Nurses of AIMS

Nurses of AIMS Nurses life

02/11/2025
02/11/2025

Important Notice!
Update Regarding GBSN (4 years) Nursing Admission Test

This is to inform all applicants that the admission test date has not been finalised yet. Please note that only shortlisted candidates will be informed about the test details through email and contact number (SMS) provided in their application forms. Applicants are advised to regularly check their email and phone for further updates.

For more details, please contact:
Admin Office SKIHS, Begum Mir Building
7 – A, Block R – 3, M.A. Johar Town, Lahore - Pakistan
Tel: 092-42-35905000, Ext. 5035
E-mail: mohsinfazal@skm.org.pk

27/09/2025

Admission open Fall 2025

🌸 عباس جنرل ہسپتال، لیہ 🌸خواتین کے لیے خصوصی گائنی او پی ڈی سروسز👩‍⚕️ ماہر گائناکالوجسٹڈاکٹر زبیدہ یاسین تھند🔹 دستیاب سہ...
09/09/2025

🌸 عباس جنرل ہسپتال، لیہ 🌸
خواتین کے لیے خصوصی گائنی او پی ڈی سروسز

👩‍⚕️ ماہر گائناکالوجسٹ
ڈاکٹر زبیدہ یاسین تھند

🔹 دستیاب سہولیات:
✅ نارمل ڈلیوری
✅ آپریشن / سیزیرین سیکشن
✅ بانجھ پن کا علاج (Infertility Treatment)
✅ زچگی کے مسائل کا جدید علاج
✅ الٹراساؤنڈ کی سہولت

📍 مقام: عباس جنرل ہسپتال، نزد شوگر ملز، لیہ

26/07/2025

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور کی جانب سے بی ایس نرسنگ سیکنڈ سمیسٹر سیشن 2024-27 کا رزلٹ 24 جولائی 2025 کو اناؤنس کیا گیا۔ ان کے تحریری امتحانات 17 فروری 2025 کو شروع ہوئے اور 27 فروری 2025 کو ختم ہوئےطاور تقریباً ایک ہفتے کی چھٹی کے بعد پریکٹیکل منعقد ہوئے۔
اس وقت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی پیپر چیکنگ پالیسی کے مطابق کسی بھی سبجیکٹ میں پاسنگ مارکس 50% تھے لیکن 5 جون 2025 کو یہ پالیسی ریوائز کی گئی اور پاسنگ مارکس بڑھا کر 60% کر دیے گئے اور سیکنڈ سمیسٹر کی پیپر چیکنگ کے دوران یہی پالیسی اختیار کی گئی جس کی وجہ سے پنجاب بھر میں 6200 سٹوڈنٹس میں سے صرف 2000 سٹوڈنٹس سارے سبجیکٹس کلیئر کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ باقی یا تو ڈراپ ہوئے یا پھر کسی ایک سبجیکٹ کے پاس نا ہونے کی وجہ سے probation status میں ڈال دیے گئے۔
لہذا سٹوڈنٹس کا مطالبہ ہے کہ اس رزلٹ کو واپس لیا جائے اور پرانی پالیسی کے مطابق رزلٹ دیا جائے کیونکہ یہ پالیسی ان کے پیپرز کے بعد آئی۔ تا کہ ان کا وقت ضائع نہ ہو اور وہ اپنا تھرڈ سمیسٹر جاری رکھ سکیں۔ ساتھ یہ بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ڈراپ آؤٹ پالیسی ختم کی جائے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز اس معاملے کی طرف توجہ دیں اور یو ایچ ایس میں امتحانی نظام کو شفاف بنائیں۔








12/07/2025

*عالمی ادارۂ صحت (WHO) کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر چھٹا شخص تنہائی کا شکار ہے، جو صحت اور زندگی کے معیار پر گہرے اثرات ڈالتی ہے۔*

تنہائی ہر سال تقریباً 8 لاکھ 71 ہزار اموات کا سبب بنتی ہے یعنی ہر گھنٹے 100 کے قریب اموات۔ رپورٹ کے مطابق مضبوط سماجی تعلقات صحت بہتر بنانے اور زندگی کو طویل کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

تنہائی ہر عمر کے افراد کو متاثر کرتی ہے، خاص طور پر نوجوانوں اور کم آمدنی والے ممالک کے لوگوں کو۔ کم آمدنی والے ممالک میں 24٪ افراد تنہائی محسوس کرتے ہیں، جو امیر ممالک کے مقابلے میں دوگنا ہے۔ یہاں تک کہ ڈیجیٹل دور میں بھی نوجوان خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اسکرین کا زیادہ استعمال اور منفی آن لائن تجربات نوجوانوں کی ذہنی صحت پر برا اثر ڈال سکتے ہیں۔

تنہائی اور سماجی تنہائی دل کی بیماری، فالج، ذیابیطس، ذہنی تنزلی، ڈپریشن، اور قبل از وقت موت کے خطرات بڑھا دیتی ہیں۔ یہ تعلیمی کارکردگی، ملازمت کے مواقع، اور آمدنی پر بھی منفی اثر ڈالتی ہیں۔ تنہائی سے متاثرہ نوجوانوں کے کم نمبر لینے کے امکانات 22٪ زیادہ ہوتے ہیں۔

رپورٹ میں عالمی سطح پر پانچ اہم شعبوں میں اقدامات کی سفارش کی گئی ہے: پالیسی سازی، تحقیق، مؤثر مداخلتیں، بہتر پیمائش، اور عوامی شعور بیدار کرنا۔ حل قومی، مقامی اور انفرادی سطح پر موجود ہیں—جیسے دوستوں سے رابطہ، مقامی گروپس میں شمولیت، یا رضاکارانہ خدمات۔

ڈبلیو ایچ او WHO نے تمام ممالک، برادریوں اور افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ سماجی تعلق کو صحت عامہ کی ترجیح بنائیں، کیونکہ اس کے فوائد دور رس اور دیرپا ہیں۔

Address

GC University Layyah Campus
Layyah

Telephone

+3251022793

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Nurses of AIMS posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram