14/04/2025
عمومأ اشتہارات میں یہی دیکھایا جاتا ہے کہ ہر بچے کو روزانہ ملٹی وٹامن کی ضرورت ہوتی ہے۔
لیکن کیا یہ سچ بھی ہے؟؟
آج کی پوسٹ میں ھم وٹامنز کو تفصیل سے دیکھتے ہیں ۔
بنیادی طور میرا یہ نظریہ ہے کہ وٹامنز بچوں کو اپنی متوازن، صحت مند غذا سے حاصل کرنا چاہیے جس میں شامل ہیں:
۔دودھ اور دودھ کی مصنوعات جیسے پنیر اور دہی
۔تازہ پھل اور سبز پتوں والی سبزیاں
۔پروٹین جیسے چکن، مچھلی، گوشت اور انڈے
۔اناج جیسے گندم,جئی اور چاول
والدین کو اس بات کا شعور ہونا چاہیے کہ وٹامنز دو اقسام کے ہوتے ہیں: واٹر سولیوبل (پانی میں حل ہونے والے) اور فیٹ سولیوبل (چکنائی میں حل ہونے والے)۔
پانی میں حل ہونے والے وٹامنز (جیسے وٹامن C اور B کمپلیکس) جسم میں جمع نہیں ہوتے بلکہ اگر زیادہ مقدار میں لیے جائیں تو پیشاب کے ذریعے خارج ہو جاتے ہیں ۔ تو آپ بچے کو غیر ضروری دیے جارہے تو بس وہ پیشاب سے نکلی جارہے ہوں گے۔
جبکہ چکنائی میں حل ہونے والے وٹامنز (جیسے وٹامن A، D، E، اور K) جسم میں سٹور ہو جاتے ہیں اور اگر حد سے زیادہ استعمال کیے جائیں تو زہریلے اثرات پیدا کر سکتے ہیں۔جیسے وٹامن ڈی کے ٹیکے پینے کا رجحان بہت زیادہ ہے ۔ اگر مریض غیر ضروری اور بار پیے گا تو اسکے سائیڈ ایفیکٹس آنا شروع ہوجائیں گے۔اس لیے والدین کو چاہیے کہ بچوں کو وٹامنز دینے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں تاکہ فائدے کی بجائے نقصان نہ ہو۔
تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کن بچوں کو وٹامن سپلیمنٹس کی ضرورت ہوتی ہے؟؟
ان میں شامل ہیں!!!
۔وہ بچے جو تازہ اور متوازن غذا نہیں کھا رہے ہیں
۔وہ بچے جن کو پرانے امراض لاحق ہوں جیسے دمہ،گردے,دل یا جگر کے مساٸل, خاص طور پر اگر وہ مسلس دوائیں لے رہے ہوں
۔جو بچے بہت زیادہ فاسٹ فوڈاور پروسیسڈ فوڈ کھاتے ہیں
۔صرف سبزی کھانے(Vegetarian)والے بچے (انہیں آئرن سپلیمنٹ کی ضرورت ہو سکتی ہے)
- جو بچے دودھ یا دودھ سے بنی ہوٸ غزاٸیں نہیں کھاتے(انہیں کیلشیم سپلیمنٹ کی ضرورت ہو سکتی ہے)
۔وہ بچے جو بہت زیادہ سوڈا ڈرنکس پیتے ہیں، جو ان کے جسم سے وٹامنز اور معدنیات کو خارج کر سکتی ہیں
سوال ہر بچے کے لیے ضروری وٹامن کونسے ہیں!
1۔وٹامن D (400 IU روزانہ) ماں کا دودھ پلانے والے بچوں کے لیے خاص طور پر ضروری، کیونکہ ماں کے دودھ میں وٹامن D کی مقدار کم ہوتی ہے، ایک سال تک دیں۔
2۔وٹامن K (پیدائش کے فوراً بعد انجیکشن کی صورت میں)
خون جمنے کے لیے ضروری۔ ہر نوزائیدہ کو پیدائش کے فوراً بعد دیا جاتا ہے
بچوں کے لیے اھم وٹامنز اور معدنیات:::
وٹامن اے( vitamin A)
فواٸد ::::ٹشوز اور ہڈیوں کی مضبوطی ؛ صحت مند جلد، آنکھوں اور مدافعتی نظام کو بہتر کرتا ہے
۔ اھم ذرائع میں دودھ، پنیر، انڈے، گاجر، شکرقندی شامل ہیں۔
وٹامن بی ( B2، B3، B6، اور B12 )
میٹابولزم،جسمانی تواناٸ اور اعصابی نظام میں مدد کرتا ہے۔ اھم ذرائع میں گوشت، چکن، مچھلی، گری دار میوے، انڈے، دودھ، پنیر، پھلیاں اور سویابین شامل ہیں۔
وٹامن سی (vitamin C )::
پٹھوں اور جلد کی صحت کو فروغ دیتا ہے.
اھم ذرائع میں کھٹے پھل، مالٹا, کینو ,لیموں ,سٹرابیری، کیوی، ٹماٹر اور ہری سبزیاں جیسے بروکولی شامل ہیں۔
وٹامن ڈی (vitamin D):::
ہڈیوں, دانتوں کی صحت اور جسم کو کیلشیم جذب کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اچھے ذرائع میں دودھ اور مچھلی شامل ہیں۔وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ سورج کی روشنی ہے۔
کیلشیم(Calcium):::
بچے کی مضبوط ہڈیوں کو بنانے میں مدد کرتا ہے۔
اھم ذرائع میں دودھ، پنیر، دہی، اور کیلشیم سے بھرپور اورنج جوس شامل ہیں۔
آٸرن (iron ) :::
خون کی مقدار اور سرخ خون کے خلیوں کے لیے ضروری ہے۔ اھم ذرائع میں گائے کا گوشت اور دیگر سرخ گوشت، پالک ,پھلیاں شامل ہیں۔
بچوں کے لیے وٹامنز سے متعلق بنیادی اصول!!!
ہمیشہ سپلیمنٹ شروع کرنے سے پہلے اپنے بچے کے ڈاکٹر سے ضرور بات کریں۔
سب سے زیادہ وٹامن سے بھرپور غذا تازہ پھل اور سبزیاں ہیں۔
بچوں کو زیادہ وٹامنز دینے کے لیے، مختلف قسم کی اچھی خوراک دیں -- نہ کہ زیادہ خوراک۔
مختلف قسم کے کھانوں کو دن بھر میں کئی چھوٹے کھانوں اور اسنیکس میں تقسیم کریں۔
اگر آپ کا بچہ کچھ دنوں تک کوئی خاص کھانا نہیں کھاتا ہے -- جیسے سبزیاں -- پریشان نہ ہوں۔ لیکن ان کھانوں کو ایک یا دو دن بعد دوبارہ دیں یں.. بچوں کی "کھانے کی ہڑتال" عام طور پر خود ہی ختم ہوجاتی میں
صحیح غذائیت آپ کے بچے کی تعلیم اور نشوونما میں اھم کردار ادا کرتی ہے۔ اس لیے، سپلیمنٹس پر انحصار کرنے کے بجائے، اپنے بچوں کو صحت بخش غذائیں کھلاٸیں۔