
30/04/2025
قوت مدافعت Immunity
قوت مدافعت (Immunity) کی مکمل تفصیل
قوت مدافعت وہ حیاتیاتی نظام ہے جو جسم کو بیماریوں، انفیکشنز اور نقصان دہ اجسام (مثلاً بیکٹیریا، وائرس، فنگی، پیراسائٹس اور زہریلے مادوں) سے بچاتا ہے۔ یہ نظام دو بڑے حصوں پر مشتمل ہے:
1. فطری یا قدرتی قوت مدافعت (Innate Immunity)
2. حاصل کردہ یا اکتسابی قوت مدافعت (Adaptive/Acquired Immunity)
آئیے، ان دونوں اقسام کو انتہائی تفصیل سے سمجھتے ہیں۔
1۔ فطری یا قدرتی قوت مدافعت (Innate Immunity)
یہ وہ دفاعی نظام ہے جو انسان کو پیدائش سے ہی حاصل ہوتا ہے اور یہ جراثیم کے خلاف فوری اور غیر مخصوص (Non-Specific) طریقے سے کام کرتا ہے۔ یعنی یہ کسی ایک مخصوص جراثیم کے لیے مخصوص نہیں ہوتا، بلکہ ہر قسم کے حملہ آوروں کے خلاف عمومی دفاع فراہم کرتا ہے۔
فطری مدافعت کے اجزاء:
فطری مدافعت کے چار اہم حصے ہیں:
(الف) جسمانی رکاوٹیں (Physical Barriers)
یہ وہ پہلی لائن آف ڈیفینس ہے جو جراثیم کو جسم میں داخل ہونے سے روکتی ہیں۔
- جلد (Skin): جسم کا سب سے بڑا عضو جو جراثیم کو اندر جانے سے روکتا ہے۔ جلد کی بیرونی تہہ (Epithelial Layer) کیراٹن سے بنی ہوتی ہے، جو جراثیم کے لیے ناقابلِ عبور ہوتی ہے۔
- میوکس ممبرینز (Mucus Membranes): ناک، منہ، آنکھیں، پیشاب کی نالی اور نظامِ ہاضمہ کی اندرونی سطح پر موجود بلغم (Mucus) جراثیم کو پھنس لیتا ہے۔
- سیلیا (Cilia): سانس کی نالی میں موجود بال نما ساختوں کی حرکت جراثیم کو باہر نکال دیتی ہے۔
(ب) کیمیکل رکاوٹیں (Chemical Barriers)
- لیزوزائم (Lysozyme): یہ اینزائم آنسوؤں، لعاب اور پسینے میں پایا جاتا ہے جو بیکٹیریا کی دیوار توڑ دیتا ہے۔
- پیٹ کا تیزاب (Stomach Acid): HCl جراثیم کو ہلاک کر دیتا ہے۔
- اینٹی مائیکروبیل پروٹینز: جیسے ڈیفنسنز (Defensins) جو جراثیم کو مارتے ہیں۔
(ج) خلیاتی دفاع (Cellular Defense)
-فاگوسائٹس (Phagocytes): یہ خلیات جراثیم کو نگل کر ہلاک کر دیتے ہیں۔
- نیوٹروفیلز (Neutrophils): یہ خون میں موجود سب سے عام فاگوسائٹس ہیں جو تیزی سے انفیکشن کے مقام پر پہنچ جاتے ہیں۔
- میکروفیجز (Macrophages): یہ بڑے فاگوسائٹس ہیں جو جراثیم کو ہضم کرتے ہیں اور مدافعتی نظام کو انفیکشن کے بارے میں خبردار کرتے ہیں۔
- نیچرل کِلر خلیات (Natural Killer Cells): یہ خلیات وائرس سے متاثرہ خلیات یا کینسر زدہ خلیات کو تباہ کر دیتے ہیں۔
(د) سوزشی ردعمل (Inflammatory Response)
جب کوئی جراثیم جسم میں داخل ہوتا ہے تو فطری مدافعت کا ایک اہم ردعمل سوزش (Inflammation) ہے۔
- علامات: سرخی، سوجن، گرمی اور درد۔
- عمل:
1. زخم یا انفیکشن کی جگہ پر ہسٹامن (Histamine) اور دیگر کیمیکلز خارج ہوتے ہیں۔
2. خون کی نالیوں میں فراخی ہوتی ہے، جس سے سفید خلیات (WBCs) انفیکشن والی جگہ پر پہنچ جاتے ہیں۔
3. فاگوسائٹس جراثیم کو تباہ کر دیتے ہیں۔
(ہ) بخار (Fever)
جب بیکٹیریا یا وائرس جسم پر حملہ کرتے ہیں تو پائروجنز (Pyrogens) نامی مادے دماغ کے ہائپوتھیلمس کو جسم کا درجہ حرارت بڑھانے کا اشارہ دیتے ہیں۔
- فائدہ: زیادہ درجہ حرارت پر بہت سے جراثیم زندہ نہیں رہ پاتے۔
2۔ حاصل کردہ قوت مدافعت (Adaptive/Acquired Immunity)
یہ وہ مدافعت ہے جو وقت کے ساتھ جراثیم کے سامنے آنے یا ویکسین لگنے کے بعد پیدا ہوتی ہے۔ یہ نظام مخصوص (Specific) ہوتا ہے، یعنی یہ صرف ایک مخصوص جراثیم یا وائرس کے خلاف کام کرتا ہے۔ اس میں یادداشت (Immunological Memory) کا نظام ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ایک بار بیماری ہونے یا ویکسین لگنے کے بعد جسم اسی جراثیم کے خلاف طویل عرصے تک محفوظ رہتا ہے۔
حاصل کردہ مدافعت کی خصوصیات:
1. خصوصیت (Specificity): یہ صرف ایک مخصوص جراثیم کے خلاف کام کرتا ہے۔
2. یادداشت (Memory): ایک بار ردعمل دینے کے بعد، اگر وہی جراثیم دوبارہ حملہ کرے تو جسم فوری طور پر اسے پہچان کر تیزی سے ردعمل دیتا ہے۔
3. تنوع (Diversity): یہ لاکھوں مختلف جراثیم کو شناخت کر سکتا ہے۔
حاصل کردہ مدافعت کے دو اہم حصے:
(الف) ہیومورل مدافعت (Humoral Immunity)
- یہ B-cells(بی لیمفوسائٹس) کے ذریعے کام کرتی ہے۔
-بیB-cells اینٹی باڈیز (Antibodies) بناتی ہیں، جو جراثیم کو نشانہ بناتی ہیں۔
- اینٹی باڈیز کا کام:
- جراثیم کو بے اثر کرنا۔
- جراثیم کو فاگوسائٹس کے لیے نشانہ بنانا۔
- جراثیم کو ایک دوسرے سے چپکا کر تباہ کرنا۔
(ب) خلیاتی مدافعت (Cell-Mediated Immunity)
- یہT-cells (ٹی لیمفوسائٹس) کے ذریعے کام کرتی ہے۔
- یہT-cells کے اقسام:
- اHelper T-cells: یہ B-cells اور دیگر مدافعتی خلیات کو متحرک کرتی ہیں۔
- یہCytotoxic T-cells: وائرس سے متاثرہ خلیات یا کینسر زدہ خلیات کو تباہ کر دیتی ہیں۔
حاصل کردہ مدافعت کیسے کام کرتی ہے؟
1. جراثیم کی شناخت:جب کوئی جراثیم (مثلاً وائرس) جسم میں داخل ہوتا ہے تو اینٹی جن (Antigen)کے طور پر شناخت ہوتا ہے۔
2. بیB-cells اور T-cells کی حرک
- یہB-cellsاینٹی باڈیز بناتی ہیں جو اینٹی جن سے جڑ جاتی ہیں۔
- اورT-cells متاثرہ خلیات کو مار دیتی ہیں۔
3. یادداشت کا قیام:
کچھ B-cells اور T-cells میموری خلیات (Memory Cells) میں تبدیل ہو جاتی ہیں، جو طویل عرصے تک زندہ رہتی ہیں۔ اگر اسی جراثیم کا دوبارہ حملہ ہو تو یہ خلیات فوری ردعمل دیتی ہیں۔
حاصل کردہ مدافعت کی اقسام:
1. فعال مدافعت (Active Immunity):
- جسم خود اینٹی باڈیز بناتا ہے۔
- مثال: بیماری ہونے کے بعد یا ویکسین لگوانے کے بعد۔
2. غیر فعال مدافعت (Passive Immunity):
- اینٹی باڈیز باہر سے دی جاتی ہیں۔
- مثال: ماں کا دودھ (کولسٹرم) یا اینٹی وینم۔