Dr shoaib zia official

Dr shoaib zia official Consultant interventional cardiologist

11/07/2025

ہر کھانسی کے لیے ایک بڑی کھانسی کے شربت کی بوتل ضروری نہیں۔ 😮‍💨

‏ایک چھپی ہوئی حقیقت جو کوئی نہیں بتاتا:
‏ہر کھانسی کے لیے کھانسی کا شربت لینا ضروری نہیں۔
‏آپ میں سے کچھ لوگ تین بوتلیں پی چکے ہیں، پھر بھی کھانسی
جاری ہے۔ 😮‍💨
‏یہ تھریڈ صرف آپ کی کھانسی میں ہی مدد نہیں کرے گا…

‏یہ آپ کو یہ سمجھنے میں بھی مدد دے گا کہ اصل میں مسئلہ ہے کیا۔
‏یہ پڑھیں - شاید کسی کی 🫁 جان بچ جائے۔
سب سے پہلے یہ جان لیں: ہر کھانسی ایک جیسی نہیں ہوتی۔

‏کھانسی کی مختلف اقسام ہوتی ہیں:

‏– خشک کھانسی: جس میں بلغم نہیں ہوتا

‏– گیلی یا پیداوار دینے والی کھانسی: جس میں بلغم یا رطوبت نکلتی ہے

‏– حادثاتی کھانسی: جو 3 ہفتے سے کم عرصے تک رہے

‏– مزمن (Chronic) کھانسی: جو 8 ہفتے یا اس سے زیادہ عرصے تک جاری رہے

‏🎯 مختلف اقسام کی کھانسی = مختلف وجوہات = مختلف علاج

کھانسی کے لیے اینٹی بایوٹکس کا غلط استعمال بند کریں۔

‏📌 زیادہ تر کھانسی ان وجوہات سے ہوتی ہے:

‏– وائرل انفیکشنز (نزلہ، زکام، فلو، کورونا)

‏– الرجی

‏– دمہ

‏– ناک سے گلے میں رطوبت کا بہاؤ (Post-nasal drip)

‏– تیزابیت یا سینے کی جلن (GERD)

‏اینٹی بایوٹکس وائرس کا علاج نہیں کرتیں۔
‏یہ صرف بیکٹیریا کے خلاف کام کرتی ہیں — اور وہ بھی جب واقعی ضرورت ہو۔
‏بغیر وجہ اینٹی بایوٹکس لینے سے ہو سکتا ہے:

‏❌ اینٹی بایوٹک ریزِسٹنس (دوائیں بے اثر ہو جائیں)

‏❌ فنگس یا خمیر (yeast) کا انفیکشن

‏❌ آنتوں کا نقصان

بلغم کا رنگ اہمیت رکھتا ہے۔ یہ آپ کو بیماری کی نوعیت بتا سکتا ہے:

‏🟡 پیلا یا سبز: ممکنہ انفیکشن (وائرل یا بیکٹیریا کی وجہ سے)

‏🔴 خون ملا ہوا بلغم: ممکنہ طور پر ٹی بی، پھیپھڑوں کا کینسر یا شدید برونکائٹس

‏🤍 سفید یا جھاگ دار بلغم: ممکنہ دمہ یا وائرل انفیکشن

‏🌫️ گلابی جھاگ دار بلغم: ⚠️ دل کی ناکامی (Heart Failure) کا انتباہ!

‏جی ہاں — دل کی کمزوری کھانسی کا سبب بن سکتی ہے، خاص طور پر لیٹتے وقت یا رات کے دوران
جو شربت آپ پی رہے ہیں؟
‏ہو سکتا ہے وہ بالکل بے فائدہ ہو۔
‏زیادہ تر کھانسی کے شربت صرف کھانسی کو دبانے کا کام کرتے ہیں ـ وہ اصل وجہ کا علاج نہیں کرتے۔

‏ان میں سے کچھ میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو:

‏– بلڈ پریشر بڑھا سکتے ہیں

‏– دوسری دواؤں کے ساتھ خطرناک ردِعمل پیدا کر سکتے ہیں

‏– نیند آور یا سستی طاری کر سکتے ہیں

‏– لت (addiction) لگا سکتے ہیں 😵‍💫
کھانسی بعض اوقات کسی عضو (organ) کی ناکامی کی علامت ہو سکتی ہے۔
‏یہ جملہ دوبارہ پڑھیں۔
‏– دل کی ناکامی (Heart failure): گلابی جھاگ دار کھانسی، سوجی ہوئی ٹانگیں، سانس پھولنا

‏– گردوں یا جگر کی ناکامی: جسم میں فالتو پانی جمع ہو کر کھانسی کا سبب بن سکتا ہے

‏– شدید خون کی کمی (anemia) یا کینسر: بعض اوقات بغیر کسی وجہ کے مسلسل کھانسی کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں

‏صرف دیسی جڑی بوٹیوں پر نہ رہیں -
‏اپنے اعضاء کی جانچ ضرور کروائیں۔
کھانسی ہمیشہ پھیپھڑوں کی وجہ سے نہیں ہوتی۔

‏کبھی کبھار اس کی اصل وجہ معدے کا تیزاب ہوتا ہے جو اوپر آ کر گلے کو متاثر کرتا ہے۔

‏یا پھر الرجی۔

‏یا کچھ دواؤں کا سائیڈ ایفیکٹ — جیسے ACE inhibitors (بلڈ پریشر کی دوائیں)۔

‏آپ کو صرف کالی مرچ اور شہد نہیں…
‏ مکمل معائنہ درکار ہے۔

بچوں کو بڑوں والے کھانسی کے شربت مت دیں۔ بس کریں۔

‏– اکثر 5 سال سے کم عمر بچوں کو صرف زیادہ پانی، آرام اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

‏– کوڈین یا طاقتور اینٹی ہسٹامین والے کھانسی کے شربت بچوں کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔

‏– بچوں کو کبھی بھی بڑوں والی مقدار نہ دیں۔

‏👶🏽 ڈاکٹر سے رجوع کریں اگر:

‏– کھانسی 5 دن سے زیادہ ہو جائے

‏– بچے کو بخار، سانس میں سیٹی کی آواز یا سانس لینے میں دشواری ہو

‏– بچہ کھانا نہ کھا رہا ہو یا بہت کمزور لگ رہا ہو
تو پھر کرنا کیا ہے؟
‏یہ صحیح طریقہ ہے:
‏✅ اگر کھانسی ہلکی ہو:

‏– نیم گرم مشروبات پئیں (ادرک + شہد وائرل کھانسی میں مددگار ہیں — لیکن 1 سال سے کم عمر بچوں کو شہد نہ دیں)

‏– بھاپ لیں (Steam Inhalation)

‏– آرام کریں اور پانی زیادہ پئیں

‏– دھول، دھوئیں یا آلودہ ماحول سے بچیں

‏✅ اگر کھانسی برقرار رہے یا بگڑ جائے:
‏ فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں

‏– ضرورت ہو تو چھاتی کا ایکسرے، بلغم کا ٹیسٹ یا ٹی بی اسکریننگ کروائیں
‏– الرجی، دمہ، تیزابیت یا دل/پھیپھڑوں کے مسائل کی جانچ کروائیں
آخر میں خلاصہ کچھ یوں ہے:

‏ہر کھانسی نہ تو "سادہ زکام" ہوتی ہے
‏اور نہ ہی ہر کھانسی کا حل ایک چمچ شربت میں چھپا ہوتا ہے۔
‏پھیپھڑوں، دل یا گردوں سے جوا مت کھیلیں —
‏یہ کیسینو نہیں، آپ کا جسم ہے۔

‏📌 علامات پر غور کریں
‏📌 خطرناک رنگوں (بلغم) کو سمجھیں
‏📌 آنکھیں بند کر کے علاج نہ کریں — پہلے جانچ کروائیں
‏🩺 اس تھریڈ کو محفوظ کریں۔ شیئر کریں۔

