جنسی تعلیم

  • Home
  • جنسی تعلیم

جنسی تعلیم ،زنانہ، مردانہ جنسی مسائل اور ان کا حل ۔ جنسی تعلیم

نئی نسل کے ذھن سے شادی اور سیکس کا خوف دور کرنے کیلئے جدید سائنسی اور اسلامی اصولوں کے مطابق رھنمائی اور جنسی تعلیم

آج کے زمانے کا خطرناک نشہ 🚫آجکل سب سے زیادہ عام اور تباہ کن نشہ ہے فحش مواد دیکھنے کی عادت۔شروع میں یہ وقتی مزہ لگتا ہے،...
02/09/2025

آج کے زمانے کا خطرناک نشہ 🚫

آجکل سب سے زیادہ عام اور تباہ کن نشہ ہے فحش مواد دیکھنے کی عادت۔
شروع میں یہ وقتی مزہ لگتا ہے، لیکن رفتہ رفتہ یہ انسان کی پوری زندگی کو کھا جاتا ہے۔

🔸 نیند خراب ہو جاتی ہے
🔸 بھوک ختم ہو جاتی ہے
🔸 ذہنی دباؤ اور غصہ بڑھ جاتا ہے
🔸 ازدواجی زندگی برباد ہو جاتی ہے
🔸 انسان ڈپریشن اور ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے

یہ صرف جسمانی نہیں بلکہ ذہنی بیماری ہے، جو انسان سے سکون، اعتماد اور مستقبل سب چھین لیتی ہے۔

👩‍👦 ایک ماں کی حقیقت:
24 سالہ حافظ قرآن بیٹا، شادی شدہ مگر ازدواجی تعلقات قائم نہیں کر پاتا۔ نہ نیند آتی ہے نہ دل لگتا ہے۔ تمام ٹیسٹ نارمل مگر اصل وجہ یہ تھی کہ وہ کئی سالوں سے فحش مواد کا عادی تھا۔

⚠️ سبق یہ ہے:
یہ عادت وقتی مزہ دیتی ہے لیکن آخرکار انسان کو نفسیاتی بیماریوں، تعلقات کی تباہی اور اندھیروں میں دھکیل دیتی ہے۔

🌸 حل یہ ہے کہ:
اپنے آپ کو اس عادت سے بچائیں۔
اپنے بچوں پر نظر رکھیں۔
اور اگر مسئلہ بڑھ جائے تو ماہر سے رجوع کریں۔

یاد رکھیں! لمحاتی لذت کے پیچھے اپنی زندگی برباد نہ کریں۔

---

✍️

02/09/2025

اگر آپ عورت کے جسم میں ہونے والی بنیادی تبدیلیوں کے بارے میں جانکاری نہیں رکھتے تو آپکو شادی کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔۔ پیریڈز، مینوپاز، سیکسوئل موڈ سوئنگز، سیکسوئل سلمپ، سیکسوئل پیک، پریگنینسی، ہارمونل چینجز وغیرہ یہ عورت کے جسم میں ہونے والے قدرتی عوامل ہیں جو کم و بیش ہر عورت اپنی زندگی میں ایکسپئیرئنس کرتی ہے اور ان عوامل کی وجہ سے اسکی ازدواجی زندگی بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے کیونکہ بیشتر مرد حضرات ان تبدیلیوں کو سِرے سے سمجھتے ہی نہیں اور عورت پہ بیمار، پاگل یا سائیکو کا لیبل لگا کر اسے سچ میں ذہنی مریض بنا دیتے ہیں۔۔
براہ مہربانی شادی کرنے سے پہلے ان چیزوں کا مطالعه ضرور کیجئے اور اپنے ذہن کو انہیں قبول کرنے کے قابل بنائیں اور اگر آپکا چھوٹا دماغ ان چیزوں کو سمجھنے سے قاصر ہے یا انہیں سمجھنے په آمادہ نہیں تو براہ مہربانی آپ "سیلف سروس" پر ہی اکتفا کیجئے شادی کر کہ کسی لڑکی کی زندگی تباہ مت کیجئے...!!

02/09/2025

جیسے کے اپ جانتے ہیں یہ میڈیا کا دور ہے پہلے عورتوں کو یہ کہہ کے مظلوم بنایا گیا کے آپ ایک مرد کی غلام ہیں اسکے بچے پال رہی ہیں اور آپکے خدا نے آپکے مرد کو چار شادیوں کی اجازت دے کے عیاشی
میں ڈال دیا ہے
اور آپ کو ایک کے پلے باندھ کر مظلوم کر دیا
آپ اس مرد کے بچے پیدا کر کے اپنے جسم کی خوبصورتی کو کھو رہی ہیں پھر ایسی عورتوں کو سرجری اور botox جیسے کاسمیٹک میں ڈالا گیا
وہاں مردوں کو یہ باور کروایا گیا کے نورا فتح ٹائپ اور kimkadishian جیسی عورتیں اپ کی بھوک کو تسکین دے سکتی ہیں
مردوں نے اپنی بیویوں کو ماں اور بیوی سمجھنے کے بجائے ایک سیکس سیمپل سمجھ لیا کے وہ ہر عمر میں اپکو برکشش لگے اور آپکا سب کچھ بستر سے منسوب کر دیا
اپکو یہ بھولا دیا گیا کے آپ باپ بھائی بیٹے بھی ہیں
اور عورتوں سے یہ بھولا دیا گیا کے اسکا کام اپنے آپ کو بھول کر ایک ماں بیٹی بہن کا ہونا ہے
پھر دوسرا کارڈ یہ کھیلا گیا کے آپکے مقابلے کھسرے لاکھڑے کئے گئے کیونکہ وہ بچے پیدا نہیں کر سکتے مرد ہونے کی وجہ سے عورتوں سے زیادہ انکا stamina ہوتا ہے تو وہ تھکتے نہیں
انکو عورتوں والے کام پے لگا دیا اور اپکو یہ یہ خواہش بھی پوری کر دی کے گھنٹوں بستر پے رہیں جیسے کے جنت میں ہوں
پھر اس سب سے اوپر جس عمل کو ارتقاء زندگی کے لیے رکھا گیا
اسے طرح طرح کے طریقوں سے fascinating بنا دیا گیا
اس پے ایسی فلمیں بنی کے آپ نے اپنی عورت کو صرف و صرف سیکس symbol میں بدل دیا
ان سے ایسے ڈیمانڈ کرنے لگے جو کسی بھی طرح سے اخلاق کے دائرے میں نہیں اتا،جس سے عورت بھی بدزن ہو گئ اور آپکی بھی اپنی بیوی سے ہر وقت لڑائی رہنے لگی
پھر اوپر سے ایسے ایپ آ گئے جس میں کم عمر لڑکیاں ہر ایک حدود کو کراس کر رہی ہیں اور انکا اصل مقصد ہی جسمانی توجہ حاصل کرنا ہے
چاہیئے وہ ٹک ٹاک ہو یا انسٹاگرام ریل یو ٹیوب ہو یا پھر فیس بک ریل
جیسے جیسے اپکا بچہ جوان ہوتا ہے ایک تو ہارمون کی وجہ سے کنفیوژن کا شکار ہوتا ہے آگے سے یہ ایپ جہاں کھسرے اور لڑکیاں
عمر رسیدہ عورتیں
کسی منڈی میں سجے پھل فروٹ کی طرح سے خود کو پیش کر رہی ہیں
یہ ان بچوں کو بالکل کنفیوژنگ کا شکار کر رہے ہیں اور انکو یہ سبق دیا جا رہا ہے زندگی تو بس جسمانی ضرورت کا نام ہے
اور سب کا ایک ہی مقصد ہے جسمانی توجہ حاصل کرنا اور صرف و صرف اسکے بل بوتے پر اوپر جانا
جبکہ کامیابی کی سیڑھی شلوار سے گزرتی ہی نہیں
آئیے قانون کیا کر رہا ہے یہ دیکھتے ہیں
قانون ہر روز اس عذاب کو نمٹنے میں لگا ہے کے فلاں بچی ریپ ہو گئ فلاں ہو گئ
انکا جو اصل مقصد تھا حفاظت اور ہنگامی صورتحال سے لڑنا
یا پھر شہر میں موجود ڈاکو چوروں سے لڑنا
وہاں سے توجہ ہٹا کر اس کام پے لگ گئے ہیں کے آخر بچیوں کو اور بچوں کو اس وبال سے کیسے نکلا جائے
یعنی جرائم میں اسطرح سے بھی اضافہ ہو رہا پے
آپ snap chat پے جائیں
اپکو سارے فوجی ملیں گے
جو بوٹ سے لے کر اپنے پتلون تک کی اسٹوری لگائیں گے ساتھ میں جس میس میں بیٹھے ہیں وہاں کا نظارہ لگا دیں
یعنی اب یہ جنگ میں لڑنے کے بجائے لڑکیوں کو پٹانے والی لڑائی میں اتر چکے ہیں
اب آپ اسی طرح کڑی ملاتے جائیں اور خود سوچیں
عورتوں کی آزادی سے جو لڑائی شروع ہوئی وہ کوئی اور روپ دھار چکا ہے
لڑکے مردوں کو یہ یقین دلا دیا گیا کے تمھارا مرد ہونا عبث ہے اصل فائدہ تو عورت بننے میں ہے
جسکی وجہ سے دھڑا دھڑ مرد
اپنے کچھ انچ کے مستقبل سے نجات حاصل کر رہے ہیں
انکو صرف و صرف کامیاب ہونا ہے
یہ ہے دجالی فتنہ
اور اس فتنے نے بہت بہت آگے جانا ہے
وندانہ گیلانی

