19/02/2025
جب HbA1C کا رزلٹ 7 سے 8 یا اس سے زیادہ آتا ہے، مریض بار بار پیشاب آنے ، بہت زیادہ پیاس لگنے،رات کو ٹانگوں میں درد اور کمزوری کی شکایت کر رہا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کھانا کھانے کے باوجود نیند کی کمی یا زیادتی کا سامنا کرتا ہے
جب یہ رزلٹ 9 تک پہنچتا ہے تو مریض کو باقاعدہ نیوروپیتھی کے مسائل شروع ہو چکے ہوتے ہیں۔ ہاتھوں پیروں پر سوئیاں چبھنے لگتی ہیں۔ ٹیسیں پڑتی ہیں۔ درد کے ساتھ ہاتھ پیر سن ہونے کا احساس ہوتا ہے
جب رزلٹ 10 یا اس سے زیادہ ہو جاتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی رینڈم فاسٹنگ مستقل طور پر زیادہ آ رہی ہے ۔ بار بار کے شوگر سپائیکس آپ کے اعضاء کو نقصان پہنچانا شروع ہو چکے ہیں
کچھ مریضوں کے پیشاب میں پروٹین آنے لگتی ہے
کچھ مریضوں کو منی سٹروک (ہلکے فالج) کی شکایت ہوتی ہے
مریضوں کو دل کی تکالیف کا آغاز ہو جاتا ہے
آنکھوں کے ڈاکٹرز کے پاس چکر لگنے لگتے ہیں۔
گردے اپنا کام کرنا بھول رہے ہوتے ہیں
بلڈپریشر کولیسٹرول جگر پر چربی مستقل طور پر بڑھنے لگتی ہے
اس لیے آپ کو کہا جاتا ہے کہ اپنا HbA1C مکمل کنٹرول کریں
اس کو کنٹرول کرنے کے لیے آپ کو اپنی رینڈم اور فاسٹنگ کنٹرول کرنا ہو گی
اور رینڈم فاسٹنگ مکمل طور پر کنٹرول کرنے کے لیے آپ کو اپنی خوراک احتیاط سے کھانی ہو گی
آپ کو واک ایکسرسائز کرنا ہو گا