20/04/2024
ایک تصویر سوشل میڈیا پہ وائرل ہے کہ چونکہ دبئی میں مندر بنایا گیا ہے اور وہاں بُتوں کو رکھا گیا ہے۔ اس لیے دبئی میں بارشیں اور سیلاب آیا اور یہ بھی کہ بھگوان پانی میں کھجل ہو رہا ہے اور خود کو بچا نہیں پا رہا وغیرہ وغیرہ۔ یعنی مختلف طریقوں سے اس منظر کی بُنیاد پہ ہندوں کو ٹرال کیا جا رہا ہے۔
یہ بات تو طے ہے کہ حقیقی خُدا کے علاوہ سب خُدا جھوٹے اور خود ساختہ ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی اور خُدا نہیں ہے۔
لیکن کیا اللہ تعالیٰ نے دوسروں کے جھوٹے خُداؤں کا مذاق اُڑانے کی اجازت یا حُکم دیا ہے؟
اگر دبئی میں طوفانی بارشیں اور سیلاب مندر اور بُتوں کیوجہ سے آیا ہے تو پھر تو سب سے زیادہ طوفانی بارشیں اور سیلاب ہندوستان میں آنے چاہیں اور ہندوستان کو تباہ ہو جانا چاہیے وہ کیوں نہیں ہوا؟
کیا عذاب الٰہی پتھر کے بنے بُت، بھگوان اور مندروں کیوجہ سے آتا ہے یا زمین پہ ہونیوالے انسانوں پہ ظُلم کیوجہ سے؟
خود عذاب الٰہی (بد امنی، خوف، بھوُک) میں مُبتلا قوم (پاکستانی عوام) کو دیگر ممالک پہ آنیوالی قدرتی آفت کے متعلق یہ کیسے پتہ چلتا ہے کہ یہ تو اللہ کا عذاب ہے؟