23/08/2025

#رومینس

رومینس...یہ لفظ استعمال تو بہت frequently ہوتا ہے.. مگر شائد بہت کم لوگ اس لفظ کے اصل ادبی و لغوی معانی سےواقف ہوں گے....کچھ ذمہ ان غیر ذمہ دار اردو ناول نگاروں اور ڈائجسٹ رائٹرز کا بھی ہے.. جو ترجمے میں اپنے مطالب کے مطابق لفظ کو ڈھال کے اس کی اصل روح کا تیاپانچہ کر دیتے ہیں. رومینس کا اصل مطلب آپ انگلش ناولز کو پڑھ کر بہتر سمجھ سکتے ہیں..
رومینس کا اصل معانی ہے تخیل.... سوچ... جو عام سے ہٹ کر ہو.. جس کا مقصد sublime ہو.. نہ کہ سطحی..
بھلا تخیل کا ربط سطح سے... ممکن ہے؟؟؟ تخیل تو گہرائی سے جنم لیتا ہے. سوچ کے bottom کو کھنگال کر ایک لطیف نظریہ کو اجاگر کرتا ہے.. جیسے شفاف سطحِ آب پر سفید برف لطافت کی وجہ سے تیرتی ہے.... آپ جانتے ہیں یہ لطافت سوچوں کی زندگی کے لیے مثلِ آب ہے اور نعمت بھی.
جیسے....... جیسے سخت سردی میں.... منفی درجہ حرارت پر جھیلوں، دریاؤں اور سمندروں کی سطح پر جمی برف کی اک لطیف تہہ.... آبی حیات کے لیے وسیلہ حیات ہے.. جو باہر کی جما دینے والی ٹھنڈ سے پانی کی تہہ میں تیرتی مچھلیوں کو زندگی بخشتی ہے.... ویسے ہی ذہن کی سطح پر ابھرتا یہ تخیل ذہنی نمو کا ضامن ہے.. رومینس زندگی کی علامت ہے..
بھلا زندگی کے لطیف خیالات سے بڑھ کر کچھ رومینٹک ہے..
کیا ذہن کی الجھی سلجھی ڈوریوں سے زیادہ ہے کچھ رومینٹک...
محبوب کی الجھی لِٹوں سے زیادہ اس کی آنکھوں میں موجود سوچ بھری محبت بھی اسی رومینس سے وابستہ ہے.. کہ اس حُسن سے مستقبل کی سوچ وابستہ ہے.
اچھے دنوں کی امید پیوستہ ہے....

*مباشرت کے دوران آنے والی کمزوری* ۔یاد رکھیں ہر مباشرت سے پہلے اگر یہیں سوچیں گے کہ ٹائم نہیں لگنا کیا کروں گا خود کو کن...
12/08/2025

*مباشرت کے دوران آنے والی کمزوری* ۔

یاد رکھیں ہر مباشرت سے پہلے اگر یہیں سوچیں گے کہ ٹائم نہیں لگنا کیا کروں گا خود کو کنٹرول نہیں کر پارہا اور فورا منی نکل جائے گی بیگم بے عزت کرے گی میں بھی پریشان رہوں گا تو جناب یقینا ایسا ہی ہوگا کیونکہ آپ نے خود ہی خود کو اسی سوچ کا محتاج بنا لیا ہے ہمارے ذہن کو وہی نظر آتا ہے جو ہم اسے دکھاتے ہیں ہم اگر اسے اپنی ڈرائیو بہترین دکھائیں بہترین ڈرائیو امیج اپنے ذہن میں بار بار ، بار بار بناتے جائیں تو یقین کیجئے آپکا ذہن اپکو اسی طاقت 💪 کے فریم میں خود با خود لے آئے گا۔
یقین جانے میرے پاس ایسے بھی مریض آتے ہے جن کی تشخیص کے باد کوئی مسلا نہیں ہوتا اور پوچھنے پر جواب ملتا ہے کے میں نے بچپن میں کوئی غلط کاریاں نہیں کی پھر بھی نہ جانے کیوں میری ٹائمنگ 2 سے 3 منٹ سے زیادہ نہیں ہوتی بہت سارے حکیموں سے علاج کروا چکا ہوں پر کوئی فائدہ نہیں ہوتا اللہ پاک ایسے عقل کے اندھوں کو ہدایت دے۔
دوستوں یہ بات یاد رکھیں مرد حضرات جب بار بار اندر ہی اندر خود کو کمزوری کا طعنہ دیتے ہیں Low intemecy Drive یعنی مباشرت کے دوران آنے والی کمزوری کو بار بار ذہن میں دہراتے ہیں وہ پہلے سے زیادہ اپنا نقصان کرتے ہیں جتنی بار کمزوری کو یاد کریں گے ایک سٹیپ پیچھے آتے جائیں گے ۔ خود سے پیار کیجئے ہر کام سوچ سمجھ کر کیجئے سکون سے کیجئے سٹریس میں سوچی گئ ہر بات اور سٹریس میں کھائی گئ ہر خوراک بے کار جاتی ہے اور بار بار سوچی گئ بے کار سوچ اور جلدی جلدی سٹریس میں کھایا گیا کھانا ذہن کو ہمیشہ بیمار رکھتا ہے نظام ہضم کو مردہ کرتا ہے آپکی خوراک اور سوچ سے ملنے والے سٹریس کو آپکی باڈی اور آپکا ذہن اپنے اندر سنبھال کر رکھ لیتا ہے کہ اس انسان کو تو یہیں پسند ہے تو پھر میں اسی پہ چلتا ہوں کیونکہ آپ خود اپنی ذات کو اس پیٹرن پہ بار بار لا رہے ہیں آپکی سوچی گئی سوچ اچھی ہے یا بری یہ آپکے نیورونز آپکے ذہنی سسٹم کو نہیں پتا لیکن بار بار میموری میں ایک ہی طرح کا مواد پہنچتا رہے گا تو آپکا ذہنی سسٹم وہی path way اپنے لئے منتخب کرے گا آپکی پریشانی آپکو پہلے سے زیادہ معزور بنا دے گی ۔۔

جس بیماری کو ختم کرنا چاہتے ہیں اسے بار بار سوچنا چھوڑ دیں بلکہ اسکے against سوچیں ۔
مثلا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ سوچتے ہیں میں دو چار سیکنڈ میں Ej*****te کر جاتا ہوں مطلب میں روک نہیں پاتا کنٹرول نہیں رہتا ، یہ آپکی بیماری ہے یہیں سوچ بار بار نہیں سوچنی بلکہ یہ سوچنا ہے
" میں پندرہ منٹ تک خود کو کنٹرول کر سکتا ہوں کیونکہ میں خود کو جانتا ہوں " ۔۔۔۔
ہمیشہ اپنی بیماری کے الٹ سوچئیے آپکے نیورانز آپکے صرف بار بار سوچنے پر واقع آپکو پندرہ منٹ کا stamina مہیا کرنے کا انتظام خود با خود کریں گے جو کوئی گولی بھی نہیں کر سکتی انشاء اللہ ۔۔۔

بہت سے مرد حضرات مباشرت کے وقت شرم حیا ، کمزوری ، لاعلمی اور سادگی کی وجہ سے بھی اپنی بیگمات سے مکمل طور پر نہ جنسی معاملات پر نہ بات کر پاتے ہیں نہ مباشرت کو صحیح طریقے سے انجام دے پاتے ہیں ڈر خوف میں خود بھی مبتلا رہتے ہیں پریشان ہوتے ہیں اور بیگم کو بھی پریشان رکھتے ہیں جسکی بنیادی وجہ Low self esteem ہے جسم میں کمزوری نہیں بلکہ سوچ میں کمزوری ملتی ہے حوصلہ غریب ملتا ہے ، کونفیڈنس کی کمی کی وجہ سے ہی ایسا ہوتا ہے سب سے پہلے ایسے مرد حضرات اپنے والدین سے بے پناہ پیار کریں انہیں جپھی ڈالیں پیٹ بھر کر اپنے والدین سے پیار لیں دعائیں لیں تاکہ آپ میں کونفیڈنس بڑھے۔

*اگر پوسٹ اور چینل پسند آرہا ہے تو پلیز ری ایکٹ ضرور کر دیا کریں

اپنی صحت کے لیے ہر دن کچھ نئی اور قیمتی معلومات کے لیے ہمارے سوشل میڈیا گروپس کو فالو کریں اور فائدہ اٹھائیں۔

اندام نہانی کی خارش کا کیا سبب ہے؟  کسی کو متعدد ممکنہ وجوہات کی بنا پر ولوا اور اندام نہانی کے گرد خارش کا سامنا کرنا پ...
12/08/2025

اندام نہانی کی خارش کا کیا سبب ہے؟
کسی کو متعدد ممکنہ وجوہات کی بنا پر ولوا اور اندام نہانی کے گرد خارش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، اندام نہانی کی خارش یا جلن کپڑے یا خوشبو والے صابن،
yeast infection،
اور بیکٹیریل وگینوسس کے ساتھ رابطے کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔

وولوا خواتین کے جنسی اعضاء کا بیرونی حصہ ہے، جس میں ہونٹ، کلیٹوریس، مثانے کا کھلنا، اور اندام نہانی کا کھلنا شامل ہے۔ اندام نہانی ایک اندرونی ٹیوب ہے جو بچہ دانی سے وولوا تک جاتی ہے۔

لوگ ولوا کے ارد گرد یا اندام نہانی کے اندر خارش کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ مخصوص علامات اور علاج اس کی وجہ پر منحصر ہوں گے۔

جلن یا الرجک رد عمل
الرجک رد عمل vulvar اور اندام نہانی کی خارش کی ایک ممکنہ وجہ ہیں۔
ولور کی معمولی خارش اکثر ایسی مصنوعات کے استعمال کے نتیجے میں ہوتی ہے جو جنسی اعضاء کے آس پاس کی حساس جلد کو خارش کرتی ہیں۔ ان میں شامل ہوسکتا ہے:

ماہواری کے پیڈ
انڈرویئر میں کچھ مواد
انڈرویئر کو خوشبو والے لانڈری ڈٹرجنٹ سے دھویا جاتا ہے۔
کریم، صابن، یا لوشن، خاص طور پر خوشبو والے برانڈز
لیٹیکس کنڈوم
deodorants یا douches میں خوشبو
خارش عام طور پر اس وقت ختم ہو جاتی ہے جب کوئی شخص ان مصنوعات کا استعمال بند کر دیتا ہے۔ خوشبو سے پاک اور غیر خوشبو والی مصنوعات سے جلن کا امکان کم ہوتا ہے۔

صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد اندام نہانی کو صاف کرنے کے لیے مصنوعات استعمال کرنے کی سفارش نہیں کرتے ہیں۔ اندام نہانی خود کو صاف کرتی ہے۔ ڈوچس اور اندام نہانی کی صفائی کی دیگر مصنوعات جلن کا سبب بن سکتی ہیں اور خود کو صاف کرنے کی صلاحیت کو خراب کر سکتی ہیں۔

انڈرویئر، جلد کی تہوں، یا جنسی سرگرمی سے رگڑ یا چافنگ بھی اس جگہ پر خارش کا باعث بن سکتی ہے۔

جب خارش محسوس ہو تو جلد کو کھرچنے یا رگڑنے سے گریز کریں، کیونکہ یہ خارش کو مزید خراب کر سکتا ہے۔

جن لوگوں کو شبہ ہے کہ انہیں لیٹیکس سے الرجی ہو سکتی ہے وہ اپنے ڈاکٹر سے لیٹیکس کنڈوم کے متبادل کے بارے میں پوچھ سکتے ہیں۔
YEAST INFECTION
بہت سی خواتین اپنی زندگی کے دوران اندام نہانی کے ییسٹ کے انفیکشن، یا اندام نہانی کینڈیڈیسیس کا تجربہ کریں گی۔ ییسٹ کے انفیکشن اندام نہانی میں Candida کے زیادہ بڑھنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

ییسٹ کے انفیکشن عام طور پر سنگین نہیں ہوتے ہیں، لیکن علامات پریشان کن ہوسکتی ہیں۔

ییسٹ کی زیادتی کی علامات میں شامل ہو سکتے ہیں:

اندام نہانی کی خارش یا جلن
بغیر بو کے سفید یا صاف خارج ہونے والا مادہ
اندام نہانی کی جلن
ییسٹ کے انفیکشن عام طور پر اس وقت ہوتے ہیں جب کوئی چیز اندام نہانی میں بیکٹیریا کا توازن بگاڑ دیتی ہے۔

عام طور پر، فائدہ مند بیکٹیریا اور ییسٹ کا توازن اندام نہانی میں رہتا ہے۔ بیکٹیریا ییسٹ کو کنٹرول میں رکھتے ہیں، زیادہ بڑھنے سے روکتے ہیں۔ جب اندام نہانی کے بیکٹیریا ییسٹ کو مناسب طریقے سے کنٹرول نہیں کرتے ہیں، تاہم، بہت زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے.

ییسٹ کے انفیکشن کی کچھ عام وجوہات میں ہارمونل تبدیلیاں شامل ہیں، جیسے حمل کے دوران یا ہارمونل برتھ کنٹرول کے استعمال کی وجہ سے، اور ڈوچ کا استعمال۔

اینٹی بایوٹک کے استعمال سے لوگ ییسٹ کا انفیکشن بھی پیدا کر سکتے ہیں۔ کمزور مدافعتی نظام یا ذیابیطس کا بے قابو ہونا بھی ییسٹ کے انفیکشن کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

بیکٹیریل وگینوسس
بیکٹیریل وگینوسس (BV) ایک عام بیکٹیریل انفیکشن ہے۔ یہ اکثر بچے پیدا کرنے کی عمر کی خواتین کو متاثر کرتا ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب اندام نہانی میں عام فائدہ مند بیکٹیریا کا عدم توازن ہوتا ہے۔

لوگوں کو بغیر علامات کے بیکٹیریل وگینوسس ہو سکتا ہے۔ اگر علامات پیدا ہوتی ہیں، تو ان میں شامل ہو سکتے ہیں:

اندام نہانی کے اندر خارش، درد، یا جلن
اندام نہانی کے باہر کے ارد گرد خارش
پتلی سفید یا سرمئی اندام نہانی مادہ
ایک ناگوار بو، خاص طور پر جنسی تعلقات کے بعد
بیکٹیریل وگینوسس اور ییسٹ کے انفیکشن کے درمیان فرق بتانا مشکل ہو سکتا ہے۔

صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد بیکٹیریل وگینوسس کی صحیح وجوہات نہیں جانتے ہیں، لیکن کچھ نے جنسی سرگرمی اور ڈوچنگ کو اس حالت سے جوڑ دیا ہے۔

یہ ان لوگوں کو متاثر کرتا ہے جو جنسی طور پر متحرک ہیں، لیکن یہ جنسی طور پر منتقل ہونے والا انفیکشن (STI) نہیں ہے۔

بہت سی خواتین کو یہ جانے بغیر بیکٹیریل وگینوسس ہوتا ہے۔ اگر وہ حاملہ ہو جائیں تو یہ نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اگر کسی عورت میں حاملہ ہونے یا حاملہ ہونے کی کوشش کے دوران علامات ظاہر ہوں تو انہیں اس کی وجہ جاننے کے لیے اپنے ڈاکٹر سے ملنا چاہیے۔ جلد کے حالات
جلد کی عام حالت وولوا کے گرد خارش کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ شامل ہیں:

چنبل
روغنی جلد کی سوزش
الرجک رابطہ ڈرمیٹیٹائٹس
folliculitis
ڈرموگرافزم، یا جلد کی تحریر
وولوا کے ارد گرد شدید خارش
lichen sclerosus
یا
lichen pla**s
کی نشاندہی کر سکتی ہے۔

اگر کسی شخص کو جلد کی ان میں سے کسی حالت پر شبہ ہے، تو وہ علاج کی بہترین حکمت عملی تلاش کرنے کے لیے اپنے ہیلتھ کیئر پروفیشنل کے ساتھ کام کر سکتا ہے۔
STIs
STIs
انفیکشن کا ایک گروپ ہے جو ایک شخص کسی ایسے شخص کے ساتھ جنسی رابطہ کرنے کے بعد لاحق ہو سکتا ہے جس کے پاس ہے۔

مختلف STIs
اندام نہانی یا وولوا خارش یا تکلیف کا سبب بن سکتے ہیں، بشمول:

جننانگ ہرپس
trichomoniasis
جننانگ مسے
STIs
کا علاج کروانا ضروری ہے، کیونکہ کچھ طویل مدتی مسائل پیدا کر سکتے ہیں، جیسے شرونیی سوزش کی بیماری، بانجھ پن، یا حمل کی پیچیدگیاں۔ بچے کی پیدائش کے دوران خواتین بھی بچے کو مخصوص
STIs منتقل کر سکتی ہیں۔

اگر کسی شخص کو
STI
کا شبہ ہو تو ہمیشہ علاج کرانا چاہیے۔ دیگر وجوہات
کم عام طور پر، صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد نیوروپتی یا ولور کینسر کی تلاش کر سکتے ہیں۔

نیوروپتی، یا اعصابی نقصان، خارش کی ایک معروف وجہ ہے۔

ولور کینسر علامات کا سبب بنتا ہے جیسے مسلسل خارش، جلن اور خون بہنا۔ اس قسم کا کینسر نایاب ہے، جو کہ ریاستہائے متحدہ میں خواتین میں ہونے والے تمام کینسروں کا 0.7 فیصد ہے۔

امریکن کینسر سوسائٹی اندام نہانی کی خارش کو اندام نہانی کے کینسر کی علامت کے طور پر درج نہیں کرتی ہے۔

اکثر پوچھے گئے سوالات
اندام نہانی کی خارش کے بارے میں اکثر پوچھے جانے والے سوالات یہ ہیں۔

میں اپنی اندام نہانی کی خارش کو کیسے روک سکتی ہوں؟
اندام نہانی کی خارش کے علاج میں بنیادی وجہ کو حل کرنا شامل ہو سکتا ہے۔ اگر خارش کسی چڑچڑے سے رابطے کی وجہ سے ہے، تو جلن سے بچنے سے علامات کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ڈھیلا سوتی انڈرویئر پہننا، خوشبودار یا خوشبو والے صابن سے پرہیز کرنا، اور اندام نہانی کو دھونے کے بعد صاف اور خشک رکھنا بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

مجھے نیچے سے اتنی خارش کیوں ہے؟
اندام نہانی اور جنسی اعضاء کے ارد گرد خارش کی متعدد ممکنہ وجوہات ہیں۔ ممکنہ وجوہات میں خارش یا الرجین کی نمائش، خمیر کا انفیکشن، STIs، بیکٹیریل وگینوسس، اور جلد کے حالات جیسے چنبل اور ایکزیما شامل ہیں۔ ایک شخص کا ڈاکٹر وجہ کا تعین کرنے اور مناسب علاج کے بارے میں مشورہ دینے کے لیے ٹیسٹ کروا سکتا ہے۔

خلاصہ
ولور اور اندام نہانی کی خارش عام ہے اور اس کی بہت سی ممکنہ وجوہات ہیں۔ بہت سے معاملات میں، خارش لباس، ماہواری کی مصنوعات یا خوشبو سے جلن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ان محرکات سے بچنے سے خارش کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔

دوسرے معاملات میں، فنگل یا بیکٹیریل انفیکشن اس کی وجہ ہو سکتے ہیں۔ یہ اس وقت زیادہ ہوتا ہے جب خارش اندام نہانی کے اندر کو متاثر کرتی ہے۔

جلد کی کچھ حالتیں جننانگوں کے ارد گرد خارش کا سبب بھی بن سکتی ہیں، بشمول چنبل، فولیکولائٹس، اور سیبورریک ڈرمیٹیٹائٹس۔

صحت کی دیکھ بھال کرنے والا پیشہ ور عام طور پر وجہ کی تشخیص کرسکتا ہے اور کچھ مناسب علاج تجویز کرسکتا ہے۔
زیادہ تر معاملات میں، وجہ قابل علاج ہے۔

Follow For more information and Free guidnce and share for appreciation.

11/08/2025

چالیس سالہ بیوی کو جلدی ڈسچارج (Or**sm) دینے کا فطری اور مؤثر طریقہ**

# # # 🔹 1. **ذہن کو تیار کریں (Mental & Emotional Preparation)**

* اس عمر میں عورت صرف جسمانی نہیں بلکہ جذباتی طور پر جُڑنا چاہتی ہے۔
* دن کے وقت اس سے محبت بھرے جملے بولیں:

* "تم اب بھی دل کو بہا لے جانے والی ہو"
* "میری زندگی تم سے ہے"
* جب عورت خود کو **محفوظ، محبوب اور خاص** محسوس کرتی ہے، تو وہ جنسی تعلق میں جلدی شامل ہو جاتی ہے۔

---

# # # 🔹 2. **فور پلے کا اہتمام کریں (شائستہ لمس اور نرمی)**

* بیوی کے جسم کو آہستہ آہستہ بیدار کریں:

* گلے، کندھوں، پیٹھ، کمر اور رانوں پر نرمی سے ہاتھ پھریں۔
* چھاتی (نپلز) پر نرمی سے لمس دیں، لیکن تیزی نہ دکھائیں۔
* فور پلے کم از کم **10 سے 15 منٹ** جاری رکھیں تاکہ جسم مکمل طور پر پرجوش ہو جائے۔

---

# # # 🔹 3. **کلٹورل لمس (بغیر نام لیے، مناسب انداز میں)**

* بیوی کے مخصوص حساس مقامات پر آہستگی سے انگلی یا عضو کی نرمی سے حرکت دیں۔
* دخول سے پہلے اس مقام پر نرمی سے رگڑ دینا عورت کو جلدی or**sm تک پہنچا سکتا ہے۔

---

# # # 🔹 4. **دخول کے دوران نرم انداز اپنائیں**

* دخول کے وقت جلد بازی نہ کریں۔
* آغاز سست رکھیں تاکہ عورت کا جسم مکمل طور پر مطابقت اختیار کرے۔
* گہرے سانس، آنکھوں میں دیکھ کر بات کرنا اور تھوڑا تھوڑا توقف عورت کے جذبات کو بڑھاتا ہے۔

---

# # # 🔹 5. **بہتر پوزیشنز اختیار کریں**

* چالیس سالہ عورت کو ایسی پوزیشنز زیادہ آرام دہ لگتی ہیں جہاں وہ خود کو کنٹرول میں محسوس کرے۔

# # # # مثلاً:

* **Side by Side (کندھے سے کندھا)**: اس میں جسم قریب رہتا ہے، جذباتی رابطہ مضبوط ہوتا ہے۔
* **Missionary (روایتی پوزیشن)**: چہرہ سامنے ہوتا ہے، نرم بات چیت اور رومانس ممکن ہوتا ہے۔

---

# # # 🔹 6. **خاتمے کے بعد محبت بھرا رویہ**

* عورت کو جنسی تعلق کے بعد سب سے زیادہ جذباتی تسکین چاہیے ہوتی ہے۔
* اس سے لپٹ کر لیٹیں، اس کا ماتھا چومیں یا صرف ہاتھ پکڑ کر خاموشی سے لیٹے رہیں — یہ اس کے دل کو سکون دیتا ہے۔

---

# # ✅ **اہم نکات (خلاصہ):**

| 🔸 نکتہ | 🔹 عمل |
| ----------------- | ------------------------------------ |
| محبت بھرا ماحول | تعلق سے پہلے خوش اخلاقی، تعریف، پیار |
| فور پلے لازمی | جسم کو جاگنے میں وقت لگتا ہے |
| دخول سے پہلے نرمی | تیزی عورت کو خوشی نہیں دیتی |
| مناسب پوزیشن | جسمانی اور جذباتی تسکین دونوں ممکن |
| بعد از تعلق رویہ | عورت کے دل کو سکون ملتا ہے |

` `

---

جب بچے دانی اور ویجائنا ڈھیلے ہو جاتے ہیں!  “میرا جسم گر گیا ہے۔ میں  نہ بیٹھ سکتی ہوں، نہ چل سکتی ہوں۔ خدارا میری مدد ک...
11/08/2025

جب بچے دانی اور ویجائنا ڈھیلے ہو جاتے ہیں!



“میرا جسم گر گیا ہے۔ میں نہ بیٹھ سکتی ہوں، نہ چل سکتی ہوں۔ خدارا میری مدد کیجیے”

وہیل چئیر پہ بیٹھی ستر پچھتر سالہ عمر رسیدہ خاتون ہچکیاں لے لے کر رو رہی تھیں۔

“بہت برس ہوئے جب ماہواری ختم ہوئی تو میں نے شکر کا کلمہ پڑھا۔ ماہواری کے مسائل سے مر مر کے جان چھوٹی تھی، سوچا تھا کہ زندگی سہل ہو گی اب، لیکن یہ تو اس سے بھی بڑا عذاب ہے۔

میرا پیشاب رک جاتا ہے ، ایک تھیلی سی باہر لٹکنا شروع ہو جاتی ہے۔ اس تھیلی کو ہاتھ سے دبانے سے کچھ پیشاب نکل آتا ہے لیکن سب نہیں۔ پھر پیشاب کی نلکی ڈالنی پڑتی ہے۔ پاخانے کا بھی یہی حال ہے، دبا دبا کر نکالنا پڑتا ہے۔

رحم ہر وقت باہر لٹکتا ہے، ٹانگوں کے بیچ رگڑ کھانے سے شدید تکلیف ہوتی ہے۔ کپڑوں سے رگڑ کھانے سے اس پہ زخم بن جاتے ہیں، کبھی خون رستا ہے اور کبھی پیپ۔ بہت مجبور ہو کر آپ کے پاس آئی ہوں، دیکھیے کیا یہ میری عمر ہے کہ میں ابھی بھی زنانہ تکالیف میں مبتلا ہو کر ہر لمحہ اذیت کے ساتھ گزاروں”

خاتون کی حالت دیکھ کر دل دکھ سا گیا ۔ ہمیں مسلے کی سمجھ تو آ چکی تھی لیکن دیکھنا تو ضروری تھا۔

وہیل چئیر سے اٹھا کر کاؤچ پر انہیں لٹایا گیا۔ لباس اتارنے کے بعد ایک بہت بڑا گولہ ویجائنا سے باہر لٹکتا ہوا نظر آیا ۔ رحم ( uterus)اپنی جگہ سے ڈھلک کر ویجائنا سے باہر آ چکا تھا۔ اس گولے میں رحم کے ساتھ مثانہ ( urinary bladder) بھی تھا جو ویجائنا کی اوپری دیوار کو دھکیلتا ہوا باہر براجمان تھا۔ ویجائنا کی پچھلی دیوار کے ساتھ مقعد (a**s) اور پاخانے والی نالی بھی کر چکی تھی۔

“ڈاکٹر صاحب، یہ کیوں ہوا ہے؟ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ عمر کے اس حصے میں میں اتنی بڑی اذیت کا شکار بنوں گی”

ہم نے ان کے بھاری جثے پہ نظر ڈالتے ہوئے پوچھا،

“کیا آپ کوئی ورزش کرتی ہیں؟”

“نہیں، موا گھٹنوں کا درد کہاں اٹھنے دیتا ہے”

“وزن کم کرنے کی کوشش کی؟”

“ہوتا ہی نہیں ہے، یقین کیجیے میں کچھ نہیں کھاتی”

“قبض کا حال سُنائیے؟”

“جی ، اکثر بلکہ کافی زیادہ، پہروں بیٹھی رہتی ہوں پھر کہیں فراغت ہوتی ہے”

“کھانسی؟”

جی، ہو جاتی ہے وقتا فوقتا، اصل میں الرجی ہے بہت سی چیزوں سے”

“بھاری وزن تو نہیں اٹھاتی رہیں؟”

“ارے ڈاکٹر صاحب، میں تو بھاری بھاری فرنیچر خود ہی کھینچ کر سیٹنگ تبدیل کرلیتی تھی۔ بکس بھی اٹھا کر ادھر سے ادھر رکھ لیتی تھی۔ جوانی میں ہمت بھی بہت تھی”

“بچے کتنے ہیں؟”

“چھ ہیں جی، سب نارمل ہی پیدا ہوئے ہیں”

“دیکھیے خاتون، آپ نے کوئی کسر نہیں چھوڑی اس حال کو پہنچنے میں”

“جی کیا مطلب؟”

“مطلب یہ آپ نے زندگی بہت بے احتیاطی سے گزاری ہے۔ وہ تمام عناصر جو آپ کے اندرونی اعضا کو نقصان پہنچا سکتے تھے، وہ موجود تھے آپ کے ساتھ ساتھ”

عورت کا رحم پیٹ میں کچھ سہاروں کی مدد سے معلق رہتاہے ۔لیجئے کیا یاد آ گیا…جھمکوں کے ساتھ لٹکنے والے سہارے۔ پچھلے زمانوں میں خواتین کانوں میں بھاری بھرکم جھمکے پہنا کرتی تھیں۔ نرم و نازک کانوں کے لئے جھمکوں کا وزن سہارنا مشکل ہوا تو جھمکوں کے ساتھ کچھ ڈوریاں نتھی کی گئیں کہ جھمکے کانوں کے سوراخوں کو زخمی نہ کر سکیں ۔ ان ڈوریوں کو سہاروں کا نام دیا گیا۔ کتنی ہی دفعہ اماں کے ساتھ سنار کی دوکان پر بیٹھے ہوئے ہم نے خواتین کو سہارے مانگتے ہوئے سنا۔ دیکھئیے بات کرتے کرتے لاشعور کے نہاں خانوں کیا کچھ نکل آتا ہے۔

پیٹ کے نچلے حصے میں رحم کا معلق رہنا اس لئے اہم ہے کہ حمل کے دوران ضرورت کے مطابق بچے کے سائز کے حساب سے بڑھ سکے۔ اس لئے قدرت نے اسے اس طرح مختلف سہاروں سے جوڑ کر رکھا ہے کہ جب چاہے بڑھ جائے، جب چاہے، زچگی کے بعد گھٹ کر اصلی جگہ پر واپس آ جائے۔

رحم کا نچلا حصہ ویجائنا میں کھلتا ہے جس کے ذریعے ماہواری کا خون بھی باہر نکلتا ہے اور زچگی میں بچہ بھی ۔

زچگی کے دوران جب عورت درد زہ میں زور لگا کر بچہ باہر کو دھکیلتی ہے تب رحم کے ان سہاروں کے ڈھیلے پڑنے کا آغاز ہوتا ہے ۔ متواتر بچوں کی پیدائش بتدریج ان کو کمزور کرتی چلی جاتی ہے۔

اگلا دھچکا مینوپاز کے بعد پہنچتا ہے جب عورت کے ہارمونز نکلنے بند ہو جاتے ہیں ایسٹروجن نامی ہارمون جو زندگی کی علامت اور ماہواری آنے کا ذمہ دار ہے، کی کمی ان سہاروں کو مزید نحیف بناتی ہے۔

مرے پہ سو درے کے مصداق اگر مریضہ کو قبض بھی رہنے لگے جس میں پاخانہ زور لگا کر نکالنا پڑے، تب یہ سہارے مزید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتے چلے جاتے ہیں ۔

کھانسی ، موٹاپے کے نتیجے میں ڈھلکا ہوا پیٹ، بھاری جسم، ورزش کی کمی، یوں سمجھ لیجیے کہ یہ سب سبب بن جاتے ہیں، گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو۔

پہلے رحم کھسکتا ہوا ویجائنا میں آتا ہے، اور پھر ویجائنا سے نکلتے ہوئے باہر کو لٹک جاتا ہے۔ مثانہ بھی ویجائنا کو دھکیلتے ہوئے اپنی جگہ چھوڑ کر رحم کا ساتھ دیتا ہے اور یہی حال پاخانے کی نالی اور مقعد کا ہوتا ہے۔ لیجیے سب کچھ ویجائنا سے باہر لٹکا ہوا، Uterovaginal prolapse۔

مثانہ ، رحم اور مقعد تین ایسے اعضا ہیں جو ویجائنا کے قرب میں پیٹ کے نچلے حصے میں آگے پیچھے رہتے ہیں اور کسی ایک کی خرابی عورت کی زندگی کو جیتا جاگتا جہنم بنا سکتی ہے۔

مسلہ یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں پچاس برس کی عمر کا معنی یہ ہے کہ اب عورت اپنے جسم کی دیکھ بھال کیوں کرے؟ اب تو ماہواری بھی بند ہو چکی اور حمل و زچگی سے بھی ناطہ ٹوٹ گیا سو نانی دادی بن کر کیا ضرورت ہے کسی بھی چیک اپ، کسی بھی ورزش یا کسی بھی معائنے کی؟ آخرت کی تیاری کرو بی بی”

خاتون حیرت سے ہمیں دیکھتے ہوئے ہکلا کر بولیں،

“لیکن ان باتوں کے متعلق کوئی کچھ بتاتا کیوں نہیں؟”

“اس لئے کہ پدرسری معاشرے میں عورت کی صحت اہم نہیں، کیوں اسے درد سر بنایا جائے؟ صحت تو دور کی بات ہے، جب عورت محض استعمال کی چیز سمجھی جائے توکیا کرنا ہے اس کی زندگی آسان بنا کر”

“ڈاکٹرز کیوں نہیں بتاتے؟”

“پہلی بات یہ کہ ہمارے یہاں ڈاکٹرز کو محض بچہ کھینچنے والی سمجھ کر غیر اہم قرار دے دیا جاتا ہے۔ دوسری بات یہ کہ ان کی اکثر ہدایات پر یقین بھی نہیں کیا جاتا۔ یہ کہہ کر ٹال دیا جاتا ہے کہ کب ہوا ہماری ماؤں یا نانیوں دادیوں کے ساتھ ایسا ؟ اپنے مختصر سے مشاہدات و تجربات کے مطابق فیصلہ کر لیا جاتا ہے کہ ضرور ڈاکٹر کا کوئی ذاتی فائدہ ہے ۔

تیسری اور سب سے اہم بات یہ کہ عورت کو اپنے اعضا کو پوشیدہ رکھنے کی ہدایت اور شرم سے جوڑے جانے کی روایت اسے اپنے جسم کو جاننے کی ہمت ہی نہیں دیتی ۔

ماہواری کا نام، پیڈز کا استعمال، ویجائنا کا ذکر وہ مقامات ہیں جہاں پر جلنے کا ڈر سب پر غالب آ جاتا ہے۔

یہ کیوں نہیں سمجھا جاتا کہ عورت کے جسم کی پیچیدگیاں زندگی کی نمو کا حصہ ہیں یا اسی مقام سے بار بار گزرنے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ ان پیچیدہ یا دوسرے لفظوں میں “پوشیدہ” امور کے متعلق ہر مرد وزن کا سمجھنا، جاننا اور بات کرنا ہی عورت کے جسم کو بیڑیاں پہننے قیدی کی بجائے پرندے کا سا لطیف احساس بخش سکتا ہے ۔

ماضی میں اگر ان موضوعات کو شرم و حیا کے غلیظ پردوں میں لپیٹ کر عورت کی زندگی کو اہم نہیں جانا گیا تو کیا ضروری ہے کہ اکیسویں صدی کی عورت بھی غاروں اور جنگلوں میں رہنے والوں کی سی زندگی بسر کرے ۔ اپنے جسم کو سمجھنا اور اس کے متعلق بات کرنا اس کا بنیادی انسانی حق ہے”

ہم نے موقع پاتے ہی گائنی فیمینزم کا پرچار کر لیا تھا لیکن ہماری محنت رنگ لائی تھی۔ ارد گرد موجود خواتین کے چہرے آگہی کی روشنی سے دمک رہے تھے ۔

*``*
اپنی صحت کو بنائیں اولین ترجیح! روزانہ دلچسپ حقائق،

 اولاد کی نعمت باری تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اس نعمت کا ان سے پوچھیں جو اولاد سے محروم ہیں۔شادی کی بنیادی وجوہات میں سے...
10/08/2025



اولاد کی نعمت باری تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اس نعمت کا ان سے پوچھیں جو اولاد سے محروم ہیں۔
شادی کی بنیادی وجوہات میں سے ایک بڑی وجہ اولاد کا حصول بھی ہے۔
ہمارے یہاں معاشرے میں شادی کے پہلے سال ہی گھر کے بڑے بزرگ، قریبی رشتے دار نئے شادی شدہ جوڑے سے اولاد کی توقع رکھتے ہیں لہذا گاہے بگاہے وہ زوجین میں سے کسی ایک سے بار بار پوچھتے رہتے ہیں کہ خوشخبری کب سنارہے ہو ۔؟
پس پردہ کے حقائق
نئے شادی شدہ افراد میں آجکل بہت بیچیدگیاں ہیں...
سب سے پہلے تو یہ سمجھ لیں کہ ہمبستری کے نتیجے میں نکلنے والا مادہ منویہ زوجین کا ضروری ہے۔ صرف مرد کے انزال سے کچھ نہیں ہوتا... عورت کا ڈسچارج ہونا بھی ضروری ہے۔
ڈسچارج کے بعد دونوں کے جراثیم ملتے ہیں... اور انکا سفر شروع ہوتا ہے بیضہ دانی کی طرف...جہاں اگر مرد کے اسپرم بیضہ دانی میں موجود عورت کے انڈے سے مل جائے تو عورت کو حمل ٹھہر جاتا ہے.... یہ سفر کوئی مختصر نہیں ہوتا...
اسے آپ دنوں پر محیط بھی سمجھیں...
اگر اسپرم اکٹیو اور فاسٹ ہوں تو وہ جلد بچہ دانی تک پہنچ جاتے ہیں... بعد ازاں سُپر فاسٹ سپرم ہی بچہ دانی تک پہنچ پاتا ہے ۔
ڈسچارج کے بعد ہزاروں نہیں کروڑوں کی تعداد میں موجود جراثیم جیت جانے کی دوڑ میں شامل ہوکر سفر پر شروع ہوتے ہیں...
منزل تک جو پہنچ پاتا ہے وہی کہلاتا ہے سُوپر اسپرم....

اب مرد کے اسپرم کی تندرستی سے لیکر عورت کے اسٹروجن سسٹم تک صحت کے مختلف پہلو ہیں...
ایک صحت مند بچے کی پیدائش کیلئے
ایک صحت مند باپ اور صحت مند ماں کا ہونا ضروری ہے۔
باپ کیلئے اسکے اسپرم کی لائف معنی رکھتی ہے۔
تو وہی ماں کیلئے بھی اسکی بچہ دانی صحت مند ہو، اسکا ماہواری نظام وقت پر ہو، اسکے بیضہ انڈے کا اخراج وقت پر ہو...

مرد کی طرف سے کمی کو پورا کرپانا ممکن ہے... لیکن اگر عورت کا اسٹروجن سسٹم کمزور ہو... مثلا اسے رحم کے باہر رسولی ( غدود) ہوں... یا اسے ماہواری وقت پر نہ آتی ہو، تو یقیناً اسکے بیضہ کا اخراج بھی ٹھیک وقت پر نہیں ہوپاتا....
بیضہ کے اخراج کو پہچانیں...
جن مرد حضرات کو لگتا ہیں کہ انکے اسپرم کمزور ہیں... وہ اپنی گھر والی کے ماہواری کے نظام پر بھی توجہ دیں...
اگر ایک عورت کا ماہواری نظام 28دن پر مشتمل ہو۔( جو کہ عام ہے) تو پاکی کے بعد 12،13،14واں دن بیضہ کے اخراج کا ہو سکتا ہے۔
خواتین ( خاص طور پر بڑی بوڑھی عورتیں بیضہ کے اخراج کو پہچان جاتی ہیں) ان دنوں کے آس پاس ہمبستری کریں۔

تو کمزور مرد کو چاہئے کے بیضہ کے اخراج سے پہلے وہ ہمبستری کرلے... تاکہ ٹیوب میں موجود رہ کر وہ انڈے کے اخراج کا منتظر ہو... کیوں کہ ایک صحت مند عورت کا انڈہ بیضہ دانی میں 12سے 24گھنٹے کیلئے موجود رہتا ہے۔۔

صرف دخول کافی نہیں — بیوی کو فارغ کرنے کے 3 مؤثر طریقے" # # # مرد فارغ ہو جائے تو سیکس ختملیکن عورت ابھی شروع بھی نہیں ہ...
10/08/2025

صرف دخول کافی نہیں — بیوی کو فارغ کرنے کے 3 مؤثر طریقے"

# # # مرد فارغ ہو جائے تو سیکس ختم

لیکن عورت ابھی شروع بھی نہیں ہوئی ہوتی!

❝ اگر آپ صرف خود فارغ ہوئے، اور وہ نہیں — تو یہ pleasure نہیں، زیادتی ہے ❞

بیوی کو مکمل تسکین (or**sm) دینے کے لیے درج ذیل 3 طریقے اپنائیں:

---

# # # ✅ 1: *Foreplay کو سنجیدہ لیں* (15–25 منٹ)

زیادہ تر عورتیں **pe*******on سے پہلے** ہی or**sm کے قریب پہنچ سکتی ہیں —
اگر شوہر اسے:

* بوسے دے
* گردن، سینے، اندرونی ران، کمر پر نرمی سے چھوئے
* جذباتی باتیں کرے
* اس کی سانسیں محسوس کرے
* مکمل توجہ دے

⏳ عورت کے جسم کو **گرم ہونے** میں وقت لگتا ہے۔
لہٰذا دخول سے پہلے 15–25 منٹ صرف foreplay دیں۔

---

# # # ✅ 2: *Cl****al stimulation دیں*

زیادہ تر عورتوں کو or**sm:

* دخول سے نہیں،
* بلکہ cl****is کی مناسب stimulation سے ہوتا ہے۔

Cl****is عورت کے جسم کا سب سے **sensitive erotic point** ہے —
مگر اکثر مرد اسے **نظر انداز** کر دیتے ہیں۔

