
11/11/2023
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی نمونیا سے آگاہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے
حکیم محمد احمد سلیمی صدر نیشنل کونسل فار طب حکومت پاکستان نے نمونیا سے آگاہی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اس بیماری کی ابتدائی علامات نزلہ اور زکام سے شروع ہوتی ہیں اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے یہ انفکیشن پھیپھڑوں تک پہنچ کر جسم میں آکسیجن کی مقدار کو کم کردیتا ہے جس کے نتیجے میں جسمانی اعضا ناکارہ ہوجاتے اور انسان موت کا شکار ہوجاتا ہے۔
عام طور پر اس بیماری سے ہر عمر کا شخص متاثر ہوسکتا ہے البتہ یہ بیماری بچوں کو موت کی طرف جلدی دھکیلتی ہے، مستند اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ہر سال 4 لاکھ بچے نمونیا کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور پاکستان میں نمونیا 5 سال سے کم عمر بچوں کی جان لینے والی بیماریوں میں پہلے نمبر پر ہے۔
حکیم محمد احمد سلیمی نے گھر میں نمونیا کی تشخیص کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہر کھانسی نزلہ نمونیا کا نہیں ہوتا لیکن اگر سانس تیز چلے یا پسلیوں میں گڑھے پڑجائیں، بخار تین دن سے زیادہ رہے یا تین دن گزرنے کے بعد بھی کھانسی ٹھیک نہ ہو تو یہ نمونیا کی علامات ہیں لہذا ایسی صورت میں والدین فوری طور پر مستند طبیب سے رجوع کریں۔
طب یونانی ایک مسلمہ طریقہ علاج ہے اور اس میں نمونیا کا علاج موجود ہے۔
نمونیا کے عالمی دن کی مناسبت سے نیشنل کونسل فار طب حکومت پاکستان کی طرف سے مفاد عامہ کے لئے جاری شدہ ایڈوائزری سے بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ علاج کے لئے اتائیوں اور سینہ گزٹ نسخوں کی بجائے مُستنَد حکیم سے رجوع کریں۔