Dr Afsar Khan Gastro Clinic , Batkhela

Dr Afsar Khan Gastro Clinic , Batkhela specialist in Gastric, Liver diseases and Cancer

08/11/2024
01/10/2024

01/10/2024



I've just reached 500 followers! Thank you for continuing support. I could never have made it without each and every one...
27/09/2024

I've just reached 500 followers! Thank you for continuing support. I could never have made it without each and every one of you. 🙏🤗🎉

25/09/2024


From outside YesFrom inside 50/50 and you?
10/09/2024

From outside Yes
From inside 50/50 and you?

Come on chap!  Weight loss is must
04/09/2024

Come on chap! Weight loss is must

30/08/2024

#

27/08/2024

Must watch and share.

Dr Afsar Khan Gastroenterologist
Shifa medical Centre, Batkhela,
03328974989

Sunday!  Breakfast
18/08/2024

Sunday! Breakfast

20/06/2024

Copy
شارٹ ویڈیوز اور ذہن کی بربادی

انسٹا گرام (Instagram) ٹیک ٹاک(TikTok) سمیت دیگر تمام Apps جو مختصر دورانیہ کی ویڈیوز والے فیچر پر مشتمل ہیں، یہ انسانی ذہن کے لیے زہرِ قاتل ہیں۔

انسان کے سوچنے کی صلاحیت کا سارا دارومدار اس کے Concentrate اور Focus کرنے کی صلاحیت پر ہوتا ہے جسے ہم Attention Spam بھی کہ سکتے ہیں۔ یہ مختصر ویڈیوز والا فیچر Attention Spam کو تیزی سے تباہ کر رہا ہے.
ہر 5 سیکنڈ، 10 سیکنڈ یا ایک منٹ کے بعد نئی آنے والی ویڈیو کا Content پچھلی ویڈیو سے یکسر مختلف ہوتا ہے اور ایک گھنٹے تک Short Videos دیکھنے والے انسان کا دماغ کم از کم سو سے زیادہ موضوعات پر Jump کرتا ہے اور اس شدید بھاگ دوڑ والے ایک گھنٹے بعد جب موبائل اسکرین سے نظر ہٹائیں تو دماغ تقریباً سُن ہو چکا ہوتا ہے.

اس کے علاوہ ایک دوسرا خطرناک نتیجہ جو ان Apps کے بے دریغ استعمال سے برآمد ہو رہا ہے وہ انسانی جذبات کا قتلِ عام ہے. یعنی دس سیکنڈ کی انتہائی سنجیدہ ویڈیو کے فوری بعد اگلی دس سیکنڈ کی ویڈیو کسی اسٹیج ڈرامے کی Clip پر مبنی ہوتی ہے اور انسان محض دس سیکنڈ کے اندر انتہائی سنجیدہ موڈ سے نکل کر ہنسی مذاق کے موڈ میں داخل ہو جاتا ہے اور یہ عمل ایک نشست میں درجنوں مرتبہ دہرایا جاتا ہے. اس سے زیادہ دیر تک ایک ہی احساس کو برقرار رکھنے کی صلاحیت شدید متاثر ہوتی ہے.
اس کے براہ راست نتائج جو سامنے آ رہے ہیں وہ یہ ہیں کہ ہم کسی ایک طرح کی Situation میں بہت جلدی Bore ہونے کے عادی ہوتے جا رہے ہیں.

یہ بات قابلِ غور ہے کہ انسان ترقی کی جس معراج پر آج موجود ہے اس مقام تک پہنچنے میں سب سے بڑا کردار انسان کی گھنٹوں ایک ہی موضوع پر مرتکز رہنے کی دماغی صلاحیت کا ہے۔
نہ جانے کتنے فلسفیوں اور سائنسدانوں نے اپنی پوری پوری زندگیاں ایک ایک مسئلے کو سلجھانے میں گزاریں۔ تب جا کر ہم موجودہ مقام پر پہنچ پائے ہیں۔

لیکن اس وقت انسانی دماغ کی ارتکاز کی صلاحیت کے ساتھ جو کھلواڑ مذکورہ Apps کے ذریعے ہو رہا ہے
یہ مستقبل میں انسانوں کو Mentally Zombies میں بدل دے گا.
ایسے Zombies جنہیں اپنے اردگرد موجود مسائل سے نہ تو کوئی سروکار ہو گا اور نہ ہی ان کو حل کرنے کی صلاحیت موجود ہوگی. سوچیں اور غور فکر کریں آپ خود آدھا ایک گھنٹہ میں تھک جائیں گے اور بوریت محسوس کریں گے اور خود کو تھکا تھکا محسوس کریں گے.
بہتر ہے ایسی ویڈیو کم سے کم دیکھا جائے۔
(منقول)

15/06/2024
07/04/2024

رمضان کے بعد عید میی کھانوں میے کیا احطیاط کیا جاے !
Dr Afsar khan Gastro clinic Batkhela / Buner
03328974989.

Share and Follow

07/03/2024

رمضان مین معدےکےمریض کےلیے ضروری احطیاط وتدابیر ملاحذا فرمایے !
Share it further !

27/02/2024

book Examination
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کمرہِ امتحان میں موجود ہیں اور سوالنامہ آپ کے ہاتھ میں ہے لیکن آپ اسے دیکھ کر پریشان نہیں ہو رہے کیونکہ آپ کو اجازت ہے کہ آپ اپنی کتابیں کھول کر سوالات کا جواب تلاش کر سکتے ہیں۔
مزے کی بات یہ ہے کہ کتابیں کھول کر جواب ڈھونڈنے کو یہاں نقل یا چیٹنگ کا نام بھی نہیں دیا جائے گا اور نہ آپ کو ایسا کرنے پر کوئی سزا دی جائے گی۔
ایسے امتحانات کو ’اوپن بُک ایگزامینیشن‘ کہا جاتا ہے اور اس کے تجربات اس خطے میں انڈیا سمیت کئی ممالک میں کیے جا رہے ہیں۔
’اوپن بُک ایگزامینیشن‘ کا مقصد کیا ہے؟
’اوپن بُک ایگزامینیشن‘ کا مطلب یہ ہے کہ امتحان دیتے وقت طالب علم کتاب یا دیگر مطالعاتی مواد کو دیکھ کر سوالات کے جوابات لکھ سکتے ہیں۔
دنیا بھر میں ’اوپن بُک ایگزامینیشن‘ لینے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ طالب علموں کی سوچنے، سمجھنے، تجزیہ کرنے اور تنقیدی نگاہ سے پیچیدگیوں کو حل کرنے کی صلاحیتوں کو بڑھایا جائے۔
’اوپن بُک ایگزامینیشن‘ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ موجودہ نظام تعلیم میں طالب علموں میں رٹّہ لگانے کا رجحان بڑھ رہا ہے جس سے ان کی تعمیری صلاحیتوں پر منفی اثر پڑتا ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی میں 2020 کی گئی ایک تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ’اوپن بُک ایگزامینیشن‘ کے نظام میں امتحان دینے والے طالب علموں پر پڑھائی کا دباؤ کم ہوتا ہے۔
سال 2021 میں اس حوالے سے انڈیا میں بھی ایک تحقیق کی گئی تھی اور محققین کا دعویٰ ہے کہ دہلی یونیورسٹی میں اوپن بُک امتحان میں حصہ لینے والے طالب علموں نے روایتی امتحان دینے والے طالب علموں کے مقابلے میں بہتر کارکردگی دکھائی تھی۔
دنیا میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے 10 بہترین شہر کون سے ہیں؟
بچوں کو کس عمر میں سکول داخل کروانا چاہیے۔
کم عمری میں اعلیٰ تعلیم کے ورلڈ ریکارڈز بنانے اور 22 سال کی عمر میں آئی آئی ٹی کا پروفیسر بننے والا نوجوان آج بے روز گار کیوں؟
’اوپن بُک ایگزامینیشن‘ سے طالب علموں پر ذہنی دباؤ کیسے کم ہوگا؟
ماہرین سمجھتے ہیں کہ موجودہ امتحانی نظام بچوں میں مضامین کی سمجھ بیدار کرنے کے بجائے رٹّے کو زیادہ فروغ دیتا ہے۔ ایسے میں ’اوپن بُک ایگزامینیشن‘ ان کے لیے تناؤ کی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔
انڈیا میں ماہرِ تعلیم جگموہن سنگھ راجپوت کہتے ہیں کہ ’موجودہ امتحانی نظام بچوں میں ذہنی تناؤ بڑھا رہا ہے۔ آج جب میں ہر ہفتے کسی نہ کسی بچے کی خودکشی کے بارے میں سُنتا ہوں تو مجھے دُکھ ہوتا ہے۔ اس لیے اوپن بُک امتحانات جتنی جلدی شروع ہوں اُتنا اچھا ہے۔‘
پاکستان میں غیر نصابی اور غیر رسمی تعلیمی سرگرمیوں پر کام کرنے والے مشرف علی فاروقی کہتے ہیں کہ ’میں نے اسی رٹّہ فکیشن والے نظام میں میٹرک کیا تھا لیکن اس وقت امتحانات کے نام پر وہ دوڑ نہیں لگی ہوئی تھی جو ہمیں آج نظر آتی ہے۔‘
وہ کہتے ہیں کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ بچوں کے اندر تنقیدی صلاحیتیں اس وقت تک نہیں آئیں گی جب تک انھیں ان کے پاس موجود معلومات کو پروسیس کرنے کا وقت نہیں ملے گا۔‘
مشرف علی فاروقی کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ کون سا نظامِ تعلیم رائج ہو اس سے فرق نہیں پڑتا اور نہ ہی سوال یہ ہونا چاہیے کہ کونسے نظام میں بچوں کی ذہنی صلاحیتیں بڑھیں گی۔ مجھے لگتا ہے کہ اگر امتحانی عمل کو 95 فیصد تک کم کردیا جائے تو ہمیں حیرت انگیز نتاٸج دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔
ماہرین سمجھتے ہیں کہ موجودہ امتحانی نظام بچوں میں مضامین کی سمجھ بیدار کرنے کے بجائے رٹّے کو زیادہ فروغ دیتا ہے
کیا یہ نظام پاکستان میں قابلِ عمل ہے؟
اسلام آباد کی قائداعظم یونیورسٹی سے منسلک پروفیسر الہان نیاز کہتے ہیں کہ ’اوپن بُک ایگزامینیشن‘ پاکستان میں بھی قابلِ عمل ہے اور ہمیں اس کا تجربہ کرنا چاہیے۔
انھوں نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ’میں اپنی کلاس میں اکثر یہ ایسا کرتا ہوں کہ طالب علموں کو اجازت دے دیتا ہوں کہ وہ اپنی کتابیں یا دیگر مواد ساتھ لے آئیں لیکن پھر ان سے جو سوال پوچھے جاتے ہیں وہ سادہ نہیں ہوتے بلکہ تجزیاتی نوعیت کے ہوتے ہیں۔‘
’اس کا پہلا فائدہ تو یہ ہے کہ طالب علم رٹہ لگانے کی روایت سے باہر نکلتے ہیں۔‘
پروفیسر الہان نیاز کے مطابق اگر ’اوپن بُک ایگزامینیشن‘ کا طریقہ کار پاکستان میں اپنایا جائے تو ہم دیکھیں گے کہ سیکھنے کا عمل بہتر ہوگا اور طالب علموں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔
پاکستان میں اس نظام کو رائج کرنے میں تاہم کچھ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس میں سب سے بڑی وجہ اچھے استادوں کا نہ ہونا ہے۔
الہان نیاز کہتے ہیں کہ ’اس نظامِ تعلیم کو رائج کرنے سے اساتذہ پر یقینی طور پر اضافی بوجھ پڑے گا۔ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے ٹیچرز کو اپنی سبجیکٹ پر اتنی کمانڈ حاصل نہیں ہوتی۔‘
’اگر وہ خود کتاب کا مطالعہ نہیں کریں گے تو اوپن بُک ٹیسٹنگ کے لیے سوالات کیسے بنا پائیں گے؟‘
ان کے مطابق پاکستان کا موجودہ نظام تعلیم اتنا کامیاب نہیں ہے بلکہ یہ دیکھنے میں بھی آیا ہے کہ چھوٹے یا سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے بچے اپنی کلاس کے حساب سے کارکردگی نہیں دکھا پا رہے ہوتے۔
الہان نیاز نے مزید کہا کہ ’آپ کا موجودہ نظامِ تعلیم ویسے ہی فارغ ہوگیا ہے اور اس نظام میں بچوں کی سوچنے اور سمجھنے صلاحیتیں بھی کم ہو رہی ہیں۔‘
’اس لیے اگر ہم ’اوپن بُک ٹیسٹنگ‘ اگر پورے پاکستان میں نافذ نہیں بھی کر سکتے تو کم سے کم ہمیں اس کا تجربہ پاکستان کے بڑے شہروں میں تو کر کے دیکھنا چاہیے۔
منقول۔

21/02/2024

Alhmdulillah
Its been 4 months Me and family are on strict boycott from israeli products.

09/02/2024

Bhaio! Election Circus is Over Now. Ab kaam pei lag jao, the only person to rescue you is yourself only.

No matter who wins will be merely the puppit .

Address

Shifa Hospital, Opposite To DHQ Hospital, Batkhela, (monday To Saturday), , Sunday Clinic, Buner694961
Malakand
03339

Opening Hours

Monday 15:15 - 19:00
Tuesday 15:00 - 19:00
Wednesday 15:00 - 20:00
Thursday 15:00 - 19:00
Friday 15:00 - 19:00

Telephone

+923328974989

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Afsar Khan Gastro Clinic , Batkhela posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share