‏شاید آپ کسی کو وہ نقصان بچا لیں جو کبھی واپس نہ ہو سکے۔

‏یاد رکھیں:
‏کھانسی کو سنجیدہ لیجیے،
‏ورنہ وہ بھی آپ کو سنجیدگی سے لے سکتی ہے۔ 😷

11/06/2025

بطور کارڈیولوجسٹ، میں یقین دلاتا ہوں کہ 40 اور 50 کی دہائی میں ہمیں جو زیادہ تر دل کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، وہ اچانک نہیں ہوتے۔ وہ وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ ترقی کرتے ہیں، اکثر 30 کی دہائی سے شروع ہوتے ہیں۔
یہاں میری مہارت کی بنیاد پر کچھ سفارشات ہیں:
1. باقاعدہ جسمانی سرگرمی میں مشغول ہوں: دوڑنے، سائیکل چلانے، یا جم جانے سے حرکت شروع کریں۔ اپنے روزمرہ کے معمولات میں کسی نہ کسی قسم کی ورزش شامل کریں۔
2. اپنی کمر کی پیمائش پر نظر رکھیں: صرف اپنے وزن پر نہیں، بلکہ اپنی کمر کے سائز پر بھی توجہ دیں۔ پیٹ کی چربی دل کی بیماری کے لیے ایک اہم خطرے کا عنصر ہے۔
3. شوگر، پراسیسڈ فوڈز، اور دیر رات کے کھانوں کا استعمال محدود کریں: یہ غذائی عادات دل کے مسائل کے پیدا ہونے میں کردار ادا کر سکتی ہیں۔
4. اپنی صحت کے اہم علامات پر نظر رکھیں: اپنا بلڈ پریشر، بلڈ شوگر، لیپڈز، اور کمر سے کولہوں کا تناسب باقاعدگی سے چیک کرتے رہیں۔
5. نیند کو ترجیح دیں: فی رات 7 گھنٹے کی نیند کا ہدف رکھیں۔ دائمی نیند کی کمی دل کی بیماری کے لیے ایک پوشیدہ خطرہ ہے۔
6. تناؤ کا انتظام کریں: تناؤ کے صحت مند طریقوں سے انتظام کریں، کیونکہ دائمی تناؤ آپ کی دل کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

05/06/2025

دل کے وہ مریض جنہیں سٹینٹ ڈالنے کا کہا گیا ہے یا فوری بائی پاس آپریشن کا مشورہ دیا گیا ہے اس تحریر کو غور سے آخر تک پڑہیں ۔
ہمارے ہاں جب خدانخواستہ کسی کو انجائنا یا ہارٹ اٹیک ہوتا ہے تو سب کے ذہن میں صرف یہی خیال آتا ہے کہ اگر انہیں سٹینٹس نہ ڈلوائے گئے یا بائی پاس آپریشن نہ کروایا گیا تو موت واقع ہو جائے گی ۔ جب کہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے ۔ موت کا تعلق نہ ہارٹ اٹیک سے ہے اور نہ ہی سٹینٹس اور بائی پاس آپریشن سے ۔ ہر انسان کی موت کا وقت مقرر ہے ۔ کب آنی ہے ۔ کس طرح آنی ہے ۔ کہاں آنی ہے ۔ کس وقت آنی ہے ۔ یہ صرف اللہ تعالی کو معلوم ہے ۔ اس لئے موت کے ڈر اور خوف سے سٹینٹس ڈالنا یا ڈلوانا یا بائی پاس کرنا یا کروانا سب بے معنی ہے ۔ کتنے ہی دل کے مریض ہیں جو دوران انجیوپلاسٹی یا بائی پاس کے دوران اپنے خالق حقیقی سے جا ملتے ہیں اور کتنے ہیں جن کو آج سے 30 سے 40 سال پہلے شدید ہارٹ اٹیک ہوا تھا ، لیکن انہوں نے اپنے آپ کو تبدیل کیا ۔ ان تمام عوامل اور وجوہات کو کنٹرول یا ختم کیا جو دل کی نالیوں کی تنگی اور سختی کا سبب بنتی ہیں ۔ ڈاکٹرز کی ہدایات پر سختی سے عمل کیا اور آج ایک شاندار بھرپور صحت مند زندگی گزار رہے ہیں ۔
آج ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہارٹ اٹیک کا زیادہ بہتر علاج دواؤں ، پرہیز اور ڈاکٹرز کی دی گئی ہدایات پر عمل کرنے سے ہی ممکن ہے نہ کہ جلدی میں کی جانے والی انجیوپلاسٹی یا بائی پاس سرجری سے ، جن میں پیچیدگیوں کے امکانات بہت زیادہ ہیں

17/04/2024

پاکستان کیسے ترقی کرے گا ؟؟
جہاں کے اکثر لوگ سمجھتے ہوں کہ چینی کھانے سے شوگر بڑھتی ہے لیکن گاؤں کی خالص شکر اور گڑ کھانے سے شوگر نہیں بڑھتی ۔۔۔۔۔جہاں لوگ سمجھتے ہوں دودھ پینے اور چاول کھانے سے بلغم ہوتی ہے اور زخم میں ریشہ پڑ جاتا ہے ۔۔۔۔
جہاں ڈاکٹر کہے کہ سانس کی تکلیف کے لیے inhaler اور استعمال کرو اور مریض یہ کہہ کر انکار کر دے کہ ہمسای خالہ نے منع کیا ہے ،وہ ڈاکٹر سے زیادہ جانتی ہے کیونکہ اس کو 40 سال سے خود سانس کی تکلیف ہے ۔۔۔۔۔۔۔ جہاں شہر کے سب سے بڑے ڈاکٹر سے نسخہ لکھوا کر مریض میڈیکل اسٹور کے سیل مین سے پوچھے دیکھو ڈاکٹر نے صحیح دوا لکھی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ جہاں شوگر کے مریض ایک دوسرے کو اپنی دوا یہ کہہ کر کھلائیں مجھے اس سے بہت آرام ہے آپ بھی کھائیں ۔۔۔۔۔۔جہاں مریض 500 ملی گرام کے ٹیکے سے ڈرے اور 2 گرام کا ٹیکہ خوشی سے لگوائے کہ یہ تو صرف دو ہی ہے ۔۔۔۔۔جہاں 104 بخار کے نمونیا کے بچے کو ٹیکہ نہ لگوائے کہ بخار میں ٹیکہ نہیں لگواتے ۔۔۔۔۔۔جہاں اکثر مریض ٹیکہ لگوانے سے پہلے کہے کہ میں نے کھانا نہیں کھایا ۔۔۔۔۔ جہاں لوگ کان پیڑے کے لیے منہ پر مٹی ملتے ہوں اور یرقان والے گلے میں ہار پہنتے ہوں ۔۔۔۔۔۔۔ جہاں خسرہ کے مریض بچے کو دوا نہ دیں کہ دوا سے دانے جسم کے اندر نہ رہ جائیں اور صرف منکہ کھلا کر بچے کو مار دیں ۔
جہاں بجلی کا کرنٹ لگنے پر انسان کو مٹی میں دبا دیا جائے----

جہاں سانپ کاٹنے پر بجائے ہسپتال جا کر ویکسین کرانے کہ اس جگہ پر کٹ لگا بابے منکے والے کے پاس چکر لگائے جائیں۔
جہاں زخم پر پٹرول یا ڈیزل لگایا جاتا ہو۔
جہاں جلی ہوئی جگہ پر دانتوں کی ٹیوب لگائی جائے۔
جہاں ہسٹریا کو جن چمٹنا سمجھا جائے۔
جہاں انڈے کو گرم سمجھ کر بچو کو نہ دیا جائے۔
جہاں مکھن اور گھی کو ہی اصل خوراک سمجھا جائے۔
جہاں diarrhea/dehydration والے بچے کو یہ کہہ کر نظر انداز کردیا جائے کہ بچہ ابھی دانت نکال رہا ہے اسکو دوائی کی ضرورت نہیں۔
جہاں کے سرکاری ہسپتال کے کچھ ڈاکٹرذ مریضوں سے سیدھے منہ بات نہ کریں اور وھی ڈاکٹرذ اپنے پرایئوٹ کلینکس میں مریضوں کے آگۓ پیچھے پھول نچھاور کریں۔

جہاں محلے کاڈسپنر جو ہزار روپے میں چیک اپ ,پانی والی ڈرپ,وٹامن کا رنگ برنگا ٹیکا ,دردکا انجیکشن ,سٹیراٸیڈ کا انجیکشن اور کھلی دواٸ بھی دے دیتا ایک قوالیفاٸیڈ ڈاکٹر سے بہتر ,سستا سمجھا جاتا جو اتنے پیسوں میں مخصوص ادویات کے ساتھ معیاری علاج کر سکتا ہے۔۔۔۔۔
جہاں لوگ ڈاکٹر سے چیک اپ کی بجاۓ فون پر دواٸ اور علاج پوچھنا پسند کرتے ہیں,تاکہ ٹاٸم اور پیسہ نہ لگیں جومریض کے لیے الٹا نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔۔
جہاں محلے کے میڈیکل سٹوروں اور جعلی پیروں سے علاج کروانے کے بعد جب بیماری پیچیدہ ہو جاتی تو ہسپتال لاکر ڈاکٹر کی غفلت بنا دیا جاتا ہے اور ساتھ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہم تو ٹھیک ٹھاک مریض لے ائے تھے

صحت سے آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
منقول

24/02/2024

دل کے مرض کی عام علامات سینے میں درد ۔ سانس کا پھولنا ۔ دھڑکن کا تیز ہونا ۔ چکر آنا ۔ کمزوری کا ہونا اور پیروں پرسوجن آنا شامل ہیں لیکن یہ علامات جسم کے دوسرے اعضاء یعنی پھیپھڑے ، جگر ، گردے ، دماغ کی بیماریوں کی وجہ سے بھی پیدا ہو سکتی ہیں ۔ بعض اوقات کچھ ایسی کیفیات پیدا ہوجاتی ہیں جن میں اس طرح کی علامات ہوتی نہیں لیکن اس طرح کی محسوس ہوتی ہیں
کسی بھی مرض کے بہترین علاج کے لئے اس کی مکمل تشخیص کا ہونا بہت ضروری ہے اور تشخیص کے لئے مریض کی مکمل ہسٹری ، تفصیلی کلینکل معائنہ اور مختلف ٹیسٹس شامل ہیں ۔
ہم نے دیکھا کہ کچھ لوگوں کا دل بہت مضبوط اور صحتمند تھا لیکن اپنے کسی عزیز کو ہارٹ اٹیک میں مبتلا دیکھ کر وہ اتنے شدید خوف میں مبتلا ہو گئے تھے ، یہ سوچ کر کہ کہیں انہیں بھی ہارٹ اٹیک نہ ہو جائے اور اس خیال نے ان کے دن رات کا سکون چھین لیا تھا ۔ جب ان لوگوں کو ان کے تفصیلی معائنے کے بعد ان کے دل کے تندرست و توانا ہونے کی یقین دہانی کرادی گئی تو وہ سکون سے ہوگئے ۔
یہاں ایک اور بات آپ سب سے کہنا چاہوں گا کہ سوشل میڈیا پر دستیاب نسخوں ، ٹوٹکوں اور مشوروں کو اپنے اوپر آزمانے سے ہمیشہ اجتناب کریں ۔ کسی بھی علامت کی صورت میں اپنے نزدیکی ہسپتال میں جا کر اپنا مکمل معائنہ کروائیں ، وہاں موجود ڈاکٹرز سے مشورہ کریں ۔ ان کی ہدایات پر عمل کریں اور زندگی گزاریں ایک صحتمند انداز میں ۔

15/12/2023

ذیابیطس نیوروپیتھی nerves کا نقصان ہے جو مسلسل شوگر ہائی رہنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
یہ نقصان ایک دفعہ ہو جائے تو واپسی نا ممکن ہو جاتی ہے

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خون میں گلوکوز کی بلند سطح nerves کو شدید نقصان پہنچاتی ہیں

دماغ سے جسم کے مختلف حصوں تک پیغام کا سلسلہ متاثر ہوتا ہے

ٹانگوں، پیروں اور ہاتھوں میں درد اور بے حسی پیدا ہوتی جاتی ہے
سردی، گرمی، درد، زخم محسوس کرنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے

زخم ہو جائے تو پتا تک نہیں لگتا
زخم ٹھیک نہیں ہو پاتا
یہاں تک کے بات معذوری تک پہنچ جاتی ہے

ہر سال لاکھوں لوگ شوگر کے باعث معذور ہو جاتے ہیں

یہ ایک سنجیدہ بیماری ہے
اسے سنجیدگی سے کنٹرول کرنے کے بارے میں سوچیں

23/11/2023

دل کی باتیں !
ہارٹ اٹیک کی شروع کی علامات اور ان سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر ۔
بھاری کام کر نے سے یا کھانے کے بعد تیز چلنے سے یا غصے کی حالت میں یا جذباتی کیفیت میں اگر آپکو سینے میں بوجھ ، گھٹن ، دباؤ یا درد ہوتا ہے جو بائیں بازو یا دونوں بازؤں یا گردن یا نچلا جبڑہ یا کمر میں جاتا محسوس ہوتا ہے ۔ سانس خراب ہوتا ہے ۔ دھڑکن تیز ہوجا تی ہے ۔ متلی ہوتی ہے۔ پسینے آتے ہیں ۔ آرام کرنے سے اور ڈکار یا ہوا خارج ہونے سے یہ کیفیت ٹھیک ہوجاتی ہے ۔ اگر آپکی ECG نارمل بھی ہے تب بھی ان علامات کو گیس کی تکلیف یا معدے کی تیزابیت یا پٹھے کا درد سمجھ کر نظر انداز نہ کریں ۔
تمباکونوش افراد میں تو قدرت بہت عرصہ پہلے ہارٹ اٹیک سے بچنے کی علامات پیدا کرنا شروع کر دیتی ہے لیکن بہت کم لوگ ان علامات کو سنجیدگی سے لیتے ہیں ۔
آپ نے احتیاطی تدابیر کیا اختیار کرنی ہیں ؟
تمباکو نوشی مکمل طور پر بند کردیں ۔ سگریٹ ، سگار ، پائپ ، تمباکو والا پان ، شیشہ اور نسوار کو ابھی اور آج ہی سے ہمیشہ کے لئے خیرباد کہہ دیں ۔ نسوار ( نہ جلنے والا تمباکو ) انسانی صحت کے لئے خآص طور پر دل کے لئے بہت نقصان دہ ہے ۔
روزانہ باغ یا کھلے پارک میں سیر کی عادت ڈالیں ، گہرے گہرے سانس لیں ، کوشش کریں سانس کو اندر لیکر کافی دیر تک روکے رکھیں اور پھر جھٹکے سے باھر نکالیں ۔
روزانہ پابندی سے قوت برداشت کے مطابق سیر کریں ۔ ہلکی ورزش کریں لیکن آرام سے ، جہاں تھکاوٹ کا احساس ہو ورزش روک دیں ، آرام کریں ۔ اس کے بعد گھر چلے جائیں ۔ وہ لوگ جنہیں مندرجہ بالا علامات شروع ہو گئی ہیں اپنے دل کا مکمل معائنہ کروانے کے بعد ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق سیر و ورزش شروع کریں ۔
خوراک میں تبدیلی لے آئیں ، موسم کی تازہ ھرے پتے والی سبزیاں اور پھلوں کا زیادہ استعمال کریں ۔
دالیں ، اجناس ، تازہ دریائی اور سمندری مچھلی کا اعتدال کے ساتھ استعمال دل کی صحت کے لئے بہت مفید ہے ۔
اپنی سوچ اور عادات میں مثبت تبدیلی لائیں ۔
سب سے اہم بات ، اللہ تعالی سے صحت اور ثابت قدمی کی دعا کریں ۔

20/03/2023

کچھ لوگوں میں انجیو پلاسٹی یا بائی پاس آپریشن کے کچھ عرصے بعد سانسں خراب ھونا شروع ھو جاتا ھے ۔ وہ ساری سادی رات بیٹھے رہتےھیں کیونکہ سیدھا لیٹتے ھی سانس خراب ھوجاتاھے ۔ کھانسی شروع ھو جاتی ھے ۔ ساری رات بے چینی میں گزار دیتے ھیں ۔ بعض افراد سینے یا بازؤں میں درد کی شکایت کرتے ھیں خاص طور پر کھانے کے بعد تیز چلنے کے دوران ۔ کمزوری بہت زیادہ محسوس کر تےھیں ۔ بھوک بلکل نہیں لگتی ۔ متلی ھوتی رہتی ھے ۔ پیٹ میں درد رہتا ھے ۔ پاؤں سوج جا تےھیں ۔ یہ علامات عام طور پر دل کے پٹھوں کی کمزوری کی وجہ سے پیدا ھوتی ھیں ۔
یاد رکھیں !
انجیو پلا سٹی یا دل کا بائی پاس آپریشن صرف وقتی سہارے ہیں ۔ ان سے دل نیا نہیں ھو جاتا ہے، بیماری اور اس کی وجوہات تو اپنی جگہ موجود رہتی ہیں ۔ اس لئے اپنے آپ کو تبدیل کریں ، ان وجوہات کو قابو کریں یا ختم کریں جن کی وجہ سے دل کی بیماری ھوئی تھی اور زندگی گزاریں مضبوط دل کیساتھ۔

Address

Mandi Bahauddin

Telephone

+923436606159

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr shoaib zia official posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram