04/10/2025
میرے پہلے قدم
By: Dr.Rizwan Ali Awan
میرے پہلے قدم… وہ لمحے تھے جب مجھے دنیا کی سمجھ نہیں تھی، اور شاید اسی ناسمجھی میں سکون چھپا ہوا تھا۔ میں چلنا سیکھ رہا تھا، گرنا، اٹھنا، ہنسنا، رونا—سب کچھ نیا تھا، مگر ہر چیز قبول تھی، ہر چیز خوبصورت لگتی تھی۔ میرے اردگرد چہرے تھے جو صرف مسکراتے تھے، جن کی آنکھوں میں میرے لیے بے غرض محبت تھی۔ ماں اور باپ… ان کی آنکھوں میں فخر تھا، ان کے دلوں میں شفقت، اور ان کے چہروں پر وہ سکون جو صرف ایک معصوم وجود کو دیکھ کر آتا ہے۔ میں نے کچھ نہیں کیا تھا، نہ کوئی کامیابی حاصل کی، نہ کوئی کارنامہ انجام دیا، مگر پھر بھی ان کے لیے میں سب کچھ تھا۔ بس پیدا ہونا ہی کافی تھا۔ بس ان کا بیٹا ہونا ہی عزت تھی۔
ان دنوں مجھے کل کی فکر نہیں تھی، نہ کسی غلطی کا بوجھ، نہ کسی فیصلے کا خوف۔ جو کیا، وہی ٹھیک تھا۔ جو چاہا، وہی ملا۔ میں سوتا تھا، جاگتا تھا، پانی پیتا تھا، کھانا کھاتا تھا، اور ہر چیز میرے لیے تھی۔ پھر وقت گزرا… اور میں نے خود کو بدلنا شروع کیا۔ زندگی کو سمجھنے کی کوشش میں، میں نے اسے الجھا دیا۔ یہ الجھنیں کسی اور نے نہیں بنائیں، یہ جال میں نے خود بُنا۔ بڑا ہونے کی جلدی میں، میں نے وہ سادہ لمحے کھو دیے، وہ لمحے جہاں سیکھنا ہی سب کچھ تھا، اور ہر غلطی معصوم تھی۔
اگر مجھے معلوم ہوتا کہ بچپن کی سادگی ہی اصل دولت ہے، تو شاید میں وہی پہلے قدم بار بار چلتا۔ وہ قدم جن میں نہ کوئی دوڑ تھی، نہ کوئی مقابلہ۔ بس ایک سادہ سا سفر تھا، جہاں ہونا ہی کافی تھا، اور محبت بغیر شرط کے ملتی تھی۔ آج جب میں پلٹ کر دیکھتا ہوں، تو لگتا ہے کہ وہ پہلے قدم ہی اصل زندگی تھے، باقی سب تو بس پیچیدگیوں کا ایک سلسلہ ہے، جسے ہم خود ہی بُنتے ہیں، اور پھر اسی میں الجھ جاتے ہیں۔