Omer Noor Clinic عمر نورکلینک

Omer Noor Clinic عمر نورکلینک Health facility for new borns and children's. We offer the best possible medical care to sick and needy patients in town with qualified doctor and staff.

06/06/2025
20/05/2025

وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشفينِ.

Dr.Asif Sarwar
Consultant Pediatrician and Neonatologist.
He did his graduation and post graduation from Services Hospital Lahore

Worked in Pediatric Unit SHL.

Aims to provide best availabile treatment to children's.

06/05/2025

عمر نور کلینک 7 تا 11 مئی بند رھے گا ۔

السلام وعلیکم!بچوں کے لئیے کِسی بھی زبان کو سیکھنے کا اھم وقت زندگی کے پہلے دو سال ہیں۔ اِس عمر کے حصے  میں اپنے بچے سے ...
27/04/2025

السلام وعلیکم!

بچوں کے لئیے کِسی بھی زبان کو سیکھنے کا اھم وقت زندگی کے پہلے دو سال ہیں۔ اِس عمر کے حصے میں اپنے بچے سے زیادہ سے زیادہ بولیں اور اُس کے ساتھ وقت گُزاریں۔ آجکل والدین کے بہت زیادہ مصروف ہونے اور اُس کے ساتھ ساتھ خاندانی نظام نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کے وقت پہ نہ بولنے کے مسائل میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ آپ جِتنا زیادہ بچے سے بولیں گے،اُس کے وقت پہ بولنے اور ذہین ہونے کا امکان زیادہ ہو گا۔

خدارا! موبائل فون ، ٹی وی آپ کے متبادل نہیں ہیں، پہلے دو سال بچے کا سکرین ٹائم( ٹی وی ، موبائل وغیرہ) صِفر ہونا چاہئیے ۔تمام والدین کو آگاہ کریں۔

ڈاکٹر آ صف سرور چائلڈ اسپیشلسٹ

0306 8687842

عمومأ اشتہارات میں یہی دیکھایا جاتا ہے کہ ہر بچے کو روزانہ ملٹی وٹامن کی ضرورت ہوتی ہے۔لیکن کیا یہ سچ بھی ہے؟؟ آج کی پوس...
14/04/2025

عمومأ اشتہارات میں یہی دیکھایا جاتا ہے کہ ہر بچے کو روزانہ ملٹی وٹامن کی ضرورت ہوتی ہے۔
لیکن کیا یہ سچ بھی ہے؟؟
آج کی پوسٹ میں ھم وٹامنز کو تفصیل سے دیکھتے ہیں ۔

بنیادی طور میرا یہ نظریہ ہے کہ وٹامنز بچوں کو اپنی متوازن، صحت مند غذا سے حاصل کرنا چاہیے جس میں شامل ہیں:
۔دودھ اور دودھ کی مصنوعات جیسے پنیر اور دہی
۔تازہ پھل اور سبز پتوں والی سبزیاں
۔پروٹین جیسے چکن، مچھلی، گوشت اور انڈے
۔اناج جیسے گندم,جئی اور چاول

والدین کو اس بات کا شعور ہونا چاہیے کہ وٹامنز دو اقسام کے ہوتے ہیں: واٹر سولیوبل (پانی میں حل ہونے والے) اور فیٹ سولیوبل (چکنائی میں حل ہونے والے)۔
پانی میں حل ہونے والے وٹامنز (جیسے وٹامن C اور B کمپلیکس) جسم میں جمع نہیں ہوتے بلکہ اگر زیادہ مقدار میں لیے جائیں تو پیشاب کے ذریعے خارج ہو جاتے ہیں ۔ تو آپ بچے کو غیر ضروری دیے جارہے تو بس وہ پیشاب سے نکلی جارہے ہوں گے۔
جبکہ چکنائی میں حل ہونے والے وٹامنز (جیسے وٹامن A، D، E، اور K) جسم میں سٹور ہو جاتے ہیں اور اگر حد سے زیادہ استعمال کیے جائیں تو زہریلے اثرات پیدا کر سکتے ہیں۔جیسے وٹامن ڈی کے ٹیکے پینے کا رجحان بہت زیادہ ہے ۔ اگر مریض غیر ضروری اور بار پیے گا تو اسکے سائیڈ ایفیکٹس آنا شروع ہوجائیں گے۔اس لیے والدین کو چاہیے کہ بچوں کو وٹامنز دینے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں تاکہ فائدے کی بجائے نقصان نہ ہو۔

تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کن بچوں کو وٹامن سپلیمنٹس کی ضرورت ہوتی ہے؟؟
ان میں شامل ہیں!!!
۔وہ بچے جو تازہ اور متوازن غذا نہیں کھا رہے ہیں
۔وہ بچے جن کو پرانے امراض لاحق ہوں جیسے دمہ،گردے,دل یا جگر کے مساٸل, خاص طور پر اگر وہ مسلس دوائیں لے رہے ہوں
۔جو بچے بہت زیادہ فاسٹ فوڈاور پروسیسڈ فوڈ کھاتے ہیں
۔صرف سبزی کھانے(Vegetarian)والے بچے (انہیں آئرن سپلیمنٹ کی ضرورت ہو سکتی ہے)
- جو بچے دودھ یا دودھ سے بنی ہوٸ غزاٸیں نہیں کھاتے(انہیں کیلشیم سپلیمنٹ کی ضرورت ہو سکتی ہے)
۔وہ بچے جو بہت زیادہ سوڈا ڈرنکس پیتے ہیں، جو ان کے جسم سے وٹامنز اور معدنیات کو خارج کر سکتی ہیں

سوال ہر بچے کے لیے ضروری وٹامن کونسے ہیں!
1۔وٹامن D (400 IU روزانہ) ماں کا دودھ پلانے والے بچوں کے لیے خاص طور پر ضروری، کیونکہ ماں کے دودھ میں وٹامن D کی مقدار کم ہوتی ہے، ایک سال تک دیں۔
2۔وٹامن K (پیدائش کے فوراً بعد انجیکشن کی صورت میں)
خون جمنے کے لیے ضروری۔ ہر نوزائیدہ کو پیدائش کے فوراً بعد دیا جاتا ہے

بچوں کے لیے اھم وٹامنز اور معدنیات:::

وٹامن اے( vitamin A)
فواٸد ::::ٹشوز اور ہڈیوں کی مضبوطی ؛ صحت مند جلد، آنکھوں اور مدافعتی نظام کو بہتر کرتا ہے
۔ اھم ذرائع میں دودھ، پنیر، انڈے، گاجر، شکرقندی شامل ہیں۔

وٹامن بی ( B2، B3، B6، اور B12 )
میٹابولزم،جسمانی تواناٸ اور اعصابی نظام میں مدد کرتا ہے۔ اھم ذرائع میں گوشت، چکن، مچھلی، گری دار میوے، انڈے، دودھ، پنیر، پھلیاں اور سویابین شامل ہیں۔

وٹامن سی (vitamin C )::
پٹھوں اور جلد کی صحت کو فروغ دیتا ہے.
اھم ذرائع میں کھٹے پھل، مالٹا, کینو ,لیموں ,سٹرابیری، کیوی، ٹماٹر اور ہری سبزیاں جیسے بروکولی شامل ہیں۔

وٹامن ڈی (vitamin D):::
ہڈیوں, دانتوں کی صحت اور جسم کو کیلشیم جذب کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اچھے ذرائع میں دودھ اور مچھلی شامل ہیں۔وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ سورج کی روشنی ہے۔

کیلشیم(Calcium):::
بچے کی مضبوط ہڈیوں کو بنانے میں مدد کرتا ہے۔
اھم ذرائع میں دودھ، پنیر، دہی، اور کیلشیم سے بھرپور اورنج جوس شامل ہیں۔

آٸرن (iron ) :::
خون کی مقدار اور سرخ خون کے خلیوں کے لیے ضروری ہے۔ اھم ذرائع میں گائے کا گوشت اور دیگر سرخ گوشت، پالک ,پھلیاں شامل ہیں۔

بچوں کے لیے وٹامنز سے متعلق بنیادی اصول!!!
ہمیشہ سپلیمنٹ شروع کرنے سے پہلے اپنے بچے کے ڈاکٹر سے ضرور بات کریں۔
سب سے زیادہ وٹامن سے بھرپور غذا تازہ پھل اور سبزیاں ہیں۔
بچوں کو زیادہ وٹامنز دینے کے لیے، مختلف قسم کی اچھی خوراک دیں -- نہ کہ زیادہ خوراک۔
مختلف قسم کے کھانوں کو دن بھر میں کئی چھوٹے کھانوں اور اسنیکس میں تقسیم کریں۔
اگر آپ کا بچہ کچھ دنوں تک کوئی خاص کھانا نہیں کھاتا ہے -- جیسے سبزیاں -- پریشان نہ ہوں۔ لیکن ان کھانوں کو ایک یا دو دن بعد دوبارہ دیں یں.. بچوں کی "کھانے کی ہڑتال" عام طور پر خود ہی ختم ہوجاتی میں
صحیح غذائیت آپ کے بچے کی تعلیم اور نشوونما میں اھم کردار ادا کرتی ہے۔ اس لیے، سپلیمنٹس پر انحصار کرنے کے بجائے، اپنے بچوں کو صحت بخش غذائیں کھلاٸیں۔

19/02/2025

خوش آئند خبر ہے کہ Shingrix، جو ہرپیز زوسٹر (شنگلز) سے بچاؤ کے لیے دنیا کی سب سے مؤثر ویکسین سمجھی جاتی ہے، اب پاکستان میں دستیاب ہے! یہ ویکسین نہ صرف شنگلز (ہرپیز) بلکہ اس سے جُڑی پیچیدگیوں سے تحفظ فراہم کرنے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔
واضح رہے کہ Shingrix کی افادیت 90% سے زائد ثابت ہو چکی ہے، جو اسے شنگلز (ہرپیز) کی روک تھام کے لیے ایک انتہائی قابلِ اعتماد ویکسین بناتی ہے۔ یہ ویکسین 50 سال سے زائد عمر کے افراد اور کمزور مدافعتی نظام کے حامل مریضوں کے لیے تجویز کردہ ہے اور دو خوراکوں پر مشتمل ہے، جو 2 سے 6 ماہ کے وقفے سے لگائی جاتی ہیں تاکہ دیرپا تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ اس ویکسین کی دستیابی کے ساتھ، پاکستان کے معالجین کے پاس اب شنگلز کی روک تھام کے لیے ایک جدید، محفوظ اور انتہائی مؤثر حل موجود ہے، جو لاکھوں افراد کو اس تکلیف دہ بیماری اور اس کی پیچیدگیوں سے محفوظ رکھنے میں مدد دے گے۔

اکثر والدین ہم سے ایک سوال پوچھتے ہیں کہ جب ان کے بچے باہر پیشاب کرتے ہیں تو انہیں پیشاب پر چیونٹیاں نظر آتی ہیں.. کیا ی...
02/01/2025

اکثر والدین ہم سے ایک سوال پوچھتے ہیں کہ جب ان کے بچے باہر پیشاب کرتے ہیں تو انہیں پیشاب پر چیونٹیاں نظر آتی ہیں.. کیا یہ ذیابیطس یا پھر گردے کی بیماری کی علامت ہے یا کچھ اور؟
آئیے اس کا سائنسی جواب دیکھتے ہیں۔
پہلی بات یہ ہے کہ اگر آپ کا بچہ معمول کے مطابق گروتھ کر رہا ہے، اسکا وزن بڑھ رہا ہے، اس کی پیاس نارمل اور پیشاب کرنے کی روٹین نارمل ہے تو یہ ذیابیطس کی علامت نہیں ہے، اس لیے بالکل پریشان نہ ہوں اور کسی ٹیسٹ کی ضرورت نہیں۔ پھر سوال ہوتا ہے کہ اگر یہ ذیابیطس یا شوگر نہیں ہے تو چیونٹیاں بچوں کے پیشاب کی طرف کیوں راغب ہوتی ہیں؟
درحقیقت ہمارے پیشاب میں شوگر کے علاوہ اور بھی بہت سے کیمیکل ہوتے ہیں جیسے یوریا، پروٹین اور دیگر چیزیں جو ہماری خوراک پر منحصر ہوتی ہیں ۔یہ تمام کیمکلز ھمارے پیشاب میں آسکتے ہیں اور کم و بیش موجود ہوتے ہیں۔ان کاہونا ذیابیطس یا شوگر کی علامت ہرگز نہیں۔چیونٹیاں ان کیمکلز کی طرف راغب ہوتی ہیں اور جب بھی بچہ یا بڑا باہر کھلی جگہ پیشاب کرے گا تو آپ کو اس پر نظر آٸیں گی ۔
اس کے علاوہ گندگی اور تعفن کے آ س پاس بھی آ پ کو چیونٹیاں نظر آ سکتی ہیں ۔
.اگر اب بھی آپ کے سوالات ہیں تو آپ کمینٹ سیکشن میں پوچھ سکتے ہیں ۔

ڈاکٹر آصف سرور بچوں کا ڈاکٹر

03068687842

بچوں کا ڈاکٹر ،بچوں کا ڈاکٹر
22/12/2024

بچوں کا ڈاکٹر ،بچوں کا ڈاکٹر

بچوں کا ڈاکٹر ،بچوں کا دوست ،بیماریوں کا دشمن.
22/12/2024

بچوں کا ڈاکٹر ،بچوں کا دوست ،بیماریوں کا دشمن.

Address

Mian Colony, Main Bazar Road, Begum Kot Shahdara، Lahore, Punjab
Lahore
54000

Opening Hours

Monday 17:30 - 20:00
Tuesday 17:30 - 20:00
Wednesday 17:30 - 20:00
Thursday 17:30 - 20:00
Friday 17:30 - 20:00
Saturday 17:30 - 20:00

Telephone

+923068687842

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Omer Noor Clinic عمر نورکلینک posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share