ہاتھ یا مخصوص gentle toys سے **نرمی اور محبت** کے ساتھ stimulation دے سکتے ہیں —
یہ عورت کو زیادہ آسانی سے climax پر لے جاتا ہے۔

---

# # # ✅ 3: *Emotional connection بڑھائیں*

عورت کا or**sm صرف جسمانی نہیں ہوتا —
اس میں **دل، دماغ، اور جذبات** بھی شامل ہوتے ہیں۔

* بیوی کو روزمرہ زندگی میں عزت دیں
* سنیں، سمجھیں، ساتھ وقت گزاریں
* سیکس سے پہلے اس سے بات کریں، لمس دیں، اعتماد دیں

جب عورت emotionally safe feel کرتی ہے —
تب ہی وہ جسمانی pleasure کو بھی مکمل محسوس کر پاتی ہے۔

---

# # 📌 یاد رکھیں:

❝ سیکس عورت کے لیے صرف جسمانی عمل نہیں —
بلکہ مکمل emotional + psychological experience ہے ❞

آپ کا مقصد صرف دخول نہیں —
بلکہ اسے بھی فارغ کرنا، **اور وہ بھی خوشی سے، بار بار!**

---

# # # 🧾 مزید معلومات کے لیے:

**Inbox میں رابطہ کریں** اگر آپ سیکھنا چاہتے ہیں:

* بیوی کا or**sm کیسے پہچانیں؟
* کون سی positions عورت کے لیے بہتر ہیں؟
* کس طرح climax delay کیا جائے؟
* Oral & manual techniques کی گائیڈ؟

```

****alStimulation

07/07/2025

⭕ مباشرت سے پہلے کیا کریں؟
جس رات مباشرت کرنے کا ارادہ ہو اس روز میاں‌ بیوی دونوں‌ کو پہلے سے ذہنی طور پر تیار ہونا چاہیئے۔ دونوں‌ میں سے کسی ایک کا رات کے پروگرام سے لاعلم ہونا دوسرے کے لئے کوفت کا باعث بن سکتا ہے۔

اس رات میاں‌ بیوی دونوں تازہ دم ہوں۔ صبح ناشتے میں مرغن غذا لیں۔ گھی، مکھن اور بالائی وغیرہ کا استعمال مفید ہے۔ رات کا کھانا زود ہضم ہونا چاہیئے اور اس رات کھانا ذرا جلدی کھا لیا جائے۔ ترش اور گرم اشیاء سے اس رات مکمل پرہیز کرنا چاہیئے۔

اس رات نمک کا استعمال بھی کم ہو تو بہتر ہے۔ شام کےکھانے کے بعد چہل قدمی کرنا بھی مفید ہے۔

اس کے بعد علیحدہ علیحدہ سو جانا چاہیئے۔ سونے سے پہلے مرد کو پیشاب کر لینا چاہیئے۔

کھانے کے تقریبا چار گھنٹے بعد اٹھیں۔ بیوی اٹھ کر پیشاب وغیرہ سے فارغ ہو لے تاکہ ف*ج کی غیرضروری رطوبت خارج ہو کر تنگی پیدا کرے،

اس سے مرد اور عورت دونوں‌ کو مباشرت کے دوران زیادہ لطف مل سکے گا۔

اگر عورت کو جلد انزال مقصود ہو تو وہ پیشاب نہ کرے، تاہم مرد کو مباشرت سے فوری پہلے پیشاب نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ اس سے شہوت اور قوت میں کمی آ جاتی ہے اور انزال وقت سے پہلے ہو جاتا ہے۔

اگر چار پائی کی بجائے زمین پر گدا بچھا کر اس پر مباشرت کی جائے تو نہ صرف دونوں‌ کو زیادہ لطف اور سکون ملے گا بلکہ ایسی مباشرت استقرار حمل میں بھی مفید ہے۔

مباشرت سے پہلے بستر پر ایک موٹا کپڑا بچھا لیا جائے تاکہ ف*ج سے باہر بہہ نکلنے والی فالتو منی بستر کو خراب نہ کر دے۔

اسی طرح مباشرت کے بعد شرمگاہوں کی صفائی کے لئے پہلے سے اپنے قریب ایک صاف کپڑا بھی رکھ لیں۔

باقاعدہ مباشرت سے پہلے میاں‌ بیوی کا چند منٹ کے لئے ایک دوسرے کی جسم سے کھیلنا دونوں‌ میں محبت پیدا کرتا ہے۔

پہلے دونوں‌ کپڑوں‌ سمیت ایک دوسرے کے جسم سے اپنے جسم کو مسلیں اور کچھ دیر بعد ایک دوسرے کے جنسی اعضاء کو ہاتھ سے ٹٹولیں اور مسل کر اسے لذت دیں اور خود بھی لطف اندوز ہوں۔

لباس اتارنے سے پہلے چند منٹ کا یہ کھیل نہ صرف حصول لذت کا ایک اچھا ذریعہ ہے بلکہ اس سے بیوی کو مباشرت کے لئے مکمل طور پر تیار ہونے میں‌ بھرپور مدد ملتی ہے۔

تاہم اگر مرد سرعت انزال کا شکار ہو تو اسے اس دوران خاص احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔

میاں بیوی کا جنسی تعلق کوئی گناہ نہیں بلکہ صدقہ ہے
مباشرت، مجامعت، جماع، وطی، ہمبستری، فریضہ زوجیت، وظیفہ زوجیت، جنسی ملاپ، ملنا، ساتھ سونا
میاں بیوی کا تعلق اور اس سے حاصل ہونے والا سکون، محبت اور رحمت اللہ رب العزت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے، جس کا ذکر قرآن مجید میں یوں آیا ہے:

ترجمہ:

اور یہ اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس سے جوڑے پیدا کئے تاکہ تم ان کی طرف سکون پاؤ اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کر دی، بیشک اس میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو غور و فکر کرتے ہیں۔

نہایت افسوس کی بات ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی کی حکمتوں ‌پر غور و خوض کرنے اور اس کا شکر بجا لانے کی بجائے اسے مکمل طور پر نظرانداز کئے رکھتے ہیں۔ ہمارے معاشرے میں عام طور پر میاں‌ بیوی کے تعلق پر بات کرنے والوں‌ کے بے حیاء سمجھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے بہت سے نوبیاہتا جوڑے کسی بڑے سے اپنے جنسی مسائل پوچھنے سے شرماتے ہیں اور یوں ان کے مسائل گھمبیر ہوتے چلے جاتے ہیں۔

مباشرت یعنی فریضہ زوجیت ایک صدقہ ہے۔ میاں‌ بیوی کے درمیان الفت بڑھانے اور نسل انسانی کے تحفظ کا ضامن یہ عمل کوئی شجر ممنوعہ نہیں‌ کہ اپنے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے اس بارے میں‌ بات کرنا بے شرمی کی بات سمجھی جائے۔

جائز حدود میں رہ کر جنسی مسائل کو ڈسکس کرنا اور ان کا حل معلوم کر کے اپنی زندگی کو خوشگوار بنانا ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ یہ ایک المیہ ہے کہ ہماری غیر شرعی معاشرتی اقدار ہمیں‌ ہمارے اس جائز حق سے محروم رکھے ہوئے ہیں۔

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when جنسی تعلیم posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

  • Want your practice to be the top-listed Clinic?

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram