپ کو منصوبہ بندی کرنا ہوگی کہ آپ کو کون سی نسل کے جانور خرید کرنے ہیں اور یہ معلومات آپ کو ہونی چاہئے اور اگر آپ نہیں جانتے تو یہ کاروبار آپ کیلئے ایک بڑا سر کا درد ثابت ہوگا.
اگر آپ کو گوشت کی پیداوار بڑھانے کیلئے جانوروں کو فربہ کرنا ہے تو آپ کو وسیع ایراضی درکار ہوگی جس میں آپ کے جانور کھلے گھوم پھر سکیں اور اپنی مرضی سے گھاس ، خوراک کھاسکیں اور پانی پی سکیں اور اگر آپ کو ڈیری کے مقصد کیلئے جانور رکھنے ہیں تو ان کیلئے بھی مناسب جگہ رکھنی پڑے گی . اس مقصد کے لئے شیڈ ، سایہ دار درخت ، دودھ دوھنے کیلئے الگ سے جگہ ، ڈلیوری کے لئے لیبر روم ، ڈسپینسری ، چارہ کے لئے چوپر مشین یا ٹوکہ اور اس کے رکھنے کی جگہ ، راشن کا سامان رکھنے کیلئے اسٹور اور جانورون کے بچوں کیلئے جگہ ، نہانے کے حوض ، پانی پینے کیلئے ٹانکیاں ، پمپ مشیں اور دیگر ضروری سامان درکار ہوگا کی منصوبہ بندی کرنا لازمی ہوگا. آپ کتنی تعداد میں کون سے جانور خری کرنا چاہتے ہیں اور ان کی قیمت وغیرہ کا پورا تخمینہ لگاکر کاروبار میں رقم لگانی ہوگی اور اس کیلئے سرمائے کا ہونا بہت ضروری ہے. آپ کے پاس جو سرمایہ یا رقم موجود ہے اس کی آدھی رقم سرف کریں باقی آدھی رقم گھاس ، خوراک ، سائیلیج ، جانوروں کی بیماریوں پر لگنے کا خرچہ ، ملازموں کی تنخواہیں اور دوسری ضرورت میں آنے والی چیزوں کیلئے رقم مختص کرنا . یوٹلٹی کے بلز وغیرہ. آنی والی آمدن کو اس خرچے کا حصہ نہ بنائیں وہ آپ کو آئیندہ لایہ عمل اور حکمت عملی میں کام آئے گا. قرضے سے کنارہ کشی اور حکومت کی فرسودہ پالیسیون سے بچنا ہوگا. اپنے اوپر مکمل اعتماد اور انحصار کرنا ہوگا. اس لئے آپ کو جانوروں کی نسلوں اور اس کاروبار کی پیچیدیوں کو سمجھنا ہوگا کیونکہ یہ کاروبار تجربے ، محنت اور شوق سے چل کر منافع بخش ثابت ہوتا ہے. جانوروں کی بیماریوں کی پہچان اور ان کے علاج کے بارے میں بھی جاننا بہت ضروری ہوتا ہے. میری سابقہ پوسٹس میں ہر چیز پر معلومات دی گئی ہے جو آپ کی معلومات میں یقیناََ اضافہ کرکے آپ کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی. دعائوں میں یاد. اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو. علم کی روشنی جہالت کے اندھیرے کو مٹاتی ہے اور ترقی کی راہ روشن کرکے انسان کو منزل مقصود تک پہچاتی ہے. علم کے خزانے سے خرچ کرو کیونکہ یہ خزانہ خرچ کرنے سے بڑھتا ہے

بکریوں کی فارمنگ ۔۔۔۔۔۔بہت زیادہ منافع بخش کام۰۱-بکریوں کے شیڈ کا طریقہ :۰۱-بکریوں کے شیڈ کی تعمیر کے لے ہمیشہ جگہ اونچی...
22/09/2019

بکریوں کی فارمنگ ۔۔۔۔۔۔بہت زیادہ منافع بخش کام

۰۱-بکریوں کے شیڈ کا طریقہ :۰

۱-بکریوں کے شیڈ کی تعمیر کے لے ہمیشہ جگہ اونچی ہو اور ایسی جگہ ہو جہاں قریب سیلابی پانی کے آنے کا خطرہ نہ ہو ۰
۲-شیڈ کی بنیادیں بھی زمین سے ۲ یا ۳ فٹ اونچی ہو تاکہ اندر کے پانی کی نکاسی اچھی ہو ۰
۳- شیڈ کی چھت صحن سے چھ انچ اونچی اور شیڈ کی پچھلی طرف چھ انچ نیچے ہو تاکہ بارشی پانی صحن میں نہ آئے ۰
۴- شیڈ کی چوڑائی کا رُخ شمالاً جنوباً ہو۰
۵- شیڈ کی چھت (7) سے (9) فٹ اونچی ہو۰
۶- شیڈ کی عمارت ہوا دار اور روشن ہو۰
۷- شیڈ کے ساتھ اور صحن میں سایہ دار درخت لگائے۰
۸- شیڈ کے اندر سردیوں میں دھوپ لگتی ہو۰
۹- شیڈ کے فرش پختہ ہو اگر فرش کچے ہے تو اندر کی دیواریں کم از کم (2) فٹ تک پختہ ہوں۰
۱۰- ٹیڈی بکری کیلے ۱۰ مربع فٹ چھتی جگہ ہو اور دوگنی جگہ کھلی صحن کی ہو۰
۱۱- بڑی نسل کی بکریوں کیلے (12) مربع فٹ جگہ چھتی ہو اور دوگنی جگہ کھلی صحن کے لے ہو۰
۱۲- شیڈ کے اندر چارے کی کُھرلیوں کی تعمیر ۰
۱۳- شیڈ میں پانی کے حوض چوڑائی ایک فٹ گہرائی نو انچ اور لمبائی جانوروں کی تعداد کے مطابق۰
۱۴- شیڈ میں سردی اور گرمی کے مطابق انتظام ۰

۲-بکریوں کا انتخاب :۰

بکریوں کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کرنا ہوتا ہے اور اس کیلے اپ کو ان کا علم ہونا لازمی ہے کہ کس علاقہ کی نسل کدھر سے سستی ملے گئی ا س ک ے علاوہ اپ کو ان کی بیماریوں کا علم ہونا بھی ضروری ہے جانور لیتے وقت مکمل تسلی کر لیں کہ کہیں بیمار تو نی ہے یا کسی متعدی بیماری تو نی ہے
اس کے لے بکریوں کے کان کے اندر چیچڑ ، منہ اور کُھر کے اندر چھالے یا زخم نہ ہوں
تھن دو اور برابر ہوں زخمی یا سخت نہ ہو ں
پورا ھوانہ چیک کرے سخت یا سوجن نہ ہو
ھوانہ کا سائز بڑا ہو اور کم لٹکا ہو
ھوانہ میں دودھ ہو تو دودھ نکال کر چیک کرے
جانور کو دست کی بیماری نہ ہوں
بکریاں حاملہ ہوں یہ اپ کے لے سود مند ہوں گی
بکریاں جوان ہوں
ایسی بکریوں کا انتخاب کرے جو دو یا تین بچے پیدا کرنے والی ہوں
بکریاں اچھی نسل کی ہوں
بکریاں صحت مند ہوں
بکریوں کا قد و کاٹھ اچھا ہوں

۳-نئے فارم کے لے انتظامات :۰

نیا فارم شروع کرنے کے لے چند انتظام لازمی عمل میں لائیں
فارم صاف و ستھرا ہو
فارم میں پانی اور خوراک کا انتظام ہو
فارم میں سردی اور گرمی کے لحاظ سے مناسب انتظام ہو
فارم کے فرش پر چونے کا چھڑکاؤ ہو
فارم میں بکریوں کو اُتے ہی حفاظتی ٹیکہ جات لگوائیں
فارم میں اگر پہلے سے جانور موجود ہوں تو نئے جانوروں کو دس دن تک الگ رکھے اور ویکسین کر کے شامل کرے
حاملہ بکریوں کے آخری ماہ ہونے پر سب سے الگ رکھے
تمام جانوروں کو دس دن کے بعد کرموں کی دوائی دیں
جانوروں کی مینگنوں کو کسی لیبارٹری سے چیک کروا کر ان کی ہدایت کے مطابق کرم کش دوائی پلائیں

۴-کامیاب فارمینگ کے چند اہم نکات :۰

بکریوں کی فارمینگ کو کامیاب بنانے کیلے میں اپنے چند اہم نقطۂ نظر اپ کی پیش خدمت کرتا ہوں۰
جانوروں کا مکمل ریکارڈ رکھیں
بکریوں سے سال میں دو دفعہ بچے لیں
بکریوں سے حاصل ہونے والے ہر بچہ کی اچھی پرورش کریں
تمام بیماریوں کے حفاظتی ٹیکہ جات لگوائیں
تمام جانوروں کو اندرونی و بیرونی کرم کش ادویات دیں
تمام شیڈ کی صفائی ہر روز کریں
تمام شیڈ کو ہر ماہ چونا لازمی کریں خاص کر سردیوں میں
بکریوں کی اچھی پیداوار کے لے اچھی صحت کا ہونا اور اچھی صحت کے لے اچھی خوراک کا ہونا لازمی ہے
تمام جانوروں کے نمکیات اور منرل کا خیال رکھے
حاملہ جانوروں کو قبض سے بچائے
حاملہ جانوروں کو اپھارے سے محفوظ رکھیں
حاملہ بکریوں کو موسمی تبدیلیوں سے محفوظ رکھیں
چھوٹے بچوں کو موسمی تبدیلیوں سے محفوظ رکھیں
حاملہ بکریوں کو آخری ایام میں ونڈا کا استعمال کرے
بکریاں (145/150) دن میں بچہ دیتی ہے
بچوں میں میل فروخت کرے اور فیمیل رکھیں
حاملہ بکریوں کے ھوانہ کو سوزش سے محفوظ رکھیں
نسل کشی 15 مارچ سے 15 اپریل اور 15 ستمبر سے 15 اکتوبر تک کریں
ماہ جولائی اور اگست میں بکریوں کا ملاپ نہ کریں
ملاپ سے ایک ماہ پہلے بکریوں کو ونڈا استعمال کروائیں
30 بکریوں کے لے ایک بریڈر میل بکرا کافی ہے
اس کے علاوہ بھی اپ کے پاس بریڈر میل ہونے چاہیں
بریڈر میل کو نسل کشی کے موسم میں ہی ریوڑ میں چھوڑیں

اہم نوٹ:
نوکروں کے ساتھ خود بھی شیڈ میں کام کریں
جانوروں سے پیار اور محبت سے پیش آنا لازمی شرط ہے

21/09/2019

جانوروں کے لیے ایک اچھی اور اعلیٰ کوالٹی کی خوراک/فیڈ میں درج زیل خصوصیات ہونی چاہیئں:

1) جانوروں کے جسم کی بنیادی ضروریات ( Body maintenance) اور دودھ کی پیداوار میں اضافے کے لیے اور کٹوں/بچھڑوں کے جسم کی بنیادی ضروریات اور وزن میں اضافے کے لیے ایک متوازن مقدار میں توانائی (Energy) اور لحمیات (Protein) موجود ہو.

2) دودھیل جانوروں میں دودھ کی کوالٹی کو بہتر کرے جس میں کھویا (Total Solids)، مکھن چکنائی (Butter Fat) اور لحمیات (Milk Proteins) شامل ہیں.

3) جانور کے معدے کی پی ایچ (pH) کو متوازن رکھنے اور جگالی(Rumination) کو بہتر کرنے کے لیے ایک متوازن مقدار میں فائبرز(digestible fibres) موجود ہوں.

4)جانور کے نظامِ انہظام کو بہتر کرے اور فائدہ مند ریومن مائیکروبز ( Beneficial Rumen Microbes) کی تعداد بڑھائے.

5) جانور کے نظامِ انہظام کو بہتر بنانے اور تیزابیت (Acidity) کو دور کرنے کے لیے ریومن بفر (Rumen Buffer) موجود ہو.

6) جانوروں میں نمکیات اور وٹامنز کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک متوازن مقدار میں مائکرومیکرو (Macro & Micro) نمکیات (Minerals) اور وٹامنز (خاص طور پر A, D, E) موجود ہوں.

7)فیڈ میں خشک مادہ (Dry matter) کی مقدار کم سے کم 88 فیصد ہو تاکہ فیڈ گرم نہ ہوسکے.

8) خوراک کو خراب ہونے اور فنگس (Fungus) سے بچانے کیلئے مناسب مقدار میں ٹاکسن بائنڈر (Toxin binder) موجود ہو.

9) خوراک/فیڈ کو اس طرح سے فارمولیٹ (Formulate) کیا جائے جوگرمیوں میں جانوروں میں گرمی کے دباؤ (Heat stress) کو کم کرے.

10) جانور کے معدے میں آسانی سے ہضم (Digestible) ہو سکے اور معدے کے نظام کو متوازن و برقرار رکھنے کے لیے بائ پاس سٹارچ (By pass Starch)، لحمیات (By pass Proteins) اور چکنائی (Fats) موجود ہوں.

Animals are such agreeable friends They ask n0 questions, they pass n0 criticisms ...Dr. Yasir Nawab
20/09/2019

Animals are such agreeable friends They ask n0 questions, they pass n0 criticisms ...
Dr. Yasir Nawab

نئے پیدا ہونے والے بچوں میں آئیڈین کی کمی اور علاج:-اکثر کسی نہ کسی کی پوسٹ نظر سے گزرتی ہے کہ بکری کے بچے پیدا ہوئے ہیں...
17/09/2019

نئے پیدا ہونے والے بچوں میں آئیڈین کی کمی اور علاج:-

اکثر کسی نہ کسی کی پوسٹ نظر سے گزرتی ہے کہ بکری کے بچے پیدا ہوئے ہیں اور ان کے گلے کے نیچے گلہڑ ہیں ایسے 99 فیصد بچے زیادہ دیر زندہ نہیں رہ پاتے جو گوٹ فارمنگ کے بڑے نقصانات کی کچھ وجوہات میں سے ایک وجہ ہے۔

گلہڑ کیوں پیدا ہوتے ہیں؟

پیدائش کے وقت بچوں میں گلہڑ پیدا ہونے کی بنیادی وجہ ماں میں آئیڈین کی کمی ہے جو پیٹ کے اندر بچوں میں ٹرانسفر ہوکر گلہڑ کا باعث بن جاتی ہے۔ آئیوڈین کی یہ کمی ناقص خوراک یا،ایسی زمین سے حاصل ہونے والا چارے سے پیدا ہوتی ہے جس زمین میں نمکیات کی شدید کمی ہو۔

احتیاطی تدابیر:-

جب بکریاں حاملہ ہوجائیں تو انہیں 3 ماہ کے حمل کے بعد خوراک میں 20 گرام آئیوڈین ملا نمک ضرور دیں تاکہ ماں میں ائیڈین کی مقدار پوری رہے اور یہ کمی ماں سے بچوں میں یہ ٹرانسفر نہ ہو سکے۔

علاج:-

گلہڑ کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کو لاعلاج سمجھا جاتا ہے جسکی وجہ سے خاص علاج نہ کرنے اور بچوں دودھ نہ پی سکنے کی وجہ سے بچے مر جاتے ہیں مگر اسکا بہترین علاج موجود ہے۔ ایسے بچے جنہیں گلہڑ ہوں انہیں ہومیوپیتھک دوائی آئیوڈیم 200 (iodium 200) کے 2،2 قطرے دن میں 5،6 دفعہ منہہ میں ڈالیں اور اس کے ساتھ تھائیراکسن ٹیبلٹ ہر روز ایک کھلائیں اس کے ساتھ ماں بکری کو بھی ڈیلی آئیوڈین ملا نمک کھلائیں تاکہ اس کے دودھ میں بھی اسکے اثرات پئدا ہوں کچھ دن یہ علاج مسلسل جاری رکھیں اللہ سے امید ہے کہ انشاءاللہ شفا ملے گی۔

Dr Yasir Nawab DVM UAAR Islambad (RVMP) Mphil ( UVAS lahore )Poultry farm ...
12/09/2019

Dr Yasir Nawab
DVM UAAR Islambad (RVMP)
Mphil ( UVAS lahore )
Poultry farm ...

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr.Yasir Nawab ''The Pet and Dairy consultant '' posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr.Yasir Nawab ''The Pet and Dairy consultant '':

  • Want your practice to be the top-listed Clinic?

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram