29/08/2025
گردے کی پتھری کی علامات کیا ہیں اور اس سے کیسے بچا جائے..؟؟
Posted By:
USMAN Homoeo Care
New Airport Road Multan
Homoeopath
Muhammad Usman Haider
03081122220
03462702876
غلط طرز زندگی اور کھانے کی عادات انسانی جسم کے فضلے کے اخراج کے عمل کو متاثر کرتی ہیں۔ اس حوالے سے گردے کی پتھری ایک عام مسئلہ ہے۔
اس کی وجہ سے مریض کو ناقابل برداشت تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
گردے کی پتھری کیا ہے؟
گردے کی پتھری جسم سے خارج ہونے والے فضلے میں شامل معدنیات کے گردوں میں جمع ہونے کی وجہ سے بنتی ہے۔
اس میں دیگر معدنیات کے علاوہ یورک ایسڈ اور کیلشیم بھی ہوتا ہے۔
پتھری بننے کی ایک وجہ پیشاب میں یورک ایسڈ کی زیادتی یا کم سائٹریٹ ہو سکتی ہے۔
گردے کی پتھری کیوں بنتی ہے؟
پیشاب میں یورک ایسڈ کی مقدار میں اضافہ یا سائٹریٹ کی مقدار میں کمی گردے کی پتھری کا سبب ہو سکتی ہے۔
سائٹریٹ گردے کی پتھری کی تشکیل کو روکنے کے لیے ذمہ دار ہے۔ اس لیے پتھر بنانے اور پتھری کو روکنے والے عناصر کا توازن برقرار رہنا ضروری ہے۔
کچھ لوگوں کے پیشاب میں پہلے سے ہی کیلشیم کی زیادتی ہوتی ہے اور کھانوں کی عادات کے علاوہ کافی پانی نہ پینا بھی اس کا سبب بن سکتا ہے۔
سائٹریٹ پتھر کی تشکیل کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ جسم میں موجود تیزاب کا تناسب اس میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
گردے کی پتھری کی علامات کیا ہیں؟
زیادہ تر مریضوں میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں، آپ کو صرف سکین کروا کر ہی پتھری کے بارے میں پتا چلے گا۔
بہت سے لوگوں کی پتھری پیشاب کے ذریعے نکل جاتی ہے۔
اس عمل میں بہت شدید درد ہوتا ہے جو پیٹ سے شروع ہوتا ہے اور کمر کی طرف جاتا ہوا محسوس ہوتا ہے.
کچھ لوگوں کو پیشاب میں خون آنا اور پیشاب میں رکاوٹ بھی ہوسکتی ہے.
پتھروں کی کتنی اقسام ہیں؟
گردے میں بننے والے پتھروں کی درجہ بندی اس عنصر کی بنیاد پر کی جاتی ہے جس سے وہ بنے ہیں۔
یورک ایسڈ کی پتھری
سلفیٹ پتھر
ٹریگمس
سسٹین کی پتھری
گردے کی پتھری سے کیسے بچا جائے؟
اس کا واحد طریقہ یہ ہے کہ خوراک کو معمول پر لایا جائے اور اپنی روزانہ کی خوراک میں پانچ گرام سے زیادہ نمک شامل نہ کریں۔
سبزی خوروں کو چاہیے کہ پروٹین کی مقدار پوری کرنے کے لیے نان ویجیٹیرین کھانے کی بجائے دالیں وغیرہ استعمال کریں۔
کس قسم کے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے؟
چاکلیٹ، پالک، گری دار میوے (کاجو، بادام، پستے) سے گردے کی پتھری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
تاہم، نمک یقینی طور پر گردے کی پتھری کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
گردے کی پتھری کو کب سرجری کی ضرورت ہوتی ہے؟
عام طور پر 5-6 ملی میٹر کی پتھری مناسب علاج سے پیشاب کے ذریعے نکل جاتی ہے تاہم اس دوران کچھ درد ہو سکتا ہے۔ اگر پتھری زیادہ بڑی ہو تو آپریشن کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
اگر علامات ظاہر ہوں تو پہلے الٹراساؤنڈ کرانا چاہیے۔ اس میں بڑے سائز کے پتھر نظر آ جاتے ہیں۔
تاہم اگر مثانے میں پتھری ہو یا سائز میں چھوٹی ہو تو سی ٹی سکین کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ پتھر کے سائز اور مقام کے لحاظ سے لیزر سرجری یا اوپن سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
کیا قدرتی طور پر اسے تحلیل کرنا ممکن ہے؟
پتھری کو تحلیل کرنے کے لیے خوراک اور باقاعدہ پانی پینا ضرروری ہے۔ اگر مناسب مقدار میں نمک اور پانی کا استعمال کیا جائے تو ان کو تحلیل کرنا آسان ہے۔
سونے سے پہلے پانی پی لیں کیونکہ نیند کے دوران جسم میں سب سے زیادہ پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔
زیادہ پانی پینے کے کیا نقصانات ہیں؟
کچھ لوگ بہت زیادہ پانی پیتے ہیں تاہم، اگر آپ کئی سال تک بہت زیادہ پانی پیتے ہیں، تو گردے کا کام متاثر ہو سکتا ہے۔
خاص طور پر گردوں کی خون سے اضافی پانی نکالنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے۔
Posted By:
USMAN Homoeo Care
New Airport Road Multan
Homoeo Doctor
Muhammad Usman Haider
03081122220
03462702876
کیا صرف مردوں کو گردے کی پتھری کا خطرہ ہوتا ہے؟
جی ہاں، مردوں میں کئی وجوہات کی بنا پر عورتوں کے مقابلے میں گردے کی پتھری ہونے کا امکان زیادہ ہو سکتا ہے۔ جیسے بہت زیادہ باہر رہنا، بازاری کھانا کھانا,جسمانی مشقت اور پسینے کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی وغیرہ۔
لوگوں کا بدلتا ہوا طرز زندگی بھی اس کا ذمہ دار ہے۔ وہ لوگ جو زیادہ دیر تک پیشاب نہیں کرتے یا شفٹوں میں کام کرتے ہیں، وہ اس کا زیادہ شکار ہیں۔
نیز گرم جگہوں پر کام کرنے والے لوگ جہاں پینے کا پانی کم ہے وہاں کے افراد بھی اس سے زیادہ متاثرہ ہیں۔
کیا گردے کی پتھری دوبارہ پیدا ہو سکتی ہے؟
ایک بار پتھر بننے کے بعد اس کے دوبارہ پیدا ہونے کا امکان بہت زیادہ ہے۔ ایک بار جب یہ جسم سے نکل جائے تو آپ کو یہ فکر چھوڑ نہیں دینی چاہیے کہ یہ واپس نہیں آئے گا بلکہ ایسے مریض جن کے گردوں میں اکثر پتھری بن جاتی ہے، ان کے گردے فیل ہونے کے امکانات بھی بہت بڑھ جاتے ہیں۔
علاج کا بنیادی مقصد پتھری بننے کی وجہ تلاش کرنا ہونا چاہیے۔ اس کے بغیر آپ پتھروں کی تشکیل کو نہیں روک سکتے۔
کس عمر کے افراد کو پتھری کا خطرہ سب سے زیادہ ہے؟
پہلے صرف چالیس یا اس سے زیادہ عمر کے لوگ اس بیماری کا شکار نظر آتے تھے تاہم حالیہ برسوں میں نوجوان مرد اور خواتین گردے کی پتھری کے مسائل کے ساتھ ہمارے کلینک پر آ رہے ہیں۔
Posted By:
New Airport Road Multan
Homoeopath
03081122220
03462702876