
16/09/2025
ایک خاموش ہیرو
نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کے کالج آف نرسنگ کی ہریالی، خوشبو اور دلکشی سب کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہے۔ مگر اس خوبصورتی کے پیچھے ایک ایسا کردار ہے جو برسوں سے خاموشی سے محنت کرتا رہا ہے — محترم منیر صاحب۔
محترم منیر صاحب 2001ء سے اس کالج کے باغبان کے طور پر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ وہ روزانہ وقت پر آتے ہیں، گرمی ہو یا سردی، بارش ہو یا دھوپ، انہوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔ دمہ جیسی بیماری کے باوجود، جو پولن اور گرد سے بڑھ جاتی ہے، انہوں نے اپنی ذمہ داری سے کبھی پیچھے قدم نہیں کھینچا۔
کالج آف نرسنگ کی خوبصورتی اور سرسبز ماحول میں محترم منیر صاحب کی محنت اور لگن شامل ہے، لیکن اس سفر میں ایک اور شخصیت بھی ہے جن کا ذکر نہ کرنا ناانصافی ہو گی۔ محترمہ طاہرہ پروین، جو آج کل ڈائریکٹر جنرل نرسنگ پنجاب ہیں اور اس سے پہلے کالج آف نرسنگ نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کی پرنسپل رہ چکی ہیں۔ محترمہ طاہرہ پروین کو خود بھی باغبانی اور سبزہ سے بے پناہ محبت تھی۔ جب وہ کالج آف نرسنگ نشتر کی پرنسپل بنیں تو انہوں نے محترم منیر صاحب کے ساتھ مل کر ادارے کی خوبصورتی اور سرسبزی کے لیے بھرپور محنت کی۔ ان کی رہنمائی اور وژن کی بدولت آج کالج آف نرسنگ کا ہر کونہ سبز، صاف اور دلکش نظر آتا ہے۔
آج جب کوئی بھی اس کالج میں داخل ہوتا ہے تو بے اختیار کہہ اٹھتا ہے: “واہ! کیا خوبصورتی ہے!” لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے کہ اس سبز جنت کے پیچھے محترم منیر صاحب کی انتھک محنت اور محترمہ طاہرہ پروین کی رہنمائی ہے۔
یہی وہ لوگ ہیں جو کسی ادارے کی اصل پہچان اور اس کی کامیابی کی بنیاد ہوتے ہیں۔ محترم منیر صاحب جیسے افراد ہمارے معاشرے کے وہ خاموش ہیرو ہیں جو عزت اور حوصلہ افزائی کے سب سے زیادہ حقدار ہیں۔
میں نے اپنی کلاس کے پروگرام میں محترم منیر صاحب کو مہمانِ خصوصی بنایا تاکہ طلبہ کو یہ سبق ملے کہ عزت صرف بڑے عہدوں والوں کے لیے نہیں بلکہ ہر محنتی شخص کے لیے ہونی چاہیے۔ ہم سب کو چاہیے کہ ایسے افراد کی قربانیوں کو سراہیں، ان کی حوصلہ افزائی کریں اور انہیں وہ مقام دیں جس کے وہ اصل میں مستحق ہیں۔ محترم منیر صاحب جیسے لوگ نہ صرف ادارے کا سرمایہ ہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی رول ماڈل ہیں۔